Connect with us
Monday,21-April-2025
تازہ خبریں

مہاراشٹر

اداکار سلمان خان کی رہائش گاہ کے باہر فائرنگ سے متعلق کیس کے ملزم انوج تھاپن کی موت, بامبے ہائی کورٹ نے کہا کہ حراست میں موت واقع نہیں ہوتی۔

Published

on

Salman-&-Anuj-Thapan

ممبئی : ممبئی ہائی کورٹ نے انوج تھاپن موت کیس میں اہم بات کہی ہے۔ عدالت نے کہا کہ انوج تھاپن کی موت کو حراستی موت نہیں لگتی۔ انوج تھاپن 14 اپریل کو اداکار سلمان خان کی باندرہ رہائش گاہ کے باہر فائرنگ کا ملزم تھا۔ پولیس کی حراست میں اس کی موت ہوگئی۔ پولیس نے بتایا کہ اس نے کرائم برانچ کے لاک اپ ٹوائلٹ کے اندر خودکشی کر کے ہلاک کیا۔ انوج کے اہل خانہ نے الزام لگایا کہ ان کا پولیس حراست میں قتل کیا گیا۔ مجسٹریٹ کی تحقیقاتی رپورٹ کا حوالہ دیتے ہوئے ہائی کورٹ اس معاملے میں اپنے نتیجے پر پہنچی۔ جسٹس ریوتی موہتے ڈیرے اور پرتھوی راج چوان نے کہا، ‘نتائج سے پتہ چلتا ہے کہ وہ اکیلے باتھ روم گیا، اس بالٹی پر کھڑا ہوا اور پھر خود کو پھانسی لگا لی۔ ہمیں ایک معقول وضاحت دیں۔ جب 18 سالہ لڑکا اس کیس کا مرکزی ملزم بھی نہیں تو کوئی اسے کیوں مارنا چاہے گا؟’

پنجاب سے تھاپن کی ماں ریتا دیوی کی نمائندگی کرنے والے وکیل نشانت رانا اور سندیپ کٹکے نے کہا، “میں یہی پوچھ رہا ہوں۔” انہوں نے یکم مئی کو انوج تھاپن کی غیر فطری موت کی سی بی آئی تحقیقات کا مطالبہ کیا۔ رانا نے کہا کہ تھاپن کا یہ پہلا کیس نہیں تھا۔ وہ اسلحہ ایکٹ کے تحت دو مقدمات میں جیل میں تھا۔ ججوں نے کہا کہ سی سی ٹی وی فوٹیج میں تھاپن کے ساتھ بیت الخلا میں کسی کو بھی نہیں دکھایا گیا، اور تصاویر میں ایسی کوئی چیز ظاہر نہیں کی گئی جس سے یہ معلوم ہو سکے کہ اس نے جدوجہد کی یا مزاحمت کی۔ انہوں نے کہا کہ وہ اپنے بیٹے کو کھونے والی ماں کے خدشات اور جذبات کو سمجھ سکتے ہیں لیکن پولیس کی جانب سے اسے مارنے کی کوئی وجہ نہیں سمجھ سکتے۔

جسٹس موہتے ڈیرے نے کہا، ‘وہ گولی چلانے والا بھی نہیں ہے۔ پولیس کو اس کو مار کر کیا حاصل ہوگا؟… اس کے برعکس، وہ سب سے بہتر شخص ہوتا جو اسے ظاہر کرتا۔ وہ اسے سرکاری گواہ بھی بنا سکتے تھے۔ اگر کچھ ہوتا تو ہم سب سے پہلے ہوتے۔ لیکن ہمیں کوئی ایسی چیز نہیں ملی جو غلط لگتی ہو۔ سی سی ٹی وی سے صاف ظاہر ہے کہ واقعہ سے پہلے وہ بے چین تھا اور ادھر ادھر گھوم رہا تھا۔

جسٹس چوہان نے کہا کہ جسمانی طور پر مضبوط شخص ذہنی طور پر اتنا مضبوط نہیں ہو سکتا۔ اس نے کہا، ‘کون جانتا ہے کہ کن حالات نے اسے فوری طور پر یہ خاص فیصلہ لینے اور خود کو پھانسی پر لٹکانے پر مجبور کیا۔’ ججوں نے کہا کہ تھاپن نے سوچا ہو گا کہ اب میرے والدین کو مہاراشٹر آنے، ضمانت کے لیے درخواست دینے، وکلاء کی خدمات حاصل کرنے کے لیے بہت پیسہ خرچ کرنا پڑے گا۔

رانا نے کہا کہ ایک ماں اپنے بچے کو اچھی طرح جانتی ہے۔ جسٹس موہتے ڈیرے نے اختلاف کرتے ہوئے کہا، ‘کوئی جاننے کا دعویٰ نہیں کر سکتا… کوئی نہیں بتا سکتا کہ اس وقت کسی شخص کے ساتھ کیا ہوتا ہے۔ اسی وجہ سے خودکشیاں ہوتی ہیں۔ سماعت ملتوی کرتے ہوئے ہائی کورٹ نے کہا کہ ‘اگر ضروری ہوا تو ہم سی سی ٹی وی فوٹیج دیکھیں گے اور کوئی بھی حکم دینے سے پہلے اپنے ضمیر کو مطمئن کریں گے۔’

ممبئی پریس خصوصی خبر

ممبئی ای ڈی دفتر پر کانگریس کا قفل، کانگریس کارکنان کے خلاف کیس درج

Published

on

protest

ممبئی انفورسمنٹ ڈائریکٹوریٹ ای ڈی کے دفتر پر قفل لگاکر احتجاج کرنے پر پولس نے ۱۵ سے ۲۰ کانگریسی کارکنان کے خلاف کیس درج کرلیا ہے۔ ای ڈی کے دفتر پر اس وقت احتجاج کیا گیا جب اس میں تعطیل تھی, اور پہلے سے ہی مقفل دفتر پر کانگریس کارکنان نے قفل لگایا۔ پولس کے مطابق احتجاج کے دوران دفتر بند تھا, لیکن اس معاملہ میں کانگریس کارکنان اور مظاہرین کے خلاف کیس درج کر لیا گیا ہے۔ مظاہرین نے ای ڈ ی دفتر پر احتجاج کے دوران سرکار مخالف نعرہ بازئ بھی کی ہے, اور مظاہرین نے کہا کہ مودی جب جب ڈرتا ہے ای ڈی کو آگے کرتا ہے۔ راہل گاندھی اور سونیا گاندھی کے خلاف نیشنل ہیرالڈ کیس میں تفتیش اور ان کا نام چارج شیٹ میں شامل کرنے پر کانگریسیوں نے احتجاج جاری رکھا ہے۔ اسی نوعیت میں کانگریسیوں نے احتجاج کیا, جس کے بعد کیس درج کر لیا گیا, یہ کیس ایم آر اے مارگ پولس نے درج کیا اور تفتیش جاری ہے۔ اس معاملہ میں کسی کو گرفتار نہیں کیا گیا ہے, اس کی تصدیق مقامی ڈی سی پی پروین کمار نے کی ہے۔ پولس نے احتجاج کے بعد دفتر کے اطراف سیکورٹی سخت کر دی ہے۔

Continue Reading

بزنس

وسائی تعلقہ سے پالگھر ہیڈکوارٹر تک کا سفر اب ہوگا آسان، فیری بوٹ رو-رو سروس آج سے شروع، آبی گزرگاہوں سے سفر میں صرف 15 منٹ لگیں گے۔

Published

on

Ro-Ro-Sarvice

پالگھر : واسئی تعلقہ سے پالگھر ہیڈکوارٹر تک سفر کے لیے کھارودیشری (جلسر) سے مارمبل پاڈا (ویرار) کے درمیان فیری بوٹ رو-رو سروس آج (19 اپریل) سے آزمائشی بنیادوں پر شروع کی جارہی ہے۔ اس سے ویرار سے پالگھر تعلقہ کے سفر کے دوران وقت کی بچت ہوگی۔ اس منصوبے کو شروع کرنے کے لیے حکومتی سطح پر گزشتہ کئی ماہ سے کوششیں جاری تھیں۔ کھاراوادیشری میں ڈھلوان ریمپ یعنی عارضی جیٹی کا کام مکمل ہو چکا ہے جس کی وجہ سے یہ سروس شروع ہو رہی ہے۔ اس پروجیکٹ کی منصوبہ بندی مرکزی حکومت کی ‘ساگرمالا یوجنا’ کے تحت کی گئی تھی۔ اسے 26 اکتوبر 2017 کو 12.92 کروڑ روپے کی انتظامی منظوری ملی تھی، جب کہ 23.68 کروڑ روپے کی نظرثانی شدہ تجویز کو بھی 15 مارچ 2023 کو منظور کیا گیا تھا۔ فروری 2024 میں ورک آرڈر جاری کیا گیا تھا اور کام ٹھیکیدار کو سونپ دیا گیا تھا۔

پہلی فیری آزمائشی بنیادوں پر نارنگی سے 19 اپریل کو دوپہر 12 بجے شروع ہوگی۔ اس کے بعد باقاعدہ افتتاح ہوگا۔ کھارودیشری سے نارنگی تک سڑک کا فاصلہ 60 کلومیٹر ہے، جسے طے کرنے میں تقریباً ڈیڑھ گھنٹے کا وقت لگتا ہے۔ ساتھ ہی، آبی گزرگاہ سے یہ فاصلہ صرف 1.5 کلومیٹر ہے، جسے 15 منٹ میں طے کیا جا سکتا ہے۔ رو-رو سروس سے نہ صرف وقت بلکہ ایندھن کی بھی بچت ہوگی۔ مارمبل پاڑا سے کھارودیشری تک ایک فیری میں 15 منٹ لگیں گے اور گاڑیوں میں سوار ہونے اور اترنے کے لیے اضافی 15-20 منٹ کی اجازت ہوگی۔ 20 اپریل سے پہلی فیری روزانہ صبح 6:30 بجے ویرار سے چلے گی اور آخری فیری کھارودیشری سے شام 7 بجے چلے گی۔ نائٹ فیری بھی 25 اپریل سے شروع ہوگی اور آخری فیری کھارودیشری سے رات 10:10 بجے روانہ ہوگی۔

Continue Reading

سیاست

ادھو ٹھاکرے نے مہاراشٹر کے مفاد پر زور دیا، ادھو نے راج ٹھاکرے کے ساتھ آنے کے لیے رکھی کچھ شرائط، مراٹھی زبان کو لازمی کرنے کی بات کی

Published

on

Raj-&-Uddhav-Thakeray

ممبئی : شیو سینا یو بی ٹی کے سربراہ ادھو ٹھاکرے بھارتیہ کامگار سینا کے سالانہ اجلاس سے خطاب کر رہے تھے۔ محنت کش طبقے کی فوج کی تعریف کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ کوئی بھی کام شروع کرنا آسان ہو سکتا ہے۔ لیکن 57 پر، اسے جاری رکھنا مشکل ہے۔ اس میٹنگ میں خطاب کرتے ہوئے ادھو ٹھاکرے نے راج ٹھاکرے سے ہاتھ ملانے کے لیے کچھ شرائط رکھی تھیں۔

راج ٹھاکرے نے کہا، ‘میں مراٹھیوں اور مہاراشٹر کے فائدے کے لیے چھوٹے تنازعات کو بھی ایک طرف رکھنے کے لیے تیار ہوں۔ لیکن میری ایک شرط ہے۔ ہم لوک سبھا میں کہہ رہے تھے کہ مہاراشٹر سے تمام صنعتیں گجرات منتقل ہو رہی ہیں۔ اگر ہم اس وقت اس کی مخالفت کرتے تو وہاں حکومت نہ بنتی۔ ریاست میں ایک ایسی حکومت ہونی چاہئے جو مہاراشٹر کے مفادات کے بارے میں سوچے۔ پہلے حمایت، اب مخالفت اور پھر سمجھوتہ، یہ کام نہیں چلے گا۔ فیصلہ کریں کہ جو بھی مہاراشٹر کے مفادات کی راہ میں آئے گا میں اس کا استقبال نہیں کروں گا، ان کے ساتھ نہیں بیٹھوں گا۔ پھر مہاراشٹر کے مفاد میں کام کریں۔

ادھو نے مزید کہا کہ ہم نے اپنے اختلافات دور کر لیے ہیں، لیکن پہلے ہمیں یہ فیصلہ کرنے دیں کہ کس کے ساتھ جانا ہے۔ فیصلہ کریں کہ آپ مراٹھی کے مفاد میں کس کی حمایت کریں گے۔ پھر غیر مشروط حمایت دیں یا مخالفت، مجھے کوئی اعتراض نہیں۔ میری شرط صرف مہاراشٹر کا مفاد ہے۔ لیکن باقی عوام ان چوروں کو حلف اٹھانا چاہیے کہ وہ ان سے نہ ملیں گے، نہ دانستہ یا نادانستہ ان کی حمایت یا تشہیر کریں گے۔ ادھو ٹھاکرے نے راج ٹھاکرے کو اس طرح جواب دیا۔ دراصل، ایک انٹرویو میں راج ٹھاکرے نے ادھو ٹھاکرے سے ہاتھ ملانے کا اشارہ دیا تھا اور کہا تھا کہ ہمارے تنازعات مہاراشٹر کے مفاد میں غیر اہم ہیں۔ ادھو ٹھاکرے نے اس بیان پر ردعمل ظاہر کیا ہے۔

ادھو نے کہا، آؤ، ممبئی میں برسوں سے رہنے والے مراٹھی لوگوں کو مراٹھی سکھائیں، ہمیں اس کا اچھا جواب مل رہا ہے۔ بہت سے شمالی ہندوستانی لوگ کلاسوں میں آ رہے ہیں۔ ادھو ٹھاکرے نے کہا کہ مہاراشٹر میں رہنے والے ہر شخص کو مراٹھی جاننا چاہیے، یہ لازمی ہونا چاہیے۔ ادھو نے کہا کہ اندھا دھند گھومنے سے ہم ہندو نہیں بن جاتے۔ ہندی بولنے کا مطلب ہے کہ ہم ہندو ہیں، گجراتی بولنے کا مطلب ہے کہ ہم ہندو ہیں… ہرگز نہیں۔ ہم مراٹھی بولنے والے، کٹر محب وطن ہندو ہیں۔ لیکن وہ وقف بورڈ کے ذریعہ لسانی دباؤ کے ذریعہ لوگوں کے درمیان تنازعات کو ہوا دینا چاہتے تھے اور اس طرح کے بل کو پاس کروانا چاہتے تھے۔ ان کا مشن اس بات کو یقینی بنانا ہے کہ کوئی بھی ساتھ نہ آئے۔

Continue Reading
Advertisement

رجحان

WP2Social Auto Publish Powered By : XYZScripts.com