Connect with us
Saturday,11-October-2025

سیاست

کانگریس کبھی اقتدار کی بھوکی نہیں رہی ہے : غلام نبی آزاد

Published

on

Ghulam Nabi Azad

کانگریس کے سینیئر لیڈر اور سابق وزیر اعلیٰ غلام نبی آزاد کا کہنا ہے کہ ہم کبھی اقتدارکے بھوکے نہیں رہے ہیں، بلکہ ہم لوگوں کی خدمت کر کے آگے بڑھے ہیں۔ انہوں نے دعویٰ کیا کہ جو کام میں نے وزیر اعلیٰ کی حیثیت سے جموں و کشمیر میں ڈھائی برسوں میں کیا۔ موجودہ سرکار سات برسوں میں اس کا عشر عشیر بھی نہیں کر سکی۔ ان کا کہنا تھا کہ جموں و کشمیر کے ترقی کے متعلق جو کچھ ہم اخباروں اور ٹیلی ویژن پر پڑھتے سنتے ہیں۔ زمینی سطح پر وہ کہیں نظر نہیں آ رہا ہے۔

غلام نبی آزاد نے ان باتوں کا اظہار جمعے کے روز یہاں پارٹی کارکنوں کے ایک اجتماع سے اپنے خطاب کے دوران کیا۔ اس موقع پر پارٹی کے سابق صدر راہل گاندھی اور دیگر سینیئر پارٹی لیڈران بھی موجود تھے۔

انہوں نے کہا: ‘ہم (کانگریس پارٹی والے) کبھی اقتدار کے بھوکے نہیں رہے ہیں، بلکہ ہم لوگوں کی خدمت کر کے آگے بڑھے ہیں۔ ہماری پارٹی کو جب بھی موقع ملا ہے ہم نے بلا لحاظ مذہب، ذات پات لوگوں کی خدمت کی ہے، اور یہی کانگریس پارٹی ہے۔’ مسٹر آزاد نے کہا کہ میں نے جو کام ڈھائی برسوں میں کیا موجودہ حکومت وہ کام سات برسوں میں بھی نہیں کر سکی۔

انہوں نے کہا: ‘سات برسوں کے دوران یہاں کوئی تبدیلی نہیں ہوئی، میں جب آج یہاں گاندھی نگر سے آ رہا تھا تو راستے میں ایک بورڈ دیکھا جس پر لکھا تھا، ‘سمارٹ سٹی جموں’ میں یہ بورڈ پڑھ ہی رہا تھا کہ میری گاڑی کے پہیے ایک گڑھے میں چل گئے جو اسی بورڈ کے نزدیک تھا۔’

ان کا کہنا تھا: ‘اخباروں، ٹیلی ویژن پر ہم جموں و کشمیر کی ترقی کے بارے میں بہت پڑھتے سنتے ہیں، لیکن کوئی میڈیا یا حکمران جماعت کا لیڈر مجھے دکھائے کہ کہاں کیا ہوا ہے۔’

انہوں نے کہا: ‘میں نے اپنے ڈھائی برسوں میں سپر سپیشلٹی ہسپتال، گالف کلب، ڈینٹل کالج، یاتریوں کے لئے صرف تین ماہ میں یاتری نواس بنائے، اس کے علاوہ بھی بہت تعمیراتی کام کئے، جو مجھے زبانی یاد نہیں ہیں۔’

موصوف کانگریس لیڈر نے کہا کہ موجودہ حکومت نے دربار مو کی روایت کو بھی ختم کیا جس سے جموں کے تاجروں اور ٹرانسپورٹروں کو کافی نقصان اٹھانا پڑ رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ اس روایت سے کشمیر کے بجائے جموں کو زیادہ فائدہ تھا، اور یہ روایت پنڈت نہرو یا اندرا گاندھی نے نہیں، بلکہ مہاراجہ ہری سنگھ نے سال 1925 میں شروع کی تھی۔

ان کا کہنا تھا کہ آج جموں میں لوگوں کو بنیادی ضروریات بشمول بجلی اور پانی کی قلت کا سامنا ہے۔

جموں کے لوگوں کی تعریفیں کرتے ہوئے موصوف نے کہا کہ جموں میں جموں و کشمیر اور لداخ کے بائیس اضلاع کے لوگوں کے گھر ہیں، جس سے معلوم ہوتا ہے کہ یہاں کے لوگ برداشت کرنے کی کس حد تک طاقت رکھتے ہیں۔

بین الاقوامی خبریں

اے آئی ایم آئی ایم کے سربراہ اویسی نے ہندوستان اور افغانستان کے درمیان سفارتی تعلقات میں بہتری کا پرزور خیرمقدم کیا۔

Published

on

Owaisi

نئی دہلی : اے آئی ایم آئی ایم کے سربراہ اسد الدین اویسی نے ہندوستان اور افغانستان کے درمیان نئے سرے سے تعلقات کا پرزور خیرمقدم کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ وہ 2016 سے اس کی وکالت کر رہے ہیں، لیکن لوگوں نے اس پر اعتراض کیا۔ انہوں نے کہا کہ افغانستان کے اندر جو کچھ ہوتا ہے وہ ان کا اندرونی معاملہ ہے لیکن افغانستان کے ساتھ ہندوستان کے سفارتی تعلقات علاقائی سفارت کاری کے لیے ضروری ہیں۔ افغان وزیر خارجہ امیر خان متقی اس وقت بھارت کے دورے پر ہیں۔ اے این آئی کو انٹرویو دیتے ہوئے حیدرآباد کے ایم پی اور اے آئی ایم آئی ایم کے سربراہ اسد الدین اویسی نے ہندوستان-افغانستان تعلقات میں پیشرفت کے حوالے سے کہا، “میں اس کا خیرمقدم کروں گا۔ 2016 میں، میں نے پارلیمنٹ میں کھڑے ہو کر کہا تھا کہ طالبان آئیں گے، اور آپ ان سے بات کریں، بی جے پی کے بہت سے میڈیا شخصیات اور سیاسی شخصیات نے مجھے گالی دی… دیکھو، وہ طالبان کے بارے میں بات کر رہا ہے… میں نے کہا کہ یہ میری تقریر ہے”۔

انہوں نے کہا، “چابہار بندرگاہ کی تعمیر ہمارے لیے بہت اہم ہے… ہم جو ایران میں تعمیر کر رہے ہیں، اسے ہم افغانستان میں داخل ہونے کے لیے استعمال کریں گے۔ ہم اس علاقے میں چین اور پاکستان کو کیسے اثر و رسوخ دے سکتے ہیں؟” جب اویسی سے طالبان کی کوتاہیوں کے بارے میں سوال کیا گیا تو انہوں نے کہا، “جناب، ہر ایک میں خامیاں ہوتی ہیں، آپ خامیاں دیکھیں گے… ہم اس جگہ کو چھوڑ دیں گے… آپ کے گھر میں کیا ہوگا، میں اس کی پرواہ کیوں کروں… مجھے اس بات کو یقینی بنانا ہوگا کہ میں اس جگہ کو کھو نہ دوں”۔

بھارت کے لیے افغانستان کی اہمیت کی وضاحت کرتے ہوئے، اویسی نے کہا، “افغان وزیر خارجہ یہاں ہیں، اور پاکستان نے ان پر بمباری کی، آپ دیکھتے ہیں کہ حالات کیسے جا رہے ہیں؟ انہوں نے چین، پاکستان، افغانستان، بنگلہ دیش کو بلایا، اور میٹنگیں کیں… کیا یہ ہمارے لیے درست ہے؟ ہمارے مکمل سفارتی تعلقات ہونے چاہئیں۔ وہاں ہماری موجودگی ملک کی سلامتی اور جغرافیائی سیاست کے لیے بہت ضروری ہے۔ … بالکل، جب طالبان کو کہا جائے گا، تو مجھے مکمل طور پر کہا جائے گا کہ جب طالبان کے ساتھ تعلقات ہوں گے تو انہیں مکمل طور پر کہا جائے گا” ہندوستان، برائے مہربانی میڈیکل کے شعبے میں اشتہارات بند نہ کریں، افغانستان میں ہماری بہت بڑی سرمایہ کاری ہے… اور وہاں ہندوستانیوں کی خیر سگالی ہے… وہاں تمام زرمبادلہ سکھوں کے پاس ہے۔”

Continue Reading

ممبئی پریس خصوصی خبر

ممبئی بنگلہ دیشیوں کے نام پر عام مسلمانوں کو ہراساں کیا جانا بند ہو، وزیر داخلہ امیت شاہ کے بیان پر ابوعاصم کا سرکار پر سنگین الزام

Published

on

Asim Azmi

ممبئی : مہاراشٹر سماجوادی پارٹی لیڈر ورکن اسمبلی ابوعاصم اعظمی نے وزیر داخلہ امیت شاہ کے بیان کو ہدف تنقید بنایا اور کہا کہ وزیر داخلہ کو اور مرکزی سرکار کی ذمہ داری ہے کہ وہ بنگلہ دیشی اور پاکستانی دراندازی کرنے والوں کے خلاف کارروائی کرے بنگلہ دیشیوں کے سبب ہندوستان میں مسلمانوں کی آبادی میں اضافہ ہوا ہے, یہ سراسر غلط ہے. بنگلہ دیشی اور پاکستانیوں کی آڑ میں مغربی بنگال کے باشندوں اور عام مسلمانوں کو نشانہ بنایا جارہا ہے. انہوں نے کہا کہ کئی ریاستوں اور مرکز میں سرکار آپ کی ہے تو سرحد سے کیسے بنگلہ دیشی درانداز داخل ہوتے ہیں؟ ان کے دستاویزات بنانے والوں کے خلاف سرکار نے اب تک کیا کارروائی کی ہے انہوں نے کہا کہ بنگلہ دیشی کی آڑ میں مسلمانوں کو نشانہ بنانا بند کیا جانا چاہیے, جس طرح سے کریٹ سومیا ہر مسلمانوں کی سرٹیفکیٹ اور دستاویزات کو فرضی قرار دینے کی سعی کر کے مسلمانوں کو نشانہ بنا رہے ہیں. انہوں نے کہا کہ بنگلہ دیشیوں کی ہند کی سرحد سے دراندازی کیسے ہوتی ہے, اس پر سرکار کو توجہ دینی چاہئے یہ کام کانگریس، ایس پی یا دیگر پارٹیوں کا نہیں ہے, یہ کام سرکار کا ہے کہ وہ بنگلہ دیشیوں اور پاکستانیوں کے خلاف کاروائی کرے اور اس کے نام پر مسلمانوں کو ہراساں و پریشان نہ کرے. انہوں نے کہا کہ بنگلہ دیشیوں کے دستاویزات جو تیار کر رہے ہیں کیا ان افسران پر کارروائی کی جاتی ہے۔

Continue Reading

جرم

سرکاری نوکری کے نام پر کروڑوں روپے کی ٹھگی، ملزم دلی سے گرفتار… سینکڑوں بے روزگاروں سے ملزم نے پیسہ وصول کیا تھا

Published

on

Crime

ممبئی : مہاراشٹر کے متعدد اضلاع میں مرکزی سرکار اور ریاستی سرکار میں سرکاری نوکری دلانے کے نام پر دھوکہ دہی کے الزام میں ممبئی اقتصادی ونگ نے ملزم کو گرفتار کرنے کا دعوی کیا ہے. نئی ممبئی کا تاجر سنتوش گنپت نے شکایت درج کروائی کہ سرکاری نوکری کے لئے اس سے ملزم نلیش کانشی رام راٹھور نے پانچ لاکھ روپے وصول کئے اور میڈیکل ٹیسٹ و اپوائمنٹ تقرر نامہ کے لئے پانچ سے ۱۵ لاکھ روپے وصول کئے. اس کے خلاف ای او ڈبلیو نے کیس درج کیا کیونکہ اس نے نوکری کا لالچ دے کر 2.88 کروڑ روپے کی دھوکہ دہی کی ہے اور تفتیش میں یہ انکشاف ہوا کہ اس نے ۱۰ کروڑ کا دھوکہ کیا ہے, اقتصادی ونگ نے مفرور ملزم کو گرفتار کرنے کے لئے ٹیم تشکیل دی اور آکولہ سمیت دیگر علاقوں میں اس کی تلاشی لی گئی ملزم نے ۲۰۲۲ میں سینکڑوں نوجوانوں کو آر سی ایف میں تقرری کے لیے دھوکہ دیا اس کی شکایت ای او ڈبلیو میں کی گئی. ای او ڈبلیو کو اطلاع ملی کہ ملزم دلی سے فرار ہونے کی سعی کر رہا ہے اس پر پولس نے اسے دلی سے گرفتار کیا ملزم کے خلاف ممبئی ای او ڈبلیو اور پونہ ڈکن میں مجرمانہ معاملہ درج ہے اس کی مزید تفتیش جاری ہے. ای او ڈبلیو کے سربراہ نشت مشرا کی سربراہی میں یہ کارروائی انجام دی گئی ہے۔

Continue Reading
Advertisement

رجحان

WP2Social Auto Publish Powered By : XYZScripts.com