Connect with us
Thursday,03-July-2025
تازہ خبریں

(جنرل (عام

سابق آئی اے ایس ٹرینی افسر پوجا کھیڈکر کو سپریم کورٹ سے راحت، دہلی پولیس کو جلد جانچ کا حکم، گرفتاری پر پابندی میں توسیع

Published

on

pooja-khedkar

ممبئی : سابق آئی اے ایس ٹرینی آفیسر پوجا کھیڈکر کو سپریم کورٹ سے راحت ملی ہے۔ سپریم کورٹ نے ان کی گرفتاری پر روک بڑھا دی ہے۔ پوجا پر 2022 کا یو پی ایس سی امتحان پاس کرنے کے لیے جعلی دستاویزات بنانے کا الزام ہے۔ ان پر گرفتاری کی تلوار لٹک رہی تھی لیکن انہیں سپریم کورٹ سے اسٹے مل گیا۔ اس قیام کو مزید بڑھا دیا گیا ہے۔ جسٹس بی.وی. ناگارتھنا اور ستیش چندر شرما کی بنچ نے دہلی پولیس کو معاملے کی تحقیقات میں تیزی لانے کا حکم دیا ہے۔ عدالت نے استفسار کیا کہ تفتیش آگے کیوں نہیں بڑھ رہی؟ خاص طور پر جب پوجا نے خود اپنے حلف نامے میں کہا ہے کہ وہ تحقیقات میں تعاون کریں گی۔ جسٹس ناگرتھنا نے دہلی پولیس کی نمائندگی کرنے والے ایڈیشنل سالیسٹر جنرل ایس وی سے کہا۔ راجو سے کہا کہ وہ تحقیقات کو سنجیدگی سے آگے بڑھائے۔ سپریم کورٹ نے پوجا کی پیشگی ضمانت کی عرضی پر سماعت کے لیے 15 اپریل کی تاریخ مقرر کی ہے۔

منگل کو سماعت کے دوران اے ایس جی راجو نے کہا کہ پوجا سے حراست میں پوچھ گچھ ضروری ہے۔ یہ اس لیے ہے تاکہ یو پی ایس سی کے امیدواروں کی طرف سے جمع کرائے گئے جعلی دستاویزات کے ایک بڑے گھوٹالہ کا پتہ لگایا جا سکے۔ انہوں نے کہا کہ ہمیں معلوم ہوا ہے کہ یہ ایک گھوٹالہ ہے جس میں وہ لوگ ملوث ہو سکتے ہیں جو سرٹیفکیٹ دینے میں ملوث ہیں۔ ہم تحقیقات کرنا چاہتے ہیں کہ آیا یہ الگ تھلگ کیس ہے یا اس طرح کے اور بھی کیسز ہیں۔ سپریم کورٹ نے مشاہدہ کیا کہ مبینہ طور پر جعلی سرٹیفکیٹ کے ذریعہ کی نشاندہی کرنا ضروری ہے۔ لیکن عدالت نے یہ بھی کہا کہ اس کے لیے پوجا کو حراست میں رکھنے کی ضرورت نہیں ہے۔ پوجا کے وکیل نے جعلی دستاویزات کے الزامات کی تردید کی۔ انہوں نے کہا کہ 2018 میں ان کی بینائی کی خرابی کی تشخیص ہوئی تھی۔ اس کے بعد سے وہ تین بار یو پی ایس سی امتحان میں شریک ہوا ہے۔ وکیل نے دلیل دی کہ معذور امیدوار کی حیثیت سے ان کی کوششیں ابھی ختم نہیں ہوئیں۔ اس پر عدالت نے کہا کہ آپ کو اپنی کوششوں کا جواز پیش کرنا پڑے گا۔

پوجا کھیڈکر نے دہلی ہائی کورٹ کے اس فیصلے کے خلاف اپیل کی ہے جس میں ان کی پیشگی ضمانت کی درخواست مسترد کر دی گئی تھی۔ جنوری میں سپریم کورٹ نے انہیں گرفتاری سے عبوری تحفظ دیا تھا۔ لیکن اس کے ساتھ ہی عدالت نے کہا تھا کہ اسے تحقیقات میں تعاون کرنا ہوگا۔ اس پر دھوکہ دہی سے دیگر پسماندہ طبقات (او بی سی) اور بینچ مارک معذور افراد کے لیے مخصوص نشستوں کا استعمال کرتے ہوئے یو پی ایس سی امتحان میں کامیابی حاصل کرنے کا الزام ہے۔ دہلی ہائی کورٹ نے ان کی ضمانت کی درخواست مسترد کرتے ہوئے کہا کہ ان کا مقدمہ ایک آئینی ادارے کے ساتھ ساتھ معاشرے اور پورے ملک کے ساتھ دھوکہ دہی کی بہترین مثال ہے۔ ہائی کورٹ نے زور دیا کہ سازش کو بے نقاب کرنے کے لیے تحقیقات ضروری ہیں۔ ہائی کورٹ نے پوجا کے والدین کے اعلیٰ عہدوں کا بھی ذکر کیا۔ اس سے ظاہر ہوتا ہے کہ بااثر لوگوں سے ملی بھگت ہو سکتی ہے۔ پوجا پر دہلی پولیس نے سول سروسز امتحان میں دھوکہ دہی اور او بی سی اور معذوری کوٹہ کا غیر قانونی دعویٰ کرنے کا الزام لگایا ہے۔

سیاست

مہاراشٹر میں مراٹھی کے نام پر تشدد ناقابل برداشت، وزیر اعلی دیویندر فڑنویس سے کارروائی کا ابوعاصم اعظمی کا مطالبہ

Published

on

fadnavis-azmi

مہاراشٹر سماجواری پارٹی لیڈر اور رکن اسمبلی نے مراٹھی بنام ہندی تنازع اور تشدد کے خلاف ریاستی وزیر اعلی دیویندرفڑنویس سے مطالبہ کیا ہے کہ مراٹھی زبان کے نام پر تشدد برپا کرنے والوں کے خلاف سخت کارروائی کی جائے۔ اتربھارتی یہاں ممبئی میں کام کاج کی غرض سے آتے ہیں, ان کے بغیر ممبئی کی ترقی ممکن نہیں ہے۔ لیکن لسانیات کے نام پر ان پر تشدد عام ہو گیا۔ ایم این ایس کے ہندی زبان اور اتربھارتیوں کے تشدد پر اعظمی نے ناراضگی کا اظہار کرتے ہوئے وزیر اعلیٰ پر اس پر سخت کارروائی کا مطالبہ کیا۔ مراٹھی زبان کے نام پر شمالی ہند کے باشندوں کے خلاف نفرت اور تشدد کی سیاست کی جا رہی ہے۔ ممبئی میں روزی کمانے کے لیے آنے والے غریبوں کو بے رحمی سے تشدد کا نشانہ بنایا جا رہا ہے, یہ غنڈہ گردی صرف غریبوں پر ہو رہی ہے، کسی بڑے کارپوریٹ پر تشدد کیوں نہیں برپا کیا جارہا ہے, غریبوں پر ہی یہ تشدد کیوں؟ یہ سوال اعظمی نے کیا ہے کہ ‎میں اپنے قومی صدر محترم سے اکھلیش یادو جی سے اپیل کرتا ہوں کہ نفرت کی اس سیاست کے خلاف پارلیمنٹ میں آواز حق بلند کر کے اتربھارتیوں کو انصاف دلائے اور سب کا ساتھ، سب کا وکاس’ کی مبینہ پالیسی پر حکومت سے سوال کریں۔

‎میں وزیر اعلیٰ دیویندر فڑنویس سے مطالبہ کرتا ہوں کہ ان غنڈوں کے خلاف سخت کارروائی کی جائے۔ اعظمی نے مراٹھی کے نام پر تشدد کو ناقابل قبول قرار دیتے ہوئے اس پر قدغن لگانے کا مطالبہ کیا ہے۔

Continue Reading

ممبئی پریس خصوصی خبر

دیشا سالین کیس ادیتہ ٹھاکرے کا تبصرہ سے انکار، فیکچر ابھی باقی ہے بی جے پی لیڈر نتیش رانے

Published

on

Disha Saliyaan

ممبئی : بامبے ہائیکورٹ میں ممبئی پولس نے ماڈل دیشا سالیان کیس میں اپنی رپورٹ پیش کردی ہے, جس میں شیوسینا لیڈر ادیتہ ٹھاکرے کو راحت نصیب ہوئی ہے۔ اس رپورٹ میں پولس نے بتایا ہے کہ دیشا سالیان کی موت خودکشی یعنی حادثاتی ہے۔ اس معاملہ میں پولس نے پہلے بھی اے ڈی آر حادثاتی موت کا معاملہ درج کیا تھا۔ دیشا سالیان کے والد اور اس کے وکیل نے ادیتہ ٹھاکرے پر کئی سنگین الزامات عائد کئے تھے اور اسے قتل قرار دیا تھا۔ پولس رپورٹ کی پیشی کے بعد اب ادیتہ ٹھاکرے کے یہاں ودھان بھون میں صحافیوں سے خطاب کرتے ہوئے کہاُ کہ دیشا سالیان کیس سے ان کا کوئی تعلق نہیں ہے۔ انہیں بدنام کرنے کی کوشش کی گئی تھی, جو ناکام ہو گئی ہے اس لئے اس پر وہ کوئی تبصرہ نہیں کرنا چاہتے۔ دوسری طرف وزیر اور بی جے پی لیڈر نتیش رانے نے اس تبصرہ کرتے ہوئے کہا کہ فیکچر ابھی باقی ہے۔ انہوں نے کہا کہ دیشا سالیان کیس میں جو رپورٹ داخل کی گئی ہے وہ حتمی نہیں ہے, اس معاملہ میں سرکار نے وقت طلب کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ پولس کی رپورٹ کو ان کے والد اور وکیل نے چلینج کیا ہے۔ ادیتہ ٹھاکرے پر میں نے الزام عائد نہیں کیا ہے, ان کے والد نے کہا ہے کہ یہ دیشا سالیان کی عظمت کا معاملہ ہے, اس لیے اس معاملہ میں عدالت میں کیس جاری ہے۔ انہو ں نے کہا کہ اس پر سرکاری وکیل اور سرکار نے اپنا موقف واضح کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ فیکچر ابھی باقی ہے اس لئے صحافیوں سے گزارش کی ہے کہ وہ حقائق پسندانہ صحافت کرے۔

Continue Reading

سیاست

واری کو اربن نکسل قرار دینے پر اپوزیشن برہم سرکار کے خلاف احتجاج

Published

on

Protest

ممبئی : مہاراشٹر قانون ساز اسمبلی میں چوتھے روز واری کو اربن نکسل قرار دینے پر اپوزیشن نے ہنگامہ کرتے ہوئے سرکار پر واری کی توہین کرنے کا سنگین الزام عائد کیا ہے۔ مہاراشٹر قانون ساز اسمبلی کے چوتھے روز اپوزیشن نے ودھان بھون کی سیڑھوں پر احتجاجی مظاہرہ کرتے ہوئے سرکار کے وزراء پر کئی سنگین الزامات عائد کئے ہیں۔ ریاستی سرکار کی کابینہ میں شامل وزراء اپنے اختیارات کا غلط استعمال کر تے ہوئے ریاست میں سرکاری زمینات پر قبضہ کر رہے ہیں۔ جس طرح حکمراں محاذ ہندو مذہب کی مقدس یاترا واری کو بدنام کرنے کی کوشش کر رہی ہے۔ وٹھورائے اور وارکروں کو اربن نکسل شہری ماؤ نواز قرار دے کر واری پالکھی کی توہین کر رہی ہے, یہ قابل مذمت ہے۔ مہاوکاس اگھاڑی کے اراکین نے حکمراں محاذ کے خلاف ودھان بھون کی سیڑھوں پر پرزور احتجاجی مظاہرہ کیا اور سرکار پر واری کا توہین کا الزام عائد کیا۔

اس مظاہرہ میں اراکین نے سرکار پر لعنت ملامت کر تے ہوئے نعرہ بازی بھی کی اور کہا کہ لعنت ہے گھوٹالہ باز سرکار پر کسان بھوکے مر رہے ہیں اور وزراء وارکری کو شہری نکسل اربن نکسلی قرار دے رہے ہیں۔ اس احتجاجی مظاہرہ میں شیوسینا لیڈر اپوزیشن امباداس دانوے، وجئے وردیتوار، سچن اہیر، جتندر آہواڑ وغیرہ شریک تھے۔

Continue Reading
Advertisement

رجحان

WP2Social Auto Publish Powered By : XYZScripts.com