Connect with us
Friday,31-October-2025

جرم

ان لاک کے بعد بھی آدھے ہوٹلوں پر ۶ ؍مہینے سے تالا لگا ہے

Published

on

LOCK

(محمد یوسف رانا)
ان لاک کے باوجود اب بھی ممبئی و اطراف کے علاقوں میں ۵۰؍فیصد تک ہوٹل کھل سکے ہیں ۔ہوٹل صنعت سے جڑے لوگوں کے مطابق کورونا کی وجہ سے ہزاروں لوگ بے روزگار ہوئے ہیں حالانکہ اب وہ ممبئی کی طرف پھر سے رخ کر رہے ہیں اور ہوٹل میں کام کرنے والوں کے یہاں کاریگر اور ٹیبل پر کام کرنے والے لوگ آ رہے ہیں لیکن ان کی تعداد ابھی کم ہے اس وجہ سے لوگوں کو پریشانی ہو رہی ہے ۔ اس درمیان جب سے لاک ڈاون لگا تھا اور لوگ یہاں سے چھوڑ چھوڑ کر اپنے وطن کو جا رہے تھے تب سے تقریبا چار سے پانچ مہینہ تو ہوٹلیں پوری طرح سے بند تھیں لیکن جب ان لاک لگا تو ہوٹل مالکان نے اپنے ملازمین کو پھر بلانا شروع کیا اور ہوٹل سے پارسل کھانا دینا شروع کیا ۔ اس کے علاوہ ممبرا ، وسئی ، نالا سوپارہ ، ویرار ، کلیان ، بھیونڈی و دیگر مقام پر جو ریسورٹ تھے وہ تو مکمل طور پر بند ہو گئے تھے جو اب تک نہیں کھلے ہیں جہاں پر لوگ اپنے بچوں کو لے جاتے تھے جس کی وجہ سے ریسورٹ کا کاروبار چلتا تھا اور یہاں پر کام کرنے والے لوگ اپنی زندگی چلاتے تھے وہیں مالکان کو بھی اچھا فائدہ ہوتا تھا جو پوری طرح سے ابھی بھی ٹھپ پڑا ہے کیونکہ سرکار نے ریسورٹ یا ڈھابہ کھولنے کی اجازت ابھی بھی نہیں دی ہے ۔ معلوم ہو کہ ممبئی و اطراف سے بھیونڈی ، کلیان ، ممبرا و دیگر مقام پرجو ڈھابہ ہیں وہاں پر لوگ جاتے تھے جس سے ان ڈھابوں کا کاروبار چلتا تھا جو اس وقت بند پڑا ہوا ہے ۔ ایک ہوٹل مالک کا کہنا ہے کہ ان لاک میں ایک بار کاروبار اٹھنے لگا تھا لیکن پھر چیک پوسٹ پر ریاست میں آنے والے سیاحوں کی ریپیڈ جانچ کو لیکر چل رہے رکاوٹ کی وجہ سے پریشانی آ ئی ہے ۔ ان کا کہنا ہے کہ سرکار کی گائیڈ لائن ہر روز تبدیل ہو رہی ہے اس وجہ سے بھی یہاں لوگ نہیں آ رہے ہیں ۔یہاں ایک اور ہوٹل کے مالک نے کہا کہ چنندہ اسٹاف ہی پورے ہوٹل کو سنبھالے ہوئے ہیں ۔ان کا کہنا ہے کہ وہ ہر مہینے دو لاکھ روپیہ تک کا ٹیکس سرکار کو دیتے تھے لیکن اب صرف بیس ہزار روپیہ ہی ادا کر سکے ہیں کیونکہ کاروبار ہی نہیں ہے ۔بتایا جاتا ہے کہ ۲۶؍ہزار سے زیادہ ہوٹل ریسورٹ کے ملازمین کی نوکری چھن گئی ہے ۔

جرم

"20 بچوں کو یرغمال بنانے والے روہت آریہ کی گولی لگنے کے بعد علاج کے دوران موت”

Published

on

ممبئی کے پوائی علاقے میں ایک سٹوڈیو کے اندر 20 بچوں کو یرغمال بنانے والے روہت آریہ کی موت ہو گئی ہے۔ ملزم روہت آریہ نے بچوں کو یرغمال بنایا تھا اور پولیس پر فائرنگ بھی کی تھی۔ پولیس کی جوابی فائرنگ سے وہ زخمی ہو گیا اور وہ دوران علاج دم توڑ گیا۔ روہت آریہ ذہنی مریض تھے۔ اس نے پوائی کے آر اے اسٹوڈیو میں 20 بچوں کو یرغمال بنایا تھا۔ اطلاع ملنے پر پولیس فوری طور پر جائے وقوعہ پر پہنچی اور اسے گرفتار کرنے کی کوشش کی۔ اس دوران روہت آریہ نے پولیس پر گولی چلائی جس کی جوابی فائرنگ سے وہ زخمی ہوگیا۔ اسے فوری طور پر علاج کے لیے لے جایا گیا لیکن علاج کے دوران ہی اس کی موت ہوگئی۔ پوری کہانی پڑھیں۔ اس سے قبل ملزم روہت آریہ نے ایک ویڈیو میں بچوں کو یرغمال بنانے کا اعتراف کیا تھا۔ پولیس نے کہا تھا کہ روہت آریہ ذہنی طور پر بیمار تھا۔ پولیس نے تمام بچوں کو بحفاظت اس کی تحویل سے بچا لیا۔

Continue Reading

جرم

خودساختہ این آئی اے افسر کی ڈیجیٹل گرفتاری کی دھمکی پچاس لاکھ کی دھوکہ ، دو گرفتار

Published

on

ممبئی منی لانڈرنگ کے کیس میں پھنسانے کی دھمکی دے کر معمر سبکدوش بینک ملازم کے اکاؤنٹ سے پچاس لاکھ روپے وصول کرنے والے ایک گروہ کو سائبر کرائم نے بے نقاب کرنے کا دعویٰ کیا ہے تفصیلات کے مطابق قومی سلامتی ایجنسی این آئی اے کا افسر بتا کر شکایت کنندہ سبکدوش بینک افسر کو ۱۱ ستمبر سے ۲۴ ستمبر تک نامعلوم نمبر سے وہاٹس اپ کال موصول ہوا اس میں این آئی اے کے خودساختہ افسر نے شکایت کنندہ کو بتایا کہ وہ این آئی اے کا آئی پی ایس افسر ہے اس کے اکاؤنٹ سے غیر قانونی طریقے سے لین دین کیا گیا ہے اور اسی بے ضابطگی اور منی لانڈرنگ سے اسے تفتیش کرنا ہے اس نے اپنا شناختی کارڈ بھی وہاٹس اپ پر ارسال کیا اور اہلیہ کو گرفتار کرنے کی دھمکی دے کر شکایت کنندہ کے بینک اکاؤنٹ اور ایف ڈی جمع شدہ رقومات کی تفصیلات حاصل کر کے پچاس لاکھ پچاس ہزار نو سو روپیہ بینک اکاؤنٹ نکال کر دھوکہ دہی کی شکایت کنندہ نے ۹ اکتوبر کو شکایت درج کروائی اور ڈیجیٹل گرفتاری کے نام پر دھوکہ سے متعلق سائبر کرائم نے تفتیش شروع کی اور بینک اکاؤنٹ اور دیگر دستاویزات سے پولس نے تفتیش کرتے ہوئے ملزمین روی آنند امبورے ۳۵ سالہ ، وشال چندرکانت جادھو ۳۷ سالہ کو گرفتار کر لیا ملزم روی آنند موبائل فون ضبط کیا گیا ہے جرم میں استعمال بینک اکاؤنٹ کی تفتیش کی گئی تو یہ انکشاف ہوا کہ یہ بینک اکاؤنٹ ملک بھر میں سائبر جرائم کیلئے استعمال کیا گیا ہے یہ کارروائی ممبئی پولس کمشنر دیوین بھارتی کی ایما پر ڈی سی پی پرشوتم کراڈ نے انجام دی ہے ۔

Continue Reading

(جنرل (عام

ایم پی: نرس سے چھیڑ چھاڑ کے الزام میں دو ڈاکٹروں کے خلاف مقدمہ درج، تحقیقات جاری

Published

on

گوالیار، گوالیار میں جے اے وائی آروگیہ سپر اسپیشلٹی اسپتال سے وابستہ دو سینئر ڈاکٹروں کے خلاف نرسنگ عملے کے ساتھ مبینہ طور پر "چھیڑ چھاڑ” کے الزام میں مقدمہ درج کیا گیا ہے۔ ایک سینئر پولیس اہلکار نے بتایا کہ دو سینئر ڈاکٹروں کے خلاف ایف آئی آر درج کی گئی ہے، جن میں ہسپتال کے سپرنٹنڈنٹ ڈاکٹر گرجاشنکر گپتا اور ڈاکٹر شیوم یادو، نیفرولوجی ڈیپارٹمنٹ کے ایچ او ڈی شامل ہیں۔ ایک 27 سالہ نرسنگ سٹاف ممبر اور گوالیار کے رہائشی کی شکایت کے بعد ایک تحریری شکایت میں الزام لگایا گیا ہے کہ سینئر ڈاکٹروں (جس کا اوپر ذکر کیا گیا ہے) نے مبینہ طور پر نوکری کی حفاظت کے بہانے اس کے ساتھ چھیڑ چھاڑ کی۔ کنٹریکٹ پر نرسنگ سٹاف کے طور پر کام کرنے والی خاتون نے پولیس کو بتایا کہ وہ ہسپتال میں ڈاکٹر شیوم یادو کے چیمبر میں اپنی درخواست کو نشان زد کرنے اور رسید حاصل کرنے گئی تھی۔ خاتون نے پولیس کو بتایا کہ جب وہ چیمبر میں داخل ہوئی تو ڈاکٹر شیوم نے کہا کہ اگر آپ اپنی ملازمت کو محفوظ بنانا چاہتے ہیں تو آپ کو جنسی پسندیدگی کے لیے سمجھوتہ کرنا ہوگا۔ ورنہ میں آپ کو کہیں ٹرانسفر کر دوں گی اور آپ کام نہیں کر پائیں گے۔ شکایت کنندہ نے مزید الزام لگایا کہ ڈاکٹر شیوم نے اسے ڈاکٹر گپتا سے ملنے کی ہدایت بھی کی اور جب اس نے ان کی ہدایات کو ماننے سے انکار کیا تو ڈاکٹر گپتا نے اس کا ہاتھ پکڑ کر اسے نامناسب طریقے سے چھوا ۔ خوفزدہ نرس نے اپنے والدین کے ساتھ مبینہ واقعہ بیان کیا، اور بعد میں منگل کو دیر گئے گوالیار کے کمپو پولیس اسٹیشن میں شکایت درج کروائی گئی۔ رپورٹ کی تصدیق کرتے ہوئے ایس ایچ او (کمپو پولیس اسٹیشن) امر سنگھ سیکروار نے کہا کہ نرس نے اپنے والدین کے ساتھ منگل کی رات پولیس اسٹیشن کا دورہ کیا اور شکایت درج کرائی۔ "نرس کی شکایت کی بنیاد پر ایف آئی آر درج کی گئی ہے، اور دونوں ڈاکٹروں کے خلاف بی این ایس کی دفعہ 74، 75، 351 اور ایس سی/ایس ٹی ایکٹ کے تحت مقدمہ درج کیا گیا ہے۔ معاملے کی تحقیقات جاری ہے، اور اس کے مطابق مزید کارروائی کی جائے گی،” ایس ایچ او نے کہا۔

Continue Reading
Advertisement

رجحان

WP2Social Auto Publish Powered By : XYZScripts.com