Connect with us
Monday,30-June-2025
تازہ خبریں

(جنرل (عام

الیکشن کمیشن نے ویب سائٹ پر بہار کی 2003 کی ووٹر لسٹ جاری کردی، 4.96 کروڑ ووٹروں کو الیکشن کمیشن سے بڑی راحت، کاغذ جمع کرنے کی ضرورت نہیں

Published

on

Election-Commission

نئی دہلی : الیکشن کمیشن نے بہار کی 2003 کی ووٹر لسٹ اپنی ویب سائٹ پر ڈال دی ہے۔ اس میں 4.96 کروڑ ووٹروں کی معلومات شامل ہیں۔ الیکشن کمیشن نے پیر (30 جون) کو یہ اطلاع دی۔ الیکشن کمیشن کے مطابق ان 4.96 کروڑ ووٹرز کو کوئی دستاویزات جمع کرانے کی ضرورت نہیں ہے۔ ان کے بچوں کو بھی اپنے والدین سے متعلق کوئی اور دستاویزات جمع کرانے کی ضرورت نہیں ہوگی۔ کمیشن کی طرف سے یہ وضاحت اپوزیشن جماعتوں کے احتجاج کے بعد سامنے آئی ہے۔ کانگریس، ٹی ایم سی، آر جے ڈی اور بائیں بازو کی جماعتوں نے الیکشن کمیشن کے ‘خصوصی گہری نظرثانی’ پر سوالات اٹھائے تھے۔ انہوں نے کہا کہ انتخابات سے قبل ایسا کرنا درست نہیں۔

الیکشن کمیشن نے کہا کہ 2003 کی ووٹر لسٹ کی آسانی سے دستیابی سے بہار میں جاری ‘اسپیشل انٹینسیو ریویژن’ (ایس آئی آر) میں بہت مدد ملے گی۔ الیکشن کمیشن کی جانب سے وضاحت کے بعد تقریباً 60 فیصد ووٹرز کو اب کوئی کاغذات جمع کرانے کی ضرورت نہیں رہے گی۔ کمیشن نے کہا، “انہیں (4.96 کروڑ ووٹروں) کو 2003 کی ووٹر لسٹ کے ساتھ ووٹر لسٹ میں اپنی تفصیلات چیک کرنی ہوں گی اور بھرا ہوا گنتی فارم جمع کرنا ہوگا۔” کمیشن نے مزید کہا کہ جن کا نام 2003 بہار کی ووٹر لسٹ میں نہیں ہے وہ بھی اپنے والدین کے لیے کوئی اور دستاویزات جمع کرانے کے بجائے 2003 کی ووٹر لسٹ سے اقتباس کا استعمال کر سکتے ہیں۔ ‘ایسے معاملات میں ان کی والدہ یا والد کے لیے کسی اور دستاویزات کی ضرورت نہیں ہوگی۔ 2003 کے انتخابی فہرست سے صرف متعلقہ اقتباس/تفصیلات ہی کافی ہوں گی۔ ایسے ووٹرز کو بھرے ہوئے گنتی فارم کے ساتھ صرف اپنے کاغذات جمع کرانا ہوں گے۔’

الیکشن کمیشن بہار میں 25 جون سے ‘اسپیشل انٹینسیو ریویژن’ (ایس آئی آر) کر رہا ہے۔ اس کا مطلب ہے کہ بہار کے لیے ووٹر لسٹ دوبارہ تیار کی جائے گی۔ اس اقدام کی کئی اپوزیشن جماعتوں نے مخالفت کی ہے۔ کانگریس کا الزام ہے کہ اس سے رائے دہندوں کو جان بوجھ کر ریاستی مشینری کا استعمال کرتے ہوئے خارج کیے جانے کا خطرہ ہے۔ مغربی بنگال کی وزیر اعلیٰ ممتا بنرجی نے اس اقدام کو “این آر سی (نیشنل رجسٹر آف سٹیزنز) سے زیادہ خطرناک” قرار دیا اور الزام لگایا کہ ان کی ریاست، جو اگلے سال انتخابات ہونے والی ہے، اصل “ٹارگٹ” تھی۔ الیکشن کمیشن کی اس مہم میں، بوتھ لیول آفیسرز (بی ایل او) اس گہرے نظرثانی کے عمل کے دوران تصدیق کے لیے گھر گھر جا کر سروے کر رہے ہیں۔ پچھلی بار بی ایل او گھر گھر جا کر گھر کے سربراہ سے ‘کاؤنٹنگ پیڈ’ بھرتے تھے۔ لیکن اس بار گھر کے ہر ووٹر کو الگ سے گنتی کا فارم جمع کرنا ہوگا۔ یکم جنوری 2003 کے بعد ووٹر لسٹ میں شامل ہونے والے ووٹرز کو اپنی شہریت کا ثبوت دینا ہوگا۔

الیکشن کمیشن آف انڈیا (ای سی آئی) کا فارم 6 نئے ووٹروں کے اندراج کے لیے ہے۔ اس میں درخواست گزاروں کو یہ اعلان کرنے کے لیے دستخط کرنا ہوں گے کہ وہ شہری ہیں اور اس حقیقت کو ثابت کرنے کے لیے دستاویزات جمع نہیں کراتے ہیں۔ لیکن، الیکشن نے اب بہار میں خصوصی رول پر نظر ثانی کی مشق کے لیے شہریت کا ثبوت فراہم کرنے کے لیے ایک نیا منشور شامل کیا ہے۔ شہریت ثابت کرنے کے لیے پاسپورٹ، برتھ سرٹیفکیٹ، ایس سی/ایس ٹی سرٹیفکیٹ اور بہار کی ووٹر لسٹ میں والدین کے ناموں کا ذکر جیسے یکم جنوری 2003 کو کافی سمجھا جائے گا۔ دیگر دستاویزات میں پنشن کی ادائیگی کا آرڈر، مستقل رہائش کا سرٹیفکیٹ، نیشنل رجسٹر آف سٹیزنز، مقامی حکام کا خاندانی رجسٹر اور زمین کی الاٹمنٹ سرٹیفکیٹ شامل ہیں۔

ممبئی پریس خصوصی خبر

ابو اعظمی نے ہندوستان کو ‘سنہری چڑیا’ قرار دینے والے متنازعہ ریمارکس پر ایف آئی آر کو منسوخ کرنے کے لئے بمبئی ہائی کورٹ میں درخواست کی

Published

on

ممبئی، 30 جون، 2025 — سماج وادی پارٹی (ایس پی) کے ایم ایل اے ابو اعظمی، جو حال ہی میں اپنے متنازعہ ریمارکس کی وجہ سے خبروں میں تھے، نے بامبے ہائی کورٹ سے رجوع کیا ہے۔ اس نے اپنے خلاف درج کئی ایف آئی آر کو خارج کرنے کی درخواست دائر کی ہے۔ ان ایف آئی آرز میں کہا گیا ہے کہ اعظمی نے ہندوستان کو “سونے کا طوطا” قرار دیا تھا- ایک جملہ جو انہوں نے مغل بادشاہ اورنگزیب سے منسوب کیا تھا، جو ایک وسیع پیمانے پر زیر بحث موضوع بن گیا ہے۔ اعظمی کا استدلال ہے کہ ان کے بیان کی غلط تشریح کی گئی ہے اور انہیں دھمکی دینے یا ماحول کو خراب کرنے کی کوئی کوشش نہیں کی گئی ہے۔ انہوں نے کہا کہ ان کے بیان کا مقصد تاریخی تناظر میں ہے اور ان کا مقصد کسی بھی قومی جذبات کو ٹھیس پہنچانا نہیں تھا۔ انہوں نے یہ بھی دعویٰ کیا کہ ان کے خلاف درج مقدمات بے بنیاد ہیں اور ان کے بنیادی حقوق کی خلاف ورزی کی جا رہی ہے۔

مخالفین کا کہنا ہے کہ ان تبصروں سے نہ صرف فرقہ وارانہ ہم آہنگی کو خراب کرنے کا خطرہ ہے بلکہ سماجی تناؤ بھی پیدا ہو سکتا ہے۔ حامیوں کا کہنا ہے کہ تبصرہ تاریخی شخصیات اور ان کے دور کا حوالہ دیتا ہے، اور سیاق و سباق کے بغیر اس کی تشریح نہیں کی جانی چاہیے۔ ماہرین کا خیال ہے کہ اس معاملے میں ریاست اور انفرادی آزادی کے درمیان توازن ضروری ہے۔ عدالت کا فیصلہ اس بات پر منحصر ہوگا کہ آیا ان ایف آئی آرز کو خارج کیا جائے یا ان کے خلاف کارروائی جاری رکھی جائے، جس سے ملک میں آزادی اظہار اور تاریخی گفتگو دونوں پر اثر پڑے گا۔ یہ مقدمہ فی الحال عدالت میں ہے، اور ہندوستان میں تاریخی بیانیے اور آزادی اظہار کے مسائل کو اجاگر کرتے ہوئے سماجی اور سیاسی بحث کا مرکز بنا ہوا ہے۔

Continue Reading

سیاست

کسانوں کے مسائل اور ہندی کے مسئلہ پر اپوزیشن کا احتجاج، دونوں بھائی ایک نہ ہو اس کے لئے میں نے کوئی جی آر جاری کیا ہے : دیویندر فڑنویس کی تنقید

Published

on

uddhav-fadnavis

ممبئی مہاراشٹر اسمبلی کے آغاز پر ایوان اسمبلی کی سیڑھیوں کے باہر اپوزیشن پارٹیوں نے ہندی لازمی قرار دیئے جانے پر سرکار کے خلاف احتجاج کیا جبکہ سرکار نے ایک روز قبل ہی ہندی لازمی کا جی آر منسوخ کر دیا تھا اپوزیشن لیڈر امباداس دانوے نے ودھان بھون میں کہا کہ مراٹھی مانس کے اتحاد کے سبب سرکار نے ہندی لازمی کا فیصلہ واپس لیا, مہاوکاس اگھاڑی کے اراکین نے اسمبلی اجلاس کے ابتدا میں ہی حکمراں محاذ کو گھیرنے کے لئے سراپا احتجاج کیا اس میں کسانوں کے مسائل پر بھی اپوزیشن نے سرکار کے خلاف احتجاج کیا ہے ہندی کے سرکلر کو واپس لئے جانے کو مراٹھی مانس کی فتح قراردی اور سرکار کی نیت پر ہی سوال اٹھایا۔ اس احتجاجی مظاہرہ میں شیوسینا لیڈر ادیتہ ٹھاکرے، امباداس دانوے، سچن اہیر، بھاسکر جادھو، جتیندرآاہواڑ ہاتھوں میں گھنٹی لے کر بجاتے ہوئے نظر آئے پلے کارڈ بھی اٹھا رکھا تھا جس پر می مراٹھی ابھیمان مراٹھی بھاشا تحریر تھا۔

ٹھاکرے برادر متحد ہو کرکٹ کھیلے ہم کو کیا ۔۔۔ وزیر اعلی دیویندر فڑنویس
مہاراشٹر اسمبلی اجلاس کے پہلے روز ہی ریاستی وزیر اعلی دیویندر فڑنویس نے راج اور ادھو ٹھاکرے کے اتحاد اور مفاہمت پر صحافیوں سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ راج ادھو ٹھاکرے ایک ساتھ آتے ہیں کرکٹ کھیلو مجھے اس سے کیا۔ انہوں نے کہا کہ اگر میں کوئی جی آر جاری کرتا ہوں تو دونوں بھائی ایک ساتھ آتے ہیں میں نے کیا کوئی ایسا جی آر جاری کیا ہے کہ دونوں بھائی ایک ساتھ نہ آئے یا پھر دونوں میں اتحاد نہ ہو۔ ہندی سے متعلق اس وقت ادھو ٹھاکرے سرکار نے جو سفارش ہندی سے متعلق کی تھی اس کمیٹی میں ادھو کے معتمد خاص لیڈر بھی تھے انہوں نے کہا کہ راج ٹھاکرے کو اس متعلق ادھو سے جواب طلب کرنا چاہئے انہوں نے کہا کہ مراٹھی اور ہندی تنازع کے بعد کمیٹی تشکیل دی گئی ہے وہ جو فیصلہ کرے گی وہ عوام کے حق میں ہو گا کسی کے دباؤ میں فیصلہ واپس نہیں لیا گیا ہے مجھے یہ خوشی ہے کہ دونوں بھائی ایک ساتھ آئے دونوں بھائی ایک ساتھ آکر کرکٹ کھیلو، ہاکی کھیلو، سوئمنگ کرو، کھانا کھاؤ، ہمیں اس سے کوئی دشواری نہیں ہے انہوں نے کہا کہ جب ادھو ٹھاکرے اقتدار میں ہوتے ہیں تو ان کا نظریہ علیحدہ ہوتا ہے اور اپوزیشن میں ہوتے ہیں تو ہر چیز کی مخالفت کا نظریہ ہوتا ہے۔ دیویندر فڑنویس نے ہندی سے متعلق دونوں جی آر واپس لئے ہیں جس میں ہندی کو لازمی یا اختیاری قرار دیا گیا تھا۔

Continue Reading

جرم

ممبئی ایک کروڑ 42 لاکھ کی کوکین کے ساتھ نائیجریائی خاتون گرفتار

Published

on

arrested

ممبئی : ممبئی پولس نے ڈرگس منشیات کے خلاف کریک ڈاؤن میں شدت پیدا کردی ہے اور منشیات فروخت کرنے کے الزام میں پولس نے ایک نائجیریائی خاتون کو گرفتار کیا ہے۔ اس کے قبضے سے ایک کروڑ سے زائد کی منشیات ضبط کرنے کا بھی دعویٰ کیا ہے۔ ممبئی اندھیری علاقہ میں پولس نے ایک نائجیریائی خاتون کو مشتبہ حالت میں پایا اور اس کی تلاشی لی, جس کے بعد اس کے بیک سے ۴۱۹ کوکین کیپسول برآمد ہوئی, جس کی قیمت ایک کروڑ سے زائد بتائی جاتی ہے۔ ملزمہ کی شناخت پونا کستانا اڈوہ ۳۴ سالہ ہے, ملزمہ دلی میں مقیم تھی۔ پولس نے ملزمہ کے قبضہ سے ایک کروڑ ۴۲ لاکھ کی کوکین کیپسول برآمد کی, یہ کارروائی ممبئی پولس کمشنر کی سربراہی میں انجام دی گئی۔

Continue Reading
Advertisement

رجحان

WP2Social Auto Publish Powered By : XYZScripts.com