(جنرل (عام
لوناوالا کے قریب تعمیر کیے جانے والے کیبل برج کی تعمیر میں تاخیر, ممبئی-پونے مسنگ لنک پروجیکٹ کے لیے نئی ڈیڈ لائن اگست 2025 تک بڑھا دی گئی ہے۔
ممبئی : ممبئی اور پونے کے درمیان فاصلے کو کم کرنے والے ممبئی-پونے مسنگ لنک پروجیکٹ کو ایک بار پھر نئی ڈیڈ لائن مل گئی ہے۔ انتظامیہ نے منصوبے کی تکمیل کے لیے اگست 2025 کی نئی ڈیڈ لائن مقرر کی ہے۔ حالانکہ پروجیکٹ پر 92 فیصد کام مکمل ہو چکا ہے، لیکن لوناوالا کے قریب تعمیر کیے جانے والے کیبل برج کی تعمیر میں تاخیر کی وجہ سے پروجیکٹ کی ڈیڈ لائن ایک بار پھر بڑھا دی گئی ہے۔ اس سے قبل اس منصوبے کی آخری تاریخ مارچ 2024 مقرر کی گئی تھی۔ 13.3 کلومیٹر طویل روٹ کو مکمل کرنے کی ڈیڈ لائن میں کئی بار توسیع کی جا چکی ہے۔ ابتدائی طور پر اس منصوبے کی تکمیل کی آخری تاریخ مارچ 2024 مقرر کی گئی تھی، پھر یہ جنوری 2025 تھی اور اس کے بعد اس کی مدت مارچ 2025 تک بڑھا دی گئی۔
ممبئی اور پونے کے درمیان فاصلے کو کم کرنے کے لیے دو پہاڑوں کے درمیان ملک کا سب سے اونچا کیبل برج تعمیر کیا جا رہا ہے۔ کیبل برج زمین سے تقریباً 183 میٹر بلند ہے۔ یہ پل 80 فیصد مکمل ہو چکا ہے۔ پل کے باقی ماندہ کام کو مکمل کرنے میں پیچیدگیوں کے باعث بار بار ڈیڈ لائن میں توسیع کرنا پڑ رہی ہے۔ یہ پل افکونس کمپنی تعمیر کر رہی ہے۔ جس جگہ پر پل بنایا جا رہا ہے وہاں عام طور پر ہوا 25 سے 30 کلومیٹر فی گھنٹہ اور زیادہ سے زیادہ 50 کلومیٹر کی رفتار سے چلتی ہے۔ پل پر گاڑیاں 100 کلومیٹر فی گھنٹہ کی رفتار سے چلیں گی۔ پل کو مسافروں کی حفاظت کو مدنظر رکھتے ہوئے بنایا جا رہا ہے۔ اس منصوبے کے تحت گاڑیاں پہاڑوں میں بنائی گئی سرنگ کے ذریعے کیبل برج تک پہنچیں گی۔ کیبل برج کے بعد گاڑیاں دوبارہ ٹنل کے ذریعے مین روڈ پر پہنچیں گی۔ ٹنل کی تیاری کا کام تقریباً مکمل ہو چکا ہے۔
فی الحال، ممبئی-پونے ایکسپریس وے پر کھوپولی ایگزٹ اور سنہا گڑھ انسٹی ٹیوٹ کے درمیان فاصلہ 19 کلومیٹر ہے۔ مسنگ لنک کی تعمیر سے یہ فاصلہ کم ہو کر 13.3 کلومیٹر رہ جائے گا۔ منصوبے کی تکمیل کے بعد سفر کے وقت میں تقریباً 25 منٹ کی کمی ہو جائے گی۔ ممبئی-پونے سفر کے دوران، ٹرینوں کو کھوپولی کے قریب گھاٹ سیکشن کو عبور کرنا پڑتا ہے۔ گھاٹ سیکشن میں حادثات کے واقعات اکثر رپورٹ ہوتے رہتے ہیں۔ بعض اوقات تو مون سون کے دوران لینڈ سلائیڈنگ کی وجہ سے ٹریفک بھی متاثر ہوتی ہے۔ اس کی وجہ سے پہاڑیوں کے ساتھ ممبئی کی طرف جانے والی گلیوں میں سے ایک کو مانسون کے دوران بند کرنا پڑتا ہے۔ حادثات پر قابو پانے اور سال بھر ٹریفک کی بلا تعطل نقل و حرکت کو یقینی بنانے کے لیے، ممبئی-پونے ایکسپریس وے پر کھوپولی ایگزٹ اور کسگاؤں کے درمیان 13.3 کلومیٹر طویل مسنگ لنک بنایا جا رہا ہے۔
ملک کا سب سے اونچا کیبل برج دو پہاڑیوں کے درمیان بنایا جا رہا ہے تاکہ ممبئی-پونے ایکسپریس وے سے گزرنے والی گاڑیوں کو وادی کے گھماؤ والے راستے کے بجائے سیدھا راستہ فراہم کیا جا سکے۔ یہ ایک بہت مشکل منصوبہ ہے۔ اونچائی کی وجہ سے ہوا کی رفتار اس منصوبے میں رکاوٹوں کا باعث بن رہی ہے۔ جس کی وجہ سے منصوبہ تاخیر کا شکار ہو رہا ہے۔ اس پل کا ڈیزائن تیز ہواؤں کو مدنظر رکھتے ہوئے تیار کیا گیا ہے۔ اس ڈیزائن کو بیرون ملک ٹیسٹ کرنے کے بعد ہی اپنایا گیا ہے۔ اونچائی اور تیز ہواؤں کو مدنظر رکھتے ہوئے اس کا ڈیزائن اس طرح تیار کیا گیا ہے کہ اگر 250 کلومیٹر فی گھنٹہ کی رفتار سے ہوائیں چلیں تو بھی پل کو کچھ نہیں ہوگا۔
ممبئی پریس خصوصی خبر
ممبئی : کرلا میٹھی ندی بے ضابطگی میں مطلوب ملزمین گرفتار، کروڑوں روپے کی دھوکہ دہی اورفرضی اےایم یو تیار کرنے کا الزام

ممبئی : ممبئی اقتصادی ونگ اےاو ڈبلیو نے میٹھی ندی صاف صفائی اور بے ضابطگی کے کیس میں مطلوب ملزمین اور ٹھیکیدارکو گرفتار کرنے کا دعوی کیا ہےاے او ڈبلیو نے مفرورمطلوب سنیل شیام نارائن ایس ایم انفرا اسٹریکچر ، مہیش مادھو راؤ پروہت کو گرفتار کیا ہے میٹھی ندی کروڑوں روپے کے ٹھیکہ اور بے ضابطگی کی تفتیش کے دوران پولس نے کیس درج کیا تھا اس سےقبل تین ملزمین کو گرفتار کیاگیا تھا ای او ڈبلیو کے مطابق ۲۰۱۳ سے ۲۰۲۳ کو فرضی ایم اے یو تیار کر کے بی ایم سی افسران سے ساز باز کر کےکروڑوں روپےکی بل منظور کر لی گئی تھی ۲۰۲۱ سے ۲۰۲۴ میں کچرا نکالنے کےلئے مشین کی خریداری کی بھی تجویز منظور کی گئی تھی اور اسی کی آڑ میں کچرا کی صفائی کو لے کر کروڑوں روپے کی دھوکہ دہی کی گئی اس معاملہ میں پولس نے ملزم ایجنٹ کیتن کدم ، جئے جوشی اور میٹھی ندی کا ٹھیکیدار شیر سنگھ راٹھور کو گرفتار کیا گیا فرضی دستاویزات تیار کر کے ملزمین نے فرضی اے ایم یو بھی تیار کیا اور فرضی دستخط بھی کئےتھے ۔ ملزمین کو عدالت میں پیش کیا گیا اور عدالت نے ۱۶ دسمبر تک ریمانڈ پر بھیج دیا ۔
ممبئی پریس خصوصی خبر
ممبئی میں گلیوں کی حالت انتہائی خستہ… آتشزدگی کے بڑھتے واقعات پر آڈیٹ لازمی، ابوعاصم کا فنڈ فراہمی اور شہری مسائل کے حل کا پر زور مطالبہ

ممبئی : مہاراشٹر ناگپور سرمائی اجلاس میں ابوعاصم اعظمی نے عوامی مسائل پیش کرتے ہوئے ایوان کی توجہ اس جانب مبذول کروائی کہ جھوپڑپٹیوں میں صاف صفائی کا فقدان ہے اور حالت انتہائی خستہ ہے جس پر توجہ دینے کی ضرورت ہے انہوں نے کہا کہ جھوپڑپٹی کی صاف صفائی کیلئے ۵۰۰ سو کروڑ کا فنڈ فراہمی ہے لیکن دتک بستی یوجنا کے سبب جھوپڑپٹی علاقوں میں صفائی کا فقدان ہے جو مستقل ملازم ہے انہیں ۴۰ سے ۵۰ ہزار روپے فراہم ہوتا ہے لیکن یہی لوگ یومیہ مزدور کو مزدوری پر رکھ کر ۴ سے پانچ ہزار روپے فراہم کرتے ہیں اور اس لئے صرف دو گھنٹے میں ہی صفائی کا کام انجام دیا جاتا ہے جس سے صفائی کا مسئلہ برقرار رہتا ہے۔ گزشتہ چار برس سے گٹروں اور گلیوں کی صفائی سمیت تعمیری کام کےلئے کوئی فنڈ کی فراہمی نہیں ہوئی ہے بی ایم سی الیکشن منعقد نہیں ہوا ہے شیواجی نگر اور مانخورد کی گلیوں کی حالت زار ہے ایسے میں سرکار تعمیراتی کاموں کیلئے ۵ سے ۱۰ کروڑ بھی بہت مشکل سے فراہم کرتی ہے۔ اسی طرح سے ناگپور میں وقف کی املاک پر غیر قانونی قبضہ جات بھی عام ہے ناگپور کو راجہ بخت بلند شاہ نے بسایا تھاان کی تدفین یہاں عمل میں لائی گئی ہے اور۲۵ قبریں دو ایکڑ میں ہے جس پر عربی میں کتبہ بھی ہے راجہ بخت شاہ کے دو بیٹے جو منکر ہو گئے تھے اور بھگت شاہ اپنا نام رکھا تھا ان کی تدفین بھی یہاں ہوئی ہے ایسے میں سمادھی کی آڑ میں وقف کی جگہ اور ملکیت کو قبضہ کرنے کا سلسلہ شروع ہوُگیا ہے احمد نگر سے لے کر کلیان اور ممبئی میں وقف کی ملکیت پر آباد مزاروں کو سمادھی قرار دے کر وقف کی زمین پر قبضہ کیا جارہا ہے جو سراسر غلط ہے سرکار کو ناگپور میں وقف کی زمین پر بلڈنگ تیار کرنے پر کارروائی کرنی چاہیے ۔ واشم ضلع کر انجہ میں مندر کو پانچ کروڑ روپے فنڈ فراہم کیا گیا لیکن اگر یہی بات اقلیتوں کو فنڈ فراہمی کی ہوتی ہے تو پھر سرکار اسے فنڈ کی فراہمی نہیں کرتی قبرستان ندارد ہے لیکن قبرستانوں کو فنڈ نہیں دیا جاتا اگر کوئی قبرستان تیار ہوتا ہے تو اسے لینڈ جہاد کا نام دے کر ہنگامہ برپاُکیا جاتا ہے بی ایم سی نے ایک جی آر جاری کیا ہے جس کے سبب بی ایم ای پلاٹ اور ملکیت پر تعمیر کی اجازت دے سکتی ہے اور اسے اختیار ہے ایسے میں بی ایم سی ان ملکیت پر تعمیر کی اجازت دینے کے وقت مکینوں کا خیال رکھے اور ڈپولپمنٹ گراؤنڈ سے دو منزلہ اجازت دی جائے تاکہ شہریوں کو اس سے راحت ہو ۔ ممبئی شہر میں آتشزدگی کے بڑھتے واقعات پر اعظمی نے تشویش کا اظہار کرتے ہوئے فائر اڈیٹ کا مطالبہ کیا ہے اور کہا ہے کہ جتنی بھی آتشزدگی کے واقعات رونما ہوئے ہیں اس میں شارٹ سرکٹ کی وجہ ہے ایسے میں فائر اڈیٹ لازمی ہے جو اس کی خلاف ورزی کرتا ہے تو اس پر کارروائی ہو ۔
(جنرل (عام
نڈا نے کمل ناتھ، سدارامیا پر وندے ماترم کو نظرانداز کرنے کا الزام لگایا

نئی دہلی، 11 دسمبر، راجیہ سبھا میں قائد ایوان جے پی نڈا نے جمعرات کو کانگریس پر اپنا حملہ تیز کرتے ہوئے اس کے لیڈروں پر وندے ماترم کو بار بار کمزور کرنے کا الزام لگایا۔ قومی نشانوں پر بحث کے دوران ایک واضح مداخلت میں، نڈا نے الزام لگایا کہ مدھیہ پردیش کے سابق وزیر اعلیٰ کمل ناتھ نے ہر مہینے کے پہلے کام کے دن سرکاری پریکٹس سے وندے ماترم کو "خارج” کر دیا تھا، اور دعویٰ کیا کہ کرناٹک میں سدارامیا نے کانگریس کے ارکان سے کہا کہ وہ یوم دستور پر وندے ماترم نہ گائے۔ نڈا کے تبصرے اس گانے کی تاریخی اور ثقافتی اہمیت پر وسیع تر بحث کے پس منظر میں آئے، جسے طویل عرصے سے جدوجہد آزادی کی ایک ریلی کے طور پر منایا جاتا رہا ہے۔ انہوں نے استدلال کیا کہ کانگریس کی ماضی اور حال دونوں حکومتوں نے وندے ماترم کو قبول کرنے میں ہچکچاہٹ کا ایک نمونہ دکھایا، حالانکہ اس کی ہندوستان کی تہذیبی اخلاقیات سے گہرا تعلق ہے۔ ’’یہ بی جے پی، آر ایس ایس یا جن سنگھ کے بارے میں نہیں ہے،‘‘ نڈا نے کہا، ’’بلکہ ان الفاظ کے بارے میں ہے جو ہزاروں سال کی ہندوستانی تاریخ سے نکلے ہیں اور ہماری ثقافت سے الگ نہیں ہیں۔‘‘ مدھیہ پردیش میں کمل ناتھ کے اس وقت کے فیصلے کا ذکر کرتے ہوئے، نڈا نے اس بات کو اجاگر کرنے کی کوشش کی جسے انہوں نے قومی جذبات کو کمزور کرنے کی دانستہ کوشش قرار دیا۔ انہوں نے ایوان کو یاد دلایا کہ گانے پر تنازعہ کوئی نیا نہیں ہے، 1930 کی دہائی میں جواہر لعل نہرو کے اپنے تحفظات کی طرف اشارہ کرتے ہوئے، جب انہوں نے کمپوزیشن کے کچھ حصوں کو "مضحکہ خیز” یا عام لوگوں کے لیے سمجھنا مشکل قرار دیا۔ نڈا نے استدلال کیا کہ اس طرح کے رویے کانگریس کی عصری سیاست میں آگے بڑھے ہیں، جو اس کی ریاستی حکومتوں کے فیصلوں سے ظاہر ہوتے ہیں۔ کرناٹک کے حوالے نے بحث میں ایک نئی جہت کا اضافہ کیا، نڈا نے الزام لگایا کہ وہاں کی کانگریس کی قیادت والی حکومت نے سرکاری ترتیبات میں گانے کی تلاوت کو بھی محدود کر دیا ہے۔ ان کے تبصروں پر اپوزیشن بنچوں کی طرف سے شدید ردعمل سامنے آیا، کانگریس کے اراکین نے بی جے پی پر تاریخ کو مسخ کرنے اور انتخابی فائدے کے لیے ثقافتی نشانوں کی سیاست کرنے کا الزام لگایا۔ اس تبادلے نے قومی علامتوں پر نظریاتی تقسیم کو اجاگر کیا، جس میں بی جے پی نے وندے ماترم کو حب الوطنی کے لازوال اظہار کے طور پر تیار کیا اور کانگریس نے اپنے لیڈروں کے انتخاب کو عملی یا جامع قرار دیا۔ راجیہ سبھا میں اپنی تقریر کا اختتام کرتے ہوئے، قائد ایوان جے پی نڈا نے زور دے کر کہا کہ جاری بحث تب ہی معنی خیز ہوگی جب وندے ماترم کو قومی ترانہ اور قومی پرچم کی طرح احترام دیا جائے۔ انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ یہ گانا ہندوستان کی ثقافتی اقدار کو مجسم کرتا ہے اور مساوی شناخت کا مستحق ہے۔ اس کا جواب دیتے ہوئے کانگریس لیڈر جے رام رمیش نے ایوان کو یاد دلایا کہ ڈاکٹر راجیندر پرساد نے 1950 میں بھی ایسا ہی اعلان کیا تھا، اس بات کی تصدیق کرتے ہوئے کہ قومی ترانہ اور قومی گیت دونوں ایک ہی حیثیت رکھتے ہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ دستور ساز اسمبلی نے دہائیوں پہلے واضح طور پر اس برابری کی توثیق کی تھی۔
-
سیاست1 سال agoاجیت پوار کو بڑا جھٹکا دے سکتے ہیں شرد پوار، انتخابی نشان گھڑی کے استعمال پر پابندی کا مطالبہ، سپریم کورٹ میں 24 اکتوبر کو سماعت
-
سیاست6 سال agoابوعاصم اعظمی کے بیٹے فرحان بھی ادھو ٹھاکرے کے ساتھ جائیں گے ایودھیا، کہا وہ بنائیں گے مندر اور ہم بابری مسجد
-
ممبئی پریس خصوصی خبر6 سال agoمحمدیہ ینگ بوائزہائی اسکول وجونیئرکالج آف سائنس دھولیہ کے پرنسپل پر5000 روپئے کا جرمانہ عائد
-
جرم5 سال agoمالیگاؤں میں زہریلے سدرشن نیوز چینل کے خلاف ایف آئی آر درج
-
جرم6 سال agoشرجیل امام کی حمایت میں نعرے بازی، اُروشی چوڑاوالا پر بغاوت کا مقدمہ درج
-
خصوصی5 سال agoریاست میں اسکولیں دیوالی کے بعد شروع ہوں گے:وزیر تعلیم ورشا گائیکواڑ
-
جرم5 سال agoبھیونڈی کے مسلم نوجوان کے ناجائز تعلقات کی بھینٹ چڑھنے سے بچ گئی کلمب گاؤں کی بیٹی
-
قومی خبریں6 سال agoعبدالسمیع کوان کی اعلی قومی وبین الاقوامی صحافتی خدمات کے پیش نظر پی ایچ ڈی کی ڈگری سے نوازا
