(جنرل (عام
مالیگاؤں کارپوریشن میں “کمشنر ہائے ہائے “کے نعروں کی گونج

(خیال اثر)
کل رضوان بھائی بیٹری والا اپنے سینکڑوں ورکروں کے ساتھ محمد آباد پہنچے یہ بستی شہر کے پکّے علاقے خلیل ہائی اسکول کے قریب(گولڈن نگر) میں واقع ہے محمد آباد کے لیے مہینوں سے جدوجہد کرنے والے رضوان بیٹری والا نے عوام کی شکایتیں سنی. عوام نے بتایا کہ یہاں کے چاروں کارپوریٹر متحدہ محاذ کے ہے جو کبھی جھانکنے نہیں آئے۔اور موجودہ ایم ایل ائے کے تخت نشین ہونے والے اوّل روز سے ہماری پریشانیوں کو دور کرنے کا جھانسہ دیتے آرہے ہیں یہی وجہ ہے کہ تھکی ہاری عوام کی آخری امید رضوان بیٹری والا پر آکر رک گلی.کل دوپہر رضوان بیٹری والا کی قیادت میں محمد آباد کے سینکڑوں مرد و خواتین کارپوریشن پہنچے اور کمشنر آفس کا زبردست گھیراؤ کیا. یہاں مظاہرین نے جم کر نعرے بازی کی جس میں کمشنر ہائے ہائے ڈپٹی کمشنر ہائے ہائے سٹی انجینئر ہائے ہائے کے نعرے لگائے گئے .اس کے بعد ڈپٹی کمشنر نے رضوان بھائی اور دیگر ذمہ داران کو اپنی آفس میں بلایا اور میٹنگ کی. اس میٹنگ میں رضوان بیٹری والا نے محمد آباد کی عوام کا مسئلہ اٹھاتے ہوئے کہا کہ یہاں پر ہمیشہ بارش کے ایّام میں گٹروں کا نکال نہ ہونے کی وجہ سے محلے کےتمام گھروں میں گندہ پانی گھس جاتا ہے جس کی وجہ سے ان غریبوں کو گھر سے بے گھر ہونا پڑتا ہےاور اسی وجہ سے ان کی روز مرہ کی زندگی میں کافی دشواری پیدا ہوجاتی ہے۔ رضوان بھائی نے کہا کہ پورے شہر میں غیر قانونی زمینیں 12/25 کے ٹکڑے بنا کر قسط وار فروخت کی جا رہی ہے. زمین مافیاوں کے خلاف کارپوریشن کی جانب سے کاروائی کیوں نہیں کی جاتی۔؟ کیوں شہر کی عوام کو دھوکا دیا جارہا ہے۔ رضوان بھائی کے اور بھی کئی چبھتے سوالات پر ڈپٹی کمشنر کا رجحان کچھ یوں تھا جیسے گدھے کے سر سے سینگ ہی غائب . رضوان بھائی نے سٹی انجینئر کو بھی آڑے ہاتھوں لیتے ہوئے سٹی انجینئر کو چور کہنے میں کوئی کسر نہیں چھوڑی جس کے بعد آخری وارننگ دیتے ہوئے کہا کہ جلد از جلد محمد آباد کی عوام کی پریشانیاں دور کی جائے ورنہ اس کے بعد مالیگاؤں عوامی پارٹی بڑی تحریک کھڑی کرے گی. نمائندہ سے گفتگو کرتے ہوئے رضوان بیٹری والے نے کہا کہ حالیہ برسات کے موسم میں صاف صفائی, جمع شدہ پانی اور گٹروں و نالوں کی صاف صفائی نہ ہونے کی وجہ سے شہریان کی آمد و رفت حتی کہ ان کے اپنے ذاتی مکانات سے باہر نکلنا تک دشوار ہو گیا ہے. عوامی نمائندگان اور صاف صفائی ذمہ داران خاموش تماشائی بنے شہر کو لاوارث چھوڑ رکھا ہے. تعجب خیز امر یہ ہے کہ مالیگاؤں میونسپل کارپویشن کمشنر و میئر و تمام ہی عوامی نمائندگان بلند بانگ دعوے تو کرتے ہیں لیکن ان کے تمام دعوے ضرورت پڑنے پر کسی سود خور بنیئے کے بہی کھاتے کے مانند اپنا حجم بڑھاتے رہتے ہیں.
محمد آباد کے تعلق سے کہا کہ نالوں, گٹروں اور بارش کا گندہ بدبو دار پانی ایک بڑے رقبے پر پھیل کر اپنی تمام تر غلاظت سمیت یہاں کے ساکینین کو دھیرے دھیرے موت کی جانب لے جا رہا ہے. اس علاقے کا کوئی مکان ایسا نہیں رہا جہاں کوئی نا کوئی کسی نا کسی بیماری میں مبتلا نہ ہو. تقریباً سال بھر سے یہی صورتحال ہے. یہاں رہنے والوں نے سبھی عوامی نمائندوں سے اس شکایت کو دور کرنے کا مطالبہ کیا مگر انہیں ہر جگہ سے صرف اور صرف وعدوں کی خیرات ملی. یہاں ایک مکان ایسا بھی ہے جہاں کا کوئی بھی فرد خواتین یا بچے بھی اپنے مکان کے باہر قدم نہیں رکھ سکتے کیونکہ ان کے دروازے سے لگ کر ہی گندہ بدبو دار پانی عوامی نمائندگان کے منہ پر کسی زناٹے دار طمانچے کی طرح اپنی گونج سنا رہا ہے . یہاں کی رخسانہ نامی خاتون خانہ نے شکایت کنندگان کے جم غفیر کی موجودگی میں با آواز بلند کہا کہ “ووٹیا لے کے واسطے تو سب اللہ رسول کا واسطہ دیئے رہین لیکن کام کرے کے بولو تو سب کی نانی مر جاتی “اس علاقے سے مجلس کے تین عوامی نمائندے ہیں ایک کانگریس کا نمائندہ ہے لیکن چاروں عوامی نمائندوں کی کارکردگی دیکھا جائے تو زیرو بھی نہیں ہے. سبھی عوامی نمائندگان شوشل اور پرنٹ میڈیا کے ذریعے اپنی کارکردگی کو زیرو سے ہیرو بنا کر خود کو نمایاں کرنے میں مصروف ہیں جبکہ مذکورہ علاقے کے ساکینین شب و روز یہی کہہ رہے ہیں کہ اب کہاں جائیں ہم یہ بتا اے زمیں اس علاقے کے عوامی نمائندگان کو ان کی لاپرواہی اور بے اعتنائی پر داد و تحیسن سے نوازئیے کہ یہی ان کے حق میں بہتر ثابت ہوگا اور ان کی عاقبت سنوارنے میں معاون و مدگار ہوگا کیونکہ یہی ان کے لئے انداز مسلمانی ہے.
تصویر میں کمشنر آفس کے باہر مرد و خواتین کو دھرنا دیتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے
سیاست
آئی لو محمد بنام آئی لو مہادیو سے ماحول خراب کرنے کی سازش، کریٹ سومیا نے ٹریفک روک اسٹیکر چسپاں کیا، حالات کشیدہ، کیس درج کرنے سے پولس کا انکار

ممبئی ؛ ممبئی کے کرلا علاقہ میں کریٹ سومیا نے آئی لو محمد صلی اللہ علیہ وسلم کے اسٹیکر کو لے کر ایک مرتبہ پھر تنازع پیدا کیا اور آئی لو محمد بنا آئی لو مہادیو کا اسٹیکر چسپاں کیا, جس سے ٹریفک نظام بری طرح سے متاثر ہوا. پولس نے اس دوران سخت حفاظتی انتظامات کئے تھے, آئی لو محمد بنام آئی لو مہادیو کی آڑ میں ملک اور ممبئی شہر میں ماحول خراب کرنے کی کوشش شروع ہو گئی ہے کریٹ سومیا نے کہا کہ پولس نے آئی لو محمد کے اسٹیکر جبرا لگانے پر کوئی کیس درج نہیں کیا, لیکن جب ہم نے آئی لو مہادیو کا اسٹیکر چسپاں کیا تو اس پر پولس نے نوٹس ارسال کی. اس کے ساتھ کریٹ سومیا نے یہ بھی واضح کیا ہے کہ انہیں دھمکی موصول ہو رہی ہے سوشل میڈیا پر ایم پی سنجے دینا پاٹل اور یوبی ٹی لیڈر محسن نے دھمکی دی ہے, جس کے خلاف پولیس تفتیش کررہی ہے. انہوں نے پولس پر بھی جانبداری کا الزام عائد کیا ہے اور کہا کہ یہ ہندوستان ہے یہاں آئی لو مہادیو کا اسٹیکر ہی چسپاں کیا جائے گا۔ کریٹ سومیا نے اس سے قبل آئی لو محمد کے مسئلہ پر زہر افشانی کرتے ہوئے اسے دادا گیری اور غنڈہ گردی قرار دیا تھا. اس دوران کریٹ سومیا نے آج ادھو ٹھاکرے، شرد پوار کو بھی ہدف تنقید بنایا ہے. آئی لو مہادیو اور آئی لو محمد کی آڑ میں کرلا کا ماحول اور نظم ونسق خطرہ میں ہے جبکہ پولس نے کریٹ سومیا کی شکایت پر مقدمہ درج کرنے سے انکار کردیا ہے. اب کرلا میں حالات پرامن ہے, لیکن فرقہ وارانہ کشیدگی برقرار ہے۔ کرلا میں کریٹ سومیا کے دورہ کے دوران کارکنان نے ٹریفک روک کر ہر ہر مہادیو کا فلک شگاف نعرہ بلند کیا. جبکہ کریٹ سومیا سے یہ دریافت کیا گیا کہ وہ ملنڈ میں آئی لو مہادیو کا اسٹیکر چسپاں کرنے کے بجائے کرلا کا رخ کیوں کیا, اس پر کریٹ سومیا خاموش ہو گئے۔
(جنرل (عام
بامبے ہائی کورٹ نے مراٹھا کنبی سرٹیفکیٹس کے خلاف او بی سی کی عرضیوں میں عبوری راحت سے انکار کر دیا

ممبئی : بمبئی ہائی کورٹ نے منگل کو کنبی اور دیگر پسماندہ طبقات (او بی سی) برادریوں کے نمائندوں کی طرف سے مہاراشٹر حکومت کے 2 ستمبر کے حکومتی قرارداد (جی آر) کو چیلنج کرنے والی درخواستوں کے بیچ کو کوئی عبوری راحت دینے سے انکار کر دیا جس میں مراٹھ واڑہ کے مراٹھوں کو حیدرآباد گزٹ کے تحت کنبی ذات کے سرٹیفکیٹ حاصل کرنے کی اجازت دی گئی ہے۔ چیف جسٹس شری چامدرشیکر اور جسٹس گوتم انکھڈ کی بنچ نے 2 ستمبر کے جی آر پر عبوری روک دینے سے انکار کردیا، جبکہ ریاست کو چار ہفتوں میں درخواستوں کا جواب داخل کرنے کی ہدایت دی۔ مختلف او بی سی تنظیموں اور نمائندوں کی طرف سے پانچ عرضیاں دائر کی گئی ہیں، جن میں کنبی سینا، مہاراشٹر مالی سماج مہاسنگھ، اہیر سوورنکر سماج سنستھا، سدانند منڈلک، اور مہاراشٹر نابھک مہامنڈل شامل ہیں۔ ان کا دعویٰ ہے کہ مراٹھوں کو کنبی سرٹیفکیٹ دینے سے انہیں مؤثر طریقے سے او بی سی زمرہ میں شامل کیا جائے گا، موجودہ او بی سی برادریوں کے لیے ریزرویشن کے فوائد میں کمی آئے گی۔
2 ستمبر کا جی آر مراٹھا ریزرویشن کا مطالبہ کرتے ہوئے آزاد میدان میں کارکن منوج جارنگے کی بھوک ہڑتال کے بعد ہوا۔ درخواست گزار اس اقدام کو “من مانی، غیر آئینی، اور سیاسی طور پر فائدہ مند” قرار دیتے ہیں، یہ دلیل دیتے ہوئے کہ یہ ذات کے سرٹیفیکیشن کی بنیاد کو “مبہم اور مبہم” انداز میں بدل دیتا ہے جو “مکمل افراتفری” کا باعث بن سکتا ہے۔ درخواست میں لکھا گیا: “فیصلہ ایک مبہم اور مبہم طریقہ کار کے ذریعہ دیگر پسماندہ طبقات سے مراٹھا برادری کو ذات کے سرٹیفکیٹ دینے کا ایک سرکردہ طریقہ ہے، جو کہ او بی سی زمرہ میں کمیونٹی کو شامل کرنا ہے۔”
(Monsoon) مانسون
بنگال میں شدید بارش، لینڈ سلائیڈنگ : جی ٹی اے کے زیر انتظام تمام اسکول اگلے تین دن تک بند رہیں گے۔

کولکتہ، شمالی بنگال کے پہاڑیوں، ترائی اور ڈوارس علاقوں میں شدید بارش اور لینڈ سلائیڈنگ کے بعد جاری بحران کے درمیان، گورکھا لینڈ ٹیریٹوریل ایڈمنسٹریشن (جی ٹی اے) نے دارجلنگ، کرسیونگ اور کلمپونگ کی پہاڑیوں کے تمام اسکولوں کو اگلے تین دنوں کے لیے بند رکھنے کا فیصلہ کیا ہے۔ یہ فیصلہ قدرتی آفت کے بعد خطے میں نقل و حرکت اور رابطے کے نظام میں خلل کے درمیان لیا گیا ہے۔ جی ٹی اے حکام نے منگل کو اس سلسلے میں ایک نوٹیفکیشن جاری کیا۔ “4 اور 5 اکتوبر کو شدید بارش اور اس کے نتیجے میں لینڈ سلائیڈنگ کی وجہ سے، گورکھا لینڈ ٹیریٹوریل ایڈمنسٹریشن کے پورے علاقے میں رابطے اور نقل و حرکت میں خلل پڑا ہے۔ زمینی پہلوؤں کو مدنظر رکھتے ہوئے، گورکھا لینڈ ٹیریٹوریل ایڈمنسٹریشن کی مجاز اتھارٹی نے فیصلہ کیا ہے کہ تمام تعلیمی ادارے، سرکاری، پرائیویٹ، حکومتی امداد کے تحت چلنے والے تمام تعلیمی ادارے مشنری وغیرہ)، یعنی، پرائمری اسکول، سیکنڈری اسکول، ایس ایس کے، ایس ایس کے، کالج (عام اور تکنیکی دونوں) 8 سے 10 اکتوبر 2025 تک بند رہیں گے۔ یہ تعلیمی ادارے 13 اکتوبر کو دوبارہ کھلیں گے،” جی ٹی اے نوٹیفکیشن میں لکھا ہے۔
نیشنل ڈیزاسٹر ریسپانس فورس (این ڈی آر ایف) اور دارجلنگ اور جلپائی گوڑی کی ضلعی انتظامیہ کے مطابق منگل کی صبح تک، خطے میں قدرتی آفات کے بعد مرنے والوں کی تعداد 36 ہو گئی ہے۔ پیر کی صبح سے موسم کی صورتحال بہتر ہونے کے بعد راحت اور بچاؤ کاموں میں کافی پیش رفت ہوئی ہے۔ متعدد متاثرہ افراد کو محفوظ مقامات پر منتقل کر دیا گیا ہے اور متاثرہ علاقوں سے سیاحوں کو نکال لیا گیا ہے۔ پہاڑیوں کو میدانی علاقوں سے ملانے والی مرکزی سڑک کے بند ہونے کی وجہ سے سیاح شمالی بنگال کے مرکزی گیٹ وے شہر سلی گوڑی تک پہنچنے کے لیے بنیادی طور پر دو دیگر متبادل راستوں یعنی ٹنڈھاریہ روڈ اور پنکھاباری روڈ کا سہارا لے رہے ہیں۔ جی ٹی اے حکام نے منگل کو بتایا کہ دارجلنگ ضلع کے میرک بلاک میں کچھ متاثرہ سڑکوں کی مرمت کا کام پہلے ہی مکمل ہو چکا ہے، اور کچھ دیگر متاثرہ سڑکوں کے لیے بھی اسے مکمل کرنے کا کام جاری ہے۔ سڑکوں کی مرمت کا کام پہاڑیوں کے دیگر علاقوں میں جاری ہے، یعنی بجن باڑی، گوروبتھن، سکھیا پوکھری، سوناڈا، اور لاوا وغیرہ۔
-
سیاست12 months ago
اجیت پوار کو بڑا جھٹکا دے سکتے ہیں شرد پوار، انتخابی نشان گھڑی کے استعمال پر پابندی کا مطالبہ، سپریم کورٹ میں 24 اکتوبر کو سماعت
-
ممبئی پریس خصوصی خبر6 years ago
محمدیہ ینگ بوائزہائی اسکول وجونیئرکالج آف سائنس دھولیہ کے پرنسپل پر5000 روپئے کا جرمانہ عائد
-
سیاست6 years ago
ابوعاصم اعظمی کے بیٹے فرحان بھی ادھو ٹھاکرے کے ساتھ جائیں گے ایودھیا، کہا وہ بنائیں گے مندر اور ہم بابری مسجد
-
جرم5 years ago
مالیگاؤں میں زہریلے سدرشن نیوز چینل کے خلاف ایف آئی آر درج
-
جرم6 years ago
شرجیل امام کی حمایت میں نعرے بازی، اُروشی چوڑاوالا پر بغاوت کا مقدمہ درج
-
خصوصی5 years ago
ریاست میں اسکولیں دیوالی کے بعد شروع ہوں گے:وزیر تعلیم ورشا گائیکواڑ
-
جرم5 years ago
بھیونڈی کے مسلم نوجوان کے ناجائز تعلقات کی بھینٹ چڑھنے سے بچ گئی کلمب گاؤں کی بیٹی
-
قومی خبریں6 years ago
عبدالسمیع کوان کی اعلی قومی وبین الاقوامی صحافتی خدمات کے پیش نظر پی ایچ ڈی کی ڈگری سے نوازا