Connect with us
Sunday,20-April-2025
تازہ خبریں

سیاست

چندی گڑھ میں کسانوں کا آج سے احتجاج، پنجاب کے وزیراعلیٰ مان سے بات چیت ناکام

Published

on

Joginder-Singh-Ograhan

چنڈی گڑھ: پنجاب کے وزیر اعلی بھگونت مان اور متحدہ کسان مورچہ (ایس کے ایم) کے درمیان پیر کو ہوئی میٹنگ بے نتیجہ ختم ہونے کے بعد کسان آج سے چنڈی گڑھ میں احتجاج کریں گے۔ بتایا جا رہا ہے کہ متحدہ کسان مورچہ (ایس کے ایم) کے بینر تلے کئی کسان یونینیں اپنے زیر التواء مطالبات کو لے کر بدھ کو پنجاب اور ہریانہ کی مشترکہ راجدھانی چندی گڑھ کی طرف مارچ کر رہی ہیں۔ کسانوں کے احتجاج کے پیش نظر چندی گڑھ میں بھی سخت حفاظتی انتظامات کیے گئے ہیں۔ چندی گڑھ پولیس نے تمام سڑکوں کو سیل کر دیا ہے اور مسافروں کو مشورہ دیا ہے کہ وہ ان راستوں سے گریز کریں۔ تاہم، جہاں بھی کسانوں کو سیکورٹی اہلکاروں نے روکا، وہ وہاں غیر معینہ مدت کے لیے احتجاج شروع کر دیں گے۔

بھارتیہ کسان یونین (ایکتا-اوگرہان) کے صدر جوگندر سنگھ اوگرہان نے کسانوں سے اپیل کی کہ وہ سڑکوں، شاہراہوں اور ریلوے ٹریک کو بلاک نہ کریں کیونکہ اس سے لوگوں کو تکلیف ہوگی۔ انہوں نے کسانوں کو مشورہ دیا کہ وہ سیکورٹی اہلکاروں کے ذریعہ آگے بڑھنے سے روکنے کے بجائے سڑک کے کنارے دھرنا دیں۔ انہوں نے تمام کسان یونینوں سے اپیل کی ہے کہ وہ چندی گڑھ پہنچیں اور بڑے پیمانے پر احتجاج درج کرنے کے لیے وہاں ‘پکا مورچہ’ میں شامل ہوں۔ سرکاری ذرائع نے بتایا کہ کسانوں کو شہر کے داخلی راستوں پر روکا جائے گا۔ متحدہ کسان مورچہ نے پنجاب حکومت پر احتجاج کے حق کو دبانے کا الزام لگایا ہے۔

متحدہ کسان مورچہ (ایس کے ایم) کے مطالبات میں زرعی پالیسی کے نفاذ کے علاوہ بے زمین مزدوروں اور کسانوں میں زمین کی تقسیم اور قرض معافی شامل ہیں۔ اس سے پہلے پیر کو، پنجاب حکومت اور متحدہ کسان مورچہ (ایس کے ایم) کے درمیان مذاکرات ناکام ہونے کے چند گھنٹوں بعد، پولیس نے کسان رہنماؤں کی رہائش گاہوں پر چھاپہ مارا۔ یوگرہان نے کہا، “وزیراعلیٰ نے ہم سے 5 مارچ کو ہونے والے احتجاج کے لیے ہمارے پلان کے بارے میں پوچھا، جس پر ہم نے جواب دیا کہ بحث زیر التواء ہے اور اس کے بعد ہم احتجاج کے لیے اپنے لائحہ عمل کا فیصلہ کریں گے۔” انہوں نے کہا کہ وزیراعلیٰ ناراض ہو کر اجلاس چھوڑ کر چلے گئے۔ تاہم بعد میں وزیر اعلیٰ مان نے کہا کہ کسانوں کے ساتھ بات چیت کے لیے ان کے دروازے ہمیشہ کھلے ہیں لیکن ایجی ٹیشن کے نام پر عوام کو تکلیف اور پریشانی سے گریز کیا جانا چاہیے۔ وزیر اعلیٰ نے کہا کہ حکومت معاشرے کے مختلف طبقوں سے متعلق مسائل کو بات چیت کے ذریعے حل کرنے کے لیے ہمیشہ تیار ہے تاکہ عام آدمی کو ریل یا سڑکوں کی بندش کی وجہ سے پریشانی سے بچایا جا سکے۔

ممبئی پریس خصوصی خبر

ممبئی ای ڈی دفتر پر کانگریس کا قفل، کانگریس کارکنان کے خلاف کیس درج

Published

on

protest

ممبئی انفورسمنٹ ڈائریکٹوریٹ ای ڈی کے دفتر پر قفل لگاکر احتجاج کرنے پر پولس نے ۱۵ سے ۲۰ کانگریسی کارکنان کے خلاف کیس درج کرلیا ہے۔ ای ڈی کے دفتر پر اس وقت احتجاج کیا گیا جب اس میں تعطیل تھی, اور پہلے سے ہی مقفل دفتر پر کانگریس کارکنان نے قفل لگایا۔ پولس کے مطابق احتجاج کے دوران دفتر بند تھا, لیکن اس معاملہ میں کانگریس کارکنان اور مظاہرین کے خلاف کیس درج کر لیا گیا ہے۔ مظاہرین نے ای ڈ ی دفتر پر احتجاج کے دوران سرکار مخالف نعرہ بازئ بھی کی ہے, اور مظاہرین نے کہا کہ مودی جب جب ڈرتا ہے ای ڈی کو آگے کرتا ہے۔ راہل گاندھی اور سونیا گاندھی کے خلاف نیشنل ہیرالڈ کیس میں تفتیش اور ان کا نام چارج شیٹ میں شامل کرنے پر کانگریسیوں نے احتجاج جاری رکھا ہے۔ اسی نوعیت میں کانگریسیوں نے احتجاج کیا, جس کے بعد کیس درج کر لیا گیا, یہ کیس ایم آر اے مارگ پولس نے درج کیا اور تفتیش جاری ہے۔ اس معاملہ میں کسی کو گرفتار نہیں کیا گیا ہے, اس کی تصدیق مقامی ڈی سی پی پروین کمار نے کی ہے۔ پولس نے احتجاج کے بعد دفتر کے اطراف سیکورٹی سخت کر دی ہے۔

Continue Reading

بین الاقوامی خبریں

امریکہ کی کریمیا پر روسی کنٹرول تسلیم کرنے کی تیاری، یوکرین کے صدر زیلنسکی کا اپنی سرزمین ترک کرنے سے انکار، ڈونلڈ ٹرمپ کی سب سے بڑی شرط

Published

on

Putin-&-Trump

واشنگٹن : امریکا نے اشارہ دیا ہے کہ وہ روس اور یوکرین کے درمیان امن معاہدے کے تحت کریمیا پر روسی کنٹرول کو تسلیم کر سکتا ہے۔ صدر ڈونلڈ ٹرمپ یوکرین کی جنگ روکنا چاہتے ہیں اور اس کے لیے وہ کریمیا پر روسی فریق کی بات کو تسلیم کر سکتے ہیں۔ کریمیا پر امریکہ کا یہ فیصلہ اس کا بڑا قدم ہو گا۔ روس نے 2014 میں ایک متنازعہ ریفرنڈم کے بعد یوکرین کے کریمیا کو اپنے ساتھ الحاق کر لیا تھا۔ بین الاقوامی برادری کا بیشتر حصہ کریمیا کو روسی علاقہ تسلیم نہیں کرتا۔ ایسے میں اگر امریکہ کریمیا پر روسی کنٹرول کو تسلیم کر لیتا ہے تو وہ عالمی سیاست میں نئی ​​ہلچل پیدا کر سکتا ہے۔ بلومبرگ کی رپورٹ کے مطابق اس معاملے سے واقف ذرائع نے کہا ہے کہ ٹرمپ انتظامیہ ماسکو اور کیف کے درمیان وسیع تر امن معاہدے کے حصے کے طور پر کریمیا کے علاقے پر روسی کنٹرول کو تسلیم کرنے پر غور کر رہی ہے۔ تاہم اس بارے میں ابھی تک کوئی حتمی فیصلہ نہیں کیا گیا ہے۔ وائٹ ہاؤس اور محکمہ خارجہ نے اس پر کوئی تبصرہ نہیں کیا ہے۔

یوکرین کے صدر ولادیمیر زیلنسکی نے ناراضگی کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ وہ روس کو اپنی زمین نہیں دیں گے۔ دوسری جانب ڈونلڈ ٹرمپ کا یہ اقدام روسی صدر ولادی میر پیوٹن کے لیے سود مند ثابت ہوگا۔ وہ طویل عرصے سے کریمیا پر روسی خودمختاری کو تسلیم کرنے کا مطالبہ کر رہے ہیں۔ یوکرین کے علاقوں پر روس کے قبضے کو تسلیم کر لیا جائے گا اور یوکرین کی نیٹو میں شمولیت کے امکانات بھی ختم ہو جائیں گے۔ دریں اثنا، ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا کہ انہیں امید ہے کہ دونوں فریق جنگ بندی پر آگے بڑھنے پر متفق ہوں گے۔ ٹرمپ نے یہ بھی کہا ہے کہ اگر وہ محسوس کرتے ہیں کہ دونوں فریق اس عمل کے لیے پرعزم نہیں ہیں تو امریکہ پیچھے ہٹ جائے گا۔ امریکی وزیر خارجہ نے بھی ایسا ہی بیان دیا ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ ہم یوکرین میں امن چاہتے ہیں لیکن اگر دونوں فریق اس میں نرمی کا مظاہرہ کریں گے تو ہم بھی ثالثی سے دستبردار ہو جائیں گے۔

Continue Reading

بزنس

وسائی تعلقہ سے پالگھر ہیڈکوارٹر تک کا سفر اب ہوگا آسان، فیری بوٹ رو-رو سروس آج سے شروع، آبی گزرگاہوں سے سفر میں صرف 15 منٹ لگیں گے۔

Published

on

Ro-Ro-Sarvice

پالگھر : واسئی تعلقہ سے پالگھر ہیڈکوارٹر تک سفر کے لیے کھارودیشری (جلسر) سے مارمبل پاڈا (ویرار) کے درمیان فیری بوٹ رو-رو سروس آج (19 اپریل) سے آزمائشی بنیادوں پر شروع کی جارہی ہے۔ اس سے ویرار سے پالگھر تعلقہ کے سفر کے دوران وقت کی بچت ہوگی۔ اس منصوبے کو شروع کرنے کے لیے حکومتی سطح پر گزشتہ کئی ماہ سے کوششیں جاری تھیں۔ کھاراوادیشری میں ڈھلوان ریمپ یعنی عارضی جیٹی کا کام مکمل ہو چکا ہے جس کی وجہ سے یہ سروس شروع ہو رہی ہے۔ اس پروجیکٹ کی منصوبہ بندی مرکزی حکومت کی ‘ساگرمالا یوجنا’ کے تحت کی گئی تھی۔ اسے 26 اکتوبر 2017 کو 12.92 کروڑ روپے کی انتظامی منظوری ملی تھی، جب کہ 23.68 کروڑ روپے کی نظرثانی شدہ تجویز کو بھی 15 مارچ 2023 کو منظور کیا گیا تھا۔ فروری 2024 میں ورک آرڈر جاری کیا گیا تھا اور کام ٹھیکیدار کو سونپ دیا گیا تھا۔

پہلی فیری آزمائشی بنیادوں پر نارنگی سے 19 اپریل کو دوپہر 12 بجے شروع ہوگی۔ اس کے بعد باقاعدہ افتتاح ہوگا۔ کھارودیشری سے نارنگی تک سڑک کا فاصلہ 60 کلومیٹر ہے، جسے طے کرنے میں تقریباً ڈیڑھ گھنٹے کا وقت لگتا ہے۔ ساتھ ہی، آبی گزرگاہ سے یہ فاصلہ صرف 1.5 کلومیٹر ہے، جسے 15 منٹ میں طے کیا جا سکتا ہے۔ رو-رو سروس سے نہ صرف وقت بلکہ ایندھن کی بھی بچت ہوگی۔ مارمبل پاڑا سے کھارودیشری تک ایک فیری میں 15 منٹ لگیں گے اور گاڑیوں میں سوار ہونے اور اترنے کے لیے اضافی 15-20 منٹ کی اجازت ہوگی۔ 20 اپریل سے پہلی فیری روزانہ صبح 6:30 بجے ویرار سے چلے گی اور آخری فیری کھارودیشری سے شام 7 بجے چلے گی۔ نائٹ فیری بھی 25 اپریل سے شروع ہوگی اور آخری فیری کھارودیشری سے رات 10:10 بجے روانہ ہوگی۔

Continue Reading
Advertisement

رجحان

WP2Social Auto Publish Powered By : XYZScripts.com