Connect with us
Monday,23-June-2025
تازہ خبریں

سیاست

پنجاب اور گجرات کے اسمبلی ضمنی انتخابات میں عام آدمی پارٹی کو دوہری خوشی، کیا یہ جیت اروند کیجریوال کو قومی سیاست میں واپس لائے گی؟

Published

on

kejriwal

نئی دہلی : پنجاب کی لدھیانہ مغربی اسمبلی سیٹ اور گجرات کی ویساوادر سیٹ پر شاندار جیت نے عام آدمی پارٹی کے حوصلے بلند کر دیے ہیں۔ ان دونوں سیٹوں پر جیت کے بعد کسی بھی لیڈر سے جو سب سے بڑی امید اٹھی ہے وہ خود اروند کیجریوال ہیں۔ اس جیت کے بعد اب اروند کیجریوال کی قومی سیاست میں واپسی کا راستہ کھلتا دکھائی دے رہا ہے۔ ساتھ ہی ضمنی انتخاب کے اعلان کے بعد یہ قیاس آرائیاں کی جا رہی تھیں کہ اگر پنجاب میں ضمنی انتخاب میں جیت ہوتی ہے تو اروند کیجریوال راجیہ سبھا میں جا سکتے ہیں۔ لیکن اب اس نے ایسا کرنے سے صاف انکار کر دیا ہے۔

آپ کو بتاتے چلیں کہ دہلی اسمبلی انتخابات میں کراری شکست کے بعد یہ سمجھا جا رہا تھا کہ عام آدمی پارٹی کی سیاست ختم ہو گئی ہے۔ اس سے بڑھ کر اروند کیجریوال اور منیش سسودیا کی شکست نے پارٹی کارکنوں کے حوصلے پست کر دیے تھے۔ لیکن اب جس طرح سے پارٹی نے ان دونوں ریاستوں میں جیت حاصل کی ہے اس سے پارٹی کارکنوں کے ساتھ ساتھ شکست خوردہ تجربہ کار لیڈروں کے حوصلے بلند ہوئے ہیں۔ اس جیت کے بعد اروند کیجریوال نے اپنے سابق ہینڈل پر کئی پوسٹس پوسٹ کی ہیں، جس سے صاف ظاہر ہوتا ہے کہ وہ ایک بار پھر سرگرم ہونے جا رہے ہیں۔

اروند کیجریوال نے اپنے ایکس ہینڈل پر پوسٹ کیا اور لکھا کہ گجرات میں بی جے پی طاقت، پیسہ، انتظامیہ اور ہر چال کا استعمال کرتے ہوئے الیکشن لڑتی ہے- اس لیے ان کے خلاف جیتنا آسان نہیں ہے۔ لیکن ویساوادر میں عام آدمی پارٹی کی دوہرے مارجن سے جیت یہ ظاہر کرتی ہے کہ اب عوام بی جے پی کی 30 سالہ بدانتظامی سے تنگ آچکے ہیں۔ گجرات اب تبدیلی کی راہ پر گامزن ہے۔ اس سے پہلے بھی انہوں نے پوسٹ کیا تھا کہ وشوادھر اور لدھیانہ میں AAP کی شاندار جیت عوام کا دوہرا اعتماد ہے۔ دونوں جگہوں پر بی جے پی اور کانگریس نے مل کر اے اے پی کو شکست دینے کی کوشش کی لیکن عوام نے ان دونوں پارٹیوں کو شکست دی۔ پنجاب ہمارے کام سے خوش ہے جبکہ گجرات تبدیلی چاہتا ہے۔

پنجاب میں لدھیانہ ویسٹ اسمبلی سیٹ پر ہونے والے ضمنی انتخاب میں عام آدمی پارٹی کے امیدوار سنجیو اروڑہ نے کانگریس کے بھارت بھوشن آشو کو 10637 ووٹوں سے شکست دی۔ وہیں گجرات کی ویساوادر اسمبلی سیٹ پر عام آدمی پارٹی کے گوپال اٹالیہ نے بی جے پی کے کریت پٹیل کو 17554 ووٹوں سے شکست دی۔

جرم

ممبئی پولیس نے پرنٹنگ پیپر کمپنی کی آڑ میں سرمایہ کاری کے نام پر دھوکہ دہی میں ملوث گروہ کے خلاف کریک ڈاؤن کیا، ملزمان کے خلاف مقدمہ درج

Published

on

mumbai police

ممبئی : ممبئی پولیس پرنٹنگ پیپر کمپنی کی آڑ میں ملک کے مختلف حصوں میں سرمایہ کاری کے نام پر لوگوں کو دھوکہ دینے والے گروہ پر اپنی گرفت مضبوط کر رہی ہے۔ ممبئی کرائم برانچ نے انڈین پینل کوڈ (بی این ایس) کی دفعہ 111 کے تحت گروہ کے خلاف منظم جرائم کا مقدمہ درج کیا ہے۔ ذرائع کے مطابق، اب اس گینگ پر مہاراشٹر پروٹیکشن آف انٹرسٹ آف ڈپازٹرز (ایم پی آئی ڈی) ایکٹ 1999 لگانے کی تیاری جاری ہے۔ اس قانون کے تحت ملزمان کی جائیدادیں ضبط کی جا سکتی ہیں۔ اس کیس کے اہم ملزمین دیپک جین، انکیت جین اور ہیتول رانکا ہیں۔ ایل ٹی مارگ پولس اسٹیشن میں اس کے خلاف دھوکہ دہی کے دو کیس پہلے ہی درج کیے جاچکے ہیں، جبکہ ایک ایف آئی آر اور پانچ غیر قابل شناخت (این سی) شکایتیں گورگاؤں پولیس اسٹیشن میں درج کی گئی ہیں۔ ایک سینئر اہلکار نے کہا کہ اگرچہ اس کیس میں 10 کروڑ روپے سے زیادہ کا معاملہ ہے لیکن اسے اکنامک آفینس ونگ (ای او ڈبلیو) کو منتقل نہیں کیا گیا ہے کیونکہ اس کیس کے متاثرین کو مارا پیٹا گیا اور دھمکیاں دی گئیں۔

گرفتار ہونے والی کمپنی اے جے انٹرپرائزز نے خود کو پرنٹنگ پیپر بزنس کے طور پر رجسٹر کرایا تھا۔ کاروبار کو بڑھانے کے نام پر اس کمپنی نے عام لوگوں کو 12 فیصد سے 18 فیصد تک شرح سود کا لالچ دے کر ان سے پیسہ بٹورا۔ ابتدائی مہینوں میں سرمایہ کاروں کا اعتماد جیتنے کے لیے سود کی رقم بروقت ادا کی گئی لیکن کچھ عرصے بعد ادائیگیاں روک دی گئیں۔ جب سرمایہ کاروں نے اپنی رقم واپس مانگی تو ان کے ساتھ بدسلوکی کی گئی، دھمکیاں دی گئیں اور بعض صورتوں میں مار پیٹ بھی کی گئی۔ جعلسازوں کا گروہ لوگوں سے نقدی، سونا، چیک، بینک ٹرانسفر اور یہاں تک کہ کریڈٹ کارڈز کی شکل میں رقم بٹورتا تھا۔

تحقیقات سے پتہ چلا ہے کہ اس گینگ کا نیٹ ورک صرف ممبئی تک محدود نہیں تھا۔ ان کا نیٹ ورک تھانے، نوی ممبئی، پنویل سے لے کر اتر پردیش کے پریاگ راج تک پھیلا ہوا ہے۔ پولیس معاملے کی تحقیقات کر رہی ہے اور دیگر ممکنہ ملزمان کی تلاش کر رہی ہے۔ ایک سینئر عہدیدار نے بتایا کہ کیس میں مزید کئی متاثرین کے سامنے آنے کی امید ہے اور ملزمان کی جائیدادوں کو ضبط کرنے کا عمل جلد شروع کیا جاسکتا ہے۔

Continue Reading

بین الاقوامی خبریں

ایرانی فوج نے امریکہ کو سخت وارننگ جاری کر دی، جنگ تم نے شروع کی، ختم ہم کریں گے… ایران اب اپنی مرضی کے مطابق جواب دے گا۔

Published

on

Iran-&-America

تہران : ایران کی فوج نے امریکی حملوں کا جواب دینے کی دھمکی دی ہے۔ ایران کی ملٹری سینٹرل کمانڈ نے پیر کو امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کا نام لیتے ہوئے کہا کہ جوہری تنصیبات پر حملوں نے میدان جنگ کھول دیا ہے۔ آپ نے اسے شروع کر دیا ہے، اس لیے اب سخت جوابی کارروائی کے لیے تیار رہیں۔ ایرانی فوج کے میجر جنرل عبدالرحیم موسوی نے بھی امریکی حملوں کی شدید مذمت کی ہے۔ انہوں نے کہا کہ امریکہ نے اسرائیل کو روکنے کے بجائے ہم پر حملہ کیا۔ ایسا کرکے امریکہ نے ایران کو اپنے مفادات کے تحفظ کے لیے کوئی بھی اقدام کرنے کا اختیار دے دیا ہے۔ امریکی حملوں پر ردعمل ظاہر کرتے ہوئے ایرانی فوج کے ترجمان نے ایک ویڈیو جاری کی ہے۔ اس میں وہ امریکی صدر کو جواری ٹرمپ کہہ کر مخاطب کر رہے ہیں۔ ایرانی فوج کے ترجمان نے ٹرمپ کو براہ راست مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ آپ نے جنگ شروع کی لیکن ہم اسے ختم کریں گے۔ ترجمان نے اس ویڈیو میں انگریزی میں اپنی بات کہی ہے۔ ایرانی فوج کے اس اقدام کو، جو عام طور پر فارسی میں بیانات جاری کرتی ہے، ٹرمپ کو براہ راست پیغام بھیجنے کی کوشش کے طور پر دیکھا جا رہا ہے۔

ایران کے نئے آرمی چیف میجر جنرل امیر حاتمی نے امریکہ کو منہ توڑ جواب دینے کی دھمکی دی ہے۔ امیر حاتمی نے کہا کہ ہم نے کئی بار امریکہ کا سامنا کیا ہے۔ انہوں نے جب بھی ہم پر حملہ کرنے کی کوشش کی ہے انہیں بھرپور جواب ملا ہے۔ ہم اس بار بھی خوشی سے لڑیں گے۔ حاتمی کو حال ہی میں ایرانی فوج کا نیا سربراہ میجر جنرل مقرر کیا گیا ہے۔ ایرانی فوج نے امریکی حملوں کو اشتعال انگیزی قرار دیتے ہوئے جوابی کارروائی کا عزم ظاہر کیا ہے۔ ایرانی فوج کا یہ تبصرہ ایران کی تین بڑی ایٹمی تنصیبات پر امریکی فضائی حملوں کے بعد سامنے آیا ہے۔ ٹرمپ نے ان حملوں کے ذریعے تہران کے جوہری ہتھیاروں کی تیاری کے پروگرام کو تباہ کرنے کا دعویٰ کیا ہے۔ اس سے مغربی ایشیا کے تنازع کے شدت اختیار کرنے کا خدشہ پیدا ہو گیا ہے۔ ایران کی جانب سے مغربی ایشیا میں امریکی اڈوں پر حملوں کا خطرہ بڑھتا جا رہا ہے۔ ایران کی جانب سے امریکی فوجی اڈوں کو نشانہ بنانا لڑائی کو بدتر مرحلے تک لے جا سکتا ہے۔

ایرانی فوج کے علاوہ ملک کے سپریم لیڈر آیت اللہ علی خامنہ ای نے بھی کہا ہے کہ اسرائیل اور امریکہ کو بخشا نہیں جائے گا۔ خامنہ ای نے کہا ہے کہ صہیونی دشمن (اسرائیل) نے بہت بڑی غلطی کی ہے۔ اس نے ایک بھیانک جرم کیا ہے، جس کی سزا اسے ضرور ملے گی۔ خامنہ ای نے براہ راست امریکہ کا نام لینے کے بجائے اسرائیل کو نشانہ بنایا ہے۔ انہوں نے اسرائیل کو شیطانی ملک قرار دیا ہے۔ ایران کے صدر مسعود پیزشکیان نے امریکی حملوں کی مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ اس کا جواب ضرور دیا جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ یہ چار دہائیوں میں ایران کے خلاف سب سے سنگین مغربی فوجی کارروائی ہے۔ ڈونلڈ ٹرمپ نے نہ صرف ایران بلکہ امریکیوں کو بھی دھوکہ دیا ہے۔ ایرانی وزیر خارجہ عباس عراقچی نے امریکی حملوں پر تنقید کرتے ہوئے اسے بین الاقوامی قوانین کی خلاف ورزی قرار دیا ہے۔ اقوام متحدہ میں ایران کے سفیر امیر سعید ایرانی نے اسرائیل اور امریکہ پر سفارت کاری کو تباہ کرنے کا الزام لگایا ہے۔ انہوں نے کہا کہ امریکہ کے ایران پر جوہری بم بنانے کے الزامات بے بنیاد ہیں۔ امریکہ نے اتوار کو ایران کی فردو نیوکلیئر سائٹ اور دو دیگر جوہری مقامات پر بنکر بسٹر بم گرائے۔ جس کے بعد دونوں ممالک کے درمیان کشیدگی عروج پر ہے۔

Continue Reading

سیاست

کسانوں کی قرض معافی پر مانسون اجلاس ہنگامہ خیز ہونے کا امکان

Published

on

Lok-Sabha

ممبئی : ریاست میں کاشتکاروں کے قرضی معافی کو لے کر مہایوتی اور اپوزیشن میں رسہ کشی جاری ہے۔ اکتوبر۔ نومبر میں مقامی بلدیاتی انتخابات کا امکان ہے, انتخاب کے پس منظر میں سرکار قرضی معافی کو یقینی بنانے کیلئے کوشاں ہے, جبکہ شندے سینا، اجیت پوار اور بی جے پی اس پر سبقت لیجانے کی کوشش میں مشغول ہے۔ اسمبلی میں قرض معافی کے سوال پر 288 میں سے 200 اراکین نے قرض معافی پر سوالات پوچھے ہیں۔ ریاستی مانسون اجلاس ضمنی مالیاتی بجٹ بھی پیش کیا جائے گا, قرض معافی کے معاملہ میں اسمبلی اجلاس ہنگامہ خیز ہونے کا امکان ہے۔ کاشتکاروں کی قرض معافی پر سابق وزیر بچو کڑو نے بھوک ہڑتال بھی شروع کر رکھی ۔ہے سرکار کی یقین دہانی کے بعد انہوں نے بھوک ہڑتال ملتوی کر دی, بچو کڑو نے کہا ہے کہ ریاستی سرکار کی تجوری خالی ہے, ایک طرف لاڈلی بہن کو فنڈ میسر ہے تو دیگر محکمہ کے پاس فنڈ نہیں ہے, جس کے سبب متعدد ترقیاتی کام التواء کا شکار ہے۔ ریاستی مانسون اجلاس کا 30 سے آغاز ہوگا۔ ریاستی سرکار کو اسمبلی میں گھیرنے کیلئے اپوزیشن نے تیار کر رکھی ہے, کسانوں کی قرض معافی کا مسئلہ اس میں سب سے اہم ہے۔ قرض معافی کے معاملہ میں 288 اراکین میں سے 36 کابینی درجہ کے وز یر اور 6 ریاستی مملکت سمیت 66 اراکین کو چھوڑ کر بقیہ 244 اراکین میں سے 200 اراکین کسانوں کے مسئلہ پر سوال پوچھے ہیں اور اس پر توجہ طلب نوٹس بھی پیش کی ہے, اس پر ایوان میں بحث و مباحثہ ہوگا۔ ریاستی وزیر اعلی دیویندر فڑنویس نے کاشتکاروں کے قرض معافی پر مناسب فیصلہ لینے کا اعلان کیا

Continue Reading
Advertisement

رجحان

WP2Social Auto Publish Powered By : XYZScripts.com