(جنرل (عام
تعلیمی ادارے کو لاک ڈاون کے بعد کیلئے لائحہ عمل تیار کرنا چاہئے: پروفیسر احرار حسین
لاک ڈاون ختم ہونے کے بعد جب تعلیمی ادارے کھولے جائیں گے تو کیمپس میں بھیڑ یقینی ہے لہذا تعلیمی اداروں کو قبل از وقت لائحہ عمل اوراحتیاطی تدابیر کرنے چاہیے تاکہ کووڈ 19 کوبڑھنے سے روکاجاسکے یہ بات جامعہ ملیہ اسلامیہ کے ارجن سنگھ سنٹر فار ڈسٹنس اینڈ اوپن لرننگ کے آنریری ڈائریکٹر (اکیڈمک) پروفیسر احرار حسین نے جاری ایک بیان میں کہی انہوں نے کہا کہ اسکول، کالج اور یونیورسٹی کے سربراہان اور ذمہ داران کو لاک ڈاون ختم ہونے کے بعد ادارے کھولنے کے طریقہ کار پر ابھی سے توجہ مبذول کرنی چاہیے تاکہ اْس وقت کیمپس میں یکایک بھیڑ اکٹھا نہ ہو اور سوشل ڈسٹنسنگ)جسمانی دوری) بھی باقی رہ سکے ساتھ ہی موجودہ دنوں میں کئے جارہے احتیاط بھی اْن دنوں میں یقینی بنایا جاسکے۔ انہوں نے کہاکہ اِس کے لئے تعلیمی ادارے کو کئی مرحلوں میں کام کرنے کی ضرورت ہے جیسے کہ طلبہ کی حاضری کو کئی مرحلے میں تقسیم کیا جانا چاہیے، پہلے مرحلے میں ریسرچ اسکالر کی حاضری کو یقینی بنایاجائے کیونکہ سائنسی ریسرچ تعلیمی اداروں میں اسکالر لیب میں ہی کرتے ہیں اور نئی نئی ویکسن و دیگر چیزیں سامنے لاتے ہیں،اس کے شروع ہونے سے سائنسی ریسرچ کے لئے ملنے والے قومی و بین الاقوامی گرانٹ کو بھی متاثر ہونے سے روکا جاسکے گا۔
انہوں نے کہاکہ دوسرے مرحلے میں پی جی کورسیز پر توجہ دی جانی چاہیے لیکن یہاں بھی کوشش ہو کہ آن لائن ہی تعلیم اور تعلم کو یقینی بنائیں بصورت دیگر پی جی کی کلاسز اوڈ – ایون سسٹم کے تحت چلایا جائے،اگر طلبا کی تعداد زیادہ ہے تو شفٹوں میں کلاسیز لی جاسکتی ہیں،ساتھ ہی آن لائن کلاسز بھی شروع کی جاسکتی ہیں تاکہ روزانہ تمام طلبا کی کلاسزکسی نہ کسی صورت میں ممکن ہوں، مطلب یہ کہ ایک طالب علم ایک دن آن لائن اور ایک دن آف لائن کلاس میں شریک ہوگا،دوسرے مرحلے میں ہی یو جی کورسیز کو پورے طور پر آن لائن کردیاجاناچاہئے، کیوں کہ یوجی کورسیز کو آن لائن کیا جانا زیادہ ممکن ہے، یوجی اور پی جی کے طلبا کو ورکشاپ اور لیب کے کام ورچوئل بھی کرائے جاسکتے ہیں،کوشش یہ ہو کہ زیادہ سے زیادہ آن لائن طریقہ کار استعمال کئے جائیں تا کہ طلبا کم سے کم کیمپس میں آئے، طلبا اکٹھا نہ ہوں اس مقصد سے ہاسٹل بھی نہیں کھولے جانے چاہیے کیونکہ طلبا پھر میس و دیگر جگہوں پراکٹھے ہوں گے جو کہ کرونا وائرس کو ختم کرنے میں دشواری پیدا کرسکتا ہے۔
پروفیسر احرار نے کہا کہ ڈسٹنس ایجوکیشن کے تعلیمی اداروں کو تعلیم و تعلم، ورکشاپ، کونسلنگ کی کلاسیز سمیت دیگر سہولیات آن لائن جاری رکھنی چاہیے، جن اداروں میں آن لائن نہیں ہے وہاں آن لائن شروع کیا جانا چاہیے اور مکمل آن لائن کرنے کو یقینی بنایا جانا چاہئے تاکہ کیمپس میں طلبا کو آنے سے روکا جاسکے، تاہم اسکول، کالج یونیورسٹی کھلنے سے پہلے سینٹائز کیا جانا چاہیے اور کھلنے کے بعد بھی اس عمل کو مستقل کیا جانا چاہیے تاکہ انفیکشن سے محفوط رہا جاسکے۔ ہمیں حالات کی سنگینی کو سمجھتے ہوئے سنگین حالات پیدا ہونے سے بچانے کے لئے پہلے سے ہی تیاری کرنی چاہیے, حکومت کی جانب سے وقتاً فوقتاً جاری کئے جانے والے ہدایات پر سختی سے عمل کیا جانا چاہیے اور موجودہ وقت کی طرح ہی احتیاط سے کام لینا چاہیے ہوگا تب ہی ہم مستقل طور پر اس وبا کے خاتمے کو یقینی بنا سکتے ہیں۔
سیاست
شمالی مہاراشٹر میں شیو سینا کی لہر، ڈاکٹر شریکانت شندے نے انتخابی مہم کی ذمہ داری سنبھالی

ممبئی نندوربار شمالی مہاراشٹر میں شیوسینا کی لہر ہے ۔شیو سینا کے نوجوان لیڈر ڈاکٹر شریکانت شندے کے جلسوں میں بڑی تعداد میں "لاڈلی بھینس” اور نوجوان شرکت کر رہے ہیں۔ ڈاکٹر شندے نے آج شمالی مہاراشٹر میں اپنی انتخابی مہم کا آغاز کیا۔ اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے، انہوں نے کہا کہ مہایوتی حکومت نے خواتین اور نوجوانوں کو بااختیار بنانے کے لیے مضبوط قدم اٹھائے ہیں، یہی وجہ ہے کہ مہاراشٹر کی لاڈلی بہنا یوجنا خود انحصاری بن رہی ہے۔ اپوزیشن پر حملہ کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ بہت سے اپوزیشن لیڈر "لاڈلی بہنا یوجنا” کی مخالفت کر رہے تھے لیکن نائب وزیر اعلیٰ ایکناتھ شندے کی قیادت میں اس اسکیم کو نافذ کیا گیا اور اسے کسی بھی صورت میں بند نہیں کیا جائے گا۔ اپوزیشن صرف کنفیوژن پھیلا رہی ہے، لاڈلی بہن اپنے ووٹوں سے جواب دیں گے۔ ڈاکٹر شریکانت شندے نے وضاحت کی کہ پچھلے تین سالوں میں ایکناتھ شندے کی قیادت میں شیوسینا مہاراشٹر کے کونے کونے تک پہنچی ہے۔ شندے صاحب روزانہ آٹھ میٹنگ کر کے اپنے کارکنوں کو بااختیار بنا رہے ہیں۔ ان کے پاس شہری ترقی کا محکمہ ہے، جس کے نتیجے میں مہاراشٹر کے پسماندہ دیہاتوں کے لیے ریکارڈ توڑ فنڈنگ ہوئی ہے، جس سے دیہی ترقی کی مضبوط راہ ہموار ہوئی ہے۔
ڈاکٹر شری کانت شندے نے یو بی ٹی پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ کچھ لوگ تنقید کرنے میں ماہر ہیں، لیکن انہوں نے عوام کے لیے کبھی کوئی ٹھوس کام نہیں کیا۔ یہی وجہ ہے کہ آج ہر جگہ مہایوتی کے امیدوار نظر آرہے ہیں۔ عوام اپوزیشن کی حالت سے بخوبی واقف ہے۔
جرم
کلیان کالج نماز تنازع خاطیوں کے خلاف کارروائی کا ایس آئی او کا مطالبہ

ممبئی کلیان کالج میں نماز ادا کرنے پر بجرنگ دل اور وشوہندوپریشد کی غنڈہ گردی کے خلاف ایس آئی او نے سخت کارروائی کا مطالبہ کیا ہے یہاں ریاستی سکریٹری ایس آئی او عزیز احمد نے کہا کہ
کلیان کے آئیڈیل کالج آف فارمیسی اینڈ ریسرچ میں پیش آنے والا واقعہ انتہائی قابلِ مذمت اور ناقابلِ قبول ہے، جہاں بجرنگ دل سے تعلق رکھنے والے غنڈے کالج کیمپس میں داخل ہوئے، نماز ادا کرنے پر مسلم طلباء کو دھمکایا، ہراساں کیا اور یہاں تک کہ انہیں چھترپتی شیواجی مہاراج کے مجسمے کے سامنے ڈنڈ بیٹھک کروانے کی کوشش کی۔ یہ واقعہ مذہبی آزادی اور تعلیمی کیمپس کے تقدس پر براہِ راست حملہ ہے۔
ایس آئی او اس واقعہ کی سخت مذمت کرتی ہے اور متاثرہ طلبہ کے ساتھ مکمل یکجہتی کا اظہار کرتی ہے۔ ہم حکومتِ مہاراشٹر اور پولیس سے مطالبہ کرتے ہیں کہ ملزمین کے خلاف جلد از جلد سخت کارروائی کی جائے، کالج انتظامیہ طلبہ کی حفاظت کو یقینی بنائے اور مستقبل میں ایسے واقعات کی روک تھام کے لیے ٹھوس اقدامات کرے۔
ہم تمام طلباء برادری سے اپیل کرتے ہیں کہ مذہبی ہم آہنگی کو برقرار رکھیں اور ایسے فرقہ وارانہ رویّوں کے خلاف متحد رہیں اور مضبوط یکجہتی کا مظاہرہ کریں۔
ممبئی پریس خصوصی خبر
ممبئی پولس ہیڈکوارٹر میں ممبئی حملوں کے شہدا کو خراج عقیدت

ممبئی : ممبئی 26/11دہشت گردانہ حملوں کی 17 ویں برسی پر ممبئی پولیس ہیڈ کوارٹر نے شہدا کی یادگار میں تعمیر یادگار پر شہید پولیس افسران و اہلکاروں کو خراج عقیدت پیش کیا گیا ممبئی پولیس کمشنر دیوین بھارتی نے ممبئی پولیس ہیڈکوارٹر میں شہدا کی یادگار کمپائونڈ میں تعمیر کروائی تھی جس میں شہدا کی تصویر کے ساتھ نقش تیار کیا گیا اور ایسا نقش جو رات کے وقت روشن ہوگا کھمبوں پر شہدا کی تصاویر اور خاکہ تیارکیا گیاہے، آج مہاراشٹر کے وزیر اعلی دیویندر فڑنویس نے شہدا کو خراج عقیدت پیش کر تے ہوئے یادگار پر گلدستہ پیش کیا اس موقع پر نائب وزرا اعلی اور تمام وزرا نے پولیس شہدا کو سلامی پیش کی ۔ ممبئی میں 26نومبر 2008 کو دہشت گردوں نے ممبئی میں تباہی مچادی تھی جس کا پولیس نے جانبازی سے مقابلہ کیا تھا شہدا کو پرنم آنکھوں سے خراج عقیدت پیش کر نے کے ساتھ ان کی قربانی کو یاد کیاگیا۔ ممبئی حملوں میں اے ٹی ایس چیف ہیمنت کر کرے بھی کاما اسپتال کی گلی میں شہید ہوگئے تھے انکے ہمراہ 17 پولیس والوں نے جام شہادت نوش فرمایا تھا انہیں کی یاد میں پولیس ہیڈ کوارٹر میں شہدا کی یادگار تیار کی گئی اور اس یادگار پر پولیس کے اعلی افسران سمیت وزیر اعلی دیویندر فڑنویس نے خراج عقیدت پیش کیا اور روایتی غموں کی دھنوں پر بینڈ بھی بجایا گیا ۔
-
سیاست1 سال agoاجیت پوار کو بڑا جھٹکا دے سکتے ہیں شرد پوار، انتخابی نشان گھڑی کے استعمال پر پابندی کا مطالبہ، سپریم کورٹ میں 24 اکتوبر کو سماعت
-
سیاست6 سال agoابوعاصم اعظمی کے بیٹے فرحان بھی ادھو ٹھاکرے کے ساتھ جائیں گے ایودھیا، کہا وہ بنائیں گے مندر اور ہم بابری مسجد
-
ممبئی پریس خصوصی خبر6 سال agoمحمدیہ ینگ بوائزہائی اسکول وجونیئرکالج آف سائنس دھولیہ کے پرنسپل پر5000 روپئے کا جرمانہ عائد
-
جرم5 سال agoمالیگاؤں میں زہریلے سدرشن نیوز چینل کے خلاف ایف آئی آر درج
-
جرم6 سال agoشرجیل امام کی حمایت میں نعرے بازی، اُروشی چوڑاوالا پر بغاوت کا مقدمہ درج
-
خصوصی5 سال agoریاست میں اسکولیں دیوالی کے بعد شروع ہوں گے:وزیر تعلیم ورشا گائیکواڑ
-
جرم5 سال agoبھیونڈی کے مسلم نوجوان کے ناجائز تعلقات کی بھینٹ چڑھنے سے بچ گئی کلمب گاؤں کی بیٹی
-
قومی خبریں6 سال agoعبدالسمیع کوان کی اعلی قومی وبین الاقوامی صحافتی خدمات کے پیش نظر پی ایچ ڈی کی ڈگری سے نوازا
