Connect with us
Monday,15-September-2025
تازہ خبریں

سیاست

ای ڈی کے خوف سے ساتھیوں نے اپنا راستہ بدلا، ایسے لوگوں کو بزدلی کو جگہ دیں گے: شرد پوار

Published

on

پونے: نیشنلسٹ کانگریس پارٹی کے صدر شرد پوار نے بی جے پی کے ساتھ اقتدار میں آنے والے اپنے اتحادیوں پر سخت حملہ کیا۔ شرد پوار نے اس بار کسی کا نام لیے بغیر تنقید کی۔ شرد پوار نے اتوار کو کہا کہ مرکزی حکومت نے انفورسمنٹ ڈائریکٹوریٹ (ای ڈی) کے ذریعے ان کے خلاف تحقیقات شروع کرنے کے بعد کچھ ممبران نے پارٹی چھوڑ دی۔ اپنے بھتیجے اجیت پوار کا نام لیے بغیر پوار نے کہا کہ ان کا یہ دعویٰ درست نہیں ہے کہ وہ ترقی کے لیے حکومت کا حصہ بننا چاہتے ہیں۔ اجیت پوار کی قیادت میں این سی پی کے قانون سازوں کے ایک گروپ نے گزشتہ ماہ بغاوت کر دی تھی اور مہاراشٹر میں شیوسینا- بھارتیہ جنتا پارٹی کی مخلوط حکومت میں شامل ہو گئے تھے۔ شرد پوار نے دعویٰ کیا کہ ماضی میں کچھ تبدیلیاں آئی تھیں۔ ہمارے کچھ ارکان ہمیں چھوڑ کر چلے گئے۔ وہ (اجیت پوار کا دھڑا) کہتے ہیں کہ وہ ترقی کے لیے گئے تھے، لیکن یہ بالکل درست نہیں ہے۔ مرکز نے ان کے خلاف ای ڈی کی جانچ شروع کی تھی اور انہوں نے این سی پی چھوڑ دیا تھا۔ کچھ ارکان (اجیت پوار کے دھڑے کے) کو کہا گیا کہ وہ ان (بی جے پی) کے ساتھ آئیں ورنہ انہیں کہیں اور بھیج دیا جائے گا۔ شرد پوار پونے میں مہاراشٹرا اسٹیٹ این سی پی پارٹی سوشل میڈیا ڈپارٹمنٹ کے زیر اہتمام ایک پروگرام میں بول رہے تھے۔ اس پروگرام میں ریاستی صدر جینت پاٹل، سابق وزیر جتیندر اوہاد بھی موجود تھے۔ شرد پوار نے کہا کہ تاہم کچھ ممبران تحقیقات کا سامنا کرنے کے لیے تیار ہیں۔ (سابق وزیر داخلہ) انیل دیشمکھ 14 ماہ تک جیل میں تھے۔ یہاں تک کہ دیشمکھ سے بھی اپنی وفاداری تبدیل کرنے کو کہا گیا، لیکن وہ اپنے فیصلے پر قائم رہے (این سی پی نہ چھوڑنا)۔ اجیت پوار نے جولائی میں نائب وزیر اعلیٰ کے طور پر حلف لیا تھا۔ جبکہ ان کے حمایتی آٹھ ایم ایل ایز نے عہدے کا حلف لیا۔ شرد پوار نے کہا کہ ریاستی حکومت کو مہاراشٹر کے عام لوگوں کے مسائل پر توجہ دینی چاہیے۔ انہوں نے کہا کہ ریاست کو بے روزگاری کا مسئلہ درپیش ہے، کسان بھی پریشان ہیں۔

(جنرل (عام

وقف ترمیمی ایکٹ 2025 : سپریم کورٹ نے وقف ترمیمی ایکٹ پر مکمل روک لگانے سے کردیا انکار، درخواست گزار کیسے ہاتھ رگڑتے رہ گئے

Published

on

Court-&-Waqf

نئی دہلی : سپریم کورٹ نے وقف ترمیمی قانون پر مکمل پابندی لگانے سے انکار کر دیا ہے۔ پیر کو ایک اہم فیصلے میں سپریم کورٹ نے اس ایکٹ کو منظوری دے دی۔ تاہم عدالت عظمیٰ نے وقف ترمیمی ایکٹ کی بعض دفعات کو صوابدیدی قرار دیتے ہوئے اس پر بھی پابندی لگا دی ہے۔ چیف جسٹس بی آر گوائی اور جسٹس اے جی مسیح کی بنچ نے کہا کہ پورے قانون پر پابندی لگانے کی کوئی بنیاد نہیں ہے، لیکن ‘کچھ حصوں کو تحفظ فراہم کرنے کی ضرورت ہے۔ انہوں نے کہا کہ یہ وقف ایکٹ کے جواز پر فیصلہ نہیں ہے۔ آئیے ماہرین سے سمجھیں کہ سپریم کورٹ کے اس فیصلے کا کیا مطلب ہے؟ دہلی کی ساکیت کورٹ کے وکیل شیواجی شکلا کے مطابق، سپریم کورٹ نے اپنے فیصلے میں کہا ہے کہ کسی بھی قانون کی آئینی جواز کا اندازہ اس کے حق میں کیا جاتا ہے۔ صرف بہت ہی کم معاملات میں پورے قانون پر پابندی لگائی جا سکتی ہے۔ درحقیقت عرضی گزاروں نے اس پورے قانون کو منسوخ کرنے کا مطالبہ کیا تھا۔ لیکن سپریم کورٹ کا یہ فیصلہ اب اسلامی وقف بورڈ کے تابوت میں آخری کیل ثابت ہوگا۔ سپریم کورٹ نے اس قانون کے ذریعے پرانے وقف کو عملی طور پر ختم کر دیا ہے۔ اب درخواست گزاروں کے پاس ہاتھ رگڑنے کے سوا کوئی چارہ نہیں۔

سپریم کورٹ نے کہا ہے کہ وقف ترمیمی قانون میں وہ شق محفوظ رہے گی جو حکومت کی طرف سے مقرر کردہ افسر کو یہ تعین کرنے کا حق دیتی ہے کہ آیا وقف املاک نے سرکاری املاک پر قبضہ کیا ہے۔ تاہم سپریم کورٹ نے وقف بورڈ میں سی ای او کے طور پر کسی غیر مسلم کی تقرری کی ترمیم پر روک لگانے سے انکار کردیا۔ اس نے یہ بھی ہدایت دی کہ جہاں تک ممکن ہو، وقف بورڈ کا چیف ایگزیکٹیو آفیسر مسلمان ہونا چاہیے۔ سپریم کورٹ نے وقف ترمیمی ایکٹ 2025 کی شق پر بھی روک لگا دی، جس میں کہا گیا تھا کہ وقف بنانے کے لیے کسی شخص کا 5 سال تک اسلام کا پیروکار ہونا ضروری ہے۔ یہ شق اس وقت تک معطل رہے گی جب تک کہ ریاستی حکومتیں یہ فیصلہ کرنے کے لیے قواعد نہیں بناتی ہیں کہ آیا کوئی شخص اسلام کا پیروکار ہے یا نہیں۔

سی جے آئی بی آر گاوائی نے کہا- ہم نے قبول کیا ہے کہ رجسٹریشن 1995 سے 2013 تک موجود تھی اور اب دوبارہ ہے۔ ایسی صورت حال میں ہمارا ماننا تھا کہ رجسٹریشن کوئی نئی شرط نہیں ہے۔ ہم نے رجسٹریشن کے لیے وقت کی حد پر بھی غور کیا ہے۔ سی جے آئی گاوائی نے یہ بھی کہا ہے کہ کلکٹر کو انفرادی شہریوں کے حقوق کا فیصلہ کرنے کی اجازت نہیں دی جا سکتی۔ اس سے اختیارات کی علیحدگی کے اصول کی خلاف ورزی ہوگی۔ جب تک ٹربیونل کی طرف سے کوئی فیصلہ نہیں آتا، کسی فریق کے خلاف کسی تیسرے فریق کا حق نہیں بن سکتا۔ کلکٹر کو ایسے اختیارات دینے پر پابندی ہوگی۔ ہمارا یہ بھی ماننا ہے کہ وقف بورڈ میں 3 سے زیادہ غیر مسلم اراکین نہیں ہو سکتے اور مجموعی طور پر 4 سے زیادہ غیر مسلم اراکین نہیں ہوں گے۔

سپریم کورٹ نے یہ بھی کہا کہ جب تک ٹائٹل کا فیصلہ نہیں ہوتا تب تک وقف سے جائیداد کا قبضہ نہیں چھینا جا سکتا۔ سپریم کورٹ نے وقف ایکٹ کی دفعہ 23 پر بھی روک لگا دی۔ اس میں کہا گیا ہے کہ سابق افسر کا مسلم کمیونٹی سے ہونا ضروری ہے۔ 22 مئی کو مسلسل تین دن کی سماعت کے بعد عدالت نے فیصلہ محفوظ کر لیا تھا۔ گزشتہ سماعت میں درخواست گزاروں نے اس قانون کو مسلمانوں کے حقوق کے خلاف قرار دیتے ہوئے عبوری روک لگانے کا مطالبہ کیا تھا۔ اس کے ساتھ ہی مرکزی حکومت نے اس ترمیم شدہ قانون کے حق میں دلائل پیش کیے تھے جس پر اب فیصلہ آیا ہے۔ ہندوستان میں وقف کی کل جائیداد 8.72 لاکھ ایکڑ ہے۔ یہ جائیداد اتنی ہے کہ فوج اور ریلوے کے بعد سب سے زیادہ جائیداد وقف کے پاس ہے۔ 2009 میں یہ جائیداد صرف 4 لاکھ ایکڑ کے لگ بھگ تھی جو اب دگنی ہو گئی ہے۔ اقلیتی بہبود کی وزارت نے دسمبر 2022 میں لوک سبھا میں معلومات دی تھی، جس کے مطابق وقف بورڈ کے پاس 8,65,644 ایکڑ غیر منقولہ جائیدادیں ہیں۔ ان وقف زمینوں کی تخمینہ قیمت 1.2 لاکھ کروڑ روپے ہے۔

Continue Reading

جرم

بین الاقوامی ڈرگ سنڈیکیٹ کنگ پن کی جائیدادیں منجمد

Published

on

NCB

‎ممبئی سیفیما اور این ڈی پی ایس ایکٹ کے تحت مجاز اتھارٹی اور ایڈمنسٹریٹر کے دفتر نے میں این سی بی ممبئی کی طرف سے جاری کردہ اٹیچمنٹ قرقی کے حکم کی تصدیق کی ہے۔ نمبر 06/2025، ایک بین الاقوامی اسمگلر کی ۱۰ کروڑ سے زائد مالیت کی منقولہ اور غیر منقولہ جائیدادوں کے بارے میں جو کوکین، دیگر منشیات کی اسمگلنگ اور بیرون ملک سے کام اسمگلنگ میں ملوث پایا گیا تھا۔ ضبط کی گئی منقولہ جائیدادوں میں 15 بینک اکاؤنٹس، ضبط شدہ نقدی اور 05 غیر منقولہ جائیدادیں مہاراشٹر میں واقع ہیں۔

‎یہ معاملہ ۳۱ جنوری کو این سی بی-ممبئی کے ذریعہ 11.540 کلو گرام کوکین، 4.9 کلو گرام گانجہ اور 5.5 کلو گرام بھنگ ضبط کرنے سے متعلق ہے جس کے نتیجے میں کنگپین سمیت کل نو افراد کو گرفتار کیا گیا۔ کوکین تھائی لینڈ میں مقیم کنگ پن کی طرف سے ممبئی بھیجی جا رہی تھی جسے اس کے بعد اندرون ملک منتقل کیا جاتا تھا، وصول کیا جاتا تھا، تقسیم کیا جاتا تھا اور غیر ملکی مقامات پر بھی اسمگل کیا جاتا تھا۔ تفتیش کے دوران، اس بین الاقوامی ڈرگ سنڈیکیٹ کو چلانے والے سرغنہ کو ملائیشیا سے حوالگی کر کے گرفتار کر لیا گیا۔ منشیات اسمگلنگ میں ملوث دیگر ساتھیوں کو بھی گرفتار کیا گیا ہے جیسے کہ غیر قانونی حوالا آپریٹر، ٹرانسپورٹر، ڈسٹری بیوٹر، پیڈلر اور دیگر اہم ساتھیوں کو بھی گرفتار کیا گیا ہے۔

‎یہ کیس منشیات کی اسمگلنگ کے نیٹ ورکس کی مؤثر طریقے سے شناخت کرنے اور منشیات کی اسمگلنگ سے حاصل ہونے والی رقم کے ذریعے حاصل کردہ اثاثوں کو منجمد کر کے ان کے ماحولیاتی نظام میں خلل ڈالنے کے این سی بی کے عزم کی مثال دیتا ہے۔

Continue Reading

ممبئی پریس خصوصی خبر

مانخورد شیواجی نگر اسمبلی حلقہ کے محکمہ محصولات سے متعلق مسائل سے ضلع کلکٹرکو مکتوب : ابو عاصم اعظمی

Published

on

Abu-Asim-Azmi

‎ممبئی : آج وزیر چندر شیکھر باونکولے کی صدارت میں محکمہ محصولات کی ایک میٹنگ طلب کی گئی جس میں مانخورد شیواجی نگر سے متعلق اہم مسائل کو کمیٹی میں پیش کیا گیا اور ممبئی کے مضافاتی ضلع کلکٹر سوربھ کٹیار کو خط کے ذریعے مطلع کیا گیا۔ اس موضوع پر مزید بات کرتے ہوئے ابو عاصم اعظمی نے کہا کہ گوونڈی حلقہ کے شنکرا کالونی اور نارائن گرو اسکول کے پیچھے سرکاری پلاٹ پر لینڈ مافیا کا قبضہ ہٹایا جائے، انا بھاؤ ساٹھے نگر (جی ایم روڈ) پر واقع سرکاری پلاٹ پر قائم غیر قانونی کچی آبادیوں کے خلاف کارروائی کی جائے، آر ایس ڈی ایس سنکلپ وساہت کی غیر قانونی فروخت اور قبضے کو ہٹایا جائے، زمینوں کی منتقلی کو ختم کیا جائے۔ غیر قانونی طریقے سے اضافی قطعہ اراضی پر کاروبار جاری ہے, اس کے خلاف کارروائی ہونی چاہیے، جی. ایم۔ لنک روڈ ٹی جنکشن پر مینگرووز کاٹ کر غیر قانونی بستیاں بنائی گئی ہیں, فوری طور پر ہٹانے کا مطالبہ کیا گیا ہے۔ اس کے ساتھ ہی ضلع مجسٹریٹ کو خط دے کر سرکاری زمینوں پر غیر قانونی تعمیرات اور دیگر مسائل سے آگاہ کیا۔ اس پر ضلع مجسٹریٹ نے جلد از جلد کارروائی کرنے کا یقین دلایا۔

Continue Reading
Advertisement

رجحان

WP2Social Auto Publish Powered By : XYZScripts.com