Connect with us
Wednesday,19-November-2025

سیاست

ریاست کی معاشی حالت کو دیکھتے ہوئے شرد پوار نے مرکزی حکومت سے راحتی فنڈ کا مطالبہ کیا

Published

on

sharad pawar

(محمد یوسف رانا)
ملک اور مہاراشٹر میں کرونا پھیلنے کی وجہ سے ریاست کی معیشت بری طرح سے خراب ہو چکی ہے۔ اس لئے مرکزی حکومت مہاراشٹر کو مناسب مالی امداد فراہم کرے اس طرح کا مطالباتی مکتوب این سی پی سربراہ شرد پوار نے زیر اعظم نریندر مودی اور مرکزی وزیر خزانہ نرملا سیتارمن کو روانہ کیا ہے۔ انہوں نے اپنے مکتوب میں اس بات کا ذکر کیا کہ کرونا وائرس کے پھیلائو کی وجہ سے مرکزی حکومت نے ۳؍ مئی تک ملک میں لاک ڈائون کا اعلان کیا ہے جس کی وجہ سے ریاست میں آمدنی کے ذرائع بری طرح سے متاثر ہوئے ہیں۔ جس طرح موقع بموقع مرکزی سرکار ریاستی سرکاروں کو راحتی فنڈ دیتی ہے اسی طرز پر کرونا سے سب سے زیادہ متاثر ریاست مہاراشٹر کو مالی امداد دے۔
کرونا کی وجہ سے ریاست میں پیدا ہونے والی معاشی صورتحال سے آگاہ کر تے ہوئے شرد پوار نے کہا کہ رواں مالی سال سرکاری خزانے کو حاصل ہونے والی آمدنی کا تخمینہ۳۴۷۰۰۰ کروڑ روپئے بذریعہ محصول آنے کی امید تھی مگر لاک ڈاؤن نے ریاستی حکومت کے لگائے اندازے کو سخت نقصان پہنچا یاہے۔ شردپوار نے خط میں کہا کہ لاک ڈائون کی وجہ ۱۴۰۰۰۰ کروڑ روپئے کا نقصان ریاستی حکومت کو ہوا ہے۔ ایسے حالات میں ریاستوں کو مالی پیکیج دینے کی ضرورت ہے۔ انہوں نے مطالبہ کیا کہ ہندوستانی حکومت کرونا جیسی وبائی بیماری کے وقت ریاستوں کو مناسب مالی مدد فراہم کرے۔ امریکا، اسپین، جرمنی، فرانس، آسٹریلیا وغیرہ تقریبا تمام ممالک جی ڈی پی کے 10 فیصد کے مالی پیکجوں کا اعلان کرچکے ہیں۔ ایسے حالات میں مرکزی حکومت اور ریزرو بینک کو اس طرح کے مالی پیکج دینے کی گنجائش ہے۔
حکومت مہاراشٹر نے موجودہ بحران میں اس مالی سال کے لئے اضافی گرانٹ کی درخواست کی ہے۔ ایف آر بی ایم کے تحت قرض لینے کی حد میں اضافہ اور زیادہ قرض لینا ایک پالیسی ہوسکتی ہے۔ تاہم انھوں نے یہ بھی خدشہ ظاہر کیا کہ اگر ریاست صرف قرض لینے کے ذریعہ خسارہ پورا کرے تو ریاست ممکنہ قرضوں کے جال میں پھنس جائے گی۔ عوامی اخراجات کو کم کرنا ایک طریقہ ہوسکتا ہے، لیکن یہ تناؤ والی معیشت کے لئے نتیجہ خیز ثابت ہوسکتی ہے۔ پوار نے خط میں کہا، در حقیقت، صحت عامہ اور طبی تعلیم کے ساتھ ساتھ دیگر عوامی خدمات کے شعبوں میں بھی اضافی اخراجات کی ضرورت ہوگی۔اس لئے ان کی گذارش پر مرکزی حکومت توجہ دیتے ہوئے جلد از جلد کسی نتیجے پر پہنچے۔

(جنرل (عام

پی ایم مودی نے پٹپرتھی میں ستھیا سائی بابا کو سجدہ کیا۔

Published

on

پٹپرتھی (آندھرا پردیش)، 19 نومبر، وزیر اعظم نریندر مودی نے بدھ کے روز آندھرا پردیش کے سری ستھیا سائی ضلع کے اس قصبے میں پرشانتی نیلائم اور مہاسمدھی میں سری ستھیا سائی بابا کو سجدہ کیا۔ انہوں نے سائی کلونت ہال میں پجاریوں کے ایک گروپ کے ذریعہ ویدک بھجن کے نعرے کے درمیان سری ستیہ سائی بابا کی سنہری مورتی پر خصوصی پوجا کی۔ بعد میں، ستھیا سائی بابا کی صد سالہ تقریبات کے ایک حصے کے طور پر، وزیر اعظم نے ’گودانم (گائے کا تحفہ)‘ پروگرام میں شرکت کی۔ اس نے چار کسانوں کو گائے سونپی۔ پجاریوں نے وزیر اعظم کو اپنا آشیرواد پیش کیا، جنہوں نے بعد میں آندھرا پردیش کے وزیر اعلی این چندرا بابو نائیڈو، نائب وزیر اعلی پون کلیان، مرکزی وزراء رام موہن نائیڈو، جی کشن ریڈی، بھوپتی راجو سرینواسا ورما اور ریاستی وزیر نارا لوکیش کے ساتھ صد سالہ تقریبات میں شرکت کی۔ سابق کرکٹر سچن ٹنڈولکر، اداکار ایشوریہ رائے بچن، سری ستھیا سائی سنٹرل ٹرسٹ کے منیجنگ ٹرسٹی آر جے رتناکر اور دیگر موجود تھے۔ قبل ازیں پوٹاپرتھی ہوائی اڈے پر پہنچنے پر وزیر اعظم کا وزیر اعلیٰ نائیڈو، نائب وزیر اعلیٰ پون کلیان اور دیگر قائدین اور اعلیٰ حکام نے پرتپاک استقبال کیا۔ صد سالہ تقریبات کا آغاز رنگا رنگ ثقافتی پروگرام سے ہوا۔ ستھیا سائی سنٹرل ٹرسٹ کے زیر انتظام تعلیمی اداروں کے سینکڑوں طلباء نے پروگرام میں حصہ لیا۔ وزیر اعظم ستھیا سائی بابا کی زندگی، تعلیمات اور پائیدار میراث کے اعزاز میں ایک یادگاری سکہ اور ڈاک ٹکٹوں کا ایک سیٹ بھی جاری کریں گے۔ وہ پروگرام کے دوران اجتماع سے خطاب بھی کریں گے۔ پٹپرتھی پہنچنے سے پہلے، وزیر اعظم نے ‘ایکس’ پر ایک پوسٹ کے ذریعے ستھیا سائی بابا کو خراج عقیدت پیش کیا۔ "معاشرے کی خدمت اور معاشرے کی روحانی بیداری کے لیے ان کی زندگی اور کوششیں نسلوں کے لیے رہنمائی کی روشنی بنی ہوئی ہیں۔ مجھے ان کے ساتھ بات چیت کرنے اور ان سے سیکھنے کے کئی مواقع ملے ہیں۔ یہاں ہماری بات چیت کی کچھ جھلکیاں ہیں…،” پی ایم نے لکھا، جنہوں نے ماضی میں مختلف مواقع پر دیوتا کے ساتھ لی گئی اپنی تصاویر پوسٹ کیں۔

Continue Reading

بزنس

کمزور گلوبل اشارے کے درمیان سینسیکس، نفٹی معمولی نقصان کے ساتھ کھلے فلیٹ

Published

on

ممبئی، 19 نومبر، ہندوستانی اسٹاک مارکیٹس بدھ کے روز معمولی منفی رجحان کے ساتھ کھلی رہیں کیونکہ ملے جلے عالمی اشارے اور بڑے گھریلو محرکات کی کمی نے سرمایہ کاروں کے جذبات کو خاموش رکھا۔ سوال2 مالی سال26 آمدنی کا سیزن ختم ہونے کے ساتھ، تاجروں نے محدود جوش و خروش کا مظاہرہ کیا، جس سے انڈیکس ایک تنگ رینج میں پھنس گئے۔ ابتدائی تجارت میں سینسیکس 81 پوائنٹس یا 0.10 فیصد گر کر 84,592 پر آگیا۔ نفٹی بھی گرا، 34 پوائنٹس یا 0.13 فیصد گر کر 25,877 پر آگیا۔ ماہرین نے کہا کہ "وسیع تر بینچ مارک نفٹی 50 پہلے کے سیشن کے بعد رینج باؤنڈ رہتا ہے، جس میں 26,000–26,050 کے قریب مزاحمت اور 25,800-25,750 بینڈ میں قریبی مدت کی حمایت نظر آتی ہے — جو پوزیشنل ٹریڈرز کے لیے ایک ممکنہ جمع زون ہے،” ماہرین نے کہا۔ تجزیہ کاروں نے بتایا کہ "اس سیٹ اپ کو دیکھتے ہوئے، ایک منتخب خرید آن ڈپس کی حکمت عملی مناسب رہتی ہے — سخت ٹریلنگ اسٹاپ لاسس کا اطلاق کریں، اور ریلیوں پر جزوی منافع بک کریں۔” ٹاٹا موٹرز پی وی، این ٹی پی سی، بجاج فنسرو، ایٹرنل اور سن فارما سینسیکس پر بڑے ڈریگ میں شامل تھے۔ تاہم، ایچ یو ایل، انفوسس، ٹی سی ایس،ٹاٹا اسٹیل، ٹیک مہندرا، اور ٹرینٹ میں حاصلات نے زوال کو روکنے میں مدد کی اور گہری کمی کو روکا۔ وسیع مارکیٹ میں، رجحان کمزور رہا. نفٹی مڈ کیپ انڈیکس 0.06 فیصد گرا، جبکہ نفٹی سمال کیپ انڈیکس 0.23 فیصد گرا۔ سیکٹر کے لحاظ سے، نفٹی آئی ٹی انڈیکس واحد قابل ذکر کارکردگی کا مظاہرہ کرنے والا تھا، جس میں 0.62 فیصد اضافہ ہوا کیونکہ ٹیکنالوجی اسٹاکس میں منتخب خریداری دیکھنے میں آئی۔ دوسری طرف، رئیل اسٹیٹ اسٹاکس نے جدوجہد کی، جس میں نفٹی ریئلٹی انڈیکس 0.5 فیصد کی کمی کے ساتھ سب سے بڑے خسارے کے طور پر ابھرا۔ تجزیہ کاروں نے کہا کہ تازہ محرکات کی عدم موجودگی میں اور اس ہفتے کے آخر میں متوقع عالمی معاشی ترقی سے قبل مارکیٹیں رینج باؤنڈ رہیں گی۔ "سرمایہ کاروں کو اس موڑ پر حفاظت کو ترجیح دینی چاہیے۔ حفاظت بڑے کیپ میں ہے۔ وسط اور چھوٹے کیپ کی جگہ کے بڑے طبقوں کو صرف پرجوش سرمایہ کاروں کی طرف سے لیکویڈیٹی کے بہاؤ کی وجہ سے زیادہ قیمت دی گئی ہے،” تجزیہ کاروں نے کہا۔

Continue Reading

قومی خبریں

دلی لال قلعہ خودکش بمبار ڈاکٹر عمر نے فدائین حملہ کو اسلامی شہادت قرار دیا تھا

Published

on

ممبئی دلی لال قلعہ بم دھماکہ خودکش بمبار ڈاکٹر عمر نے بم دھماکہ سے قبل ایک ویڈیو جاری کیا تھا, جس میں اس نے خودکش بمبار کے تصور کو جائز قرار دیا ہے اور کہا ہے کہ خودکش بمباری جائز ہے اور یہ اسلامی شہادت اور اسلامی آپریشن ہے۔ اس نے اپنے اس ویڈیو میں یہ بھی کہا ہے کہ خودکش بمبار کو غلط قرار دینا درست نہیں ہے, کیونکہ خودکش بمباری میں موت کا وقت تعین ہوتا ہے۔ ڈاکٹر عمر نے نہ صرف یہ کہ گمراہ کن پروپیگنڈہ کیا ہے بلکہ اس نے اسلامی تعلیمات کے خلاف بھی منافی پروپیگنڈہ اور بنیاد پرست بیان جاری کیا ہے۔ اس ویڈیو کو اس نے ذہن سازی اور دہشت گردانہ ذہنیت کو فروغ دینے کے لیے تیار کیا تھا, عمر اسی ذہنیت کے سبب ڈاکٹر سے دہشت گرد بن گیا اور اس نے خودکش بمبار بن کر بم دھماکہ کو انجام دیا۔

اسلام میں خودکشی حرام, اسلامی تعلیمات کے مطابق اللہ نے انسان کو حیات بخشی ہے اور اسے تلف کرنے کا اختیار صرف اللہ کا ہی ہے ایسے میں کوئی اپنی جان ہلاکت میں اگر ڈالتا ہے یا خودکشی کرتا ہے تو وہ قطعا حرام ہوگا, جبکہ ڈاکٹر عمر نے اپنی بے جا دلیل کے معرفت خودکش بمباری کو اسلامی شہادت قرار دیا ہے, جبکہ یہ گمراہ کن اور بے بنیاد ہے۔ اسلام میں خودکشی کو بھی حرام قرار دیا گیا ہے اور اگر کوئی ناحق کسی کا خون بہاتا ہے یا اسے قتل کرتا ہے تو اسلام میں اسے پوری انسانیت کا قتل تصور کیا جاتا ہے۔

Continue Reading
Advertisement

رجحان

WP2Social Auto Publish Powered By : XYZScripts.com