(جنرل (عام
اردو کی لزومیت ختم کرنا زبان کے تئیں عطا کردہ قانون کی بھی خلاف ورزی : شہاب الدین احمد
بہار میں اردو کی لزومیت ختم کرکے اختیاری بنانے کے محکمہ تعلیم کے اقدام پر سخت نکتہ چینی کرتے ہوئے مشہور ادبی تنظیم بزم صدف انٹرنیشنل کے چیرمین شہاب الدین احمد نے کہاکہ محکمہ کا یہ قدم نہ صرف اردو کے ساتھ ناانصافی ہے بلکہ زبان کے تئیں عطا کردہ قانون کی بھی خلاف ورزی ہے۔
انہوں نے کہاکہ بہار کی بڑی آبادی اردو پڑھنا لکھنا جانتی ہے اور اپنے بچوں کو بھی اردو پڑھانا چاہتی ہے صرف سرکاری اسکولوں میں ہی نہیں بلکہ غیر سرکاری اسکولوں میں اردو کے استاذ رکھے جاتے ہیں تاکہ مسلم بچوں کوطرف راغب کیا جاسکے اور مسلم بچے غیر سرکاری اسکولوں میں داخلہ اسی وقت لیتے ہیں جب انہیں معلوم ہوتا ہے کہ یہاں اردو کی پڑھائی کا مناسب انتظام ہے۔انہوں نے کہاکہ اس سے بہار میں اردو کی اہمیت کا اندازہ لگایا جاسکتا ہے۔
انہوں نے کہاکہ بہار میں اردو دوسری سرکاری زبان ہے۔ اس حیثیت سے اردو کی لازمیت ختم کرنا انصافی ہوگی۔ نئی تعلیمی پالیسی میں بھی مادری زبان میں پڑھانے پر زور دیا گیا ہے اور بہار میں مسلمانوں کی مادری زبان اردو ہے۔ انہوں نے کہاکہ محکمہ تعلیم کے دو نوٹی فیکشن سے اردو کی لازمی حیثیت ختم ہورہی ہے جب کہ دیگر زبانوں پر کوئی اثر نہیں پڑ رہا ہے جب کہ دیگر زبانوں کے اردو کے مقابلے میں کم بولنے والے ہیں۔
انہوں نے کہاکہ محکمہ تعلیم کے ذریعہ جاری کردہ نوٹیفیکیشن 799 کے ذریعہ مادری زبان کی حیثیت سے بہار کے سکنڈری وہائر سکنڈری اسکولوں میں اردو کی لازمیت کو ختم کردینے کے بعد 28/اگست کو ہی محکمہ تعلیم نے اسی ضمن میں ایک اور نوٹیفیکیشن 1155 جاری کیا جس میں اردو کی لازمیت برقرار رکھنے کی کوئی بات نہیں کی گئی البتہ اردو کی تعلیم کے لئے اسکولوں میں 40 بچوں کی قید لگادی گئی سے۔ اس کا سیدھا سا مطلب ہے کہ اگر 39 بچے اردو والے ہوں گے تو انہیں اردو نہیں پڑھایا جائے گا۔
انہوں نے کہاکہ نئے معیار کے مطابق (5+1) کے مطابق چھ میں سے پانچ سبجیکٹس میں اساتذہ کی بحالی میں طلباء کی گنتی کی کوئی قید نہیں ہے، لیکن بہار کی دوسری سرکاری زبان اور مادری زبان اردو کے سلسلے میں اساتذہ کی بحالی کے لئے پہلے دس طلباء کی شرط لگانا اور اب چالیس طلباء کے ساتھ مشروط کر نا اردو کے ساتھ کھلی نا انصافی اور اس کو ختم کرنے کی سازش ہے۔انہوں نے کہاکہ اس سلسلے میں بہار کے وزیر اعلی اور وزیر تعلیم کو خط بھی لکھیں گے۔
واضح رہے کہ 15/ مئی 2020ء سے قبل تک مادری زبان کے طور پر اردو کی حیثیت ایک لازمی مضمون کی تھی۔ لیکن اب افسرشاہوں نے حکومت بہار کی منظوری کے بغیر اردو کو دوسری زبان کے خانے میں ڈال کر اردو کو ختم کرنے کی سازش کی ہے۔ لہٰذا ہم لوگوں کا حکومتِ بہار سے مطالبہ کرتے ہیں کہ 15/ مئی 2020 سے پہلے اردو زبان کی جو پوزیشن تھی اسے بحال کیا جائے۔
سیاست
ممبئی : مہاراشٹر کے اگلے ڈی جی پی سدانندداتے یقینی، ریاستی سرکار جلد ہی فیصلہ کرے گی، این آئی اے سربراہ اب ریاستی سربراہ مقرر ہوسکتے ہیں

ممبئی مہاراشٹرکے نئے سر براہ کے طورپر سدانند داتے کی تقرری یقینی ہے سدانند داتے فی الحال قومی سلامتی ایجنسی این آئی اے کے سربراہ کےطور پر خدمات انجام دے رہے ہیں ریاستی سرکارنے مہاراشٹر کیڈرآئی پی ایس داتے کی سفارش ڈی جی پی کے عہدہ پر کی ہے جس کے بعد اب سدانندداتے اب مہاراشٹر کے نئے ڈی جی پی مقرر ہوسکتے ہیں داتے اس لیے بھی اہم دعویدار ہے کیونکہ ان کی سبکدوشی ۲۰۲۷ میں ہے اور وہ دو سال کے لئے ڈی جی پی کے عہدہ پر تعینات رہیں گے ڈی جی پی سے متعلق جلد ہی ریاستی سرکار فیصلہ کرے گی ۔ سدانند داتے کو ریاستی کیڈر میں واپس بھیجنے کی درخواست بھی سرکار نے کی ہے اس سے یہ واضح ہے کہ آئندہ ڈی جی پی سدانند داتے منتخب ہو سکتے ہیں ۔ اس عہدہ میں کئی اعلی افسران ریس میں ہیں لیکن اعلیٰ افسران میں سنئیر ترین افسر داتے ہی ہے ۔
ممبئی پریس خصوصی خبر
کرلاغیر قانونی بنگلہ دیشی پیدائشی سرٹیفکیٹ… ڈاکٹر اشرف قاضی پر سرٹیفیکٹ تیار کرنے کا الزام، کریٹ سومیا کا ایل وارڈ میں کارروائی کا مطالبہ

ممبئی : ممبئی میں بنگلہ دیشیوں کےخلاف ممبئی پولس نے آپریشن شروع کر رکھا ہے دوسری طرف بی جے پی لیڈرکریٹ سومیا نے بنگلہ دیشیوں کے خلاف کارروائی کا مطالبہ شروع کر رکھا ہے کرلا میں مبینہ بنگلہ دیشی نجمہ نے ایک بچی کو ۲۰۲۴ میں جنم دیا تھا اس کا پیدائشی سرٹیفکیٹ جاری کرنے کےلئے نجمہ نے کرلا ایل وارڈ اور کلکٹر سمیت تحصیلیدار کو درخواست ارسال کی تھی اور اس میں کریٹ سومیا نے یہ سنگین الزام عائد کیا ہے کہ نجمہ بنگلہ دیشی ہے اور اس کی بچی کی پیدائشی سرٹیفیکٹ کےلیے کرلا ایل آئی جی کالونی سے متصل عمارت میں کلینک کے ڈاکٹر اشرف قاضی نے اسے سرٹیفکیٹ دیا تھا جس کے بعد اس بنگلہ دیشی کے بچی سائبا کی سرٹیفکیٹ جاری کی گئی کریٹ سومیا نے ایکس پر اس متعلق نجمہ اور کے اس کے شوہر ایوب نٹ کا آدرھار کارڈ بھی جاری کیا ہے اس کے ساتھ ہی آرٹی آئی سے حاصل شدہ ڈاکٹر کا سند بھی کریٹ سومیا نے ایکس پر جاری کیا ہے جس میں ڈاکٹر نے بتایا کہ ۱۹ نومبر کو بچی کی ولادت ہوئی لیکن یہ ولادت گھر پر ہوئی ہے بی ایچ ایم ایس ڈاکٹر نے اس کی تصدیق کی تھی یہ تمام دستاویزات کی بنیاد پر کریٹ سومیا نے بنگلہ دیشی نجمہ کے خلاف کارروائی کا مطالبہ کیا ہے اس کے ساتھ ہی نجمہ نے تحصلیدار کے روبرو جو درخواست داخل کی ہے اس میں اس نے جلدازجلد پیدائشی سرٹیفیکیٹ کی حصولیابی کی التجا کی ہے اور آخر میں جو دستخط کی ہے وہ بنگالی میں کی ہے کریٹ سومیا نے ایل وارڈ میں ہیلتھ افسر سے ملاقات کر کے بنگلہ دیشی پیدائشی سرٹیفکیٹ کےخلاف کارروائی کا مطالبہ کیا ہے ایک مرتبہ پھر کریٹ سومیا نے بی ایم سی الیکشن سے قبل مسلم اکثریتی علاقوں کو ہدف بنایا شروع کردیا ہے اس سے قبل گوونڈی ، مانخورد اور مالیگاؤں کو کریٹ سومیا نے فرضی سرٹیفیکٹ کے معاملہ میں نشانہ بنایا تھا اب ممبئی کے مضافاتی علاقہ کرلا میں کریٹ سومیانے درخواست دی ہے کہ یہاں بھی مبینہ طور پر بنگلہ دیشیوں کے پیدائشی سرٹیفکیٹ جاری کئے گئے ہیں ۱۵ فرضی سند کا بھی کریٹ سومیا نے حوالہ دیا ہے جو کرلا میں مبینہ بنگلہ دیشیوں کو جاری کیا گیا ہے۔ ممبئی پولس نے ممبئی میں مقیم غیرقانونی بنگلہ دیشیوں کے خلاف کارروائی کرتے ہوئے ۱یک ہزار سے زائد بنگلہ دیشیوں کو ملک بدر کیا ہے اس کے ساتھ ہی ۴۰۴ کیس بھی درج کیا ہے اس کے باوجود کریٹ سومیا پولس کی کارروائی سے مطمئن نہیں ہے یہ کارروائی کا اعدادوشمار خود ممبئی پولس کمشنر دیوین بھارتی نے دی تھی ۔ ڈاکٹر اشرف قاضی سے جب کریٹ سومیا کے الزام سے متعلق استفسار کیا گیا تو انہوں نے اسے بے بنیاد قرار دیا اور کہا کہ بچی کی پیدائشی گھر میں ہوئی تھی اور اس کے بعد بچی کو شکایت تھی اس کا معالجہ میں نے کیا تھا اور اسی کی میڈیکل سرٹیفیکٹ جاری کیا تھا پیدائشی سرٹیفکیٹ جاری کرنے کا کام بی ایم سی انتظامیہ کا ہے ۔
(جنرل (عام
بہار حکومت نے 91,000 کروڑ روپے کا ضمنی بجٹ پیش کیا۔ نریندر نارائن یادو کو ڈائی اسپیکر منتخب کیا گیا۔

پٹنہ، 3 دسمبر، بدھ کو بہار قانون ساز اسمبلی کے اجلاس کا تیسرا دن سیاسی ہنگامہ آرائی، آئینی وقار اور پارلیمانی روایت کے تابناک امتزاج کے طور پر ابھرا۔ ریاستی حکومت نے بہار کی مقننہ کے دونوں ایوانوں میں 91,717.135 کروڑ روپے کا کافی دوسرا ضمنی بجٹ پیش کرتے ہوئے ترقی کے اپنے عزم کا اعادہ کیا۔ وزیر خزانہ بیجندر پرساد یادو نے اسمبلی میں بجٹ پیش کیا، جب کہ قانون ساز کونسل میں وزیر انچارج دلیپ جیسوال نے اس کی ذمہ داری لی۔ بڑے پیمانے پر مختص کو فلاحی اسکیموں کو تیز کرنے، زیر التواء بنیادی ڈھانچے کے منصوبوں کو صاف کرنے اور کلیدی شعبوں میں مالیاتی نظم و ضبط کو مضبوط بنانے کی جانب ایک اہم قدم کے طور پر دیکھا جا رہا ہے۔ ٹریژری بنچوں کے مطابق، ضمنی دفعات کا مقصد جاری پروگراموں میں اہم خلا کو دور کرنا، رکے ہوئے کاموں کو تقویت دینا اور اس بات کو یقینی بنانا ہے کہ فلیگ شپ اسکیموں کو بروقت وسائل کی کمی کا سامنا نہ ہو۔ حکام نے یہ بھی اشارہ کیا کہ حکومت کی بیان کردہ ترجیحات کے مطابق سماجی بہبود، دیہی ترقی، سڑکیں، صحت اور تعلیم پر توجہ مرکوز کرنے والے شعبوں میں شامل ہیں۔
دریں اثنا، اسمبلی نے سیاسی اختلافات کے درمیان اتفاق رائے کا ایک قابل ذکر لمحہ دیکھا کیونکہ جے ڈی یو کے سینئر لیڈر نریندر نارائن یادو کو متفقہ طور پر بہار اسمبلی کا ڈپٹی اسپیکر منتخب کیا گیا۔ سیاسی تجزیہ کاروں کا خیال ہے کہ ان کی ترقی نے یہ پیغام بھیجا ہے کہ جمہوری عمل اب بھی پختگی، سجاوٹ اور ایک دوسرے کے درمیان فریقین کے معاہدے کے ساتھ چلایا جا سکتا ہے، یہاں تک کہ بار بار تصادم کے پس منظر میں بھی۔ اپنے تجربے، تنظیمی بنیادوں اور متوازن مزاج کے لیے جانے جانے والے، یادو اب اسپیکر کی غیر موجودگی میں ایوان کی کارروائی کی صدارت کریں گے، اور توقع کی جاتی ہے کہ وہ کاروبار کے دوران انصاف، غیر جانبداری اور آئینی اصولوں کو برقرار رکھیں گے۔ اس طرح مجموعی سیشن بہار کے ابھرتے ہوئے سیاسی منظر نامے کی عکاسی کرتا ہے — جس میں مضبوط ترقیاتی توجہ، جمہوری روایات کا احترام اور کم از کم منتخب مسائل پر، خزانہ اور اپوزیشن بنچوں کے درمیان سیاسی مکالمے کا نسبتاً پختہ لہجہ تھا۔ ایوان میں تعزیتی تحریک کے دوران گہرے جذباتی مناظر بھی دیکھے گئے۔ اس وقت دونوں طرف ایک اداس ماحول چھا گیا جب اسپیکر پریم کمار نے بہار کے سیاسی اور انتظامی سفر سے وابستہ تین ممتاز عوامی شخصیات کے انتقال پر سوگ کی تحریک پیش کی۔
امام گنج (1980-85) کے سابق ایم ایل اے شری چندر سنگھ کو ایک سادہ، قابل رسائی اور نچلی سطح پر رہنے والے رہنما کے طور پر یاد کیا جاتا تھا جنہوں نے عام ووٹروں سے قریبی تعلق برقرار رکھا۔ شیبو سورین، جھارکھنڈ کے سابق وزیر اعلیٰ اور بہار قانون ساز اسمبلی کے ایک سابق رکن کو بھی قابل احترام "ڈیشوم گروجی” کے طور پر یاد کیا گیا – جو عوامی تحریکوں، قبائلی حقوق اور پسماندہ برادریوں کی سماجی و سیاسی ترقی کے لیے مسلسل جدوجہد کی علامت ہے۔ بہار کے سابق گورنر ستیہ پال ملک کو ان کی صاف گوئی، انتظامی ذہانت اور عوامی خدشات کے لیے مستقل وابستگی کے لیے یاد کیا جاتا تھا، جو اکثر دو ٹوک اور غیر سمجھوتہ کرنے والے انداز میں بیان کیے جاتے تھے جس نے انھیں الگ کر دیا تھا۔ پارٹی خطوط سے بالاتر ہونے والے اراکین نے ایک لمحے کی خاموشی اختیار کی اور خطے کی سیاسی گفتگو کو تشکیل دینے میں تینوں رہنماؤں کے تعاون، جدوجہد اور ممتاز عوامی زندگیوں کو یاد کرتے ہوئے انہیں دلی خراج تحسین پیش کیا۔ ایوان نے نوٹ کیا کہ ان کے انتقال نے ریاست اور وسیع تر خطے کے جمہوری، سماجی اور انتظامی سفر میں ایک اہم خلا چھوڑ دیا ہے، یہاں تک کہ ان کی میراث کارکنوں، عوامی نمائندوں اور آنے والی نسلوں کو متاثر کرتی ہے۔
-
سیاست1 سال agoاجیت پوار کو بڑا جھٹکا دے سکتے ہیں شرد پوار، انتخابی نشان گھڑی کے استعمال پر پابندی کا مطالبہ، سپریم کورٹ میں 24 اکتوبر کو سماعت
-
سیاست6 سال agoابوعاصم اعظمی کے بیٹے فرحان بھی ادھو ٹھاکرے کے ساتھ جائیں گے ایودھیا، کہا وہ بنائیں گے مندر اور ہم بابری مسجد
-
ممبئی پریس خصوصی خبر6 سال agoمحمدیہ ینگ بوائزہائی اسکول وجونیئرکالج آف سائنس دھولیہ کے پرنسپل پر5000 روپئے کا جرمانہ عائد
-
جرم5 سال agoمالیگاؤں میں زہریلے سدرشن نیوز چینل کے خلاف ایف آئی آر درج
-
جرم6 سال agoشرجیل امام کی حمایت میں نعرے بازی، اُروشی چوڑاوالا پر بغاوت کا مقدمہ درج
-
خصوصی5 سال agoریاست میں اسکولیں دیوالی کے بعد شروع ہوں گے:وزیر تعلیم ورشا گائیکواڑ
-
جرم5 سال agoبھیونڈی کے مسلم نوجوان کے ناجائز تعلقات کی بھینٹ چڑھنے سے بچ گئی کلمب گاؤں کی بیٹی
-
قومی خبریں6 سال agoعبدالسمیع کوان کی اعلی قومی وبین الاقوامی صحافتی خدمات کے پیش نظر پی ایچ ڈی کی ڈگری سے نوازا
