Connect with us
Friday,04-July-2025
تازہ خبریں

سیاست

بھیونڈی کی ترقی کے لئے راشٹروادی کانگریس پارٹی کے وفد نے نائب وزیر اعلیٰ اجیت پوار سے کی ملاقات، صنعت کاروبار کو ملے گی سنجیونی

Published

on

(فہیم انصاری)
بھیونڈی تعلقہ کے مختلف شہری مسائل کو حل کرنے کے لئے گزشتہ کی بی جے پی حکومت کی جانب سے ناروا سلوک کئے جانے کی وجہ سے بھیونڈی کی عوام بنیادی سہولیات سے محروم ہیں ۔ بلیٹ ٹرین کے لئے کسانوں کی زمین کو اکوائر کیا جارہا ہے جس کے مطابق زیادہ سے زیادہ زمین کا معاوضہ ملنا ضروری ہے اس کے باوجود مرکزی حکومت کسانوں کے مطالبے کو مسلسل نظر انداز کر رہی ہے۔ جس کی وجہ سے کسانوں کے سامنے مالی بربادی کا خدشہ پیدا ہوگیا ہے ۔ اسی کے ساتھ ہی تنگاریشور وائلڈ لائف سینکوریری کا آغاز ہوتے ہی 38 گاؤں کو ، ماحولیاتی تحفظ زون (ایکو سینسٹیو) نافذ کیا گیا ہے ۔ جس کی وجہ سے یہاں کے شہریوں کی صنعتیں اور کاروبار بند ہونے کی راہ پر گامزن ہیں۔ جس سے اس علاقے میں بے روزگاری میں اضافے کی وجہ سے مقامی شہریوں کا بہت بڑا نقصان ہو رہا ہے۔ ریاستی انتظامیہ مذکورہ معاملہ کو سنجیدگی سے لیتے ہوئے شہریوں کو راحت پہنچائیں لہذا راشٹروادی کانگریس پارٹی کے ضلع نائب صدر مہادیو چوگھلے، بھیونڈی تعلقہ صدر گنیش گلوی، سینیئر کارکن كملاكر ٹاورے سمیت ایک وفد نے ریاست کے نائب وزیر اعلیٰ اجیت پوار سے منترالیہ میں ملاقات کر انہیں متفرق مسائل سے آگاہ کیا ہے.
بھیونڈی شہر کو پاور لوم کے صنعتی شہر کے نام سے جانا جاتا ہے لہذا یہاں مزدوروں کی آبادی بڑی تعداد میں ہے ۔ لیکن گزشتہ کی بی جے پی کی حکومت کے ذریعے سے پاور لوم کے کاروبار کے ساتھ ہونے والی بدسلوکی کی وجہ سے یہ کاروبار مکمل بربادی کی راہ پر گامزن ہے اور یہاں کے مزدور ہجرت کرنے پر مجبور ہو گئے ہیں۔ اور بھیونڈی شہر میں شہری سہولیات کی مکمل دھجیاں اڑائی جا رہی ہے۔ اسی طرح تعلقہ کے تنگاریشور سینکچرری کے تحت 38 گاؤں میں اینٹ بھٹی ، پتھر کے کھدان ، اسٹون کرشر ، ڈامبر پلانٹ وغیرہ جیسے کاروبار بند پڑے ہیں۔ اس لئے یہاں کے مقامی شہریوں پر بھوکے مرنے کی نوبت آگئی ہے مذکورہ کاروبار کے لئے مقامی تاجروں نے بینک سے قرض لیا ہے۔ لیکن کاروبار بند ہونے کی وجہ سے بینک کی قسطیں کیسے بھریں؟ مذکورہ تشویش تاجروں کو کھائے جا رہی ہے ۔ ایکو سینسیٹیو کو نافذ کرتے وقت مقامی شہریوں کو مکمل طور پر نظر انداز کیا گیا ہے۔ جس کی وجہ سے اس جانب توجہ مرکوز کرانے کے لئے راشٹروادی کانگریس پارٹی کے ضلع نائب صدر مہادیو چوگھلے کی سربراہی میں نائب وزیر اعلیٰ اجیت پوار سے ملاقات کر کے انہیں تفصیلی معلومات دی گئی ہیں۔ جسے سنجیدگی سے لیتے ہوئے نائب وزیراعلیٰ اجیت پوار نے فوری طور پر وزیر اعلیٰ کے پرنسپل سیکریٹری وکاس کھرگے سے رجوع کیا اور بھیونڈی کے شہری مسائل کے حل کے لئے ہدایات دیں ۔ جس پر عمل کرتے ہوئے کھرگے نے تھانہ ضلع کلکٹر راجیش نارویکر کو اس مسئلہ کے حل کے لیے مناسب راستہ نکالنے کا حکم دیا ہے۔ مذکورہ حکم کے مطابق تھانہ ضلع کلکٹر نے دوبارہ 38 گاؤں کا سروے کر کاروبار اور صنعت کے ایک کلو میٹر کی جگہ 100 میٹر پر آنے سے یہ صنعت جلد از جلد یہاں دوبارہ شروع ہوگی اس طرح کی امید پیدا ہو گئی ہے-

جرم

پونے میں آئی ٹی کمپنی میں کام کرنے والی 22 سالہ خاتون کا ریپ۔ پولیس نے ڈیلیوری بوائے کا تیار کرلیا خاکہ، پولیس تفتیش میں اہم انکشافات ہوئے ہیں۔

Published

on

raped

پونے : مہاراشٹر کے پونے میں پولیس نے 22 سالہ آئی ٹی پروفیشنل کے ریپ کیس میں ایک مشتبہ شخص کو گرفتار کیا ہے۔ واقعہ کے منظر عام پر آنے کے بعد پولیس نے ڈیلیوری بوائے کے روپ میں داخل ہونے والے شخص کی گرفتاری کے لیے 10 ٹیمیں تشکیل دیں۔ یہ واقعہ بدھ کی شام پونے کی ایک سوسائٹی میں پیش آیا جب ایک نامعلوم شخص نے ڈلیوری ایگزیکٹو کے طور پر پیش کیا۔ ملزم نے خاتون کو قلم مانگنے کے نام پر اندر بھیجا تھا۔ اس کے بعد اس نے فلیٹ کے اندر جا کر دروازہ بند کر دیا اور درندگی کی۔ ملزم نے اس کی تصویر کھینچی اور اسے وائرل کرنے کی دھمکی دیتے ہوئے پیغام چھوڑ دیا۔

پونے پولیس کی تفتیش میں یہ بات سامنے آئی ہے کہ پونے پولیس نے بتایا کہ یہ واقعہ شام 7.30 بجے کے قریب خاتون کے فلیٹ میں اس وقت پیش آیا جب وہ گھر میں اکیلی تھی۔ انہوں نے بتایا کہ شہر میں ایک پرائیویٹ آئی ٹی فرم میں کام کرنے والی خاتون اپنے بھائی کے ساتھ رہتی تھی اور وہ کسی کام سے باہر گیا ہوا تھا۔ ملزم نے خاتون کو بے ہوش کر دیا تھا۔ کچھ دیر بعد جب خاتون کو ہوش آیا تو وہ فرار ہو چکا تھا۔ پونے پولیس کے ڈی سی پی راج کمار شندے کے مطابق، ڈیلیوری بوائے کے طور پر ظاہر کرنے والے شخص نے متاثرہ لڑکی کو بتایا تھا کہ اس کے لیے کورئیر میں بینک کے کچھ دستاویزات آئے ہیں۔ اس نے رسید دینے کو کہا اور کہا کہ وہ قلم بھول گیا ہے۔ متاثرہ خاتون جب اندر گئی تو ملزم فلیٹ میں داخل ہوا اور اندر سے دروازہ بند کر کے اس کے ساتھ زیادتی کی۔

ڈی سی پی راج کمار شندے کے مطابق، تفتیش سے پتہ چلا ہے کہ ملزم نے متاثرہ کی تصویر اس کے فون پر لی تھی۔ اس نے اس کے فون پر ایک پیغام بھی چھوڑا جس میں دھمکی دی گئی کہ اگر اس نے اس واقعے کے بارے میں کسی کو بتایا تو وہ تصویر وائرل کر دے گا اور وہ دوبارہ آئے گا۔ ڈی سی پی نے کہا کہ ہم نے 10 ٹیمیں تشکیل دی ہیں اور جائے وقوعہ کی فرانزک جانچ کی گئی ہے۔ کتوں کی ٹیم بھی طلب کر لی گئی ہے۔ ہم سی سی ٹی وی کیمروں کی فوٹیج اور دیگر تکنیکی سراغ کی چھان بین کر رہے ہیں۔

ایک اہلکار نے بتایا کہ ملزم کے فون پر لی گئی تصویر میں متاثرہ کے چہرے کا ایک چھوٹا سا حصہ پکڑا گیا ہے اور اس کی بنیاد پر ایک خاکہ تیار کیا جا رہا ہے۔ پونے پولیس نے بتایا کہ خاتون مہاراشٹر کے دوسرے ضلع کی رہنے والی ہے۔ پولیس نے علاقے کے پولیس اسٹیشن میں تعزیرات ہند (آئی پی سی) کی دفعہ 64 (ریپ)، 77 (وائیورزم) اور 351-2 (مجرمانہ دھمکی) کے تحت مقدمہ درج کیا ہے۔ یہ واقعہ پونے کے کونڈوا علاقے میں پیش آیا۔ پونے مہاراشٹر کے آئی ٹی مرکز کے طور پر جانا جاتا ہے۔ اس واقعے نے خواتین کے تحفظ پر ایک بار پھر سوال کھڑے کر دیے ہیں۔

Continue Reading

سیاست

مراٹھی زبان کو لے کر ایم این ایس کارکنوں کی غنڈہ گردی پر نتیش رانے نے دیا بڑا بیان، کیا داڑھی اور گول ٹوپی والے لوگ مراٹھی بولتے ہیں؟ ایم این ایس کو چیلنج کیا۔

Published

on

Nitesh-Rane

ممبئی : ممبئی کے میرا روڈ پر ایک دکاندار کی پٹائی کے معاملے پر مہاراشٹر میں سیاست گرم ہے جو مراٹھی نہیں تھا۔ بی جے پی لیڈر اور فڑنویس حکومت میں وزیر نتیش رانے نے ایم این ایس پر حملہ کیا ہے۔ رانے نے جمعرات کو کہا کہ اگر ہندو بھائیوں کو مارنے والوں میں ہمت ہے تو وہ محمد علی روڈ اور نلبازار جا کر اپنی طاقت کا مظاہرہ کریں۔ یہاں تک کہ وہ مراٹھی نہیں سن سکتے۔ نتیش رانے نے ممبئی میں کہا کہ ہماری حکومت ہندوتوا کے نظریے کی ہے جسے ہندوؤں نے قائم کیا ہے۔ اس لیے ہمارے ہندو بھائیوں کو مارنے والوں کے خلاف سخت کارروائی کی جائے گی۔

مہاراشٹر حکومت کے وزیر نتیش رانے نے اس پر شدید ردعمل ظاہر کیا ہے۔ رانے نے کہا کہ ریاستی حکومت اس واقعہ کے خلاف سخت کارروائی کرے گی۔ انہوں نے کہا کہ مراٹھی نہ بولنے پر کسی کے ساتھ ایسا سلوک برداشت نہیں کیا جائے گا۔ انہوں نے میڈیا کو بتایا کہ ان لوگوں نے غریب ہندوؤں کو قتل کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ اگر ان میں اتنی ہمت ہے تو وہ نال بازار، محمد علی روڈ یا ملاوانی جیسے علاقوں میں جائیں اور انہیں کہیں کہ مراٹھی بولیں۔ کیا آپ وہاں بھی اتنی ہمت دکھا سکتے ہیں؟ انہوں نے کہا کہ کیا عامر خان اور جاوید اختر مراٹھی بولتے ہیں؟ وہاں کوئی کچھ نہیں کہتا۔ سابق سی ایم نارائن رانے کے بیٹے نتیش رانے اپنے فائر برانڈ اسٹائل کے لیے جانے جاتے ہیں۔

نتیش رانے نے کہا کہ ہماری حکومت تیسری آنکھ بھی کھولے گی۔ رانے نے پوچھا کہ کیا داڑھی والا اور گول ٹوپی والا آدمی مراٹھی بولتا ہے؟ کیا آپ خالص مراٹھی میں بات کرتے ہیں؟ کیا جاوید اختر مراٹھی بولتے ہیں؟ کیا عامر خان مراٹھی بولتے ہیں؟ ان لوگوں میں مراٹھی بولنے کی ہمت نہیں ہے، تم ان غریب ہندوؤں کو مارنے کی ہمت کیوں کر رہے ہو؟ رانے نے کہا کہ یہ حکومت ہندوؤں نے بنائی ہے، یہ ہندوتوا نظریہ کی حکومت ہے۔ اس لیے اگر کوئی ایسا کرنے کی ہمت کرے گا تو ہماری حکومت بھی اپنی تیسری آنکھ کھول دے گی۔

میرا روڈ پر دکاندار کی پٹائی کی ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل ہو رہی ہے۔ ایم این ایس کے سات کارکنوں نے ایک دکاندار پر حملہ کیا۔ مراٹھی نہ بولنے پر دکاندار کو تھپڑ مارا گیا۔ قابل ذکر ہے کہ کشمیرا پولس نے ایف آئی آر درج کی ہے۔ پولیس نے یہ ایف آئی آر نامعلوم افراد کے خلاف درج کی ہے۔ پولیس معاملے کی تحقیقات جاری رکھے ہوئے ہے۔ قابل ذکر ہے کہ اس سے پہلے ایم این ایس نے ڈی مارٹ اور بینک ملازمین کو بھی نشانہ بنایا تھا۔

Continue Reading

سیاست

ممبئی کے میرا روڈ پر مراٹھی نہ بولنے پر پٹائی کے بعد تھانے ریلوے اسٹیشن پر ہندی بولنے والے دکاندار سے بدسلوکی اور معافی مانگنے کا واقعہ آیا سامنے۔

Published

on

THANE

ممبئی : ممبئی کے میرا روڈ پر مراٹھی نہ بولنے پر ایم این ایس کارکنوں کی ایک دکاندار کی پٹائی کا معاملہ ابھی ٹھنڈا نہیں ہوا تھا کہ تھانے میں بھی ایسا ہی ایک واقعہ سامنے آیا ہے۔ تھانے میں یہ واقعہ شیوسینا (یو بی ٹی) لیڈر اور سابق ایم پی راجن وچارے کے دفتر میں پیش آیا۔ اس میں ایک ہندی بولنے والے کو مارا پیٹا گیا۔ اس کے بعد اسے معافی مانگنے پر مجبور کیا گیا۔ دلچسپ بات یہ ہے کہ اس واقعہ کا ویڈیو وائرل ہونے کے بعد شیوسینا لیڈر اور سابق وزیر آدتیہ ٹھاکرے نے راجن وچارے کا دفاع کیا ہے۔ متاثرہ دکانداروں کی شناخت شنمکھ پجاری اور سورج جیسوال کے طور پر ہوئی ہے۔

سوشل میڈیا پر ویڈیو وائرل ہونے کے بعد یہ دعویٰ کیا جا رہا ہے کہ سابق ایم پی راجن وچارے کے دفتر میں ایک ہندی بولنے والے دکاندار کو کان پکڑ کر معافی مانگنے کے لیے کہا گیا تھا۔ دوسری طرف یہ بھی دعویٰ کیا جا رہا ہے کہ تھانے میں مار پیٹ کا وائرل ویڈیو کوئی ہندی-مراٹھی معاملہ نہیں ہے۔ یہ بات سامنے آئی ہے کہ تھانے ریلوے اسٹیشن کے احاطے میں ایک دکان میں موبائل ریچارج کو لے کر ایک نوجوان کے ساتھ جھگڑا ہوا۔ نوجوان کو مبینہ طور پر اس کی دکان پر کام کرنے والے ہندی بولنے والے لوگوں نے پیٹا تھا۔ اس کے بعد اس معاملے میں ایف آئی آر درج کی گئی۔ اس کے بعد گرفتاریاں بھی ہوئیں۔

معلومات کے مطابق جھگڑے کے بعد سابق ایم پی راجن وچارے نے دکاندار کو اپنے دفتر بلایا۔ جہاں اسے مارا پیٹا گیا تاہم وچارے کا کہنا ہے کہ متاثرہ نے خود ہی دکاندار کو تھپڑ مارا تھا۔ اس واقعے کی ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل ہو گئی ہے۔ جمعرات کو آدتیہ ٹھاکرے نے کہا تھا کہ معافی مانگنے کے بعد انہیں رہا کر دیا گیا ہے۔ ٹھاکرے کے مطابق اس نے ویڈیو دیکھنے کے بعد راجن وچارے کو فون کیا۔ انہوں نے کہا کہ یہ موضوع مراٹھی-غیر مراٹھی کے بارے میں نہیں ہے اور نہ ہی کسی ذات پات کے بارے میں ہے۔ چار پانچ لوگوں نے نوجوانوں کی بے دردی سے پٹائی کی۔ متاثرہ نوجوان شیوسینا کا عہدیدار ہے۔ یہ ذاتی لڑائی تھی۔ اس لیے دکاندار کو بلایا گیا۔

Continue Reading
Advertisement

رجحان

WP2Social Auto Publish Powered By : XYZScripts.com