Connect with us
Monday,07-April-2025
تازہ خبریں

مہاراشٹر

مالیگاؤں میں تعلیمی بیداری کمیٹی کا قیام، ۷؍اگست کو ائمہ و علماء کے ساتھ تعلیمی کانفرنس

Published

on

سچر کمیٹی کی رپورٹ کے بعد آنے والی تازہ رپورٹ میں بھی مسلمان تعلیمی پسماندگی کا شکار ہیں ۔ایس ایس سی اور ایچ ایس سی تک تعلیم حاصل کرنے کے بعد طلباء و طالبات اپنے تعلیمی سلسلے کو ترک کررہے ہیں ۔اس طرح کا فکر انگیز احساس کل نمائندہ سے گفتگو کرتے ہوئے کل جماعتی تنظیم کے ترجمان صوفی غلام رسول قادری نے ظاہر کیا ۔آپ نے اپنی بات جاری رکھتے ہوئے کہا کہ مالیگاوں کو مساجد اور مدارس کا شہر کہا جاتا ہے یہاں کے مخیر حضرات کو مساجد اور مدارس کے ساتھ ساتھ تعلیمی منصوبہ بندی کی جانب خصوصی توجہ دینا ہوگی ۔آپ نے کہا کہ اللہ پاک اقراء کہہ کر تعلیم کو مذہب سے مربوط کردیا ہے لیکن المیہ یہ ہے کہ ہم نے دینی تعلیم اور عصری تعلیم کو الگ الگ بانٹ دیا ہے ۔تعلیم کوئی بھی ہو اسے ہم مختلف خانوں میں بانٹ نہیں سکتے ۔ملک کے مسلمانوں میں تعلیمی بیداری پیدا کرنے کی غرض سے ائمہ مساجد اور علماء کرام کو ساتھ لے کر مالیگاوں سے تحریک شروع کی جائے گی ۔نئ تعلیمی پالیسی کے تناظر میں ملک کی دوسری سب سے بڑی اکثریت اقلیت آج تعلیمی محاذ پر جس پسماندگی کا شکار ہے ہمیں چاہیے کہ ہم وقت رہتے ہیں اس کا تدارک کرے اور مقامی سطے پر کم از کم اعلیٰ تعلیم تک طالبان علم کو زیور تعلیم سے آراستہ کرنے کے لیے اقدامات اٹھائے اس طرح احساس مولانا سید ارشد مختار نے ظاہر کیا، موصوف آج ایک بار پھر منصورہ کیمپس میں کل جماعتی تنظیم اور سرکردہ افراد کے ساتھ ایک مشاورتی کمیٹی نششت سے مخاطب تھے۔ منصورہ ٹیکنکیل کالج کے پرنسپل عبدلقادر قریشی نے کہا کہ مسلمانوں میں تعلیمی تناسب کم سے کم ہوتا جا رہا ہے ۔جس طرح ہم مساجد کے قیام اور نظام کا تعاون فرما کر اپنے آپ کو ثواب کا حقدار سمجھتے ہیں اسی طرح تعلیم کو عام کرنا بھی باعث ثواب ہے ۔ نونہالان قوم کو زیوز تعلیم سے آراستہ کرنا وقت کی اہم ضرورت ہے ۔ گزشتہ دنوں کل جماعتی تنظیم کے ساتھ منعقدہ میٹنگ کے بعد اس بات فیصلہ کیا آٹھ دس دنوں بعد پہر میٹنگ طلب کی جائیگی، آج کی اس میٹنگ میں مالیگاؤں تعلیمی بیداری کمیٹی کا قیام بھی عمل میں لایا گیا جس مختلف مکاتب فکر کے سرکردہ افراد کو شامل کیا جائے گا، اسکے علاوہ اس بات کا فیصلہ کیا گیا کہ آئندہ ماہ ۷؍اگست کو اسکول نمبر ایک کمپاؤنڈ کے دلاور کے حال میں شہر کے علماء ائمہ اور سرکردہ افراد کو جوڑ کر تعلیمی بیداری کے لیے کو لائحہ عمل طے کیا جائے گا۔ آج کی اس میٹنگ میں منصورہ انجینئرنگ کالج کے پرنسپل ڈاکٹر عبدالقادر قریشی، راشد مختار. ڈاکٹر شیخ محمد رمضان، شکیل آحمد فیضی، عبدالعظیم فلاحی،مولانا فیروز اعظمی، حاجی حنیف صابر، صوفی غلام رسول قادری، حاجی یوسف الیاس، ڈاکٹر اخلاق، ماسٹر عبدالرحمن انصاری، عبدالماجد کتھے والے، فضل الرحمن سر، حفیظ الرحمن، حافظ اسماعیل اشرفی، قاری نور محمد چشتی سمیت دیگر سرکردہ افراد موجود تھے۔

ممبئی پریس خصوصی خبر

اداکار اعجاز خان کی اہلیہ فالن گلی والا کو ضمانت مل گئی، پیر کو رہا کیا جائے گا۔

Published

on

download (17)

ممبئی : اداکار اعجاز خان کی اہلیہ فالن گلی والا، جنہیں نومبر 2024 میں ان کی رہائش گاہ سے منشیات برآمد ہونے کے الزام میں گرفتار کیا گیا تھا، کو ممبئی کی خصوصی عدالت نے ضمانت دے دی ہے۔ گلی والا چار ماہ سے زائد عرصے سے حراست میں تھا۔ عدالت نے ضمانت منظور کرتے ہوئے کچھ شرائط عائد کی ہیں جن میں اس کا پاسپورٹ، سفری پابندی اور چارج شیٹ داخل ہونے تک ہفتے میں تین بار تفتیشی افسر کے سامنے پیش ہونا شامل ہے۔

گلی والا کے وکیل ایاز خان نے دلائل دیتے ہوئے کہا کہ انہیں برآمد ہونے والی اشیاء کے بارے میں علم نہیں تھا اور وہ اس احاطے کی واحد رہائشی نہیں تھیں۔ انہوں نے یہ بھی بتایا کہ چھاپے کے دوران سی سی ٹی وی سسٹم بند تھا اور کوئی ویڈیو گرافی یا فوٹو گرافی نہیں کی گئی۔ اسپیشل پبلک پراسیکیوٹر ویبھاوری پاٹھک نے ضمانت کی درخواست کی مخالفت کرتے ہوئے دلیل دی کہ گلی والا کے خلاف پہلی نظر میں مقدمہ بنایا گیا تھا۔ عدالت نے یہ نوٹ کرتے ہوئے کہ ضبطی کا عمل مکمل ہو چکا ہے، گلی والا کو ضمانت دے دی، لیکن سخت شرائط کے ساتھ۔

Continue Reading

سیاست

شیو سینا یو بی ٹی غیر مراٹھی لوگوں کو مراٹھی سکھانے کی مہم شروع کرے گی، زبان کے نام پر ایم این ایس پر تشدد کی مذمت، بی جے پی پر ملی بھگت کا الزام۔

Published

on

UBT-Anand-Dubey

ممبئی : مہاراشٹر میں ‘زبان’ کا تنازع ایک بار پھر بڑھ گیا ہے۔ شیوسینا (یو بی ٹی) کے ترجمان آنند دوبے نے مہاراشٹر نو نرمان سینا (ایم این ایس) کے کارکنوں کے ذریعہ غیر مراٹھی لوگوں کی مسلسل پٹائی کے معاملے پر بڑا بیان دیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ایم این ایس کارکنوں سے کسی بھی قسم کی توقع رکھنا بے کار ہے۔ اس لیے اب شیو سینا (یو بی ٹی) لوگوں کو مراٹھی سکھائے گی۔ شیوسینا (یو بی ٹی) کے ترجمان آنند دوبے نے کہا کہ حالیہ دنوں میں آپ نے دیکھا ہوگا کہ خبریں آرہی ہیں کہ مہاراشٹر نو نرمان سینا کے کارکن غیر مراٹھی بولنے والوں پر حملہ کررہے ہیں۔ وہ اس کی توہین کر رہے ہیں اور کہہ رہے ہیں کہ اسے مراٹھی نہیں آتی۔ ہو سکتا ہے کچھ لوگ ایسے ہوں جو یہاں روزگار کی تلاش میں آئے ہوں اور اس کا یہ مطلب نہیں کہ وہ مراٹھی کا احترام نہیں کر رہے ہیں۔ سب سے بڑا سوال یہ ہے کہ وہ کیسے سیکھیں گے؟ انہیں کون سکھائے گا؟ پھر ہمارے ذہن میں خیال آیا کہ ہم انہیں پڑھائیں گے۔ اس کے لیے ایک ٹیوٹر کی خدمات حاصل کی جائیں گی جو لوگوں کو مراٹھی زبان سکھائیں گے۔

انہوں نے مزید کہا کہ ہماری طرف سے مہاراشٹر میں لوگوں کو مراٹھی سکھانے کا نعرہ بھی دیا گیا ہے۔ ایم این ایس والے لوگوں کی توہین کریں گے اور مار پیٹ کریں گے۔ لیکن ہم انہیں پیار سے مراٹھی زبان سکھائیں گے۔ یہی فرق ہے ان کی اور ہماری ثقافت میں۔ اس مہم کے تحت ہم لوگوں کے درمیان جائیں گے اور انہیں مراٹھی سیکھنے کی ترغیب دیں گے۔ آنند دوبے نے مراٹھی پڑھانے کے فیصلے کا دفاع کیا۔ انہوں نے کہا کہ غیر مراٹھی بولنے والوں کو مراٹھی سکھانے کے فیصلے کو ووٹ بینک کی سیاست کے نقطہ نظر سے نہیں دیکھا جانا چاہئے۔ ہمیں بہت دکھ ہوتا ہے جب کسی غریب کو زبان کے نام پر قتل کیا جاتا ہے۔ اس لیے ہم نے انہیں مراٹھی سکھانے کا فیصلہ کیا۔ میں مہاراشٹر نو نرمان سینا سے بھی کہنا چاہوں گا کہ وہ لوگوں کو مارنے کے بجائے مراٹھی سکھانے پر توجہ دیں۔

انہوں نے بی جے پی اور مہاراشٹر نو نرمان سینا پر ملی بھگت کا الزام لگایا۔ انہوں نے کہا کہ بی جے پی پہلے لوگوں کو مارتی ہے اور پھر ان کے زخموں پر مرہم رکھتی ہے اور ان کے ووٹ لیتی ہے۔ یوپی، بہار اور مہاراشٹر میں بی جے پی کی حکومتیں ہیں اور یہاں اگر کوئی غیر مراٹھی مارا پیٹا جائے تو یہ بی جے پی کی بدقسمتی ہے۔

Continue Reading

ممبئی پریس خصوصی خبر

پارلیمنٹ سے منظور کردہ وقف ترمیمی بل 2025, دستور کی واضح خلاف ورزی ہے، اس پر دستخط کرنے سے صدر جمہوریہ اجتناب کریں۔

Published

on

Ziauddin-Siddiqui

ممبئی وحدت اسلامی ہند کے امیر ضیاء الدین صدیقی نے پارلیمنٹ سے منظور کردہ وقف ترمیمی بل کی شدید الفاظ میں مخالفت کی ہے۔ انہوں نے کہا کہ اسے منظور کرنے والے ارکان پارلیمنٹ نے اس بات کو نظر انداز کر دیا کہ یہ بل دستور ہند کی بنیادی حقوق کی دفعہ 26 کی صریح خلاف ورزی ہے۔ اس کے علاوہ دستور ہند میں درج بنیادی حقوق کی دفعات 14, 15, 29 اور 30 بھی متاثر ہوتی ہیں۔ جب تک یہ دفعات دستور ہند میں درج ہیں اس کے علی الرغم کوئی بھی قانون نہیں بنایا جا سکتا۔ لہذا صدر جمہوریہ کو اس پر دستخط کرنے سے اجتناب کرتے ہوئے اسے واپس کرنا چاہیے۔ وحدت اسلامی ہند کے امیر نے کہا کہ اوقاف کے تعلق سے نفرت آمیز و اشتعال انگیز اور غلط بیانیوں پر مشتمل پروپیگنڈا بند ہونا چاہیے۔ اوقاف وہ جائدادیں ہیں جنہیں خود مسلمانوں نے اپنی ملکیت سے نیکی کے جذبے کے تحت مخصوص مذہبی و سماجی ضرورتوں کو پورا کرنے کے لیے وقف کیا ہے۔

ممبئی وحدت اسلامی ہند کے امیر ضیاء الدین صدیقی نے پارلیمنٹ سے منظور کردہ وقف ترمیمی بل کی شدید الفاظ میں مخالفت کی ہے۔ انہوں نے کہا کہ اسے منظور کرنے والے ارکان پارلیمنٹ نے اس بات کو نظر انداز کر دیا کہ یہ بل دستور ہند کی بنیادی حقوق کی دفعہ 26 کی صریح خلاف ورزی ہے۔ اس کے علاوہ دستور ہند میں درج بنیادی حقوق کی دفعات 14, 15, 29 اور 30 بھی متاثر ہوتی ہیں۔ جب تک یہ دفعات دستور ہند میں درج ہیں اس کے علی الرغم کوئی بھی قانون نہیں بنایا جا سکتا۔ لہذا صدر جمہوریہ کو اس پر دستخط کرنے سے اجتناب کرتے ہوئے اسے واپس کرنا چاہیے۔ وحدت اسلامی ہند کے امیر نے کہا کہ اوقاف کے تعلق سے نفرت آمیز و اشتعال انگیز اور غلط بیانیوں پر مشتمل پروپیگنڈا بند ہونا چاہیے۔ اوقاف وہ جائدادیں ہیں جنہیں خود مسلمانوں نے اپنی ملکیت سے نیکی کے جذبے کے تحت مخصوص مذہبی و سماجی ضرورتوں کو پورا کرنے کے لیے وقف کیا ہے۔

اس قانون کے مندرجات سے بالکل واضح ہے کہ اوقاف کو بڑے پیمانے پر متنازع بناکر اس کی بندر بانٹ کر دی جائے اور ان پر ناجائز طور پر قابض لوگوں کو کھلی چھوٹ دے دی جائے۔ بلکہ صورت حال یہ ہے کہ بڑے پیمانے پر اوقاف پر ناجائز قبضے ہیں جن کو ہٹانے کے ضمن میں اس بل میں کچھ بھی نہیں کہا گیا ہے۔ بلکہ قانون حدبندی (حد بندی ایکٹ) کے ذریعے اوقاف پر ناجائز طور پر قابض لوگوں کو اس کا مالک بنایا جائے گا, اور سرمایہ داروں کو اوقاف کی جائیدادوں کو سستے داموں فروخت کرنا آسان ہو جائے گا۔

اس بل میں میں زیادہ تر مجہول زبان استعمال کی گئی ہے جس کے کئی معنی نکالے جا سکتے ہیں، اس طرح یہ بل مزید خطرناک ہو جاتا ہے۔ موجودہ وقف ترمیمی بل کے خلاف عدالتی چارہ جوئی کے ساتھ ساتھ بڑے پیمانے عوامی احتجاج و مخالفت کی ایک ناگزیر ضرورت ہے۔ اس سلسلے میں آل انڈیا مسلم پرسنل لا بورڈ کے فیصلوں کو وحدت اسلامی ہند کا تعاون حاصل ہوگا۔

Continue Reading
Advertisement

رجحان

WP2Social Auto Publish Powered By : XYZScripts.com