Connect with us
Tuesday,10-June-2025
تازہ خبریں

جرم

‘منشیات، داؤد اور منی لانڈرنگ’، شیرازی سے پوچھ گچھ نے پنڈورا باکس کھول دیا

Published

on

ممبئی پولیس کے انسداد بھتہ خوری سیل (اے ای سی) کے ذریعہ مبینہ منشیات کے اسمگلر علی اصغر شیرازی (41) کی حالیہ گرفتاری نے برطانیہ کے منشیات کی اسمگلنگ کرنے والوں میں اہم تشویش پیدا کردی ہے۔ ان افراد کے بدنام زمانہ عالمی دہشت گرد داؤد ابراہیم کے ساتھ وسیع روابط ہیں۔ ممبئی پولیس نے بتایا کہ شیرازی سے پوچھ گچھ کے انکشافات نے ایک پنڈورا باکس کھول دیا ہے، جس سے ان افراد کی طرف سے منظم کردہ مجرمانہ سرگرمیوں کے پیچیدہ جال کو بے نقاب کیا گیا ہے۔ اس نے بدنام زمانہ مجرمانہ تنظیم ڈی کمپنی سے وابستہ کئی منشیات فروشوں کو بے نقاب کیا ہے۔ تحقیقات میں برطانیہ، بھارت اور دیگر ممالک میں اس کی سرمایہ کاری کی تفصیلات سامنے آئی ہیں، جس سے اس کے منی لانڈرنگ کے وسیع آپریشن پر روشنی پڑتی ہے۔ جاری تحقیقات کے دوران ایک نام جو سامنے آیا ہے وہ باب خان کا ہے۔ سیکیورٹی سیٹ اپ کے ذرائع کے مطابق خان گزشتہ چند سالوں سے لاپتہ ہیں اور خیال کیا جاتا ہے کہ وہ لندن سے آپریٹ کررہے ہیں۔ معلوم ہوا ہے کہ خان نے پاکستان کے جابر موتی والا کے ساتھ مل کر داؤد ابراہیم کی برطانیہ میں منشیات کی عالمی اسمگلنگ کی کارروائیوں میں کلیدی کردار ادا کیا۔ اس سے پہلے، اس نے منشیات کے مالک اقبال مرچی کے ساتھ تعاون کیا، لیکن اگست 2013 میں مرچی کی موت کے بعد، داؤد نے باب خان اور جابر موتی والا کی مدد سے اپنی سلطنت میں اپنی کارروائیوں کو مضبوط کیا۔ یہ بھی معلوم ہوا ہے کہ خان کے مرحوم جنرل پرویز مشرف کے ساتھ قریبی تعلقات تھے۔

ریاستہائے متحدہ کے فیڈرل بیورو آف انویسٹی گیشن (ایف بی آئی) نے ایک اسٹنگ آپریشن کیا جس کے نتیجے میں جابر موتی کو گرفتار کیا گیا، جو کہ امریکہ میں ہارڈ ڈرگز کی تقسیم میں ملوث ایک اہم شخصیت ہے، اگست 2018 میں جب جابر کو برطانیہ کی پولیس نے گرفتار کیا تھا۔ ایف بی آئی نے ان کی حوالگی کی درخواست کی۔ تاہم اس درخواست کو جابر کے وکلاء کی جانب سے شدید مخالفت کا سامنا کرنا پڑا۔ خاص طور پر لندن میں پاکستانی ہائی کمیشن نے قانونی کارروائی میں گہری دلچسپی ظاہر کی۔ حیرت کی بات یہ ہے کہ ایف بی آئی نے ابرو اٹھاتے ہوئے اچانک حوالگی کی اپنی درخواست واپس لے لی۔ مبینہ طور پر جابر کی صحت خراب ہے اور وہ اس وقت کراچی میں مقیم ہیں، جہاں داؤد ابراہیم کا ہیڈ کوارٹر ہے۔ پولیس ذرائع سے موصول ہونے والی معلومات کے مطابق، اپنی بیماری کے باوجود جابر داؤد کے منشیات کے کاروبار کو دیکھ رہا ہے، جب کہ مالی معاملات باب خان کے زیر انتظام ہیں۔ ان افراد کی بات چیت سے ان کی مجرمانہ سرگرمیوں کی پیچیدہ نوعیت اور ان کے قائم کردہ نیٹ ورک کا پتہ چلتا ہے۔ ممبئی پولیس کی کرائم برانچ کے ریکارڈ کے مطابق شیرازی سے پوچھ گچھ کے دوران کیلاش راجپوت کا نام بھی نمایاں تھا۔ خیال کیا جاتا ہے کہ راجپوت آئرلینڈ میں چھپے ہوئے ہیں۔

شیرازی کے ذریعہ افشا کردہ معلومات کی بنیاد پر، انسداد بھتہ خوری سیل (AEC) نے گجرات اور راجستھان میں منشیات کی پروسیسنگ کی کئی لیبارٹریوں کے وجود کا پتہ لگایا۔ یہ لیبارٹریز میتھاکالون جیسی دوائیوں کی تیاری اور پروسیسنگ میں شامل تھیں، جسے عام طور پر مینڈریکس کہا جاتا ہے۔ شیرازی کی کارروائیوں میں ان ادویات کو باقاعدہ کورئیر کمپنیوں کے ذریعے دنیا بھر کے مختلف مقامات پر بھیجنا شامل تھا۔ خفیہ ایجنسیوں کے پاس رکھے گئے خفیہ دستاویزات میں باب خان کی جانب سے بڑے پیمانے پر منی لانڈرنگ آپریشن کے بارے میں وسیع تفصیلات سامنے آئی ہیں۔ ان دستاویزات سے 17 فرنٹ کمپنیوں کے نام سامنے آئے ہیں جنہیں خان نے اپنی غیر قانونی سرگرمیوں میں استعمال کیا۔ مزید برآں، یہ بھی انکشاف ہوا ہے کہ خان نے داؤد ابراہیم کی جانب سے قبرص، ترکی، مراکش اور اسپین میں بے نامی ناموں سے اہم سرمایہ کاری کی تھی۔ تحقیقات سے خان کے رشتہ داروں کے زیر کنٹرول ایک فاؤنڈیشن بھی سامنے آئی ہے، جو اس سے قبل پاناما پیپرز کے نام سے مشہور بین الاقوامی تحقیقاتی صحافیوں کے آپریشن کے دوران بے نقاب ہوئی تھی۔ پاناما پیپرز کی رپورٹ میں ٹیکس ہیونز میں اربوں کی مشکوک رقم کی ذخیرہ اندوزی کو اجاگر کیا گیا، جس میں کئی بھارتی نام بھی شامل تھے۔ تاہم، متعدد بھارتی افراد کے ملوث ہونے کے باوجود، بھارتی حکام کی جانب سے معاملے کی محدود تحقیقات کی گئی ہیں۔ نارکو ٹیرر فنڈنگ ​​کی تحقیقات کے دوران، قومی تحقیقاتی ایجنسی (این آئی اے) نے باب خان اور جابر موتی اور کیلاش راجپوت کے ساتھ اس کے روابط کے بارے میں اہم معلومات کا پردہ فاش کیا۔

جرم

ماٹونگا طلائی زنجیر اچکنے والے دو گرفتار

Published

on

matunga-police

ممبئی : ممبئی ماٹونگا پولیس اسٹیشن کی حدود میں 18 مئی کو شکایت کنندہ خاتون تلک بریج فٹ پاتھ دادر ٹی ٹی سے پیدل گزر رہی تھی کہ اچانک ایک نامعلوم اچکے نے پیچھے سے آکر اس کے گلے میں موجود منگل سوتر اچک لیا۔ اس معاملہ میں پولیس نے کیس درج کر لیا۔ اس معاملہ میں تفتیش کی گئی تو سلیم متین عید عرف موجیش 44 سالہ رنگ ریز ماہم کپڑا بازار کا ساکن، اکبر احمد سید 45 سالہ آر سی ماہم جھوپڑپٹی ماہم نے یہ چوری کی ہے, اس پر پولیس نے ان دونوں کو گرفتار کر لیا ہے۔ اس معاملہ میں چوری کا مسروقہ مال بھی برآمد کرنے کا دعوی پولیس نے کیا ہے۔ یہ کارروائی ممبئی پولیس کمشنر دیوین بھارتی، جوائنٹ پولیس کمشنر نظم ونسق ستیہ نارائن چودھری، ڈی سی پی راگسودھا ماٹونگا کے سنیئر انسپکٹرراجندر پوار نے انجام دی ہے۔

Continue Reading

جرم

مہاراشٹر کے چندر پور ضلع میں دل دہلا دینے والا واقعہ… ٹیکس بچانے کے لیے ایک منی ٹرک ٹول ملازم کے اوپر چڑھ گیا، پورا واقعہ سی سی ٹی وی میں ہوگیا قید۔

Published

on

toll-plaza

چندر پور : مہاراشٹر کے چندر پور ضلع میں ایک چونکا دینے والا واقعہ سامنے آیا ہے۔ جہاں ایک منی ٹرک ڈرائیور نے ٹول ٹیکس سے بچنے کی کوشش میں ٹول پلازہ کے ملازم کو اپنی گاڑی سے کچل دیا۔ یہ سارا واقعہ ٹول پلازہ پر نصب سی سی ٹی وی کیمرے میں قید ہوگیا۔ واقعے کے فوری بعد زخمی ملازم کو تشویشناک حالت میں اسپتال میں داخل کرایا گیا، جہاں اس کا علاج جاری ہے۔ ڈاکٹروں کے مطابق ان کی حالت بدستور تشویشناک ہے۔ پولیس نے نامعلوم ڈرائیور کے خلاف تعزیرات ہند کی دفعہ 307 (قتل کی کوشش) کے تحت مقدمہ درج کیا ہے۔ ملزمان واردات کے بعد موقع سے فرار ہو گئے۔ پولیس ٹیمیں اس کی تلاش کر رہی ہیں۔ مقامی انتظامیہ اور ٹول انتظامیہ نے واقعہ کی مذمت کرتے ہوئے ڈرائیور کے خلاف سخت کارروائی کا مطالبہ کیا ہے۔ پولیس حکام کا کہنا ہے کہ سی سی ٹی وی فوٹیج کی بنیاد پر ملزم کی شناخت کی جا رہی ہے، جلد گرفتار کر لیا جائے گا۔

حملے میں زخمی ہونے والے ملازم کی شناخت 27 سالہ سنجے ارون ونجھارے کے نام سے ہوئی ہے، جو ٹول پلازہ پر کمپیوٹر آپریٹر کے طور پر کام کرتا تھا۔ انہیں آئی سی یو میں داخل کرایا گیا ہے۔ یہ واقعہ ٹول پلازہ کے قریب نصب سی سی ٹی وی کیمرے میں واضح طور پر ریکارڈ کیا گیا ہے۔ فوٹیج میں دیکھا جا سکتا ہے کہ ملازم سنجے نے وین کو رکنے کا اشارہ کیا، لیکن ڈرائیور سیدھا گاڑی اس میں گھس گیا۔ پولیس کا کہنا ہے کہ سی سی ٹی وی فوٹیج سے صاف ظاہر ہوتا ہے کہ گاڑی جان بوجھ کر ٹول ورکر پر چڑھائی گئی۔ ملزم ڈرائیور کے خلاف سنگین دفعات کے تحت مقدمہ درج کر لیا گیا ہے۔

Continue Reading

جرم

میٹھی ندی صاف صفائی بے ضابطگی ڈینو موریہ سمیت ۱۵مقامات پر ای ڈی کی کارروائی

Published

on

ED

ممبئی : ممبئی میٹھی ندی صاف صفائی میں بے ضابطگی اور بدعنوانی کے معاملہ میں انفورسمنٹ ڈائریکٹوریٹ (ای ڈی ) نے ممبئی سمیت ۱۵ مقامات پر چھاپہ مار کارروائی کی گئی ہے۔ ممبئی اور کوچی میں ای ڈی نے چھاپہ مار کارروائی کرتے ہوئے کیس سے متعلق کئی اہم دستاویزات بھی ضبط کرنے کا دعویٰ کیا ہے۔ ای ڈی نے فلم اداکار ڈینوموریہ کے گھر پر بھی چھاپہ مار کارروائی کی ہے۔ ای او ڈبلیو نے اس معاملہ میں پہلی ایف آئی آر درج کی, جس کے بعد اب انفورسمنٹ ڈائریکٹوریٹ نے بھی متوازی انکوائری شروع کر دی ہے۔ ای ڈی نے یہ کارروائی پی ایم ایل اے منی لانڈرنگ ایکٹ کے تحت کی ہے, ڈینو موریہ کا بھی اس بے ضابطگی میں ملوث ہونے پر ای او ڈبلیو نے اس سے اور اس کے بھائی سے بھی باز پرس کی ہے۔ بتایا جاتا ہے کہ ڈینو موریہ اور کیتین شیوسینا لیڈر ادیتہ ٹھاکرے کے قریبی ہے اب ڈینو کی مشکلات میں اضافہ ہو گیا ہے۔ ممبئی میں میٹھی ندی بدعنوانی اور بے ضابطگی کے معاملے میں ای او ڈبلیو کو کئی اہم دستاویزات اور ثبوت ملے ہیں۔ اس لئے اب اس معاملہ میں فنڈنگ کا استعمال اور غیر قانونی طریقے سے ٹینڈر حصولیابی کے معاملہ میں ای ڈی نے بھی اپنی کارروائی شروع کردی ہے۔ ای ڈی کی کارروائی کے زد میں شیوسینا کے کئی لیڈران بھی ہے, کیونکہ میٹھی ندی بدعنوانی گھپلے کے دوران بی ایم سی پر شیوسینا کی ہی حکمرانی تھی, اس لیے تفتیش کا دائرہ کار شیوسینا لیڈران پر مرکوز ہو گیا ہے۔ ممبئی میں میٹھی ندی بدعنوانی کے کیس میں ای او ڈبلیو نے بھی اپنی کارروائی میں اہم پیش رفت کی ہے۔ اس معاملہ میں ای ڈی کی انٹری کے بعد مزید انکشافات ہونے کی امید ہے۔ ای او ڈبلیو نے اس معاملہ اب تک ۱۳ کے خلاف کارروائی کرتے ہوئے ان کی گرفتاری بھی عمل میں لائی ہے۔ اس میں بی ایم سی افسران سمیت سیاسی لیڈران بھی ای ڈی کے رڈار پر ہے۔

Continue Reading
Advertisement

رجحان

WP2Social Auto Publish Powered By : XYZScripts.com