(جنرل (عام
سدرشن نیوز چینل کے خلاف ایف آئی آر درج کی جائے: گلزار اعظمی

مسلمانوں کے خلاف نفرت پھیلانے کے لیئے مشہور ”سدرشن“ نیوز چینل نے نفرت پھیلانے کی تما م حدیں پارکرتے ہوئے ”نوکر شاہی جہاد“ نام سے ایک پروگرام کا ٹریلر جاری کیا ہے جس میں چینل کے پرائم ٹام اینکر سریش چوہان کے یہ کہتے ہوئے دیکھائی دے رہے ہیں کہ ”سرکاری نوکرشاہی میں مسلمانوں کے گھس پیٹ پر بڑا خلاصہ، آخر اچانک مسلمان آئی پی ایس، آئی اے ایس میں کیسے بڑ ھ گئے، سب سے کھٹن پریکشا میں سب سے زیادہ مارکس اور سب سے زیاہ سنکھیا میں پاس ہونے کا کیا ہے راز، سوچئے جامعہ کے جہادی اگر آپ کے ضلع ادھیکاری اور ہر منترالیہ میں لوک تنتر کے سب سے مہتیہ پورن استنبھ کاریا پالیکا پر قبضہ، دیکھئے نوکر شاہی جہاد پر ہمارا مہا ابھیان“۔
اس طرح کے نفرت انگیز پروگرام کا ٹریلر نشر ہونے کی اطلاع ملتے ہی جمعیۃ علماء قانونی امداد کمیٹی کے سربراہ گلزا ر اعظمی نے فوراً ٹی وی چینلوں کے اصول و ضوابط اور ان کی مانیٹرنگ کرنے والے اداروں جس میں دی الیکٹرانک میڈیا مانیٹرنگ سینٹر، نیوز براڈ کاسٹنگ اسٹینڈرڈ اتھارٹی، نیوز براڈ کاسٹرس ایسو سی ایشن اوردیگر کو سدرش نیو ز چینل کے خلاف کارروائی کرنے اور پروگرام پر پابندی لگانے کی گذارش کی ہے وہیں اس چینل،اینکر ک اور مالک ے خلاف ایف آئی آر درج کرنے کے لیئے جے جے مارگ پولس اسٹیشن میں درخواست بھی دی ہے،ایف آئی آر درج کرنے کی درخواست قبول کرتے ہوئے جے جے مارگ پولس اسٹیشن کے سینئر پی آئی سنجیو بھولے نے گلزار احمد اعظمی کو مناسب کارروائی کرنے کا یقین دلایا۔
گلزار اعظمی نے بتایا کہ انہوں نے ایڈوکیٹ شاہد ندیم کے ذریعہ جے جے مارگ پولس اسٹیشن (ممبئی) اور مذکورہ بالااداروں میں آن لائن کمپلین (شکایت)داخل کردی ہے اور ہمیں امید ہیکہ نفرت پھیلانے والے اس نیوز چینل کے خلاف کارروائی کی جائے گی اور اگر یہ ادارے ان کی شکایت پر نیوز چینل پر کارروائی نہیں کریں گے تو جمعیۃ علما ء اس ضمن میں عدالت کا دروازہ کھٹکھٹانے سے گریز نہیں کریگی کیونکہ اس طرح کے نیوز چینلوں پر پابندی لگنا چاہئے جو مسلمانوں کے خلاف نفرتوں کا بازار گرم کیئے ہوئے ہیں۔
گلزار اعظمی نے کہاکہ یہ پہلا موقع نہیں ہے جب اس نیوز چینل اور اس کے اینکرنے مسلمانوں کے خلاف ایسا پروگرام بنایا ہے، اس سے قبل بھی سدرشن نیوز چینل نے مرکزنظام الدین دہلی کو لیکر مسلمانوں کو شدید تنقید کا نشانہ بنایا تھا اور کرونا جہاد نام سے پروگرام نشر کرکے ہندوستان میں کرونا پھیلانے کا ذمہ دار مسلمانوں کو بتایا تھا۔
اس ضمن میں ایڈوکیٹ شاہد ندیم نے کہا کہ سدرشن نیوز چینل کے اینکر سریش چوہانکے نے 26 اگست 2020 کو صبح 8;47منٹ پر اپنے ٹوئیٹر اکاؤنٹ پر اس پروگرام کا ٹریلر لانچ کیا اس کے بعد سے ہی اس کے خلاف آواز اٹھنے لگی اور نیوز چینلوں کی تنظیم اور حکومتی اداروں سے اس کے خلاف کارروائی کرنے کی مانگ کرنے کا مطالبہ شروع ہوگیا۔
ایڈوکیٹ شاہد ندیم نے کہا کہ عوام کو زیادہ سے زیادہ تعداد میں اس نیوز چینل اور ا س کے اینکر کے خلاف نفرت پھیلانے پر مقامی پولس اسٹیشنوں میں ایف آئی آر درج کرانے کے ساتھ ساتھ نیوز چینلوں کو ریگولیٹ کرنے والے اداروں میں شکایت درج کرانا چاہئے تاکہ اس پر کارروائی ہوسکے۔
(جنرل (عام
عمارت کا گرنا : مہاراشٹر کے کلیان میں بڑا حادثہ، شری سپتشرنگی بلڈنگ کی دوسری منزل کا سلیب گر گیا، 6 افراد کی موت

ممبئی : مہاراشٹر کے تھانے کے قریب کلیان شہر میں ایک انتہائی افسوسناک واقعہ پیش آیا ہے۔ چار منزلہ عمارت کی دوسری منزل کا سلیب گر گیا ہے۔ اس عمارت کا نام سپت شرنگی ہے اور اس کے ملبے میں کچھ لوگ پھنسے ہوئے ہیں۔ فائر بریگیڈ کی گاڑیاں موقع پر پہنچ گئی ہیں اور امدادی کارروائیاں جاری ہیں۔ عمارت سے آٹھ افراد کو بچا لیا گیا ہے تاہم اطلاعات ہیں کہ کچھ لوگ اب بھی ملبے تلے دبے ہوئے ہیں۔ فائر بریگیڈ، میونسپل حکام اور پولیس کی جانب سے تقریباً دو گھنٹے سے امدادی کارروائیاں جاری ہیں۔ بتایا جا رہا ہے کہ اس واقعہ میں چھ لوگوں کی موت ہو گئی ہے۔ معلومات کے مطابق کلیان ایسٹ میں سپتشرنگی عمارت کی دوسری منزل کا سلیب گر گیا جس سے کئی لوگ پھنس گئے۔ اب تک چھ افراد ملبے تلے دب کر ہلاک ہو چکے ہیں۔ امدادی کارروائیاں جاری ہیں کیونکہ کچھ لوگ اب بھی ملبے تلے دبے ہوئے ہیں۔ دیکھا جا سکتا ہے کہ اس واقعہ نے کافی ہلچل مچا دی ہے۔ یہ بھی بتایا جا رہا ہے کہ یہ عمارت بہت پرانی ہے۔ واقعہ کی اطلاع ملتے ہی میونسپل کارپوریشن کے افسران موقع پر پہنچ گئے۔
امدادی کارروائیاں تاحال جاری ہیں اور زخمیوں کو نکالا جا رہا ہے۔ عمارت کا سلیب گرا تو بہت زوردار آواز آئی۔ اب زخمیوں کے نام سامنے آ رہے ہیں۔ وہ ہیں ارونا روہیداس گرنارائن (عمر 48)، شرویل شریکانت شیلار (عمر 4)، ونائک منوج پادھی، یش کشیر ساگر (عمر 13)، نکھل کھرات (عمر 27)، شردھا ساہو (عمر 14)۔ مرنے والوں کے نام ہیں – پرمیلا ساہو (عمر 58)، نامسوی شیلر، سنیتا ساہو (عمر 37)، سجتا پاڈی (عمر 32)، سشیلا گجر (عمر 78)، وینکٹ چوان (عمر 42)۔ میونسپل اہلکار موقع پر موجود ہیں اور امدادی کارروائیاں جاری ہیں۔ اس واقعے کی اصل وجہ تاحال معلوم نہیں ہو سکی ہے۔ اس واقعے کی کئی تصاویر اور ویڈیوز بھی اب سامنے آرہی ہیں۔
ممبئی پریس خصوصی خبر
ممبئی لوکل چلتی ٹرین معذور ڈبے میں نابینا خاتون کی پٹائی ملزم گرفتار

ممبئی : ممبئی کی لوکل ٹرین میں معذور کے ڈبے میں ایک نابینا خاتون کی پٹائی کرنے کے الزام میں محمد اسماعیل حسن علی کو گرفتار کرنے کا دعوی ریلوے پی آر پی نے کیا ہے۔ ممبئی کے سی ایس ٹی ریلوے اسٹیشن سے ٹٹوالا جانے والی ٹرین میں محمد اسماعیل حسن علی اپنی حاملہ اہلیہ 10 سالہ بیٹی کے ساتھ معذور کے ڈبے میں سفر کر رہا تھا, اس دوران نابینا خاتون 33 سالہ ڈبہ میں داخل ہوئی تو دیگر مسافروں نے معذور خاتون کیلئے سیٹ چھوڑنے کی حسن علی سے درخواست کی تو اس نے انکار کر دیا, اس دوران متاثرہ نے اسے گالی دی تو 40 سالہ حسن علی طیش میں آگیا اور اس نے خاتون کی پٹائی شروع کردی۔ ڈبے میں موجود مسافروں نے کسی طرح نابینا کو بچایا اور یہ مارپیٹ سوشل میڈیا پر وائرل ہوگئی, جس کے بعد سوشل میڈیا پر اس پر تبصرہ بھی شروع ہوگیا تھا۔ اس کو نوٹس لیتے ہوئے کلیان جی آر پی نے کارروائی کرتے ہوئے ممبرا کے ساکن محمد اسماعیل حسن کو گرفتار کر لیا اور اس معاملے کی مزید تفتیش کرلا پولیس کے سپرد کر دی گئی ہے۔ حسن علی کے خلاف بلا کسی عذر کے معذوروں کے ڈبے میں سفر کرنے، مارپیٹ، نابینا مسافر کی حق تلفی کرنے کا بھی معاملہ درج کیا گیا ہے۔
(جنرل (عام
مرکزی حکومت نے سپریم کورٹ سے کہا کہ وقف اسلام کا لازمی حصہ نہیں ہے… حکومت نے سپریم کورٹ سے ایسا کیوں کہا؟ جانئے اور کیا دلائل دیے گئے۔

نئی دہلی : مرکزی حکومت نے بدھ کو سپریم کورٹ میں وقف پر بحث کے دوران ایک اہم بات کہی۔ حکومت نے کہا کہ وقف، جو ایک اسلامی تصور ہے، اسلام کا لازمی حصہ نہیں ہے۔ اس لیے اسے آئین کے تحت بنیادی حق نہیں سمجھا جا سکتا۔ حکومت یہ بات وقف (ترمیمی) ایکٹ 2025 کی آئینی جواز کو چیلنج کرنے والی درخواستوں کے جواب میں کہہ رہی ہے۔ سالیسٹر جنرل تشار مہتا نے عدالت کو بتایا کہ جب تک یہ ثابت نہیں ہو جاتا کہ وقف اسلام کا لازمی حصہ ہے، باقی تمام دلیلیں بے کار ہیں۔ سالیسٹر جنرل تشار مہتا، جو مرکز کی طرف سے پیش ہوئے، نے سپریم کورٹ کو بتایا کہ وقف کو بنیادی حق نہیں سمجھا جا سکتا۔ انہوں نے کہا کہ جب تک یہ ثابت نہیں ہو جاتا کہ وقف اسلام کا لازمی حصہ ہے، اس پر کوئی دعویٰ نہیں کیا جا سکتا۔ “اس میں کوئی اختلاف نہیں ہے کہ وقف ایک اسلامی تصور ہے، لیکن جب تک یہ نہ دکھایا جائے کہ وقف اسلام کا ایک لازمی حصہ ہے، باقی تمام دلیلیں بے کار ہیں،” مہتا نے کہا، لائیو لا کے مطابق۔
مہتا نے اپنی تقریر کا آغاز ایکٹ کا دفاع کرتے ہوئے کیا۔ انہوں نے کہا کہ کسی بھی شخص کو سرکاری اراضی پر دعویٰ کرنے کا حق نہیں ہے۔ یہاں تک کہ اگر اسے ‘وقف از صارف’ اصول کے تحت وقف کے طور پر درجہ بندی کیا گیا ہو۔ ‘یوزر کے ذریعہ وقف’ کا مطلب ہے کہ اگر کوئی زمین طویل عرصے سے مذہبی یا خیراتی مقاصد کے لیے استعمال ہو رہی ہو تو اسے وقف قرار دیا جاتا ہے۔ مہتا نے صاف کہا، ‘سرکاری زمین پر کسی کا کوئی حق نہیں ہے۔’ ایک پرانے فیصلے کا حوالہ دیتے ہوئے انہوں نے کہا کہ اگر کوئی جائیداد حکومت کی ہے اور اسے وقف قرار دیا گیا ہے تو حکومت اسے بچا سکتی ہے۔ سالیسٹر جنرل نے مزید کہا، ‘صارفین کے ذریعہ وقف کوئی بنیادی حق نہیں ہے، اسے قانون نے تسلیم کیا ہے۔ فیصلے میں کہا گیا ہے کہ اگر کوئی حق قانون سازی کی پالیسی کے طور پر دیا جائے تو وہ حق ہمیشہ واپس لیا جا سکتا ہے۔’
-
سیاست7 months ago
اجیت پوار کو بڑا جھٹکا دے سکتے ہیں شرد پوار، انتخابی نشان گھڑی کے استعمال پر پابندی کا مطالبہ، سپریم کورٹ میں 24 اکتوبر کو سماعت
-
ممبئی پریس خصوصی خبر6 years ago
محمدیہ ینگ بوائزہائی اسکول وجونیئرکالج آف سائنس دھولیہ کے پرنسپل پر5000 روپئے کا جرمانہ عائد
-
سیاست5 years ago
ابوعاصم اعظمی کے بیٹے فرحان بھی ادھو ٹھاکرے کے ساتھ جائیں گے ایودھیا، کہا وہ بنائیں گے مندر اور ہم بابری مسجد
-
جرم5 years ago
مالیگاؤں میں زہریلے سدرشن نیوز چینل کے خلاف ایف آئی آر درج
-
جرم5 years ago
شرجیل امام کی حمایت میں نعرے بازی، اُروشی چوڑاوالا پر بغاوت کا مقدمہ درج
-
خصوصی5 years ago
ریاست میں اسکولیں دیوالی کے بعد شروع ہوں گے:وزیر تعلیم ورشا گائیکواڑ
-
جرم4 years ago
بھیونڈی کے مسلم نوجوان کے ناجائز تعلقات کی بھینٹ چڑھنے سے بچ گئی کلمب گاؤں کی بیٹی
-
قومی خبریں6 years ago
عبدالسمیع کوان کی اعلی قومی وبین الاقوامی صحافتی خدمات کے پیش نظر پی ایچ ڈی کی ڈگری سے نوازا