Connect with us
Tuesday,23-September-2025
تازہ خبریں

سیاست

کشمیر میں پہلی بار علیحدگی پسند لیڈر کی لاش کو دن کے اجالے میں دفنانے کی ملی اجازت

Published

on

Muhammad-Abbas-Ansari

سینئر شیعہ رہنما اور حریت کانفرنس کے سابق چیئرمین محمد عباس انصاری (86) طویل علالت کے بعد منگل کی صبح انتقال کر گئے۔ ان کی آج ان کے آبائی قبرستان بابامزار جدیبل میں ان کے ہزاروں حامیوں کی موجودگی میں سپردخاک کیا گیا۔ 5 اگست 2019 کے بعد یہ پہلا موقع ہے جب انتظامیہ نے کسی علیحدگی پسند رہنما کی موت پر دن کے اجالے میں تدفین کی اجازت دی ہے۔ مرحوم رہنما کے جنازے میں لوگوں کی شرکت پر کوئی پابندی نہیں تھی۔

مولانا عباس انصاری کی موت گزشتہ دو سالوں میں کشمیر میں علیحدگی پسند کیمپ کے لیے پانچواں بڑا جھٹکا ہے۔ اس سے قبل محمد اشرف صحرائی، شیخ تاج الاسلام، سید علی شاہ گیلانی اور الطاف احم فنتوش انتقال کر چکے ہیں۔ زندہ بچ جانے والے چند نمایاں حریت چہرے جیل میں ہیں یا مبینہ طور پر نظر بند ہیں۔مولانا عباس انصاری نے اتحاد المسلمین کے نام سے ایک سیاسی تنظیم قائم کی تھی۔ انہوں نے عراق کے شہر نجف میں اسلام کی تعلیم حاصل کی۔ دسمبر 1963 میں، مولانا انصاری نے اس وقت کلیدی کردار ادا کیا جب کشمیر میں حضرت بل کے مزار سے موئے مقدّس (بانی اسلام حضرت محمد کی مقدس یادگار) کے لاپتہ ہونے کے بعد کشیدگی پیدا ہوگئی تھی۔ اور ایک عوامی تحریک چلی، اس وقت مولانا انصاری نے اہم کردار ادا کیا تھا۔

کشمیر میں شیعہ سنی اتحاد کے حامی مولانا عباس انصاری نے بھی سری نگر میں محرم کے موقع پر مرکزی جلوس میں وادی کے تمام سرکردہ سنی رہنماؤں اور مذہبی رہنماؤں کی شرکت کو یقینی بنایا تھا۔ انہوں نے مسلم یونائیٹڈ فرنٹ اور پھر حریت کانفرنس کی تشکیل میں بھی اہم کردار ادا کیا تھا۔ جب جموں و کشمیر کے سابق وزیر اعلیٰ مرحوم شیخ محمد عبداللہ نے 1975 میں اندرا گاندھی کے ساتھ دہلی ایم او یو پر دستخط کیے تو مولانا عباس انصاری نے اس کی سخت مخالفت کی تھی۔ انہوں نے دسمبر 1974 میں دہلی میں شیخ عبداللہ سے ملاقات کی اور انہیں سمجھوتہ نہ کرنے کو کہا تھا۔

(جنرل (عام

مہاراشٹر ممبئی میں آئی لو محمد مہم میں شدت سوشل میڈیا پر پولس کی نظر

Published

on

I L Muhammed

ممبئی : کانپور میں آئی لو محمد لکھنے پر کیس درج کئے جانے کے خلاف مہاراشٹر اور ممبئی میں احتجاجی مظاہرہ کا سلسلہ دراز ہے ممبئی میں آئی لو محمد صلی اللہ علیہ وسلم وسلم کے بینر نکالنے پر تنازع کے بعد اب ممبئی میں پولیس سوشل میڈیا پر نظر رکھ رہی ہے اس کے ساتھ ہی بینر تنازع کو حل کر نے کیلئے پولیس نے مسلمانوں سے اپیل کی ہے کہ وہ عوامی مقامات پر بینر لگانے سے گریز کرے کیونکہ اس سے نظم و نسق کا مسئلہ پیدا ہونے کا خطرہ لاحق ہے. ممبئی میں بینر کو نقصان پہنچانے یا شرپسند عناصر کی بینر کیخلاف شر انگیزی سے ماحول خراب ہونے کے خطرہ سے پولیس ذرائع نے انکار نہیں کیا ہے جبکہ پولس تمام پہلوؤں پر نگرانی رکھ رہی ہے۔

ممبئی ہی نہیں مہاراشٹر بھر میں آئی لو محمد صلی اللہ علیہ وسلم کے بینر آویزاں کئے جا رہے ہیں مہاراشٹر کے بیڑ، پربھنی، ناندیڑ، احمد نگر، ناسک، مالیگاؤں، اورنگ آباد، عثمان آباد، بھیونڈی، تھانہ سمیت تمام اضلاع میں آئی لو محمد کے بینر تلے جلوس نکالے جارہے ہیں گزشتہ شب اہلیہ نگر احمد نگر میں بھی کانپور میں آئی لو محمد لکھنے پر کیس درج کئے جانے کے خلاف احتجاجی مظاہرہ کیا گیا۔ اہلیہ نگر احمد نگر میں احتجاجی مظاہرہ کے دوران عاشقان رسول صلی اللہ علیہ وسلم نے ہاتھوں میں آئی لو محمد کی تختیاں اٹھا رکھی تھیں اس احتجاجی مظاہرہ میں ایک ہزار سے 12 سو مظاہرین شامل ہوئے تھے اس مظاہرہ میں تیرا میرا رشتہ کیا لا الہ اللہ، غلام ہے غلام ہے رسول کے غلام ہے, لبیک یا رسول اللہ لبیک یا رسول اللہ، دیکھو میرے نبی کی شان بچہ بچہ ہے قربان جیسے نعرے بھی لگائے گئے۔ پولیس نے اس موقع پر سخت حفاظتی انتظامات کئے تھے مہاراشٹر اور ممبئی میں آئی لو محمد کے بینر آویزاں کئے جانے کے ساتھ ہی احتجاجی مظاہرہ بھی کیا جارہا ہے۔

ممبئی کے بائیکلہ، ساکی ناکہ، گوونڈی میں بینر آویزاں کر نے پر تنازع پیدا ہوگیا تھا اس کے ساتھ ہی بائیکلہ میں آئی لو محمد کی تختیاں لے کر احتجاجی کر نے پر کیس درج کیا گیا پولیس نے اس کی وضاحت کی ہے کہ یہ کیس بلا اجازت جلوس نکالنے پر درج کیا گیا ہے۔



Continue Reading

سیاست

ممبئی یوتھ کانگریس کو اپنی پہلی خاتون صدر ملی، زینت شبرین نے داخلی انتخابات میں 10,076 ووٹ حاصل کرکے تاریخی جیت درج کی۔

Published

on

Rahul-&-Shabreen

ممبئی : ممبئی، مہاراشٹر میں یوتھ کانگریس کو پہلی بار ایک خاتون صدر ملی ہے۔ تنظیم کے حال ہی میں مکمل ہونے والے اندرونی انتخابات میں زینت شبرین نے تاریخی کامیابی درج کی ہے۔ انہوں نے صدر کے عہدے کے لیے سب سے زیادہ یعنی 10,076 ووٹ حاصل کرکے ایک نیا ریکارڈ بنایا اور اپنے آٹھ دیگر حریفوں کو پیچھے چھوڑ دیا۔ آپ کو بتا دیں کہ کانگریس کے یوتھ ونگ میں عہدیداروں کا انتخاب 16 مئی سے 17 جون کے درمیان ہوا تھا۔ اس الیکشن میں صدر کے عہدے کے لیے نو امیدوار میدان میں تھے۔ اتوار کو نتائج کا اعلان کیا گیا جس میں زینت شبرین نے کامیابی حاصل کی۔ پیر کو پارٹی نے ایک سرکاری پریس ریلیز کے ذریعے ان کی جیت کی تصدیق کی۔

زینت شبرین کا منفرد امتیاز یہ ہے کہ ان کا تعلق کسی سیاسی گھرانے سے نہیں ہے۔ اپنی جیت کے بعد، انہوں نے کہا کہ وہ ممبئی یوتھ کانگریس کو ممبئی کے نوجوانوں کی آواز بنانے کے لیے کام کریں گی۔ انہوں نے کہا کہ انڈین یوتھ کانگریس، جو کہ غیر سیاسی پس منظر سے آتی ہے، نے انہیں اتنا بڑا پلیٹ فارم دیا ہے۔ وہ انڈین نیشنل کانگریس، ممبئی کانگریس، مہاراشٹر کانگریس، اور ممبئی یوتھ کانگریس فیملی کی ان پر اعتماد کرنے کے لیے شکر گزار ہیں۔ شبرین نے مزید کہا کہ تنظیم کانگریس کے رکن پارلیمنٹ راہول گاندھی اور آئی وائی سی کے قومی صدر ادے بھانو چِب کی قیادت میں جمہوریت اور آئین کے تحفظ کے لیے لڑتی رہے گی۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ وہ تنظیم کو مضبوط بنانے کے لیے مسلسل کوششیں کریں گی۔

شبرین نے واضح کیا کہ ان کی ترجیح ممبئی کے نوجوانوں سے متعلق مسائل کو اٹھانا ہوگی۔ وہ شہر کے نوجوانوں کو درپیش روزگار، تعلیم اور دیگر چیلنجوں سے نمٹنے میں فعال کردار ادا کرنے کا ارادہ رکھتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ اس کا مقصد نوجوانوں کی آواز کو بااختیار بنانا ہے۔ زینت شبرین کی جیت سے پارٹی کارکنوں میں کافی جوش و خروش پایا جاتا ہے۔

Continue Reading

سیاست

راہول گاندھی نے لگایا الزام… سیلاب زدہ پنجاب کے لیے نریندر مودی کی طرف سے اعلان کردہ 1600 کروڑ روپے کے ریلیف پیکیج ریاست کے لوگوں کے ساتھ ناانصافی ہے۔

Published

on

نئی دہلی : کانگریس کے سابق صدر راہل گاندھی نے پیر کو الزام لگایا کہ سیلاب زدہ پنجاب کے لیے وزیر اعظم نریندر مودی کی طرف سے اعلان کردہ 1600 کروڑ روپے کا ابتدائی ریلیف پیکیج ریاست کے لوگوں کے ساتھ ناانصافی ہے۔ انہوں نے اپنے مطالبے کا اعادہ کیا کہ پنجاب کے لیے فوری طور پر ایک جامع ریلیف پیکج جاری کیا جائے۔ لوک سبھا میں قائد حزب اختلاف نے 17 ستمبر کو وزیر اعظم مودی کو ایک خط لکھا تھا، جس میں ان پر زور دیا تھا کہ وہ پنجاب کے لیے ایک جامع ریلیف پیکج جاری کریں۔ راہل گاندھی نے پیر کو ‘ایکس’ پر پوسٹ کیا کہ سیلاب سے تقریباً 20,000 کروڑ روپے کا نقصان ہوا ہے۔ ایسے میں وزیر اعظم کی طرف سے 1600 کروڑ روپے کے ابتدائی ریلیف پیکیج کا اعلان پنجاب کے لوگوں کے ساتھ ناانصافی ہے۔

انہوں نے کہا کہ لاکھوں گھر تباہ ہو گئے، 400,000 ایکڑ پر پھیلی فصلیں تباہ ہو گئیں اور بڑی تعداد میں جانور بہہ گئے۔ کانگریس لیڈر نے مزید کہا کہ پنجاب کے لوگوں نے غیر معمولی ہمت اور جذبے کا مظاہرہ کیا ہے۔ انہیں یقین ہے کہ وہ پنجاب کو ایک بار پھر تعمیر کریں گے۔ انہیں صرف حمایت اور طاقت کی ضرورت ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ وہ ایک بار پھر وزیر اعظم نریندر مودی پر زور دیتے ہیں کہ وہ فوری طور پر ایک جامع ریلیف پیکج جاری کریں۔

Continue Reading
Advertisement

رجحان

WP2Social Auto Publish Powered By : XYZScripts.com