Connect with us
Wednesday,15-October-2025

قومی خبریں

بنگال میں کورونا وائرس قابو میں:ممتا بنرجی

Published

on

وزیرا علیٰ ممتا بنرجی نے کورونا وائرس کو لے کر رپورٹنگ پر ناراضگی ظاہر کرتے ہوئے کہا ہے کہ بنگال میں صورت حال قابو میں ہے مگر دوسری بیماری کی وجہ سے اسپتال میں داخل ہونے والوں کوبھی کورونا وائرس کے خانے میں رکھ دیا جاتا ہے۔ اسی طرح کورونا وائرس سے ریاست میں اب تک 3ہی افراد کی موت ہوئی ہے جب کہ میڈیا میں دعویٰ کیا جارہا ہے کہ 7افراد کی موت ہوچکی ہے۔
وزیر اعلیٰ ممتا بنرجی نے کہا کہ بنگال میں کورونا وائرس کنٹرول میں ہے۔انہوں نے کہا کہ 11لاکھ پی پی ای کو آرڈر دیا گیا ہے۔وزیر اعلیٰ نے کہا کہ بنگال میں لاک ڈاؤن سب سے کامیاب ہے۔ وزیرا علیٰ نے کہا کہ اب تک کورونا وائرس سے متاثر 12مریض صحت یاب ہوگئے ہیں۔ وزیرا علیٰ نے کہا کہ 38افراد بنگال میں کورونا وائرس سے متاثر ہوگئے ہیں۔جب کہ کل غیر سرکاری رپورٹ میں کہا گیا تھا کہ بنگال میں اب تک کورونا وائرس سے کل 53مریض متاثر ہوئے ہیں
وزیرا علیٰ ممتا بنرجی نے کہا کہ راشن کی دوکانوں میں سماجی فاصلے کو برقرار رکھتے ہوئے کام کریں۔ وزیرا علیٰ نے کہا کہ کورونا کی وجہ سے بھاری قیمت چکانی پڑرہی ہے۔ریاست کو کروڑوں روپے کا نقصان ہورہا ہے۔ مگر اس کے باوجود ہم لوگ کورونا وائرس کے خلاف جدو جہد کررہے ہیں۔ وزیرا علیٰ نے کہا کہ بلیا گھاٹا آئی ڈی اسپتال میں داخل تمام مریضوں کی حالت مستحکم ہے۔وزیر اعلیٰ نے کہا کہ بنگال میں کل 206قرنطینہ سنٹر ہیں۔ممتا بنرجی نے کہا کہ ہم لوگ مل کر کورونا وائرس کے خلاف متحد ہوکر مقابلہ کریں گے۔
وزیر اعلیٰ نے کہا کہ بنگال میں کورونا وائرس تیزی سے پھیل نہیں رہا ہے۔حالات قابو میں ہے۔اس لئے خوف زدہ ہونے کی ضرورت نہیں ہے۔ وزیرا علیٰ نے کہا کہ بنگال میں جو 12افراد صحت یاب ہوئے ہیں ان میں سے 4افراد گھر لوٹ چکے ہیں۔ باقی لوگ اس وقت بلیا گھاٹا آئی ڈی اسپتال میں سخت نگرانی میں ہیں جب کہ وزیر اعلیٰ نے کہا کہ بنگال میں اس وقت کل 38 مریض سامنے آچکے ہیں۔ اس وقت ریاست کے اسپتالوں کے آئسولیشن وارڈ میں ایک ہزار 897افراد ہیں جب کہ کئی افراد قرنطینہ میں ہیں۔
دوسری جانب چیف سیکریٹری راجب سنہا نے کہا کہ ریاست میں کورونا وائرس کی وجہ سے 9افراد کی موت نہیں ہے بلکہ پانچ افراد کی موت ہوئی ہے۔ انہوں نے کہاکہ دوسری بیماریوں کی وجہ سے اسپتال میں داخل ہونے والوں کو کورونا وائرس کے خانے میں ڈال دیا گیا ہے۔
جب کہ اپوزیشن جماعتوں نے الزام عاید کیا ہے کہ وزیر اعلیٰ ممتا بنرجی حقائق کو چھپارہی ہے۔ جب کہ بنگال میں کورونا وائرس کے مریضوں کی تعداد کہیں زیادہ ہے۔

سیاست

‘کانگریس پاکستان کے حق میں اور افغانستان کے خلاف’، طالبان وزیر خارجہ کی پریس کانفرنس تنازعہ بھارت میں سیاسی ہنگامہ برپا

Published

on

Afgan,-pak-&-india

نئی دہلی : خواتین صحافیوں کو افغانستان کے وزیر خارجہ عامر خان متقی کی دہلی میں پریس کانفرنس سے روکے جانے کا معاملہ گرما گرم ہوگیا، سیاسی جماعتوں نے ایک دوسرے پر شدید حملے شروع کردیئے۔ راشٹریہ لوک دل لیڈر ملوک ناگر نے افغان وزیر خارجہ کی پریس کانفرنس سے خاتون صحافیوں کو باہر کرنے پر سوال اٹھانے پر کانگریس لیڈر پی چدمبرم پر سخت حملہ کیا ہے۔ ناگر نے الزام لگایا کہ چدمبرم کے سوالات پاکستان کے حامی اور افغانستان اور بلوچستان کے خلاف تھے۔ انہوں نے خدشہ ظاہر کیا کہ اس طرح کے سوالات ملک کو دہشت گردانہ حملوں کی آگ میں جھونک سکتے ہیں۔ چدمبرم کا یہ بیان افغانستان کے وزیر خارجہ عامر خان متقی کی پریس کانفرنس سے خواتین صحافیوں کو باہر کرنے پر مایوسی کا اظہار کرنے کے بعد آیا ہے۔ ملوک ناگر نے پی چدمبرم کے سوالات پر سوال اٹھاتے ہوئے کہا، ’’وہ جس قسم کے سوالات پوچھ رہے ہیں اس کے بارے میں انہیں سوچنا چاہیے۔

انہوں نے مزید کہا کہ افغان وزیر خارجہ نے بھارت کا دورہ کیا اور کچھ درخواستیں کیں، جن پر ان کے مطالبات کے مطابق توجہ دی گئی۔ ناگر نے الزام لگایا کہ “انڈیا الائنس، پی چدمبرم، اور کانگریس کے سینئر لیڈر ایسے سوالات پوچھتے ہیں جو پاکستان کے حق میں اور افغانستان اور بلوچستان یا ہمارے ملک کے خلاف ہیں۔”

انہوں نے تشویش کا اظہار کیا کہ کیا وہ ملک کو دہشت گردانہ حملوں کے شعلوں میں جھونکنا چاہتے ہیں جو پاکستان جاری رکھے ہوئے ہے۔ سفارت کاری کی اہمیت پر زور دیتے ہوئے، آر ایل ڈی رہنما نے کہا کہ بین الاقوامی سطح پر، “پاکستان افغانستان اور بلوچستان کے درمیان دونوں طرف سے گوشہ میں رہے گا، اور ہمارا ملک ترقی کرتا رہے گا اور آگے بڑھے گا۔”

پی چدمبرم نے نئی دہلی میں افغانستان کے وزیر خارجہ عامر خان متقی کی میزبانی میں منعقدہ پریس کانفرنس سے خواتین صحافیوں کو باہر کیے جانے پر گہرے صدمے اور مایوسی کا اظہار کیا۔ انہوں نے مشورہ دیا کہ مرد صحافیوں کو اپنی خواتین ساتھیوں کے ساتھ اظہار یکجہتی کے لیے تقریب کا بائیکاٹ کرنا چاہیے تھا۔ ایکس پر ایک پوسٹ میں، انہوں نے کہا، “میں حیران ہوں کہ افغانستان کے جناب امیر خان متقی کی پریس کانفرنس سے خواتین صحافیوں کو باہر رکھا گیا، میری ذاتی رائے میں، مرد صحافیوں کو اس وقت واک آؤٹ کر دینا چاہیے تھا جب انہیں معلوم ہوا کہ ان کی خواتین ساتھیوں کو مدعو نہیں کیا گیا تھا۔” نئی دہلی میں طالبان کے قائم مقام وزیرخارجہ عامر خان متقی کی جانب سے منعقدہ پریس کانفرنس پر تنازع کھڑا ہوگیا، جہاں ہندوستانی خواتین صحافیوں کو افغان سفارت خانے میں شرکت سے روک دیا گیا۔ طالبان وزیر 9 اکتوبر سے 16 اکتوبر تک بھارت کے ایک ہفتے کے دورے پر ہیں۔

Continue Reading

سیاست

بہار کے ساتھ ساتھ مہاراشٹر میں بھی انتخابی گہما گہمی ہے۔ میئرز، میونسپل کونسل کے صدور، اور چیئرمینوں کے لیے تحفظات کا اعلان کیا گیا ہے – فہرست دیکھیں۔

Published

on

Maharashtra-Poll

ممبئی : بہار اسمبلی انتخابات کی تاریخوں کے اعلان کے ساتھ ہی مہاراشٹر میں بڑی انتخابی سرگرمیاں سامنے آئی ہیں۔ ریاستی حکومت نے ریاست کے میونسپل کارپوریشنوں میں میئر، 247 میونسپل کونسل چیئرپرسن اور 147 سٹی چیئرپرسن کے عہدوں کے لیے تحفظات کا اعلان کیا ہے۔ سپریم کورٹ نے مہاراشٹر حکومت سے کہا ہے کہ وہ 31 جنوری 2026 تک ممبئی بی ایم سی سمیت پوری ریاست میں بلدیاتی انتخابات کرائے ۔ ممبئی اور ریاست کے دیگر تمام بلدیاتی اداروں کے انتخابات 2017 میں ہوئے تھے۔ نتیجتاً ریاست میں بلدیاتی انتخابات آٹھ سال بعد ہوں گے۔ یہ ایک بار پھر حکمراں مہاوتی (عظیم اتحاد) اور مہا وکاس اگھاڑی (عظیم اتحاد) کے درمیان سخت جنگ دیکھ سکتا ہے۔

ریاست میں آئندہ بلدیاتی انتخابات سے قبل ایک اہم سیاسی پیش رفت سامنے آئی ہے۔ پیر کو ریاست کی 247 میونسپل کونسلوں اور 147 نگر پنچایتوں کے میئر کے عہدوں کے لیے ریزرویشن کا اعلان کیا گیا۔ ریزرویشن قرعہ اندازی اربن ڈیولپمنٹ ڈیپارٹمنٹ کی طرف سے منعقد کی گئی تھی، جس میں کئی اہم شہروں میں میئر کے عہدے خواتین کے لیے محفوظ کیے گئے تھے۔ قرعہ اندازی کی صدارت وزیر مادھوری مشال نے کی۔ اس موقع پر مختلف سیاسی جماعتوں کے عہدیداران اور شہریوں کی بڑی تعداد موجود تھی۔

اس ریزرویشن کے مطابق بہت سے موجودہ اور خواہشمند امیدواروں کو اب اپنے مستقبل کا سیاسی راستہ طے کرنا ہوگا۔ ریزرویشن قرعہ اندازی کے مطابق میئر کے عہدے کے لیے مختلف کیٹگریز کی خواتین کے لیے نشستیں مختص کی گئی ہیں جس سے مقامی سیاست میں خواتین کی شمولیت میں اضافہ ہوگا۔ 67 نگر پریشدوں میں سے 34 سیٹیں او بی سی خواتین کے لیے مخصوص کی گئی ہیں۔ 33 نگر پریشدوں میں سے 17 سیٹیں درج فہرست ذات کی خواتین کے لیے مخصوص کی گئی ہیں۔ ریاست کی 64 اہم نگر پریشدوں میں میئر کا عہدہ کھلی خواتین کے زمرے کے لیے محفوظ کیا گیا ہے۔ نگر پنچایتوں کے لیے جنرل ویمن ریزرویشن (37 سیٹیں): نگر پنچایتوں میں عام خواتین (کھلی خواتین) کے لیے درج ذیل سیٹیں محفوظ کی گئی ہیں۔

Continue Reading

(جنرل (عام

انڈین میڈیکل ایسوسی ایشن نے کھانسی کے شربت معاملے میں ڈاکٹر کے خلاف کی گئی کارروائی اور دوا بنانے والی کمپنی کو دی گئی کلین چٹ پر سوال اٹھایا۔

Published

on

Cough-Syrup

نئی دہلی : انڈین میڈیکل ایسوسی ایشن (آئی ایم اے) ڈاکٹر پروین سونی کی حمایت میں سامنے آئی ہے، جنہیں مدھیہ پردیش میں کھانسی کے شربت سے کم از کم 16 بچوں کی موت کے معاملے میں گرفتار کیا گیا تھا۔ تنظیم کا کہنا ہے کہ وہ اس معاملے پر مرکزی وزارت صحت سے بات کرے گی اور ڈاکٹر کی رہائی کا مطالبہ کرے گی۔ آئی ایم اے نے سوال کیا ہے کہ جب علاج طے شدہ پروٹوکول کے مطابق کیا گیا تو صرف ڈاکٹر کو ہی ذمہ دار کیوں ٹھہرایا جا رہا ہے۔ تنظیم نے یہ سوال بھی اٹھایا کہ حکومت نے دوا بنانے والے کو کلین چٹ کیوں دی، حالانکہ تحقیقات میں شربت میں مہلک کیمیکل ڈائی تھیلین گلائکول (ڈی ای جی) پایا گیا ہے۔ ذرائع کے مطابق آئی ایم اے کی ایک فیکٹ فائنڈنگ ٹیم کو چھندواڑہ بھیجا گیا ہے تاکہ وہ مقامی عہدیداروں سے ملاقات کرے اور پورے معاملے کی تحقیقات کرے۔

ڈاکٹر سونی کو ہفتے کے روز گرفتار کیا گیا تھا۔ ان کے خلاف منشیات اور کاسمیٹکس ایکٹ اور تعزیرات ہند (آئی پی سی) کی کئی دفعات کے تحت مقدمہ درج کیا گیا ہے۔ یہ شکایت پارسیا کمیونٹی ہیلتھ سینٹر کے بلاک میڈیکل آفیسر انکت سہلم نے درج کروائی تھی۔ وزیر اعلی موہن یادو کے حکم کے بعد ڈاکٹر سونی کو معطل کر دیا گیا ہے۔ تحقیقات سے یہ بات سامنے آئی ہے کہ اس نے جن بچوں کو کھانسی کا شربت کولڈریف تجویز کیا ان میں سے زیادہ تر کی موت ہوگئی۔

لیبارٹری کی رپورٹ میں اس بات کی تصدیق کی گئی ہے کہ شربت میں 48.6 فیصد ڈائی تھیلین گلائکول (ڈی ای جی) موجود ہے، جو کہ ایک انتہائی زہریلا کیمیکل ہے جو گردے کی خرابی اور موت کا سبب بن سکتا ہے۔ مدھیہ پردیش اور راجستھان میں ہونے والی اموات کے بعد تامل ناڈو، کیرالہ، اتر پردیش، کرناٹک اور تلنگانہ نے اب احتیاطی اقدام کے طور پر کولڈریف سیرپ کی فروخت پر پابندی لگا دی ہے۔ آئی ایم اے نے کہا ہے کہ یہ معاملہ صرف ایک ڈاکٹر کی غلطی نہیں ہے بلکہ ڈرگ کنٹرول سسٹم کی ناکامی کو ظاہر کرتا ہے۔ تنظیم نے مطالبہ کیا ہے کہ شفاف تحقیقات اور اصل ذمہ داروں کے خلاف کارروائی کی جائے اور نہ صرف ڈاکٹر کو قربانی کا بکرا بنایا جائے۔

Continue Reading
Advertisement

رجحان

WP2Social Auto Publish Powered By : XYZScripts.com