سیاست
کیا وزیراعلیٰ ممتا بنرجی چوٹ کے بہانے ووٹرز کی ہمدردی حاصل کرنا چاہتی ہیں؟

مغربی بنگال کی وزیر اعلی ممتا بنرجی اپنے اسمبلی حلقہ نندی گرام میں زخمی ہوگئی ۔ انہوں نے الزام لگایا کہ بی جے پی نے ان کے خلاف سازش کی ہے۔ تاہم ، بی جے پی اور کانگریس دونوں کہتے ہیں کہ ممتا جھوٹ بول رہی ہے۔ ان پارٹیوں کا کہنا ہے کہ ممتا کو اس بار اسمبلی انتخابات میں اپنی زمین کھکستی ہوئی دکھائی رہی ہیں ، لہذا وہ رائے دہندگان کی ہمدردی حاصل کرنے کے لئے منافقت کررہی ہیں۔ ممتا بنرجی پر سب سے بڑا حملہ مغربی بنگال میں کانگریس کے ایک بڑے رکن اور لوک سبھا میں پارٹی کی پارلیمانی پارٹی کے لیڈر ، آدیر رنجن چودھری نے کیا تھا۔ انہوں نے کہا ، “ہمدردی حاصل کرنا یہ ایک سیاسی منافقت ہے۔ انہوں نے (ممتا) محسوس کیا کہ نندی گرام میں جیتنا مشکل ہے ، لہذا انہوں نے انتخابات سے پہلے ہی یہ چال چلی ہے ۔ وہ نہ صرف وزیر اعلی ہیں بلکہ وزیر پولیس بھی ہیں “کیا آپ اس پر یقین کر سکتے ہیں؟” کہ وزیر پولیس کے ساتھ ایک بھی پولیس اہلکار موجود نہیں تھا۔ ”
دوسری طرف ، بی جے پی کے کچھ عینی شاہدین نے بھی ممتا کی منافقت ہی قرار دیا ہے۔ عینی شاہدین کے بیانات کو ریاستی بی جے پی کے ٹوئیٹر ہینڈل سے ٹویٹ کیا گیا ہے جس میں کہا گیا ہے کہ کسی نے ممتا بنرجی کو دھکا نہیں دیا ہے۔ بی جے پی نے ان بیانات کے ساتھ سوال کیا ہے ، ” کہ ہاتھ سے نکل چکی (انتخابی) جنگ میں ہمدردی بٹورنے کی کوشش کی جارہی ہے؟” پارٹی کا دعویٰ ہے کہ ممتا نندی گرام میں اپنی انتخابی شکست کے امکان سے گھبرا رہی ہیں۔ ان کا اعتماد منتزل ہوگیا ہے۔ تاہم ، وزیر اعلی کا کہنا ہیں کہ یہ سب بی جے پی کی سازش کا حصہ ہے۔ یہ سب کچھ جان بوجھ کر کیا گیا ہے۔
ممتا کے ممبر پارلیمنٹ بھتیجے ابھیشیک بنرجی نے ہسپتال میں داخل ‘دیدی’ کی تصویر کے ساتھ ٹوئیٹ کیا ہے ، “بی جے پی کے لوگوں ، تم خود بنگال کے عوام کی طاقت 2 مئی کو دیکھنےکے لئے تیار رہنا ۔” تو کیا ابھیشیک یہ سمجھتے ہیں کہ ممتا ، کی چوٹ کو دیکھ کر نندی گرام اور پنڈت مغربی بنگال کے ووٹر ترنمول کانگریس کے پیچھے پولرائزڈ ہوجائیں گے؟ بہر حال ، وہ یہ کیوں سمجھتے ہیں کہ نتائج کے دن 2 مئی بروز اتوار کو بی جے پی کو شکست کا سامنا کرنے کے لئے تیار رہنا چاہئے؟ یہ سوالات اس لئے اہم ہیں کہ ابھیشیک نے بی جے پی کو للکارتے ہوئے زخمی ممتا بنرجی کی تصویر ٹوئیٹ کی ہے۔
تاہم ، ان تمام واقعات کے درمیان ٹوئیٹر پر ، ‘ممتا بنرجی’ ٹرینڈز ہونے لگا ہے۔ وہاں بھی کچھ لوگ کہہ رہے ہیں کہ یہ سب ڈرامہ ہے۔ ٹوئیٹر ہینڈل @ آکاش کول نے کہا ہے کہ ‘دیدی’ نے وہی کیا جو ان کے انتخابی حکمت عملی کے ماسٹر پرشانت کشور نے کہا تھا۔ اسی کے ساتھ ہی ، ٹوئیٹر ہینڈلTheRialRaajput نے ایک بہت ہی منطقی نقطہ بنایا ہے۔ انہوں نے لکھا ، “بی جے پی صدر جے پی نڈا کی گاڑی پر پتھراؤ کیا گیا تھا , تو وہ ڈرامہ تھا۔ تیجسوی سوریہ کی نمائش میں فروٹ بم دھماکہ بھی ایک ڈرامہ تھا۔ لیکن دیدی صرف دھکا لگا اور یہ ایک حقیقت ہے۔ یہ فاشزم ہے۔”
ٹھیک ہے ، کہا جا رہا ہے کہ مظربی بنگال کی وزیر اعلی ممتا بنرجی کی ٹانگ میں چوٹ آئی ہے ، لیکن اُنہیں نہ تو دھکا دیا گیا ہے اور نہ ہی ان پر حملہ کیا گیا ہے۔ عینی شاہدین بھی یہی کہتے ہیں۔ ایسی صورتحال میں اپوزیشن کا یہ الزام کہ ممتا بنرجی ہمدردی سے ووٹ حاصل کرنے کے لئے یہ سب کر رہی ہیں۔ سرے سے خارج نہیں کیا جاسکتا .
دراصل ، ہمدردی کے ووٹوں نے بھارتی انتخابی تاریخ میں بڑا کردار ادا کیا ہے۔ ملک کے سابق وزیر اعظم کے قتل سے لے کر راجیو گاندھی کے قتل تک ، بہت سے ایسے مواقع آئے ہیں جب یہ ثابت ہو چکا ہے کہ آخری لمحے میں بھی ووٹرز کا جھکاؤ بدلا جاتا ہے اور وہ متاثرہ فریق کی حمایت کرتے ہیں۔ کیا بنگال میں بھی ایسا ہی کچھ ہونے والا ہے؟ اس سوال کا جواب 2 مئی کو ہی دستیاب ہوگا۔
بین الاقوامی خبریں
بھارت کو دہشت گردی کے خلاف ایک اور مسلم ملک ملائیشیا کی حمایت مل گئی، علاقائی امن اور خوشحالی پر زور، پاکستان کو سخت پیغام دیا

نئی دہلی : پہلگام میں دہشت گردانہ حملے کے بعد بھارت نے آپریشن سندھور شروع کیا۔ اس آپریشن کے بعد بھارتی پارلیمانی وفد دنیا بھر کے ممالک کا دورہ کر رہا ہے۔ اس دوران ایک اور ملک نے دہشت گردی کے خلاف ہندوستان کا ساتھ دیا ہے۔ ملائیشیا نے دہشت گردی کے خلاف ہندوستان کے موقف کی حمایت کی اور علاقائی امن اور خوشحالی پر بھی زور دیا۔ ملائیشیا نے ہندوستانی پارلیمانی وفد کے دورہ کے دوران یہ تعاون بڑھایا۔ یہ دورہ 22 اپریل کو پہلگام حملے اور آپریشن سندھور کے بعد ہوا۔ ملائیشیا کی قومی اتحاد کی نائب وزیر سرسوتی کنڈاسامی نے تشدد پر اپنی صفر رواداری کی پالیسی کا اعادہ کیا۔ ملائیشیا نے واضح طور پر کہا کہ وہ دہشت گردی کو بالکل برداشت نہیں کرے گا۔ نائب وزیر سرسوتی کنڈاسامی نے زور دے کر کہا کہ ملائیشیا ہمیشہ تشدد کے خلاف کھڑا رہے گا۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ بھارت جنگ میں دلچسپی نہیں رکھتا بلکہ اس کی توجہ اقتصادی ترقی پر ہے۔
ملائیشیا کا خیال ہے کہ پاکستان کو دہشت گردی کا راستہ ترک کرکے اپنے عوام کی ترقی کے لیے کام کرنا چاہیے۔ ملائیشیا تشدد کی مذمت اور امن کی وکالت کے لیے تیار ہے۔ یہ غربت اور تنازعات کے چکر کو توڑنے کے لیے شراکت داروں سے مدد کے لیے ہندوستان کی کال کی حمایت کرتا ہے۔ جے ڈی یو کے رکن پارلیمنٹ سنجے جھا کی قیادت میں وفد نے ملیشیا کے کئی لیڈروں اور عہدیداروں سے ملاقات کی۔ یہ ان کے ایشیا اور جنوب مشرقی ایشیا کے دورے کا آخری مرحلہ تھا۔ ملائیشیا کے گورننگ اتحادی پارٹنر ڈی اے پی نے بھی ہندوستان کی حمایت کی۔ ڈی اے پی کے کولاسیگرن مروگیسن نے کہا کہ ہندوستان نے اپنے قومی مفادات کے تحفظ کے لیے اقدامات کیے ہیں۔
ڈی اے پی کے کلاسیگرن مروگیسن نے امید ظاہر کی کہ سرحد پار دہشت گردی کے ایسے واقعات مستقبل میں رونما نہیں ہوں گے۔ ملائیشیا کا یہ موقف 2019 سے مختلف ہے، اس وقت ملائیشیا پاکستان اور ترکی کے ساتھ مل کر اسلامی گروپ بنانے کی کوشش کر رہا تھا۔ 2025 میں ملائیشیا آسیان کی سربراہی کرے گا۔ وزیر اعظم انور ابراہیم کی قیادت میں ملائیشیا استحکام اور ترقی کے معاملات میں ہندوستان کے ساتھ مل کر کام کرے گا۔ ملائیشیا میں ہندوستانی کمیونٹی کے ساتھ بات چیت میں، نیشنل انڈین مسلم یونٹی کونسل کے چیف کوآرڈینیٹر ویرا شاہول داؤد نے دہلی کے بحران کے انتظام کی تعریف کی۔ انہوں نے کہا کہ بھارتی حکومت نے مشکل وقت میں بہت اچھا کام کیا۔ انہوں نے ملک کے تمام لوگوں کو محفوظ رکھنے کے لئے پی ایم مودی کا شکریہ ادا کیا۔
بین الاقوامی خبریں
روس کے اندر 4000 کلومیٹر دور ایئربیس پر ڈرون حملے کے بعد یوکرین کی سرزمین پر بڑی جوابی کارروائی کا امکان۔

ماسکو : یوکرین نے روس پر بڑا حملہ کرتے ہوئے اس کے پانچ ایئربیس کو نشانہ بنایا۔ یوکرین کے اس ڈرون حملے میں اربوں ڈالر مالیت کے 41 روسی طیارے تباہ ہوئے۔ یوکرین حملے کے بعد خیال کیا جا رہا ہے کہ روسی صدر ولادیمیر پوٹن اپنی فوج کو بڑی جوابی کارروائی کا حکم دے سکتے ہیں۔ روس کی جانب سے بڑی کارروائی کے خدشے کے ساتھ ساتھ اس بات پر بھی بحث جاری ہے کہ اس میں کس قسم کے ہتھیار استعمال کیے جائیں گے۔ غیر مصدقہ اطلاعات ہیں کہ روس نے جوہری ہتھیار لے جانے والے آر ایس-28 سرمت اور سوتان-2 جیسے خطرناک میزائلوں کو تعینات کیا ہے۔ یہ جوہری میزائل نہ صرف روس بلکہ دنیا کے سب سے تباہ کن ہتھیاروں میں شمار ہوتے ہیں۔ اگر ان کا استعمال کیا جاتا ہے تو یہ یوکرین میں بہت بڑی تباہی پھیلا سکتا ہے۔ روس کا شیطان-2 میزائل اپنی تباہ کن صلاحیت کے لیے جانا جاتا ہے۔ یہ بین البراعظمی بیلسٹک میزائل (آئی سی بی ایم) متعدد جوہری ہتھیار لے جانے کی صلاحیت رکھتا ہے، جن کی تعداد 15 سے 16 تک ہے۔ یہ واضح ہے کہ یہ بہت سے چھوٹے شہروں کو تباہ کر سکتا ہے. آر ایس-28 سرمت میزائل سوٹن-2 کا جدید ورژن ہے۔ اس کی رینج 13,000 سے 16,000 کلومیٹر ہے۔ یہ صلاحیت اسے روس کے طاقتور ترین میزائلوں میں سے ایک بناتی ہے۔
یوکرین کے ساتھ بڑھتی ہوئی کشیدگی کے پیش نظر بہت سے دفاعی ماہرین کا خیال ہے کہ روس کی طرف سے جوہری میزائلوں کے استعمال کا خدشہ حقیقی ہے۔ جوہری جوابی کارروائی کا خطرہ بہت زیادہ ہے، خاص طور پر یوکرین میں ڈرون حملوں کے بعد جس نے روس کو پوری دنیا میں بدنام کیا ہے۔ اس حملے نے روس کی سلامتی پر سنگین سوالات کھڑے کر دیے ہیں۔ اگر روس آر ایس-28 سرمت یا شیطان-2 جیسے میزائلوں سے جوابی کارروائی کرتا ہے تو پورا خطہ ملبے میں تبدیل ہو سکتا ہے۔ ایسے حملے نہ صرف یوکرین بلکہ عالمی استحکام کو بھی خطرے میں ڈال سکتے ہیں۔ ان دو میزائلوں کے علاوہ روس کے پاس کئی مہلک میزائل اور دیگر ہتھیار بھی ہیں جو یوکرین میں تباہی مچا سکتے ہیں۔
روس کے پاس بین البراعظمی بیلسٹک میزائل، کروز میزائل، ہائپرسونک میزائل اور جدید لڑاکا طیارے ہیں۔ اس کے علاوہ روس کے پاس جوہری ہتھیاروں کا بھی بڑا ذخیرہ ہے۔ روسی فضائیہ کے پاس سخوئی-57 اور سخوئی-35 جیسے لڑاکا طیارے ہیں۔ یہ جیٹ طیارے مختلف قسم کے میزائل اور بم لے جانے کی صلاحیت رکھتے ہیں۔ روسی ڈرون فوجی کارروائیوں میں بھی اہم کردار ادا کرتے ہیں۔ اگر ہم روس کے جوہری ہتھیاروں کی بات کریں تو اس کے پاس اسٹریٹجک اور ٹیکٹیکل دونوں ہتھیار ہیں۔ یہ روس کو عالمی جغرافیائی سیاست میں کافی فائدہ پہنچاتے ہیں۔ اگرچہ جوہری ہتھیاروں کے استعمال کا امکان بہت کم ہے، لیکن جوہری ہتھیاروں کی موجودگی تنازعہ کی صورت حال کے دوران دوسرے فریق پر دباؤ ڈالنے میں بہت زیادہ اثر ڈالتی ہے۔
جرم
وکولا میں ایم ٹی این ایل کیبلز چوری کرتے ہوئے چور پکڑے گئے, سینئر افسر نے انہیں پکڑا رنگے ہاتھوں

ممبئی کے وکولا علاقے میں ایم ٹی این ایل کے زیر زمین مین ہول سے کیبلز چوری کرتے ہوئے چور رنگے ہاتھوں پکڑے گئے۔ ایم ٹی این ایل کے ایک سینئر اہلکار نے چوروں کو اس وقت پکڑ لیا جب وہ ایک جے سی بی مشین اور ایک ٹیمپو کی مدد سے تاریں ہٹا رہے تھے۔ یہ واقعہ وکولا پولس اسٹیشن سے محض 100 میٹر کے فاصلے پر پیش آیا، جب کہ صرف 50 میٹر کے فاصلے پر پولیس کی ناکہ بندی تھی۔ ایم ٹی این ایل کا سامان، ٹیمپو اور جے سی بی مشین کو تھانے لے جایا گیا ہے۔
ذرائع کے مطابق اس چوری میں کچھ اسکریپ ڈیلرز (بانگر والے) اور ایم ٹی این ایل کے کچھ کارکنوں کے ملوث ہونے کا شبہ ہے۔ فی الحال وکولا پولس اسٹیشن میں پوچھ تاچھ جاری ہے۔ اب تک، ایم ٹی این ایل کو ممبئی میں کیبل چوری کی وجہ سے تقریباً 500 کروڑ روپے کا نقصان ہوا ہے۔
-
سیاست7 months ago
اجیت پوار کو بڑا جھٹکا دے سکتے ہیں شرد پوار، انتخابی نشان گھڑی کے استعمال پر پابندی کا مطالبہ، سپریم کورٹ میں 24 اکتوبر کو سماعت
-
ممبئی پریس خصوصی خبر6 years ago
محمدیہ ینگ بوائزہائی اسکول وجونیئرکالج آف سائنس دھولیہ کے پرنسپل پر5000 روپئے کا جرمانہ عائد
-
سیاست5 years ago
ابوعاصم اعظمی کے بیٹے فرحان بھی ادھو ٹھاکرے کے ساتھ جائیں گے ایودھیا، کہا وہ بنائیں گے مندر اور ہم بابری مسجد
-
جرم5 years ago
مالیگاؤں میں زہریلے سدرشن نیوز چینل کے خلاف ایف آئی آر درج
-
جرم5 years ago
شرجیل امام کی حمایت میں نعرے بازی، اُروشی چوڑاوالا پر بغاوت کا مقدمہ درج
-
خصوصی5 years ago
ریاست میں اسکولیں دیوالی کے بعد شروع ہوں گے:وزیر تعلیم ورشا گائیکواڑ
-
جرم5 years ago
بھیونڈی کے مسلم نوجوان کے ناجائز تعلقات کی بھینٹ چڑھنے سے بچ گئی کلمب گاؤں کی بیٹی
-
قومی خبریں6 years ago
عبدالسمیع کوان کی اعلی قومی وبین الاقوامی صحافتی خدمات کے پیش نظر پی ایچ ڈی کی ڈگری سے نوازا