Connect with us
Tuesday,18-November-2025

(جنرل (عام

الیکشن کمیشن نے ویب سائٹ پر بہار کی 2003 کی ووٹر لسٹ جاری کردی، 4.96 کروڑ ووٹروں کو الیکشن کمیشن سے بڑی راحت، کاغذ جمع کرنے کی ضرورت نہیں

Published

on

Election-Commission

نئی دہلی : الیکشن کمیشن نے بہار کی 2003 کی ووٹر لسٹ اپنی ویب سائٹ پر ڈال دی ہے۔ اس میں 4.96 کروڑ ووٹروں کی معلومات شامل ہیں۔ الیکشن کمیشن نے پیر (30 جون) کو یہ اطلاع دی۔ الیکشن کمیشن کے مطابق ان 4.96 کروڑ ووٹرز کو کوئی دستاویزات جمع کرانے کی ضرورت نہیں ہے۔ ان کے بچوں کو بھی اپنے والدین سے متعلق کوئی اور دستاویزات جمع کرانے کی ضرورت نہیں ہوگی۔ کمیشن کی طرف سے یہ وضاحت اپوزیشن جماعتوں کے احتجاج کے بعد سامنے آئی ہے۔ کانگریس، ٹی ایم سی، آر جے ڈی اور بائیں بازو کی جماعتوں نے الیکشن کمیشن کے ‘خصوصی گہری نظرثانی’ پر سوالات اٹھائے تھے۔ انہوں نے کہا کہ انتخابات سے قبل ایسا کرنا درست نہیں۔

الیکشن کمیشن نے کہا کہ 2003 کی ووٹر لسٹ کی آسانی سے دستیابی سے بہار میں جاری ‘اسپیشل انٹینسیو ریویژن’ (ایس آئی آر) میں بہت مدد ملے گی۔ الیکشن کمیشن کی جانب سے وضاحت کے بعد تقریباً 60 فیصد ووٹرز کو اب کوئی کاغذات جمع کرانے کی ضرورت نہیں رہے گی۔ کمیشن نے کہا، "انہیں (4.96 کروڑ ووٹروں) کو 2003 کی ووٹر لسٹ کے ساتھ ووٹر لسٹ میں اپنی تفصیلات چیک کرنی ہوں گی اور بھرا ہوا گنتی فارم جمع کرنا ہوگا۔” کمیشن نے مزید کہا کہ جن کا نام 2003 بہار کی ووٹر لسٹ میں نہیں ہے وہ بھی اپنے والدین کے لیے کوئی اور دستاویزات جمع کرانے کے بجائے 2003 کی ووٹر لسٹ سے اقتباس کا استعمال کر سکتے ہیں۔ ‘ایسے معاملات میں ان کی والدہ یا والد کے لیے کسی اور دستاویزات کی ضرورت نہیں ہوگی۔ 2003 کے انتخابی فہرست سے صرف متعلقہ اقتباس/تفصیلات ہی کافی ہوں گی۔ ایسے ووٹرز کو بھرے ہوئے گنتی فارم کے ساتھ صرف اپنے کاغذات جمع کرانا ہوں گے۔’

الیکشن کمیشن بہار میں 25 جون سے ‘اسپیشل انٹینسیو ریویژن’ (ایس آئی آر) کر رہا ہے۔ اس کا مطلب ہے کہ بہار کے لیے ووٹر لسٹ دوبارہ تیار کی جائے گی۔ اس اقدام کی کئی اپوزیشن جماعتوں نے مخالفت کی ہے۔ کانگریس کا الزام ہے کہ اس سے رائے دہندوں کو جان بوجھ کر ریاستی مشینری کا استعمال کرتے ہوئے خارج کیے جانے کا خطرہ ہے۔ مغربی بنگال کی وزیر اعلیٰ ممتا بنرجی نے اس اقدام کو "این آر سی (نیشنل رجسٹر آف سٹیزنز) سے زیادہ خطرناک” قرار دیا اور الزام لگایا کہ ان کی ریاست، جو اگلے سال انتخابات ہونے والی ہے، اصل "ٹارگٹ” تھی۔ الیکشن کمیشن کی اس مہم میں، بوتھ لیول آفیسرز (بی ایل او) اس گہرے نظرثانی کے عمل کے دوران تصدیق کے لیے گھر گھر جا کر سروے کر رہے ہیں۔ پچھلی بار بی ایل او گھر گھر جا کر گھر کے سربراہ سے ‘کاؤنٹنگ پیڈ’ بھرتے تھے۔ لیکن اس بار گھر کے ہر ووٹر کو الگ سے گنتی کا فارم جمع کرنا ہوگا۔ یکم جنوری 2003 کے بعد ووٹر لسٹ میں شامل ہونے والے ووٹرز کو اپنی شہریت کا ثبوت دینا ہوگا۔

الیکشن کمیشن آف انڈیا (ای سی آئی) کا فارم 6 نئے ووٹروں کے اندراج کے لیے ہے۔ اس میں درخواست گزاروں کو یہ اعلان کرنے کے لیے دستخط کرنا ہوں گے کہ وہ شہری ہیں اور اس حقیقت کو ثابت کرنے کے لیے دستاویزات جمع نہیں کراتے ہیں۔ لیکن، الیکشن نے اب بہار میں خصوصی رول پر نظر ثانی کی مشق کے لیے شہریت کا ثبوت فراہم کرنے کے لیے ایک نیا منشور شامل کیا ہے۔ شہریت ثابت کرنے کے لیے پاسپورٹ، برتھ سرٹیفکیٹ، ایس سی/ایس ٹی سرٹیفکیٹ اور بہار کی ووٹر لسٹ میں والدین کے ناموں کا ذکر جیسے یکم جنوری 2003 کو کافی سمجھا جائے گا۔ دیگر دستاویزات میں پنشن کی ادائیگی کا آرڈر، مستقل رہائش کا سرٹیفکیٹ، نیشنل رجسٹر آف سٹیزنز، مقامی حکام کا خاندانی رجسٹر اور زمین کی الاٹمنٹ سرٹیفکیٹ شامل ہیں۔

ممبئی پریس خصوصی خبر

امراؤتی کے ایم پی انیل بونڈے کو حیدرآبادی مسلمان کی ای میل پر دھمکی، آئی آئی سی بینر ہٹانے اور اسلام مخالف بیان بازی پر غصہ، حالات کشیدہ

Published

on

‎ممبئی ؛مہاراشٹرامراؤتی میں آئی سی سی نامی مسلم تنظیم نے ایک بنیر پنچوتی چوک پر لگایاگیا تھا جس پر تنازع پیدا ہو گیا اس کی وجہ سے امراؤتی میں فرقہ وارانہ کشیدگی پیدا ہوگئی ہے ۔ رکن پارلیمان انیل بونڈے بینر لگانے کے خلاف کیس درج کرنے کا مطالبہ کیا ہے ۔ آج اس معاملہ میں انیل بونڈے کو ایک دھمکی آمیز ای میل موصول ہوا ہے جس کے بعد پولس نے اس معاملہ میں این سی درج کرکے تفتیش شروع کردی ہے اس ای میل میں کہا ہوگیا ہے کہ انیل بونڈے کے اسلام مخالف بیان سے نفرت پیدا ہوگئی ہے اور حیدرآباد کے مسلمانوں میں اسکے خلاف ناراضگی ہے اور ماحول انتہائی گرم ہے۔شکایت کنندہ انیل بونڈے کے ذاتی سکریٹری نے شکایت کی ہے کہ جب وہ صبح معمولات کے مطابق ای میل چیک کر رہے تھے تو انہیں دھمکی آمیز ای میل موصول ہوا ۔ بونڈے کی آفیشل ای میل پر ایک نامعلوم ای میل آئی ڈی سے درج ذیل ای میل موصول ہوئی۔ ڈاکٹر صاحب آپ نے اسلامی تعلیمات کے خلاف جو زبان استعمال کی اس نے حیدرآباد کے مسلمانوں کے دلوں میں ایسی آگ لگائی کہ یہاں کا ماحول خطرناک حد تک گرم ہوگیایہ غصہ ہے جو چنگاری سے طوفان بن جاتا ہے۔ آپ کا ہرایک لفظ مسلمان ایک کھلے زخم کی طرح محسوس کر رہے ہیں لہٰذا اپنی زبان اور اپنے بیان پر سے قابو رکھیں کیونکہ ڈاکٹر صاحب، اس بار جذبات اس قدر بھڑک اٹھے ہیں کہ ایک غلط لفظ بھی پورے ماحول کو بے قابو کرنے کے لیے کافی ہے۔ حیدرآباد کی ناراض مسلم برادری کے نام پر دھمکی آمیز میل موصول ہوا ۔ بونڈے نے اسلامی تنظیم کے بینر کے تعلق سے پنچاوتی چوک میں شکایت درج کرائی تھی ۔ اسی وجہ سے کی آفیشل ای میل آئی ڈی پر ای میل کے ذریعے دھمکی دی گئی ہے۔ جس کے بعد این سی درج کر لی گئی ہے ۔ابیل بونڈے کی شناخت سخت گیر ہندوتوا لیڈر کے طور پر ہوتی ہے اور انہوں نے پنچ وتی چوک پر اسلامی بینر لگانے کی مخالفت کی تھی اس واقعہ سے حالات انتہائی کشیدہ ہے پولس فوری طرح سے الرٹ ہے ۔

Continue Reading

(جنرل (عام

‎سعودی عرب عمرہ کےدوران عازمین بس حادثہ کاشکار ، ابوعاصم اعظمی کا حکومت ہند سے فوری مدد کا مطالبہ

Published

on

ممبئی: مہاراشٹرا سماج وادی پارٹی اور ایم ایل اے ابو عاصم اعظمی نے سعودی عرب میں عمرہ کے دوران سڑک حادثے میں ہندوستانی زائرین کی شہادت پر دکھ اور افسوس کا اظہار کیا ہے اور ہندوستانی حکومت سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ جاں بحق ہونے والے زائرین کی لاشیں ہندوستان لانے میں مدد کرے۔ اس المناک حادثے کی ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل ہونے کے بعد مسلمان غمزدہ اور سوگوار ہیں۔ابو عاصم اعظمی نے بتایا کہ اللہ کے گھر مکہ کی زیارت کے بعد مدینہ جاتے ہوئے زائرین کی بس حادثے کا شکار ہوگئی اور یہ حادثہ اتنا خوفناک تھا کہ اس میں سوار 42 حاجی جاں بحق ہوگئے۔ ابو عاصم اعظمی نے کہا کہ عمرہ کے لیے گئے ہندوستانی زائرین کے ساتھ یہ سانحہ انتہائی افسوسناک ہے۔ ہم تمام شہداء کے اہل خانہ سے دلی تعزیت کا اظہار کرتے ہیں۔ اللہ تعالیٰ ان کو جنت الفردوس میں اعلیٰ مقام عطا فرمائے، سوگوار خاندانوں کو صبر جمیل عطا فرمائے اور زخمیوں کو جلد صحت یابی عطا فرمائے۔ آمین۔ ہم وزیر اعظم نریندر مودی اور جے شنکر سے مطالبہ کرتے ہیں کہ وہ ان خاندانوں کو فوری طور پر ہر ممکن مدد فراہم کریں جنہیں اپنے پیاروں کی لاشیں ہندوستان واپس لانی ہیں۔ اگر کوئی اپنے پیاروں کی آخری رسومات ادا کرنے سعودی عرب جانا چاہتا ہے تو اسے فوری طور پر ایمرجنسی ویزے جاری کیے جائیں اور زخمیوں کو بہترین طبی سہولیات فراہم کی جائیں۔

Continue Reading

(جنرل (عام

مدینہ کے قریب بس اور ٹینکر کے تصادم میں متاثرین میں ہندوستانی عازمین بھی شامل ہیں۔

Published

on

مدینہ، 17 نومبر، جدہ میں ہندوستانی مشن نے تصدیق کی کہ متعدد ہندوستانی عمرہ زائرین کو لے جانے والی ایک مسافر بس پیر کی صبح مدینہ کے قریب ڈیزل ٹینکر سے ٹکرا گئی۔ حادثے کے پیش نظر جدہ میں قونصلیٹ جنرل آف انڈیا نے 24/7 کنٹرول روم قائم کیا ہے اور مدد کے خواہاں افراد کے لیے ہیلپ لائن نمبر جاری کیے ہیں۔ "مدینہ، سعودی عرب کے قریب ایک المناک بس حادثے کے پیش نظر، جس میں ہندوستانی عمرہ زائرین شامل تھے، جدہ کے قونصلیٹ جنرل آف انڈیا، جدہ میں ایک 24ایکس7 کنٹرول روم قائم کیا گیا ہے۔” وزیر خارجہ (ای اے ایم) ایس جے شنکر نے بھی گہری تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا، "حادثے پر سعودی عرب میں ہندوستانی سفارت خانہ میں گہرے صدمے کا اظہار کرتے ہوئے، ہندوستانی سفارتخانے میں ہندوستانی سفارتخانے کو گہرا صدمہ پہنچا ہے۔ ریاض اور جدہ میں قونصل خانہ اس حادثے سے متاثرہ خاندانوں کو مکمل تعاون فراہم کر رہے ہیں اور زخمیوں کی جلد صحت یابی کے لیے دعاگو ہیں۔ ابتدائی غیر مصدقہ میڈیا رپورٹس بتاتی ہیں کہ زیادہ تر زائرین کا تعلق حیدرآباد سے ہے۔ تصادم کے باعث ہونے والے دھماکے کی شدت کو دیکھتے ہوئے ہلاکتوں کا خدشہ ہے۔ غیر مصدقہ میڈیا رپورٹس کے مطابق بس مکہ سے مدینہ جا رہی تھی، حجاج مکہ میں اپنی رسومات مکمل کرنے کے بعد مقدس شہر جا رہے تھے۔ حادثے کے وقت تمام مسافر مبینہ طور پر سو رہے تھے۔ امدادی کارروائیاں جاری ہیں اور مقامی افراد شدید زخمیوں کی مدد کے لیے جائے وقوعہ پر پہنچ گئے ہیں۔ ابھی تک سرکاری طور پر ہلاکتوں کی صحیح تعداد کی تصدیق نہیں ہو سکی ہے۔ مزید اپ ڈیٹس کا انتظار ہے۔ تلنگانہ کے چیف منسٹر اے ریونت ریڈی نے بھی سعودی عرب میں ہندوستانی عازمین کو لے جانے والی بس کے ہولناک حادثے میں جانی نقصان پر افسوس کا اظہار کیا۔ ریاستی حکومت نے حیدرآباد میں ایک کنٹرول روم بھی قائم کیا ہے تاکہ حادثے کے متاثرین کے اہل خانہ کو معلومات اور مدد فراہم کی جاسکے۔

Continue Reading
Advertisement

رجحان

WP2Social Auto Publish Powered By : XYZScripts.com