Connect with us
Saturday,21-September-2024
تازہ خبریں

سیاست

جموں و کشمیر کو منقسم کرنا ہمارے ساتھ بہت بڑا مذاق تھا : غلام نبی آزاد

Published

on

Ghulam Nabi Azad

سینیئر کانگریس لیڈر غلام نبی آزاد کا کہنا ہے کہ مرکزی حکومت نے سابق ریاست جموں و کشمیر کو دو وفاقی حصوں میں منقسم کر کے ہمارے ساتھ سب سے بڑا مذاق کیا ہے، انہوں نے کہ جموں و کشمیر کی خصوصی پوزیشن ختم کر کے ایک ایسی انہونی کی گئی، جس کی مثال دنیا کی کسی بھی جمہوریت میں نہیں ملتی ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ پانچ اگست 2019 کے بعد جو حالات جموں و کشمیر میں پیدا ہوئے، ان کو یاد کرنے سے دل کے دورے پڑ سکتے ہیں۔

موصوف لیڈر نے ان باتوں کا اظہار منگل کو یہاں پارٹی دفتر پر منعقدہ ایک تقریب میں پارٹی کارکنوں سے اپنے خطاب کے دوران کیا۔ اس موقع پر کانگریس کے سینیئر لیڈر اور رکن پارلیمان راہل گاندھی بھی موجود تھے۔

انہوں نے کہا: ’سال 2014 کے بعد ملک کے حالات عجیب ہونے لگے، جموں و کشمیر میں پی ڈی پی اور بی جے پی کی مخلوط سرکار تھی، اسمبلی کو برخاست کیا گیا اور بی جے پی نے حکومت اپنے ہاتھوں لے لی اور اس کے ایک سال بعد ایک ایسی انہونی چیز کی گئی جس کی مثال دنیا کی کسی بھی جمہوریت میں نہیں ملتی ہے۔‘

ان کا کہنا تھا: ’ہمارے ملک میں سال 1947 کے بعد ایسی مثال رہی ہے نہ شاید رہے گی۔‘

مسٹر آزاد نے کہا کہ پارلیمنٹ کی تاریخ میں بھی پہلی دفعہ ایسا ہوا کہ جو بل پڑی تھی اس کو نہیں بلکہ دوسری بل کو پڑھا گیا۔

انہوں نے کہا کہ پانچ اگست 2019 کی رات کو ہی 16500 لوگوں جن میں سابق وزرائے اعلیٰ، سابق وزرا، سابق ارکان اسمبلی وغیرہ شامل تھے، کو جیلوں میں ڈال دیا گیا۔
ان کا کہنا تھا: ’پانچ اگست 2019 کے بعد جو جموں و کشمیر میں حالات پیدا ہوئے ان کو بھولنا ہی بہتر ہے کیونکہ اگر ان یادوں کو دل و دماغ سے محو نہ کیا گیا تو دل دورے پڑ سکتے ہیں۔‘

موصوف کانگریس لیڈر نے کہا کہ ہم نے یہاں آنے کی کوشش کی لیکن ہمیں واپس بھیج دیا گیا۔

انہوں نے کہا: ’ہم نے یہاں آنے کی کوشش کی راہل گاندھی جو اس وقت آل پارٹی کی سربراہی کر رہے تھے، کے ہمراہ ہم یہاں آئے لیکن ہمیں سری نگر ہوائی اڈے سے پانچ گھنٹوں کے بعد واپس بھیج دیا گیا۔‘

ان کا کہنا تھا: ’اس سے پہلے میں اکیلے یہاں آیا اس دن بھی مجھے پانچ گھنٹوں کے بعد واپس بھیج دیا گیا پھر مجھے عدالت عظمیٰ نے یہاں آنے کی مشروط اجازت دی۔‘

مسٹر آزاد نے کہا کہ اس طرح کی پابندیاں جملہ سیاسی جماعتوں پر عائد تھیں۔
انہوں نے کہا کہ کانگریس نے پارٹی صدر سونیا گاندھی کی صدارت میں مننعقدہ ایک میٹنگ میں مرکزی سرکار سے پانچ چیزوں کا مطالبہ کیا۔

ان کا کہنا تھا کہ ان میں ایک یہ کہ اسمبلی انتخابات سے پہلے جموں و کشمیر کو مکمل ریاستی درجہ واپس دیا جانا چاہئے۔

موصوف لیڈر نے کہا کہ یہ سرحدی ریاست ہے یہاں عوامی سرکار ہونی چاہئے اور وزیر اعلیٰ ہی یہاں کا نظام بخوبی چلا سکتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہمیں دفعہ 35 اے کے پرویژنز واپس چاہئے تاکہ ہماری زمین اور نوکریاں محفوظ رہ سکیں۔

ان کا کہنا تھا کہ ملک کی دیگر کئی ریاستوں میں بھی یہ قانون موجود ہے یہ صرف جموں وکشمیر کے لئے مخصوص نہیں تھا۔

سینیئر کانگریس لیڈر نے کہا کہ یہ قانون جموں و کشمیر کو شیخ عبداللہ یا ڈاکٹر فاروق عبداللہ یا کسی دوسرے وزیر اعلیٰ نے نہیں دیا تھا بلکہ یہ قانون مہاراجہ ہری سنگھ نے سال 1927 میں بنایا تھا۔

انہوں نے کہا کہ پارلیمنٹ کے بجٹ سیشن میں ہی جموں و کشمیر کے ریاستی درجے کی بحالی کی بل پاس کی جانی چاہئے۔

موصوف لیڈر نے کہا کہ کانگریس حکومت کے دوران راہل گاندھی نے ملک کے کئی پروگراموں کو جموں و کشمیر میں لاگو کرنے کی کوشش کی تھی۔

ممبئی پریس خصوصی خبر

دھرم ویر، سوراجیرکشک چھترپتی سمبھاجی مہاراج ممبئی کوسٹل روڈ (جنوبی) پروجیکٹ ہفتے کے ساتوں دن صبح 7 بجے سے دوپہر 12 بجے تک کام کرتا رہے گا۔

Published

on

Coastal-Haji-Ali-Road

برہان ممبئی میونسپل کارپوریشن کے ذریعے دھرم ویر، سوراجیرکشک چھترپتی سنبھاجی مہاراج ممبئی کوسٹل روڈ (ساؤتھ) پروجیکٹ شاملا گاندھی مارگ (پرنسس اسٹریٹ) فلائی اوور سے باندرہ کے ورلی سرے تک تعمیر کیا جا رہا ہے – ورلی سی برج۔ اب تک اس منصوبے کا 92 فیصد کام مکمل ہو چکا ہے۔

گنیشوتسودرمائن ممبئی کوسٹل روڈ پروجیکٹ 06 ستمبر 2024 سے 18 ستمبر 2024 تک 24 گھنٹے ٹریفک کے لیے کھلا تھا۔ اب، ہفتہ 21 ستمبر 2024 سے، ممبئی کوسٹل روڈ پروجیکٹ ہفتے کے 7 دن صبح 7 بجے سے دوپہر 12 بجے تک ٹریفک کے لیے کھلا رہے گا۔ اس لیے رات 12 بجے سے صبح 7 بجے تک ٹریفک کے لیے بند رہے گا۔

بندومادھو ٹھاکرے چوک، رجنی پٹیل چوک (لوٹس جنکشن) اور ایمرسنز ادیان سے میرین ڈرائیو تک جنوب کی طرف جانے والی لین، جبکہ میرین ڈرائیو، حاجی علی اور رجنی پٹیل چوک (لوٹس جنکشن) سے باندرہ ورلی ساگاری سیٹو (راجیو گاندھی ساگاری سیٹو) تک شمالی لینیں ہیں۔ ٹریفک کے لیے کھلا رہے گا۔

دریں اثنا، دھرمویر، سوراجیارکشک چھترپتی سنبھاجی مہاراج ممبئی کوسٹل روڈ پروجیکٹ (جنوبی) تیزی سے آگے بڑھ رہا ہے۔ ڈرائیور حضرات حد رفتار اور ٹریفک قوانین پر سختی سے عمل کریں۔ ٹریفک قوانین پر عمل کریں۔ ڈرائیونگ کے دوران اضافی احتیاط کریں۔ برہان ممبئی میونسپل کارپوریشن انتظامیہ کی جانب سے ایک عاجزانہ اپیل کی جارہی ہے کہ حادثات سے بچیں اور میونسپل انتظامیہ کے ساتھ تعاون کریں۔

Continue Reading

ممبئی پریس خصوصی خبر

ویسٹرن ریلوے کا گورے گاؤں اور کاندیولی کے درمیان 10 گھنٹے کا بڑا بلاک۔

Published

on

Local-Train

ہفتہ/اتوار کی آدھی رات یعنی 21/22 ستمبر، 2024 کو صبح 00:00 بجے سے 10:00 بجے تک گورےگاؤں اور کاندیولی اسٹیشنوں کے درمیان اپ اور ڈاؤن سست لائنوں اور ڈاؤن فاسٹ لائنوں پر گورےگاؤں اور کاندیولی اسٹیشنوں کے درمیان چھٹی لائن کی تعمیر میں سہولت فراہم کرنے کے لیے کاندیولی میں گھنٹوں کا ایک بڑا بلاک لیا جائے گا۔

ویسٹرن ریلوے کے چیف پبلک ریلیشن آفیسر شری ونیت ابھیشیک کے ذریعہ جاری کردہ ایک پریس ریلیز کے مطابق، بلاک کے دوران اپ کی تمام سست لائن ٹرینیں بوریولی سے گورےگاؤں تک اپ فاسٹ لائن پر چلیں گی۔ اسی طرح تمام ڈاؤن سلو لائن ٹرینیں اندھیری سے ڈاؤن فاسٹ لائن پر چلیں گی اور ان ٹرینوں کو گورےگاؤں اسٹیشن کے پلیٹ فارم نمبر 7 تک لے جایا جائے گا۔ گورےگاؤں اور بوریولی اسٹیشنوں کے درمیان یہ ڈاون سلو لائن ٹرینیں 5ویں لائن پر چلیں گی اور پلیٹ فارم کی عدم دستیابی کی وجہ سے یہ ٹرینیں بلاک کی مدت کے دوران رام مندر، ملاڈ اور کاندیوالی اسٹیشنوں پر نہیں رکیں گی۔ یہ بھی نوٹ کریں کہ 04.30 بجے کے بعد اندھیری سے ویرار تک تمام ڈاؤن فاسٹ ٹرینیں بلاک کی مدت کی تکمیل تک ڈاؤن سست لائن پر چلیں گی۔ مزید برآں، چرچ گیٹ-بوریوالی روٹ پر کچھ سست ٹرین خدمات کو گورگاؤں اسٹیشن پر مختصر کر دیا جائے گا اور وہاں سے گورگاؤں اسٹیشن پر واپس جائے گا۔

مسافروں کو یہ بھی مطلع کیا جاتا ہے کہ اپ اور ڈاؤن میل / ایکسپریس ٹرینیں بلاک کی مدت کے دوران تقریباً 10 سے 20 منٹ کی تاخیر سے چلیں گی۔

بلاک کے دوران کچھ مضافاتی ٹرینوں کو منسوخ/ مختصر کر دیا جائے گا۔ منسوخ شدہ/ مختصر مدت کی ٹرینوں کی فہرست ضمیمہ I اور ضمیمہ II میں منسلک ہے۔ اس سلسلے میں تفصیلی معلومات متعلقہ اسٹیشن ماسٹر کے پاس موجود ہیں۔ مسافروں سے گزارش ہے کہ مہربانی کرکے مذکورہ انتظامات کو مدنظر رکھتے ہوئے سفر کریں۔

Continue Reading

سیاست

مہاراشٹر : کانگریس نے بی جے پی کو دیا ایک اور جھٹکا، سینئر لیڈر اور سابق ایم پی بھاسکر راؤ پاٹل کھٹگاؤںکر سمیت سینکڑوں کارکنان کانگریس میں شامل

Published

on

congress

مہاراشٹر : کانگریس نے جمعہ کو بھارتیہ جنتا پارٹی کو بڑا جھٹکا دیتے ہوئے ناندیڑ ضلع میں بڑا دھچکا لگایا۔ ناندیڑ کے سابق ایم پی اور بی جے پی لیڈر بھاسکر راؤ پاٹل کھٹگاؤںکر، سابق ایم ایل اے اوم پرکاش پوکرن، نوجوان لیڈر ڈاکٹر مینل پاٹل کھٹگاؤںکر سمیت سینکڑوں کارکنوں نے کانگریس میں شمولیت اختیار کی۔ کانگریس کے ریاستی صدر نانا پٹولے اور سابق وزیر امیت دیشمکھ نے دادر میں ریاستی کانگریس ہیڈکوارٹر تلک بھون میں منعقدہ ایک تقریب میں ان تمام لیڈروں کا پارٹی میں خیرمقدم کیا۔

اس موقع پر پٹولے نے کہا کہ بھاسکر راؤ پاٹل کھٹگاؤںکر ایک نچلی سطح کے کارکن ہیں، جو بغیر کسی عہدہ کی توقع کے کانگریس پارٹی میں داخل ہوئے ہیں۔ پارٹی میں شامل ہونے کا فیصلہ ناندیڑ ضلع کے کانگریس قائدین، عہدیداروں اور سینئر قائدین سے بات چیت کے بعد کیا گیا ہے۔ کانگریس کے ریاستی صدر نے کہا کہ یہ تمام قائدین فی الحال تلک بھون میں منعقدہ ایک تقریب میں پارٹی میں داخل ہوئے ہیں، لیکن جلد ہی ناندیڑ میں پارٹی داخلے کی ایک شاندار تقریب منعقد کی جائے گی۔ انہوں نے کہا کہ کھٹگاؤںکر کے آنے سے ناندیڑ ضلع میں کانگریس پارٹی کو مزید تقویت ملے گی اور اسمبلی انتخابات میں بھی ناندیڑ ضلع سے سب سے زیادہ کانگریس امیدوار منتخب ہوں گے۔

اس موقع پر خطاب کرتے ہوئے بھاسکر راؤ پاٹل کھٹگاؤںکر نے کہا کہ میں کانگریس پارٹی میں شامل ہو کر اپنے گھر واپسی پر خوش ہوں۔ انہوں نے کہا کہ کانگریس پارٹی نے ایم ایل اے، ایم پی، وزیر کے طور پر کام کرنے کا موقع دیا ہے۔ درمیان میں, میں دوسری پارٹی میں گیا تھا لیکن اب گھر واپس آگیا ہوں۔ کھٹگاؤںکر نے کہا کہ نانا پٹولے کی قیادت میں ریاست میں کانگریس پارٹی مضبوط ہو رہی ہے اور ہم اسمبلی انتخابات میں زیادہ سے زیادہ سیٹیں جیتنے کی کوشش کریں گے۔

اس پارٹی میں داخلے کی تقریب کے دوران سابق وزیر ڈی پی ساونت، ایم ایل اے موہن راؤ ہمبرڈے اور ضلع ناندیڑ کے کانگریس عہدیدار موجود تھے۔

Continue Reading
Advertisement

رجحان

WP2Social Auto Publish Powered By : XYZScripts.com