Connect with us
Sunday,20-April-2025
تازہ خبریں

سیاست

وزیر خزانہ نرملا سیتا رمن نے نئے بجٹ میں دی بڑا راحت، کچھ لوگ اس الجھن میں ہیں کہ جب 12 لاکھ تک ٹیکس نہیں ہے تو پھر 4-8 لاکھ پر 5 فیصد ٹیکس کیوں؟

Published

on

Nirmala-Sitharaman

نئی دہلی : وزیر خزانہ نرملا سیتا رمن نے بجٹ میں متوسط ​​طبقے اور تنخواہ دار طبقے کو بڑی راحت دینے کا اعلان کیا ہے۔ اب 12 لاکھ روپے تک کمانے والوں کو ایک پیسہ بھی انکم ٹیکس ادا نہیں کرنا پڑے گا۔ تنخواہ دار لوگوں کو بھی 75 ہزار روپے کی معیاری کٹوتی کا فائدہ ملتا ہے، یعنی اگر کوئی تنخواہ دار شخص 12.75 لاکھ روپے تک کماتا ہے تو اسے بھی کوئی انکم ٹیکس ادا نہیں کرنا پڑے گا۔ لیکن سوشل میڈیا پر کچھ صارفین نئے ٹیکس سلیب کے بارے میں الجھن کا شکار ہیں۔ نئے یا مجوزہ ٹیکس سلیب کے مطابق 0-4 لاکھ روپے کی آمدنی پر صفر ٹیکس ہے لیکن 4-8 لاکھ روپے پر 5 فیصد اور 8-12 لاکھ روپے پر 10 فیصد انکم ٹیکس ہے۔ زیادہ آمدنی والوں کے لیے ٹیکس کی شرح زیادہ ہے۔ کچھ صارفین پوچھ رہے ہیں کہ اگر 12 لاکھ روپے تک کی آمدنی ٹیکس فری ہے تو پھر 4 سے 8 لاکھ روپے کی آمدنی پر 5 فیصد انکم ٹیکس یا 8 سے 12 لاکھ روپے کی آمدنی پر 10 فیصد انکم ٹیکس کیوں ہے؟ اگر آپ کے ذہن میں بھی یہ الجھن ہے تو اسے دور کریں اور اصل بات کو سمجھیں۔

مذکورہ بالا سے یہ واضح ہے کہ تنخواہ کے معاملے میں 12 لاکھ روپے یا 12.75 لاکھ روپے تک کی آمدنی رکھنے والوں کو کوئی ٹیکس ادا نہیں کرنا پڑے گا۔ لیکن اس سے زیادہ کمانے والوں پر ٹیکس لگے گا۔ اس ٹیکس کا حساب کیسے لیا جائے گا اس کے لیے ٹیکس سلیب موجود ہیں۔ نرملا سیتا رمن نے ایک نئے ٹیکس سلیب کا بھی اعلان کیا ہے اور اس کا فائدہ ان لوگوں کو بھی ملے گا جو 12 لاکھ روپے سے زیادہ کماتے ہیں۔ پہلے ہم مجوزہ ٹیکس سلیبس پر ایک نظر ڈالتے ہیں۔ آئیے پچھلے ٹیکس سلیبس پر بھی ایک نظر ڈالتے ہیں کیونکہ پوری چیز کو سمجھنے کے لیے یہ جاننا ضروری ہے۔

نیا ٹیکس سلیب (2025-26)
انکم انکم ٹیکس
0-4 لاکھ 0 فیصد
4-8 لاکھ 5 فیصد
8-12 لاکھ 10 فیصد
12-16 لاکھ 15 فیصد
16-20 لاکھ 20 فیصد
20-24 لاکھ 25 فیصد
24 لاکھ روپے سے اوپر 30 فیصد

پرانا ٹیکس سلیب (2024-25)
انکم انکم ٹیکس
0-3 لاکھ 0 فیصد
3-7 لاکھ 5 فیصد
7 سے 10 لاکھ 10 فیصد
10-12 لاکھ 15 فیصد
12-15 لاکھ 20 فیصد
15 لاکھ روپے سے اوپر 30 فیصد

اگر ہم پچھلے سال کے سلیب اور نئے سلیب پر نظر ڈالیں تو یہ واضح ہے کہ 12 لاکھ سے زیادہ کمانے والوں کو بھی انکم ٹیکس میں بڑا ریلیف ملا ہے۔ پہلے 15 لاکھ روپے سے زیادہ آمدنی پر 30 فیصد ٹیکس لگایا جاتا تھا لیکن اب 12 سے 16 لاکھ روپے کی آمدنی پر صرف 15 فیصد ٹیکس لگے گا۔ 16-20 لاکھ روپے پر 20 فیصد، 20-24 لاکھ روپے پر 25 فیصد اور 24 لاکھ روپے سے زیادہ آمدنی پر 30 فیصد ٹیکس ہوگا۔

اگر آپ کے ذہن میں یہ سوال آرہا ہے کہ جب 12 لاکھ روپے تک صفر ٹیکس ہے تو پھر 4 لاکھ روپے سے زیادہ کی آمدنی پر ٹیکس کی یہ شرحیں کیوں ہیں، یہ سلیبس کیوں ہیں، تو اس کا جواب سمجھیں۔ انکم ٹیکس سلیب موجود ہے تاکہ اس کے مطابق ٹیکس کا حساب لگایا جا سکے۔ 12 لاکھ روپے تک کمانے والوں کے لیے ٹیکس کا حساب سلیب کے مطابق کیا جائے گا لیکن یہاں حکومت انہیں انکم ٹیکس ایکٹ کے سیکشن 87A کے تحت ٹیکس چھوٹ دیتی ہے۔ اب، نئے ٹیکس نظام کے تحت، سیکشن 87A کے تحت ٹیکس چھوٹ کو بڑھا کر 60,000 روپے کر دیا گیا ہے۔ 12 لاکھ روپے کی آمدنی پر، سلیب کے مطابق، 60،000 روپے کا ٹیکس چھوٹ کے طور پر معاف کر دیا جائے گا، یعنی یہ صفر ٹیکس کی ذمہ داری ہوگی۔

بہتر طور پر سمجھنے کے لیے پی آئی بی کے جاری کردہ اس چارٹ پر ایک نظر ڈالیں، جو اوپر دیا گیا ہے۔ معلوم ہوا ہے کہ اس سے قبل 7 لاکھ روپے تک کی آمدنی پر کوئی ٹیکس نہیں تھا۔ اب 8 لاکھ روپے سے زیادہ کی آمدنی کا حساب سمجھیں۔ اگر کسی کی آمدنی 8 لاکھ روپے ہے تو موجودہ سلیب کے مطابق اسے 30 ہزار روپے ٹیکس ادا کرنا ہوگا اور نئے سلیب کے مطابق اسے 20 ہزار روپے ادا کرنے ہوں گے لیکن اسی رقم پر اسے چھوٹ کا فائدہ ملے گا۔ ، یعنی صفر ٹیکس۔ موجودہ سلیب کے مطابق 9 لاکھ روپے تک کی آمدنی پر 40 ہزار روپے ٹیکس ہوگا۔ نئے سلیب کے مطابق ٹیکس 30,000 روپے ہوگا اور چھوٹ بھی 30,000 روپے ہوگی یعنی صفر ٹیکس۔ اس طرح، 12 لاکھ روپے تک کا کوئی بھی ٹیکس چھوٹ کے طور پر معاف کر دیا جائے گا، ہم یہ کہہ سکتے ہیں۔

ممبئی پریس خصوصی خبر

ممبئی ای ڈی دفتر پر کانگریس کا قفل، کانگریس کارکنان کے خلاف کیس درج

Published

on

protest

ممبئی انفورسمنٹ ڈائریکٹوریٹ ای ڈی کے دفتر پر قفل لگاکر احتجاج کرنے پر پولس نے ۱۵ سے ۲۰ کانگریسی کارکنان کے خلاف کیس درج کرلیا ہے۔ ای ڈی کے دفتر پر اس وقت احتجاج کیا گیا جب اس میں تعطیل تھی, اور پہلے سے ہی مقفل دفتر پر کانگریس کارکنان نے قفل لگایا۔ پولس کے مطابق احتجاج کے دوران دفتر بند تھا, لیکن اس معاملہ میں کانگریس کارکنان اور مظاہرین کے خلاف کیس درج کر لیا گیا ہے۔ مظاہرین نے ای ڈ ی دفتر پر احتجاج کے دوران سرکار مخالف نعرہ بازئ بھی کی ہے, اور مظاہرین نے کہا کہ مودی جب جب ڈرتا ہے ای ڈی کو آگے کرتا ہے۔ راہل گاندھی اور سونیا گاندھی کے خلاف نیشنل ہیرالڈ کیس میں تفتیش اور ان کا نام چارج شیٹ میں شامل کرنے پر کانگریسیوں نے احتجاج جاری رکھا ہے۔ اسی نوعیت میں کانگریسیوں نے احتجاج کیا, جس کے بعد کیس درج کر لیا گیا, یہ کیس ایم آر اے مارگ پولس نے درج کیا اور تفتیش جاری ہے۔ اس معاملہ میں کسی کو گرفتار نہیں کیا گیا ہے, اس کی تصدیق مقامی ڈی سی پی پروین کمار نے کی ہے۔ پولس نے احتجاج کے بعد دفتر کے اطراف سیکورٹی سخت کر دی ہے۔

Continue Reading

بین الاقوامی خبریں

امریکہ کی کریمیا پر روسی کنٹرول تسلیم کرنے کی تیاری، یوکرین کے صدر زیلنسکی کا اپنی سرزمین ترک کرنے سے انکار، ڈونلڈ ٹرمپ کی سب سے بڑی شرط

Published

on

Putin-&-Trump

واشنگٹن : امریکا نے اشارہ دیا ہے کہ وہ روس اور یوکرین کے درمیان امن معاہدے کے تحت کریمیا پر روسی کنٹرول کو تسلیم کر سکتا ہے۔ صدر ڈونلڈ ٹرمپ یوکرین کی جنگ روکنا چاہتے ہیں اور اس کے لیے وہ کریمیا پر روسی فریق کی بات کو تسلیم کر سکتے ہیں۔ کریمیا پر امریکہ کا یہ فیصلہ اس کا بڑا قدم ہو گا۔ روس نے 2014 میں ایک متنازعہ ریفرنڈم کے بعد یوکرین کے کریمیا کو اپنے ساتھ الحاق کر لیا تھا۔ بین الاقوامی برادری کا بیشتر حصہ کریمیا کو روسی علاقہ تسلیم نہیں کرتا۔ ایسے میں اگر امریکہ کریمیا پر روسی کنٹرول کو تسلیم کر لیتا ہے تو وہ عالمی سیاست میں نئی ​​ہلچل پیدا کر سکتا ہے۔ بلومبرگ کی رپورٹ کے مطابق اس معاملے سے واقف ذرائع نے کہا ہے کہ ٹرمپ انتظامیہ ماسکو اور کیف کے درمیان وسیع تر امن معاہدے کے حصے کے طور پر کریمیا کے علاقے پر روسی کنٹرول کو تسلیم کرنے پر غور کر رہی ہے۔ تاہم اس بارے میں ابھی تک کوئی حتمی فیصلہ نہیں کیا گیا ہے۔ وائٹ ہاؤس اور محکمہ خارجہ نے اس پر کوئی تبصرہ نہیں کیا ہے۔

یوکرین کے صدر ولادیمیر زیلنسکی نے ناراضگی کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ وہ روس کو اپنی زمین نہیں دیں گے۔ دوسری جانب ڈونلڈ ٹرمپ کا یہ اقدام روسی صدر ولادی میر پیوٹن کے لیے سود مند ثابت ہوگا۔ وہ طویل عرصے سے کریمیا پر روسی خودمختاری کو تسلیم کرنے کا مطالبہ کر رہے ہیں۔ یوکرین کے علاقوں پر روس کے قبضے کو تسلیم کر لیا جائے گا اور یوکرین کی نیٹو میں شمولیت کے امکانات بھی ختم ہو جائیں گے۔ دریں اثنا، ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا کہ انہیں امید ہے کہ دونوں فریق جنگ بندی پر آگے بڑھنے پر متفق ہوں گے۔ ٹرمپ نے یہ بھی کہا ہے کہ اگر وہ محسوس کرتے ہیں کہ دونوں فریق اس عمل کے لیے پرعزم نہیں ہیں تو امریکہ پیچھے ہٹ جائے گا۔ امریکی وزیر خارجہ نے بھی ایسا ہی بیان دیا ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ ہم یوکرین میں امن چاہتے ہیں لیکن اگر دونوں فریق اس میں نرمی کا مظاہرہ کریں گے تو ہم بھی ثالثی سے دستبردار ہو جائیں گے۔

Continue Reading

بزنس

وسائی تعلقہ سے پالگھر ہیڈکوارٹر تک کا سفر اب ہوگا آسان، فیری بوٹ رو-رو سروس آج سے شروع، آبی گزرگاہوں سے سفر میں صرف 15 منٹ لگیں گے۔

Published

on

Ro-Ro-Sarvice

پالگھر : واسئی تعلقہ سے پالگھر ہیڈکوارٹر تک سفر کے لیے کھارودیشری (جلسر) سے مارمبل پاڈا (ویرار) کے درمیان فیری بوٹ رو-رو سروس آج (19 اپریل) سے آزمائشی بنیادوں پر شروع کی جارہی ہے۔ اس سے ویرار سے پالگھر تعلقہ کے سفر کے دوران وقت کی بچت ہوگی۔ اس منصوبے کو شروع کرنے کے لیے حکومتی سطح پر گزشتہ کئی ماہ سے کوششیں جاری تھیں۔ کھاراوادیشری میں ڈھلوان ریمپ یعنی عارضی جیٹی کا کام مکمل ہو چکا ہے جس کی وجہ سے یہ سروس شروع ہو رہی ہے۔ اس پروجیکٹ کی منصوبہ بندی مرکزی حکومت کی ‘ساگرمالا یوجنا’ کے تحت کی گئی تھی۔ اسے 26 اکتوبر 2017 کو 12.92 کروڑ روپے کی انتظامی منظوری ملی تھی، جب کہ 23.68 کروڑ روپے کی نظرثانی شدہ تجویز کو بھی 15 مارچ 2023 کو منظور کیا گیا تھا۔ فروری 2024 میں ورک آرڈر جاری کیا گیا تھا اور کام ٹھیکیدار کو سونپ دیا گیا تھا۔

پہلی فیری آزمائشی بنیادوں پر نارنگی سے 19 اپریل کو دوپہر 12 بجے شروع ہوگی۔ اس کے بعد باقاعدہ افتتاح ہوگا۔ کھارودیشری سے نارنگی تک سڑک کا فاصلہ 60 کلومیٹر ہے، جسے طے کرنے میں تقریباً ڈیڑھ گھنٹے کا وقت لگتا ہے۔ ساتھ ہی، آبی گزرگاہ سے یہ فاصلہ صرف 1.5 کلومیٹر ہے، جسے 15 منٹ میں طے کیا جا سکتا ہے۔ رو-رو سروس سے نہ صرف وقت بلکہ ایندھن کی بھی بچت ہوگی۔ مارمبل پاڑا سے کھارودیشری تک ایک فیری میں 15 منٹ لگیں گے اور گاڑیوں میں سوار ہونے اور اترنے کے لیے اضافی 15-20 منٹ کی اجازت ہوگی۔ 20 اپریل سے پہلی فیری روزانہ صبح 6:30 بجے ویرار سے چلے گی اور آخری فیری کھارودیشری سے شام 7 بجے چلے گی۔ نائٹ فیری بھی 25 اپریل سے شروع ہوگی اور آخری فیری کھارودیشری سے رات 10:10 بجے روانہ ہوگی۔

Continue Reading
Advertisement

رجحان

WP2Social Auto Publish Powered By : XYZScripts.com