جرم
داپولی ریزورٹ کیس: سینا (یو بی ٹی) لیڈر انیل پراب کی جائیداد کو مسمار کرنے کا امتناعی حکم منسوخ کر دیا گیا۔

مہاراشٹر: مہاراشٹر کے رتناگیری کی ایک عدالت نے ضلع کے داپولی میں شیوسینا (یو بی ٹی) کے رہنما انیل پراب کے قریبی ساتھی سدانند کدم کی ملکیت والے سائی ریزورٹ کو منہدم کرنے کے حکم امتناعی کو منسوخ کر دیا ہے۔ رتناگیری کے کھیڈ کی ضلعی عدالت نے 4 نومبر کو جاری اپنے حکم میں کہا، یہ صرف تعمیراتی قوانین کی خلاف ورزی کا معاملہ نہیں ہے، بلکہ مدعی (کدم) نے کوسٹل ریگولیشن زون (CRZ) کے قواعد و ضوابط کی خلاف ورزی کی ہے۔ . اس میں کہا گیا ہے کہ اگر اس طرح کا ڈھانچہ محفوظ ہے تو اسے عدالت غیر قانونی تصور کرے گی۔ قدم نے پراب سے پلاٹ خرید کر ریزورٹ تعمیر کیا تھا۔ جون 2021 میں، رتناگیری کلکٹر کے ذریعہ انہدام کا نوٹس جاری کیا گیا تھا کیونکہ اس کے پاس مطلوبہ اجازت نہیں تھی۔ کدم نے بعد میں نوٹس کے خلاف رتناگیری کے کھیڈ کی ایک سول عدالت میں مقدمہ دائر کیا، جس نے مارچ 2023 میں انہدام کے خلاف حکم امتناعی جاری کیا۔ اس کے بعد مہاراشٹر حکومت نے کلکٹر کے ذریعے امتناعی حکم کے خلاف اپیل دائر کی۔ کھیڑ کے ایڈہاک ڈسٹرکٹ جج پی ایس چند گوڈے نے 4 نومبر کے حکم امتناعی کو کالعدم قرار دیتے ہوئے کہا کہ اگر اس طرح کے ڈھانچے کی تعمیر کو تحفظ دیا جاتا ہے تو یہ عدالت کی طرف سے غیر قانونی قرار پائے گا۔
عدالت نے کہا کہ کدم نے یہ جائیداد “اپنے خطرے پر” بنائی تھی۔ عدالت نے کہا، ’’وہ (کدم) تعمیر کے وقت ان حالات سے واقف تھے کہ نو ڈیولپمنٹ زون کے اندر تعمیر کی اجازت نہیں ہے‘‘۔ سپریم کورٹ کے ایک سابقہ حکم کا حوالہ دیتے ہوئے ضلعی عدالت نے کہا کہ ملک کے قانون کی پیروی اور عمل درآمد ہونا چاہیے۔ عدالت عظمیٰ کے حکم پر انحصار کرتے ہوئے، عدالت نے کہا، “کوسٹل ریگولیشن زون، قواعد کی خلاف ورزی کرتے ہوئے تعمیرات کو ہلکے سے نہیں لیا جانا چاہیے اور جو اس کی شرائط کی خلاف ورزی کرتا ہے وہ اپنے خطرے پر ایسا کرتا ہے۔” عدالت نے کہا کہ ’’یہ صرف تعمیراتی قوانین کی خلاف ورزی کا معاملہ نہیں ہے بلکہ مدعی (کدم) نے سی آر زیڈ کے قواعد و ضوابط کی خلاف ورزی کی ہے‘‘۔ اس میں مزید کہا گیا ہے کہ کدم نے متعلقہ حکام کی اجازت کے بغیر اور منظور شدہ منصوبہ کی حدود سے باہر تعمیر کی ہے۔ عدالت نے کہا کہ کدم کو ناقابل تلافی نقصان نہیں پہنچے گا کیونکہ ان کے پاس نیشنل گرین ٹریبونل سے رجوع کرنے کا قانونی طور پر موثر علاج ہے۔ “سہولت کا توازن مہاراشٹر کی حکومت کے حق میں ہے۔ اگر تعمیر کو عدالت کے ہاتھوں محفوظ رکھا جاتا ہے، تو یہ عدالت کے ہاتھوں غیر قانونی ہونے کے تحفظ کے مترادف ہوگا،” حکم میں کہا گیا ہے۔
حکومت نے دعویٰ کیا کہ سائی ریزورٹ غیر قانونی تھا کیونکہ اس کے پاس مطلوبہ اجازت نہیں تھی اور یہ سی آر زیڈ کے اصولوں کی خلاف ورزی تھی۔ قدم نے پراب سے پلاٹ خریدا کیونکہ وہ اس کی دیکھ بھال نہیں کر سکتا تھا۔ قدم نے دعویٰ کیا کہ ریزورٹ غیر قانونی طور پر تعمیر نہیں کیا گیا تھا اور تمام اجازتیں لی گئی تھیں۔ عدالت نے اپنے حکم میں کہا کہ 2017 میں جب پہلے مالک کو پلاٹ پر تعمیر کی اجازت دی گئی تو یہ صرف ایک گراؤنڈ پلس ون فلور کے ڈھانچے کے لیے تھا۔ تاہم، موجودہ مالک (کدم) نے ایک گراؤنڈ پلس دو منزلہ ڈھانچہ بنایا، اس نے کہا۔ عدالت نے کہا کہ یہ بالکل واضح ہے کہ تعمیرات منظور شدہ منصوبے سے زیادہ ہیں۔ اس میں مزید کہا گیا کہ یہ تعمیر CRZ-III زون میں تھی، جو کہ کوئی ترقیاتی زون نہیں ہے اور کدم نے تعمیر سے پہلے متعلقہ محکمہ یا وزارت سے اجازت نہیں لی تھی۔ “تعمیر مکمل ہونے کے بعد بھی، مدعی نے مذکورہ حکام سے اجازت حاصل نہیں کی ہے۔ جب تک کہ مقدمہ دائر کیا جاتا ہے یا مقدمہ کے زیر التواء ہونے تک، مذکورہ حکام کی جانب سے سوٹ کی جائیداد پر تعمیرات کی کوئی اجازت نہیں ہوتی ہے”۔ حکم نے کہا. ,
جرم
بھیونڈی میں مولانا پر 17 سالہ نوجوان کے قتل کا الزام، ساڑھے 4 سال بعد قتل کا انکشاف، مولانا گرفتار

ممبئی/تھانے : ممبئی سے متصل تھانے کے بھیونڈی سے ایک چونکا دینے والا واقعہ سامنے آیا ہے۔ اس واقعے نے بالی ووڈ فلم دریشیام کی کہانی لوگوں کے ذہنوں میں تازہ کر دی ہے۔ ساڑھے 4 سال بعد پولیس نے 17 سالہ لڑکے کے قتل میں ملوث مولانا کو گرفتار کرلیا۔ اس معاملے میں پولیس نے جو انکشافات کیے ہیں۔ وہ روح کانپنے والا ہے۔ معلوم ہوا ہے کہ نابالغ کو قتل کر کے اس کی لاش کو دکان میں دفن کر دیا گیا تھا۔ پولیس کے مطابق شعیب نامی نوجوان 20 نومبر 2020 کو بھیونڈی کے نوی بستی علاقے سے لاپتہ ہو گیا تھا۔ اس کے بعد اہل خانہ نے پولیس اسٹیشن میں بیٹے کی گمشدگی کی رپورٹ درج کرائی تھی۔ یہ معاملہ کئی سالوں تک سرد خانے میں پڑا رہا۔ سال 2023 میں ایک مقامی شخص نے پولیس کو اطلاع دی کہ شعیب کے قتل میں مولانا کا کردار مشکوک ہے۔ اس کے بعد پولیس نے دوبارہ اہل خانہ سے رابطہ کیا اور مولانا کو پوچھ گچھ کے لیے بلایا لیکن چالاک مولانا انہیں چکمہ دے کر فرار ہو گئے اور ریاست چھوڑ کر روپوش ہو گئے۔
پولیس تقریباً ڈیڑھ سال کے وقفے کے بعد مولانا غلام ربانی کو گرفتار کرنے میں کامیاب ہوئی ہے۔ ربانی نے نابالغ کو اس لیے قتل کیا کہ اس نے ایک نابالغ کے ساتھ زیادتی کی تھی۔ نوجوان نے مولانا کو ایسا کرتے دیکھا تھا۔ پولیس کا کہنا ہے کہ مولانا نے نابالغ کو اس لیے قتل کیا کیونکہ اسے ڈر تھا کہ اس کی گھناؤنی حرکت لوگوں کے سامنے آ جائے۔ چنانچہ اس نے شعیب کو اپنی دکان پر بلایا اور پھر اسے بے دردی سے قتل کر کے لاش کو دفن کر دیا۔
مولانا کو گرفتار کرنے کے ساتھ ہی پولیس نے دکان سے نابالغ لڑکے کا کنکال بھی برآمد کر لیا ہے۔ ان کو تحقیقات کے لیے فرانزک لیب بھیج دیا گیا ہے۔ پولیس کا دعویٰ ہے کہ مولانا نے دوران تفتیش اپنے جرم کا اعتراف کر لیا ہے۔ پولس اس ہولناک واقعہ میں مضبوط چارج شیٹ داخل کرنے کی تیاری کر رہی ہے تاکہ کوئی دوبارہ ایسی حرکت کرنے کی جرات نہ کر سکے۔ اس معاملے میں نابالغ کو قتل کرنے کے بعد مولانا نے اس کے اہل خانہ سے بھی رابطہ قائم رکھا۔ وہ مجھے نماز پڑھاتے رہے۔ اس نے خصوصی دعاؤں کے لیے پیسے بھی لیے۔ وہ گھر والوں کے سامنے بے گناہ ہونے کا ڈرامہ کرتا رہا۔
جرم
ممبئی انسانی اسمگلنگ ریکیٹ کا پردہ فاش مغربی بنگال اور حیدرآباد گرفتاری

ممبئی : ممبئی وڈالاٹی ٹی پولیس نے انسانی اسمگلنگ کے کیس میں حیدر آباد، مغربی بنگال سے بچہ انسانی اسمگلروں کو گرفتار کرنے کا دعوی کیا ہے۔ تفصیلات کے مطابق وڈالا ٹی ٹی پولیس اسٹیشن میں شکایت کنندہ امر دھیرنے 65 سالہ نے خاکروب نے 5 اگست 2024 ء کو اپنے نواسہ کی گمشدہ کی شکایت درج کروائی تھی, اس کے بعد یہ معلوم ہوا کہ انیل پورنیہ اسما شیخ، شریف شیخ، آشا پوار نے ایک لاکھ 60 ہزار روپے میں بچہ کو فروخت کیا ہے۔ اس کے بعد ملزم انیل پورنیہ،اسما شیخ، شریف شیخ کے خلاف انسانی اسمگلنگ کا کیس درج کر لیا گیا تھا ملزم انیل پورتیہ، اسما شیخ کو ممبئی سے گرفتار کیا گیا, اس میں ملوث ملزمہ آشا پوار بھی ملوث تھی۔ اس کے بعد پولیس نے آشا پوار کی تلاش شروع کر دی اور حیدر آباد سے اسے گرفتار کر لیا گیا۔ پولیس تفتیش میں ملزمین نے بتایا کہ متاثرہ بچہ کو بھونیشور اسٹیشن اڑیسہ میں ریشماں نامی خاتون نے فروخت کیا, اس کی ٹیکنیکل تفتیش کی گئی تو معلوم ہوا کہ ملزمہ یہاں بھونیشور میں دانت کے اسپتال میں زیر ملازمت ہے, اور یہاں ہائی ٹیک اسپتال میں کام کرتی ہے, لیکن بھونیشور میں جب پولیس ٹیم پہنچی تو اس نے یہاں سے ترک ملازمت کر لی تھی, اور پھر معلوم ہوا کہ مطلوب ملزمہ مغربی بنگال میں ہے۔ اس کے بعد پولیس نے اس کی تلاش شروع کر دی اور پولیس نے مغوی بچہ اور دیگر تین بچوں کو برآمد کر لیا۔ اس ایک ساتھ ہی ریشماں سنتوش کمار بنرجی 43 سالہ کو گرفتار کر کے عدالت میں پیش کیا, اس کے ساتھ ہی تین سال کے بچہ کو عدالت میں حاضر کیا گیا تو بچہ کی تحویل پولیس کو دیدی گئی تمام مرحلہ مکمل کرنے کے بعد پولیس نے بچہ کا میڈیکل کروایا تو اس کے جسم پر زخموں کے نشان پائے گئے۔ ملزمین نے بچہ کو تشدد کا نشانہ بنایا ہے اس لئے بچہ پر ظلم و ستم کا کیس بھی درج کیا گیا, یہ کارروائی ممبئی پولیس کمشنر وویک پھنسلکر اور اسپیشل کمشنر دیوین بھارتی ایڈیشنل کمشنر انیل پارسکر اور ڈی سی پی راگسودھا کی ایما پر کی گئی۔
جرم
میرابھائندرتقریبا 32 کروڑ کی منشیات ضبطی، ایک ہندوستانی خاتون سمیت دو نائیجرائی گرفتار، سوشل میڈیا پر گروپ تیار کر کے ڈرگس فروخت کیا کرتے تھے

ممبئی : میرا بھائیندر پولیس نے ایک ہندوستان خاتون سمیت دو غیر ملکی ڈرگس منشیات فروشوں کو گرفتار کرنے کا دعوی کیا ہے۔ میرا بھائیندر کرائم برانچ کو اطلاع ملی تھی کہ کاشی میرا میں شبینہ شیخ کے مکان پر منشیات کا ذخیرہ ہے اور وہ منشیات فروشی میں بھی ملوث ہے، اس پر پولیس نے چھاپہ مار کر 11 کلو 830 گرام وزن کی کوکین برآمد کی ہے۔ اس کے خلاف نوگھر پولیس میں این ڈی پی ایس کے تحت معاملہ درج کر لیا گیا، گرفتار ملزمہ نے پولیس کو تفتیش میں بتایا کہ وہ یہ منشیات غیر ملکی شہری انڈے نامی شخص سے خریدا کرتی تھی اور انڈری میرا روڈ میں ہی مقیم ہے اسے بھی گرفتار کیا گیا اور اس کے قبضے سے بھی منشیات ضبط کی گئی اور نائیجرائی نوٹ 1000 برآمد کی گئی اور 100 امریکن ڈالر کی 14 نوٹ بھی ملی ہے۔ اس معاملہ میں تفتیش کے بعد دو نائیجرنائی اور ایک ہندوستانی خاتون کو گرفتار کیا گیا ہے، ان کے قبضے سے دو کروڑ تیس لاکھ روپے کی منشیات ضبط کی گئی ہے۔ اس کے علاوہ 100 امریکن ڈالر کی 14 نوٹ چار موبائل فون اس کے علاوہ 22 کروڑ تیس لاکھ روپے کی منشیات ضبطی کا بھی دعوی کیا ہے, یہ کارروائی میرا بھائیندر پولیس کمشنر مدھو کر پانڈے ایڈیشنل کمشنر دتاترے شندے، اویناش امبورے سمیت کرائم برانچ کی ٹیم نے انجام دی ہے۔ کرائم برانچ نے بتایا کہ یہ کوکین یہ نائیجرائی پیٹ میں چھپا کر یہاں لایا کرتے تھے۔ یہ کوکین ساؤتھ امریکہ میں تیار کیا جاتا ہے، یہ کوکین ہوائی جہازکے معرفت انسانی جسم میں چھپا کر لایا جاتا ہے۔ پہلے یہ ممبئی ائیر پورٹ پر پہنچایا جاتا ہے اور پھر ممبئی میں سڑکوں کے راستے سے متعدد علاقوں میں فروخت کیا جاتا ہے۔ سوشل میڈیا پر متعدد گروپ تیار کرکے ملزمین ڈرگس فروخت کیا کرتے ہیں۔
-
سیاست6 months ago
اجیت پوار کو بڑا جھٹکا دے سکتے ہیں شرد پوار، انتخابی نشان گھڑی کے استعمال پر پابندی کا مطالبہ، سپریم کورٹ میں 24 اکتوبر کو سماعت
-
ممبئی پریس خصوصی خبر5 years ago
محمدیہ ینگ بوائزہائی اسکول وجونیئرکالج آف سائنس دھولیہ کے پرنسپل پر5000 روپئے کا جرمانہ عائد
-
سیاست5 years ago
ابوعاصم اعظمی کے بیٹے فرحان بھی ادھو ٹھاکرے کے ساتھ جائیں گے ایودھیا، کہا وہ بنائیں گے مندر اور ہم بابری مسجد
-
جرم5 years ago
مالیگاؤں میں زہریلے سدرشن نیوز چینل کے خلاف ایف آئی آر درج
-
جرم5 years ago
شرجیل امام کی حمایت میں نعرے بازی، اُروشی چوڑاوالا پر بغاوت کا مقدمہ درج
-
خصوصی5 years ago
ریاست میں اسکولیں دیوالی کے بعد شروع ہوں گے:وزیر تعلیم ورشا گائیکواڑ
-
جرم4 years ago
بھیونڈی کے مسلم نوجوان کے ناجائز تعلقات کی بھینٹ چڑھنے سے بچ گئی کلمب گاؤں کی بیٹی
-
قومی خبریں6 years ago
عبدالسمیع کوان کی اعلی قومی وبین الاقوامی صحافتی خدمات کے پیش نظر پی ایچ ڈی کی ڈگری سے نوازا