جرم
ملک کی معاشی راجدھانی ممبئی میں کرونا کی پکڑ مضبوط ، ریاستی سرکار کے سامنے ایک ساتھ کئی مسائل درپیش

(محمد یوسف رانا)
دنیا بھر میں کرونا وائرس کے مریضوں میں اضافہ ہورہا ہے۔ ہندوستان میں کروناس مثبت مریضوں کی تعداددس ہزار سے زائد تجاوز کرچکی ہے۔ اب تک ساڑھے تین سو کے قریب افراد کی اس وباء کے ذریعے موت ہو چکی ہے۔ ہندوستان میں اب تک کی رپورٹ کے مطابق کرونا وائرس کا انفیکشن مہاراشٹر میں زیادہ ہوا۔ مہاراشٹر میں ۱۳ ؍اپریل رات تک کرونا سے متاثر مریضوں کی تعداد ۲۳۳۴ ؍ بتائی گئی جب کہ اس وائرس کی وجہ مہاراشٹر میں ۱۶۰ سے زائد مریضوں کی موت ہوئی ہے۔ جس میں سے ممبئی کے ۱۰۱ لوگ ہیں۔
ممبئی میں اب تک 1540 کورونا وائرس سے متاثر افراد کا اندراج کیا گیا ہے۔ پیر کے روز مہاراشٹر میں مجموعی طور پر 352 نئے مریضوں کا اضافہ ہوا۔ ان میں سے 242 نئے مریضوں کا تعلق ممبئی سے ہے۔ اسی طرح پیر کے روز ریاست میں کرونا کی وجہ سے ۱۱ لوگوں کی موت ہوئی جن میں ۹ ؍ ادراد کا تعلق ممبئی سے ہے۔ اس طرح ملک میں کروناوائرس سے مرنے والا ہر دوسرا شخص مہاراشٹر سے ہے اور ہر تیسرا شخص ممبئی سے ہے۔ ایسے میں وزیر اعلیٰ ادھو ٹھاکرے کے سامنے ریاست میں بڑھتے کرونا کے اثر کو ختم کرنے چلینج در پیش ہے۔
ملک کی معاشی راجدھانی ممبئی تیزی سے کرونا وائرس کے انفیکشن کا مرکز بنتی جارہی ہے۔ کہا جاتا ہے کہ ممبئی چین کے ووہان شہر کی طرح کرونا انفیکشن کامرکز بن رہا ہے۔ ممبئی میں کرونا مریضوں کی تعداد بڑھ رہی ہے اور اموات کی تعداد سب سے زیادہ ہے۔ان سب حالات کو دیکھتے ہوئے مہاراشٹر حکومت کی مشکلات بڑھتی جارہی ہیں۔اس کی وجہ ہے ممبئی کی جھگی بستیوں میں کرونا کے اثرات دھیرے دھیرے بڑھتے جارہے ہیں۔ دھاراوی جسے ایشیاء کی سب سے بڑی کچی آبادی کے نام سے جانا جاتا ہےاس کے علاوہ بہرام پاڑہ اور باندرا ٹرمینل کے قریب کرلا کی جری مری کی کچی بستیوںمیں کرونا کے وائرس نے اپنی جگہ بنانے میں کامیابی حاصل کر لی ہے۔
یکم مارچ سے ممبئی میں جزوی طور پر لاک ڈاؤن شروع کیا گیا تھا اور 23 مارچ کو ہر جگہ لاک ڈاؤن ہوا تھا۔ لیکن حکومت کی طرف سے بار بار اپیل کرنے کے باوجود، لوگوں نے گھروں سے باہر نکلنا ترک نہیں کیا ۔ تب حکومت نے لوکل ٹرین کی آمدورفت کو مکمل طور پر روک دیا۔ ریاست میں جیسے جیسےجانچ کا دائرہ وسیع ہوتا گیا مریضوں کی جانچ شروع ہوتی گئیانتظامیہ کی آزمائشوں میں بھی اضافہ ہوتا گیا ۔اسی کے ساتھ ممبئی میں کرونا سے متاثر مریضوں کی تعداد میں بھی اضافہ ہوتا رہا ۔
مہاراشٹر حکومت اور بی ایم سی نے اپنی ساری توجہ اس بات پر مرکوز کی ہوئے ہے کہ ممبئی کی کچی آبادی میں کرونا کے نئے معاملات پر کس طرح سے روک لگائی جائے۔ ریاستی حکومت نے ممبئی میں چار کرونا کنٹرول زون قائم کیے ہیں اور ادھو ٹھاکرے نے لاک ڈاؤن کی مدت میں 30 اپریل تک توسیع کردی ہے۔ مگر اب وزیر اعظم نے لاک ڈاؤن کو 3 مئی تک لاگو رہنے کا اعلان کردیا ہے۔
مہاراشٹر میں میڈیکل ٹیم کلسٹر کنٹرول ایکشن پلان کے تحت کام کررہی ہیں۔ بی ایم سی کے اہلکار کنٹرول زون میں گھر گھر جاکر معائنہ کر رہے ہیں۔ کم رسک سے متعلق معلومات بھی فون پر جمع کی جا رہی ہیں۔ نگرانی کے کام کے لئے ممبئی میں پانچ ہزار سی سی ٹی وی کیمرے لگائے گئے ہیں۔ بی ایم سی نے 210 صحت مراکز بنائے ہیں۔ کارپوریشن کے ذریعہ 166 دواخانے جاری کئے گئے ہیں۔ ہر ایک کلومیٹر پر ایک صحت مرکز ہے۔ ہر کنٹرول ایریا میں کنٹرول افسر مقرر کیے گئے ہیں۔ میونسپل حکام اس علاقے میں ہر چیز پر نظر رکھے ہوئے ہیں۔ بی ایم سی میڈیکل کالج میں انٹرن ڈاکٹروں کو کرونا مریضوں کے علاج کے لئے بھی تربیت دی ہے تاکہ ضرورت پڑنے پر ان کا استعمال کیا جاسکے۔
ممبئی کے کستوربا، کے ای ایم، جے جے، جی ٹی اور سینٹ جارج کے اسپتالوں کے علاوہ، ریاستی حکومت نے وائرس سے متاثرہ افراد کے علاج کے لئے خصوصی اسپتالوں کا اعلان کیا ہے۔ یہ ممبئی سے باہر کے تمام سرکاری اسپتال ہیں جہاں کرونا سے متاثر مریضوں کا علاج کیا جاتا ہے۔ ممبئی کے اسپتالوں کے علاوہ ان اسپتالوں میں کل 2000 بستر ہیں۔ مرکزی اور ریاستی حکومت کی رہنمائی میں ان اسپتالوں ان مریضوں کا علاج کیا جارہا ہے۔
کورونا وائر س ممبئی جیسے میٹرو پولیٹین شہر کو پوری طرح سے جکڑنے کی کوشش میں لگا ہوا ہے ۔ اس کے باوجود لوگ سماجی دوری بنانے میں ابھی تک پوری طرح سے کامیاب نہیں ہو پارہے ہیں ۔ ممبئی میں ناگپاڑہ، نل بازار اور بوریولی سبزی منڈی یہ علاقے پوری طرح سے کرونا کے زیر اثر ہیں ۔ممبئی کی گھنی اور جھونپڑپٹی میں کرونا انفیکشن کے پھیلاؤ کو روکنا حکومت کے سامنے بڑا چیلنج ہے۔ جن کچی بستیوں سے کرونا سے مثبت مریض مل رہے ہیں ان علاقوں کے دیگر لوگوں کو کسی دوسری محفوظ جگہ پر منتقلی کر کے کچھ حد تک کرونا کے پھیلائو کو روک سکتی ہے۔ اگر حکومت سخت اقدامات نہیں کرتی ہے تو ممبئی میں ایک بڑا بحران پیدا ہوسکتا ہے۔
بین الاقوامی خبریں
اسرائیلی فوج کا غزہ میں بڑا فوجی آپریشن، آئی ڈی ایف کے حملے میں 50 فلسطینی ہلاک، نیتن یاہو نے بتایا موراگ راہداری منصوبے کے بارے میں

تل ابیب : اسرائیلی فوج نے غزہ میں بڑے پیمانے پر فوجی آپریشن دوبارہ شروع کر دیا ہے۔ اسرائیل غزہ میں ایک طویل اور وسیع مہم کی تیاری کر رہا ہے۔ اسرائیلی سکیورٹی ماہرین کا کہنا ہے کہ اسرائیلی فوج دو متوازی کارروائیاں شروع کرنے جا رہی ہے۔ ایک شمالی غزہ میں اور دوسرا وسطی غزہ میں۔ اس تازہ ترین مہم کا مقصد پورے غزہ کو دو حصوں میں تقسیم کرنا ہے۔ ایک ایسا علاقہ جہاں حماس کا اثر کم ہے۔ دوسرا علاقہ وہ ہے جہاں حماس کے دہشت گردوں کا اثر و رسوخ بہت زیادہ ہے۔ اس کے ذریعے اسرائیلی فوج غزہ پر اپنا کنٹرول مضبوط کرنے جا رہی ہے۔
دریں اثناء اسرائیلی وزیر اعظم بنجمن نیتن یاہو نے بدھ کے روز کہا کہ اسرائیل غزہ میں ایک نیا سکیورٹی کوریڈور قائم کر رہا ہے۔ ایک بیان میں انہوں نے اسے موراگ کوریڈور کا نام دیا۔ راہداری کا نام رفح اور خان یونس کے درمیان واقع یہودی بستی کے نام پر رکھا جائے گا۔ وزیراعظم نے کہا کہ یہ کوریڈور دونوں جنوبی شہروں کے درمیان تعمیر کیا جائے گا۔ اسرائیلی وزیر دفاع اسرائیل کاٹز نے کہا ہے کہ اسرائیل غزہ کی پٹی میں “بڑے علاقوں” پر قبضہ کرنے کے مقصد سے اپنے فوجی آپریشن کو بڑھا رہا ہے۔ نیتن یاہو نے کہا ہے کہ اسرائیل حماس کو کچلنے کے اپنے ہدف کو حاصل کرنے کے بعد غزہ کی پٹی پر کھلے لیکن غیر متعینہ سیکیورٹی کنٹرول برقرار رکھنا چاہتا ہے۔
اسرائیل غزہ کی پٹی میں ‘بڑے علاقوں’ پر قبضہ کرنے کے لیے اپنی فوجی کارروائیوں کو بڑھا رہا ہے۔ وزیر دفاع اسرائیل کاٹز نے بدھ کو یہ اطلاع دی۔ دریں اثنا، غزہ کی پٹی میں حکام نے بتایا کہ منگل کی رات اور بدھ کی صبح سویرے اسرائیلی فضائی حملوں میں تقریباً ایک درجن بچوں سمیت کم از کم 50 فلسطینی مارے گئے۔ کاٹز نے بدھ کے روز ایک تحریری بیان میں کہا کہ اسرائیل غزہ کی پٹی میں اپنے فوجی آپریشن کو “عسکریت پسندوں اور انتہا پسندوں کے بنیادی ڈھانچے کو کچلنے” اور “فلسطینی سرزمین کے بڑے حصوں کو ضم کرنے اور انہیں اسرائیل کے سیکیورٹی علاقوں سے جوڑنے کے لیے بڑھا رہا ہے۔”
اسرائیلی حکومت نے فلسطینی علاقوں کے ساتھ سرحد پر اپنی حفاظتی باڑ کے پار غزہ میں ایک “بفر زون” کو طویل عرصے سے برقرار رکھا ہوا ہے اور 2023 میں حماس کے ساتھ جنگ شروع ہونے کے بعد سے اس میں وسیع پیمانے پر توسیع کی ہے۔ اسرائیل کا کہنا ہے کہ بفر زون اس کی سلامتی کے لیے ضروری ہے، جب کہ فلسطینی اسے زمینی الحاق کی مشق کے طور پر دیکھتے ہیں جس سے چھوٹے خطے کو مزید سکڑنا پڑے گا۔ غزہ کی پٹی کی آبادی تقریباً 20 لاکھ ہے۔ کاٹز نے بیان میں یہ واضح نہیں کیا کہ فوجی آپریشن میں توسیع کے دوران غزہ کے کن کن علاقوں پر قبضہ کیا جائے گا۔ ان کا یہ بیان اسرائیل کی جانب سے جنوبی شہر رفح اور اطراف کے علاقوں کو مکمل طور پر خالی کرنے کے حکم کے بعد سامنے آیا ہے۔
وزیر اعظم بنجمن نیتن یاہو نے کہا ہے کہ اسرائیل حماس کو کچلنے کے اپنے ہدف کو حاصل کرنے کے بعد غزہ کی پٹی پر کھلے لیکن غیر متعینہ سیکورٹی کنٹرول برقرار رکھنا چاہتا ہے۔ کاٹز نے غزہ کی پٹی کے رہائشیوں سے ‘حماس کو نکالنے اور تمام یرغمالیوں کو رہا کرنے’ کا مطالبہ کیا۔ اس نے کہا، ‘جنگ ختم کرنے کا یہی واحد طریقہ ہے۔’ اطلاعات کے مطابق حماس کے پاس اب بھی 59 اسرائیلی یرغمال ہیں جن میں سے 24 کے زندہ ہونے کا اندازہ ہے۔ شدت پسند گروپ نے جنگ بندی معاہدے اور دیگر معاہدوں کے تحت متعدد اسرائیلی یرغمالیوں کو بھی رہا کیا ہے۔
جرم
پونے : لڑکی میوری ڈانگڈے نے اپنے دولہے ساگر جے سنگھ کدم پر حملہ کیا، شادی سے پہلے دولہے کو مارنے کا دیا ٹھیکہ

پونے : اہلیہ نگر کی ایک لڑکی کی شادی 12 مارچ کو طے ہے۔ دونوں کی ملاقات ہوئی۔ لڑکے کے گھر والوں نے اسے روک دیا۔ پھر دونوں کی منگنی ہوگئی اور پری ویڈنگ شوٹ بھی خوبصورت جگہوں پر ہوا۔ اب شادی کی تیاریاں زوروں پر ہونے لگیں۔ اس دوران دولہا پر جان سے مارنے کے ارادے سے حملہ کیا گیا۔ اسے ہسپتال میں داخل کرایا گیا۔ معاملہ پولیس تک پہنچا اور جو انکشاف ہوا سب کو چونکا دیا۔ ہونے والے دولہے پر اس کی ہونے والی دلہن نے حملہ کیا۔ اس نے نوجوان کو مارنے کے لیے حملے کا حکم دیا تھا۔ لیکن خوش قسمتی سے وہ بچ گیا۔ اس سازش میں لڑکی کا 40 سالہ بوائے فرینڈ بھی شامل تھا۔
پولیس نے بتایا کہ دلہن کا نام میوری ڈانگڈے (20) ہے۔ اس کی شادی ساگر جے سنگھ کدم کے ساتھ طے ہوئی تھی۔ وہ بنیر میں ایک فاسٹ فوڈ کی دکان میں باورچی کے طور پر کام کرتا ہے۔ 27 فروری کو ساگر نے لڑکی کو کھمگاؤں گاؤں کے قریب اس کے رشتہ دار کے گھر چھوڑ دیا۔ ساگر پر اسی راستے سے حملہ کیا گیا تھا۔ حملہ آوروں نے ساگر کو بری طرح مارا۔ اسے شدید چوٹیں آئیں اور اسے ہسپتال میں داخل کرایا گیا۔ ساگر کدم نے یکم مارچ کو یاوت پولیس اسٹیشن میں نامعلوم افراد کے خلاف شکایت درج کرائی۔ اپنی شکایت میں اس نے کہا کہ حملہ آوروں میں سے ایک نے دوسرے لوگوں سے اس کی ٹانگیں توڑنے کو کہا تاکہ وہ شادی میں شرکت نہ کرسکے۔ ساگر نے یہ بھی کہا کہ انہیں 21 اور 22 فروری کو ایک نامعلوم نمبر سے دھمکی آمیز کالیں موصول ہوئیں۔
پولیس نے ابتدائی طور پر تعزیرات ہند (بی این ایس) کی دفعہ 118 (جان بوجھ کر شدید چوٹ پہنچانا)، 351 (مجرمانہ دھمکی) اور 352 (امن کی خلاف ورزی پر اکسانے کے ارادے سے جان بوجھ کر توہین) کے تحت مقدمہ درج کیا اور تحقیقات شروع کی۔ یاوتمال پولیس کی ایک ٹیم نے 28 مارچ کو سی سی ٹی وی فوٹیج اور تکنیکی جانچ کی مدد سے حملہ آوروں میں سے ایک کا سراغ لگایا۔ یاوت پولیس کے اسسٹنٹ پولیس انسپکٹر مہیش مانے نے بتایا کہ گرفتار نوجوان (19 سال) لڑکی کا کزن ہے۔ اس نے ساری سازش بتائی اور چار اور لوگوں کے نام بتائے۔ جس میں لڑکی کا عاشق (40 سال) بھی شامل ہے، جو اہلیہ نگر کے شری گونڈہ میں ایک گیراج کا مالک ہے۔ اسے دو دن کے اندر حراست میں لے لیا گیا۔ خاتون (23 سال) ابھی تک مفرور ہے۔
مانے نے کہا کہ لڑکی اور قدم نے 21 فروری کو ساسواڑ کے قریب شادی سے پہلے کا فوٹو شوٹ کروایا تھا۔ لڑکی نے قدم سے کہا کہ وہ اپنے گھر والوں کو بتائے کہ وہ شادی کے لیے تیار نہیں ہے۔ لیکن کدم نے انکار کر دیا۔ اس کے بعد اس نے اور اس کے عاشق نے قدم کو ختم کرنے کی سازش رچی۔ اہلکار نے بتایا کہ قدم کی منگیتر نے 27 فروری کو ان سے رابطہ کیا اور پونے میں فلم دیکھنے کے لیے اس کے ساتھ جانے کو کہا۔ نوجوان نے موٹر سائیکل پر یاوت کے قریب کھامگاؤں میں اپنے رشتہ دار کے گھر اٹھایا اور پونے میں فلم دیکھی۔ اس نے اسے شام 7.30 بجے کے قریب کھامگاؤں میں واپس چھوڑ دیا۔
جب قدم پونے واپس آ رہے تھے تو ایک کار میں سوار چار آدمیوں نے اسے زبردستی روکا۔ انہوں نے اسے لاٹھیوں سے مارا اور پھر دھمکی دی کہ اگر اس نے عورت سے شادی کی تو وہ اسے جان سے مار دیں گے۔ انہوں نے کہا کہ تفتیش سے پتہ چلا ہے کہ خاتون اور اس کے عاشق نے ضلع اہلیانگر کے تین مردوں کو نوکری پر رکھا تھا۔ خاتون کا کزن بھی ساتھ تھا۔ خاتون اور اس کے عاشق نے اسے 1.25 لاکھ روپے ایڈوانس دیے تھے۔
جرم
بابا صدیق قتل کیس : این سی پی لیڈر بابا صدیق کی اہلیہ شہزین نے خصوصی مکوکا عدالت سے رجوع کیا

ممبئی : مرحوم این سی پی لیڈر بابا صدیق کی اہلیہ شہزین نے خصوصی مکوکا عدالت سے رجوع کیا ہے، اور التجا کی ہے کہ انہیں اپنے شوہر کے قتل کا مقدمہ چلانے کے لیے استغاثہ میں شامل ہونے کی اجازت دی جائے، کیونکہ اس کا خاندان ملزم کے فعل کا حتمی شکار ہے۔ چونکہ عدالت نے ابھی مقدمے کی سماعت شروع کرنا ہے، بابا کی اہلیہ شہزین نے جمعہ کو اپنے وکیل تروین کمار کرنانی کے ذریعے ایک درخواست جمع کرائی ہے، جس میں اسے مقدمے کی سماعت کے لیے استغاثہ میں شامل ہونے کی اجازت دینے کی درخواست کی گئی ہے۔ اس نے استدعا کی کہ ملزمان نے مقتول کا پہلے سے منصوبہ بند اور سوچے سمجھے طریقے سے سرد خون، بہیمانہ قتل کیا ہے۔ شہزین نے اپنی درخواست میں کہا، “اسے ایک ناقابل تلافی نقصان پہنچا ہے، اور یہ کہ مداخلت کرنے والے کے لیے سچے اور درست حقائق کو ریکارڈ پر رکھنا انتہائی اہمیت کا حامل ہے تاکہ اس عدالت کو معاملے میں آزادانہ اور منصفانہ نتیجے پر پہنچنے میں مدد ملے،” شہزین نے اپنی درخواست میں مزید کہا کہ کئی اہم پہلو ہیں جن کے لیے مناسب وزن کی ضرورت ہے۔
درخواست میں متاثرہ کے سننے کے حق پر زور دیا گیا ہے جیسا کہ سپریم کورٹ نے متعدد درخواستوں میں رکھا ہے۔ “یہ خیال کیا گیا ہے کہ متاثرہ فرد جرم کا حقیقی طور پر شکار ہوا ہے۔ جرم کی روک تھام اور سزا دینے کے لئے فوجداری انصاف کی فراہمی کے اخلاق کو شکار کی طرف سے منہ نہیں موڑنا چاہئے۔ متاثرین کے سننے اور مجرمانہ کارروائی میں حصہ لینے کے حقوق کے حوالے سے فقہ مثبت طور پر تیار ہونا شروع ہوئی ہے”۔66 سالہ صدیق کو 12 اکتوبر 2014 کو باندرہ میں ان کے بیٹے ذیشان صدیق کے دفتر کے قریب قتل کر دیا گیا تھا۔ بشنوئی کے گینگ کے مبینہ طور پر تین حملہ آوروں نے اس کار پر فائرنگ کی جہاں بابا دفتر سے نکلنے کے لیے بیٹھا تھا۔ جیسے ہی وہ کار میں آیا، ملزم نے اس پر گولی چلا دی، جس سے اس کے گارڈز کو رد عمل کا اظہار کرنے کی کوئی جگہ نہیں ملی۔ تاہم حملہ آور فرار ہونے کی کوشش کرتے ہوئے پولیس کے ہاتھوں پکڑے گئے۔
پولیس اب تک قتل کے الزام میں 26 ملزمان کو گرفتار کر چکی ہے۔ ممبئی پولیس نے دسمبر میں این سی پی لیڈر کے قتل میں ملوث 26 ملزمان کے خلاف چارج شیٹ پیش کی تھی۔ پولیس نے دعویٰ کیا کہ قتل کا حکم بشنوئی نے دیا تھا، جو اس گروہ کا سربراہ ہے۔اپنی چارج شیٹ میں پولیس نے دعویٰ کیا کہ تحقیقات سے پتہ چلا کہ گینگ کے ارکان بالی ووڈ اداکار سلمان خان کے خلاف نفرت رکھتے تھے۔ اس کے علاوہ، صدیق اداکار کے بہت قریب تھا، اور اس کے علاوہ، گینگ دہشت گردی اور بالادستی قائم کرنا چاہتا تھا. صدیق کے قتل کی سازش کے پیچھے یہی بنیادی محرکات تھے۔
-
سیاست6 months ago
اجیت پوار کو بڑا جھٹکا دے سکتے ہیں شرد پوار، انتخابی نشان گھڑی کے استعمال پر پابندی کا مطالبہ، سپریم کورٹ میں 24 اکتوبر کو سماعت
-
ممبئی پریس خصوصی خبر5 years ago
محمدیہ ینگ بوائزہائی اسکول وجونیئرکالج آف سائنس دھولیہ کے پرنسپل پر5000 روپئے کا جرمانہ عائد
-
سیاست5 years ago
ابوعاصم اعظمی کے بیٹے فرحان بھی ادھو ٹھاکرے کے ساتھ جائیں گے ایودھیا، کہا وہ بنائیں گے مندر اور ہم بابری مسجد
-
جرم5 years ago
مالیگاؤں میں زہریلے سدرشن نیوز چینل کے خلاف ایف آئی آر درج
-
جرم5 years ago
شرجیل امام کی حمایت میں نعرے بازی، اُروشی چوڑاوالا پر بغاوت کا مقدمہ درج
-
خصوصی5 years ago
ریاست میں اسکولیں دیوالی کے بعد شروع ہوں گے:وزیر تعلیم ورشا گائیکواڑ
-
جرم4 years ago
بھیونڈی کے مسلم نوجوان کے ناجائز تعلقات کی بھینٹ چڑھنے سے بچ گئی کلمب گاؤں کی بیٹی
-
قومی خبریں6 years ago
عبدالسمیع کوان کی اعلی قومی وبین الاقوامی صحافتی خدمات کے پیش نظر پی ایچ ڈی کی ڈگری سے نوازا