Connect with us
Tuesday,15-July-2025
تازہ خبریں

(جنرل (عام

ممبئی میں کورونا وائرس کے انفیکشن سے 45 افراد ہلاک، 1236 صحت یاب ہوئے

Published

on

ممبئی میں 862 نئے معاملے آنے کے ساتھ کورونا وائرس متاثر کے معاملوں کی تعداد بڑھ کر جمعہ کو 121027 ہوگئی۔ برہمومبائی میونسپل کارپوریشن (بی ایم سی) نے بتایا کہ ممبئی میں کورونا وائرس کے انفیکشن سے 45 اور لوگوں کی موت ہوگئی جس سے اس بیماری سے مرنے والوں کی تعداد 6690 ہوگئی ہے۔
شہری ادارہ نے کہا کی کوویڈ-19 کے 1236 اور مریض صحت یاب ہونے کے بعد اسپتالوں سے اپنے گھر چلے گئے۔ اس کے ساتھ ہی میٹروپولیس میں صحت یاب ہوئے مریضوں کی کل تعداد 93897 ہوگئی ہے اس نے کہا کی ممبئی میں کوویڈ-19 کے مریضوں کے صحت یاب ہونے کی شرح77 فیصد ہے اور 20143 مریض اس وقت زیر علاج ہے۔ وہی شہری ادارے نے جمعہ کو کہا کی ممبئی ہوائی اڈّے پر اترنے والے کسی بھی مسافر کو گھر پر الگ تھلگ رہائش سے تب تک چھٹی نہیں دی جائے گی جب تک کی اس شخص کے پاس بی ایم سی سے لکھے اجازت نامہ نہ ہو۔ بی ایم سی نے تین اگست کو ہوائی اڈّے کے آفیسر کو بھی یہ ہدایات جاری کی۔

سیاست

مہاراشٹر اسمبلی میں چڈی بینان گینگ پر ہنگامہ، ادیتہ ٹھاکرے کے بیان پر نلیش رانے کا اعتراض، اسمبلی کے کام کاج سے گینگ حذف کا مطالبہ

Published

on

Nilesh-Rane

ممبئی : مہاراشٹر قانون ساز اسمبلی میں اپوزیشن اور حکمراں محاذ میں نوک جھونک کے بعد اب ایوان میں چڈی بنیان گینگ پر ہنگامہ برپا ہوگیا۔ مہاراشٹر اسمبلی میں اس وقت ہنگامہ برپا ہوگیا, جب شیوسینا یو بی ٹی لیڈر ادیتہ ٹھاکرے نے ایوان اسمبلی میں چڈی بنیان گینگ کے خلاف کاروائی کا مطالبہ کیا, جس کے بعد شندے سینا کے رکن اسمبلی نلیش رانے نے اس پر اعتراض کرتے ہوئے چڈی بنیان لفظ اسمبلی کے کام کاج سے حذف کرنے کا مطالبہ کیا اور ادیتہ ٹھاکرے پر حملہ آور ہوتے ہوئے کہا کہ آپ یہ واضح کرے کہ چڈی بنیان والا کون ہے۔ ادیتہ ٹھاکرے نے ایوان اسمبلی میں کہا کہ وزیر اعلیٰ اب تک خاموش تھے, لیکن اب وزیر اعلیٰ ممبئی کے سہولیات اور مطالبات کی جانب توجہ مرکوز کرے اور وہ چڈی بنیان گینگ پر سخت کارروائی کرے۔ اس پر نلیش رانے نے اعتراض کیا اور کام کاج سے چڈی بنیان گینگ حذف کرنے کا مطالبہ کیا۔ ادیتہ ٹھاکرے کو چلینج کرتے ہوئے کہا کہ اگر ان میں ہمت ہے تو یہ واضح کرے کہ انہوں نے چڈی بنیان کسے کہا ہے۔ اس سے ایوان اسمبلی میں غلغلہ شروع ہوگیا اور حالات کشیدہ ہوگئے۔

Continue Reading

ممبئی پریس خصوصی خبر

گائے اور بیل کے گوشت کے نام پر قریشی برادری کی ہراسائی بند ہو، اسمبلی میں ابوعاصم اعظمی کا پرزور مطالبہ

Published

on

asim...2

ممبئی مہاراشٹر سماجوادی پارٹی لیڈر اور رکن اسمبلی ابوعاصم اعظمی نے ایوان اسمبلی میں قریشی برادری کو ہراساں اور ٹارچر ہندو انتہا پسند تنظیموں کے معرفت ہراساں اور تشدد کا نشانہ بنانے کا سنگین الزام عائد کرتے ہوئے بھینس کا گوشت ضائع کرنے کے ساتھ بیوپاری پر کیس درج کرنے کا بھی الزام عائد کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ۱۱ جولائی کو تھانہ سے میرا بھائیندر ایک گاڑی گوشت لے کر گزر رہی تھی, اس دوران سرپسندوں نے اس گاڑی کو روک دیا اور پھر دو افراد کے خلاف مقدمہ قائم کیا اتنا ہی نہیں اس گوشت کو ممنوعہ جانور یعنی بیل اور گائے کا گوشت قرار دیا گیا اور پھر اس گوشت کی ضبطی ہوئی اور عدالت میں پولس نے کہا کہ ضبط شدہ گوشت سے بدبو آرہی ہے, جس کے بعد اس گوشت کو تباہ اور ضائع کرنے کا حکم دیا گیا۔ قریشی برادری گوشت فروخت کا کاروبار کرتی ہے اور وہ کسی ممنوعہ جانور کا گوشت نہیں تھا۔ قابل اجازت بھینس کا گوشت تھا انہوں نے سنگین الزام عائد لگاتے ہوئے کہا کہ جس گوشت کے سلاٹر اور ذبیحہ کی اجازت ہے, اس گوشت کی رسید اگر مسلم بیوپاری کے نام ہو تو اسے ہراساں کیا جاتا ہے, اگر کوئی مسلمان بیل یا گائے پرورش کے لئے لیجاتا ہے تو اس پر تشدد برپا کیا جاتا ہے۔ گائے اور بیل کے نام پر قریشی برادری اور مسلمانوں کو پریشان کیا جارہا ہے, جو گئو کشی پر پابندی عائد ہے اور اگر کوئی گئوکشی یا ممنوعہ جانور کا ذبیحہ کرتا ہے تو اسے سخت سے سخت سزا دی جائے۔ لیکن اس طرح سے قریشی برادری کو پریشان و ہراساں نہ کیا جائے اس پر وزیر اعلی دیویندر فڑنویس کی توجہ مبذول کرائی, جس پر وزیر اعلی نے کہا کہ اس پر توجہ دی جائے گی۔ اعظمی نے بتایا کہ قریشی برادری کی ہراسائی کے سبب اب قریشی ہڑتال پر ہے یہ سلسلہ بند ہونا چاہیے۔

Continue Reading

(جنرل (عام

تنازعہ کے بعد مہاراشٹر حکومت ہومیو پیتھی ڈاکٹروں کو جدید ادویات تجویز کرنے کی اجازت دینے کے اپنے فیصلے سے ہٹی پیچھے۔

Published

on

D.-Fadnavis

ممبئی : مہاراشٹر حکومت نے بڑا فیصلہ لیا ہے۔ حکومت نے ہومیوپیتھی ڈاکٹروں کو جدید ادویات تجویز کرنے کی اجازت دینے کا فیصلہ کیا تھا۔ اب حکومت اس فیصلے سے پیچھے ہٹ گئی ہے۔ حکومت نے 7 رکنی کمیٹی بنا دی ہے۔ یہ کمیٹی دو ماہ میں اس معاملے پر فیصلہ کرے گی۔ دلچسپ بات یہ ہے کہ اس معاملے میں نہ تو ہومیوپیتھی ڈاکٹروں اور نہ ہی انڈین میڈیکل ایسوسی ایشن (آئی ایم اے) کے ڈاکٹروں نے کہا ہے کہ اگر فیصلہ ان کے حق میں نہیں آیا تو وہ کمیٹی کے فیصلے کو قبول کریں گے۔ دونوں جماعتیں کمیٹی کے فیصلے سے متفق نہیں ہیں۔ اس کمیٹی میں محکمہ میڈیکل ایجوکیشن، ڈائریکٹوریٹ آف آیوش، مہاراشٹر ہیلتھ سائنسز یونیورسٹی کے افسران شامل ہیں۔ اس کے ساتھ ماڈرن میڈیسن اور ہومیوپیتھی کونسلز کے رجسٹرار بھی کمیٹی میں شامل ہوں گے۔

آئی ایم اے (مہاراشٹر) کے سربراہ سنتوش کدم نے کہا کہ یہ مقدمہ مسئلہ کی جڑ کو چیلنج کرتا ہے۔ انہوں نے مہاراشٹر ہومیوپیتھک پریکٹیشنرز ایکٹ اور مہاراشٹر میڈیکل کونسل ایکٹ 1965 میں 2014 میں کی گئی ترمیم پر سوال اٹھایا۔ یہ ترامیم ابھی تک بمبئی ہائی کورٹ میں زیر التوا ہیں۔ کدم نے کہا کہ کمیٹی اس معاملے پر غور کر سکتی ہے، لیکن اگر ان کا فیصلہ مفاد عامہ کے خلاف ہے تو اسے قبول نہیں کیا جائے گا۔ عدالت کا فیصلہ ہمارے لیے حتمی ہو گا۔ ہمیں عدلیہ پر مکمل اعتماد ہے۔

مہاراشٹر ہومیوپیتھک کونسل کے ایڈمنسٹریٹر باہوبلی شاہ نے کہا کہ کمیٹی پر کوئی بھروسہ نہیں ہے کیونکہ اس کے پاس کوئی ہومیوپیتھی ڈاکٹر نہیں ہے۔ اس نے کمیٹی میں ایک کلرک کو رکھا ہے۔ شاہ کہتے ہیں کہ کمیٹی میں ہومیوپیتھی کے ماہرین کو ہونا چاہیے تھا۔ گزشتہ 10 دنوں سے طبی برادری میں تشویش پائی جا رہی تھی کہ ہومیوپیتھی ڈاکٹروں کو ایک سالہ فارماکولوجی کورس کی بنیاد پر جدید ادویات تجویز کرنے کی اجازت دی جا رہی ہے۔ لوگوں نے خدشہ ظاہر کیا کہ اس سے لوگوں کی صحت کو شدید خطرہ لاحق ہو سکتا ہے۔ فارماکولوجی کورس ادویات کے بارے میں معلومات فراہم کرتا ہے۔ جدید ادویات تجویز کرنے کے لیے زیادہ علم اور تجربے کی ضرورت ہوتی ہے۔

Continue Reading
Advertisement

رجحان

WP2Social Auto Publish Powered By : XYZScripts.com