جرم
کانپور تشدد معاملے میں فورنسک ٹیم نے جمع کئے شواہد
اترپردیش کے ضلع کانپور کے بیکن گنج علاقے میں تین جون کو پیش آئے پرتشدد واقعہ کے ضمن میں شواہد پختہ کرنے کے لئے فورنسک ٹیم بدھ کو موقع واردات پر پہنچی اور کرائم سین ری کریشن کے ذریعہ چھوٹے شواہد جمع کئے۔
معاملے کی جانچ کررہے جوائنٹ پولیس کمشنر ترپورای پانڈے نے بتایا کہ تشدد کے خاطیوں کے خلاف پولیس کے پاس پختہ ثبوت ہیں۔ اس کے باوجود ہم کوئی بھی ثبوت چھوڑنا نہیں چاہتے ہیں اور یہی وجہ ہے کہ فورنسک ٹیم نے آج نئی سڑک واقع موقع واردات کا معائنہ کیا اور کرائم سین ری کریشن کے ذریعہ چھوٹے شواہد یکجا کئے۔ اس معاملے میں صفائی نائیک اور ملازمین سے بات چیت کی گئی ہے۔ انہوں نے کہا کہ ثبوت کے طور پر بہت سی چیزیں پہلے سے ہی تھانے میں جمع ہیں۔ اس کے علاوہ جو بھی چیزیں چھوٹی ہیں انہیں جمع کرنے کے لئے فورنسک ٹیم موقع واردات پر پہنچی ہے۔
انہوں نے کہا کہ یہ بھی دیکھا گیا ہے کہ پتھر کس اینگل سے پھینکے گئے اور سڑک کنارے صفائی ملازمین کو اور کیا کچھ ملا ہے۔ آج صفائی ملازمین کے بیان بھی درج کئے گئے ہیں۔ واقعہ کی پوری ویڈیو گرافی ہمارے پاس موجود ہے۔ پولیس عدالت میں پختہ شواہد کے ساتھ اپنی بات رکھے گی تاکہ گناہگاروں کو بچنے کا کوئی موقع نہ ملے۔
قابل ذکر ہے کہ کانپور تشدد معاملے میں اب تک 54لوگو ں کو گرفتار کیا جاچکا ہے جبکہ پوسٹر کے ذریعہ دیگر ملزمین کی تلاش میں عوام الناس کا تعاون حاصل کیا جارہا ہے۔
جرم
آگرہ میں تاج محل کو بم سے اڑانے کی دھمکی… محکمہ سیاحت کو ای میل کے ذریعے وارننگ، تاریخی عمارت کی تحقیقات شروع
آگرہ : اترپردیش کے آگرہ میں واقع تاریخی عمارت تاج محل کو بم سے نشانہ بنانے کی دھمکی دی گئی ہے۔ سکولوں، ٹرینوں اور ہوٹلوں کو بموں سے اڑانے کی دھمکی کے بعد بدمعاشوں نے تاریخی عمارت پر اپنی نگاہیں جما رکھی ہیں۔ دنیا کے سات عجوبوں میں سے ایک تاج محل کو بم کی دھمکی ملنے کے بعد سکیورٹی ادارے الرٹ ہو گئے ہیں۔ محکمہ سیاحت کو بھیجے گئے میل میں شرپسندوں نے تاج محل میں بم دھماکے کی بات کہی ہے۔ مقامی پولیس انتظامیہ دھمکی آمیز ای میل موصول کرنے میں کامیاب ہوگئی۔ تاج محل کے اندر اور باہر کے علاقوں میں سیکورٹی چیکنگ کی گئی۔ سی آئی ایس ایف کی ٹیم نے تاج محل کے اندر چھان بین کی ہے۔ تاج محل کے تمام علاقوں کی تلاشی لی جا رہی ہے۔ ابھی تک پولیس کو کوئی مشکوک چیز نہیں ملی ہے۔
محکمہ سیاحت کو منگل کے روز تاج محل کو اڑانے کی دھمکی والی ای میل موصول ہوئی۔ ای میل کے ذریعے اطلاع ملنے کے بعد محکمہ میں ہلچل مچ گئی۔ ای میل میں لکھا گیا تھا کہ تاج محل میں بم نصب کیا گیا تھا۔ یہ بم صبح 9 بجے پھٹ جائے گا۔ ای میل موصول ہونے کے بعد سیکیورٹی ادارے متحرک ہوگئے۔ سنٹرل انڈسٹریل سیکورٹی فورس نے تاج محل کمپلیکس میں چھان بین شروع کردی۔ اس معاملے کی مقامی پولیس کی سطح پر بھی تفتیش کی گئی۔ آگرہ پولیس نے بم ڈسپوزل اسکواڈ کو بلایا اور یادگار کے ارد گرد تحقیقات کی۔ اے سی پی تاج سیکورٹی سید اریب احمد نے کہا کہ معاملے کی جانچ کی جا رہی ہے۔ تاج محل کے قریب سیکورٹی ایجنسیوں کو تعینات کر دیا گیا ہے۔
محکمہ سیاحت کو موصول ہونے والی ای میل میں تاج محل کو بم سے اڑانے کی دھمکی دی گئی ہے۔ ای میل کے بعد محکمہ پولیس میں ہلچل مچ گئی۔ بغیر کسی تاخیر کے پولیس بم ڈسپوزل سکواڈ سمیت دیگر ٹیموں کے ہمراہ تاج محل پہنچ گئی اور تفتیش شروع کر دی۔ میل بھیجنے والے شخص کا بھی سراغ لگایا جا رہا ہے۔ اس معاملے میں پولیس افسر کا کہنا ہے کہ تاج محل کو اڑانے کی دھمکی ایک میل کے ذریعے نامعلوم شخص کی طرف سے ملی ہے۔ پولیس افسر کا کہنا تھا کہ ای میل موصول ہونے کے بعد علاقے کے ارد گرد سیکیورٹی مزید بڑھا دی گئی ہے۔ اس کے علاوہ یہ بھی معلوم کیا جا رہا ہے کہ ای میل کس نے اور کہاں سے بھیجی؟ تاہم یہ پہلی بار نہیں ہے کہ تاج محل کو بم سے اڑانے کی دھمکی دی گئی ہو۔ اس سے قبل بھی اس طرح کے دھمکی آمیز پیغامات اور کالز موصول ہو چکی ہیں۔ اس وقت پولیس افسران نے معاملے کی چھان بین کی اور دھمکی دینے والے شخص کو گرفتار کر لیا۔
جرم
چندی گڑھ کلب دھماکے : لارنس بشنوئی گینگ نے لی ذمہ داری، ریپر بادشاہ کے ریسٹورنٹ کو نشانہ بنایا، وجہ ٹینشن دینا والی
چنڈی گڑھ : چندی گڑھ کے سیکٹر 26 میں ایک نائٹ کلب کے باہر منگل کی صبح دو دھماکے ہوئے۔ اس حوالے سے ایک بڑی اپڈیٹ سامنے آئی ہے۔ گینگسٹر لارنس بشنوئی گینگ کے گولڈی برار اور روہت گودارا نے فیس بک پوسٹ میں دھماکوں کی ذمہ داری قبول کی ہے۔ انہوں نے کہا کہ ریپر بادشاہ کے ریسٹورنٹ اور بار کو نشانہ بنایا گیا۔ پولیس نے ایف آئی آر درج کر لی ہے اور تفتیش جاری ہے۔ منگل، 26 نومبر کی صبح 2:30 اور 2:45 کے درمیان، سیکٹر 26 میں ڈی اورا ریسٹورنٹ اور سیویل بار اینڈ لاؤنج کے باہر دو کم شدت کے دھماکے ہوئے۔ دونوں مقامات کے درمیان تقریباً 30 میٹر کا فاصلہ ہے۔ موٹر سائیکل پر سوار دو افراد نے دھماکہ خیز مواد پھینکا۔ جس کے نتیجے میں کھڑکیوں کے شیشے ٹوٹ گئے اور عمارتوں کو معمولی نقصان پہنچا۔ ایک اور قریبی کلب کو بھی معمولی نقصان پہنچا۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق لارنس بشنوئی گینگ سے وابستہ گینگسٹرز گولڈی برار اور روہت گودارا نے سوشل میڈیا پوسٹ میں دھماکوں کی ذمہ داری قبول کی ہے۔ ان کا دعویٰ ہے کہ دھماکوں کا ہدف ڈیورا ریسٹورنٹ اور سیویل بار اینڈ لاؤنج تھے جو ریپر بادشاہ کی ملکیت تھے۔ گینگ نے یہ بھی دعویٰ کیا کہ انہوں نے مالکان سے رقم کا مطالبہ کیا تھا، جنہوں نے ان کے مطالبات پر کان نہیں دھرا۔ کلب کے ایک ملازم پران نے بتایا کہ واقعے کے وقت کلب بند تھا لیکن سات آٹھ ملازمین اندر موجود تھے۔ اس نے بتایا کہ تقریباً 3:15 پر اس نے ایک زور دار آواز سنی اور وہ باہر بھاگا۔ انہوں نے ٹوٹا ہوا شیشہ دیکھا، لیکن کسی کو نہیں دیکھا۔
پولیس نے تصدیق کی کہ ایف آئی آر درج کر لی گئی ہے اور معاملے کی تفتیش جاری ہے۔ دھماکوں کی اطلاع ملتے ہی چندی گڑھ پولیس موقع پر پہنچ گئی اور تحقیقات شروع کردی۔ شواہد اکٹھے کرنے کے لیے بم ڈسپوزل سکواڈ اور فرانزک ماہرین کو بلایا گیا۔ ابتدائی تحقیقات سے پتہ چلتا ہے کہ گھریلو ساختہ بم استعمال کیا گیا تھا، لیکن پولیس ابھی تک اس آلے کی اصل نوعیت کی تصدیق نہیں کر پائی ہے۔
اس واقعہ سے علاقے میں سیکورٹی کے حوالے سے تشویش پائی جاتی ہے۔ کیونکہ وزیر اعظم نریندر مودی 3 دسمبر کو چندی گڑھ کا دورہ کرنے والے ہیں۔ گولڈی برار، لارنس بشنوئی گینگ کا ایک معروف رکن۔ اس سے قبل مئی 2022 میں انہوں نے پنجابی گلوکار سدھو موسی والا کے قتل کی ذمہ داری قبول کی تھی۔ اس سال کے شروع میں اسے غیر قانونی سرگرمیاں (روک تھام) ایکٹ کے تحت دہشت گرد قرار دیا گیا تھا۔ حکام ملزمان کی شناخت اور ان کے محرکات کا پتہ لگانے کے لیے دھماکوں کی تحقیقات جاری رکھے ہوئے ہیں۔ پولیس تمام پہلوؤں سے تفتیش کر رہی ہے۔ اس میں بھتہ خوری کے دعوے بھی شامل ہیں۔ اس واقعہ کے پیش نظر شہر میں سکیورٹی کے انتظامات سخت کر دیے گئے ہیں۔
یہ دھماکے پنجاب میں بڑھتی ہوئی گینگ وار کی ایک اور مثال ہیں۔ گولڈی برار جیسے گینگسٹر بیرون ملک سے اپنی سرگرمیاں انجام دے رہے ہیں۔ پولیس کے لیے یہ ایک بڑا چیلنج ہے۔ پولیس اس بات کی تحقیقات کر رہی ہے کہ آیا ان دھماکوں کا تعلق موس والا قتل کیس سے ہے۔
جرم
الیکشن کمیشن کو آئی پی ایس آفیسر رشمی شکلا کے خلاف فوری کارروائی کرنی چاہئے : اتل لونڈھے
ممبئی، 25 نومبر : آئی پی ایس افسر رشمی شکلا نے نائب وزیر اعلی دیویندر فڑنویس سے ملاقات کر کے ماڈل ضابطہ اخلاق کی خلاف ورزی کی جب کہ ضابطہ اخلاق ابھی تک نافذ ہے۔ مہاراشٹر پردیش کانگریس کمیٹی کے چیف ترجمان اتل لونڈھے نے مطالبہ کیا کہ الیکشن کمیشن کو اس معاملے کو سنجیدگی سے لینا چاہیے اور رشمی شکلا کے خلاف فوری کارروائی شروع کرنی چاہیے۔
اس مسئلہ پر تبصرہ کرتے ہوئے اتل لونڈھے نے کہا کہ تلنگانہ میں الیکشن کمیشن نے انتخابات کے دوران سینئر وزیر سے ملاقات کرنے پر ایک ڈائرکٹر جنرل آف پولیس اور دوسرے سینئر عہدیدار کے خلاف فوری کارروائی کی ہے۔ اس نے سوال کیا “الیکشن کمیشن غیر بی جے پی کی حکومت والی ریاستوں میں کیوں تیزی سے کام کرتا ہے لیکن بی جے پی کی حکومت والی ریاستوں میں اس طرح کی خلاف ورزیوں کا نوٹس لینے میں ناکام کیوں ہے؟”.
رشمی شکلا کو اپوزیشن لیڈروں کے فون ٹیپنگ سمیت سنگین الزامات کا سامنا ہے۔ کانگریس نے اس سے قبل الیکشن کے دوران انہیں ڈائریکٹر جنرل آف پولیس کے عہدے سے ہٹانے کا مطالبہ کیا تھا اور بعد میں انہیں ہٹا دیا گیا تھا۔ تاہم، اسمبلی کے نتائج کے اعلان کے باوجود، رشمی شکلا نے اس کے اصولوں کی خلاف ورزی کرتے ہوئے ماڈل کوڈ آف کنڈکٹ کے باضابطہ طور پر ختم ہونے سے پہلے وزیر داخلہ سے ملاقات کی۔ لونڈے نے اصرار کیا کہ اس کے خلاف فوری کارروائی کی جانی چاہیے۔
-
ممبئی پریس خصوصی خبر5 years ago
محمدیہ ینگ بوائزہائی اسکول وجونیئرکالج آف سائنس دھولیہ کے پرنسپل پر5000 روپئے کا جرمانہ عائد
-
سیاست5 years ago
ابوعاصم اعظمی کے بیٹے فرحان بھی ادھو ٹھاکرے کے ساتھ جائیں گے ایودھیا، کہا وہ بنائیں گے مندر اور ہم بابری مسجد
-
جرم4 years ago
مالیگاؤں میں زہریلے سدرشن نیوز چینل کے خلاف ایف آئی آر درج
-
جرم5 years ago
شرجیل امام کی حمایت میں نعرے بازی، اُروشی چوڑاوالا پر بغاوت کا مقدمہ درج
-
خصوصی4 years ago
ریاست میں اسکولیں دیوالی کے بعد شروع ہوں گے:وزیر تعلیم ورشا گائیکواڑ
-
جرم4 years ago
بھیونڈی کے مسلم نوجوان کے ناجائز تعلقات کی بھینٹ چڑھنے سے بچ گئی کلمب گاؤں کی بیٹی
-
قومی خبریں5 years ago
عبدالسمیع کوان کی اعلی قومی وبین الاقوامی صحافتی خدمات کے پیش نظر پی ایچ ڈی کی ڈگری سے نوازا
-
سیاست3 months ago
سپریم کورٹ، ہائی کورٹ کے 30 سابق ججوں نے وشو ہندو پریشد کے لیگل سیل کی میٹنگ میں حصہ لیا، میٹنگ میں کاشی متھرا تنازعہ، وقف بل پر تبادلہ خیال کیا گیا۔