Connect with us
Sunday,20-April-2025
تازہ خبریں

جرم

کووڈ کھچڑی گھوٹالہ: ای ڈی نے بی ایم سی افسر کے گھر سمیت 7 مقامات پر چھاپے مارے۔

Published

on

ممبئی: انفورسمنٹ ڈائریکٹوریٹ (ای ڈی) نے بدھ کے روز سات مقامات پر تلاشی لی – بی ایم سی کی ڈپٹی کمشنر سنگیتا ہسنالے، شیو سینا (یو بی ٹی) کے رہنما سورج چوان اور پانچ نجی ٹھیکیداروں کے احاطے – 6.7 کروڑ روپے کے کوویڈ کیس میں۔ -19 ‘کھچڑی اسکینڈل’۔ تلاشیاں یہاں پر کی گئیں: وشنوی کچن/ساہدری ریفریشمنٹس، پریل؛ ایف این جے انٹرپرائزز، جو گورگاؤں میں فارسی دربار ہوٹل چلاتا ہے؛ چیمبور میں حسنال کی رہائش گاہ؛ سنیہا کیٹررس اینڈ ڈیکوریٹرز، ملنڈ؛ گولڈن سٹار ہال اور بینکوئٹ، ملنڈ؛ فائر فائٹر انٹرپرائزز، گوونڈی؛ اور ویسٹرن انڈیا لاجسٹک، چیمبر۔ کھچڑی گھوٹالہ وبائی امراض کے دوران تارکین وطن مزدوروں کے لیے کھچڑی تیار کرنے کے لیے غیر قانونی طور پر ٹھیکہ حاصل کرنے والے ملزم کے بارے میں ہے۔

ممبئی پولیس کی اقتصادی جرائم ونگ (ای او ڈبلیو) معاملے کی تحقیقات کر رہی ہے۔ ای ڈی نے شیوسینا (یو بی ٹی) لیڈر سنجے راوت کے قریبی ساتھی سوجیت پاٹکر اور چھ دیگر کے خلاف منی لانڈرنگ کی روک تھام ایکٹ (پی ایم ایل اے) کے دفعات کے تحت انفورسمنٹ کیس انفارمیشن رپورٹ (ای سی آئی آر) داخل کی ہے۔ پاٹکر، 46، فی الحال کووڈ-19 جمبو سینٹر گھوٹالے کی جاری تحقیقات کے ایک حصے کے طور پر عدالتی تحویل میں ہے۔ اسے ای ڈی نے جولائی میں منی لانڈرنگ کیس میں گرفتار کیا تھا۔ ای ڈی کے مطابق، پاٹکر نے مبینہ طور پر مشاورتی خدمات فراہم کرنے کے لیے سہیادری ریفریشمنٹس سے 45 لاکھ روپے حاصل کیے تھے۔ مزید برآں، شیو سینا (یو بی ٹی) لیڈر گجانن کیرتیکر کے بیٹے امول کیرتیکر کے اکاؤنٹ میں 53 لاکھ روپے اور 37 لاکھ روپے چوان کے اکاؤنٹ میں منتقل کیے گئے۔ ای او ڈبلیو کو شبہ ہے کہ ان لیڈروں نے ملزم پرائیویٹ فرم کو کھچڑی کی تقسیم کا ٹھیکہ حاصل کرنے میں مدد کی۔

حسنالے منصوبہ بندی کے شعبے میں تھیں جب ان پر ایک نجی کمپنی کو اس کی اہلیت کا اندازہ کیے بغیر ٹھیکے الاٹ کرنے کا الزام لگایا گیا تھا۔ ای او ڈبلیو نے اس معاملے میں پاٹکر، سنیل عرف بالا کدم، سہیادری ریفریشمنٹس کے راجیو سالونکھے، فورس ون ملٹی سروس کے پارٹنر اور ملازم، سنیہا کیٹرر کے پارٹنر اور دیگر نامعلوم بی ایم سی اہلکاروں کو کیس میں ملزم نامزد کیا تھا اور ان کے خلاف دفعہ 420، 409، 406 کے تحت مقدمہ درج کیا تھا۔ آئی پی سی کا مقدمہ درج کیا گیا۔ ، 34 اور 120-B۔ قدم اور سالونکھے کو پہلے ای او ڈبلیو نے لائف لائن مینجمنٹ سروس-کووڈ جمبو سنٹر گھوٹالے کے سلسلے میں گرفتار کیا تھا۔ بعد ازاں عدالت نے دونوں کی ضمانت منظور کر لی۔ ای او ڈبلیو کا دعویٰ ہے کہ بی ایم سی نے وبائی امراض کے دوران مہاجرین کو ‘کھچڑی’ تقسیم کرنے کا ٹھیکہ دینے میں مالی بے ضابطگیوں کا ارتکاب کیا۔ بتایا گیا کہ جن ٹھیکیداروں کو کھچڑی بنانے کا کام دیا گیا تھا، انہوں نے کام کا ٹھیکہ دوسروں کو دے دیا۔

ای او ڈبلیو ایف آئی آر اور تحقیقات کے مطابق، حسنالے نے قدم کی درخواست پر وشنوی کچن/سہیادری ریفریشمنٹس کو ٹھیکہ دیا۔ معاہدے کے مطابق ہر پیکٹ میں 300 گرام کھچڑی ہونی چاہیے لیکن مہاجرین میں تقسیم کیے گئے پیکٹ میں صرف 100 سے 200 گرام کی کھچڑی تھی۔ قدم نے کام کا ٹھیکہ بھی دوسری پارٹی کو دیا۔ “ایک اہلکار کے مطابق، بی ایم سی کے اہلکاروں نے من پسند پارٹیوں کو ٹھیکہ دینے کے لیے رشوت وصول کی تھی۔ ویشنوی کچن/سہیادری ریفریشمنٹس اور سنیل، جسے بالا قدم کے نام سے بھی جانا جاتا ہے، کو ٹھیکہ دیا گیا تھا۔ تاہم، ان کے پاس پیشکش کرنے کے لیے اور بھی تھے۔ کھچڑی۔ 5,000 سے زیادہ لوگ، اس لیے انہوں نے کام کا ذیلی معاہدہ فورس ون ملٹی سروسز کو دیا۔ بدلے میں، فورس ون نے کام کا ذیلی معاہدہ ایف این جے انٹرپرائزز پرائیویٹ لمیٹڈ کو دیا۔ شہری ادارہ سہیادری ریفریشمنٹس نے 5.93 کروڑ روپے ادا کیے۔ سہیادری نے بل ادا کیے دوسرے دو ذیلی ٹھیکیداروں میں سے، کل 3.2 کروڑ روپے، جس کے نتیجے میں 2.73 کروڑ روپے کا غیر قانونی منافع ہوا،” ایک اہلکار نے دعویٰ کیا۔

جرم

بھیونڈی میں مولانا پر 17 سالہ نوجوان کے قتل کا الزام، ساڑھے 4 سال بعد قتل کا انکشاف، مولانا گرفتار

Published

on

Arrest

ممبئی/تھانے : ممبئی سے متصل تھانے کے بھیونڈی سے ایک چونکا دینے والا واقعہ سامنے آیا ہے۔ اس واقعے نے بالی ووڈ فلم دریشیام کی کہانی لوگوں کے ذہنوں میں تازہ کر دی ہے۔ ساڑھے 4 سال بعد پولیس نے 17 سالہ لڑکے کے قتل میں ملوث مولانا کو گرفتار کرلیا۔ اس معاملے میں پولیس نے جو انکشافات کیے ہیں۔ وہ روح کانپنے والا ہے۔ معلوم ہوا ہے کہ نابالغ کو قتل کر کے اس کی لاش کو دکان میں دفن کر دیا گیا تھا۔ پولیس کے مطابق شعیب نامی نوجوان 20 نومبر 2020 کو بھیونڈی کے نوی بستی علاقے سے لاپتہ ہو گیا تھا۔ اس کے بعد اہل خانہ نے پولیس اسٹیشن میں بیٹے کی گمشدگی کی رپورٹ درج کرائی تھی۔ یہ معاملہ کئی سالوں تک سرد خانے میں پڑا رہا۔ سال 2023 میں ایک مقامی شخص نے پولیس کو اطلاع دی کہ شعیب کے قتل میں مولانا کا کردار مشکوک ہے۔ اس کے بعد پولیس نے دوبارہ اہل خانہ سے رابطہ کیا اور مولانا کو پوچھ گچھ کے لیے بلایا لیکن چالاک مولانا انہیں چکمہ دے کر فرار ہو گئے اور ریاست چھوڑ کر روپوش ہو گئے۔

پولیس تقریباً ڈیڑھ سال کے وقفے کے بعد مولانا غلام ربانی کو گرفتار کرنے میں کامیاب ہوئی ہے۔ ربانی نے نابالغ کو اس لیے قتل کیا کہ اس نے ایک نابالغ کے ساتھ زیادتی کی تھی۔ نوجوان نے مولانا کو ایسا کرتے دیکھا تھا۔ پولیس کا کہنا ہے کہ مولانا نے نابالغ کو اس لیے قتل کیا کیونکہ اسے ڈر تھا کہ اس کی گھناؤنی حرکت لوگوں کے سامنے آ جائے۔ چنانچہ اس نے شعیب کو اپنی دکان پر بلایا اور پھر اسے بے دردی سے قتل کر کے لاش کو دفن کر دیا۔

مولانا کو گرفتار کرنے کے ساتھ ہی پولیس نے دکان سے نابالغ لڑکے کا کنکال بھی برآمد کر لیا ہے۔ ان کو تحقیقات کے لیے فرانزک لیب بھیج دیا گیا ہے۔ پولیس کا دعویٰ ہے کہ مولانا نے دوران تفتیش اپنے جرم کا اعتراف کر لیا ہے۔ پولس اس ہولناک واقعہ میں مضبوط چارج شیٹ داخل کرنے کی تیاری کر رہی ہے تاکہ کوئی دوبارہ ایسی حرکت کرنے کی جرات نہ کر سکے۔ اس معاملے میں نابالغ کو قتل کرنے کے بعد مولانا نے اس کے اہل خانہ سے بھی رابطہ قائم رکھا۔ وہ مجھے نماز پڑھاتے رہے۔ اس نے خصوصی دعاؤں کے لیے پیسے بھی لیے۔ وہ گھر والوں کے سامنے بے گناہ ہونے کا ڈرامہ کرتا رہا۔

Continue Reading

جرم

ممبئی انسانی اسمگلنگ ریکیٹ کا پردہ فاش مغربی بنگال اور حیدرآباد گرفتاری

Published

on

Crime

ممبئی : ممبئی وڈالاٹی ٹی پولیس نے انسانی اسمگلنگ کے کیس میں حیدر آباد، مغربی بنگال سے بچہ انسانی اسمگلروں کو گرفتار کرنے کا دعوی کیا ہے۔ تفصیلات کے مطابق وڈالا ٹی ٹی پولیس اسٹیشن میں شکایت کنندہ امر دھیرنے 65 سالہ نے خاکروب نے 5 اگست 2024 ء کو اپنے نواسہ کی گمشدہ کی شکایت درج کروائی تھی, اس کے بعد یہ معلوم ہوا کہ انیل پورنیہ اسما شیخ، شریف شیخ، آشا پوار نے ایک لاکھ 60 ہزار روپے میں بچہ کو فروخت کیا ہے۔ اس کے بعد ملزم انیل پورنیہ،اسما شیخ، شریف شیخ کے خلاف انسانی اسمگلنگ کا کیس درج کر لیا گیا تھا ملزم انیل پورتیہ، اسما شیخ کو ممبئی سے گرفتار کیا گیا, اس میں ملوث ملزمہ آشا پوار بھی ملوث تھی۔ اس کے بعد پولیس نے آشا پوار کی تلاش شروع کر دی اور حیدر آباد سے اسے گرفتار کر لیا گیا۔ پولیس تفتیش میں ملزمین نے بتایا کہ متاثرہ بچہ کو بھونیشور اسٹیشن اڑیسہ میں ریشماں نامی خاتون نے فروخت کیا, اس کی ٹیکنیکل تفتیش کی گئی تو معلوم ہوا کہ ملزمہ یہاں بھونیشور میں دانت کے اسپتال میں زیر ملازمت ہے, اور یہاں ہائی ٹیک اسپتال میں کام کرتی ہے, لیکن بھونیشور میں جب پولیس ٹیم پہنچی تو اس نے یہاں سے ترک ملازمت کر لی تھی, اور پھر معلوم ہوا کہ مطلوب ملزمہ مغربی بنگال میں ہے۔ اس کے بعد پولیس نے اس کی تلاش شروع کر دی اور پولیس نے مغوی بچہ اور دیگر تین بچوں کو برآمد کر لیا۔ اس ایک ساتھ ہی ریشماں سنتوش کمار بنرجی 43 سالہ کو گرفتار کر کے عدالت میں پیش کیا, اس کے ساتھ ہی تین سال کے بچہ کو عدالت میں حاضر کیا گیا تو بچہ کی تحویل پولیس کو دیدی گئی تمام مرحلہ مکمل کرنے کے بعد پولیس نے بچہ کا میڈیکل کروایا تو اس کے جسم پر زخموں کے نشان پائے گئے۔ ملزمین نے بچہ کو تشدد کا نشانہ بنایا ہے اس لئے بچہ پر ظلم و ستم کا کیس بھی درج کیا گیا, یہ کارروائی ممبئی پولیس کمشنر وویک پھنسلکر اور اسپیشل کمشنر دیوین بھارتی ایڈیشنل کمشنر انیل پارسکر اور ڈی سی پی راگسودھا کی ایما پر کی گئی۔

Continue Reading

جرم

میرابھائندرتقریبا 32 کروڑ کی منشیات ضبطی، ایک ہندوستانی خاتون سمیت دو نائیجرائی گرفتار، سوشل میڈیا پر گروپ تیار کر کے ڈرگس فروخت کیا کرتے تھے

Published

on

drug peddler

ممبئی : میرا بھائیندر پولیس نے ایک ہندوستان خاتون سمیت دو غیر ملکی ڈرگس منشیات فروشوں کو گرفتار کرنے کا دعوی کیا ہے۔ میرا بھائیندر کرائم برانچ کو اطلاع ملی تھی کہ کاشی میرا میں شبینہ شیخ کے مکان پر منشیات کا ذخیرہ ہے اور وہ منشیات فروشی میں بھی ملوث ہے، اس پر پولیس نے چھاپہ مار کر 11 کلو 830 گرام وزن کی کوکین برآمد کی ہے۔ اس کے خلاف نوگھر پولیس میں این ڈی پی ایس کے تحت معاملہ درج کر لیا گیا، گرفتار ملزمہ نے پولیس کو تفتیش میں بتایا کہ وہ یہ منشیات غیر ملکی شہری انڈے نامی شخص سے خریدا کرتی تھی اور انڈری میرا روڈ میں ہی مقیم ہے اسے بھی گرفتار کیا گیا اور اس کے قبضے سے بھی منشیات ضبط کی گئی اور نائیجرائی نوٹ 1000 برآمد کی گئی اور 100 امریکن ڈالر کی 14 نوٹ بھی ملی ہے۔ اس معاملہ میں تفتیش کے بعد دو نائیجرنائی اور ایک ہندوستانی خاتون کو گرفتار کیا گیا ہے، ان کے قبضے سے دو کروڑ تیس لاکھ روپے کی منشیات ضبط کی گئی ہے۔ اس کے علاوہ 100 امریکن ڈالر کی 14 نوٹ چار موبائل فون اس کے علاوہ 22 کروڑ تیس لاکھ روپے کی منشیات ضبطی کا بھی دعوی کیا ہے, یہ کارروائی میرا بھائیندر پولیس کمشنر مدھو کر پانڈے ایڈیشنل کمشنر دتاترے شندے، اویناش امبورے سمیت کرائم برانچ کی ٹیم نے انجام دی ہے۔ کرائم برانچ نے بتایا کہ یہ کوکین یہ نائیجرائی پیٹ میں چھپا کر یہاں لایا کرتے تھے۔ یہ کوکین ساؤتھ امریکہ میں تیار کیا جاتا ہے، یہ کوکین ہوائی جہازکے معرفت انسانی جسم میں چھپا کر لایا جاتا ہے۔ پہلے یہ ممبئی ائیر پورٹ پر پہنچایا جاتا ہے اور پھر ممبئی میں سڑکوں کے راستے سے متعدد علاقوں میں فروخت کیا جاتا ہے۔ سوشل میڈیا پر متعدد گروپ تیار کرکے ملزمین ڈرگس فروخت کیا کرتے ہیں۔

Continue Reading
Advertisement

رجحان

WP2Social Auto Publish Powered By : XYZScripts.com