Connect with us
Wednesday,12-November-2025

سیاست

کیا وزیراعلیٰ ممتا بنرجی چوٹ کے بہانے ووٹرز کی ہمدردی حاصل کرنا چاہتی ہیں؟

Published

on

mamtabenarjee

مغربی بنگال کی وزیر اعلی ممتا بنرجی اپنے اسمبلی حلقہ نندی گرام میں زخمی ہوگئی ۔ انہوں نے الزام لگایا کہ بی جے پی نے ان کے خلاف سازش کی ہے۔ تاہم ، بی جے پی اور کانگریس دونوں کہتے ہیں کہ ممتا جھوٹ بول رہی ہے۔ ان پارٹیوں کا کہنا ہے کہ ممتا کو اس بار اسمبلی انتخابات میں اپنی زمین کھکستی ہوئی دکھائی رہی ہیں ، لہذا وہ رائے دہندگان کی ہمدردی حاصل کرنے کے لئے منافقت کررہی ہیں۔ ممتا بنرجی پر سب سے بڑا حملہ مغربی بنگال میں کانگریس کے ایک بڑے رکن اور لوک سبھا میں پارٹی کی پارلیمانی پارٹی کے لیڈر ، آدیر رنجن چودھری نے کیا تھا۔ انہوں نے کہا ، "ہمدردی حاصل کرنا یہ ایک سیاسی منافقت ہے۔ انہوں نے (ممتا) محسوس کیا کہ نندی گرام میں جیتنا مشکل ہے ، لہذا انہوں نے انتخابات سے پہلے ہی یہ چال چلی ہے ۔ وہ نہ صرف وزیر اعلی ہیں بلکہ وزیر پولیس بھی ہیں "کیا آپ اس پر یقین کر سکتے ہیں؟” کہ وزیر پولیس کے ساتھ ایک بھی پولیس اہلکار موجود نہیں تھا۔ ”

دوسری طرف ، بی جے پی کے کچھ عینی شاہدین نے بھی ممتا کی منافقت ہی قرار دیا ہے۔ عینی شاہدین کے بیانات کو ریاستی بی جے پی کے ٹوئیٹر ہینڈل سے ٹویٹ کیا گیا ہے جس میں کہا گیا ہے کہ کسی نے ممتا بنرجی کو دھکا نہیں دیا ہے۔ بی جے پی نے ان بیانات کے ساتھ سوال کیا ہے ، ” کہ ہاتھ سے نکل چکی (انتخابی) جنگ میں ہمدردی بٹورنے کی کوشش کی جارہی ہے؟” پارٹی کا دعویٰ ہے کہ ممتا نندی گرام میں اپنی انتخابی شکست کے امکان سے گھبرا رہی ہیں۔ ان کا اعتماد منتزل ہوگیا ہے۔ تاہم ، وزیر اعلی کا کہنا ہیں کہ یہ سب بی جے پی کی سازش کا حصہ ہے۔ یہ سب کچھ جان بوجھ کر کیا گیا ہے۔

ممتا کے ممبر پارلیمنٹ بھتیجے ابھیشیک بنرجی نے ہسپتال میں داخل ‘دیدی’ کی تصویر کے ساتھ ٹوئیٹ کیا ہے ، "بی جے پی کے لوگوں ، تم خود بنگال کے عوام کی طاقت 2 مئی کو دیکھنےکے لئے تیار رہنا ۔” تو کیا ابھیشیک یہ سمجھتے ہیں کہ ممتا ، کی چوٹ کو دیکھ کر نندی گرام اور پنڈت مغربی بنگال کے ووٹر ترنمول کانگریس کے پیچھے پولرائزڈ ہوجائیں گے؟ بہر حال ، وہ یہ کیوں سمجھتے ہیں کہ نتائج کے دن 2 مئی بروز اتوار کو بی جے پی کو شکست کا سامنا کرنے کے لئے تیار رہنا چاہئے؟ یہ سوالات اس لئے اہم ہیں کہ ابھیشیک نے بی جے پی کو للکارتے ہوئے زخمی ممتا بنرجی کی تصویر ٹوئیٹ کی ہے۔

تاہم ، ان تمام واقعات کے درمیان ٹوئیٹر پر ، ‘ممتا بنرجی’ ٹرینڈز ہونے لگا ہے۔ وہاں بھی کچھ لوگ کہہ رہے ہیں کہ یہ سب ڈرامہ ہے۔ ٹوئیٹر ہینڈل @ آکاش کول نے کہا ہے کہ ‘دیدی’ نے وہی کیا جو ان کے انتخابی حکمت عملی کے ماسٹر پرشانت کشور نے کہا تھا۔ اسی کے ساتھ ہی ، ٹوئیٹر ہینڈلTheRialRaajput نے ایک بہت ہی منطقی نقطہ بنایا ہے۔ انہوں نے لکھا ، "بی جے پی صدر جے پی نڈا کی گاڑی پر پتھراؤ کیا گیا تھا , تو وہ ڈرامہ تھا۔ تیجسوی سوریہ کی نمائش میں فروٹ بم دھماکہ بھی ایک ڈرامہ تھا۔ لیکن دیدی صرف دھکا لگا اور یہ ایک حقیقت ہے۔ یہ فاشزم ہے۔”

ٹھیک ہے ، کہا جا رہا ہے کہ مظربی بنگال کی وزیر اعلی ممتا بنرجی کی ٹانگ میں چوٹ آئی ہے ، لیکن اُنہیں نہ تو دھکا دیا گیا ہے اور نہ ہی ان پر حملہ کیا گیا ہے۔ عینی شاہدین بھی یہی کہتے ہیں۔ ایسی صورتحال میں اپوزیشن کا یہ الزام کہ ممتا بنرجی ہمدردی سے ووٹ حاصل کرنے کے لئے یہ سب کر رہی ہیں۔ سرے سے خارج نہیں کیا جاسکتا .

دراصل ، ہمدردی کے ووٹوں نے بھارتی انتخابی تاریخ میں بڑا کردار ادا کیا ہے۔ ملک کے سابق وزیر اعظم کے قتل سے لے کر راجیو گاندھی کے قتل تک ، بہت سے ایسے مواقع آئے ہیں جب یہ ثابت ہو چکا ہے کہ آخری لمحے میں بھی ووٹرز کا جھکاؤ بدلا جاتا ہے اور وہ متاثرہ فریق کی حمایت کرتے ہیں۔ کیا بنگال میں بھی ایسا ہی کچھ ہونے والا ہے؟ اس سوال کا جواب 2 مئی کو ہی دستیاب ہوگا۔

Click to comment

Leave a Reply

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔

ممبئی پریس خصوصی خبر

دی بیڈس آف بالی وود میں سمیر وانکھیڈے کو نشانہ بنایا گیا ، دلی ہائیکورٹ ہتک عزت مقدمہ متنازع سیریز سے قابل اعتراض مواد حذف کرنے کا حکم

Published

on

ممبئی : ممبئی دلی ہائیکورٹ نے این سی بی کے زونل ڈائریکٹر آئی آر ایس افسر سمیر وانکھیڈے ہتک عزت کیس میں ریڈ چلیزانٹرٹینمینٹ شاہ رخ خان، گوری خان اور متعلقین کی سخت سر زنش کی ہے اور کہا ہے کہ فنکارانہ آزادی کا یہ مطلب نہیں ہے کہ کسی شخص کی تضحیک کی جائے اس کے بعد ہائیکورٹ نے حکم دیا ہے کہ متنازع نیٹ فلکس سیریز دی بیڈس آف بالی ووڈ سے سمیر وانکھیڈے سے متعلق متنازع عکس بندی حذف کی جائے۔ سمیر وانکھیڈے نے ہائیکورٹ میں عرضداشت داخل کر کے یہ التجا کی تھی کہ دی بیڈس آف بالی ووڈ میں ان کی کردار کشی کی گئی ہے اور انہیں ہدف بنانے کیلئے یہ سیریز تیار کی گئی ہے اس کا مقصد ہی سمیر وانکھیڈے کی ذلیل اور تضحیک ہے اس سیریز کے کچھ حصے ملاحظہ فرمانے کے بعد ہائیکورٹ نے فلم سے متنازع حصے حذف کرنے کا حکم دیا ہے۔
سمیر وانکھیڈے کے وکیل نے عدالت کو بتایا تھا کہ فلم میں جو کردار پیش کیا گیا ہے وہ سمیروانکھیڈے کا تقابل ہے اوروانکھیڈے کی شبیہ خراب کر نے کی نیت سے ہی یہ سیریز تیار کی گئی ہے دی بیڈس آف بالی ووڈ بدنیتی پر مبنی ہے اس لئے اس سیریز سے مذکورہ بالا اور متنازع مناظر اور قابل اعتراض ڈائیلاگ کو حذف کیا جائے جس پر عدالت نے متنازع اور قابل اعتراض مواد و مشمولات حذف کر نے کا حکم جاری کیا ہے اس سے قبل سمیر وانکھیڈے کی عرضی پر سماعت کر تے ہوئے عدالت نے شاہ رخ خان کی ریڈ چلیز، نیٹ فلکس، میٹا، اور سوشل میڈیا پلیٹ فارمز کو نوٹس ارسال کر کے جواب داخل کر نے کی ہدایت دی تھی جس پر ریڈ چلیزنے اس فلم اور سیریز کو ڈرامائی قرار دیتے ہوئے اس میں یہ واضح کیا تھا کہ اس کا حقائق سے کوئی سروکار نہیں ہے لیکن اس کے باوجود دلی ہائیکورٹ نے یہ دریافت کیا کہ آیا فلمی ڈراما کا یہ مطلب نہیں ہے کہ کسی کی کردار کشی کی جائے اور یہ کہتے ہوئے شاہ رخ خان اور فلم کمپنی کی سرزنش کی ہے۔ سمیر وانکھیڈے نے اپنی دلیل کے معرفت یہ ثابت کر نے کی کوشش کی کہ فلم میں جو کردار پیش کیا گیا ہے وہ سمیر وانکھیڈے کی مشابہت رکھتا ہے اور انہیں کو ہدف بنانے کیلئے اس کردار کو منفی طریقے سے پیش کیا گیا ہے اور اس میں اس کردار کے معرفت سمیر وانکھیڈے کا مضحکہ اڑانے کی کوشش کی گئی ہے جس سے وانکھیڈے کی ذلیل ہوئی ہے جسے عدالت نے قبول کر لیا ہے اور قابل اعتراض اور متنازع مشمولات حذف کرنے کی ہدایت جاری کر دی ہے یہ سمیر وانکھیڈے کیلئے ایک بڑی کامیابی ہے جبکہ شاہ رخ خان کو ایک زبردست جھٹکا لگا ہے۔

Continue Reading

بالی ووڈ

کرن جوہر، سدھارتھ ملہوترا اور دیگر نے دہلی دھماکے میں جانوں کے ضیاع پر افسوس کا اظہار کیا۔

Published

on

ممبئی، دہلی کے لال قلعہ میٹرو اسٹیشن کے قریب پیر کی شام ہوئے خوفناک دھماکے نے پورے ملک کو صدمے سے دوچار کر دیا ہے۔ اس المناک واقعے میں جانیں ضائع ہونے پر سوگ کا اظہار کرتے ہوئے، فلمساز کرن جوہر نے سوشل میڈیا پر لکھا، "میرا دل نئی دہلی کے حالیہ سانحے سے متاثر ہونے والے تمام متاثرین اور متاثرین کے ساتھ ہے، اپنی تمام محبتیں اور دعائیں اہل خانہ کو بھیج رہا ہوں۔ براہ کرم اس وقت محفوظ اور چوکس رہیں۔” سدھارتھ ملہوترا نے بھی اپنے غم کا اظہار کرتے ہوئے کہا، "میرا دل لال قلعہ کے دھماکے سے متاثر ہونے والے ہر فرد کے لیے جاتا ہے۔ دہلی، مضبوط رہو اور محفوظ رہو،” اس کے بعد ہاتھ جوڑ کر ایموجی۔ نصرت بھروچا نے اپنی انسٹا اسٹوریز پر لکھا، "دہلی کے ریڈ فورٹ میٹرو اسٹیشن کے قریب کار بم دھماکے سے گہرا صدمہ۔ میری دعائیں اور خیالات اس مشکل وقت میں متاثرین اور ان کے اہل خانہ کے ساتھ ہیں،” ہاتھ جوڑ کر ایموجیز کے ساتھ۔ ایشا کوپیکر نے مزید کہا، "دہلی میں ہونے والے المناک واقعے سے دل ٹوٹا ہے۔ متاثرین، ان کے خاندانوں اور متاثرہ سبھی کے لیے دعائیں۔ آئیے طاقت اور ہمدردی کے ساتھ ساتھ کھڑے ہوں۔ محفوظ رہیں!”۔ تجربہ کار اداکارہ جیا پردا نے اپنا دکھ ان الفاظ میں شیئر کیا، "دہلی کے لال قلعہ میٹرو اسٹیشن کے قریب کار دھماکے کی خبر سن کر گہرا صدمہ پہنچا۔ یہ جان کر بہت دکھ ہوا کہ اس ہولناک حادثے میں کئی بے گناہ شہری ہلاک ہوئے ہیں۔ اس مشکل وقت میں، میری تعزیت ان خاندانوں کے ساتھ ہے جنہوں نے اپنے پیاروں کو کھو دیا ہے۔” زخمیوں کی جلد صحت یابی کے لیے دعا بھی۔ ٹالی ووڈ کے دل دہلا دینے والے اللو ارجن نے بھی سوشل میڈیا پر تعزیت پیش کی۔ ‘پشپا’ اداکار نے کہا، "دہلی کے لال قلعے کے قریب ہونے والے المناک واقعے سے بہت دکھ ہوا ہے۔ میری دلی دعائیں متاثرین اور ان کے اہل خانہ کے ساتھ ہیں، اور میں ایک بار پھر امن کی خواہش کرتا ہوں۔ (ہاتھ جوڑ کر ہندوستانی پرچم کا ایموجی)” روینہ ٹنڈن نے کہا، "ان تمام سوگوار خاندانوں سے تعزیت جو دہلی دھماکے میں اپنے پیاروں کو کھو بیٹھے۔ خوفناک خبر۔” کئی دیگر مشہور شخصیات نے بھی دہلی بم دھماکے کے متاثرین کے اہل خانہ کی مدد کے لیے سوشل میڈیا کا استعمال کیا۔

Continue Reading

(جنرل (عام

ای سی آئی نے بہار اسمبلی انتخابات کے دوسرے مرحلے میں 14.55 فیصد پولنگ ریکارڈ کی ہے۔

Published

on

پٹنہ، بہار اسمبلی انتخابات کے دوسرے مرحلے میں ووٹنگ میں منگل کو تیزی آئی، الیکشن کمیشن آف انڈیا (ای سی آئی) نے صبح 9 بجے تک 14.55 فیصد ٹرن آؤٹ کی اطلاع دی جو پولنگ کے پہلے دو گھنٹوں کے لیے ایک متاثر کن اعداد و شمار ہے۔ ای سی آئی نے صبح 9 بجے تک 14.55 فیصد پولنگ ریکارڈ کی ہے، گیا جی میں سب سے زیادہ پولنگ 15.97 فیصد پولنگ کے ساتھ ریکارڈ کی گئی، اس کے بعد کشن گنج میں 15.81 فیصد پولنگ، جموئی میں 15.77 فیصد، 15.54 فیصد اور پورن ضلع میں 15.54 فیصد پولنگ ریکارڈ کی گئی۔ ان کے علاوہ مغربی چمپارن میں 15.04 فیصد، مشرقی چمپارن میں 14.11 فیصد، شیوہر میں 13.94 فیصد، سیتامڑھی میں 13.49 فیصد، مدھوبنی میں 13.25 فیصد، سپول میں 14.85 فیصد، بھاگتی پور میں 13.7 فیصد پولنگ ریکارڈ کی گئی۔ 13.43 فیصد، بنکا 15.14 فیصد، کیمور 15.08 فیصد، روہتاس میں 14.16 فیصد، اروال میں 14.95 فیصد، جہان آباد میں 13.81 فیصد، اورنگ آباد میں 15.43 فیصد، اور نوادہ میں 13.46 فیصد۔ 20 اضلاع کے 122 حلقوں میں سخت سیکورٹی کے درمیان پولنگ جاری ہے۔ فیز 1 کی طرح، حکام کو توقع ہے کہ پورے دن میں ٹرن آؤٹ بڑھے گا۔ خواتین ووٹرز اور پہلی بار ووٹروں کی بڑی تعداد صبح سویرے سے ہی پولنگ اسٹیشنوں کے باہر قطار میں کھڑی دیکھی گئی – خاص طور پر شیوہر، سپول، کشن گنج اور مغربی چمپارن جیسے اضلاع میں۔ بہار کے 20 اضلاع کے 122 اسمبلی حلقوں میں اس وقت سخت سیکورٹی میں پولنگ جاری ہے۔ جن 122 حلقوں میں پولنگ ہو رہی ہے، ان میں سے 101 جنرل، 19 ایس سی ریزرو اور دو ایس ٹی ریزرو ہیں۔

Continue Reading
Advertisement

رجحان

WP2Social Auto Publish Powered By : XYZScripts.com