Connect with us
Sunday,06-July-2025
تازہ خبریں

(جنرل (عام

لاک ڈاؤن سے متاثر لوگوں کی مدد کے لئے خصوصی فنڈ تشکیل دیں، جماعت اسلامی ہند کی ریاستی حکومت کو تجویز

Published

on

ممبئی: جماعت اسلامی ہند مہاراشٹرنے ریاستی حکومت سے حکومتی وسائل، کارپوریٹ امداد اور عوامی عطیات کو یکجا کرنے کے لئے ایک خصوصی فنڈ تشکیل دینے کا مطالبہ کیا ہے، تا کہ ملک گیر لاک ڈاؤن سے پریشان حال یومیہ اور غیر منظم شعبہ کے مزدوروں کی مدد کی جائے.
ریاستی وزیر اعلی ادھو ٹھاکرے کو لکھے گئے خط میں جماعت اسلامی مہاراشٹر کے امیر حلقہ رضوان الرحمن خان نے تجویز پیش کی ہے کہ ریاست ابتدا میں اس فنڈ کے لئے اپنے بجٹ سے رقم مختص کرے اور صنعت کاروں سے بھی اپیل کرے کہ وہ اپنے پہلی سہ ماہی کے سماجی ذمہ داری (سی ایس آر) کے عطیات کو اسی فنڈ میں جمع کریں۔ انہوں نے مشورہ دیا کہ ریاست عام لوگوں سے بھی ضرورت کے مطابق چندے کی اپیل کر سکتی ہے۔
خط میں، جو اس ہفتے کے شروع میں وزیراعلیٰ کو پیش کیا گیا تھا، جماعت اسلامی مہاراشٹرنے کورونا وائرس (COVID-19) کے پھیلائو کے تناظر میں ریاست اور مرکز کی طرف سے لگائے گئے لاک ڈاؤن کے ذریعہ سب سے زیادہ متاثر لوگوں کی پریشانیوں کو کم کرنے کے لئے متعدد اقدامات کی تجویز پیش کی۔ تنظیم نے حکمت سے راشننگ دکانوں پر اناج اور دیگر ضروری اشیا کی تقسیم کو دوگنا کرنے کو کہا۔ اس میں یہ تجویز بھی پیش کی گئی ہے کہ ریاست میں تقریبا 3.65 کروڑ غیر منظم مزدوروں کو ماہانہ 5000 روپےمعاوضہ دیا جائے یا انہیں مفت میں کھانا اور رہائش فراہم کی جائے۔
جماعت اسلامی مہاراشٹر کی جانب سے دیئے گئے خط میں لکھا گیا ہے کہ سماجی اور صحت کے شعبوں کے علاوہ لوگوں کو فوری ریلیف اور منظم اور غیر منظم شعبوں کے معاشی پیکیج کے لئے منصوبہ بندی کرنے کی ضرورت ہے۔
جماعت نے پہلے ہی شہر سمیت ریاست بھر میں کھانے کی تقسیم کی مہم شروع کردی ہے۔ جماعت اسلامی اور اس کی طلباء تنظیم اسٹوڈنٹس اسلامک آرگنائزیشن آف انڈیا (ایس آئی او) سے وابستہ رضاکار لاک ڈاؤن کے سبب متاثرہ افراد تک پہنچ رہے ہیں اور انہیں پکا ہوا کھانا اور اناج تقسیم کررہے ہیں۔
ان اقدامات کے علاوہ جماعت اسلامی مہاراشٹرنے مطالبہ کیا کہ COVID-19 مشتبہ افراد کے لئے اضافی جانچ لیبارٹریز اورکورانٹائین مراکز لازمی طور پر ان شہروں میں قائم کیے جائیں جو اس وبا سے سب سے زیادہ متاثر ہیں۔ جماعت نے حکومت سے ہاؤسنگ سوسائٹیوں کے لئے ریاست کے ساتھ تعاون کرنے اور COVID-19 مشتبہ افراد، جنھیں گھر میں کورانٹائین میں رہنے کیلئے کہا گیا ہے، پر نگاہ رکھنے کے لئے ایک ایڈوائزری جاری کرنے کا بھی مطالبہ کیا ہے۔
خط میں یہ بھی لکھا گیا ہے کہ جماعت اسلامی مہاراشٹر اپنا یہ فرض سمجھتی ہے کہ وہ اس بحران کے وقت میں مہا وکاس اگھاڑی حکومت کی حمایت کرے اور وہ ریاست میں عوام کے مفاد کے لئے ہمیشہ اپنا دست تعاون دراز رکھے گی۔

سیاست

ممبئی راج اور ادھو ٹھاکرے اتحاد، مرد کون ہے عورت کون ہے : نتیش رانے کی تنقید

Published

on

Nitesh-Rane

ممبئی مہاراشٹر میں مراٹھی مانس کے لئے راج اور ادھو ٹھاکرے کے اتحاد پر بی جے پی لیڈر اور وزیر نتیش رانے نے ادھو اور راج پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ راج ٹھاکرے نے کہا ہے کہ ہمارے درمیان کے اختلافات ختم ہوئے ہیں۔ اس کے ساتھ ہی راج ٹھاکرے نے یہ بھی کہا ہے کہ وزیر اعلی دیویندر فڑنویس نے انہیں اتحاد پر مجبور کیا, جو کام بال ٹھاکرے نہیں کر پائے وہ فڑنویس نے کیا ہے۔ اس پر نتیش رانے نے کہا کہ مہاوکاس اگھاڑی کے دور میں سپریہ سلے نہ کہا تھا کہ فڑنویس اکیلا تنہا کیا کرلیں گے, یہ اس بات کا جواب ہے انہوں نے کہا کہ جو کام بال ٹھاکرے نہیں کرسکے, وہ فڑنویس نے کیا۔ مزید طنز کرتے ہوئے رانے نے کہا کہ اختلافات ختم ہونے پر جو جملہ راج ٹھاکرے نے اپنے خطاب میں کہا ہے اس سے یہ سوال پیدا ہوتا ہے کہ اس میں سے مرد کون ہے, اور عورت کون ہے۔ انہوں نے کہا کہ ادھو ٹھاکرے کے حال چال سے لگتا ہے کہ وہ کیا ہے, لیکن اس پر ادھو ٹھاکرے وضاحت کرے۔

Continue Reading

(جنرل (عام

وقف ایکٹ : مرکزی حکومت نے ‘یونیفائیڈ وقف مینجمنٹ’ رولز کو مطلع کیا، جس کے تحت وقف املاک کے لیے ایک مرکزی پورٹل اور ڈیٹا بیس بنایا جائے گا۔

Published

on

indian-parliament

نئی دہلی : وقف (ترمیمی) ایکٹ 2025 کے جواز کو چیلنج کرنے والی عرضیاں سپریم کورٹ میں زیر التوا ہیں۔ اس کے باوجود مرکزی حکومت نے ‘یونیفائیڈ وقف مینجمنٹ ایمپاورمنٹ ایفیشنسی اینڈ ڈیولپمنٹ رولز 2025’ کو نوٹیفائی کیا ہے۔ یہ قواعد وقف املاک کے پورٹل اور ڈیٹا بیس سے متعلق ہیں۔ سپریم کورٹ نے وقف ترمیمی ایکٹ کی آئینی حیثیت کو چیلنج کرنے والی درخواستوں پر فیصلہ محفوظ کر لیا ہے۔ نئے قوانین کے مطابق تمام ریاستوں کی وقف املاک کی نگرانی کے لیے ایک مرکزی پورٹل اور ڈیٹا بیس بنایا جائے گا۔ وزارت اقلیتی امور میں محکمہ وقف کے انچارج جوائنٹ سکریٹری اس کی نگرانی کریں گے۔

نئے قواعد کے مطابق وقف املاک کی نگرانی کے لیے ایک پورٹل بنایا جائے گا۔ اس پورٹل کی دیکھ بھال اقلیتی امور کی وزارت کا ایک جوائنٹ سکریٹری کرے گا۔ پورٹل ہر وقف اور اس کی جائیداد کو ایک منفرد نمبر دے گا۔ تمام ریاستوں کو جوائنٹ سکریٹری سطح کے افسر کو نوڈل افسر کے طور پر مقرر کرنا ہوگا۔ انہیں مرکزی حکومت کے ساتھ مل کر ایک سپورٹ یونٹ بنانا ہوگا۔ اس سے وقف اور اس کی جائیدادوں کی رجسٹریشن، اکاؤنٹنگ، آڈٹ اور دیگر کام آسانی سے ہو سکیں گے۔ یہ قواعد 1995 کے ایکٹ کی دفعہ 108B کے تحت بنائے گئے ہیں۔ اس دفعہ کو وقف (ترمیمی) ایکٹ 2025 کے مطابق شامل کیا گیا تھا۔ یہ ایکٹ 8 اپریل 2025 سے نافذ العمل ہے۔ قوانین میں بیواؤں، مطلقہ خواتین اور یتیموں کو کفالت الاؤنس فراہم کرنے کے بھی انتظامات ہیں۔

نئے قوانین میں کہا گیا ہے کہ متولی کو اپنے موبائل نمبر اور ای میل آئی ڈی کے ساتھ پورٹل پر رجسٹر ہونا چاہیے۔ یہ رجسٹریشن ون ٹائم پاس ورڈ (او ٹی پی) کے ذریعے کی جائے گی۔ پورٹل پر رجسٹر ہونے کے بعد ہی متولی وقف کے لیے وقف اپنی جائیداد کی تفصیلات دے سکتا ہے۔ ہم آپ کو بتاتے ہیں کہ متولی کا مطلب ہے وہ شخص جسے وقف املاک کے انتظام کی دیکھ بھال کے لیے مقرر کیا گیا ہو۔ قواعد کے مطابق کسی جائیداد کو غلط طور پر وقف قرار دینے کی تحقیقات ضلع کلکٹر سے ریفرنس موصول ہونے کے ایک سال کے اندر مکمل کی جانی چاہیے۔ متولی کے لیے پورٹل پر رجسٹر ہونا لازمی ہے، اسے اپنے موبائل نمبر اور ای میل آئی ڈی کا استعمال کرتے ہوئے او ٹی پی کے ذریعے تصدیق کرنی ہوگی۔ اس کے بعد ہی وہ وقف املاک کی تفصیلات دے سکتا ہے۔

Continue Reading

(جنرل (عام

مراٹھی ہندی تنازع پر کشیدگی کے بعد شسیل کوڈیا کی معافی

Published

on

Shasil-Kodia

ممبئی مہاراشٹر مراٹھی اور ہندی تنازع کے تناظر میں متنازع بیان پر شسیل کوڈیا نے معذرت طلب کرلی ہے۔ انہوں نے کہا کہ میرے ٹوئٹ کو غلط طریقے سے پیش کیا گیا, میں مراٹھی زبان کے خلاف نہیں ہوں, میں گزشتہ ۳۰ برسوں سے ممبئی اور مہاراشٹر میں مقیم ہوں, میں راج ٹھاکرے کا مداح ہوں میں راج ٹھاکرے کے ٹویٹ پر مسلسل مثبت تبصرہ کرتا ہوں۔ میں نے جذبات میں ٹویٹ کیا تھا اور مجھ سے غلطی سرزد ہو گئی ہے, یہ تناؤ اور کشیدگی ماحول ختم ہو۔ ہمیں مراٹھی کو قبول کرنے میں سازگار ماحول درکار ہے, میں اس لئے آپ سے التماس ہے کہ مراٹھی کے لئے میری اس خطا کو معاف کرے۔ اس سے قبل شسیل کوڈیا نے مراٹھی سے متعلق متنازع بیان دیا تھا اور مراٹھی زبان بولنے سے انکار کیا تھا, جس پر ایم این ایس کارکنان مشتعل ہو گئے اور شسیل کی کمپنی وی ورک پر تشدد اور سنگباری کی۔ جس کے بعد اب شسیل نے ایکس پر معذرت طلب کر لی ہے, اور اپنے بیان کو افسوس کا اظہار کیا ہے۔ شسیل نے کہا کہ میں مراٹھی زبان کا مخالف نہیں ہوں لیکن میرے ٹویٹ کا غلط مطلب نکالا گیا ہے۔

Continue Reading
Advertisement

رجحان

WP2Social Auto Publish Powered By : XYZScripts.com