Connect with us
Wednesday,22-October-2025
تازہ خبریں

ممبئی پریس خصوصی خبر

وسئی قلعہ میں شیواجی مہاراج کے بھیس میں عکس بندی سے منع کرنے پر تنازع، غیر مراٹھی محافظ سے لفظی جھڑپ، ہندی مراٹھی تنازع و رنگ دینے کی کوشش

Published

on

Vasai Fort

‎ممبئی وسئی کے قدیم قلعہ میں مراٹھی اور غیر مراٹھی تنازع نے ایک مرتبہ پھر ماحول میں شدت پیدا کر دی ہے۔ جس سے علاقہ میں کشیدگی پھیل گئی ہے اور قلعہ میں بیہودگی اور نوجوان جوڑوں کی غیر اخلاقی حرکت کے الزام کے بعد پولس نے قلعہ کے اطراف الرٹ جاری کیا ہے۔ وسئی ویرار میں قدیم قلعے میں اس وقت مراٹھی اور ہندی تنازع پیدا ہوا جب ایک غیر مراٹھی مہاجر محافظ مہاراج کے بھیس میں فوٹو شوٹ کی مخالفت کی جس کے بعد سوشل میڈیا یہ ویڈیو وائرل ہوگیا اور اب اس پر تبصرہ کا سیلاب آگیا ہے ۔ بھائیندر سینٹر کے مائیگرنٹ گارڈز نے ان فنکاروں کو روک دیا جو چھترپتی شیواجی مہاراج کے بھیس میں فوٹو شوٹ اور عکس بندی کروا رہے تھے، وسئی قلعہ، جو کہ وسئی پولیس اسٹیشن کی حدود میں واقع ہے۔

‎سوشل میڈیا پر اثر انداز ہونے والے اداکار روپیش دلیپ ہلاولے نے اپنے ساتھ پیش آنے والا ایک واقعہ سوشل میڈیا پر شیئر کیا ہے۔ روپیش ہلاولے وسئی کے قلعے میں چھترپتی شیواجی مہاراج کے بھیس میں فوٹو شوٹ کروا رہے تھے۔ تاہم وہاں موجود ایک شخص نے انہیں فوٹو لینے سے منع کر دیا۔ مزید یہ کہ چونکہ وہ مہاجر تھا اس لیے وہ مراٹھی نہیں بول سکتا تھا۔ اس پر روپیش نے اس شخص کو تسلی دی۔

‎ویڈیو میں روپیش پہلے سیکورٹی گارڈ کے لباس میں ملبوس ایک شخص سے ہندی میں کہتے ہیں، "میں نے ہندی بول کر آپ کی عزت کی، پھر آپ کو بھی مہاراشٹر میں رہ کر اور مراٹھی بول کر میری عزت کرنی چاہیے۔” پھر وہ اس سے پوچھتے ہیں ، "تم یہاں کتنے سالوں سے کام کر رہے ہو؟ تم نے اتنے سالوں میں مراٹھی کیوں نہیں سیکھی؟ تم مراٹھی کیوں نہیں جانتے؟ تم کب مراٹھی سیکھو گے؟” پھر وہ شخص کا شناختی کارڈ دکھاتا ہے۔ جس پر برجیش کمار گپتا کا نام لکھا ہوا ہے۔

‎تب روپیش کہتے ہیں، "یہ شخص وسئی قلعے میں سیکورٹی گارڈ کے طور پر کام کرتا ہے۔ جب ہم چھترپتی شیواجی مہاراج کے لباس میں تصویریں لے رہے تھے، تو وہ مراٹھی لوگوں کو روکتا ہے اور بالکل ہٹ دھرمی سے کہتا ہے، مجھے مراٹھی نہیں آتی”۔

‎پھر وہ سیکورٹی گارڈ دوسرے شخص کو لے کر آتا ہے۔ اس پر بھی روپیش کہتے ہیں، "تم مشہور ہونا چاہتے ہو.. تم اس آدمی کو بھائی گیری کر نے کے لئے یہاں لائے ہو، اگر تم یہاں چھترپتی شیواجی مہاراج کی عزت نہیں کرتے تو تمہیں یہ کام چھوڑنا پڑے گا، یہاں چھترپتی شیواجی مہاراج کی شوٹنگ ہوگی۔ ہمیں معلوم ہونا چاہیے کہ قلعوں کی کیا حالت ہے، قلعہ کیسے بنایا گیا، جوڑے یہاں آکر کیا کرتے ہیں”۔

"کچھ لوگوں کا اپنی ماں بہنوں کے ساتھ آنا تو ٹھیک ہے۔ لیکن جب کچھ لوگ بے جا حرکت و غیر اخلاقی حرکت کرنے آتے ہیں تو آپ کیا کرتے ہیں آپ کی آنکھیں خیرا ہو جاتی ہے۔ ‎”یہاں ہم کوئی بیہودگی نہیں کرتے، ہم مہاراج کے کپڑےپہن کر شراب نہیں پیتے۔ ہم صرف تصویریں کھینچ رہے ہیں۔ جب جوڑے بیہودگی کر رہے ہوں تو آپ انہیں کچھ نہیں کہتے۔ یہ برداشت نہیں کیا جائے گا۔ پھر آپ ان کی عزت کریں، اور کل سے مراٹھی سیکھنا شروع کر دیں۔

ممبئی پریس خصوصی خبر

ممبئی میونسپل کارپوریشن وکاس اگھاڑی کا سماجوادی پارٹی حصہ نہیں : ابوعاصم اعظمی

Published

on

Abu-Asim-Azmi-

‎ممبئی : میونسپل کارپوریشن بی ایم سی انتخابات میں سماج وادی پارٹی مہا وکاس اگھاڑی کے ساتھ انتخابی مفاہمت نہیں کرے گی اور نہ ہی وہ اس اتحاد کا حصہ ہوگی۔ وہ لوگ جنہوں نے 19 سال سے قید بے گناہ مسلمانوں کی رہائی پر اعتراض کیا, لیکن مالیگاؤں دھماکوں کے ملزمین کی رہائی پر خاموش رہے۔ بابری مسجد کے انہدام پر فخر کا اظہار کرنے والے بھگوان رام اور بھگوان وشواناتھ کا نام تو لیتے ہیں لیکن سنگم کے مقدس پانی کو بدبودار بتاتے ہیں اور اتربھارتیوں اور شمالی ہندوستانی باشندوں کو تشدد کا نشانہ بناتے ہیں یہ ایسا صوبہ ہے جہاں پوارا ملک پنڈ دان ​​کرنے جاتا ہے ایسے صوبوں سے تعلق رکھنے والے شمالی ہندوستانیوں اور بہاریوں کی توہین کرتے ہیں اور انہیں تشدد کا نشانہ بناتے ہیں. ‎اگر ایسے لوگ مہا وکاس اگھاڑی کا حصہ ہیں تو سماج وادی پارٹی کبھی بھی اس کا حصہ نہیں بنے گی۔

‎سماج وادی پارٹی انصاف، سیکولرازم، آئینی اقدار اور گنگا جمونی ثقافت کی سیاست کرتی ہے۔ اس لیے ہم کسی ایسے اتحاد کا حصہ نہیں بن سکتے جس میں نفرت پھیلانے اور ملک کو تقسیم کرنے والی قوتیں شامل ہوں۔ اس قسم کی وضاحت ممبئی مہاراشٹر سماجوادی پارٹی لیڈر اور رکن اسمبلی ابوعاصم اعظمی نے کی ہے الیکشن قریب ہے ایسے میں مہایوتی اور مہاوکاس اگھاڑی اپنی حلیف جماعتوں کو لے کر انتہائی سنجیدہ ہے ایسے میں مہاوکاس اگھاڑی کے ساتھ مفاہمت سے سماجوادی پارٹی نے صاف انکار کردیا ہے اور اسے متعصب قرار دیا ہے کیونکہ اب مہا وکاس میں ایم این ایس کی بھی متوقع انٹری اور داخلہ کو لے کر تجسس برقرار ہے ایسے میں سماجوادی پارٹی نے اس کی تردید کی ہے اور کہا ہے کہ علاقائیت کی بنیاد پر تشدد برپا کرنے والوں کے ساتھ وہ انتخابات میں شریک ہونے سے قاصر ہے۔

Continue Reading

ممبئی پریس خصوصی خبر

مہایوتی میں انتخابی مفاہمت کا فارمولہ طے

Published

on

Mahayuti

‎ممبئی ریاست میں آئندہ چند دنوں میں بلدیاتی انتخابات ہونے جا رہے ہیں۔ تاہم ریاست کی موجودہ سیاسی صورتحال کے پیش نظر یہ انتخابات بہت باوقار ہو گئے ہیں۔ جس کی وجہ سے ان انتخابات کو لے کر کافی تجسس پایا جاتا ہے۔ ریاست میں آئندہ چند دنوں میں بلدیاتی انتخابات ہونے ہیں، لیکن ابھی تک یہ واضح نہیں ہے کہ آیا یہ انتخابات ایک عظیم اتحادمہایوتی متحد طور پر لڑے گی۔ مہایوتی میں شامل سینئر رہنما دعویٰ کر رہے ہیں کہ الیکشن عظیم اتحاد کے طور پر لڑیں گے لیکن دوسری طرف مقامی سطح کے عہدیدار طاقت کا مظاہرہ کرنے میں پیش پیش ہے۔ کئی مقامات پر عظیم اتحاد میں شامل تینوں حلقوں کی جماعتوں کے عہدیدار آئندہ بلدیاتی اور دیگر بلدیاتی انتخابات اپنے طور پر لڑنے کی خواہش کا اظہار کر رہے ہیں۔ اس لیے جہاں یہ سوال اٹھ رہا ہے کہ کیا انتخابات میں عظیم اتحاد ہوگا یا تینوں جماعتیں اپنے بل بوتے پر لڑیں گی وہیں۔’

‎ذرائع سے ملی اطلاع کے مطابق بلدیاتی انتخابات کے لیے مہایوتی کا فارمولہ طے ہو گیا ہے۔ اطلاعات سامنے آ رہی ہیں کہ تینوں پارٹیاں بی جے پی، شیو سینا اور این سی پی ممبئی میں ایک ساتھ الیکشن لڑیں گی۔ دوسری طرف وزیر اعلی دیویندر فڑنویس نے اطلاع دی ہے کہ بی جے پی پونے اور پمپری چنچواڑ میں اپنے بل بوتے پر لڑے گی۔ تھانے میونسپل الیکشن کے حوالے سے ابھی تک کوئی فیصلہ نہیں ہوا ہے، کیا ہم تھانے میں مہایوتی کے طور پر مل کر لڑ سکتے ہیں؟ فڑنویس نے یہ بھی جانکاری دی ہے کہ اس کا مشاہدہ کیا جائے۔

ذرائع سے ملی اطلاع کے مطابق بلدیاتی انتخابات کے لیے مہایوتی کا فارمولہ طے ہو گیا ہے۔ اطلاعات سامنے آ رہی ہیں کہ تینوں پارٹیاں بی جے پی، شیو سینا اور این سی پی ممبئی میں ایک ساتھ الیکشن لڑیں گی۔ دوسری طرف وزیر اعلی دیویندر فڑنویس نے اطلاع دی ہے کہ بی جے پی پونے اور پمپری چنچواڑ میں اپنے بل بوتے پر لڑے گی۔ تھانے میونسپل الیکشن کے حوالے سے ابھی تک کوئی فیصلہ نہیں ہوا ہے، کیا ہم تھانے میں مہایوتی کے طور پر مل کر لڑ سکتے ہیں؟ فڑنویس نے یہ بھی جانکاری دی ہے کہ اس کا مشاہدہ کیا جائے ‎گا۔ فڑنویس نے یہ بھی کہا ہے کہ جہاں اپوزیشن کو فائدہ ہوگا، ہم ایک ساتھ مل کر مہایوتی کے طور پر لڑیں گے۔

‎دریں اثنا، مہا وکاس اگھاڑی نے آئندہ بلدیاتی انتخابات کے حوالے سے ابھی تک کوئی فیصلہ نہیں کیا ہے۔ دوسری جانب آئندہ بلدیاتی انتخابات کے لیے ایم این ایس اور شیو سینا ٹھاکرے دھڑے کے درمیان اتحاد کی جاری ہے، تو کیا راج ٹھاکرے بلدیاتی انتخابات کے لیے مہا وکاس اگھاڑی کے ساتھ جائیں گے؟ دیکھنا ضروری ہو گا۔

Continue Reading

بزنس

ممبئی ڈرائیوروں کو الیکٹرک وہیکل کی خریداری اور تبدیلی ۲۵ فیصدرعایت دی جائے : رئیس شیخ

Published

on

Rais-Shaikh

‎ممبئی : سماج وادی پارٹی کےبھیونڈی ایسٹ کے رکن اسمبلی رئیس شیخ نے موٹر وہیکل ایگریگیٹرز رولز قوانین 2025 کے مسودے پر ریاستی محکمہ ٹرانسپورٹ کو ایک خط لکھا ہے، جس میں مشورہ دیا گیا ہے کہ ڈرائیوروں کو الیکٹرک وہیکل (ای وی) کی تبدیلی کے اخراجات پر 25 فیصد سبسڈی و رعایت دی جائے اور اسے ڈرائیور ویلفیئر فنڈ سے فراہم کیا جائے۔ محکمہ ٹرانسپورٹ نے اس سلسلے میں قوانین کا مسودہ 9 اکتوبر کو شائع کیا تھا اور تجاویز اور اعتراضات جمع کرانے کی آخری تاریخ 26 اکتوبر ہے۔

‎ایم ایل اے رئیس شیخ نے اس حوالے سے کہا کہ ڈرائیوروں کی آمدنی میں اضافے کے لیے روزانہ کے اوقات کار کی حد میں اضافہ کیا جائے، مسافروں کو بغیر جرمانہ وصول کیے سواری منسوخ کرنے کے لیے ایک مقررہ مدت دی جائے، حکومتی شکایات کے ازالے کا پورٹل بنایا جائے، مسافروں کے لیے تاخیری معاوضہ دیا جائے، ڈرائیوروں کے طبی اور نفسیاتی ٹیسٹ کیے جائیں اور جی پی ایس کے ریگولر ٹیسٹنگ فنڈز سے کروائے جائیں۔ رئیس شیخ نے ٹرانسپورٹ کمشنر کو لکھے ایک خط میں، مسودہ رولز 18 اور 20 میں پائیدار ٹرانسپورٹ کو فروغ دینے کے لیے ای وی کی مرحلہ وار منتقلی کی تجویز دی۔ چونکہ ڈرائیور بھاری اخراجات برداشت نہیں کر پائیں گے، اس لیے یہ تبدیلیاں ممکن ہوں گی اگر ڈرائیور ویلفیئر فنڈ کے ذریعے 25 فیصد سبسڈی فراہم کی جائے۔ رئیس شیخ نے رول 17 کے تحت سواری کی منسوخی کی پالیسیوں میں بڑی تبدیلیوں کی تجویز دی ہے۔ مسافروں کو جرمانہ صرف اس صورت میں کیا جانا چاہئے جب ڈرائیور پک اپ پوائنٹ کے 200 میٹر کے اندر آیا ہو۔ اس کے علاوہ، مسافروں کو بغیر کسی فیس کے بکنگ کے بعد منسوخ کرنے کے لیے 2-3 منٹ کی رعایتی مدت دی جائے۔

‎سافٹ ویئر کی خرابی یا جی پی ایس خامیوں کی وجہ سے جرمانے کی قیمت ایگریگیٹرز کو برداشت کرنی چاہیے، ڈرائیوروں کو نہیں۔ گاڑی کی خرابی کی صورت میں، اجازت کی حد سے زیادہ تاخیر ہونے پر مسافروں کو کرایہ کا 10 فیصد واپس کیا جانا چاہیے۔ ایم ایل اے شیخ نے سفارش کی ہے کہ ایسی شکایات کے لیے ایک سرکاری پورٹل ہونا چاہیے جو سات دنوں سے زیادہ حل نہیں ہوتی ہیں۔

‎قاعدہ 10 کے تحت ڈرائیور کی فلاح و بہبود پر رئیس شیخ نے اصرار کیا ہے کہ لازمی طبی اور نفسیاتی ٹیسٹوں کی تخمینہ مکمل طور پر جمع کرنے والوں کو برداشت کرنی چاہیے۔ یومیہ کام کے اوقات کی حد کو بڑھا کر 14 گھنٹے کیا جائے۔ اس سے ڈرائیوروں کی آمدنی بڑھانے میں مدد ملے گی۔

Continue Reading
Advertisement

رجحان

WP2Social Auto Publish Powered By : XYZScripts.com