سیاست
دیویندر فڑنویس کا بڑا بیان… اتحاد کے فیصلے پر واضح کیا کہ پارٹی کے ورکنگ صدر اس بارے میں فیصلہ کریں گے، بی جے پی انتخابات میں کیسے مقابلہ کرے گی؟

ناگپور/اکولا : مہاراشٹر اسمبلی انتخابات میں بھاری اکثریت سے جیت کے بعد وزیر اعلیٰ بننے والے دیویندر فڑنویس نے بلدیاتی انتخابات کو لے کر بڑا بیان دیا ہے۔ چیف منسٹر دیویندر فڑنویس نے اکولا میں کہا کہ بلدیاتی انتخابات میں اتحاد کے بارے میں فیصلہ لینے کا حق ہمارے ریاستی صدر، ایگزیکٹیو صدر، الیکشن کمیٹی اور کسی اور کے پاس نہیں ہے۔ ہمارا کردار یہ ہے کہ ہم گرینڈ الائنس کے تحت الیکشن لڑیں گے۔ کچھ جگہوں پر، جہاں یہ ممکن نہیں، وہاں دوستانہ لڑائی ہوتی ہے۔ فڑنویس کا یہ بیان ایسے وقت میں آیا ہے جب ریاست کی تمام پارٹیاں بلدیاتی انتخابات اکیلے لڑنے کی تیاریوں میں مصروف ہیں۔ 2017 کے بی ایم سی انتخابات میں تمام پارٹیوں نے تنہا مقابلہ کیا تھا۔
سی ایم فڑنویس کا یہ بیان ایسے وقت میں آیا ہے جب ریاست میں بلدیاتی انتخابات کی تیاریاں تیز ہو گئی ہیں۔ ذرائع کی مانیں تو ریاستی الیکشن کمیشن اکتوبر کے مہینے میں انتخابی شیڈول کا اعلان کر سکتا ہے اور انتخابات تین مرحلوں میں کرائے جائیں گے۔ پہلے مرحلے میں شمالی اور جنوبی مہاراشٹر میں ووٹنگ ہوگی۔ دوسرے مرحلے میں ودربھ، مغربی مہاراشٹر اور مراٹھواڑہ کے لیے منصوبہ بنایا جا رہا ہے اور تیسرے مرحلے میں ممبئی، تھانے اور کونکن میں پولنگ ہوگی۔ الیکشن کمشنر دنیش واگھمارے کے مطابق انتظامی اور سیاسی منصوبے کے مطابق 3 مرحلوں میں انتخابات کرانے کا منصوبہ بنایا جا رہا ہے۔ اس میں اکتوبر کے مہینے میں ریاست کی 29 میونسپل کارپوریشنوں، 257 میونسپل کونسلوں، 26 ضلع کونسلوں اور 288 پنچایت سمیتیوں کے لیے انتخابات کرائے جا سکتے ہیں۔
مہاراشٹر کے الیکشن کمشنر واگھمارے کے مطابق وارڈوں کا ڈھانچہ 2011 کی مردم شماری کے مطابق بنایا جائے گا۔ کچھ جگہوں اور وارڈ کی حدود کے ڈھانچے میں تبدیلی کی جائے گی۔ الیکشن کمیشن کے ذرائع کا کہنا ہے کہ بلدیاتی انتخابات کے لیے ایک مرحلے میں 1 لاکھ 50 ہزار ای وی ایم مشینوں کی ضرورت ہوگی۔ کمیشن کے پاس صرف 65 ہزار ای وی ایم مشینیں ہیں۔ اس لیے کمیشن 3 مرحلوں میں انتخابات کرانے کی تیاری کر رہا ہے۔ بلدیاتی انتخابات میں مہاوتی اور مہاوکاس اگھاڑی دونوں کی اتحادی جماعتوں کو بڑے پیمانے پر بغاوت کے خطرے کا سامنا ہے کیونکہ جب پارٹیاں اتحاد میں آئیں گی تو کم امیدوار ہی مقابلہ کر سکیں گے۔ ایسی صورت حال میں عدم اطمینان بڑھ سکتا ہے۔ اگر تمام پارٹیاں الگ الگ لڑتی ہیں تو جو لیڈر اپنی پارٹیوں کے لیے جان قربان کرنے کو تیار ہیں وہ اسمبلی اور لوک سبھا انتخابات میں قسمت آزمائی کر سکیں گے۔ ایسے میں جہاں دونوں اتحادوں کی اتحادی جماعتوں کے درمیان مقابلہ ہوگا، وہیں کچھ نشستوں پر دوستانہ مقابلہ متوقع ہے۔
بزنس
ملاڈ کے منوری میں مجوزہ سمندری پانی کو صاف کرنے کے منصوبے کی لاگت 3,000-3,200 کروڑ روپے تک پہنچ گئی، اب تک 21 کمپنیوں نے دلچسپی ظاہر کی ہے۔

ممبئی : ملاڈ کے منوری میں مجوزہ سمندری پانی کو صاف کرنے کے منصوبے کی لاگت تقریباً ڈیڑھ گنا بڑھ گئی ہے۔ پہلے اس پروجیکٹ کی تخمینہ لاگت 1920 کروڑ روپے تھی جو اب بڑھ کر 3000-3200 کروڑ روپے ہو گئی ہے۔ یہ معلومات دیتے ہوئے بی ایم سی کے ایڈیشنل کمشنر ابھیجیت بنگر نے کہا کہ پچھلی بار ٹینڈر پر تنازعہ کی وجہ سے اسے منسوخ کر دیا گیا تھا۔ 25 مئی کو دوبارہ ٹینڈر جاری کیا گیا جس میں اب تک 21 کمپنیوں نے دلچسپی ظاہر کی ہے۔ ان میں سے ایک کمپنی کا تعلق سپین اور ایک کا تعلق مشرق وسطیٰ کے کسی ملک سے ہے۔ آپ کو بتاتے چلیں کہ پچھلی بار ٹینڈر میں 5 کمپنیوں نے حصہ لیا تھا تاہم بعد میں صرف ایک کمپنی رہ گئی۔ کانگریس نے اس ٹینڈر میں بدعنوانی کا الزام لگایا تھا جس کے بعد بی ایم سی نے ٹینڈر منسوخ کر دیا تھا۔ نئے ٹینڈر کی لاگت کا تخمینہ 3000 سے 3200 کروڑ روپے لگایا گیا ہے جو کہ 1920 کروڑ روپے کی سابقہ تخمینہ لاگت سے ڈیڑھ گنا زیادہ ہے۔
بنگر نے کہا کہ اس پروجیکٹ کے تحت سرنگیں بنائی جائیں گی۔ اس میں دو سمندر سے پانی نکالنے کے لیے اور ایک بقیہ پانی (نمکین پانی) کو نکالنے کے لیے بنایا جائے گا۔ اہلکار نے بتایا کہ اس منصوبے کے تحت سمندر کے گہرے حصوں سے 2-3 کلومیٹر دور سے پانی کھینچا جائے گا تاکہ آلودگی نہ ہو۔ یہاں بجلی کی بجائے گرین انرجی استعمال کی جائے گی۔ پہلے مرحلے میں نمکین پانی کو صاف کرکے روزانہ 200 ایم ایل ڈی پینے کا پانی حاصل کیا جائے گا۔ دوسرے مرحلے میں روزانہ 200 ایم ایل ڈی پانی دستیاب ہوگا۔ اس کا مطلب ہے کہ دونوں مراحل کے کام کرنے کے بعد ممبئی کو روزانہ 400 ایم ایل ڈی پانی ملے گا۔ ابھیجیت بنگر نے کہا کہ ممبئی کو پانی فراہم کرنے والے آبی ذخائر میں 31 جولائی تک پینے کا پانی دستیاب ہے، تب تک اچھی بارش ہونے کا امکان ہے، اس لیے اس سال پانی کی کٹوتی کا کوئی منصوبہ نہیں ہے۔ ویسے بھی، بی ایم سی اپر ویترنا اور بھاتسا جھیل سے ریزرو پانی استعمال کر رہی ہے۔ ہم آپ کو بتاتے ہیں کہ سات جھیلوں سے روزانہ تقریباً 4000 ایم ایل ڈی پانی ممبئی کو سپلائی کیا جاتا ہے۔
ممبئی کی آبادی کے حساب سے روزانہ 4500 ایم ایل ڈی پانی کی ضرورت ہوتی ہے۔ بی ایم سی نے سال 2014 کے بعد پانی کا کوئی نیا ذریعہ نہیں بنایا ہے۔ 4,000 ایم ایل ڈی پانی میں سے تقریباً 30 فیصد پانی کی رساو اور چوری کی وجہ سے ممبئی والوں تک نہیں پہنچ پاتا ہے۔ اس نے مسئلہ کو سنگین بنا دیا ہے، اس لیے بی ایم سی سمندر کے پانی کو صاف کرنے اور گرگئی پروجیکٹ کو آگے بڑھانے پر کام کر رہی ہے تاکہ ممبئی کو مطلوبہ پانی کی فراہمی ہو سکے۔
سیاست
گوالیار ہائی کورٹ میں امبیڈکر کے مجسمے کا معاملہ سیاسی رخ اختیار کر رہا ہے، اب کانگریس بھی میدان میں اترے گی، دہلی میں لیا گیا فیصلہ

گوالیار : گوالیار ہائی کورٹ کے احاطے میں ڈاکٹر بھیم راؤ امبیڈکر کے مجسمے کو لے کر جاری تنازعہ اب سیاسی رخ اختیار کرنے لگا ہے۔ ایک طرف دلت تنظیموں نے مجسمہ لگانے کا مطالبہ کرتے ہوئے اپنا احتجاج تیز کر دیا ہے تو دوسری طرف کانگریس پارٹی نے بھی اس معاملے کی کھل کر حمایت شروع کر دی ہے۔ دہلی میں کانگریس کی حالیہ قومی میٹنگ کے بعد پارٹی نے امبیڈکر مجسمہ تنازعہ کو ایشو بنا کر میدان میں اترنے کا فیصلہ کیا ہے۔ مدھیہ پردیش کے سابق اپوزیشن لیڈر ڈاکٹر گووند سنگھ نے اس معاملے پر ردعمل ظاہر کرتے ہوئے کہا کہ امبیڈکر ملک کے آئین کے معمار ہیں۔ اور ان کا احترام کرنا سب کی ذمہ داری ہے۔ انہوں نے الزام لگایا کہ بی جے پی حکومت اس مسئلہ پر جان بوجھ کر خاموشی اختیار کر رہی ہے۔ تاکہ دلتوں کی آواز کو دبایا جاسکے۔
قابل ذکر ہے کہ حال ہی میں ہائی کورٹ بار ایسوسی ایشن اور مجسمہ کی حمایت کرنے والے وکلاء کے درمیان اس معاملے پر کافی جھگڑا ہوا تھا۔ حمایتی وکلاء نے مجسمہ نصب کرنے کا مطالبہ کرتے ہوئے احتجاج کیا تھا جبکہ ایسوسی ایشن نے یہ کہہ کر صورتحال کو سنبھالنے کی کوشش کی تھی کہ مجسمہ لگانے کے لیے پہلے اجازت لی گئی تھی۔ سیاسی تجزیہ کاروں کا ماننا ہے کہ کانگریس دلت برادری میں اپنی گرفت مضبوط کرنے کے لیے اس مسئلے کا فائدہ اٹھانا چاہتی ہے، خاص طور پر جب ریاست میں پارٹی کی حمایت کی بنیاد کمزور ہو رہی ہے۔ اب سب کی نظریں اس پر لگی ہوئی ہیں کہ بی جے پی حکومت اس حساس معاملے پر کیا موقف اختیار کرتی ہے۔
جرم
آتشیں اسلحہ جات کے ساتھ ڈومبیولی سے ایک گرفتار

ممبئی انسداد دہشت گردی دستہ اے ٹی ایس نے ہتھیار فروخت کرنے کی غرض سے آنے والے ایک مشتبہ شخص کو 4 دیسی پستول اور 35 کارآمد کارتوس 7.5 لاکھ روپے قیمت کا اسباب ضبط کرنے کا دعویٰ کیا ہے۔ اے ٹی ایس کو اطلاع ملی تھی کہ ممبئی سے متصلہ ڈومبیولی میں مہاتما گاندھی روڈ پر ایک 35 سالہ شخص ہتھیار فروخت کرنے کی غرض سے آنے والا ہے, اس پر اے ٹی ایس ٹیم نے جال بچھا کر اس کی تلاشی لی تو اس کے قبضے سے 3 دیسی پستول 35 کارآمد کارتوس برآمد کیا۔ اس کے خلاف اے ٹی ایس کالا چوکی میں ملزم کے خلاف آرمس ایکٹ سمیت دیگر دفعہ میں مقدمہ درج کیا گیا ہے۔ ملزم نے اس سے قبل جس شخص کو آتشیں ہتھیار فروخت کیا تھا ٹیکنیکل تفتیش سے اسے بھی ایک آتشیں اسلحہ کے ساتھ گرفتار کیا گیا, اب تک پولس نے 4 آتشیں اسلحہ 35 کارآمد کارتوس 2 میگرین جس کی قیمت 7.5 لاکھ بتائی جاتی ہے, مزید تفتیش جاری ہے۔
-
سیاست8 months ago
اجیت پوار کو بڑا جھٹکا دے سکتے ہیں شرد پوار، انتخابی نشان گھڑی کے استعمال پر پابندی کا مطالبہ، سپریم کورٹ میں 24 اکتوبر کو سماعت
-
ممبئی پریس خصوصی خبر6 years ago
محمدیہ ینگ بوائزہائی اسکول وجونیئرکالج آف سائنس دھولیہ کے پرنسپل پر5000 روپئے کا جرمانہ عائد
-
سیاست5 years ago
ابوعاصم اعظمی کے بیٹے فرحان بھی ادھو ٹھاکرے کے ساتھ جائیں گے ایودھیا، کہا وہ بنائیں گے مندر اور ہم بابری مسجد
-
جرم5 years ago
مالیگاؤں میں زہریلے سدرشن نیوز چینل کے خلاف ایف آئی آر درج
-
جرم5 years ago
شرجیل امام کی حمایت میں نعرے بازی، اُروشی چوڑاوالا پر بغاوت کا مقدمہ درج
-
خصوصی5 years ago
ریاست میں اسکولیں دیوالی کے بعد شروع ہوں گے:وزیر تعلیم ورشا گائیکواڑ
-
جرم5 years ago
بھیونڈی کے مسلم نوجوان کے ناجائز تعلقات کی بھینٹ چڑھنے سے بچ گئی کلمب گاؤں کی بیٹی
-
قومی خبریں6 years ago
عبدالسمیع کوان کی اعلی قومی وبین الاقوامی صحافتی خدمات کے پیش نظر پی ایچ ڈی کی ڈگری سے نوازا