Connect with us
Friday,19-September-2025
تازہ خبریں

سیاست

فڑنویس نے اسمبلی میں پربھنی تشدد میں کسی بھی سازش کی تردید کرتے ہوئے کہا, یہ ہندو بمقابلہ دلت معاملہ نہیں ہے اور عدالتی انکوائری سے سچائی سامنے آئے گی۔

Published

on

Fadnavis..

ممبئی : سی ایم دیویندر فڑنویس نے اسمبلی میں کہا کہ پربھنی تشدد کے ملزمین کے خلاف کسی سازش کی کوئی بات نہیں ہوئی ہے۔ 11 دسمبر کی صبح بنگلہ دیش میں ہندوؤں پر ہو رہے مظالم کو اجاگر کرنے کے لیے پربھنی میں ساکل ہندو سماج مورچہ نکالا گیا اور اس کے صرف پانچ گھنٹے بعد ہی آئین کی نقل کی توہین کا واقعہ پیش آیا۔ سوپن پوار سامنے نہیں تھے۔ وزیر اعلیٰ نے کہا کہ تمام سیاسی جماعتوں کے رہنما وہاں موجود تھے، اس لیے یہ ہندو بمقابلہ دلت کا معاملہ نہیں ہے۔ پربھنی تشدد کی عدالتی تحقیقات سے تمام شکوک و شبہات دور ہو جائیں گے۔ تشدد کے سلسلے میں گرفتاری کے بعد سومناتھ سوریاونشی کی موت پر، فڑنویس نے کہا کہ انہوں نے مجسٹریٹ کو بتایا تھا کہ پولیس نے ان پر تشدد نہیں کیا۔ وہاں نصب سی سی ٹی وی فوٹیج اور شواہد سے ثابت ہوتا ہے کہ سوریاونشی کی حراست کے دوران ان پر طاقت کا استعمال نہیں کیا گیا تھا۔

سی ایم فڑنویس نے ایوان کو بتایا کہ 10 دسمبر کی سہ پہر سوپن پوار نامی شخص نے پربھنی ریلوے اسٹیشن کے باہر بابا صاحب امبیڈکر کے مجسمے کے قریب آئین کی (شیشے سے ڈھکی ہوئی) نقل کی توہین کی۔ سوپن پوار ذہنی طور پر غیر مستحکم ہیں اور 2012 سے زیر علاج ہیں۔ چار ڈاکٹروں نے اس کا معائنہ کیا اور اس کے مسائل کو نوٹ کیا۔ باباصاحب امبیڈکر کے مجسمے کی توہین کا معاملہ سامنے آنے کے بعد پولس وہاں پہنچی جہاں ہجوم نے گاڑیوں کی توڑ پھوڑ کی تھی۔ اگلے دن پربھنی ضلع میں بند کا اعلان کیا گیا۔ اس دن 200-300 لوگوں نے تشدد کیا اور املاک کو نقصان پہنچایا۔

وزیراعلیٰ نے کہا کہ پولیس نے صورتحال پر قابو پانے کے لیے آنسو گیس اور لاٹھی چارج کا استعمال کیا۔ کچھ خواتین کلکٹر کے دفتر میں داخل ہوئیں، جہاں انہوں نے توڑ پھوڑ کی۔ پولیس نے آتش زنی کے الزام میں 51 افراد کے خلاف مقدمہ درج کر کے 43 افراد کو گرفتار کر لیا ہے جب کہ خواتین اور بچوں کو نوٹس دینے کے بعد رہا کر دیا گیا ہے۔

فڑنویس نے اسمبلی میں سرپنچ کے قتل سے متعلق معلومات شیئر کیں۔ انہوں نے کہا کہ 6 دسمبر کو اشوک گھُلے، سدرشن گھُلے اور پرتیک گھُلے بیڈ ضلع میں ایک توانائی پروجیکٹ سائٹ پر گئے۔ وہیں چوکیدار امردیپ سوناونے اور پروجیکٹ مینیجر شیواجی تھوپٹے کی پٹائی کی گئی۔ اشوک، سدرشن اور پرتیک پڑوسی گاؤں سے ہیں۔ یہ اطلاع گاؤں کے سرپنچ سنتوش دیشمکھ کو دی گئی۔ دیشمکھ نے ان تینوں کو ڈانٹا۔ اس کے بعد 9 دسمبر کو سرپنچ دیش مکھ اپنی کار میں ٹول بوتھ پہنچے۔ وہاں ایک اسکارپیو نے دیشمکھ کی کار کو روکا۔ اسے گاڑی سے نکال کر اسکارپیو میں ڈال دیا گیا۔ دیشمکھ کو کار کے اندر بے دردی سے پیٹا گیا۔ پھر اسے گاڑی سے نکال کر مارا۔ دیشمکھ کی وہیں موت ہو گئی۔ ملزم وہاں سے فرار ہوگیا۔ فڈنویس نے کہا کہ دیش مکھ کا بھائی وشنو چٹے نامی شخص سے رابطے میں تھا اور اس نے سرپنچ کو رہا کرنے کی درخواست بھی کی۔

چاٹے ضلع بیڈ میں این سی پی کے تحصیل سربراہ تھے۔ پولیس بھتہ خوری اور قتل کے درمیان تعلق کی بھی تفتیش کر رہی ہے۔ اس کیس کے سرغنہ کو سزا دی جائے گی۔ قتل میں والمک کراڈ کا ملوث ہونا ثابت ہونے پر کارروائی کی جائے گی۔ بھتہ خوری کیس میں ان کا ملوث ہونا ثابت ہو چکا ہے۔ انہوں نے کہا کہ مجرموں کے خلاف مکوکا کے تحت کارروائی کی جائے گی۔ بیڈ ضلع میں این سی پی کے سابق تحصیل سربراہ وشنو چاٹے کو گرفتار کرکے عدالت میں پیش کیا گیا، انہیں 27 دسمبر تک پولیس حراست میں بھیج دیا گیا۔ اس سے پہلے گرفتار ہونے والوں میں جے رام چاٹے، مہیش کیدار اور پرتیک گھلے شامل ہیں۔ ساتھ ہی پولیس تین دیگر لوگوں کی تلاش کر رہی ہے۔

سیاست

“چلو دہلی” کا نعرہ دیا منوج جارنگے پاٹل نے… مہاراشٹر میں مراٹھا ریزرویشن کے حوالے سے دہلی میں ایک بڑی کانفرنس کا انعقاد کیا جائے گا، جانیں کیا تیاریاں ہیں؟

Published

on

Manoj-Jarange

ممبئی : منوج جارنگے پاٹل مہاراشٹر میں گزشتہ دو سالوں سے مراٹھا ریزرویشن تحریک کو لے کر سرخیوں میں ہیں۔ پچھلے مہینے جارنگے پاٹل نے ممبئی تک مارچ کر کے فڑنویس حکومت کے لیے مشکلات کھڑی کیں۔ ریاستی حکومت کو حیدرآباد گزٹ کو قبول کرنے پر راضی کرنے کے بعد، جارنگ حکومت سے اپنے وعدوں کو پورا کرنے کا مطالبہ کر رہے ہیں، جب کہ او بی سی لیڈر چھگن بھجبل اپنی ناراضگی کا اظہار کر رہے ہیں۔ اس سب کے درمیان منوج جارنگے پاٹل نے ایک نئی چال چلائی ہے۔ اب گجرات کے پاٹیدار لیڈر ہاردک پٹیل کی طرح وہ بھی ریاست چھوڑ دیں گے۔ پاٹل نے ‘دہلی چلو’ کا نعرہ دیا ہے۔ انہوں نے کہا ہے کہ ملک بھر سے مراٹھا ریزرویشن کے لیے دہلی میں جمع ہوں گے۔

منوج جارنگے پاٹل نے مراٹھواڑہ میں ایک پروگرام میں کہا کہ دہلی میں ملک بھر سے مراٹھا برادری کی ایک کانفرنس منعقد کی جائے گی۔ حیدرآباد گزٹ اور ستارہ گزٹ کے نفاذ کے بعد یہ کانفرنس منعقد ہوگی۔ کانفرنس کی تاریخ کا اعلان جلد کیا جائے گا۔ جارنگ نے بدھ کو دھاراشیو میں حیدرآباد گزٹ کے حوالے سے ایک میٹنگ کا اہتمام کیا۔ اسی میٹنگ کے دوران جرنگے پاٹل نے یہ بڑا اعلان کیا۔ مراٹھا کرانتی مورچہ کے لیڈر منوج جارنگے پاٹل نے کہا کہ ہمارے مراٹھا بھائی کئی ریاستوں میں بکھرے ہوئے ہیں۔ ایک زمانے میں چھترپتی شیواجی مہاراج نے ہمارے لیے سوراج بنائی تھی۔ اس لیے اب تمام بھائیوں کو ایک بار پھر اکٹھا ہونا چاہیے۔

اگر جارنگ دہلی میں کانفرنس منعقد کرتے ہیں تو یہ مہاراشٹر سے باہر ان کا پہلا پروگرام ہوگا۔ مراٹھا ریزرویشن تحریک کے لیے جارنگے اب تک سات بار انشن کر چکے ہیں۔ ممبئی پہنچنے کے بعد انہوں نے آزاد میدان میں اپنی آخری بھوک ہڑتال کی۔ ریزرویشن کے وعدے پر جارنگ نے انشن توڑ دیا۔ جارنگ کو آزاد میدان میں مختلف جماعتوں کی حمایت حاصل تھی۔ اتنا ہی نہیں، فڑنویس حکومت کے کئی وزرا بھی بات چیت کے لیے پہنچے۔ منوج جارنگے پاٹل تمام مراٹھوں کو کنبی قرار دے کر او بی سی زمرے میں ریزرویشن کا مطالبہ کر رہے ہیں۔ حکومت نے اس معاملے پر ان کے کچھ مطالبات مان لیے ہیں۔ اس سے او بی سی برادری پریشان ہے۔ چھگن بھجبل نے ناراضگی ظاہر کی ہے۔

Continue Reading

ممبئی پریس خصوصی خبر

میں بھی آئی لو محمد کہتا ہوں… مجھ پر بھی مقدمہ کرو : ابو عاصم اعظمی

Published

on

Abu-Asim-Azmi

‎ممبئی : آئی لو محمد صلی اللہ علیہ وسلم مجھے محمد صلی اللہ علیہ وسلم سے پیار ہے” لکھنے پر کچھ مسلم نوجوانوں کے خلاف ایف آئی آر درج کرائی گئی۔ اس واقعے کے خلاف آج ممبئی میں سماج وادی پارٹی کے ریاستی صدر ابو عاصم اعظمی کی قیادت میں احتجاج کیا گیا، جس میں ” آئی لو محمد (‎میں محمد سے پیار کرتا ہوں) کے ‎پوسٹر اٹھائے ہوئے تھے اور “میں محمد سے محبت کرتا ہوں” کے نعرے لگائے۔ اس کا جواب دیتے ہوئے سماج وادی پارٹی ممبئی/مہاراشٹر کے ریاستی صدر اور ایم ایل اے ابو عاصم اعظمی نے کہا کہ میں محمد سے پیار کرتا ہوں، میں بھی کہتا ہوں، میرے خلاف بھی مقدمہ درج کرو۔ ابو عاصم اعظمی نے مزید کہا کہ محمدصلی اللہ علیہ وسلم اس زمین پر صرف مسلمانوں کے لیے نہیں بلکہ رحمت للعالمین بن کر تشریف لائے. وہ ساری دنیا کے لیے ایک نعمت ہے، تمام مذاہب پر کی گئی ایک تحقیق سے یہ بات سامنے آئی کہ تمام مذاہب میں سب سے زیادہ عقیدت رکھنے والے وہ تھے جو اللہ کے نبی سے محبت کرتے تھے۔ ہم جب تک زندہ ہیں اللہ کے نبی کے بارے میں کوئی منفی بات سننا برداشت نہیں کریں گے۔ چاہے ہمیں جیل میں ڈال دیا جائے یا مار دیا جائے۔

Continue Reading

سیاست

شیو سینا (یو بی ٹی) کے سربراہ ادھو ٹھاکرے کا بی ایم سی انتخابات کو پارٹی کے لیے اگنی پریکشا دیا قرار، تمام 227 وارڈوں میں مکمل تیاری کرنے پر زور۔

Published

on

Uddhav.

ممبئی : شیوسینا (یو بی ٹی) کے سربراہ ادھو ٹھاکرے نے بی ایم سی انتخابات کو اپنی پارٹی کے لیے اگنی پریکشا قرار دیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ یہ الیکشن صرف اقتدار کی لڑائی نہیں ہے بلکہ شیوسینا (یو بی ٹی) کی طاقت اور وجود کا امتحان بھی ہے۔ ٹھاکرے نے اپنی شاخوں کے سربراہوں کی میٹنگ میں واضح ہدایات دیں کہ تمام کارکنان اور قائدین 227 وارڈوں میں پوری طاقت کے ساتھ تیاری کریں اور کسی بھی وارڈ کو نظر انداز نہ کیا جائے۔ میٹنگ میں ادھو ٹھاکرے نے واضح کیا کہ ان سابق کونسلروں کو ٹکٹ دینے کی کوئی گارنٹی نہیں ہے جو شندے پارٹی میں چلے گئے تھے اور اب واپس آنا چاہتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ پارٹی مفاد کو مدنظر رکھ کر ٹکٹوں کی تقسیم کی جائے گی اور ذاتی عزائم کو اہمیت نہیں دی جائے گی۔

کیا ایم این ایس کے ساتھ اتحاد ہوگا؟
ٹھاکرے نے کہا کہ مہاراشٹر نونرمان سینا کے سربراہ راج ٹھاکرے کے ساتھ بات چیت جاری ہے، اور وقت آنے پر اتحاد کا باضابطہ اعلان کیا جائے گا۔ ذرائع سے پتہ چلتا ہے کہ ایم این ایس تقریباً 90 سے 95 سیٹوں کا مطالبہ کر رہی ہے، لیکن اس تعداد کو سیٹ بائے سیٹ بات چیت کے بعد حتمی شکل دی جائے گی۔ شیو سینا (یو بی ٹی) کے ایک عہدیدار نے بتایا کہ ادھو ٹھاکرے نے سب کو تیاریاں شروع کرنے کو کہا ہے۔ انہوں نے اس انتخاب کو لٹمس ٹیسٹ قرار دیا اور کہا کہ شیو سینا (یو بی ٹی) کے میئر کو کسی بھی حالت میں بی ایم سی میں بیٹھنا چاہئے۔ وقت آنے پر اتحاد کا اعلان کیا جائے گا لیکن ہر وارڈ میں تیاریاں شروع ہونی چاہئیں۔

بی ایم سی کے کئی سابق کونسلر، جنہوں نے پہلے شندے پارٹی کی حمایت کی تھی، اب ادھو ٹھاکرے کیمپ میں واپس آنے کی خواہش کا اظہار کر رہے ہیں۔ تاہم، ادھو ٹھاکرے نے اس معاملے پر سخت موقف اپناتے ہوئے کہا ہے کہ ٹکٹوں کا کوئی وعدہ نہیں کیا جائے گا۔ شیوسینا (یو بی ٹی) کے سابق کونسلر سریش پاٹل نے کہا کہ مراٹھی لوگ شیو سینا اور ایم این ایس کے درمیان اتحاد چاہتے ہیں۔ اگر ایسا ہوتا ہے تو مہاراشٹر کی سیاست میں بڑی تبدیلی نظر آئے گی۔ ہم نے ادھو جی سے یہ درخواست کی ہے۔ اب وہ حتمی فیصلہ کرے گا۔

Continue Reading
Advertisement

رجحان

WP2Social Auto Publish Powered By : XYZScripts.com