Connect with us
Monday,18-August-2025
تازہ خبریں

(جنرل (عام

ڈاکٹروں کی لاپرواہی نے ایک ابھرتی ہوئی فٹ بالر لڑکی کی جان لے لی

Published

on

ڈاکٹروں کی لاپرواہی نے ایک ابھرتی ہوئی فٹ بالر لڑکی کی جان لے لی۔ پریا نامی 18 سالہ فٹبالر گھٹنے کے درد میں مبتلا تھی۔ 7 نومبر کو چنئی کے ایک سرکاری اسپتال کے ڈاکٹروں نے اسے بتایا کہ اس کے لیگامینٹ کو ٹھیک کرنے کے لیے سرجری کی ضرورت ہوگی۔ لیکن ڈاکٹروں نے اس کی غلط سرجری کردی جس کے نتیجے میں اس کی مزید دو سرجری کرنی پڑیں، جس میں اس کی دائیں ٹانگ بھی کاٹ دی گئی، لیکن اس کے باوجود وہ زندہ نہ بچ سکی اور پریا کی منگل کو ملٹی آرگن فیل ہونے کی وجہ سے موت ہوگئی۔

ٹائمز آف انڈیا کی خبر کے مطابق، چنئی کے کوئین میری کالج کی 18 سالہ پریا کی شہر کے پیریار نگر گورنمنٹ پیریفرل اسپتال میں آرتھروسکوپی سرجری ہوئی تھی۔ حالانکہ، اب اسپتال انتظامیہ پر گاج گری ہے اور اسپتال کے کیزولٹی میڈیکل آفیسر ڈاکٹر کے سومسندر اور آرتھوپیڈکس کے اسسٹنٹ پروفیسر ڈاکٹر اے پال رام شنکر کو مبینہ طبی لاپرواہی کے الزام میں معطل کردیا گیا تھا۔ اس درمیان فٹبالر پریا کے دوست اور رشتہ دار ڈاکٹروں کی گرفتاری کا مطالبہ کر رہے ہیں۔

فٹبالر پریا نے منگل کو آخری سانس لی۔ پریا کے بھائی لارنس نے بتایا کہ پریا نے سرجری کے چند گھنٹے بعد ہی ٹانگوں میں درد کی شکایت کی تھی۔ کاش ڈاکٹر اسے سنجیدگی سے لیتے۔ اس کی موت غلط سرجری کی وجہ سے ہوئی۔ بتایا گیا کہ رات میں اs کی حالت بگڑنے کے بعد اسے راجیو گاندھی گورنمنٹ جنرل اسپتال (آر جی جی جی ایچ) شفٹ کردیا گیا۔ وہاں، 9 نومبر کو، اس کی دو اور سرجری ہوئیں۔ پہلی سرجری میں، ڈاکٹروں نے اس کی دائیں ٹانگ کاٹ دی اور ڈاکٹروں نے کچھ مردہ ٹشو نکالے۔

راجیو گاندھی گورنمنٹ جنرل اسپتال کے ڈاکٹروں کے مطابق پٹھوں کے ٹوٹنے سے پیشاب میں مایوگلوبن نامی پروٹین کی مقدار بڑھ گئی تھی۔ اس کے ساتھ ساتھ کریٹینائن کی سطح بھی بڑھ گئی تھی۔ جس کی وجہ سے اس کی حالت خراب ہو گئی اور جگر اور دل فیل ہو گئے اور اس کا بلڈ پریشر کم ہو گیا۔ اس کے بعد رات کو ڈائیلاسز سمیت انتہائی نگہداشت کے باوجود اس کی حالت بگڑ گئی اور اس کی موت ہوگئی ۔ منگل کی صبح 7.15 بجے ڈاکٹروں نے پریا کو مردہ قرار دے دیا۔

ممبئی پریس خصوصی خبر

ممبئی امن کمیٹی میں جشن آزادی، فرقہ وارانہ ہم آہنگی اور بھائی چارگی کا قیام ہی مجاہدین آزادی کو ہماری سچی خراج عقیدت : فرید شیخ

Published

on

Farid-Shaikh

ممبئی : ممبئی امن کمیٹی نے جشن آزادی انتہائی جوش و خروش کے ساتھ منایا۔ امن کمیٹی کے صدر فرید شیخ کی سربراہی میں مسلم اکثریتی علاقہ کرافورڈ مارکیٹ کے شاہراہ پر جشن آزادی منایا گیا۔ اس دوران پولس کے اعلی افسران سمیت دیگر معززین نے شرکت کی فرید شیخ نے کہا کہ یوم آزادی پر مجاہدین کو یاد کیا گیا۔ یوم آزادی یونہی حاصل نہیں ہوئی, اس میں بے شمار علماء کرام دانشوران نے قربانیاں دی ہیں, تب جا کر ہمیں یہ آزادی نصیب ہوئی ہے۔ اس آزادی کی حفاظت ہمارا فرض ہے۔ اس ملک میں فرقہ پرستی سے آزادی وقت کا تقاضہ ہے, کیونکہ فرقہ پرستی عروج پر ہے, بھائی چارگی اتحاد اخوت قائم رکھنے کا عہد ہمیں کرنا ہوگا, یہی ہمارے ملک کی طاقت ہے, لیکن چند فرقہ پرست طاقتیں ملک میں زہر گھولنے کی کوشش کر رہی ہے, اسے ناکام بنانا بھی ضروری ہے, یہ ہر ہندوستانی کا فرض ہے کہ وہ بھائی چارگی اور ہندو مسلم اتحاد قائم کرے, یہی مجاہدین آزادی کو ہماری سچی خراج عقیدت ہو گی۔

Continue Reading

(جنرل (عام

مہاراشٹر میں ڈینگو سے ایک شخص کی موت پر ریاستی حکومت کی سخت کارروائی، انفیکشن کو نہ روکنے پر افسر سمیت تین افراد معطل

Published

on

dengu--fadnavis

ناگپور/ گڈچرولی : مہاراشٹر کے گڈچرولی ضلع میں گزشتہ چند دنوں میں ڈینگو سے ایک شخص کی موت ہوگئی, جبکہ تین دیگر افراد بھی بخار کے اس مشتبہ انفیکشن کی وجہ سے جان سے ہاتھ دھو بیٹھے۔ چار افراد کی ہلاکت کے بعد حکام نے بروقت حفاظتی اقدامات نہ کرنے پر ہیلتھ آفیسر سمیت تین ملازمین کو معطل کر دیا۔ حکام نے یہ جانکاری دی۔ گڈچرولی ضلع کے سینئر ہیلتھ آفیسر نے بتایا کہ مولچیرا تعلقہ کے 10-12 گاؤں میں کل 117 لوگ ڈینگو سے متاثر پائے گئے، جہاں یہ چار اموات ہوئیں۔ چیف منسٹر دیویندر فڑنویس خود گڈچرولی ضلع کے سرپرست / سرپرست وزیر ہیں۔ جب سے فڑنویس ریاست کے وزیر اعلیٰ بنے ہیں، وہ نکسل سے متاثرہ گڈچرولی ضلع پر خصوصی توجہ دے رہے ہیں۔ ڈینگو سے اموات کی صورت میں انتظامیہ کی سخت کارروائی کو اس سے جوڑا جا رہا ہے۔

اہلکار نے بتایا کہ ڈینگو کی وجہ سے پہلی موت 6 اگست کو ہوئی تھی، اس کے بعد 8، 11 اور 13 اگست کو تین دیگر مریضوں کی موت ہوئی تھی۔ اہلکار نے بتایا کہ ان مرنے والے مریضوں میں سے ایک ڈینگی سے متاثر پایا گیا، جب کہ تین مشتبہ کیس ایک نجی اسپتال میں پائے گئے۔ انہوں نے کہا، ‘ایک ہیلتھ آفیسر اور دو ہیلتھ ورکرز کو بروقت احتیاطی اقدامات نہ کرنے پر معطل کر دیا گیا۔ محکمہ صحت کے افسر نے بتایا کہ محکمہ صحت کو لگام کے علاقے میں ڈینگو کے پھیلاؤ کے بارے میں 7 اگست کو علم ہوا، اس وقت محکمہ صحت کی 15 ٹیمیں کل 25 دیہاتوں میں ڈینگو اور ملیریا کے مشتبہ کیسوں کا سروے کر رہی ہیں۔

Continue Reading

(جنرل (عام

ممبئی : مانخورد میں 32 سالہ دہی ہانڈی شریک کی موت، شہر بھر میں 30 افراد زخمی

Published

on

Govind

ممبئی میں ہفتہ کو دہی ہانڈی کی تقریبات کے دوران ایک سانحہ دیکھنے میں آیا جب مہاراشٹر نگر، مانخورد میں بال گووندا پاٹھک سے تعلق رکھنے والا 32 سالہ شریک ایک حادثے میں اپنی جان سے ہاتھ دھو بیٹھا۔ اس واقعہ کی اطلاع دوپہر 3 بجے کے قریب دی گئی اور اس کی تصدیق شتابدی اسپتال، گوونڈی نے کی۔ متوفی، جس کی شناخت جگموہن شیوکرن چودھری کے طور پر ہوئی ہے، جی+1 کی پہلی منزل سے دہی ہانڈی کی رسی باندھ رہا تھا جب وہ گھر کی گرل کے اندر گر گیا۔ اس کے گھر والے اسے شتابدی اسپتال لے گئے، جہاں ڈاکٹروں نے اسے مردہ قرار دیا۔

اس مہلک حادثے کے علاوہ، شہر بھر میں گووندا کے کئی شرکاء انسانی اہرام اور دیگر جشن کی سرگرمیوں کی کوشش کے دوران زخمی ہوئے۔ سہ پہر 3 بجے تک، ہسپتالوں نے کل 30 زخمیوں کی اطلاع دی تھی۔ ان میں سے 18 کیسز کوپر ہسپتال میں رپورٹ ہوئے جہاں 12 افراد زیر علاج رہے اور 6 کو فارغ کر دیا گیا۔ سیون اسپتال میں، چھ زخمی گووندوں کو داخل کرایا گیا، جن میں سے تین کا علاج چل رہا ہے اور باقی کو ابتدائی دیکھ بھال کے بعد گھر بھیج دیا گیا ہے۔ نائر ہسپتال میں مزید چھ کیسز ریکارڈ کیے گئے، جن میں سے ایک شخص اب بھی زیر علاج ہے اور پانچ کو فارغ کر دیا گیا ہے۔ دن بھر کی تقریبات کے دوران مجموعی طور پر 30 افراد زخمی ہوئے جن میں سے 15 کو طبی امداد ملتی رہی, جبکہ دیگر 15 کو علاج کے بعد فارغ کر دیا گیا۔ شہری حکام نے بتایا کہ مانخورد کے واقعے کے علاوہ، جشن کے دوران شہر میں کسی اور بڑے ناخوشگوار واقعہ کی اطلاع نہیں ملی۔

Continue Reading
Advertisement

رجحان

WP2Social Auto Publish Powered By : XYZScripts.com