Connect with us
Wednesday,19-November-2025

سیاست

اترپردیش میں عوامی مسئلوں پر الیکشن لڑے گی کانگریس،125 امیدواروں کے ناموں کا اعلان

Published

on

Priyanka1

کانگریس نے اترپردیش اسمبلی انتخابات میں کواتین پر ظلم، بے روزگاری، طبی سہولیات جیسے مثبت موضوعات اٹھاکر انتخابی تشہیر کرنے کا اعلان کرتے ہوئے جمعرات کو 125 امیدواروں کی پہلی فہرست جاری کی، جس میں 40 فیصد خواتین کو امیدوار بنا کر خواتین کے خلاف ظلم کی نئی حکمت عملی کے ساتھ الیکشن لڑنے کا اعلان کیا۔ اتر پردیش کی کانگریس جنرل سکریٹری انچارج پرینکا گاندھی واڈرا نے ورچوئل پریس کانفرنس میں اس کا اعلان کیا، اور کہا کہ پارٹی نے 125 امیدواروں کی پہلی فہرست میں 50 خواتین امیدواروں کو نامزد کیا ہے۔ خواتین امیدواروں کے ناموں کا اعلان کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ اسمبلی انتخابات کے لیے جن خواتین کو نامزد کیا گیا ہے، وہ تمام جدوجہد کرنے والی ہیں۔

انہوں نے کہا کہ بڑی بات یہ ہے کہ کانگریس نے اناؤ میں عصمت دری متاثرہ کی ماں آشا دیوی کو ٹکٹ دیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ان کا مقصد مظالم کا شکار ہونے والوں کو طاقت کے بل بوتے پر طاقت دے کر ظلم کے خلاف کھڑا ہونا ہے، اور ان کی پارٹی اس کام میں ہر مظلوم شہری کی بھرپور مدد کرے گی۔

محترمہ واڈرا نے کہا کہ وہ سماجی طور پر بااختیار بنانے کو فروغ دے رہی ہیں، اور اس کام میں وہ ریاست کی نصف آبادی کو طاقت فراہم کر رہی ہیں۔ اس کے لیے انہوں نے انتخابات میں زیادہ سے زیادہ خواتین امیدواروں کو ٹکٹ دینے کا فیصلہ کیا۔ اس کے نتیجے میں پہلی فہرست میں 40 فیصد خواتین کو ٹکٹ دیا گیا ہے۔

انہوں نے کہا کہ انہوں نے خواتین کو توانا اور بااختیار بنانے کے لیے جو اقدامات کیے ہیں وہ کامیاب ہو رہے ہیں، اور اسی کے نتیجے میں وزیر اعظم نریندر مودی کو خواتین کانفرنس کا انعقاد کرنا پڑا، اتر پردیش حکومت کو خواتین کی بہتری کے لیے اعلان کرنا پڑا، سماج وادی پارٹی اور بہوجن سماج پارٹی خواتین کی کانفرنسیں منعقد کر رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ انہوں نے اتر پردیش میں خواتین کو جو ترجیح دی ہے، اس کی وجہ سے خواتین بااختیار ہو رہی ہیں، اور سیاسی غور وخوض کے مرکز میں آ گئی ہیں۔ اب کوئی بھی سیاسی پارٹی خواتین کو انتخابات میں نظر انداز نہیں کر سکتی۔ یہ اس کی جدوجہد کی سب سے بڑی کامیابی ہے۔

بزنس

کمزور گلوبل اشارے کے درمیان سینسیکس، نفٹی معمولی نقصان کے ساتھ کھلے فلیٹ

Published

on

ممبئی، 19 نومبر، ہندوستانی اسٹاک مارکیٹس بدھ کے روز معمولی منفی رجحان کے ساتھ کھلی رہیں کیونکہ ملے جلے عالمی اشارے اور بڑے گھریلو محرکات کی کمی نے سرمایہ کاروں کے جذبات کو خاموش رکھا۔ سوال2 مالی سال26 آمدنی کا سیزن ختم ہونے کے ساتھ، تاجروں نے محدود جوش و خروش کا مظاہرہ کیا، جس سے انڈیکس ایک تنگ رینج میں پھنس گئے۔ ابتدائی تجارت میں سینسیکس 81 پوائنٹس یا 0.10 فیصد گر کر 84,592 پر آگیا۔ نفٹی بھی گرا، 34 پوائنٹس یا 0.13 فیصد گر کر 25,877 پر آگیا۔ ماہرین نے کہا کہ "وسیع تر بینچ مارک نفٹی 50 پہلے کے سیشن کے بعد رینج باؤنڈ رہتا ہے، جس میں 26,000–26,050 کے قریب مزاحمت اور 25,800-25,750 بینڈ میں قریبی مدت کی حمایت نظر آتی ہے — جو پوزیشنل ٹریڈرز کے لیے ایک ممکنہ جمع زون ہے،” ماہرین نے کہا۔ تجزیہ کاروں نے بتایا کہ "اس سیٹ اپ کو دیکھتے ہوئے، ایک منتخب خرید آن ڈپس کی حکمت عملی مناسب رہتی ہے — سخت ٹریلنگ اسٹاپ لاسس کا اطلاق کریں، اور ریلیوں پر جزوی منافع بک کریں۔” ٹاٹا موٹرز پی وی، این ٹی پی سی، بجاج فنسرو، ایٹرنل اور سن فارما سینسیکس پر بڑے ڈریگ میں شامل تھے۔ تاہم، ایچ یو ایل، انفوسس، ٹی سی ایس،ٹاٹا اسٹیل، ٹیک مہندرا، اور ٹرینٹ میں حاصلات نے زوال کو روکنے میں مدد کی اور گہری کمی کو روکا۔ وسیع مارکیٹ میں، رجحان کمزور رہا. نفٹی مڈ کیپ انڈیکس 0.06 فیصد گرا، جبکہ نفٹی سمال کیپ انڈیکس 0.23 فیصد گرا۔ سیکٹر کے لحاظ سے، نفٹی آئی ٹی انڈیکس واحد قابل ذکر کارکردگی کا مظاہرہ کرنے والا تھا، جس میں 0.62 فیصد اضافہ ہوا کیونکہ ٹیکنالوجی اسٹاکس میں منتخب خریداری دیکھنے میں آئی۔ دوسری طرف، رئیل اسٹیٹ اسٹاکس نے جدوجہد کی، جس میں نفٹی ریئلٹی انڈیکس 0.5 فیصد کی کمی کے ساتھ سب سے بڑے خسارے کے طور پر ابھرا۔ تجزیہ کاروں نے کہا کہ تازہ محرکات کی عدم موجودگی میں اور اس ہفتے کے آخر میں متوقع عالمی معاشی ترقی سے قبل مارکیٹیں رینج باؤنڈ رہیں گی۔ "سرمایہ کاروں کو اس موڑ پر حفاظت کو ترجیح دینی چاہیے۔ حفاظت بڑے کیپ میں ہے۔ وسط اور چھوٹے کیپ کی جگہ کے بڑے طبقوں کو صرف پرجوش سرمایہ کاروں کی طرف سے لیکویڈیٹی کے بہاؤ کی وجہ سے زیادہ قیمت دی گئی ہے،” تجزیہ کاروں نے کہا۔

Continue Reading

قومی خبریں

دلی لال قلعہ خودکش بمبار ڈاکٹر عمر نے فدائین حملہ کو اسلامی شہادت قرار دیا تھا

Published

on

ممبئی دلی لال قلعہ بم دھماکہ خودکش بمبار ڈاکٹر عمر نے بم دھماکہ سے قبل ایک ویڈیو جاری کیا تھا, جس میں اس نے خودکش بمبار کے تصور کو جائز قرار دیا ہے اور کہا ہے کہ خودکش بمباری جائز ہے اور یہ اسلامی شہادت اور اسلامی آپریشن ہے۔ اس نے اپنے اس ویڈیو میں یہ بھی کہا ہے کہ خودکش بمبار کو غلط قرار دینا درست نہیں ہے, کیونکہ خودکش بمباری میں موت کا وقت تعین ہوتا ہے۔ ڈاکٹر عمر نے نہ صرف یہ کہ گمراہ کن پروپیگنڈہ کیا ہے بلکہ اس نے اسلامی تعلیمات کے خلاف بھی منافی پروپیگنڈہ اور بنیاد پرست بیان جاری کیا ہے۔ اس ویڈیو کو اس نے ذہن سازی اور دہشت گردانہ ذہنیت کو فروغ دینے کے لیے تیار کیا تھا, عمر اسی ذہنیت کے سبب ڈاکٹر سے دہشت گرد بن گیا اور اس نے خودکش بمبار بن کر بم دھماکہ کو انجام دیا۔

اسلام میں خودکشی حرام, اسلامی تعلیمات کے مطابق اللہ نے انسان کو حیات بخشی ہے اور اسے تلف کرنے کا اختیار صرف اللہ کا ہی ہے ایسے میں کوئی اپنی جان ہلاکت میں اگر ڈالتا ہے یا خودکشی کرتا ہے تو وہ قطعا حرام ہوگا, جبکہ ڈاکٹر عمر نے اپنی بے جا دلیل کے معرفت خودکش بمباری کو اسلامی شہادت قرار دیا ہے, جبکہ یہ گمراہ کن اور بے بنیاد ہے۔ اسلام میں خودکشی کو بھی حرام قرار دیا گیا ہے اور اگر کوئی ناحق کسی کا خون بہاتا ہے یا اسے قتل کرتا ہے تو اسلام میں اسے پوری انسانیت کا قتل تصور کیا جاتا ہے۔

Continue Reading

ممبئی پریس خصوصی خبر

پونے زبیر ہنگیکر کا پاکستان کنکشن، تفتیش میں نئے خلاصے کی امید… اے ٹی ایس نے اب تک ۱۹ افراد سے باز پرس کے بعد اسے چھوڑ دیا

Published

on

ATS

ممبئی پونے مشتبہ دہشت گرد زبیر ہنگیکر کی رابطہ فہرست میں پاکستان کے نمبر ملے ہیں۔ زبیر ہنگیکر کے موبائل کی کانٹیکٹ لسٹ میں 5 بین الاقوامی نمبر ملے ہیں۔ ہنگیکر کے پرانے اور استعمال شدہ ہینڈ سیٹ میں خلیجی ممالک کے نمبر ملے ہیں۔ پرانے ہینڈ سیٹ میں پاکستان کے لیے 1 نمبر، سعودی عرب کے لیے 2، عمان کے لیے 1 نمبر اور کویت کے لیے 1 نمبر ہے۔ پایا گیا ہے کہ استعمال کیے جانے والے موبائل فون میں 1 عمان اور 4 سعودی عرب کے نمبر محفوظ ہیں۔

‎اس نمبر کے بارے میں پوچھے جانے پر زبیر نے پوچھ گچھ کے دوران ایک سوال کے جواب میں کہا کہ وہ نہیں جانتے۔ مشتبہ القاعدہ رکن زبیر ہنگیکر کو عدالتی حراست میں بھیج دیا گیا ہے۔ زبیر الیاس ہنگرگیکر کو برصغیر پاک و ہند میں دہشت گرد تنظیم القاعدہ کی حمایت میں جہاد پھیلانے اور ملک کے اتحاد اور سلامتی کے لیے خطرہ کے الزام میں گرفتار کیا گیا تھا۔

‎زبیر اصل میں سولاپور کا رہنے والا ہے اور فی الحال کلیانی نگر میں ایک سافٹ ویئر کمپنی میں کام کرتا ہے۔ وہ شادی شدہ ہے اور اس کے دو بچے ہیں، اور اس کا خاندان کونڈوا کے علاقے میں مقیم ہے۔ دریں اثنا، اے ٹی ایس معاملے کی مکمل جانچ کر رہی ہے اور اس بات کی جانچ کر رہی ہے کہ آیا زبیر کا القاعدہ کے ارکان سے کوئی تعلق تھا، اس کے پاس یہ مواد کیوں اور کس مقصد کے لیے تھا۔ پولیس اس کے دوست سے بھی پوچھ گچھ کرے گی اور اس کے موبائل اور دیگر الیکٹرانک آلات کی جانچ کرے گی۔ اس بات کی بھی تفتیش کی جا رہی ہے کہ آیا وہ کسی اور دہشت گرد تنظیم سے رابطے میں تھا۔ یہ تمام بین الاقوامی نمبر زبیر کے لیے اہم ہیں اور یہ قیاس کیا جا رہا ہے کہ اس کا دہشت گردانہ تعلق و روابط ہے۔ تاہم، جب ان نمبروں کے بارے میں سوال کیا گیا، تو اس نے مبہم جوابات دیے کہ وہ نہیں جانتے کہ ان کا تعلق کس سے ہے یا ان کا کیا تعلق ہے۔

‎اے ٹی ایس حکام نے کہا، یہ جاننے کے لیے تحقیقات کی جا رہی ہیں کہ کیا زبیر کا القاعدہ کے اراکین سے کوئی رابطہ تھا اور اس رابطے کا مقصد کیا تھا۔ ہم اس بات کی بھی تفتیش کر رہے ہیں کہ اس کے پاس القاعدہ کا مواد کیوں اور کس مقصد کے لیے تھا۔ اس کی حراست میں موجود اس کے دوست سے پوچھ گچھ کی جائے گی اور اس کے موبائل اور دیگر الیکٹرانک آلات کی بھی جانچ کی جائے گی۔ اس بات کی بھی تفتیش کی جا رہی ہے کہ آیا وہ کسی اور دہشت گرد سے رابطے میں آیا تھا یا نہیں۔ دریں اثنا، اے ٹی ایس نے اس ماہ کے شروع میں شہر کے مختلف حصوں میں تلاشی مہم چلائی تھی۔ یہ کارروائی داعش کے ایک پرانے ماڈیول کی تحقیقات سے متعلق تھی۔ اس وقت مشتبہ بنیاد پرست افراد کو نگرانی میں رکھا گیا تھا۔ اس آپریشن کے دوران 19 افراد کو پوچھ گچھ کے لیے حراست میں لیا گیا تاہم انہیں پوچھ گچھ کے بعد چھوڑ دیا گیا۔ ان چھاپوں کے دوران پولیس نے الیکٹرانک آلات کے ساتھ کچھ اہم دستاویزات بھی ضبط کی ہیں۔

Continue Reading
Advertisement

رجحان

WP2Social Auto Publish Powered By : XYZScripts.com