Connect with us
Tuesday,20-May-2025
تازہ خبریں

جرم

اے ایم یو طلبا یونین کے سابق عہدیداروں کا طلبا پر ظلم ڈھانے والوں کے خلاف کارروائی کا مطالبہ

Published

on

علی گڑھ مسلم یونیورسٹی، جامعہ ملیہ اسلامیہ اور جے این یو کے طلبا پر ظلم ڈھانے والے پولیس اہلکاروں اور اے بی وی پی کے غنڈوں کے خلاف کارروائی کا مطالبہ کرتے ہوئے مسلم یونیورسٹی طلبا یونین کے سابق عہدیداران نے آج کانسٹی ٹیوشن کلب میں پریس کانفرنس میں ان یونیورسٹیوں میں ظلم اور بربریت کے لئے حکومت اور پولیس کو ذمہ دار قرار دیا۔
مسلم یونیورسٹی طلبا یونین کے سابق صدر اور اندرا گاندھی نیشنل اوپن یونیورسٹی کے سابق پرو وائس چانسلر پروفیسر ڈاکٹر بصیر احمد خاں اور سابق ممبر پارلیمنٹ و سابق صدر مسلم یونیورسٹی طلبا یونین محمد ادیب نے کہا کہ حکومت طلبا کے جمہوری حقوق کو طاقت کے زور پر کچلنا چاہتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ یہ مظالم وہیں ہوئے ہیں جہاں بھارتیہ جنتاپارٹی کی حکومت ہے۔
انہوں نے کہا کہ یو پی میں یوگی آدتیہ ناتھ کی حکومت ہے اور حکومت کی ہدایت پر وہاں علی گڑھ مسلم یونیورسٹی پر پولیس نے یلغار کی، ہوسٹل میں آگ لگائی، پولیس نے گاڑیاں توڑیں، طلبا کو گرفتار کرکے ان کی ہڈیاں توڑیں، اسی طرح دہلی میں جہاں پولیس براہ راست وزیر داخلہ امیت شاہ کے ماتحت ہے، جامعہ ملیہ اسلامیہ میں بھی طلبا پر پولیس حملہ آور ہوئی، لائبریری میں توڑ پھوڑ کی۔ جواہر لعل نہرو یونیورسٹی میں بھی طلبا اور اساتذہ پر نقاب پوش غنڈوں کے ذریعے قاتلانہ حملے کرائے گئے اور آج تک کسی بھی غنڈے کو گرفتار نہیں کیا گیا۔
ڈاکٹڑ بصیر احمد خاں نے کہا کہ ڈنڈے اور لوہے کی راڈ لیکر بڑی تعداد میں غنڈے یونیورسٹی میں داخل ہوئے جس میں اکھل بھارتیہ ودیارتھی پریشد کے لڑکے اور لڑکیوں کی پہچان بھی ہوچکی ہے لیکن پولیس ان کو پکڑنے کی بجائے الٹا وہاں کی طلبا یونین کی صدر کو ملزم بنارہی ہے۔ جبکہ اسے شدید طور سے زخمی کیا گیا تھا۔
یہی نہیں بلکہ تشدد ان ریاستوں میں ہوا جہاں بی جے پی سرکار ہے۔ یو پی میں دو درجن لوگ شہید کئے گئے اور کرناٹک میں تین۔ پورے ملک میں کروڑوں لوگ مظاہرہ کررہے ہیں لیکن گولیاں صرف بی جے پی حکومت میں چلائی گئیں۔
محمد ادیب نے کہا کہ حکومت ان یونیورسٹیوں میں ہوئے نقصان کا معاوضہ ادا کرے اور قصورواروں پولیس اہلکاروں اور غنڈوں کے خلاف کارروائی کرے۔ طلبا اپنا ایجی ٹیشن سی اے اے ، این آر سی اور آبادی رجسٹر کے خلاف پرامن طور سے جاری رکھیں گے۔ پروفیسر بصیر احمد خاں نے کہا کہ علی گڑھ کے ایک بی جے پی لیڈر نے تقریر میں کہا کہ مودی اور یوگی مردہ باد جو کہے گا اسے میں زندہ دفن کردوں گا۔ اسی طرح بنگال بی جے پی صدر گھوش نے کہا کہ ہم نے بی جے پی حکومت میں مظاہرہ کرنے والوں کو کتوں کی طرح مارا اور الٹا ان پر ہی مقدمات قائم کردیئے۔ ان بیانات سے سنگھ پریوار کی ذہنیت اور ان کے سنسکار کا پتہ چلتا ہے۔ دونوں لیڈروں نے کہا کہ وائس چانسلر کو طلبا کا اعتماد جیتنا چاہئے اور یونیورسٹی میں تعلیمی ماحول جاری رہنا چاہئے۔ انہوں نے طلبا اور شاہین باغ کی بہادر خواتین کے جذبے کو سراہتے ہوئے ان کے ساتھ اظہار یکجہتی کیا۔

جرم

منشیات سمگلنگ کا بڑا ریکیٹ بے نقاب… بارہ کروڑ روپے کے 2 کلو 183 گرام ہیروئن برآمد، اس کارروائی میں 5 سمگلروں کو گرفتار کیا گیا۔

Published

on

Arrest

سری گنگا نگر : راجستھان میں جاری اسمگلنگ پر پولس انتظامیہ کی گہری نظر ہے۔ اسی سلسلے میں، منگل کو سری گنگا نگر ضلع میں پولیس نے منشیات کی اسمگلنگ کے ایک بڑے ریکیٹ کا پردہ فاش کیا اور ڈرگ مافیا کو سخت جھٹکا دیا۔ پولیس نے امرتسر اور ملوٹ سے اسمگل کی گئی 2 کلو 183 گرام غیر قانونی ہیروئن برآمد کی ہے, جس کی بین الاقوامی مارکیٹ میں مالیت تقریباً 12 کروڑ روپے ہے۔ اس سنسنی خیز کارروائی میں 5 سمگلروں کو گرفتار کیا گیا جن کے قبضے سے 7 پستول (6 گلوک غیر ملکی پستول، 1 زیگانہ پستول)، 13 میگزین، 32 زندہ کارتوس برآمد ہوئے۔ اس کے علاوہ ایک کار اور ایک موٹر سائیکل بھی پولیس نے قبضے میں لے لی۔

ایس پی اور ڈی آئی جی گورو یادو نے پریس کانفرنس میں بتایا کہ یہ کارروائی ڈسٹرکٹ اسپیشل ٹیم (ڈی ایس ٹی) کی انٹیلی جنس اور فوری کارروائی کا نتیجہ ہے۔ یہ آپریشن آئی پی ایس بی نے کیا تھا۔ یہ آدتیہ اور ڈی ایس ٹی انچارج رام ولاس بشنوئی کی قیادت میں انجام دیا گیا۔ اس مشن میں ڈی ایس ٹی کے اشونی کا رول سب سے اہم تھا، جن کی درست معلومات اور حکمت عملی نے اسمگلروں کے منصوبوں کو ناکام بنا دیا۔ پولیس ذرائع کے مطابق گرفتار اسمگلر پنجاب کے امرتسر اور ملوٹ سے ہیروئن لا کر راجستھان میں سپلائی کرتے تھے۔ برآمد ہونے والے غیر ملکی ہتھیاروں سے واضح ہے کہ یہ گینگ صرف منشیات فروشی تک محدود نہیں تھا بلکہ منظم جرائم میں بھی ملوث تھا۔ پولیس اب اس نیٹ ورک کے پیچھے ماسٹر مائنڈ اور دیگر مشتبہ افراد کی تلاش کر رہی ہے۔

یہ کارروائی منشیات کی اسمگلنگ اور غیر قانونی ہتھیاروں کے خلاف سری گنگا نگر پولیس کی زیرو ٹالرنس پالیسی کی عکاسی کرتی ہے۔ ڈی آئی جی گورو یادو نے کہا، ‘ہمارا مقصد منشیات فروشوں کو جڑ سے اکھاڑ پھینکنا ہے۔ نوجوانوں کو منشیات کی دلدل سے بچانے کے لیے ایسے اقدامات مستقبل میں بھی جاری رہیں گے۔ پولیس نے اس ریکیٹ کے بین الاقوامی رابطوں اور مقامی نیٹ ورک کا پتہ لگانے کے لیے گرفتار سمگلروں سے پوچھ گچھ شروع کر دی ہے۔ اس کارروائی سے ضلع کے اسمگلروں میں خوف و ہراس پھیل گیا ہے۔

Continue Reading

جرم

مہو میں ایک ریٹائرڈ بریگیڈیئر کو جعلی شیئر ٹریڈنگ ایپ کے ذریعے 1.26 کروڑ روپے کا دھوکہ، دو ملزمان گرفتار

Published

on

fake-share-trading-app

اندور : مہو میں ایک چونکا دینے والا واقعہ سامنے آیا ہے۔ لالچ کی وجہ سے ایک ریٹائرڈ بریگیڈیئر کو 1.26 کروڑ روپے کا نقصان ہوا۔ یہ فراڈ ایک جعلی شیئر ٹریڈنگ ایپ کے ذریعے ہوا۔ پولیس نے اس معاملے میں دو ملزمان کو گرفتار کیا ہے۔ مرکزی ملزم تاحال مفرور ہے۔ ملزمان نے ریٹائرڈ بریگیڈیئر کو بھاری کمائی کا لالچ دیا تھا۔ جعلسازوں نے بریگیڈیئر کو جعلی ایپ کے ذریعے سرمایہ کاری پر آمادہ کیا۔ جب بریگیڈیئر نے منافع واپس لینے کی کوشش کی تو اسے فراڈ کا پتہ چلا۔ پولیس نے فوری کارروائی کرتے ہوئے 6.50 لاکھ روپے منجمد اور 3.5 لاکھ روپے نقد برآمد کر لیے۔

Continue Reading

بین الاقوامی خبریں

پہلگام حملے کے بعد پاکستان نے دو جاسوسوں کو متحرک کیا اور ان کے اکاؤنٹ میں ایک لاکھ روپے بھیجے۔ ان پر سنگین معلومات شیئر کرنے کا الزام ہے۔

Published

on

Punjab-Police

چندی گڑھ/گرداس پور : جموں و کشمیر میں پہلگام حملے کے بعد پاکستان نے ملک میں جاسوسوں کو فعال کر دیا تھا۔ پنجاب پولیس نے گورداسپور میں دو نوجوانوں کو گرفتار کیا ہے جو پہلگام حملے کے بعد سرگرم ہو گئے تھے۔ پاکستان سے ان کے اکاؤنٹ میں ایک لاکھ روپے بھی آئے تھے۔ گورداسپور پولیس نے اب ان دونوں کو گرفتار کر لیا ہے۔ یہ بات سامنے آئی ہے کہ اس نے فوج سے متعلق حساس معلومات بھی پاکستان کے ساتھ شیئر کی تھیں۔ ملزمان کی شناخت سکھپریت سنگھ اور کرن ویر سنگھ کے طور پر کی گئی ہے۔ قابل ذکر ہے کہ ہریانہ کے حصار کے یوٹیوبر جیوتی ملہوترا کے خلاف بھی کارروائی کی گئی ہے۔ پاکستان کے ساتھ اس کے روابط سامنے آچکے ہیں۔

پنجاب پولیس کے ڈی آئی جی (بارڈر رینج) ستیندر سنگھ نے کہا کہ دونوں جاسوس پاکستان کی خفیہ ایجنسی آئی ایس آئی کے رابطے میں تھے۔ اسے پہلگام دہشت گردانہ حملے کے بعد آئی ایس آئی نے متحرک کیا تھا۔ وہ پچھلے 15-20 دنوں سے مسلسل معلومات لیک کر رہے تھے۔ اس نے ہماچل اور جموں و کشمیر میں ہماری سیکورٹی فورسز کی خفیہ معلومات کو لیک کیا۔ حال ہی میں ان کے بینک اکاؤنٹ میں ایک لاکھ روپے منتقل کیے گئے تھے۔ دونوں ملزمین، جن کی عمریں 19-20 سال ہیں، کا تعلق گورداسپور سے ہے۔ یہ دونوں منشیات کے کاروبار میں بھی ملوث تھے۔ آپریشن سندھ کے ذریعے پاکستان کو سبق سکھانے کے بعد بھارت نے ملک میں رہتے ہوئے غداری کرنے والوں کے خلاف کارروائی شروع کر دی ہے۔ ان میں سے نصف درجن سے زیادہ گرفتار ہو چکے ہیں۔ ان میں یوٹیوبر جیوتی ملہوترا کا نام بھی شامل ہے۔

پولیس کے مطابق یہ دونوں پاکستان کے لیے کام کرتے تھے۔ پولیس کے مطابق ان کے پاس سے الیکٹرانک گیجٹس بھی برآمد ہوئے ہیں۔ پولیس کے مطابق دونوں ملزمان زیادہ پڑھے لکھے نہیں ہیں۔ پولیس کے مطابق یہ سبھی این ڈی پی ایس ایکٹ کے تحت ایک ساتھ جیل میں بند ہیں۔ پولیس کے مطابق تفتیش کے دوران کافی معلومات سامنے آئی ہیں۔ ان سب کے ساتھ اس کے رابطے ہیں۔ اسے بھی گرفتار کیا جائے گا اور اس کے خلاف قانونی کارروائی بھی کی جائے گی۔ پنجاب پولیس کے مطابق اس نے جموں و کشمیر، ہماچل پردیش اور پنجاب میں فوج کی نقل و حرکت اور دیگر حساس معلومات جمع کی تھیں۔ 22 اپریل کو پہلگام دہشت گردانہ حملے میں 25 سیاح مارے گئے تھے، اس کے بعد ہندوستان نے 7 مئی کو آپریشن سندور کے تحت کارروائی کی تھی۔ اس میں پاکستان کے 9 دہشت گردوں کے ٹھکانوں کو تباہ کیا گیا تھا۔

Continue Reading
Advertisement

رجحان

WP2Social Auto Publish Powered By : XYZScripts.com