Connect with us
Saturday,21-September-2024

(جنرل (عام

کھاد کی قلت کے سبب کسان پریشان، فصل بربادی کے دہانے پر

Published

on

Farmers

ان دنوں پورے سیمانچل خاص طور پر ضلع ارریہ میں کسان کھاد کی قلت سے دوچار ہیں جس کی وجہ سے مکا، گیہوں اور دوسرے اناج کی کھیتی تباہی کے دہانے پر پہنچ گئی ہے۔ کھاد نہ ملنے کی وجہ سے وہ کھیت میں فصل کی آبپاشی نہیں کر پا رہے ہیں، اور نہ ہی کھاد ڈال پا رہے ہیں۔

صبح ہوتے ہی کسان دکان کے سامنے لائن لگاکر کھڑے ہوجاتے ہیں لیکن انہیں کھاد نہیں ملتا۔ ایک کسان نے بتایا کہ ایک ہفتے سے کھاد کے لئے دوڑ رہے ہیں، لیکن اب تک کھاد نہیں مل پایا ہے، اور کھاد کے بغیر کھیتی برباد ہو رہی ہے۔ وہیں کھاد بیجنے والے پرتیما ایگرو ایجنسی کے مالک سنجے نے بتایا کہ کھاد کی کافی قلت ہے۔ رات ہی ایک تقریباً 120 بوری کھاد آیا ہے، لیکن یہاں لینے والوں کی تعداد پانچ سو سے زیادہ ہے۔ جیسے ہی دکان کھولیں گے، مار پیٹ شروع ہو جائے گی۔انہوں نے کہا کہ انتظامیہ کو کھاد کی تقسیم کا کوئی نظام بنانا چاہئے۔ تاکہ سب کو نہیں تو کچھ لوگوں کو کھاد مل سکے۔

کسانوں نے بتایاکہ کھاد لینے والوں کے درمیان اب تک دو تین بار مارپیٹ ہو چکی ہے۔ ایک دیگر کسان نے بتایا کہ کھاد کے لئے کسان بہت پریشان ہیں، کھیتی برباد ہو رہی ہے۔ اگر یہ دکاندار صبح ہی دکان کھول لیتا تو کچھ لوگوں کو کھاد مل جاتا ہے، اور اتنی بھیڑ بھی نہیں بڑھتی۔ کئی کسانوں نے کھاد کی کالا بازاری کا بھی الزام لگایا۔ سیکڑوں کی تعداد میں خواتین اور مرد لائن میں کھڑے تھے، اور کھاد کے لئے جدوجہد کر رہے تھے۔ کھاد کے لئے پریشان کسانوں نے کچھ دیر کیلئے روڈ بھی جام کر دیا تھا۔

رامپور شمال کے سابق مکھیا غوث محمد نے بتایا کہ کَھاد کی قلت کی ایک بڑی وجہ کالا بازاری ہے۔ جو بھی کھاد آتا ہے وہ کالا بازاری کی نظر ہو جاتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ یہ انتظامیہ کی مکمل ناکامی ہے، جس کے نکمے پن کی وجہ سے کسانوں کو کھاد نہیں مل رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ اگر لوگوں کوکھاد نہیں ملا تو موجودہ فصل برباد ہوجائے گی۔انہوں نے حکومت سے سپلائی میں اضافہ کرنے کی اپیل کی۔

ارریہ ضلع کانگریس کمیٹی کے نائب صدر اویس یاسین نے کہا کہ فصل کی سینچائی کردی ہے لیکن کھاد نہ ملنے کی وجہ سے فصل برباد ہو رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ سیمانچل خاص طور پر ضلع ارریہ کو جان بوجھ کر نظر انداز کیا جا رہا ہے اور حکومت کھاد کی سپلائی کم کر رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ ضلع ارریہ میں 20 ہزار میٹرک ٹن کھاد کی ضرورت ہے، لیکن سپلائی صرف آٹھ ہزار میٹرک ٹن سے کچھ زیادہ ہوا ہے، جس کی وجہ سے کھاد کے لئے تباہی مچی ہوئی ہے۔

کانگریس سیوا دل کے ریاستی جنرل سکریٹریم عابدحسین انصاری نے کہا کہ کھاد کی قلت کی ایک بڑی وجہ کالا بازاری ہے۔ انہوں نے کہاکہ یوریا کھاد جو 200 روپے میں ملتا تھا وہ بلیکٹ مارکیٹ میں چھ سو روپے میں فروخت ہو رہا ہے۔ جو کھاد آٹھ سو روپے میں فروخت ہوتا تھا، وہ 1800 روپے میں فروخت ہو رہا ہے۔ اولاًکھاد کی سپلائی کم ہے اور دوسری جو بھی کھاد آتا ہے، وہ بلیکٹ مارکیٹ میں چلا جاتا ہے۔

ایک کسان مولانا عبدالمتین رحمانی نے بتایا کہ بہت مشکل سے انہوں نے دو سو روپے کا کھاد پانچ سوروپے فی روپے فی بوری کے حساب سے خریدا ہے۔ انہوں نے کئی دن پہلے فصل کی سینچائی کر دی تھی، لیکن کھاد کے سبب پریشان تھا، اور مجبوراً بلیک مارکیٹ سے کھاد کی خریداری کرنی پڑی ہے۔

واضح رہے کہ کوئی دکان کھل بھی جائے فنگر پرنٹ کے سبب کسانوں کو کھاد نہیں مل پاتا۔ کیوں کہ کھاد بھی ادھار کارڈ کی بنیاد پر دیا جا رہا ہے، اور لنک نہیں ملتی ہے۔

(جنرل (عام

سپریم کورٹ نے سی بی آئی کو اجے کٹارا کے خلاف جھوٹے کیس کی جانچ کرنے کی ہدایت دی ہے۔

Published

on

supreme-court

نئی دہلی : سپریم کورٹ نے جمعہ کو سی بی آئی کو ہدایت دی کہ وہ اجے کٹارا کے خلاف درج جھوٹے مقدمے کی جانچ کرے۔ اجے کٹارا نتیش کٹارا قتل کیس میں اہم گواہ تھے۔ سپریم کورٹ نے یہ ہدایت اس وقت دی جب یہ بات سامنے آئی کہ جس شخص کے نام پر مقدمہ درج ہوا ہے اس کا اس سے کوئی تعلق نہیں ہے۔ سپریم کورٹ کا ماننا ہے کہ ہندوستانی نظام انصاف میں گواہوں کی حالت بہت خراب ہے۔

جسٹس بیلا ایم ترویدی اور ستیش چندر شرما کی بنچ نے کہا کہ اجے کٹارا کو جھوٹا پھنسانے کے لیے جھوٹے اور من گھڑت دستاویزات کی بنیاد پر بھگوان سنگھ کے نام پر الہ آباد ہائی کورٹ اور سپریم کورٹ میں مقدمہ درج کرنے کی کوشش کی گئی۔ . اس کام میں کئی وکلاء بھی شامل تھے۔ بنچ نے کہا کہ یہ معاملہ بہت سنگین ہے کیونکہ عدالت کے افسر مانے جانے والے وکلاء بھی اس میں ملوث ہیں۔ انہوں نے بے ایمان لوگوں کی مدد کی اور اپنے فائدے کے لیے قانون کا غلط استعمال کیا۔

بنچ نے کہا کہ گواہ ہمارے ملک کے عدالتی نظام میں ریڑھ کی ہڈی کی حیثیت رکھتے ہیں۔ لیکن بھارتی عدالتی نظام میں گواہوں کی حالت بہت خراب ہے۔ اقتدار میں بیٹھے لوگ، ان کے غنڈے اور پیسے کے زور پر گواہوں کو دھمکیاں دیتے ہیں اور مقدمہ واپس لینے کے لیے دباؤ ڈالتے ہیں۔ جبکہ مرکزی حکومت نے گواہوں کے تحفظ کی اسکیم بنائی ہے اور سپریم کورٹ نے اسے منظوری دے دی ہے، لیکن اس پر عمل نہیں کیا جا رہا ہے۔

اس معاملے میں بھگوان سنگھ کے نام سے الہ آباد ہائی کورٹ اور سپریم کورٹ میں کٹارا کے خلاف درخواست دائر کی گئی تھی۔ لیکن سنگھ نے عدالت کو بتایا کہ اس نے کوئی عرضی داخل نہیں کی ہے۔ کٹارا کے خلاف کارروائی کو منسوخ کرنے کے ہائی کورٹ کے حکم کو چیلنج کرتے ہوئے سنگھ کے نام سے سپریم کورٹ میں ایک اپیل دائر کی گئی تھی۔ اس کے بعد عدالت نے درخواست دائر کرنے میں ملوث وکلاء کا سراغ لگایا۔ بنچ نے کہا کہ کوئی بھی عدالت خود کو دھوکہ دہی کے لیے استعمال کرنے کی اجازت نہیں دے سکتی۔

اجے کٹارا نتیش کٹارا قتل کیس میں اہم گواہ تھے۔ ان کی گواہی اور دیگر شواہد کی بنیاد پر نچلی عدالت نے سابق ایم پی ڈی پی یادو کے بیٹے اور بھتیجے وکاس یادو اور وشال یادو کو مجرم قرار دیتے ہوئے عمر قید کی سزا سنائی تھی۔

Continue Reading

ممبئی پریس خصوصی خبر

دھرم ویر، سوراجیرکشک چھترپتی سمبھاجی مہاراج ممبئی کوسٹل روڈ (جنوبی) پروجیکٹ ہفتے کے ساتوں دن صبح 7 بجے سے دوپہر 12 بجے تک کام کرتا رہے گا۔

Published

on

Coastal-Haji-Ali-Road

برہان ممبئی میونسپل کارپوریشن کے ذریعے دھرم ویر، سوراجیرکشک چھترپتی سنبھاجی مہاراج ممبئی کوسٹل روڈ (ساؤتھ) پروجیکٹ شاملا گاندھی مارگ (پرنسس اسٹریٹ) فلائی اوور سے باندرہ کے ورلی سرے تک تعمیر کیا جا رہا ہے – ورلی سی برج۔ اب تک اس منصوبے کا 92 فیصد کام مکمل ہو چکا ہے۔

گنیشوتسودرمائن ممبئی کوسٹل روڈ پروجیکٹ 06 ستمبر 2024 سے 18 ستمبر 2024 تک 24 گھنٹے ٹریفک کے لیے کھلا تھا۔ اب، ہفتہ 21 ستمبر 2024 سے، ممبئی کوسٹل روڈ پروجیکٹ ہفتے کے 7 دن صبح 7 بجے سے دوپہر 12 بجے تک ٹریفک کے لیے کھلا رہے گا۔ اس لیے رات 12 بجے سے صبح 7 بجے تک ٹریفک کے لیے بند رہے گا۔

بندومادھو ٹھاکرے چوک، رجنی پٹیل چوک (لوٹس جنکشن) اور ایمرسنز ادیان سے میرین ڈرائیو تک جنوب کی طرف جانے والی لین، جبکہ میرین ڈرائیو، حاجی علی اور رجنی پٹیل چوک (لوٹس جنکشن) سے باندرہ ورلی ساگاری سیٹو (راجیو گاندھی ساگاری سیٹو) تک شمالی لینیں ہیں۔ ٹریفک کے لیے کھلا رہے گا۔

دریں اثنا، دھرمویر، سوراجیارکشک چھترپتی سنبھاجی مہاراج ممبئی کوسٹل روڈ پروجیکٹ (جنوبی) تیزی سے آگے بڑھ رہا ہے۔ ڈرائیور حضرات حد رفتار اور ٹریفک قوانین پر سختی سے عمل کریں۔ ٹریفک قوانین پر عمل کریں۔ ڈرائیونگ کے دوران اضافی احتیاط کریں۔ برہان ممبئی میونسپل کارپوریشن انتظامیہ کی جانب سے ایک عاجزانہ اپیل کی جارہی ہے کہ حادثات سے بچیں اور میونسپل انتظامیہ کے ساتھ تعاون کریں۔

Continue Reading

ممبئی پریس خصوصی خبر

ویسٹرن ریلوے کا گورے گاؤں اور کاندیولی کے درمیان 10 گھنٹے کا بڑا بلاک۔

Published

on

Local-Train

ہفتہ/اتوار کی آدھی رات یعنی 21/22 ستمبر، 2024 کو صبح 00:00 بجے سے 10:00 بجے تک گورےگاؤں اور کاندیولی اسٹیشنوں کے درمیان اپ اور ڈاؤن سست لائنوں اور ڈاؤن فاسٹ لائنوں پر گورےگاؤں اور کاندیولی اسٹیشنوں کے درمیان چھٹی لائن کی تعمیر میں سہولت فراہم کرنے کے لیے کاندیولی میں گھنٹوں کا ایک بڑا بلاک لیا جائے گا۔

ویسٹرن ریلوے کے چیف پبلک ریلیشن آفیسر شری ونیت ابھیشیک کے ذریعہ جاری کردہ ایک پریس ریلیز کے مطابق، بلاک کے دوران اپ کی تمام سست لائن ٹرینیں بوریولی سے گورےگاؤں تک اپ فاسٹ لائن پر چلیں گی۔ اسی طرح تمام ڈاؤن سلو لائن ٹرینیں اندھیری سے ڈاؤن فاسٹ لائن پر چلیں گی اور ان ٹرینوں کو گورےگاؤں اسٹیشن کے پلیٹ فارم نمبر 7 تک لے جایا جائے گا۔ گورےگاؤں اور بوریولی اسٹیشنوں کے درمیان یہ ڈاون سلو لائن ٹرینیں 5ویں لائن پر چلیں گی اور پلیٹ فارم کی عدم دستیابی کی وجہ سے یہ ٹرینیں بلاک کی مدت کے دوران رام مندر، ملاڈ اور کاندیوالی اسٹیشنوں پر نہیں رکیں گی۔ یہ بھی نوٹ کریں کہ 04.30 بجے کے بعد اندھیری سے ویرار تک تمام ڈاؤن فاسٹ ٹرینیں بلاک کی مدت کی تکمیل تک ڈاؤن سست لائن پر چلیں گی۔ مزید برآں، چرچ گیٹ-بوریوالی روٹ پر کچھ سست ٹرین خدمات کو گورگاؤں اسٹیشن پر مختصر کر دیا جائے گا اور وہاں سے گورگاؤں اسٹیشن پر واپس جائے گا۔

مسافروں کو یہ بھی مطلع کیا جاتا ہے کہ اپ اور ڈاؤن میل / ایکسپریس ٹرینیں بلاک کی مدت کے دوران تقریباً 10 سے 20 منٹ کی تاخیر سے چلیں گی۔

بلاک کے دوران کچھ مضافاتی ٹرینوں کو منسوخ/ مختصر کر دیا جائے گا۔ منسوخ شدہ/ مختصر مدت کی ٹرینوں کی فہرست ضمیمہ I اور ضمیمہ II میں منسلک ہے۔ اس سلسلے میں تفصیلی معلومات متعلقہ اسٹیشن ماسٹر کے پاس موجود ہیں۔ مسافروں سے گزارش ہے کہ مہربانی کرکے مذکورہ انتظامات کو مدنظر رکھتے ہوئے سفر کریں۔

Continue Reading
Advertisement

رجحان

WP2Social Auto Publish Powered By : XYZScripts.com