Connect with us
Friday,06-June-2025
تازہ خبریں

سیاست

جے این یو تشدد معاملہ میں کانگریس نے جانچ ٹیم تشکیل دی

Published

on

کانگریس نے جواہر لال نہرو یونیورسٹی (جے این یو) میں اتوار کی شب پر تشدد واقعہ کی جانچ پڑتال کے لئے چار رکنی کمیٹی تشکیل دی ہے۔
کانگریس جنرل سکریٹری سی وینو گوپال نے پیر کو یہاں جاری ایک ریلیز میں کہا کہ کمیٹی کو ایک ہفتہ کے اندر پارٹی صدر سونیا گاندھی کو مکمل رپورٹ دینے کو کہا گیا ہے۔
انہوں نے بتایا کہ کمیٹی میں خواتین کانگریس کی صدر سشمیتا دیو، این ایس یو آئی کے سابق صدر اور لوک سبھا ممبر پارلیمنٹ هيبي ایڈین، جے این یو اور این ایس یو آئی کے صدر رہے رہنما سید نصیر حسین اور ڈوسو و این ایس یو آئی کی سابق صدر امرتا دھون شامل ہیں۔

جرم

میٹھی ندی صاف صفائی بے ضابطگی ڈینو موریہ سمیت ۱۵مقامات پر ای ڈی کی کارروائی

Published

on

ED

ممبئی : ممبئی میٹھی ندی صاف صفائی میں بے ضابطگی اور بدعنوانی کے معاملہ میں انفورسمنٹ ڈائریکٹوریٹ (ای ڈی ) نے ممبئی سمیت ۱۵ مقامات پر چھاپہ مار کارروائی کی گئی ہے۔ ممبئی اور کوچی میں ای ڈی نے چھاپہ مار کارروائی کرتے ہوئے کیس سے متعلق کئی اہم دستاویزات بھی ضبط کرنے کا دعویٰ کیا ہے۔ ای ڈی نے فلم اداکار ڈینوموریہ کے گھر پر بھی چھاپہ مار کارروائی کی ہے۔ ای او ڈبلیو نے اس معاملہ میں پہلی ایف آئی آر درج کی, جس کے بعد اب انفورسمنٹ ڈائریکٹوریٹ نے بھی متوازی انکوائری شروع کر دی ہے۔ ای ڈی نے یہ کارروائی پی ایم ایل اے منی لانڈرنگ ایکٹ کے تحت کی ہے, ڈینو موریہ کا بھی اس بے ضابطگی میں ملوث ہونے پر ای او ڈبلیو نے اس سے اور اس کے بھائی سے بھی باز پرس کی ہے۔ بتایا جاتا ہے کہ ڈینو موریہ اور کیتین شیوسینا لیڈر ادیتہ ٹھاکرے کے قریبی ہے اب ڈینو کی مشکلات میں اضافہ ہو گیا ہے۔ ممبئی میں میٹھی ندی بدعنوانی اور بے ضابطگی کے معاملے میں ای او ڈبلیو کو کئی اہم دستاویزات اور ثبوت ملے ہیں۔ اس لئے اب اس معاملہ میں فنڈنگ کا استعمال اور غیر قانونی طریقے سے ٹینڈر حصولیابی کے معاملہ میں ای ڈی نے بھی اپنی کارروائی شروع کردی ہے۔ ای ڈی کی کارروائی کے زد میں شیوسینا کے کئی لیڈران بھی ہے, کیونکہ میٹھی ندی بدعنوانی گھپلے کے دوران بی ایم سی پر شیوسینا کی ہی حکمرانی تھی, اس لیے تفتیش کا دائرہ کار شیوسینا لیڈران پر مرکوز ہو گیا ہے۔ ممبئی میں میٹھی ندی بدعنوانی کے کیس میں ای او ڈبلیو نے بھی اپنی کارروائی میں اہم پیش رفت کی ہے۔ اس معاملہ میں ای ڈی کی انٹری کے بعد مزید انکشافات ہونے کی امید ہے۔ ای او ڈبلیو نے اس معاملہ اب تک ۱۳ کے خلاف کارروائی کرتے ہوئے ان کی گرفتاری بھی عمل میں لائی ہے۔ اس میں بی ایم سی افسران سمیت سیاسی لیڈران بھی ای ڈی کے رڈار پر ہے۔

Continue Reading

ممبئی پریس خصوصی خبر

ممبئی عید الاضحی پر کھلے میں قربانی سے گریز کرے، ‎رکن اسمبلی اور ایس پی لیڈر ابوعاصم اعظمی کی اپیل

Published

on

Asim Azmi

ممبئی : ممبئی مہاراشٹر سماجوادی پارٹی لیڈر اور رکن اسمبلی ابوعاصم اعظمی نے مسلمانوں سے اپیل کی ہے کہ وہ کھلے میں قربانی سے گریز کرے۔ ساتھ ہی بی ایم سی اور حکومتی گائڈ لائن پر عمل کرے, پاکی نصف ایمان ہے اس لئے پاکی کا خاص خیال رکھیں, اتنا ہی نہیں قربانی سے متعلق جو بھی گائڈ لائن اور رہنمایانہ اصول طے کئے گئے ہیں, اس کی تابعداری لازمی ہے تمام ہدایات پر مکمل عمل کریں۔ صاف صفائی کا خاص خیال رکھیں اور اس بات کو یقینی بنائیں کہ عیدالاضحی پر برادان وطن کو کوئی پریشانی نہ ہو, یہی اسلام کی اصل تعلیمات ہے۔ ‎عید آپسی محبت بھائی چارگی اور سنت ابراہیمی کی ادائیگی کے ساتھ منائیں, اعظمی نے کہا کہ عید پرقربانی کے فضلات بھی تھیلیوں میں رکھ ہی کوڑا دان میں ڈالیں۔

Continue Reading

سیاست

راج ٹھاکرے : مہاراشٹر کے وزیر تعلیم دادا جی بھوسے سے تحریری حکم جاری کرنے کی اپیل، مہاراشٹر میں صرف مراٹھی اور انگریزی پڑھائی جائے، ورنہ…

Published

on

Raj-Thackeray

ممبئی : مہاراشٹر نو نرمان سینا (ایم این ایس) کے راج ٹھاکرے نے بدھ کے روز ریاست کے اسکولی تعلیم کے وزیر دادا جی بھوسے سے خصوصی اپیل کی۔ انہوں نے کہا کہ وہ جلد از جلد تحریری حکم نامہ جاری کریں۔ اس ترتیب میں واضح طور پر لکھا جائے کہ کلاس 1 سے صرف دو زبانیں مراٹھی اور انگریزی پڑھائی جائیں گی۔ ہندی کو تیسری زبان کے طور پر لازمی نہیں بنایا جائے گا۔ اپنے خیالات کا اظہار کرتے ہوئے راج ٹھاکرے نے کہا کہ ہمیں معلوم ہوا ہے کہ تین زبانیں پہلے پڑھانے کے فیصلے کی بنیاد پر ہندی کتابوں کی چھپائی شروع ہو گئی ہے۔ اب جبکہ کتابیں شائع ہو چکی ہیں، کیا حکومت اپنے ہی فیصلے سے پیچھے ہٹنے کا سوچ رہی ہے؟

راج ٹھاکرے نے کہا کہ میرے خیال میں ایسا کوئی منصوبہ نہیں ہے کہ تین زبانیں پڑھائی جائیں، لیکن اگر ایسا کچھ ہوا تو ایم این ایس احتجاج کرے گی۔ انہوں نے کہا کہ ایم این ایس کی تحریک کی ذمہ دار حکومت ہوگی۔ راج ٹھاکرے نے مزید کہا، ‘ملک کی کئی ریاستوں نے پہلی کلاس سے صرف دو زبانیں رکھی ہیں اور ہندی کو لازمی کرنے سے انکار کر دیا ہے۔ اس کی وجہ ان کی لسانی شناخت ہے۔ آپ (بھسے کو مخاطب کرتے ہوئے) اور آپ کے کابینہ کے ساتھی بھی پیدائشی طور پر مراٹھی ہیں۔ کب آپ دوسری ریاستوں کے لیڈروں کی طرح ہندی کی مخالفت کریں گے اور اپنی زبان کی شناخت کو بچائیں گے؟ ہمیں امید ہے کہ حکومت بھی ان ریاستوں کی طرح اپنی زبان کے لیے سخت جذبات کا مظاہرہ کرے گی۔

گزشتہ دو ماہ سے مہاراشٹر میں پہلی کلاس سے ہندی زبان پڑھانے کو لے کر ابہام پایا جاتا ہے۔اس سے قبل یہ اعلان کیا گیا تھا کہ کلاس 1 سے طلباء کو تین زبانیں پڑھائی جائیں گی جن میں ہندی تیسری لازمی زبان ہے۔ مہاراشٹر نو نرمان سینا نے اس کی مخالفت کی، جس سے لوگوں میں غصہ پھیل گیا۔ راج ٹھاکرے نے کہا کہ لوگوں کا غصہ اتنا تھا کہ حکومت نے اعلان کیا کہ ہندی کو تیسری لازمی زبان نہیں بنایا جائے گا۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ درحقیقت ہندی قومی زبان نہیں ہے۔ یہ ملک کی دیگر ریاستوں میں بولی جانے والی زبانوں میں سے صرف ایک ہے۔ سیکھنے کو لازمی قرار دینے پر اتنا زور کیوں دیا گیا؟ سمجھ میں نہیں آتا کہ حکومت کس دباؤ میں ڈگمگا رہی ہے۔ لیکن سب سے اہم بات یہ ہے کہ بچوں کو پہلی جماعت سے ہی تین زبانیں سیکھنے پر کیوں مجبور کیا جائے؟

ٹھاکرے نے مزید پوچھا کہ اس سلسلے میں آپ نے یہ بھی اعلان کیا تھا کہ مہاراشٹر اسٹیٹ ایجوکیشن بورڈ کے نصاب والے اسکولوں میں پہلی جماعت سے صرف دو زبانیں پڑھائی جائیں گی۔ لیکن ابھی تک اس اعلان کا تحریری حکم کیوں جاری نہیں کیا گیا؟ ان کا خط ایک ایسے وقت آیا ہے جب حکومت نے مختلف حلقوں کے احتجاج کے بعد کلاس 1 سے 5 تک مراٹھی اور انگریزی کے بعد ہندی زبان کو لازمی کرنے کا فیصلہ واپس لے لیا ہے۔ اگرچہ بھوسے نے گزشتہ ماہ اعلان کیا تھا کہ حکومت ہندی کو تیسری زبان کے طور پر لازمی کرنے پر بات چیت کے بعد فیصلہ کرے گی، لیکن ابھی تک کوئی سرکاری حکم نامہ جاری نہیں کیا گیا ہے۔

Continue Reading
Advertisement

رجحان

WP2Social Auto Publish Powered By : XYZScripts.com