Connect with us
Thursday,21-November-2024
تازہ خبریں

قومی خبریں

سُنّی اجتماع کے دوران ممبئی پریس کی داعینٕٕ اسلام اورمبلغین سے خاص بات چیت… ملک کے موجودہ حالات اور اسکی اصلاح کے تعلّق سے فکر

Published

on

سُنّی اجتماع کے دوران ممبئی پریس کی خاص بات چیت داعین، اسلام اور مبلغین سے۔۔ ملک کے موجودہ حالات اور اسکی اصلاح کے تعلّق سے فکر۔۔ آزاد میدان (ممبئی) گزشتہ روز ممبئی کے آزاد میدان میں سنی دعوت اسلامی کی جانب سے ۳۰واں سالانہ سنی اجتماع کا انعقاد کیا گیا۔۔ سرزمین، ممبئی پر یہ سنی اجتماع پچھلے ۲۹ سالوں سے مسلسل ہوتا چلا آ رہا ہے۔۔۔ درمیان میں ۲ سال ایسے بھی گزرے جبکہ دنیا مانوں جیسے رک سی گئی تھی! جی ہاں.. کووڈ پندمک کے چلتے جہاں دنیا کی رفتار کو روک دیا تھا وہیں یہ اجتماع بھی نہیں ہوا۔۔ جبکہ آن لائن اسکا انتظام ہوتا رہا ہے۔۔۔

ممبئی پریس کی ٹیم نے ۱۸ دسمبر ۲۰۲۲ کے روز مرد حضرات کے لیے ہونے والے سُنّی اجتماع میں شامل ہوکر تحقیق کی۔۔ جسکے دوران ممبئی پریس کی بات ہوئی، سُنّی دعوت اسلامی کے بہت ہی مشہور چہرے اور نامور مبلغ و ذمہ دار حضرت مولانا صادق حسین رضوی صاحب سے۔۔ جنہوں نے بڑے اچھے انداز میں ممبئی پریس کا خیر مقدم کیا اور اپنا اظہار٫ خیال پیش کیا۔۔ ممبئی پریس کے نمائندے سے بات کرتے ہوئے اور سوالوں کے جواب دیتے ہوئے انہوں نے آج کے موجودہ حال پر روشنی ڈالی، اور خاص طور پر نوجوانوں کے تعلّق سے فکر ظاہر کرتے ہوئے کچھ اہم باتیں کہی۔۔ آج کے موجودہ حالات کو دیکھتے ہوئے کے جس طرح سے ہمارے نوجوان بے راہ روی کا شکار ہے! یہ بہت فکر کی بات ہے راتوں کی گہرائی تک سوشل میڈیا کے ذریعے برے اور گندے کاموں میں پڑھے رہنا! صبح کے قریب تک گلی محلے کے یہاں تک کی پبلک ٹوائلٹ کے پاس اور اُنکی دیواروں پر آج ہمارا نوجوان نظر آ رہا ہے!

مولانا صادق حسن رضوی صاحب نے اس بات پر بھی غور کروایا کے آج ہمارے نوجوانوں کا یہ حال کیوں ہوگیا ہے؟ انہوں نے اس پر روشنی ڈالتے ہوئے کہا کہ آج ہمارا نوجوان چاہئے جسے آپ پکڑ کر پوچھ لیں۔۔۔ “تمہارا آئیڈیل کون ہے؟” وہ فوراً یاتو کسی فلم اسٹار کا نام لیے گا، ياتو کسی سنگر کا نام لیے گا! اور جو کچھ حد تک سیاست میں انٹریسٹ رکھتے ہیں۔۔ تو وہ کسی سیاسی لیڈر کا نام پیش کر دیگا! جسکی وجہ آج ہماری دین اور قرآن سے دوری ہے، مسلمان ہو کر بھی ہم اسلام کو نہیں جانتے، ایک نوجوان بالغ ہو گیا اُس پر کبھی غسل بھی فرض ہوتا ہوگا۔۔ تو کیا اُسے اسکے فرائض کیا کیا ہے اسکا علم ہے؟

انہوں آج کے اُن ماں باپ کے تعلّق سے بھی ہدایات کرتے ہوئے ممبئی پریس کے ذریعے یہ پیغام پہنچائی۔۔ جو اپنے بچوں کو صرف اس ڈر سے مسجد اور مدرسے نہیں بھیجتے کے ہمارا بچہ اگر وہاں جائیگا؟ تو مولوی بن کر رہ جائیگا۔۔ اور اُسکی دنیا میں کامیابی رک جائیگی! اس مسلٌے پر بھی فکر ظاہر کرتے ہوئے پہلے یہ واضح طور پر کہی کے اسلام کسی بھی انداز میں دنیاوی تعلیم حاصل کرنے اور دنیا میں کامیاب ہونے سے نہیں روکتا۔ اسکے بعد انہوں نے و مشہور حدیث٫ رسول صلی اللہ علیہ وسلم کا ذکر کیا جس میں “آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کے علم حاصل کرو اگرچہ چین جانا پڑھے۔” انہوں نے اس حدیث٫ رسول صلی اللہ علیہ وسلم پر روشنی ڈالتے ہوئے بتایا کے ہمارے نبی نے چین جا کر بھی علم حاصل کرنے کا حکم کیوں دیا؟ کیا چین اسلامی تعلیمات کا کوئی مرکز ہے؟ نہیں۔۔ بلکہ حضور کی نظریں دیکھ رہی تھی کی ایک وقت ایسا بھی آئیگا کی دنیا پر چین کا قبضہ ہوگا۔۔ وہاں کی تکنیک دنیا بھر میں معنی جائیگی۔۔ اس سے واضح ہو گیا کے اسلام کبھی بھی دنیاوی تعلیم سے روکتا نہیں ہے۔۔ آپ کو دنیا کے جس بھی شعبے میں ترقی کرنی ہے؟ شوق سے کرو۔۔ مگر اس کے ساتھ اسلام اور دین کی تعلیمات کا بھی سیکھنا بہت ضروری ہے۔۔۔

حضرت سید شیخِ عبدالقادر جیلانی رحمۃ اللہ علیہ سے لے کر حضور مخدوم علی ماہمی کسی بھی اللہ کے ولی کی تاریخ اٹھا کر پڑھے۔۔ تو ہمیں یہ ملتا ہے کے اُن کی کامیابی کے پیچھے اُنکی ماؤں کا ہاتھ رہا ہے۔۔

اسکے بعد انہوں نے دعوتِ فکر دیتے ہوئے یہ نصیحت کی۔۔ آج ضرورت ہے کے ہمارے نوجوانوں کی اندازِ زندگی کو سدھارا جائے۔۔ اور یہ تبھی ممکن ہے جب ہمارا نوجوان طبقہ قرآن و سنت سیکھیں۔۔ اور سُنّی دعوت اسلامی لوگوں کو یہی فکر دیتی ہے۔۔ اور اللہ اور رسول کی نہ نافرمانیوں سے روکتی ہے۔۔

(ٹیم ممبئی پریس)

سیاست

سادھو، سنتوں، کسانوں اور بی جے پی کارکنان وقف بورڈ کے تجاوزات کو لے کر کالابورگی میں سڑکوں پر نکلے، زوردار شور مچایا

Published

on

Protest-in-Kalaburagi

بنگلورو : کرناٹک بھر میں جمعرات کو ڈپٹی کمشنر دفاتر (ڈی سی دفاتر) کے سامنے وقف املاک سے متعلق مسائل کے حل کا مطالبہ کرتے ہوئے احتجاج کیا گیا۔ کالابورگی میں، سنتوں، کسانوں اور بی جے پی کارکنوں نے وقف بورڈ کی طرف سے مبینہ تجاوزات کے خلاف احتجاج کیا۔ اس دوران ایک بڑی ریلی نکال کر غصے کا اظہار کیا گیا۔ اس موقع پر کرناٹک قانون ساز کونسل کے لیڈر چلوادی نارائن سوامی نے کہا کہ آپ صورتحال دیکھ سکتے ہیں۔ کسانوں کی زمینیں چھینی جا رہی ہیں۔ آج کالابورگی میں یہ احتجاج ہو رہا ہے۔ ہم وزیر ضمیر احمد خان اور کانگریس حکومت کے خلاف احتجاج کر رہے ہیں۔

قبل ازیں بی جے پی کے ریاستی جنرل سکریٹری پریتم گوڑا نے کہا تھا کہ ہزاروں متاثرہ افراد اور کسانوں کو دن بھر اسٹیج پر مدعو کیا گیا ہے تاکہ وہ اپنی شکایات پیش کرسکیں۔ ہم ضلع وار مسائل کی سنگینی کا جائزہ لے رہے ہیں۔ ریاستی بی جے پی صدر بی وائی وجےندر نے ان خدشات کو دور کرنے کے لیے پہلے ہی تین ٹیموں کا اعلان کیا ہے۔ یہ ٹیمیں اضلاع میں جا کر کسانوں، مذہبی اداروں اور عوام کی شکایات سنیں گی اور ان کے نتائج پر آئندہ بیلگاوی اسمبلی اجلاس میں بحث کی جائے گی۔ ہر ٹیم میں سابق وزیر اعلیٰ ڈی وی سمیت تین مرکزی وزراء شامل تھے۔ سدانند گوڑا، جگدیش شیٹر اور بسواراج بومائی جیسے سینئر لیڈران اور دیگر اہم قائدین شرکت کریں گے۔ یہ ٹیمیں کم از کم 8-10 اضلاع کا دورہ کریں گی، مسائل کو سمجھیں گی اور اسمبلی میں اصل مسائل کو اجاگر کریں گی۔

انہوں نے کہا کہ دورے دسمبر کے پہلے ہفتے میں شروع ہوں گے۔ بیلگاوی سرمائی اجلاس کے دوران ریاستی صدر کی قیادت میں کسانوں سمیت 50-60 ہزار لوگوں کا ایک بڑا احتجاج منظم کیا جائے گا۔ پریتم گوڑا نے کہا کہ وقف املاک سے متعلق مسائل کو ضلع، ہوبلی اور پنچایت سطح پر سنا جا رہا ہے۔ کسانوں میں نئے تنازعات اور چیلنجوں کے بارے میں بیداری پیدا کی جا رہی ہے۔ ریاست گیر وقف املاک کے مسائل کا منطقی حل تلاش کرنے کے لیے ریاستی صدر وجےندرا کی قیادت میں ایک منظم منصوبہ تیار کیا گیا ہے۔ قانونی لڑائی میں مدد کے لیے ہر ضلع میں وکلاء سمیت پانچ رکنی ٹیمیں تشکیل دی گئی ہیں۔ بی جے پی لیڈر پریتم گوڑا نے کہا کہ یہ ٹیمیں ہر ضلع میں مذہبی رہنماؤں سمیت اہم شخصیات سے ملاقات کرکے ‘ہماری زمین ہمارے حقوق’ کے موضوع کے تحت عوامی بیداری پیدا کرنے کا کام کریں گی۔

Continue Reading

جرم

ارمان ملک دوستوں کے ساتھ ہریدوار پہنچ گئے، یوٹیوبر سوربھ کی روسٹ ویڈیو پر ناراض، ارمان ان کے گھر پہنچ کر ہنگامہ برپا کر دیا۔

Published

on

Arman-Malik-&-Sorab

ہریدوار : یوٹیوبر اور بگ باس کے مدمقابل ارمان ملک کے ہنگامے کا معاملہ اتراکھنڈ کے ہریدوار سے سامنے آیا ہے۔ یہ معاملہ ہریدوار کے جوالا پور کوتوالی علاقے کے کھنہ نگر سے سامنے آیا ہے۔ یوٹیوبر کھنہ نگر پہنچ گیا اور نوجوان کے گھر پہنچ کر ہنگامہ کھڑا کر دیا۔ نوجوان مقامی یوٹیوبر ہے۔ انہوں نے سوشل میڈیا پر ارمان ملک کے خاندان کے بارے میں نازیبا تبصرے کیے تھے۔ اس کی وجہ سے ارمان کو غصہ آگیا۔ وہ اپنے دوستوں کے ساتھ مقامی یوٹیوبر سوربھ کے گھر پہنچا۔ الزام ہے کہ ارمان نے سوربھ کے گھر میں ہنگامہ کیا اور اس کے ساتھ مارپیٹ کی۔

ارمان ملک شوٹنگ کے لیے ہریدوار آئے تھے۔ بدھ کو ان کی شوٹنگ تھی۔ اس دوران اسے مقامی یوٹیوبر سوربھ کے گھر کا پتہ چلا۔ اس کے بعد وہ اپنے ساتھیوں کے ساتھ وہاں پہنچا۔ ہنگامہ آرائی اور لڑائی شروع ہو گئی۔ معاملے کی اطلاع ملتے ہی جوالاپور کوتوالی پولیس موقع پر پہنچ گئی۔ پولیس دونوں فریقین کو تھانے لے گئی۔ تھانے میں گھنٹوں ہنگامہ ہوتا رہا۔ بعد ازاں دونوں فریقوں نے تصفیہ پر رضامندی ظاہر کی۔ کوتوالی انچارج پردیپ بشت نے کہا کہ سوشل میڈیا پر غلط تبصرے کو لے کر دونوں پارٹیوں کے درمیان جھگڑا ہوا۔ دونوں کے درمیان معاہدہ طے پا گیا ہے۔ یوٹیوبر نے ناشائستہ ریمارکس کے سلسلے میں چندی گڑھ میں مقدمہ بھی درج کرایا ہے۔

یوٹیوبر ارمان ملک سوشل میڈیا پر دو بیویاں رکھنے کے حوالے سے مشہور ہیں۔ ارمان ملک، جو بگ باس کے ریئلٹی شو میں ایک مدمقابل تھے، نے ہریدوار پہنچنے کے بعد ہنگامہ کھڑا کردیا۔ انہوں نے الزام لگایا کہ بدھ کی رات دیر گئے کچھ لڑکوں کے ساتھ ہریدوار کے جوالاپور پہنچے ارمان ملک نے سوربھ نامی لڑکے کی پٹائی کی۔ اس معاملے میں ارمان ملک نے سوربھ پر فحش ویڈیو روسٹ کا الزام لگایا ہے۔ ارمان ملک نے پوچھ گچھ کے دوران بتایا کہ سوربھ نے اپنی روسٹ ویڈیو میں ان کے خاندان کے خلاف نازیبا کلمات کہے تھے۔ پولیس نے ارمان ملک کو گھر میں گھس کر غنڈہ گردی کرنے پر سرزنش کی۔ تاہم پولیس نے کوئی قانونی کارروائی کرنے کے بجائے دونوں فریقوں کے درمیان سمجھوتہ کروا کر معاملہ تھما دیا۔

جوالاپور ریلوے اسٹیشن کے انچارج ایس آئی آر کے پٹوال نے بتایا کہ یوٹیوبر ارمان ملک اور ہریدوار کے یوٹیوبر کے درمیان جھگڑا ہوا۔ انہوں نے کہا کہ ویڈیو میں بیہودہ کمنٹس پر دو یوٹیوبرز کے درمیان لڑائی ہوئی۔ دونوں کو ریلوے چوکی پر بلایا گیا۔ دونوں فریقین کو سننے کے بعد سخت ہدایات دے کر دونوں فریقین کو رہا کر دیا گیا۔

Continue Reading

سیاست

اڈانی معاملے میں وزیر اعظم مودی پر راہل گاندھی کے حملے کے بعد بی جے پی نے جوابی حملہ کیا، پہلے الزامات لگائے پھر معافی مانگی…

Published

on

rahul-gandhi-on-sambit-patra

نئی دہلی : اڈانی معاملے میں پی ایم مودی پر حملہ کرنے پر بی جے پی نے راہل گاندھی پر جوابی حملہ کیا ہے۔ بی جے پی نے کہا ہے کہ الزامات میں جن ریاستوں کا ذکر کیا گیا ہے وہاں اس وقت اپوزیشن پارٹیوں کی حکومت تھی۔ پارٹی نے کہا کہ اڈانی گروپ کے خلاف امریکی الزامات میں مذکور چار ریاستوں میں سے کسی میں بھی بی جے پی کا وزیر اعلیٰ نہیں ہے۔ ان ریاستوں چھتیس گڑھ اور تمل ناڈو میں کانگریس اور اس کی حلیف جماعتیں اقتدار میں تھیں۔

بی جے پی کے ترجمان سمبیت پاترا نے کہا کہ راہل بھلے ہی وزیر اعظم مودی کی شبیہ کو خراب کرنے کی کوشش کر رہے ہوں لیکن ان کی ساکھ اتنی زیادہ ہے کہ حال ہی میں انہیں بیرون ملک اعلیٰ ترین شہری اعزاز سے نوازا گیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ایسے الزامات کا وزیراعظم کی ساکھ پر کوئی اثر نہیں پڑتا۔ پاترا نے کہا کہ ملک کے بازار پر حملہ ہو رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ یہ ملک کی مارکیٹ کو تباہ کرنے کی کوشش ہے۔

پاترا نے کہا کہ یہ راہل گاندھی کا ہندوستان پر حملہ کرنے کا طریقہ ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہندوستان اور ملک کے لئے کام کرنے والے اداروں پر حملہ کرنا راہل گاندھی کی عمومی حکمت عملی ہے۔ راہل نے بھی اسی طرح رافیل کا معاملہ اٹھایا تھا، بی جے پی لیڈر نے کہا کہ راہل کا کام پی ایم پر جھوٹے الزامات لگانا ہے۔ پارٹی نے کہا کہ راہل گاندھی پہلے الزامات لگاتے ہیں اور پھر معافی مانگتے ہیں۔ بی جے پی کے رکن پارلیمنٹ اور پارٹی کے ترجمان سمبت پاترا نے کہا کہ کانگریس خاندان نے ملک کو ہائی جیک کر لیا ہے۔ خاندان کے آدھے افراد کانگریس میں ضمانت پر ہیں۔

اڈانی معاملے میں بی جے پی نے کہا کہ کمپنی اپنا دفاع کرے گی۔ پارٹی نے کہا کہ یہ کمپنی کا کام ہے کہ وہ خود کو واضح کرے اور اپنا دفاع کرے۔ بی جے پی لیڈر نے کہا کہ اس معاملے میں قانون اپنا راستہ اختیار کرے گا۔ دوسری جانب اڈانی گروپ بھی امریکہ میں ملزموں کے خلاف کلین آ گیا ہے۔ کمپنی نے تمام الزامات کو مکمل طور پر بے بنیاد اور جھوٹا قرار دیا ہے۔

Continue Reading
Advertisement

رجحان

WP2Social Auto Publish Powered By : XYZScripts.com