Connect with us
Saturday,13-December-2025

سیاست

اے پی ایم سی کے باہر پیداوار فروخت کرنے سے کاشتکاروں کو فائدہ: مودی

Published

on

پنجاب، ہریانہ اور ملک کے دیگر حصوں میں زرعی بل کی مخالفت کے درمیان وزیر اعظم نریندر مودی نے اتوار کے روز کہا کہ زرعی پیداوار مارکیٹنگ کمیٹی منڈی سے باہر اپنی فصلیں فروخت کرنے پر کسانوں کو فائدہ ہورہاہے اور وہ لاکھوں روپے کی آمدنی حاصل کررہے ہیں۔
وزیراعظم نریندر مودی نے آکاشوانی پر اپنے ماہانہ ریڈیو پروگرام من کی بات میں ملک کو خطاب کرتے ہوئے کہا کہ کورونا کے اس دور میں ملک کے زرعی شعبے نے ایک بار پھر طاقت کا مظاہرہ کیا ہے۔ ملک کا زرعی شعبہ، کاشتکار، گاؤں، خود کفیل ہندوستان کی بنیاد ہیں۔ اگر یہ مضبوط ہوں گے تو پھر خود کفیل ہندوستان کی بنیاد مضبوط ہوگی۔ ماضی قریب میں ان شعبوں نے خود کو بہت سی پابندیوں سے آزاد کیا ہے اور کئی غلط تصورات کو ختم کرنے کی کوشش کی ہے۔
مسٹر مودی نے ہریانہ کے سونی پت کے کسان کنور چوہان کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ انہیں منڈی کے باہر اپنے پھل اور سبزیاں فروخت کرنے میں دشواری پیش آتی تھی۔ اگر وہ بازار سے باہر اپنے پھل اور سبزیاں فروخت کرتے تھے تو کئی بار اس کے پھل، سبزیاں اور گاڑیاں ضبط ہوجاتی تھیں۔ لیکن 2014 میں پھلوں اور سبزیوں کو اے پی ایم سی قانون سے باہر کردیا گیا جس سے انہیں اور اس کے آس پاس کے ساتھی کسان کو فائدہ ہوا۔ چار سال پہلے انہوں نے اپنے گاؤں میں ساتھی کسانوں کے ساتھ مل کر ایک کسان پروڈیوسر گروپ تشکیل دیا تھا۔ آج گاؤں کے کسان سوئٹ کارن اور بیبی کارن کی کاشت کرتے ہیں۔ ان کی مصنوعات آج براہ راست دہلی کی آزاد پور منڈی، بڑی دکانوں اور ہوٹلوں میں جا رہی ہیں۔ آج گاؤں کے کسان اپنی کاشت سے سالانہ ڈھائی سے تین لاکھ فی ایکڑ کمائی کررہے ہیں۔ صرف یہی نہیں، اسی گاؤں کے 60 سے زیادہ کاشتکار نیٹ ہاؤس اور پالی ہاؤس بناکر ٹماٹر، ککڑی، شملہ مرچ، اس کی مختلف اقسام تیار کرکے ہر سال فی ایکڑ 10 سے 12 لاکھ روپے آمدنی حاصل کررہے ہیں۔
وزیر اعظم نے کہا کہ ان کاشت کاروں کو یہ اختیار حاصل ہے کہ وہ اپنے پھل اور سبزیاں کہیں بھی کسی کو بھی فروخت کرسکتےہیں اور یہی طاقت ہی ان کی ترقی کی بنیاد ہے۔ اب ملک کے دوسرے کسانوں کو بھی وہی طاقت ملی ہے۔ پھلوں اور سبزیوں کے لئے ہی نہیں اپنے کھیتوں میں وہ جو پیداوار کر رہے ہیں۔ وہ دھان، گندم، سرسوں، گنے، جو پیدا کر رہے ہیں، ان کی خواہش کے مطابق، جہاں انہیں زیادہ قیمت ملے وہیں فروخت کرنے کی اب انہیں آزادی ملی ہے۔

Click to comment

Leave a Reply

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔

(جنرل (عام

مانخوردشیواجی نگر میں عام شہری سہولیات کا فقدان، دھاراوی باز آبادکاری پروجیکٹ کے متاثرین کو شہری سہولیات میسر ہونے کے بعد بحالی کی جائے : ابوعاصم

Published

on

ممبئی، مانخورد شیواجی نگر میں فضلات ضائع کےلئے مزید ویسٹ منیجمنٹ تیارکرنے پر ابوعاصم اعظمی نے اس کی ناگپور سرمائی اجلاس میں مخالفت کی اور کہا کہ مانخور د شیواجی نگر جھوپڑپٹی علاقہ ہےیہاں پہلے سے ہی ڈمپنگ گراؤنڈ موجود ہے ویسٹ مینجمنٹ کمپنی بھی ہے جس سے شہریوں کو کافی پریشانیوں کا سامنا ہے فضلات کے ضائع کے سبب آلودگی میں اضافہ ہوا ہے یہاں کی فضا زہریلی ہے ایک طرف ملنڈ سے ڈمپنگ گراؤنڈ منتقل کرکے گلف کورس بنایا جارہا ہے تو دوسری طرح دھاراوی کے جھوپڑپٹیوں کے مکینوں کی یہاں باز آبادکاری کی جارہی ہے گوونڈی میں شہری سہولیات کا فقدان ہے جب تک اسکول کالج ، میدان اور مذہبی مقامات مسجد مندر اور دیگر عبادت گاہیں تعمیر نہیں کی جاتی اس وقت تک یہاں کسی کی باز آبادکاری نہ کی جائے اس کے ساتھ ہی ڈمپنگ گراؤنڈ کے ساتھ دیگر ویسٹ مینجمنٹ کمپنی کو یہاں سے ہٹایا جائے پہلے ہی یہاں ویسٹ مینجمنٹ کمپنی ہے اب مزید اس قسم کی کمپنی سے انسانی زندگی تباہ کیا جارہا ہے اس پر فوری طور پر پابندی عائد کی جائے یہ مطالبہ اعظمی نے کیا ہے

Continue Reading

(جنرل (عام

بی جے پی یوپی صدر کے انتخاب کے لیے ٹائم لائن مقرر، 14 دسمبر کو حتمی اعلان

Published

on

نئی دہلی، 12 دسمبر، بھارتیہ جنتا پارٹی کی اتر پردیش یونٹ نے 2025 کے تنظیمی چکر کے لیے اپنے ریاستی صدر کے انتخاب کا شیڈول جاری کر دیا ہے۔ جمعہ کو جاری ہونے والے پروگرام میں تین روزہ عمل کا خاکہ پیش کیا گیا ہے جس میں ووٹر لسٹوں کی اشاعت، کاغذات نامزدگی داخل کرنا اور جانچ پڑتال اور نتائج کا باضابطہ اعلان شامل ہے۔ ہفتہ، 13 دسمبر کو، ریاستی صدر کے عہدے کے لیے اور قومی کونسل کے اراکین کے انتخاب کے لیے کاغذات نامزدگی دوپہر 2 بجے سے 3 بجے کے درمیان پارٹی کے ریاستی ہیڈکوارٹر لکھنؤ میں قبول کیے گئے۔ پارٹی عہدیداروں نے کہا کہ فائلنگ کا عمل منظم رہا، امیدواروں کی جانب سے مجاز نمائندوں نے نامزدگی فارم جمع کرائے ہیں۔ تمام کاغذات نامزدگی جمع کرانے کے فوراً بعد اسی دن سہ پہر 3 بجے سے 4 بجے تک جانچ پڑتال کی گئی۔ کاغذات نامزدگی واپس لینے کا وقت شام 4 بجے سے 5 بجے تک مقرر کیا گیا تھا۔ منتخب امیدواروں کا حتمی اعلان اتوار 14 دسمبر کو دوپہر ایک بجے کیا جائے گا۔ ضرورت پڑنے پر ووٹنگ بھی اسی دوپہر کو ہوگی۔

یہ سرکلر بی جے پی کے ریاستی الیکشن افسر مہندر ناتھ پانڈے نے جاری کیا ہے۔ مواصلات کی کاپیاں کئی سینئر رہنماؤں کو بھیجی گئیں، بشمول قومی انتخابی افسراین ایل. سکسینہ، مرکزی انتخابی نگران ونود تاوڑے، اور ریاستی سطح کے تنظیمی عہدیدار جیسے کہ دھرم پال سنگھ اور بھوپیندر سنگھ چودھری۔ میڈیا کی رپورٹ کے مطابق الیکشن کے لیے درکار صوبائی کونسل کے ارکان کا انتخاب کر لیا گیا ہے۔ 403 میں سے 327 اسمبلی سیٹوں پر انتخاب ہوا ہے۔ صوبائی کونسل کے اراکین ریاستی صدر کے انتخاب میں ووٹ ڈالتے ہیں۔ 98 تنظیمی اضلاع میں سے 84 کے انتخابات بھی مکمل ہو چکے ہیں۔ مرکزی وزیر تجارت پیوش گوئل کو اتر پردیش کا انتخابی افسر مقرر کیا گیا ہے۔ اس نے یوپی بی جے پی کے صدر کے عہدے کے لیے ممکنہ ناموں کو بھی شامل کیا، جس میں پنکج چودھری، جو مہاراج گنج سے لوک سبھا کے رکن ہیں اور مرکزی وزیر مملکت برائے خزانہ، بی ایل ورما، صارفین کے امور اور خوراک کے وزیر، راجیہ سبھا کے رکن کے طور پر خدمات انجام دے رہے ہیں، رکن پارلیمنٹ کانتا کردم اور دیگر شامل ہیں۔

Continue Reading

(جنرل (عام

تھانے میں پائپ لائن کو بڑے نقصان کے بعد 4 دن کے لیے 50 فیصد پانی کی کٹوتی

Published

on

تھانے : تھانے میونسپل کارپوریشن نے جمعرات کو کلیان پھاٹا پر مہانگر گیس لمیٹڈ کے جاری کام کے دوران خراب ہونے والی مین سپلائی لائن کی مرمت کے کاموں کی ضرورت کے لیے اگلے تین دنوں میں جمعہ کو شہر میں فوری طور پر 50% پانی کی کٹوتی کا اعلان کیا ہے۔ ایک ہفتے میں یہ دوسرا موقع ہے کہ ایم جی ایل کے کام کی وجہ سے پرانی لائن کو نقصان پہنچا، جس سے تھانے کے باشندوں کو غیر ضروری تکلیف کا سامنا کرنا پڑا جو اپنی روزمرہ کی پانی کی فراہمی کی ضروریات کو پورا کرنے کے لیے ٹینکر اور بوتل کے پانی پر انحصار کرنے پر مجبور ہیں۔ "پیس ویر سے تیمگھر واٹر پیوریفیکیشن پلانٹ تک پانی لے جانے والی 1,000 ملی میٹر قطر کی پائپ لائن کو جمعرات کی سہ پہر کلیان پھاٹا کے قریب مہانگر گیس لمیٹڈ کی کھدائی کے جاری کام کے دوران نقصان پہنچا۔ پائپ لائن کی مرمت کا کام ہنگامی بنیادوں پر شروع کر دیا گیا ہے۔ تاہم پائپ لائن پرانی ہونے کی وجہ سے مرمت میں مزید تین دن لگ سکتے ہیں، اس وجہ سے شہر بھر میں سپلائی میں 50 فیصد تک کمی واقع ہو سکتی ہے۔” سپلائی میں لاگو کیا گیا،” ایک شہری اہلکار نے بتایا۔ دریں اثنا، حکام نے کہا کہ شہر میں پانی کی متوازن تقسیم کو یقینی بنانے کے لیے 15 دسمبر تک سپلائی کے لیے زوننگ سسٹم نافذ کر دیا گیا ہے۔ زوننگ کے طریقہ کار میں جغرافیائی مقامات کی بنیاد پر مختلف علاقوں میں مختلف ذرائع سے موصول ہونے والے پانی کی مساوی تقسیم شامل ہے۔ ایک اہلکار نے وضاحت کی کہ مرمت کے مکمل ہونے تک ہر زون کو روزانہ صرف 12 گھنٹے پانی ملے گا۔ کارپوریشن نے شہریوں سے اپیل کی ہے کہ وہ اس دوران پانی کفایت شعاری سے استعمال کریں اور میونسپل انتظامیہ کے ساتھ تعاون کریں۔

Continue Reading
Advertisement

رجحان

WP2Social Auto Publish Powered By : XYZScripts.com