Connect with us
Saturday,24-May-2025
تازہ خبریں

سیاست

کسانوں کا فائدہ فصلوں کی خریداری میں ہے, ایم ایس پی کے اعلان میں نہیں : کانگریس

Published

on

کانگریس نے کہا ہے کہ کم سے کم امدادی قیمت (ایم ایس پی) کے اعلان سے کسان کو کوئی فائدہ نہیں ہوگا لیکن اس کے لئے ، فصلوں کی خریداری ضروری ہے اور حکومت جو اقدامات اٹھا رہی ہے ، اس سے دس برسوں تک بھی کسانوں کی آمدنی دوگنا نہیں ہونے والی ہے۔
کانگریس کے رہنما سنیل جاکھڑ نے منگل کو یہاں پریس کانفرنس میں کہا کہ ایم ایس پی کے اعلان سے نہیں ہوگا ، اس کا فائدہ تب ہوگا جب کسان کی فصل کی خرید کی جائے گی۔ کسانوں کو فصل کا فائدہ تبھی ملے گا جب مارکیٹ سے فصلوں کی براہ راست خریداری ہوگی ، لیکن یہ نظام بہار جیسی ریاستوں میں کہیں بھی تیار نہیں ہوا ہے اور نہ ہی کسان کی خریداری کا کوئی بازار ہے ، تو کسان اپنی فصل کہاں فروخت کرے گا۔
مسٹر جاکھڑ نے کہا کہ ایم ایس پی میں اضافہ کے لئے حکومت کا اعلان اچھا لگتا ہے ، لیکن کسان کو واقعی ان اعلانات کا فائدہ نہیں ملتا ہے۔ کسان کی آمدنی کو دوگنا کرنے کے بارے میں یہ سننا اچھا ہے ، لیکن اٹھائے جانے والے اقدامات کو دیکھ کر ایسا لگتا ہے کہ کسان کی آمدنی دس برسوں میں بھی دوگنی نہیں ہوگی۔ کسانوں کے گودام بھرے پڑے ہیں لیکن ان کی فصلیں نہیں خریدی جارہی ہیں اور انہیں اپنی فصلیں ایم ایس پی کے مقابلے میں بہت کم قیمت پر بیچنے پر مجبور کیا جارہا ہے۔
انہوں نے کہا کہ کسان حکومت سے بھیک نہیں مانگ رہا ہے بلکہ اپنی محنت سے کمائی کی رقم مانگ رہا ہے لیکن مودی سرکار کا کسانوں کے ساتھ مثبت رویہ نہیں ہے لہذا ان کے مفادات کے لئے کوئی اقدام نہیں کیا جارہا ہے۔ اگر حکومت کسانوں کے بارے میں اچھا سوچتی ہے تو صرف اعلانات کرنے کی بجائے انہیں صحیح طریقے سے فائدہ پہنچاتی اور اگر ان کی صحیح مدد کی جاتی تو کسان خودکشی کرنے پر مجبور نہ ہوتے۔
کانگریس رہنما نے کہا کہ 80 فیصد کسان ایک یا دو ایکڑ اراضی کے مالک ہیں۔ اگر اس کی پیداوار کو بیچنے کے انتظامات نہیں کیے جائیں گے اور اسے اپنی محنت سے کمائی جانے والی رقم نہیں ملے گی تو غریب کسان مارا جائے گا۔ کسان کی فصل کی خرید اس کی اپنی زمین پر ہونی چاہئے کیونکہ وہ اپنی فصل بیچنے کے لئے زیادہ دور نہیں جاسکتے ہیں۔ کسانوں کے گوداموں میں پڑی ہوئی پیداوار کی خریداری کے انتظامات کئے جائیں۔

سیاست

ممبئی میونسپل کارپوریشن کے انتخابات کی تیاری شروع… شندے کی شیوسینا ممبئی میں بی ایم سی انتخابات 100 سیٹوں پر لڑے گی، جانیں ہر سیٹ جیتنے کی حکمت عملی

Published

on

ممبئی : شیو سینا (شندے گروپ) نے بی ایم سی انتخابات کے لیے اپنی حکمت عملی کی تیاری شروع کر دی ہے۔ اس نے بی ایم سی کی 227 سیٹوں میں سے 100 سیٹوں پر پوری طاقت کے ساتھ مقابلہ کرنے کی بات کہی ہے۔ حال ہی میں، پارٹی نے ممبئی میں انتخابات لڑنے کے خواہشمند سابق کارپوریٹروں اور کارکنوں کے ساتھ ایک میٹنگ کی، جس میں کابینہ کے وزیر دادا جی بھوسے، سابق ایم پی راہل شیوالے اور پارٹی سکریٹری سنجے مور جیسے سینئر لیڈروں نے شرکت کی۔ مانا جا رہا ہے کہ شندے سینا ڈپٹی میئر کے عہدے کے لیے دعویٰ پیش کر سکتی ہے۔ بھلے ہی ڈپٹی سی ایم ایکناتھ شندے کی تھانے میں مضبوط گرفت ہے لیکن بی ایم سی انتخابات میں شنڈے دھڑے کو جدوجہد کرنی پڑ سکتی ہے۔ اگر بی جے پی کو میئر کا عہدہ بھی مل جاتا ہے تو شنڈے کا دھڑا ڈپٹی میئر کا عہدہ اور اہم کمیٹیوں کی کمان اپنے ہاتھ میں لینا چاہتا ہے۔ رہنماؤں نے واضح کیا کہ پارٹی جن 100 سیٹوں پر الیکشن لڑے گی ان میں کامیابی کے لیے ہر سطح پر منصوبہ بندی کی جائے گی۔

میٹنگ میں سابق کارپوریٹرس جنہوں نے کئی بار بی ایم سی انتخابات میں کامیابی حاصل کی ہے رہنمائی کرتے ہوئے کہا کہ ہر امیدوار کو اپنے وارڈ میں حلقہ بندیوں کو سنجیدگی سے سمجھنا ہوگا اور اب سے عوام کے درمیان سرگرم ہونا ہوگا۔ لوگوں سے رابطے بڑھانے اور عوامی رابطوں کو مضبوط بنانے پر توجہ دی جانی چاہیے۔ ووٹنگ کے وقت یہ سب کام آئے گا۔ دوسری جانب مہاراشٹر نو نرمان سینا (ایم این ایس) کے رہنما سندیپ دیشپانڈے نے کہا ہے کہ اگر ادھو سینا کو لگتا ہے کہ ایم این ایس کے ساتھ اتحاد ممکن ہے، تو انہیں ایک ٹھوس تجویز کے ساتھ آگے آنا چاہیے، جس پر ہماری پارٹی کے سربراہ راج ٹھاکرے فیصلہ کریں گے۔ دیش پانڈے نے مزید کہا کہ ہم نے پہلے بھی تجاویز بھیجی تھیں، لیکن ہمیں دھوکہ دہی کا سامنا کرنا پڑا۔ اگر وہ اب ہمیں ان کے ساتھ چاہتے ہیں تو انہیں راج ٹھاکرے کو مناسب تجویز بھیجنی چاہیے۔

نامہ نگاروں سے بات کرتے ہوئے، دیش پانڈے نے واضح کیا کہ راج ٹھاکرے نے اپنے انٹرویو میں کہیں بھی ادھو ٹھاکرے کی زیرقیادت پارٹی کے ساتھ براہ راست اتحاد کی بات نہیں کی، جو مہا وکاس اگھاڑی (ایم وی اے) کا حصہ ہے۔ انہوں نے کہا کہ راج ٹھاکرے نے یہ نہیں کہا کہ اتحاد ضرور ہونا چاہیے۔ انہوں نے صرف اتنا کہا کہ اگر ادھو سینا دلچسپی رکھتی ہے تو اس پر غور کیا جاسکتا ہے۔

Continue Reading

سیاست

مہاراشٹر لاڈلی بہن یوجنا : 336 کروڑ قبائلیوں کے حقوق مہاراشٹر میں لاڈلی بہن یوجنا میں منتقل، مئی کی قسط بھیجنے کی تیاریاں

Published

on

Fadnavis,-Shinde-&-Ajit

ممبئی : مہاراشٹر حکومت کی مہتواکانکشی ‘لاڈلی بیہن یوجنا’ کو چلانے کے لیے، حکومت کو دوسرے محکموں سے مسلسل نقد رقم کا انتظام کرنا پڑتا ہے۔ اس بار فائدہ اٹھانے والی خواتین کو اگلی قسط دینے کے لیے حکومت نے قبائلی محکمہ سے 335 کروڑ 70 لاکھ روپے کا فنڈ منتقل کیا ہے۔ اپریل کی قسط ادا کرنے کے لیے، حکومت کے محکمہ خزانہ نے گزشتہ ماہ درج فہرست ذات اور درج فہرست قبائل سے 410 کروڑ روپے خواتین اور بچوں کی ترقی کے محکمے کو منتقل کیے تھے۔ گزشتہ اسمبلی انتخابات سے ٹھیک پہلے مہایوتی حکومت کے اس وقت کے وزیر اعلیٰ ایکناتھ شندے نے ‘میری لاڈلی بیہن یوجنا’ شروع کی تھی۔ اسکیم کے تحت اہل خواتین کو ہر ماہ 1500 روپے دیے جاتے تھے۔

اسمبلی انتخابات سے قبل حکومت نے اہل مستحقین کو پانچ ماہ کی قسطیں ادا کیں۔ انتخابی مہم کے دوران مہاوتی کے لیڈر زور و شور سے مہم چلا رہے تھے کہ ریاست میں دوبارہ مہایوتی کی حکومت بنتی ہے تو 1500 روپے کی رقم بڑھا کر 2100 روپے کر دی جائے گی۔ اب یہ اسکیم حکومت کے گلے کا کانٹا بن گئی ہے۔ حکومت کو اپنی پیاری بہنوں کو ہر ماہ پیسے دینے کے لیے کئی جوڑ توڑ کرنا پڑتا ہے۔ دوسرے محکمے سے رقم منتقل کرنی پڑتی ہے۔

ریاستی حکومت نے رواں سال 2025-26 کے بجٹ میں شیڈول ٹرائب اسکیم کے لیے 21,495 کروڑ روپے کا انتظام کیا ہے۔ اس میں سے، قبائلی ترقی کے محکمے کو دی گئی 3,420 کروڑ روپے کی گرانٹ ان ایڈ میں سے 335 کروڑ روپے کا فنڈ، 70 لاکھ روپے مئی کے لیے لاڈلی بہن یوجنا کے لیے منتقل کیے گئے ہیں۔ سماجی انصاف کے محکمے کے 410 کروڑ 30 لاکھ روپے خواتین اور بچوں کی ترقی کے محکمے کو بھیجے گئے۔ اس پر سماجی انصاف کے وزیر سنجے شرسات کافی ناراض ہوئے۔ انہوں نے یہاں تک کہا کہ اگر حکومت کو محکمہ سماجی انصاف کی ضرورت نہیں ہے تو وہ اس محکمے کو بند کیوں نہیں کر دیتی۔ انہوں نے محکمہ پر حکومت کی لاپرواہی کا الزام بھی لگایا۔

Continue Reading

ممبئی پریس خصوصی خبر

8-10 ایم ایل اے بننا کوئی بڑی بات نہیں، لیکن 8-10 اچھے آئی اے ایس آفیسر بن جائیں تو سماج میں انقلاب آجائے گا : ابو عاصم اعظمی

Published

on

‎ممبئی : مانخورد شیواجی نگر حلقہ کے رکن اسمبلی اور سماج وادی پارٹی کے ریاستی صدر ابو عاصم اعظمی کی طرف سے سٹی بینکوئٹ ہال، گوونڈی، ممبئی میں طلباء کے لئے ایک اعشاری پروگرام منعقد کیا گیا, جس میں مانخورد نگر اسمبلی حلقہ کے 10ویں اور 12ویں جماعت میں نمایاں و ممتاز کامیابی حاصل کرنے والے ہونہار طلباء کو لیپ ٹاپ اور ٹیبلیٹ تحفے میں دیے گئے۔ اس موقع پر سمیر احمد صدیقی (آئی اے ایس) مہمان خصوصی کے طور پر موجود تھے اور مانخورد شیواجی نگر کے طلباء کو مستقبل کی رہنمائی دی۔ اس موقع پر ابو عاصم اعظمی نے طلباء کی رہنمائی کرتے ہوئے کہا, ۸ یا ۱۰ ایم ایل اے بننا کوئی بڑی بات نہیں ہے، ۸ یا ۱۰ اچھے آئی اے ایس منتخب ہوئے تو ایک بہتر معاشرہ کی نشوونما ہو اور انقلابی تبدیلی رونما ہوگی, اسی سے ایک بہتر معاشرہ تشکیل پائے گا۔ اس موقع پر 40 ہونہار طلباء کو ٹیبلٹ، 4 طلباء کو لیپ ٹاپ دیئے گئے،امتحان میں 100 فیصد نمبر حاصل کرنے والوں کو ٹرافیاں اور سرٹیفکیٹ تفویض کئے گئے اور جن والدہ نے اپنے بچوں کق اس قابل بنایا ان محنتی خواتین کو بھی تحائف دئیے گئے۔ اس کے علاوہ پروگرام میں اعظم گڑھ میں سب سے زیادہ 99.4 فیصد کے ساتھ دسویں جماعت میں کامیابی حاصل کرنے والی حضرہ مجید ہیچا کو لیپ ٹاپ دے کر خصوصی اعزاز سے نوازا گیا۔ اس موقع پر سماج وادی پارٹی کی ریاستی جنرل سکریٹری زیبا ملک، کارپوریٹر رخسانہ صدیقی، عائشہ رفیق شیخ، عرفان خان، فہد اعظمی، تعلقہ صدر غیاث الدین شیخ اور پکشاچھایا، مختلف عہدیداروں کے ساتھ ساتھ شعبہ کے طلبہ اور ان کے والدین کی بڑی تعداد موجود تھی۔ پروگرام کی نظامت جاوید شیخ اور شبنم خان نے کی۔

Continue Reading
Advertisement

رجحان

WP2Social Auto Publish Powered By : XYZScripts.com