(جنرل (عام
یوٹیوب چینل، ویب سائٹ، بلاگ، اینڈرائیڈ اپلی کیشن اور آن لائن کام کرنے والے صحافی حضرات کے لیے الیکٹرانک میڈیا ایسوسی ایشن آف مہاراشٹر کا قیام

(نامہ نگار)
موجودہ دور میں صحافت کے نرم گرم مزاج سے ہر کوئی واقف ہے۔ الیکٹرانک میڈیا اور پرنٹ میڈیا خرید و فروخت کا شکار ہوچکے ہے۔ اس وقت سوشل میڈیا اور سماجی رابطے کی ویب سائٹس محفوظ اور بروقت اپنی آواز پہنچانے کا واحد ذریعہ باقی ہے جہاں بلا تفریق مذہب و ملت بیباک، حساس، دیانت دار، محنت کش اور تحقیق و تفتیش کا جذبہ رکھنے والے صحافی برادران عوام و خواص کو سچا آئینہ دِکھانے میں نہ صرف کامیاب نظر آرہے ہیں بلکہ عوام و خواص کا اعتماد بھی ان پر قائم ہے۔ ریاست مہاراشٹر میں سیکڑوں کی تعداد میں یوٹیوب چینلز، ویب سائٹس، بلاگ، اینڈرائیڈ اپلی کیشن پر اور آن لائن خدمات انجام دینے والے ہزاروں جرات مند، قابل اور مثبت سوچ رکھنے والے قلمکار، اینکرز، ایڈیٹرز اور نیوز رپورٹرس صحیح و درست خبریں پہنچا رہے ہیں۔ گہوارہ علم و فن شہر مالیگاوں میں بھی دو درجن سے زائد یوٹیوب چینلس ہیں جن کے ذمہ داران سالوں سے حتی المقدور اپنی اپنی منتخبہ فیلڈ میں کام کر رہے ہیں۔
میڈیا کے لیے تنگ ہوتی زمین اور نت نئی پابندیوں کے سبب گذشتہ چند سالوں سے یوٹیوب چینلس کے لیے حکومت سے منظور شدہ ادارے کے قیام کی شدید ضرورت محسوس کی جا رہی تھی۔ اس سلسلے میں 2019ء کی شروعات ہی سے مالیگاوں کے باذوق صحافیوں کی ملاقات کا سلسلہ دراز رہا۔ کافی غورو خوض اور لیگل ایڈوائزرس کے مشوروں سے مالیگاوں کے یوٹیوب چینلس کے ذمہ داران، ایڈیٹرز اور اینکرز نے مل کر جنوری 2020ء میں ”الیکٹرانک میڈیا ایسوسی ایشن آف مہاراشٹر (EMAM)“ کا قیام کیا۔ سبھی ممبران کی شمولیت اور تجاویز سے ”الیکٹرانک میڈیا ایسوسی ایشن آف مہاراشٹر“ کے شرائط، مقاصد اور اہداف کا تعین کیا گیا جسے عنقریب شائع کیا جائے گا۔
”الیکٹرانک میڈیا ایسوسی ایشن آف مہاراشٹر“ کے پریسیڈنٹ اور ممبران کا انتخاب الیکشن کے ذریعے عمل میں آیا۔ پریسیڈنٹ کے لیے مالیگاوں کے معروف جرنلسٹ عطاءالرحمن نوری (نوری اکیڈمی) کا انتخاب کیا گیا۔ اُردو سٹی انڈیا کے ساجد نعیم انصاری بطور وائس پریسیڈنٹ، رسائٹ ٹوڈے سے کاشف سمن بطور سکریٹری، وائرل نیوز سے عزیز نوفل بطور ٹریزر، اتحاد ٹائمز سے ہشام خان، سچ بات سے محسن حمید اور جنتا جواب سے جنید شیخ, اسٹیٹ لائیو ٹی وی سے خیال اثر کا انتخاب بطور فاﺅنڈر ممبر کے کیا گیا۔ جب کہ سچ کا سامنا نیوز (شیخ آصف)، انڈین ایکوی لیٹی (سمیر محمود )، نیوز مالیگاوں (عامر ایوبی )، ہم بھارت (عمران راشد)، ثناءایکسپریس (شاہد انجم )، دھولے ایکسپریس (عبداللہ انصاری )، فرنود رومی (فرنود رومی) وغیرہ چینل کے ایڈمن و ایڈیٹر تنظیم کے ممبران ہیں۔
”الیکٹرانک میڈیا ایسوسی ایشن آف مہاراشٹر“ کے ذریعے ورکشاپ اور باضابطہ ٹریننگ کا نظم کیا جائے گا۔ اسی کے ساتھ ایسے ایڈمن و اراکین جنہوں نے صرف ذاتی ذوق و شوق کی بناء پر میدان صحافت کا انتخاب کیا ہے ان لوگوں کو جرنلزم کا کورس کروا کر سند یافتہ صحافی بنانے کی عملی کوشش کی جائے گی۔ عنقریب ریاست مہاراشٹر میں EMAM کی ممبر سازی کا کام چند شرائط کی بنیاد پر شروع کیا جائے گا۔ یوٹیوب چینل، بلاگ، اینڈرائیڈ اپلی کیشن اور آن لائن کام کرنے والے صحافی حضرات EMAM کی ممبر شپ کا فارم پُر کر کے ممبر بننے کی درخواست دے سکتے ہیں۔ EMAM کے متعینہ اُصو ل و ضوابط کی خلاف ورزی پر ممبر شپ رد کی جائے گی ، اس ضمن میں مزید تفصیلات جلد ہی شائع کی جائے گی۔
(جنرل (عام
عمارت کا گرنا : مہاراشٹر کے کلیان میں بڑا حادثہ، شری سپتشرنگی بلڈنگ کی دوسری منزل کا سلیب گر گیا، 6 افراد کی موت

ممبئی : مہاراشٹر کے تھانے کے قریب کلیان شہر میں ایک انتہائی افسوسناک واقعہ پیش آیا ہے۔ چار منزلہ عمارت کی دوسری منزل کا سلیب گر گیا ہے۔ اس عمارت کا نام سپت شرنگی ہے اور اس کے ملبے میں کچھ لوگ پھنسے ہوئے ہیں۔ فائر بریگیڈ کی گاڑیاں موقع پر پہنچ گئی ہیں اور امدادی کارروائیاں جاری ہیں۔ عمارت سے آٹھ افراد کو بچا لیا گیا ہے تاہم اطلاعات ہیں کہ کچھ لوگ اب بھی ملبے تلے دبے ہوئے ہیں۔ فائر بریگیڈ، میونسپل حکام اور پولیس کی جانب سے تقریباً دو گھنٹے سے امدادی کارروائیاں جاری ہیں۔ بتایا جا رہا ہے کہ اس واقعہ میں چھ لوگوں کی موت ہو گئی ہے۔ معلومات کے مطابق کلیان ایسٹ میں سپتشرنگی عمارت کی دوسری منزل کا سلیب گر گیا جس سے کئی لوگ پھنس گئے۔ اب تک چھ افراد ملبے تلے دب کر ہلاک ہو چکے ہیں۔ امدادی کارروائیاں جاری ہیں کیونکہ کچھ لوگ اب بھی ملبے تلے دبے ہوئے ہیں۔ دیکھا جا سکتا ہے کہ اس واقعہ نے کافی ہلچل مچا دی ہے۔ یہ بھی بتایا جا رہا ہے کہ یہ عمارت بہت پرانی ہے۔ واقعہ کی اطلاع ملتے ہی میونسپل کارپوریشن کے افسران موقع پر پہنچ گئے۔
امدادی کارروائیاں تاحال جاری ہیں اور زخمیوں کو نکالا جا رہا ہے۔ عمارت کا سلیب گرا تو بہت زوردار آواز آئی۔ اب زخمیوں کے نام سامنے آ رہے ہیں۔ وہ ہیں ارونا روہیداس گرنارائن (عمر 48)، شرویل شریکانت شیلار (عمر 4)، ونائک منوج پادھی، یش کشیر ساگر (عمر 13)، نکھل کھرات (عمر 27)، شردھا ساہو (عمر 14)۔ مرنے والوں کے نام ہیں – پرمیلا ساہو (عمر 58)، نامسوی شیلر، سنیتا ساہو (عمر 37)، سجتا پاڈی (عمر 32)، سشیلا گجر (عمر 78)، وینکٹ چوان (عمر 42)۔ میونسپل اہلکار موقع پر موجود ہیں اور امدادی کارروائیاں جاری ہیں۔ اس واقعے کی اصل وجہ تاحال معلوم نہیں ہو سکی ہے۔ اس واقعے کی کئی تصاویر اور ویڈیوز بھی اب سامنے آرہی ہیں۔
ممبئی پریس خصوصی خبر
ممبئی لوکل چلتی ٹرین معذور ڈبے میں نابینا خاتون کی پٹائی ملزم گرفتار

ممبئی : ممبئی کی لوکل ٹرین میں معذور کے ڈبے میں ایک نابینا خاتون کی پٹائی کرنے کے الزام میں محمد اسماعیل حسن علی کو گرفتار کرنے کا دعوی ریلوے پی آر پی نے کیا ہے۔ ممبئی کے سی ایس ٹی ریلوے اسٹیشن سے ٹٹوالا جانے والی ٹرین میں محمد اسماعیل حسن علی اپنی حاملہ اہلیہ 10 سالہ بیٹی کے ساتھ معذور کے ڈبے میں سفر کر رہا تھا, اس دوران نابینا خاتون 33 سالہ ڈبہ میں داخل ہوئی تو دیگر مسافروں نے معذور خاتون کیلئے سیٹ چھوڑنے کی حسن علی سے درخواست کی تو اس نے انکار کر دیا, اس دوران متاثرہ نے اسے گالی دی تو 40 سالہ حسن علی طیش میں آگیا اور اس نے خاتون کی پٹائی شروع کردی۔ ڈبے میں موجود مسافروں نے کسی طرح نابینا کو بچایا اور یہ مارپیٹ سوشل میڈیا پر وائرل ہوگئی, جس کے بعد سوشل میڈیا پر اس پر تبصرہ بھی شروع ہوگیا تھا۔ اس کو نوٹس لیتے ہوئے کلیان جی آر پی نے کارروائی کرتے ہوئے ممبرا کے ساکن محمد اسماعیل حسن کو گرفتار کر لیا اور اس معاملے کی مزید تفتیش کرلا پولیس کے سپرد کر دی گئی ہے۔ حسن علی کے خلاف بلا کسی عذر کے معذوروں کے ڈبے میں سفر کرنے، مارپیٹ، نابینا مسافر کی حق تلفی کرنے کا بھی معاملہ درج کیا گیا ہے۔
(جنرل (عام
مرکزی حکومت نے سپریم کورٹ سے کہا کہ وقف اسلام کا لازمی حصہ نہیں ہے… حکومت نے سپریم کورٹ سے ایسا کیوں کہا؟ جانئے اور کیا دلائل دیے گئے۔

نئی دہلی : مرکزی حکومت نے بدھ کو سپریم کورٹ میں وقف پر بحث کے دوران ایک اہم بات کہی۔ حکومت نے کہا کہ وقف، جو ایک اسلامی تصور ہے، اسلام کا لازمی حصہ نہیں ہے۔ اس لیے اسے آئین کے تحت بنیادی حق نہیں سمجھا جا سکتا۔ حکومت یہ بات وقف (ترمیمی) ایکٹ 2025 کی آئینی جواز کو چیلنج کرنے والی درخواستوں کے جواب میں کہہ رہی ہے۔ سالیسٹر جنرل تشار مہتا نے عدالت کو بتایا کہ جب تک یہ ثابت نہیں ہو جاتا کہ وقف اسلام کا لازمی حصہ ہے، باقی تمام دلیلیں بے کار ہیں۔ سالیسٹر جنرل تشار مہتا، جو مرکز کی طرف سے پیش ہوئے، نے سپریم کورٹ کو بتایا کہ وقف کو بنیادی حق نہیں سمجھا جا سکتا۔ انہوں نے کہا کہ جب تک یہ ثابت نہیں ہو جاتا کہ وقف اسلام کا لازمی حصہ ہے، اس پر کوئی دعویٰ نہیں کیا جا سکتا۔ “اس میں کوئی اختلاف نہیں ہے کہ وقف ایک اسلامی تصور ہے، لیکن جب تک یہ نہ دکھایا جائے کہ وقف اسلام کا ایک لازمی حصہ ہے، باقی تمام دلیلیں بے کار ہیں،” مہتا نے کہا، لائیو لا کے مطابق۔
مہتا نے اپنی تقریر کا آغاز ایکٹ کا دفاع کرتے ہوئے کیا۔ انہوں نے کہا کہ کسی بھی شخص کو سرکاری اراضی پر دعویٰ کرنے کا حق نہیں ہے۔ یہاں تک کہ اگر اسے ‘وقف از صارف’ اصول کے تحت وقف کے طور پر درجہ بندی کیا گیا ہو۔ ‘یوزر کے ذریعہ وقف’ کا مطلب ہے کہ اگر کوئی زمین طویل عرصے سے مذہبی یا خیراتی مقاصد کے لیے استعمال ہو رہی ہو تو اسے وقف قرار دیا جاتا ہے۔ مہتا نے صاف کہا، ‘سرکاری زمین پر کسی کا کوئی حق نہیں ہے۔’ ایک پرانے فیصلے کا حوالہ دیتے ہوئے انہوں نے کہا کہ اگر کوئی جائیداد حکومت کی ہے اور اسے وقف قرار دیا گیا ہے تو حکومت اسے بچا سکتی ہے۔ سالیسٹر جنرل نے مزید کہا، ‘صارفین کے ذریعہ وقف کوئی بنیادی حق نہیں ہے، اسے قانون نے تسلیم کیا ہے۔ فیصلے میں کہا گیا ہے کہ اگر کوئی حق قانون سازی کی پالیسی کے طور پر دیا جائے تو وہ حق ہمیشہ واپس لیا جا سکتا ہے۔’
-
سیاست7 months ago
اجیت پوار کو بڑا جھٹکا دے سکتے ہیں شرد پوار، انتخابی نشان گھڑی کے استعمال پر پابندی کا مطالبہ، سپریم کورٹ میں 24 اکتوبر کو سماعت
-
ممبئی پریس خصوصی خبر5 years ago
محمدیہ ینگ بوائزہائی اسکول وجونیئرکالج آف سائنس دھولیہ کے پرنسپل پر5000 روپئے کا جرمانہ عائد
-
سیاست5 years ago
ابوعاصم اعظمی کے بیٹے فرحان بھی ادھو ٹھاکرے کے ساتھ جائیں گے ایودھیا، کہا وہ بنائیں گے مندر اور ہم بابری مسجد
-
جرم5 years ago
مالیگاؤں میں زہریلے سدرشن نیوز چینل کے خلاف ایف آئی آر درج
-
جرم5 years ago
شرجیل امام کی حمایت میں نعرے بازی، اُروشی چوڑاوالا پر بغاوت کا مقدمہ درج
-
خصوصی5 years ago
ریاست میں اسکولیں دیوالی کے بعد شروع ہوں گے:وزیر تعلیم ورشا گائیکواڑ
-
جرم4 years ago
بھیونڈی کے مسلم نوجوان کے ناجائز تعلقات کی بھینٹ چڑھنے سے بچ گئی کلمب گاؤں کی بیٹی
-
قومی خبریں6 years ago
عبدالسمیع کوان کی اعلی قومی وبین الاقوامی صحافتی خدمات کے پیش نظر پی ایچ ڈی کی ڈگری سے نوازا