Connect with us
Thursday,13-November-2025

سیاست

2024 کے انتخاب میں آپ اور بی جے پی کے درمیان سیدھا مقابلہ : منیش سسودیا

Published

on

Manish Sisodia

دہلی کے نائب وزیر اعلیٰ منیش سسودیا نے ہفتہ کو دعویٰ کیا کہ 2024 کے عام انتخابات میں بی جے پی اور آپ کے درمیان سیدھا مقابلہ ہوگا۔ میڈیا والوں سے بات کرتے ہوئے سسودیا نے دعویٰ کیا کہ آئندہ عام انتخابات میں وزیر اعظم نریندر مودی اور دہلی کے وزیر اعلیٰ اور عام آدمی پارٹی (اے اے پی) کے سربراہ اروند کیجریوال کے درمیان سیدھا مقابلہ ہوگا۔

سسودیا نے کہا کہ پنجاب اسمبلی انتخابات کے بعد کیجریوال قومی سطح پر ایک متبادل کے طور پر ابھرے ہیں، اور یہ ان کی (بی جے پی) کی اہم تشویش ہے۔ انہوں نے کہا کہ ایکسائز پالیسی میں بے ضابطگیاں یا کوئی گھوٹالہ ان کے لیے کوئی مسئلہ نہیں ہے، لیکن ان کی اہم تشویش چیف منسٹر اروند کیجریوال کا بڑھتا ہوا قد ہے۔ سیسودیا کا یہ تبصرہ ایک دن بعد آیا، جب سی بی آئی نے نئی ایکسائز پالیسی کے سلسلے میں بے قاعدگیوں کے سلسلے میں ان کی رہائش گاہ اور دیگر مقامات پر چھاپہ مارا۔

انہوں نے الزام لگایا کہ اروند کیجریوال کو روکنے کے لئے اس چھاپے کے ذریعہ تحقیقاتی ایجنسی کی طرف سے ایک سازش رچی جا رہی ہے۔ سسودیا نے کہا، میں کسی بدعنوانی میں ملوث نہیں ہوں۔ میری غلطی صرف یہ ہے کہ میں اروند کیجریوال حکومت کا وزیر تعلیم ہوں۔

سسودیا نے کہا، "ہوسکتا ہے کہ اگلے 3-4 دنوں میں سی بی آئی مجھے گرفتار کر لے، لیکن ہم خوفزدہ نہیں ہوں گے۔” وہ ہمیں نہیں روک سکتے۔ 2024 کا الیکشن AAP بمقابلہ بی جے پی ہوگا۔ دہلی کے نائب وزیر اعلیٰ نے دعویٰ کیا کہ انہوں نے دہلی کی تعلیم اور صحت کے نظام کو بہتر بنا کر عوام کے لیے کام کرنے والے لیڈر کے طور پر اپنی صلاحیت کو ثابت کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ایکسائز پالیسی جو تمام تنازعات کو جنم دے رہی ہے، وہ ملک کی بہترین پالیسی ہے۔

ڈپٹی سی ایم سسودیا نے دعویٰ کیا کہ ہم اسے شفافیت اور ایمانداری کے ساتھ نافذ کر رہے ہیں۔ اگر دہلی ایل جی نے پالیسی کو ناکام بنانے کی سازش کر کے اپنا فیصلہ نہ بدلا ہوتا تو دہلی حکومت کو ہر سال کم از کم 10,000 کروڑ روپے ملتے۔ انہوں نے کہا کہ گجرات میں ایکسائز پالیسی کے ذریعے تقریباً 10 ہزار کروڑ روپے کا غلط استعمال کیا گیا۔ اگر انہیں ایکسائز کی بے ضابطگیوں یا کسی کوتاہی کے بارے میں کوئی تشویش ہے، تو سی بی آئی اور ای ڈی کے پورے دفتر کو گجرات منتقل کر دیا جانا چاہئے تھا۔

انہوں نے دعویٰ کیا کہ اگر وہ واقعی بدعنوانی کے خلاف ہیں، تو آج ای ڈی اور سی بی آئی کو بندیل کھنڈ ایکسپریس وے کی تحقیقات کرنی چاہئے، جس پر وزیر اعظم مودی کے ایکسپریس وے کا افتتاح کرنے کے فوراً بعد شدید بارشوں کی وجہ سے گہرے گڑھے پڑ گئے ہیں۔ انہوں نے الزام لگایا، "کیجریوال سوچتے ہیں کہ کس طرح تمام پیمانوں پر ملک کی ترقی کی جائے، وزیراعظم مودی سوچتے ہیں کہ ریاستوں میں غیر بی جے پی حکومتوں کو کیسے گرایا جائے، اور اپنی حکومت کیسے بنائی جائے۔”

سسودیا نے کہا، سی بی آئی ایف آئی آر میں ذرائع کے حوالے سے ایک کروڑ روپے کے گھوٹالہ کا ذکر ہے، بی جے پی لیڈروں کے 8000 کروڑ روپے کے سب سے بڑے دعؤے کا کیا ہوگا؟

انہوں نے مزید کہا کہ امریکہ کے سب سے بڑے اخبار نیویارک ٹائمز نے 18 اگست کو اپنے صفحہ اول پر دہلی کے تعلیمی ماڈل کو کور کیا تھا۔ یہ ہندوستان کے لیے قابل فخر لمحہ ہے۔ گنگا کے کنارے ہزاروں لاشوں کو جلائے جانے کی ایک اور کہانی تقریباً ڈیڑھ سال قبل شائع ہوئی تھی۔ تاہم، یہ ہم سب کے لیے شرمناک تھا۔

سسودیا نے کہا، پی ایم مودی اور اروند کیجریوال میں فرق صرف اتنا ہے کہ جب کجریوال کسی کو ایمانداری سے کام کرتے ہوئے دیکھتے ہیں، تو انہیں مزید کام کرنے کی ترغیب دیتے ہیں، لیکن انہوں نے (بی جے پی لیڈروں) نے راستے میں رکاوٹ ڈالنے کی سازش کی۔ میں یہ کہنا چاہوں گا کہ یہ پی ایم مودی کے مطابق نہیں ہے، جنہوں نے اتنی بڑی جیت حاصل کی ہے۔

(جنرل (عام

ممبئی میں 14 اور 15 نومبر کو پانی کی پائپ لائن کی بحالی کا کام کیا جائے گا، جس کے نتیجے میں کئی علاقوں میں 22 گھنٹے پانی کی کٹوتی کی جائے گی۔

Published

on

water supply

ممبئی : برہان ممبئی میونسپل کارپوریشن (بی ایم سی) ممبئی نے اعلان کیا ہے کہ 14-15 نومبر کو پانی کی سپلائی نہیں ہوگی۔ بی ایم سی کے اس فیصلے کی وجہ سے ممبئی کے کئی علاقوں میں تقریباً دو دن تک پانی کی قلت ہو سکتی ہے۔ بی ایم سی نے اعلان کیا ہے کہ کل 22 گھنٹے تک سپلائی نہیں ہوگی۔ اس دوران بی ایم سی پائپ لائن کی مرمت کرے گی اور والوز کو تبدیل کرے گی۔ بی ایم سی نے ممبئی والوں سے اپیل کی ہے کہ وہ پانی کو سمجھداری سے استعمال کریں تاکہ سپلائی کی کمی کی وجہ سے انہیں کسی پریشانی کا سامنا نہ کرنا پڑے۔ بی ایم سی کے اعلان کے مطابق ہفتے کے آخر میں یہ سپلائی منقطع ہو جائے گی۔ جمعہ اور ہفتہ کو بعض علاقوں میں پانی کا مسئلہ رہے گا۔

بی ایم سی کے مطابق، شہر کے چار ڈویژنوں : این، ایل، ایم ویسٹ اور ایف نارتھ کے کچھ علاقوں میں جمعہ، 14 نومبر کی صبح 10 بجے سے، 15 نومبر بروز ہفتہ صبح 8 بجے تک پانی کی فراہمی مکمل طور پر معطل رہے گی۔ کارپوریشن کا واٹر سپلائی ڈپارٹمنٹ پرانی اور نئی تانسا پائپ لائنوں اور وہار ٹرنک مین ایکویڈکٹ پر کل پانچ والوز بدل رہا ہے۔ بی ایم سی کے مطابق یہ کام تقریباً 22 گھنٹے جاری رہے گا۔ بی ایم سی نے کہا ہے کہ متاثرہ علاقوں میں کئی رہائشی علاقے شامل ہیں، جن میں راجواڑی، ودیا وہار، کرلا ایسٹ، چونا بھٹی، تلک نگر، وڈالا، دادر ایسٹ، سیون، ماٹونگا ایسٹ، پرتیکشا نگر، اور ایم ایم آر ڈی اے ایس آر اے کالونیاں شامل ہیں۔ اس دوران پانی کا استعمال احتیاط سے کریں۔ انتظامیہ نے کہا ہے کہ یہ کام پانی کی فراہمی کے نظام کی دیکھ بھال اور طویل مدتی بہتری کے لیے ضروری ہے۔ حکام کا کہنا ہے کہ پائپ لائن کی مرمت اور والو کی تبدیلی کا کام کافی عرصے سے زیر التوا تھا اور اسے مکمل کرنے کی ضرورت تھی۔ اس لیے وقفہ لیا گیا ہے۔

Continue Reading

(جنرل (عام

مالی سال 26 میں ہندوستان کی افراط زر 2.1 فیصد متوقع ہے، آر بی آئی کی شرح میں کمی کا امکان ہے۔

Published

on

نئی دہلی، 12 نومبر رواں مالی سال (مالی سال26) کے لیے اوسط مہنگائی 2.1 فیصد رہنے کی توقع ہے، جس کی وجہ خوراک کی گرانی میں کمی اور مانگ کے دباؤ پر مشتمل ہے، یہ بدھ کو ایک رپورٹ میں بتائی گئی۔ کیئر ایجریٹنگز نے اپنی رپورٹ میں کہا، "مانیٹری پالیسی کے نقطہ نظر سے، اگر ایچ2 مالی سال26 میں نمو کمزور ہوتی ہے، تو افراط زر کی تازہ ترین ریڈنگز شرح میں کمی کی گنجائش پیدا کر سکتی ہیں۔” ریٹنگ ایجنسی نے اپنی مالی سال26 کے آخر میں امریکی ڈالر/روپےکی پیشن گوئی کو 85–87 پر برقرار رکھا، جس کی وجہ ایک نرم ڈالر، ایک مضبوط یوآن، قابل انتظام کرنٹ اکاؤنٹ خسارہ (سی اے ڈی) اور یو ایس-انڈیا تجارتی معاہدے کے آس پاس کی توقعات ہیں۔ رپورٹ میں یہ بھی اندازہ لگایا گیا ہے کہ عالمی تجارتی حجم 2025-26 میں اوسطاً 2.9 فیصد بڑھے گا۔ اس نے آئی ایم ایف کے اندازوں کا بھی حوالہ دیا کہ ہندوستان کی اشیا اور خدمات کی برآمدات 2030 تک جی ڈی پی کے تقریباً 16 فیصد تک رہ سکتی ہیں، جو کہ فی الحال 21 فیصد ہے۔ رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ 2025 کی عالمی نمو کی پیشن گوئی میں 20 بیسس پوائنٹس کا اضافہ کیا گیا، تجارتی فرنٹ لوڈنگ اور تجارتی تناؤ میں بتدریج موافقت کے درمیان۔ مجموعی طور پر، مسلسل غیر یقینی صورتحال اور بڑھتی ہوئی تحفظ پسندی کے درمیان ترقی کے خطرات منفی پہلو کی طرف جھکے ہوئے ہیں۔ ایچ1مالی سال26 میں ہندوستان کی غیر پیٹرولیم برآمدات میں 7 فیصد کا اضافہ ہوا، حالانکہ پیٹرولیم کی برآمدات مجموعی برآمدات کی نمو پر وزن رکھتی ہیں۔ ایچ1مالی سال26 میں درآمدات میں 4.5 فیصد کا معمولی اضافہ ہوا، جس کی قیادت غیر پیٹرولیم اشیا نے کی۔ ایچ1 مالی سال26 میں امریکہ کو ہندوستان کی برآمدات میں 13 فیصد کا اضافہ ہوا، اس نے مزید کہا کہ امریکہ تجارتی سامان کے لئے سب سے بڑا برآمدی مقام بنا ہوا ہے، جو ہندوستان کی کل برآمدات میں تقریباً 20 فیصد کا حصہ ہے۔ رپورٹ میں بتایا گیا کہ امریکہ کو ہندوستان کی بڑی برآمدات میں، الیکٹرانک سامان اور پیٹرولیم مصنوعات کے علاوہ تمام اشیاء کی برآمدات میں ستمبر میں کمی دیکھی گئی۔

Continue Reading

(جنرل (عام

پی ایم مودی نے ایل این جے پی اسپتال میں دہلی دھماکے میں بچ جانے والوں سے ملاقات کی۔

Published

on

نئی دہلی، 12 نومبر، وزیر اعظم نریندر مودی بدھ کو بھوٹان سے اپنی آمد پر سیدھے لوک نائک جئے پرکاش نارائن اسپتال گئے، جہاں انہوں نے لال قلعہ دھماکے کے زخمیوں سے ملاقات کی۔ پی ایم مودی بھوٹان کے اپنے دو روزہ دورے کے بعد دوپہر میں قومی دارالحکومت پہنچے۔ ہسپتال میں انہوں نے زخمیوں سے ملاقات کی اور ان کی جلد صحت یابی کی خواہش کی۔ پی ایم مودی کو اسپتال کے افسران اور ڈاکٹروں نے بھی بریفنگ دی۔ بھوٹان کے اپنے دورے کے دوران، وزیر اعظم نے دہلی کے لال قلعہ کے قریب مہلک کار دھماکے پر گہرے دکھ کا اظہار کیا تھا اور یقین دلایا تھا کہ حکومت ذمہ داروں کے خلاف "سخت ترین کارروائی” کو یقینی بنائے گی۔ پی ایم مودی نے تھمپو میں کہا، "دہلی میں ایک افسوسناک واقعہ پیش آیا۔ میں ان خاندانوں کے درد کو سمجھ سکتا ہوں جنہوں نے اپنے پیاروں کو کھو دیا ہے۔” میں بھاری دل کے ساتھ یہاں آیا ہوں، پوری قوم دکھ کی اس گھڑی میں متاثرہ خاندانوں کے ساتھ کھڑی ہے۔ ہماری ایجنسیاں معاملے کی مکمل تحقیقات کریں گی اور تمام ذمہ داروں کو انصاف کے کٹہرے میں لایا جائے گا۔ اس سے پہلے دن میں، قومی تحقیقاتی ایجنسی (این آئی اے) نے دہلی کے لال قلعہ میٹرو اسٹیشن کے قریب دھماکے کی تحقیقات کے لیے 10 افسران کی ایک خصوصی ٹیم تشکیل دی تھی۔ ذرائع نے بدھ کو بتایا کہ 10 رکنی خصوصی ٹیم کی قیادت این آئی اے کے اے ڈی جی وجے ساکھرے کریں گے اور اس میں ایک آئی جی، دو ڈی آئی جی، تین ایس پی اور باقی ڈی ایس پی سطح کے افسران شامل ہوں گے۔ وزارت داخلہ نے منگل کو دہلی دھماکے کی تحقیقات این آئی اے کو سونپنے کے ایک دن بعد یہ بات سامنے آئی ہے۔ یہ دھماکہ 10 نومبر کی شام کو ہوا جب لال قلعہ میٹرو اسٹیشن کے گیٹ نمبر 1 کے قریب کھڑی ہریانہ کی رجسٹرڈ کار میں دھماکہ ہوا جس میں کم از کم آٹھ افراد ہلاک اور درجنوں زخمی ہوئے۔ مرکزی وزیر داخلہ امیت شاہ نے منگل کو دہلی دھماکہ کیس کی تحقیقات اور کثیر ریاستی تلاشیوں کا جائزہ لینے کے بعد کیس کو این آئی اے کے حوالے کیا، وزیر اعظم نریندر مودی کے مجرموں کو انصاف کے کٹہرے میں لانے کے عزم کا اعادہ کیا۔ اعلیٰ سیکورٹی حکام کے ساتھ اپنی رہائش گاہ پر ایک میٹنگ کی صدارت کرتے ہوئے، ایچ ایم شاہ نے حکام کو سخت ہدایات جاری کیں کہ وہ جلد از جلد سازش کی تہہ تک پہنچ جائیں۔ دہلی پولیس کے ذرائع نے بتایا کہ تفتیشی ایجنسیوں کے ذریعہ 1,000 سے زیادہ سی سی ٹی وی فوٹیج کلپس کو اسکین کیا جا رہا ہے، جن میں شبہ ہے کہ کار دھماکہ خودکش حملہ ہو سکتا ہے جس کا مقصد زیادہ سے زیادہ نقصان پہنچانا تھا۔ تفتیشی ایجنسیاں سوشل میڈیا کی سرگرمیوں پر بھی نظر رکھے ہوئے ہیں اور دہلی بھر میں کئی مقامات سے موبائل فون ڈمپ ڈیٹا اکٹھا کر رہی ہیں۔ پولیس ذرائع کے مطابق ان تمام موبائل فونز سے ڈمپ ڈیٹا حاصل کیا جا رہا ہے جو لال قلعہ کے علاقے اور اس کے آس پاس سرگرم تھے۔ یہ ڈیٹا کار بم دھماکے سے جڑے فون نمبرز اور مواصلاتی روابط کی شناخت میں مدد کر سکتا ہے۔ ایچ ایم شاہ نے این آئی اے، آئی بی اور دہلی پولیس کے اسپیشل سیل کو بھی ہدایت دی ہے کہ وہ مل کر کام کریں، اس عزم کا اظہار کرتے ہوئے کہ ’’کوئی کسر نہیں چھوڑی جائے گی‘‘۔ دہلی، اتر پردیش، بہار اور ممبئی میں ہائی الرٹ جاری کر دیا گیا ہے، جہاں پر ہجوم عوامی مقامات اور مذہبی مقامات کے ارد گرد سیکورٹی بڑھا دی گئی ہے۔

Continue Reading
Advertisement

رجحان

WP2Social Auto Publish Powered By : XYZScripts.com