Connect with us
Friday,14-November-2025

کھیل

فیڈرر، نڈال نے بہترین کھیلنے کے لئے حوصلہ افزائی کی: جوكووچ

Published

on

عالمی نمبر ایک ٹینس کھلاڑی نوواک جوكووچ نے اپنی حالیہ کارکردگی کو بہترین قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ راجر فیڈرر اور رافیل نڈال جیسے کھلاڑیوں نے انہیں بہتر کارکردگی کے لئے حوصلہ افزا کیا ہے۔جوكووچ نے سربیا کے دارالحکومت بلغراد میں منعقد ایک پریس کانفرنس میں منگل کو کہا کہ گزشتہ ماہ سربیا کی قومی ٹیم کی طرف سے جیتے گئے اے ٹی پی کپ نے انہیں اس مہینے کے آغاز میں آسٹریلیا اوپن میں اپنا 8 واں ٹائٹل جیتنے کے لئے حوصلہ افزا کیا۔ اس جیت کے ساتھ ہی نوواک عالمی رینکنگ میں دوبارہ نمبر ایک مقام پر آ گئے تھے۔
جوكووچ نے کہاکہ سیزن کا آغاز میرے لئے شاندار طریقے سے ہوا۔ میں اس سیزن کو اپنے بہترین سیزن میں تبدیل کرنے کے لئے انتہائی حوصلہ افزا اور بے تاب تھا۔ میں جانتا ہوں کی یہ اولمپک سیزن بھی ہے جو کہ میرے اور دیگر سرکردہ ٹینس کھلاڑیوں کے لئے انتہائی تھکن والا ہے۔ ومبلڈن کے بعد آرام کے لئے کھلاڑیوں کے پاس انتہائی کم وقت ہو گا۔اسٹار ٹینس کھلاڑی نے کہا کہ ہمیشہ کی طرح ان کا مقصد گرینڈ سلیم ٹائٹل حاصل کرنا ہوتا ہے اور اولمپکس میں بھی ان کی یہی کوشش رہے گی۔ انہوں نے کہاکہ میرے لئے فخر کی بات ہے کہ بیجنگ اولمپک میں میں نے کانسی کا تمغہ جیتا تھا۔ میری پوری کوشش رہے گی کہ میں بہترین تیاری کے ساتھ اولمپکس اور دیگر گرینڈ سلیم ٹورنامنٹوں میں کارکردگی کا مظاہرہ کروں۔
سربیا کے افسانوی کھلاڑی نے کہا کہ ان کے لئے یہ انتہائی فخر کی بات ہے کہ وہ ٹوکیو اولمپکس میں سربیا کی نمائندگی کریں گے۔انہوں نے کہاکہ میں کسی دوسرے ٹورنامنٹ کی طرح ہی اولمپکس کو بھی اہمیت دوں گا کیونکہ اس میں میڈل کی لڑائی کافی اہم مانی جاتی ہے۔انہوں نے آسٹریلیا اوپن کے فائنل میچ میں ڈومینک تھیم کی طرف سے ابتدائی دو سیٹ ہارنے کے بعد مسلسل تین سیٹ جیتنے پر کہا کہ وہ مسلسل سانس لے رہے تھے جس سے میچ کے دوران زیادہ سوچنے سے بچ سکیں اور زیادہ سے زیادہ ان لمحات سے لطف لے سکیں۔
جوكووچ نے اس دوران 2017 کی کہنی کی چوٹ اور 2018 میں سرجری کے بعد واپسی کا بھی ذکر کرتے ہوئے کہا کہ وہ حالات ان کی زندگی کے لئے انتہائی مشکل تھے اور انہوں نے ان حالات کا سامنا کرنے کے لئے عظیم باسکٹ بال کھلاڑی کوبی برائنٹ سے بھی مشورہ کیا تھا جن کی حال ہی میں ہیلی کاپٹر حادثے میں موت ہو گئی تھی۔انہوں نے نڈال، فیڈرر اور ان میں سے اب تک کا سب سے بڑا ٹینس کھلاڑی کے سوال پر کہا کہ اس پوزیشن پر وہ ہمیشہ خود کو دیکھتے ہیں۔

(جنرل (عام

آئی پی ایل 2026 : شیرفین رتھر فورڈ نے گجرات ٹائٹنز سے ممبئی انڈینز کے ساتھ تجارت کی۔

Published

on

نئی دہلی، 13 نومبر ویسٹ انڈیز کے بیٹنگ آل راؤنڈر شیرفین رتھر فورڈ کو آئی پی ایل 2026 برقرار رکھنے کی آخری تاریخ سے دو دن پہلے گجرات ٹائٹنز (جی ٹی) سے ممبئی انڈینز (ایم آئی) کے ساتھ تجارت کیا گیا ہے۔ اس سے پہلے، ایم آئی نے لکھنؤ سپر جائنٹس (ایل ایس جی) سے ہندوستان کے سیم باؤلنگ آل راؤنڈر شاردول ٹھاکر کو روپے 2 کروڑ روپے میں خریدا تھا۔ آئی پی ایل نے جمعرات کو ایک بیان میں کہا، "ویسٹ انڈیز کے آل راؤنڈر شیرفین ردرفورڈ گجرات ٹائٹنز (جی ٹی) سے کامیاب تجارت کے بعد آئی پی ایل 2026 کے سیزن میں ممبئی انڈینز (ایم آئی) کی نمائندگی کرنے کے لیے تیار ہیں۔ 27 سالہ ردرفورڈ نے ویسٹ انڈیز کے لیے 44 ٹی ٹوئنٹی میچز کھیلے ہیں اور پرتھ میں آسٹریلیا کے خلاف بڑے مارے جانے والے آندرے رسل کے ساتھ 139 رنز کی شراکت کے ذریعے مختصر ترین فارمیٹ میں چھٹی وکٹ کی سب سے زیادہ شراکت کا ریکارڈ اپنے نام کیا ہے۔ آئی پی ایل کے لحاظ سے، رتھر فورڈ نے اس سے قبل 2019 میں دہلی کیپٹلز اور 2022 میں رائل چیلنجرز بنگلورو کی نمائندگی کی تھی۔ وہ 2020 کے ٹائٹل جیتنے والے سیزن میں ایم آئی اسکواڈ کا حصہ تھے اور 2024 میں جیتنے والے کولکتہ نائٹ رائڈرز کا حصہ تھے، لیکن ان سیزن کے دوران پلیئنگ الیون میں شامل نہیں ہوئے۔ ردرفورڈ 2021 میں متبادل کھلاڑی کے طور پر سن رائزرس حیدرآباد کے ساتھ تھے، لیکن دوبارہ کھیلنے کا موقع نہیں ملا۔ "ردر فورڈ کا دھماکہ خیز بلے بازی کا انداز اور دائیں ہاتھ کے فاسٹ میڈیم باؤلر کے طور پر اس کی استعداد کے ساتھ ساتھ اہم فوری فائر کیمیوز کا حصہ ڈالنے کی صلاحیت اسے اسکواڈ میں توازن اور فائر پاور کے لیے ایک قابل قدر آپشن بناتی ہے۔ رتھر فورڈ کا دھماکہ خیز بلے بازی کا انداز اور اہم کردار ادا کرنے کی صلاحیت اس کے تیز-فائر میڈیم باؤلر کے ساتھ ایک تیز رفتار گیند باز جوڑے کے طور پر اہم کردار ادا کرتی ہے۔ وہ اسکواڈ میں توازن اور فائر پاور کے لیے ایک قیمتی آپشن ہے،” ایم آئی نے ایک سرکاری بیان میں کہا۔ آئی پی ایل 2025 میں، رتھر فورڈ نے آخر کار دس ٹیموں کے مقابلے میں 13 گیمز میں 32.33 کی اوسط اور 157.30 کے اسٹرائیک ریٹ سے 291 رنز بنا کر بریک آؤٹ سیزن کا آغاز کیا – جہاں ان کا کردار کپتان شبمن گل، بی سائی سدھارسن اور جو کے بعد چوتھے نمبر پر بلے کے ساتھ شراکت دار کا تھا۔ آئی پی ایل 2025 میں ان کی ایک قابل ذکر اننگز 34 گیندوں پر 43 رنز بنا رہی تھی، جب جی ٹی نے ڈی سی کے خلاف 204 رنز کا کامیابی سے تعاقب کیا، یہ مقابلہ کی تاریخ میں پہلی بار 200 سے زیادہ کے ہدف کو حاصل کرنے کا پہلا واقعہ ہے۔

Continue Reading

(جنرل (عام

ڈبلیو پی ایل نے نوجوان کرکٹرز کی نشوونما کو تیز کیا ہے : اسنیہ رانا

Published

on

نئی دہلی، 12 نومبر، ہندوستان کے آف اسپن آل راؤنڈر اسنیہ رانا نے ویمنز پریمیئر لیگ (ڈبلیو پی ایل) کو ملک کی نئی نسل کے کرکٹرز کے بڑھتے ہوئے اعتماد اور پختگی کا سہرا دیا ہے، جس نے انہیں ہندوستان کی تاریخی ویمنز ون ڈے ورلڈ کپ جیت میں کلیدی کردار ادا کرنے کے لیے آگے بڑھایا ہے۔ "ترقی ڈومیسٹک کرکٹ سے شروع ہوتی ہے، خاص طور پر اب جب کہ میچز ٹیلی ویژن پر دکھائے جاتے ہیں۔ نوجوان لڑکیاں اپنی ریاستوں کی نمائندگی کرنے کے لیے حوصلہ افزائی کرتی ہیں اور دیکھتی ہیں۔ ڈبلیو پی ایل نے اس پورے عمل کو تیز کر دیا ہے۔ شری چرانی کو دیکھیں، وہ بین الاقوامی کرکٹ میں نئی ​​ہیں لیکن بہت سکون کے ساتھ کھیلتی ہیں۔ یہ اعتماد بڑے بین الاقوامی کھلاڑیوں کے ساتھ ڈریسنگ روم شیئر کرنے سے آتا ہے،” سنیہ نے جیو اسٹار پر کہا۔ انہوں نے نوجوان کھلاڑیوں کی خود اعتمادی اور اعتماد کی تعریف کرتے ہوئے کہا کہ اس نے سینئر ممبران ٹیم کو بھی اہم سبق فراہم کیا ہے۔ "آج کل کے نوجوانوں میں بہت زیادہ وضاحت اور اعتماد ہے۔ اپنے ابتدائی دنوں میں، ہم سوال پوچھنے میں شرماتے تھے، حالانکہ ہمارے بزرگ معاون تھے۔” "لیکن یہ لڑکیاں سیدھے اوپر جاتی ہیں اور کھل کر بات کرتی ہیں۔ ان کا خود اعتمادی متاثر کن ہے؛ ہم بھی ان سے سیکھتے ہیں۔ یہ بے خوف ذہنیت ایک ایسی چیز ہے جس نے خواتین کی کرکٹ کو بدل دیا ہے،” اسنیہ نے مزید کہا، جس نے ہندوستان کی فاتح مہم میں چھ کھیل کھیلے۔ انہوں نے ملک میں خواتین کی کرکٹ کی ترقی اور باقاعدہ بین الاقوامی میچوں کے یقینی اثرات پر بھی بات کی۔ "پہلے، ہم بین الاقوامی دوروں کے لیے لمبا انتظار کرتے تھے کیونکہ وہاں بہت کم میچ ہوتے تھے۔ اب، ہمیں بیرون ملک کھیلنے کے باقاعدہ مواقع ملتے ہیں، اور اس سے بہت فرق پڑا ہے۔ مختلف پچوں اور مختلف حالات میں کھیلنا آپ کو یہ سکھاتا ہے کہ کس طرح جلدی ایڈجسٹ ہونا ہے۔ اس نمائش نے واقعی ہماری ترقی میں مدد کی ہے۔” شیہ نے ورلڈ کپ کے دوران ٹیم کی لچک کو بھی اجاگر کیا، خاص طور پر تین لیگ مرحلے کے کھیل ہارنے کے بعد اور پھر آخر کار گھر پر ٹائٹل جیتنے کے لیے کونے کا رخ موڑ دیا۔ "یہ ٹیم ہر چیز میں مثبت رہی۔ لگاتار تین میچ ہارنے کے بعد بھی کوئی نہیں گھبرایا۔ ہمیں یقین تھا کہ ایک اچھا کھیل ہماری رفتار کو بدل سکتا ہے۔ سپورٹ سٹاف اور کھلاڑیوں نے کبھی اعتماد نہیں کھویا اور اس یقین نے ہمیں ہر طرح سے آگے بڑھنے میں مدد کی۔” ہندوستانی خواتین کرکٹ کے علمبرداروں کو خراج تحسین پیش کرتے ہوئے، سنیہ نے کہا کہ یہ فتح ان کی قربانیوں پر استوار ہے۔ "لوگ خود خواتین کی کرکٹ پر سوال اٹھاتے تھے۔ انجم چوپڑا، متھالی راج، جھولن گوسوامی، ویدا کرشنامورتی اور پنم راوت جیسے لیجنڈز نے اس مرحلے سے لڑا اور پھر بھی کھیل کو آگے بڑھاتے رہے۔ انہوں نے ایسا پلیٹ فارم بنایا جس نے ہمارا سفر آسان بنا دیا۔ یہ ورلڈ کپ جیتنا اور ان کے ساتھ اس لمحے کو شیئر کرنا ہمارے لیے سب کچھ تھا۔”

Continue Reading

(جنرل (عام

جموں و کشمیر نے رنجی ٹرافی کی تاریخ میں پہلی بار دہلی کو ہرایا

Published

on

نئی دہلی، جموں و کشمیر نے منگل کو یہاں ارون جیٹلی اسٹیڈیم میں میزبان ٹیم کو سات وکٹوں سے شکست دے کر رنجی ٹرافی کی تاریخ میں دہلی کے خلاف اپنی پہلی جیت حاصل کی۔ یہ سیزن کی ان کی دوسری واضح فتح تھی، جس نے ٹیم کو ایلیٹ گروپ ڈی پوائنٹس ٹیبل میں قائدین ممبئی سے بالکل پیچھے، دوسرے مقام پر پہنچا دیا۔ جموں و کشمیر نے ٹاس جیتنے کے بعد پہلے باؤلنگ کا انتخاب کیا، اور عاقب نبی نے دہلی کی بیٹنگ لائن اپ کو 5-35 کے اعداد و شمار کے ساتھ پھاڑ دیا، جس کی حمایت ونشاج شرما (2-57) اور عابد مشتاق (2-30) نے کی، کیونکہ میزبان ٹیم اپنی پہلی اننگز میں 211 رنز پر آؤٹ ہوگئی۔ جموں و کشمیر نے بھی اپنا ٹاپ آرڈر جلد کھو دیا، لیکن کپتان پارس ڈوگرا کے 183 گیندوں پر 106 اور عبدالصمد کے 115 گیندوں پر 85، اس کے بعد کنہیا وادھاون کے 81 گیندوں پر تیز 47 رنز نے اس رفتار کو جاری رکھا، مہمان ٹیم 310 رن پر آل آؤٹ ہو کر 319 رنز کی برتری حاصل کر گئی۔ اس کے بعد دہلی نے اپنی دوسری اننگز میں 267/5 پر کھیل کو کنٹرول کرتے ہوئے دکھایا، کپتان آیوش بدونی نے 73 میں 72 اور آیوش دوسیجا نے 88 میں 62 رنز بنائے۔ تاہم، ایک ڈرامائی طور پر تباہی نے انہیں اپنی آخری پانچ وکٹیں صرف 10 رن پر گنوائیں اور 277 کے سکور پر ڈھیر ہو گئے، جس نے ٹورسٹ کو 179 رنز کا ہدف دیا۔ بائیں ہاتھ کے اسپنر ونشاج دہلی کے زوال کے معمار تھے، جو اپنے چوتھے فرسٹ کلاس میچ میں تیسرے پانچ وکٹ لے کر واپس آئے۔ اس کے 6-68 کے اسپیل نے جموں و کشمیر کی شاندار فتح کو یقینی بنایا۔ جموں و کشمیر کا تیسرا دن 55/2 پر ختم ہوا، قمران اقبال اور ونشاج نے آخری صبح کا تعاقب دوبارہ شروع کیا، کیونکہ جموں و کشمیر کو جیت کے لیے مزید 124 رنز درکار تھے۔ چوتھے دن اقبال کی ناقابل شکست 133، ان کے کیریئر کی بہترین اننگز نے جموں و کشمیر کو دہلی کے خلاف اپنے 43 ویں میچ میں تاریخی فتح دلائی۔ مختصر اسکور: دہلی 211 اور 277 آل آؤٹ (آیوش بدونی 72، آیوش دوسیجا 62؛ ونشاج شرما 6-68 سے ہار گئے)۔ کشمیر 310 اور 179/3 (قمران اقبال 133 ناٹ آؤٹ، ہریتک شوکین 2-52) سات وکٹوں سے۔

Continue Reading
Advertisement

رجحان

WP2Social Auto Publish Powered By : XYZScripts.com