Connect with us
Thursday,06-November-2025

سیاست

دفعہ 370 ہٹائے جانے کے بعد پہلی بار جموں و کشمیر میں انتخابات ہو رہے ہیں، لیکن دہشت گردی میں کتنی کمی آئی ہے؟

Published

on

kashmir

نئی دہلی : جموں و کشمیر میں 10 سال بعد اسمبلی انتخابات ہو رہے ہیں۔ اس الیکشن میں بھی دہشت گردی ایک بڑا ایشو ہے۔ جب کہ بی جے پی لگاتار کہہ رہی ہے کہ مرکز میں بی جے پی کی حکومت آنے کے بعد اور پھر آرٹیکل 370 ہٹائے جانے کے بعد دہشت گردی میں کمی آئی ہے، کانگریس جموں خطے میں دہشت گردی کے واقعات پر بی جے پی کو گھیر رہی ہے۔ جب کہ کشمیر میں پتھراؤ کے واقعات اب نہ ہونے کے برابر ہیں، پاکستان سے دہشت گردی اور دراندازی میں کمی آئی ہے۔ لیکن پچھلے چار سالوں میں، دہشت گردوں نے جموں کے علاقے میں بہت سے واقعات کو انجام دیا ہے جو تقریبا 20 سالوں سے پرامن رہا ہے۔ یہاں دہشت گردوں نے سیکورٹی فورسز پر لگاتار کئی گھات لگا کر حملے کیے ہیں اور صرف رواں سال جون اور جولائی کے مہینوں میں ہی 10 فوجی شہید ہوئے تھے۔

اگر ہم 2010 سے اب تک کے اعداد و شمار پر نظر ڈالیں تو 2011 اور 2012 میں دہشت گرد اپنے منصوبوں میں کم ہی کامیاب ہوئے۔ اور پھر 2016، 2017، 2018 میں، ملک نے اپنے فوجیوں کی ایک بڑی تعداد کو کھو دیا۔ ساؤتھ ایشیا ٹیررازم پورٹل کے مطابق جموں و کشمیر میں 2010 میں 69، 2011 میں 31، 2012 میں 18 اور 2013 میں 53 سیکورٹی فورسز کے جوان شہید ہوئے۔ یہ تعداد 2014 میں 47 اور 2015 میں 41 تھی۔ 2016 میں دہشت گردی کے واقعات اور دہشت گردوں سے نمٹنے کے عمل میں سیکیورٹی فورسز کے 88 جوان شہید ہوئے، 2017 میں 83، 2018 میں 95، 2019 میں 78 جوان شہید ہوئے۔ 2020 میں 56، 2021 میں 45، 2022 میں 30، 2023 میں 33 فوجی شہید ہوئے۔ رواں سال اب تک دہشت گردوں سے نمٹنے کے لیے مختلف کارروائیوں اور دہشت گردوں کے گھات لگائے ہوئے حملوں میں 20 جوان شہید ہو چکے ہیں۔ اس سال اب تک 39 دہشت گرد مارے جا چکے ہیں جن میں کنٹرول لائن پر دراندازی کی کوشش کے دوران مارے جانے والے دہشت گرد بھی شامل ہیں۔

ماہرین کا خیال ہے کہ جموں میں دہشت گردی کے واقعات میں اضافے کی کئی وجوہات ہیں۔ چار سال قبل جب ایل اے سی پر چین کے ساتھ کشیدگی شروع ہوئی تو بہت سے فوجیوں کو یہاں سے ہٹا کر وہاں بھیجا گیا جس کی وجہ سے یہاں فوجیوں کی تعداد کم ہوگئی اور دہشت گردوں نے اس کا فائدہ اٹھایا۔ کشمیر میں دہشت گردوں پر قابو پانے کے ساتھ ساتھ دہشت گرد جموں میں خود کو دوبارہ قائم کرنے کی کئی سالوں سے کوشش کر رہے تھے۔ جیسے جیسے فوجیوں کی تعداد کم ہوتی گئی، انسانی ذہانت بھی کم ہوتی گئی۔ اس کا فائدہ دہشت گردوں نے اٹھایا۔ تاہم اب ہندوستانی فوج نے وہاں فوجیوں کی تعداد بڑھا دی ہے۔ اس کے علاوہ سیکورٹی فورسز جموں کے گھنے جنگلات میں دہشت گردوں کے خلاف مسلسل مشترکہ آپریشن کر رہی ہیں۔

اسمبلی انتخابات میں بی جے پی دفعہ 370 ہٹانے کے فائدے گن رہی ہے اور دہشت گردی کو مکمل طور پر ختم کرنے کا وعدہ بھی کر رہی ہے۔ بی جے پی اپوزیشن پارٹیوں پر یہ الزام بھی لگا رہی ہے کہ وہ دہشت گردی اور علیحدگی پسندی کی واپسی چاہتی ہے اور اسی لیے آرٹیکل 370 کو واپس لانے کی بات کر رہی ہے۔ جموں میں بی جے پی مضبوط ہوئی ہے۔ لیکن سب کی نظریں اس بات پر لگی ہوئی ہیں کہ جموں خطے میں دہشت گردی کے واقعات کا کیا اثر پڑے گا۔ تاہم، بی جے پی لیڈر مسلسل یہ دکھانے کی کوشش کر رہے ہیں کہ جموں و کشمیر نے جس طرح پچھلے دس سالوں میں ترقی کی ہے اس سے پہلے کبھی نہیں ہوئی۔

جرم

انٹی نارکوٹکس سیل اے این سی کی بڑی کارروائی منشیات فروش اکبر کھاؤ گرفتار

Published

on

ممبئی انٹی نارکوٹکس سیل اے این سی گھاٹکوپریونٹ منشیات فروشی کے الزام میں ڈرگس فروش محمد شفیع شیخ عرف اکبر کھاؤ کو گرفتار کرنے کا دعوی کیاہے اس پر تھانہ میں منشیات فروشی کے معاملہ مکوکا کا اطلاق کیا گیا تھا اور اس کی ضمانت پر رہائی ہوئی تھی اس کے باوجود وہ منشیات سپلائی کیا کرتا تھا اے این سی نے منشیات کے کیس میں ایک ملزم کو گرفتار کیاتھا اس کی تفتیش میں اکبر کھاؤ کا انکشاف ہوا یہ اس کیس میں مفرور تھا اس کی تفصیل معلوم ہوئی اور سراغ ملا ہے وہ اڑیسہ میں روپوش ہے جس کے بعد پولس نے راج گنگا پور سندرگڑھ سے اسے گرفتار کیا اکبر کھاؤ کے خلاف کل ۱۵ معاملات درج ہے جس میں این ڈی پی ایس ایکٹ او ر مختلف جرائم درج ہے وی بی نگر میں دو این ڈی پی ایس ایکٹ کا کیس درج ہے اے این سی میں ۲ این ڈی پی ایس منشیات فروشی کل ۱۸ کیس درج ہے ۔ اے این سی نے اس معاملہ میں دو ملزمین کو گرفتار کیا ہے اور ۱۲ کروڑ کی منشیات بھی ضبط کی ہے ۔یہ کارروائی ممبئی پولس کمشنر دیوین بھارتی کی ایما پر اے این سی کے ڈ ی سی پی نوناتھ ڈھولے نے انجام دی ہے ۔

Continue Reading

ممبئی پریس خصوصی خبر

ممبئی میونسپل کارپوریشن کے اے ڈویژن کی قلابہ کاز وے علاقے میں 67 غیر مجاز ہاکروں کے خلاف کارروائی

Published

on

ممبئی میونسپل کارپوریشن بی ایم سی کے اے ڈویژن کی طرف سے منگل، 4 نومبر 2025 کو قلابہ کاز وے علاقے میں غیر مجاز ہاکروں کے خلاف بے دخلی کی کارروائی کی گئی ۔اس کارروائی میں کل 67 غیر مجاز ہاکروں کو ہٹایا گیا۔

ایڈیشنل میونسپل کمشنر (شہر) ڈاکٹر اشونی جوشی کی رہنمائی میں غیر مجاز تعمیرات کو بے دخل کرنے اور شہری قوانین کی تعمیل کو یقینی بنانے کے مقصد سے کارروائی کی جا رہی ہے۔

یہ کارروائی ڈپٹی کمشنر (زون 1) کی قیادت میں کی گئی۔ چندا جادھو، اے ڈویژن کے اسسٹنٹ کمشنر جے دیپ مورے غیر مجاز تعمیرات کو بے دخل کرنے اور شہری قوانین کی تعمیل کو یقینی بنانے کے مقصد سے اس کارروائی کے تحت قلابہ کاز وے سے کل 67 غیر مجاز ہاکروں کو بے دخل کیا گیا, جو ٹریفک اور راہگیروں کی راہ میں رکاوٹ تھے۔

یہ کارروائی ممبئی میونسپل کارپوریشن کے اے ڈیپارٹمنٹ نے کی ہے۔ میونسپل کارپوریشن انتظامیہ نے واضح کیا ہے کہ غیر مجاز ہاکروں کے خلاف کارروائی اب سے مسلسل جاری رہے گی۔

Continue Reading

سیاست

ریاستی ضلع پریشد اور گرام پنچایت مہایوتی الیکشن کیلئے تیار : سی ایم فڑنویس

Published

on

ممبئی ریاست میں ضلع پریشد اور گرام پنچایت الیکشن میں مہایوتی متحدہ طور انتخابی میدان میں حصہ لے گی اور جہاں مہایوتی میں انتخابی مفاہمت نہیں ہو گی وہاں بھی دوستانہ مقابلہ ہوگا اور امید ہے کہ ریاستی عوام ان الیکشن میں مہایوتی پر اعتماد کرےگی ۔ یہ دعوی مہاراشٹر کے وزیر اعلی دیویندر فڑنویس نے کیا ہے مہایوتی میں بلدیاتی انتخابات پر اب تک سیٹوں کی تقسیم کا کوئی فارمولہ طے نہیں ہوا ہے البتہ اتحادی پارٹی اور بی جے پی جہاں مستحکم ہے وہاں تنہا مقابلہ کا فارمولہ طے کیاہے جس طرح سے تھانہ میں ایکناتھ شندے اور پونہ میں بی جے پی کے تنہا مقابلہ کی چہ میگوئیاں عام ہے ۔
فڑنویس نے ادھوٹھاکرے پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ طعنہ زنی کرنا ان کا کام ہے اگروہ ریاست کا دورہ کر رہے ہیں تو یہ اچھی بات ہے لیکن عوام سب جانتے ہیں اور الیکشن میں وہ مہایوتی پر اعتمادبحال رکھیں گے انہوں نے کہا کہ الیکشن کمشن نے الیکشن کا اعلان کیاہے ادھوٹھاکرے اور اپوزیشن الیکشن ملتوی کرواناہے اس لئے وہ ووٹنگ لسٹ میں گڑبڑی اور دھاندلی کا الزام عائد کر رہے ہیں لیکن سپریم کورٹ نے ہی انتخابات جلد منعقد کروانے کی ہدایت جاری کی ہے اس لئے اب یہ ممکن نہیں ہے کہ انتخابات ملتوی ہو یا اس میں تاخیر اور تامل کیا جائے فڑنویس نے یقین کا اظہار کیا ہے کہ انہیں عوام پر اعتماد ہے اس مرتبہ بھی عوام مہایوتی سے ہی اتفاق کریں گے اس لئے اپوزیشن الیکشن کو موخر اور ملتوی کروانا چاہتے ہیں جبکہ مہایوتی انتخابات کےلئے تیار ہے ۔

Continue Reading
Advertisement

رجحان

WP2Social Auto Publish Powered By : XYZScripts.com