(جنرل (عام
سابق وزیر اعلیٰ پرکاش سنگھ بادل کے آخری دیدار کیلئے لوگوں کا امڑا ہجوم، 2 روزہ قومی سوگ کا اعلان
منگل کی رات سابق وزیر اعلیٰ پرکاش سنگھ بادل 95 سال کی عمر میں انتقال کر گئے۔ انہیں سانس لینے میں تکلیف کی شکایت کے بعد 16 اپریل کو موہالی کے فورٹس اسپتال میں داخل کرایا گیا تھا، اسپتال میں جہاں انہوں نے 25 اپریل کی شام 7.42 بجے آخری سانس لی۔ ان کے جسد خاکی کو آخری درشن کے لیے چندی گڑھ میں شرومنی اکالی دل کے دفتر میں رکھا گیا ہے۔ جہاں ہریانہ ودھان سبھا کے اسپیکر گیان چند گپتا، پنجاب کے سابق سی ایم راجندر کور بھٹل، ہریانہ کے سابق سی ایم اوم پرکاش چوٹالہ، بلوندر سنگھ بھنڈاد کے علاوہ اکالی لیڈران اور ان کے حامی انہیں خراج عقیدت پیش کر رہے ہیں۔ کچھ دیر بعد وزیر اعظم نریندر مودی بھی چندی گڑھ پہنچ کر انہیں خراج عقیدت پیش کریں گے۔
ان کا آخری سفر بعد میں دوپہر میں چندی گڑھ سے بھٹنڈہ تک نکالا جائے گا۔ جمعرات یعنی کل ان کی آخری رسومات بادل گاؤں میں ادا کی جائیں گی۔ وہیں، بھٹنڈہ-بادل روڈ پر کینو کے باغ میں 2 ایکڑ جگہ خالی کی جا رہی ہے۔ گاؤں کے شمشان گھاٹ میں جگہ کی کمی کے باعث ان کی آخری رسوم کھیت میں ادا کی جائے گی۔
پرکاش سنگھ بادل ملک کی سیاست کے سب سے بزرگ لیڈر تھے۔ ان کے انتقال پر مرکزی حکومت نے دو روزہ قومی سوگ کا اعلان کر دیا ہے، جس میں ملک بھر میں لہرائے جانے والے پرچم کو دو دن تک آدھا جھکا دیا جائے گا۔ ساتھ ہی تمام سرکاری تفریحی پروگرام بھی منسوخ کر دیے گئے ہیں۔ پنجاب میں کل بروز جمعرات سرکاری تعطیل کا اعلان کر دیا گیا ہے۔
پرکاش سنگھ بادل کی پیدائش آٹھ دسمبر 1927 کو پنجاب کے فازلکہ کے ابو کھرانہ گاوں میں ہوئی تھی۔ انہوں نے سال 1947 میں شیرومنی اکالی دل پارٹی کے رکن کے طور پر اپنے سیاسی کریئر کی شروعات کی تھی۔ وہ پنجاب کے پانچ مرتبہ وزیر اعلی رہے۔ پرکاش سنگھ بادل نے پہلی مرتبہ 1970 سے 1871 تک پنجاب کے وزیر اعلی کی ذمہ داری سنبھالی، پھر 1977 سے 1980، پھر 1997 سے 2005 تک، 2007 سے 2012 تک اور 2012 سے 2017 تک کل پانچ مرتبہ پنجاب کے وزیر اعلی رہے۔ پرکاش سنگھ بادل لوک سبھا کے رکن بھی رہے۔ 1977 میں مرارجی دیسائی کی سرکار میں انہوں نے مرکزی وزیر زراعت کی ذمہ داری بھی سنبھالی تھی۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق پرکاش سنگھ بادل نے اپنے نام کئی ریکارڈ کئے۔ 1952 میں انہوں نے سب سے کم عمر میں سرپنچ بننے کا ریکارڈ اپنے نام کیا تھا۔ پھر 1970 میں وہ سب سے کم عمر وزیر اعلی بنے تھے۔
(جنرل (عام
واٹسن نے گولڈ کوسٹ ٹی 20 آئی سے قبل شبمن گل کو ‘مضحکہ خیز باصلاحیت’ بلے باز قرار دیا

گولڈ کوسٹ، 5 نومبر (آئی اے این ایس) سابق بلے باز شین واٹسن نے ہندوستانی اوپنر شبمن گل کی اپنی بیٹنگ میں تسلسل برقرار رکھنے کی تعریف کی ہے اور کہا ہے کہ انہیں مختلف فارمیٹس میں اپنانے میں زیادہ وقت نہیں لگے گا۔ انہوں نے اوپنر کو حیرت انگیز تکنیک کے ساتھ ‘مضحکہ خیز باصلاحیت’ بلے باز قرار دیا۔ جب کہ گل تمام فارمیٹس میں ایک اہم شخصیت ہیں، ستمبر 2025 میں فارمیٹ میں واپسی کے بعد سے ان کی ٹی 20 آئی پرفارمنس تشویشناک رجحان کو ظاہر کرتی ہے، کیونکہ اس نے دس اننگز میں 24.14 کی اوسط اور 148.24 کے اسٹرائیک ریٹ سے صرف 170 رنز بنائے ہیں۔ آسٹریلیا کے جاری دورے میں، وہ جدوجہد کر رہے ہیں، انہوں نے پانچ میچوں کی سیریز کے پہلے تین میچوں میں 37 ناٹ آؤٹ، 5 اور 15 رنز بنائے۔ بدھ کو یہاں صحافیوں سے بات کرتے ہوئے، واٹسن نے اس بات کی عکاسی کی کہ ایک جدید ٹیم کے بلے باز کے لیے بار بار تبدیل ہونے والے فارمیٹس کے مرحلے سے گزرنا کتنا مشکل ہوتا ہے اور کہا، "یہ یقینی طور پر ایک چیلنج ہے اور آپ اسے جتنا زیادہ کریں گے، اتنا ہی بہتر ہو گا کہ آپ کو اپنی تکنیک، اپنے گیم پلان میں، آپ کو اپنی تکنیک، اپنے گیم پلان میں، آپ کی ذہنیت کو ہر وقت ہر فارمیٹ میں بہترین انداز میں ڈھالنے کے قابل ہو جائے گا۔ ایڈجسٹمنٹ۔” چوتھا ٹی 20 آئی ایک تاریخی کھیل ہوگا، کیونکہ یہ پہلا موقع ہوگا جب ہندوستان اور آسٹریلیا گولڈ کوسٹ کے کارارا اوول (جسے پہلے پیپلز فرسٹ اسٹیڈیم کہا جاتا تھا) میں کھیلا جائے گا۔ واٹسن نے اس اسٹیڈیم میں ایک بڑے ایونٹ کی میزبانی کے بارے میں جوش کا اظہار کیا اور کہا، "گولڈ کوسٹ کے لیے یہ ایک حیرت انگیز موقع ہے کہ وہ اپنی ناقابل یقین قدرتی خوبصورتی کا مظاہرہ کر سکے۔ ہندوستانی ٹیم کے لیے یہاں آنا، گولڈ کوسٹ کے لیے اس کیلیبر کا کھیل دیکھنے کے قابل ہونا، گولڈ کوسٹ کی کمیونٹی کے لیے ایک بہت ہی خاص چیز ہے۔ اس لیے مجھے یقین ہے کہ ہندوستانی شائقین اس طرح سے لطف اندوز ہوں گے۔ ٹورنامنٹ.”
(جنرل (عام
ہندوستان کے لیے طویل مدتی سونے کی پالیسی کو وقف کرنے کا وقت : ایس بی آئی

نئی دہلی، اسٹیٹ بینک آف انڈیا (ایس بی آئی) کی تحقیق نے بدھ کے روز سونے پر ایک جامع طویل مدتی پالیسی کا مطالبہ کیا، جس میں معیشت میں سونے کے کردار کی وضاحت کرنے کی ضرورت پر زور دیا گیا ہے — چاہے وہ ایک شے کے طور پر ہو یا پیسے کے طور پر — اور اسے ہندوستانی صارفین کی طرف سے کیسے سمجھا جاتا ہے۔ ایس بی آئی میں گروپ چیف اکنامک ایڈوائزر، ڈاکٹر سومیا کانتی گھوش کی تصنیف کردہ ایک رپورٹ میں، یہ نوٹ کیا گیا کہ سونے کے لیے ہندوستان کی ثقافتی وابستگی، سرمایہ کاری کے اثاثے کے طور پر اس کے کردار اور افراط زر کے خلاف ایک ہیج کے ساتھ مل کر، ملک کے لیے ایک واضح، آگے نظر آنے والی سونے کی پالیسی وضع کرنا ضروری بناتی ہے۔ گھوش نے رپورٹ میں لکھا، "اب وقت آ گیا ہے کہ سونے کے بارے میں ایک جامع پالیسی وضع کی جائے۔ یہ بتانا ضروری ہے کہ سونا کیا ہے — ایک شے یا پیسہ — اور اسے اس کے حتمی صارف کس طرح سمجھتے ہیں،” گھوش نے رپورٹ میں لکھا۔ رپورٹ نے مشرق اور مغرب میں سونے کو کس طرح دیکھا جاتا ہے اس میں واضح فرق کی نشاندہی کی۔ مغربی معیشتوں میں، سونے کو بڑے پیمانے پر عوامی ملکیت کے طور پر دیکھا جاتا ہے جس کی شکل صدیوں کی جنگوں اور معاشی بدحالی کی وجہ سے بنتی ہے، جب کہ ایشیائی ممالک جیسے ہندوستان، جاپان، کوریا اور چین میں، سونے کو ذاتی ملکیت کے طور پر دیکھا جاتا ہے — ایک ذاتی اثاثہ اور مالی تحفظ کی علامت۔ گھوش نے وضاحت کی کہ سونے کے ساتھ اس گہرے ثقافتی تعلق نے ایشیائی گھرانوں کو خالص خریدار بنا رکھا ہے، یہاں تک کہ سونے کے بارے میں مغرب کا رویہ ابھرا ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ ہندوستان کا موجودہ نقطہ نظر، جو کہ پیداواری استعمال کے لیے مانگ کو کم کرنے اور موجودہ سونے کی ری سائیکلنگ پر توجہ مرکوز کرتا ہے، کو منیٹائزیشن کی کوششوں کی طرف بڑھنا چاہیے جو مستقبل کی سرمایہ کاری پر مثبت اثر ڈال سکتے ہیں۔ رپورٹ میں وسیع تر مالیاتی شعبے کی اصلاحات میں سونے کو ضم کرنے کے بارے میں بات چیت کی تجویز پیش کی گئی ہے — ممکنہ طور پر سونے سے چلنے والی پنشن سکیموں جیسے آلات کے ذریعے — اور اس طرح کی کوششوں کو ہندوستان کے سرمائے کے کھاتے کی تبدیلی کے طویل مدتی ہدف کے ساتھ ہم آہنگ کرنا ہے۔ ہندوستان سونے کے لیے دنیا کی سب سے بڑی منڈیوں میں سے ایک ہے، گھر والے اسے قیمت کے ذخیرے کے طور پر پسند کرتے ہیں، سرمایہ کار اسے محفوظ پناہ گاہ کے طور پر دیکھتے ہیں، اور عالمی غیر یقینی صورتحال کے درمیان مرکزی بینکوں نے اپنی ہولڈنگز میں اضافہ کیا ہے۔ 2025 میں سونے کی قیمتوں میں اضافہ ہوا ہے، سال بہ تاریخ (وائی ٹی ڈی) میں 50 فیصد سے زیادہ اضافہ ہوا ہے، جو کہ جغرافیائی سیاسی تناؤ، اقتصادی غیر یقینی صورتحال، اور امریکی ڈالر کے کمزور ہونے کی وجہ سے ہے۔ اکتوبر میں مختصر طور پر $4,000 فی اونس سے نیچے گرنے کے بعد، نومبر میں سونے کی قیمتیں واپس اس نشان سے اوپر آگئیں۔ ایک اثاثہ طبقے کے طور پر سونے کی بڑھتی ہوئی کشش نے بھی ایکسچینج ٹریڈڈ فنڈز (ای ٹی ایف) میں آمد کو بڑھایا ہے۔ ایفوائی25 کے اپریل اور ستمبر کے درمیان، گولڈ ای ٹی ایف میں آمد میں 2.7 گنا اضافہ ہوا، اور ایفوائی26 کی اسی مدت کے دوران، ان میں 2.6 گنا اضافہ ہوا۔ گولڈ ای ٹی ایف کے زیر انتظام خالص اثاثے ستمبر 2025 تک بڑھ کر ₹901.36 بلین ہو گئے – جو کہ سال بہ سال 165 فیصد اضافہ ہے۔ رپورٹ میں مزید بتایا گیا ہے کہ پنشن فنڈ ریگولیٹری اینڈ ڈیولپمنٹ اتھارٹی (پی ایف آر ڈی اے) پنشن فنڈ پورٹ فولیو کے اندر سونے اور چاندی جیسی اشیاء کی نمائش کی اجازت دینے پر غور کر رہی ہے – ایک ایسا اقدام جو ہندوستان کے طویل مدتی سرمایہ کاری کے منظر نامے میں سونے کے کردار کو مضبوط بنا سکتا ہے۔
(جنرل (عام
ممبئی مونوریل میں جدید سگنلنگ ٹرائل کے دوران معمولی واقعہ، کوئی زخمی نہیں : ایم ایم ایم او سی ایل

ممبئی : مھا ممبئی میٹرو آپریشن کارپوریشن لمیٹڈ (ایم ایم ایم او سی ایل) نے اپنی ٹیکنالوجی اپ گریڈیشن پروگرام کے تحت ممبئی مونوریل میں نئے کمیونیکیشن بیسڈ ٹرین کنٹرول (سی بی ٹی سی) سگنلنگ سسٹم کے جدید تجربات شروع کیے ہیں۔ یہ نظام پروجیکٹ کے مقررہ کنٹریکٹر میدھا ایس ایم ایچ ریل پرائیویٹ لمیٹڈ کے ذریعے نافذ کیا جا رہا ہے جس کا مقصد آپریشنل حفاظت، کارکردگی اور اعتماد کو مزید مضبوط بنانا ہے۔
اس سلسلے کے دوران معمول کے سگنلنگ ٹرائل میں ایک معمولی واقعہ پیش آیا جس پر فوری طور پر قابو پا لیا گیا اور کسی بھی اسٹاف یا عملے کو کوئی چوٹ نہیں پہنچی۔ آزمائش کے وقت دو تکنیکی اہلکار، جن میں مونوریل آپریٹر بھی شامل تھے، مکمل محفوظ ماحول میں تمام حفاظتی پروٹوکول کے ساتھ موجود تھے۔
ایم ایم ایم او سی ایل نے وضاحت کی کہ یہ ٹرائل بدترین ممکنہ حالات کی نقل کرتے ہوئے کیے جاتے ہیں تاکہ نظام کی مکمل تیاری کو یقینی بنایا جائے۔ ایسے کنٹرولڈ حالات ٹیسٹنگ کے معمول کا حصہ ہیں اور انہیں آپریشنل خرابی قرار نہ دیا جائے۔ شہریوں سے اپیل کی گئی ہے کہ کسی قسم کی بے چینی کا مظاہرہ نہ کریں کیونکہ تمام ٹرائل معمول کے مطابق جاری ہیں اور ان میں کوئی رکاوٹ نہیں آئی ہے۔
پروجیکٹ کی مقررہ مدت کو برقرار رکھنے اور مسافروں کو کم سے کم تکلیف پہنچانے کے لیے کچھ ٹرائل تعطیلات کے دوران بھی کیے جا رہے ہیں۔ ایم ایم ایم او سی ایل عالمی معیار کی سیکیورٹی اپروچ کے ساتھ ممبئی کے لیے ایک محفوظ، قابل اعتماد اور جدید ٹرانسپورٹ نظام فراہم کرنے کی پابند ہے۔
-
سیاست1 سال agoاجیت پوار کو بڑا جھٹکا دے سکتے ہیں شرد پوار، انتخابی نشان گھڑی کے استعمال پر پابندی کا مطالبہ، سپریم کورٹ میں 24 اکتوبر کو سماعت
-
سیاست6 سال agoابوعاصم اعظمی کے بیٹے فرحان بھی ادھو ٹھاکرے کے ساتھ جائیں گے ایودھیا، کہا وہ بنائیں گے مندر اور ہم بابری مسجد
-
ممبئی پریس خصوصی خبر6 سال agoمحمدیہ ینگ بوائزہائی اسکول وجونیئرکالج آف سائنس دھولیہ کے پرنسپل پر5000 روپئے کا جرمانہ عائد
-
جرم5 سال agoمالیگاؤں میں زہریلے سدرشن نیوز چینل کے خلاف ایف آئی آر درج
-
جرم6 سال agoشرجیل امام کی حمایت میں نعرے بازی، اُروشی چوڑاوالا پر بغاوت کا مقدمہ درج
-
خصوصی5 سال agoریاست میں اسکولیں دیوالی کے بعد شروع ہوں گے:وزیر تعلیم ورشا گائیکواڑ
-
جرم5 سال agoبھیونڈی کے مسلم نوجوان کے ناجائز تعلقات کی بھینٹ چڑھنے سے بچ گئی کلمب گاؤں کی بیٹی
-
قومی خبریں6 سال agoعبدالسمیع کوان کی اعلی قومی وبین الاقوامی صحافتی خدمات کے پیش نظر پی ایچ ڈی کی ڈگری سے نوازا
