Connect with us
Sunday,05-October-2025
تازہ خبریں

سیاست

بھیونڈی شہر میں انڈر گراؤنڈ گٹر اسکیم فیس 1 ، فیس 2 کا ناقص درجہ کا کام ایگل کنسٹرکشن کمپنی نے کیا ہے ، اس کی تھرڈ پارٹی ٹیکنیکل آف آڈٹ آئی آئی ٹی پوئی ممبئی کے ذریعے جانچ کرائی جائے __ کارپوریٹر ساجد اشفاق خان۔

Published

on

malegaon-deep

بھیونڈی: (نامہ نگار ) بھیونڈی میونسپل کارپوریشن کے تحت انڈر گراؤنڈ گٹروں کی تعمیر کا ٹھیکہ میسرز ایگل کنسٹرکشن کمپنی کو میونسپل انتظامیہ کے ذریعے دیا گیا ہے۔ بھیونڈی میونسپل انتظامیہ کے ذریعے انڈر گراؤنڈ گٹر اسکیم فیس 1 جنرل بورڈ کی تجویز نمبر 27 مورخہ 24.7.2009 اور اسٹینڈنگ کمیٹی تجویز نمبر 42 ، بتاریخ 17.5.2010 کے مطابق ، مذکورہ تعمیراتی کام کا ٹھیکہ میسرز ایگل کنسٹرکشن کمپنی کو دیا گیا ہے۔ لیکن مذکورہ تعمیراتی کام کمپنی نے ٹھیک طرح سے نہ کرتے ہوئے ناقص درجہ کے مٹیریل کا استعمال کرتے ہوئے گھٹیا درجے کا تعمیراتی کام کیا ہے۔ اسی طرح انڈر گراؤنڈ گٹر اسکیم فیس 1 میں بھیونڈی کٹائی گاؤں واقع پرانا ایس ٹی پی پلان اور ای ٹی پی پلان ، 17 ایم ایل ڈی کی رپورٹنگ ہوئی ہے (Rehabilitation of Existing STP and ETP) ۔ 4،26،48،159 روپیہ کا اسٹیمیٹ بنایا گیا تھا لیکن مذکورہ تعمیراتی کام نہیں کیا گیا تھا اور مذکورہ کام ابتداء سے اب تک بند ہے اس کے باوجود کمپنی کے ذریعے بوگس طریقے سے باہمی ساز باز کرکے بل کی رقم نکال لی گئی ہے۔ جس کی تصویر بھی شکایتی مکتوب کے ساتھ جوڑی گئی ہے۔ اسی طرح انڈر گراؤنڈ گٹر اسکیم فیس 1 میں اجے نگر بھیونڈی واقع پمپنگ اسٹیشن کی مرمت کے لئے 1،71،53،743 روپے کی رقم کی منظوری دی گئی تھی لیکن یہ تعمیراتی کام بھی صرف 30 فیصد ہی پورا ہوا ہے جبکہ باقی بل کی رقم بوگس طریقے سے نکالی گئی ہے۔ اسی طرح انڈر گراؤنڈ گٹر اسکیم فیس 1 میں نیو ایس ٹی پی پلان اور ای ٹی پی پلان 13 ایم ایل ڈی ، کٹائی گاؤں بھیونڈی واقع وال کمپاؤنڈ کے لئے اور روڈ ریسٹوریشن کے لئے تقریباً 5 کروڑ روپے کا بل نکالا گیا ہے۔ اسی طرح انڈر گراؤنڈ گٹر اسکیم فیس 1 میں مدعا نمبر 1 اور 4 کے مطابق اسی طرح کئی دیگر کام ایسے ہیں جس میں تھوڑا سا کام کرکے پورا بل بوگس طریقے سے نکال لیا گیا ہے۔ مذکورہ معاملے میں اگر تھرڈ پارٹی ٹیکنیکل کوالٹی آف آڈٹ کیا گیا تو اسی وقت یہ سارے معاملات واضح ہوجائیں گے کہ اس معاملے میں کتنا کام ہوا ہے اور کتنا بل بوگس طریقے سے نکالا گیا ہے۔ اسی طرح انڈر گراؤنڈ گٹر اسکیم فیس 1 اور 2 میں جو روڈ ریسٹوریشن کا کام ہوا ہے اس میں انتہائی ناقص درجہ کا مٹیریل استعمال کیا گیا ہے جس کی وجہ سے صرف 5 سے 6 مہینے میں ہی وہ ٹوٹ پھوٹ گئی ہے جس سے یہ ثابت ہوتا ہے کہ اسٹیمیٹ کے مطابق روڈ ریسٹوریشن کا کام نہیں ہوا ہے اور سب سے بڑا گھوٹالہ اور ناقص درجہ کا کام روڈ ریسٹوریشن میں ہوا ہے۔ اسی طرح انڈر گراؤنڈ گٹر اسکیم نمبر 7 میں میونسپل کمشنر نے انڈر گراؤنڈ گٹر اسکیم فیس 2 ، جنرل بورڈ تجویز نمبر 132 مورخہ 10.6.2010 ، اسٹینڈنگ کمیٹی تجویز نمبر 74 مورخہ 30.5.2011 کے تعمیراتی کام کا تھرڈ پارٹی ٹیکنیکل آڈٹ رپورٹ کے حوالے سے ، آئی آئی ٹی پوئی ، ممبئی مورخہ 4.9.2020 کو ایک مکتوب دیا گیا ہے ، جس کا انڈیکس نمبر / ڈبلیو ایس ڈی / 869/2020 ہے۔ اس کے بعد میونسپل کمشنر سے درخواست کی گئی ہے کہ فیس 1 اور 2 کا بھی تھرڈ پارٹی ٹیکنیکل کوالٹی آف آڈٹ آئی آئی ٹی پوئی ممبئی کے ذریعے کرائے جانے کا مطالبہ کیا ہے۔ اسی طرح ، انڈر گراؤنڈ گٹر اسکیم مدعا نمبر 8 میسرز ایگل کنسٹرکشن کمپنی جو پہلے اسی نام سے مشہور تھی لیکن اب یہ کمپنی میسرز ایگل انفرا انڈیا لمیٹڈ میں ضم ہوگئی ہے۔ میسرز ایگل انفرا انڈیا لمیٹڈ کمپنی نے انجورفاٹا سے باغ فردوس مسجد بھیونڈی تک روڈ کو ڈامر کا کام کرنے کے لئے ، تقریباً 8،42،00،000 روپے کا ٹھیکہ لیا تھا جس کا جنرل بورڈ تجویز نمبر 6 مورخہ 1.6.2015 اور اسٹینڈنگ کمیٹی تجویز نمبر 53 ، مورخہ 14.01.2016 کو کمپنی کے ذریعے انتہائی ناقص درجہ کا کام کیا گیا تھا اس کے بعد مذکورہ کام کا تھرڈ پارٹی ٹیکنیکل کوالٹی آف آڈٹ کیا گیا تھا اس وقت مذکورہ کمپنی پر تقریباً 3 کروڑ 17 لاکھ کا جرمانہ لگایا گیا تھا اور کمپنی کے خلاف نظامپورہ پولیس اسٹیشن میں سی آر نمبر T146 / 2018 کی دفعہ IPC 420،197،34 کے مطابق معاملہ درج کرایا گیا تھا۔ مذکورہ ضمن میں کارپوریٹر ساجد اشفاق خان نے میونسپل کمشنر کو میمورنڈم پیش کر کے درخواست کی ہے کہ مذکورہ سبھی کاموں کا تھرڈ پارٹی ٹیکنیکل کوالٹی آف آڈٹ ہونے تک مذکورہ کمپنی کی انڈر گراؤنڈ گٹر اسکیم فیس 2 کے کسی بھی بل کی ادائیگی نہ کی جائے بصورت دیگر میونسپل کمشنر اور متعلقہ محکمہ اس کا ذمہ دار ہوگا ۔ اس طرح کا مطالبہ کارپوریٹر ساجد اشفاق خان نے میونسپل انتظامیہ سے کرتے ہوئے متنبہ کیا ہے کہ اگر ہمارا مطالبہ پورا نہیں ہوا تو مجبوراً ہمیں ہائیکورٹ سے رجوع ہونا پڑے گا۔

سیاست

کرلا میں آئی لو محمد کے اسٹیکر پر ہنگامہ کریٹ سومیا کا الٹی میٹم، تفتیش میں پیش رفت نہ ہونے پر سومیا کا دوبارہ دورہ، حالات خراب کرنے کی کوشش

Published

on

kirit-somiya

ممبئی : ممبئی مہاراشٹر اور ممبئی میں آئی لو محمد کا تنازع اب شدت اختیار کر گیا ہے. ممبئی کے مضافات کرلا علاقہ میں آئی لو محمد کا اسٹیکر گاڑیوں پر ٹریفک روک پر چسپاں کئے جانے کے خلاف بی جے پی لیڈر کریٹ سومیا نے اعتراض کرتے ہوئے ایف آئی آر درج کرنے کا مطالبہ کیا ہے. کریٹ سومیا نے کرلا پولس اسٹیشن کو ۴۸ گھنٹے کا الٹی میٹم دینے کے بعد آج دوبارہ کریٹ سومیا نے کرلا پولس اسٹیشن کا دورہ کرنے کے بعد جبرا گاڑیوں پر اسٹیکر چسپاں کرنے پر کیس درج کرنے کا مطالبہ کیا ہے. اس معاملہ میں پولس نے کریٹ سومیا کو منگل تک محکمہ قانون لا سے صلاح ومشورہ کرنے کے بعد معاملہ میں پیش رفت کیلئے مہلت طلب کی ہے. جب کریٹ سومیا سے یہ دریافت کیا گیا کہ آیا آئی لو محمد سے انہیں کیا اعتراض ہے اور وہ اس کی مخالفت کیوں کرتے ہیں تو انہوں نے اس سے انکار کیا اور کہا کہ ہر کسی کو پیغمبر محمد صلی اللہ علیہ وسلم کا نام لینے کا حق ہے, لیکن اس کی آڑ میں غنڈہ گردی برداشت نہیں کی جائے گی. جس طرح سے سڑکوں پر جبرا بلا اجازت اسٹیکر چسپاں کیا گیا وہ غیرقانونی ہے کریٹ سومیا نے کہا کہ پولس کے پاس تمام ویڈیو فوٹیج سمیت دیگر دستاویزات فراہم کئے گئے ہیں, لیکن پولس نے اب تک کیس درج نہیں کیا ہے. مجھے پولس نے منگل تک کی مہلت دی ہے اب پولس لا محکمہ سے صلاح ومشورہ کے بعد کوئی کارروائی کرے گی۔ کریٹ سومیا سے جب یہ دریافت کیا گیا کہ آیا کسی نے پولس اسٹیشن میں جاکر جبرا اسٹیکر لگانے کی شکایت کی ہے تو انہوں نے کہا کہ میں ہی شکایت کنندہ ہو اس لئے پولس کو اس غنڈہ گردی پر کارروائی کرنی چاہیے۔ کریٹ سومیا کے اس مطالبہ کے بعد کرلا میں حالات خراب کرنے کی کوشش شروع ہو گئی جس سے ماحول کشیدہ ہے۔

Continue Reading

ممبئی پریس خصوصی خبر

ممبئی جلوس غوثیہ نعرہ تکبیر اللہ اکبر نعرہ رسالت سے سڑکیں گونج اٹھیں، ‘آئی لو محمد’ تنازع میں گرفتار مسلم نوجوانوں کو رہا کیا جائے، علما کرام کا مطالبہ

Published

on

Jlus-e-Gosiya

ممبئی : ممبئی کے مدنپورہ ہری مسجد سے تاریخی ۷۱ سالہ جلوس غوثیہ تزک و احتشام سے نکالا گیا جلوس غوثیہ کی قیادت علما کرام نے کی جبکہ جلوس غوثیہ میں عاشقان غوث اعظم نے پرچم رسالت لے کر جلوس میں شرکت کی نعرہ تکبیر اللہ اکبر، غوث کا دامن نہیں چھوڑیں گے نعروں سے ممبئی کی سڑکیں گونج اٹھیں۔ پولس نے بریلی میں ہوئے تشدد کے بعد سخت حفاظتی انتظامات کئے تھے. آئی لو محمد کے تنازع کے بعد یہاں ممبئی میں بھی ہائی الرٹ تھا۔ جلوس غوثیہ میں علما کرام پرانی و قدیم کاروں میں جلوہ افروز تھے جبکہ مدارس کے طلبا سمیت تمام اکابرین و عاشقان غوث اعظم جلوس میں شامل تھے مدنپورہ سے لے کر روایتی شاہراہوں سے جلوس غوثیہ گزرتا ہوا مستان تالاب پر دعا پر جلوس اختتام پذیر ہوا۔

غوث اعظم دستگیر رحمتہ اللہ علیہ کی تعلیمات پر عمل کرنے میں ہی کامیابی مضمر ہے اس لئے مسلمانوں کو نمازوں کی پابندی اور شریعت پر عمل آوری لازمی ہے۔ یہ نصیحت آج جلوس غوثیہ سے قبل سیرت غوث پاک بیان کرتے ہوئے, مولانا مقصود علی خان نے کی ہے۔ انہوں نے کہا کہ جلوس غوثیہ کو ۷۰ سال مکمل ہو ئے ہیں۔ مسلمانوں کو آپس میں اتحاد و اتفاق برقرار رکھنا وقت کا تقاضہ ہے انسانیت کے پیغام کو غوث اعظم رحمتہ اللہ علیہ نے عام کیا ہے آئی لو محمد کے تنازع پر مولانا مقصود علی خان نے کہا کہ محمد مصطفی صلی اللہ علیہ وسلم نے محبت کے پیغام کو عام کیا ہے وہ انسانیت کے لئے رحمت للعالمین بن کر تشریف لائے لیکن آج اس پرفتن دور میں نفرت کا بازار گرم ہے۔ آئی لو محمد کے نام پر سیاست بھی جاری ہے اور حالات خراب کرنے کی کوشش کی جارہی ہے, جو سراسر غلط ہے مولانا مقصود علی خان نے فرمایا کہ غوث اعظم دستگیر کی بے شمار کشف و کرامات ہے اور انہوں نے علم حاصل کرنے کی تلقین کی ہے۔ حصول علم کے لیے انہوں نے جیلان سے بغداد کا سفر بھی کیا ہے اس لئے تعلیم کی اسلام میں کافی اہمیت ہے۔انہوں نے کہا کہ محمد صلی اللہ علیہ وسلم کا اسم گرام میں ہی پہلا لفظ م ہے اس لئے ہر کوئی محمد صلی اللہ علیہ وسلم سے محبت کرتے ہیں۔ بریلی تشددپر مولانا مقصود علی خان نے کہا کہ تشدد کے الزام میں گرفتار مسلم نوجوانوں کو مشروط رہا کیا جائے, مسلمانوں نے نبی پاک صلی اللہ علیہ وسلم کی محبت میں پرامن احتجاج کیا تھا, اس کے ساتھ ہی مولانا توقیر رضا کو بھی رہا کیا جائے. خواجہ غریب نواز رحمتہ اللہ علیہ سمیت تمام خانقاہوں پر مسلمانوں سے زیادہ غیر مسلم حاضرین کی تعداد ہوتی ہے اور یہی بھائی چارگی اور قومی یکجہتی کا مظہر ہے۔ انہوں نے فرمایا کہ محمد صلی اللہ علیہ سلم کی اسم گرامی کی مخالفت قطعی درست نہیں ہے آپ صلی اللہ علیہ وسلم تو اپنے دشمنوں تک سے محبت کرتے تھے آپ صلی اللہ علیہ وسلم سے عقیدت رکھنے والا صرف محبت کا پیغام ہی عام کرتا ہے۔مولانا خلیل الرحمن نے فرمایا کہ غوث پاک رحمتہ اللہ علیہ کی تعلیمات پر عمل کرنے میں ہی کامیابی کا راز پوشیدہ ہے. اس لئے مسلمان دین اسلام کی رسی کو مضبوطی سے پکڑ کر شریعت مطہرہ پر عمل پیرا ہو۔ انہوں نے کہا کہ آج کے اس پرفتن دور میں فرقہ پرست طاقتیں اسلام کے خلاف سازشیں رچ رہی ہے اس کے ساتھ ہی مسلمانوں پر مظالم ڈھانے کی کوششیں کی جارہی ہے. لیکن غوث پاک کا کرم ہم مسلمانوں پر ہمیشہ قائم رہے گا بریلی اور اترپردیش کے دیگر شہروں میں گرفتار شدگان مسلم نوجوان کو سرکار فورا رہا کرے اور بے جا گرفتاریوں پر پابندی عائد کرے۔

مولانا منان رضا خان منانی میاں، مولانا سید کوثر ربانی، الحاج سعید نوری رضا اکیڈمی، مولانا عبدالقادر علوی، مولانا فرید الزماں، مولانا خلیل الرحمن نوری، مولانا اعجاز کشمیری، مولانا امان اللہ رضا، مفتی زبیر برکاتی، حافظ عبدالقادر، قاری نیاز احمد، قاری ناظم علی برکاتی، قاری عبدالرحمن ضیائی، مولانا ابراہیم آسی، حافظ شاداب، حاجی برکات احمد اشرفی سمیت دیگر علما کرام اوردانشوران نے شرکت کی۔

Continue Reading

(جنرل (عام

ممبئی : بی ایم سی کے سربراہ بھوشن گگرانی نے گورگاؤں-ملوند لنک روڈ اور کوسٹل روڈ (نارتھ) پروجیکٹس کا معائنہ کیا

Published

on

bulding

ممبئی : برہان ممبئی میونسپل کارپوریشن (بی ایم سی) کے کمشنر اور ایڈمنسٹریٹر بھوشن گگرانی نے ہفتہ کو ممبئی میں کلیدی بنیادی ڈھانچے کے پروجیکٹوں کا معائنہ کیا، بشمول گورگاؤں میں دادا صاحب پھالکے چتر نگری میں جڑواں ٹنل سائٹ، گورگاؤں-ملوند لنک روڈ (جی ایم ایل آر) پروجیکٹ کے فیز 3 (بی) کے تحت اور ممبئی کے ورسووا-ملوند لنک روڈ (ممبئی) کے سٹرکتھال روڈ کا معائنہ کیا۔ دورے کے دوران، گگرانی نے پروجیکٹ کی ترتیب کا جائزہ لیا، انجینئرز کے ساتھ بات چیت کی اور کام کی رفتار تیز کرنے کے لیے سخت ہدایات جاری کیں۔ انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ کوسٹل روڈ (نارتھ) پروجیکٹ کے لیے تمام ضروری اجازت نامے اور نو آبجیکشن سرٹیفکیٹ (این او سی) کو بغیر کسی تاخیر کے محفوظ کیا جانا چاہیے اور حکام کو ہدایت دی کہ وہ الائنمنٹ سے متاثرہ علاقوں کے لیے اراضی کے حصول کو تیز کریں۔ ڈپٹی کمشنر (انفراسٹرکچر) ششانک بھورے، چیف انجینئر (برجز) اتم شروٹ، پی نارتھ وارڈ کے اسسٹنٹ کمشنر کندن والوی سمیت دیگر سینئر افسران اور پروجیکٹ کنسلٹنٹس معائنہ کے موقع پر ان کے ہمراہ تھے۔

بی ایم سی کے سربراہ کے دورے نے دندوشی کورٹ اور دادا صاحب پھالکے چتر نگری کے درمیان چھ لین فلائی اوور پر ہونے والی پیشرفت پر بھی روشنی ڈالی، جو جی ایم ایل آر پروجیکٹ کے فیز 3(اے) کا ایک اہم حصہ ہے۔ 31 منصوبہ بند پیئرز میں سے، 27 پہلے ہی مکمل ہو چکے ہیں، باقی چار پر فی الحال رتناگیری جنکشن کے قریب کام جاری ہے۔ فلائی اوور، جو 1,265 میٹر تک پھیلا ہوا ہے، کو باکس گرڈرز اور مضبوط کنکریٹ کا استعمال کرتے ہوئے بنایا جا رہا ہے اور اس میں پیدل چلنے والوں کے لیے ایک پل بھی بنایا جائے گا جو ایسکلیٹرز سے لیس ہوگا۔ پروجیکٹ کی ٹائم لائن کے مطابق، گرڈر لانچنگ، ڈیک سلیب کاسٹنگ، اور اپروچ روڈ کی تعمیر جلد شروع ہو جائے گی۔ ڈنڈوشی کورٹ میں اپروچ روڈ کے 31 جنوری 2026 تک مکمل ہونے کی توقع ہے، جبکہ دادا صاحب پھالکے چتر نگری میں والی سڑک 30 اپریل 2026 تک مکمل ہو جائے گی۔ فلائی اوور کو 16 مئی 2026 تک ٹریفک کے لیے کھولنے کا ہدف ہے۔ ایڈیشنل میونسپل کمشنر (پروجیکٹس) ابھیجیت بنگر نے جمعہ کو بی ایم سی کے ہیڈکواٹر پر پروجیکٹ کی پیش رفت کا جائزہ لیا۔

بی ایم سی کے برج ڈپارٹمنٹ کے ایک سینئر افسر نے بتایا کہ 26 اسپین میں سے 12 مکمل ہو چکے ہیں، باقی 14 کو 15 فروری 2026 تک مکمل کرنے کے لیے مقرر کیا گیا ہے۔ جب کہ زیادہ تر حصوں پر تعمیراتی کام تیزی سے جاری ہے، مولنڈ سائیڈ پر کچھ کام بحالی اور حصول اراضی کے چیلنجوں کی وجہ سے تاخیر کا سامنا کر رہے ہیں۔ حل ہونے کے بعد زیر التواء فلائی اوور کا کام دوبارہ شروع ہو جائے گا۔ 14,000 کروڑ روپے کا جی ایم ایل آر پروجیکٹ، جو 12.2 کلومیٹر پر محیط ہے، گورگاؤں میں ویسٹرن ایکسپریس ہائی وے کو مولنڈ کی ایسٹرن ایکسپریس ہائی وے سے جوڑ دے گا، جس سے مضافاتی علاقوں کے درمیان سفر کا وقت 75 منٹ سے کم ہو کر صرف 25 ہو جائے گا۔ ایک بار مکمل ہونے کے بعد، یہ پورے ممبئی اور سب سے زیادہ ٹریفک کے درمیان مشرق-مغرب کنیکٹیویٹی فراہم کرنے کا وعدہ کرتا ہے۔

Continue Reading
Advertisement

رجحان

WP2Social Auto Publish Powered By : XYZScripts.com