Connect with us
Thursday,10-April-2025
تازہ خبریں

سیاست

اڈانی معاملے پر اکیلی کانگریس… شرد پوار کی این سی پی نے بھی پارلیمنٹ میں فاصلہ رکھا، کسانوں اور نوجوانوں کے مسائل پر بات کی، راہل گاندھی اتحاد میں تنہا رہ گئے۔

Published

on

Rahul,-Adani-&-Pawar

ممبئی : اڈانی معاملے پر کانگریس ایک ایک کرکے اکیلی پڑ رہی ہے۔ اب شرد پوار کی پارٹی نے اس معاملے میں تنہائی بڑھانے کا اشارہ دیا ہے۔ این سی پی کے شرد چندر پوار نے کہا کہ پارلیمنٹ کے وقت کا ‘بہتر استعمال’ ہوگا اگر وہ کسانوں اور نوجوانوں کے مسائل پر بات کرے نہ کہ تاجروں کے ساتھ تعلقات پر۔ کانگریس کے ہندوستانی اتحادی پارٹنرز ترنمول کانگریس (ٹی ایم سی)، شیو سینا (یو بی ٹی) اور سماج وادی پارٹی (ایس پی) نے اب تک اس معاملے سے دوری برقرار رکھی ہے، صرف کانگریس پارلیمنٹ میں روزانہ احتجاج کرتی ہے۔ ٹی ایم سی نے کھل کر کہا ہے کہ صنعتکار گوتم اڈانی پر بات کرنے سے زیادہ اہم مسائل ہیں۔ اب شرد پوار کے بھی اس معاملے سے خود کو دور کرنے کے بعد کانگریس پر دباؤ بڑھ سکتا ہے اور وہ اڈانی معاملے سے پیچھے ہٹ سکتی ہے۔

جمعہ کو لوک سبھا میں آئین کو اپنانے کے 75 سال مکمل ہونے پر بحث ہوئی۔ شیرور سے این سی پی شرد پوار کے ایم پی امول کولہے نے کہا، ‘آئین نے پارلیمنٹ کو آئینی نظام میں ایک اہم مقام دیا ہے۔ بدقسمتی سے کئی بار ہم محسوس کرتے ہیں کہ اسے سیاسی میدان جنگ میں تبدیل کر دیا گیا ہے۔ پارلیمنٹ کئی بار ذاتی تبصروں کی وجہ سے ملتوی ہو چکی ہے۔

امول کولہے نے کہا، ‘ہمیں اس بات کی زیادہ فکر ہونی چاہیے کہ ہمارے کسانوں اور نوجوانوں کی آواز یہاں بلند ہوتی ہے یا نہیں، لیکن کسی سیاسی لیڈر کا کارپوریٹ سے کیا رشتہ ہے، کون سا لیڈر کسی کی ہجرت میں کہاں گیا ہے؟ غیر ملکی رہنما نے مقامی رہنما کو عطیہ کیا ہے۔ ہم سیاسی نعروں پر نہیں ملکی مفاد کے ایشوز پر بحث چاہتے ہیں۔ یہ وہ چیز ہے جس سے حکومت اور اپوزیشن دونوں کو آگاہ ہونا چاہیے۔ امول کولہے نے اس بارے میں بھی بات کی کہ کسانوں کو ان کی پیداوار کی صحیح قیمت کیسے ملنی چاہیے اور نوجوانوں کو روزگار کے بہتر مواقع کیسے ملنا چاہیے۔ رکن پارلیمنٹ سپریا سولے اور شرد پوار کی بیٹی، جو کولہے کے پاس بیٹھی تھیں، پوری تقریر میں اپنے اتفاق کا اشارہ دیتی رہیں۔

این سی پی کے سربراہ اور مہاراشٹر کے نائب وزیر اعلیٰ اجیت پوار، جو شرد پوار کے بھتیجے ہیں، نے حال ہی میں کہا تھا کہ پانچ سال قبل اڈانی نے مہاراشٹر حکومت بنانے کے لیے بی جے پی اور این سی پی کے درمیان بات چیت کی سہولت فراہم کی تھی۔ یہ وہ وقت تھا جب 2019 میں مہاراشٹر کے انتخابات میں اتحاد کی جیت کے بعد شیو سینا کے این ڈی اے سے باہر ہونے کے بعد اجیت پوار نے دیویندر فڈنویس کے ساتھ مہاراشٹر کے نائب وزیر اعلی کے طور پر حلف لیا تھا۔

ٹی ایم سی کے رکن پارلیمنٹ کلیان بنرجی نے بدھ کو بی جے پی اور کانگریس دونوں کو پارلیمنٹ میں خلل ڈالنے کا ذمہ دار ٹھہرایا۔ بنرجی نے اڈانی معاملے پر کانگریس کے جمود پر تنقید کی تھی۔ اس نے کہا، ‘ہم یہاں کچھ کام کرنے آئے ہیں۔ اڈانی مسئلہ صرف اٹھانے کا مسئلہ نہیں ہے۔ بہت سارے مسائل ہیں۔ ہم مسائل اٹھانے کی پوزیشن میں نہیں ہیں۔ کانگریس کا تعلق اڈانی سے ہے اور بی جے پی کا تعلق جارج سوروس سے ہے۔ کیا اس کا مطلب یہ ہے کہ باقی تمام مسائل دور ہو جائیں گے؟

ممبئی پریس خصوصی خبر

کریٹ سومیا کو دھمکی… یوسف انصاری کو 48 گھنٹے میں گرفتار کرنے کا مطالبہ، لاؤڈ اسپیکر اور مسجدوں پر کارروائی کا الٹی میٹم

Published

on

Kirat-Soumya

ممبئی : ممبئی گوونڈی شیواجی نگر میں غیر قانونی مسجد اور لاؤڈ اسپیکر کو ہٹانے کا مطالبہ کرتے ہوئے ایک مرتبہ پھر بی جے پی لیڈر کریٹ سومیا نے زہر افشانی کی ہے۔ انہوں نے گوونڈی شیواجی نگر کی حدود میں غیر قانونی مساجد پر کارروائی کا مطالبہ کرتے ہوئے لاؤڈ اسپیکر پر کارروائی کی پولس کو ہدایت دی ہے, اور کہا ہے کہ اگر 48 گھنٹوں میں غیر قانونی مسجد اور لاؤڈ اسپیکر کے خلاف کارروائی نہیں کی گئی تو بی جے پی احتجاج کرے گی, اس کے علاوہ سوشل میڈیا پر کریٹ سومیا کو دھمکی دینے والے یوسف انصاری پر بھی کارروائی اور گرفتاری کا مطالبہ بی جے پی نے کیا ہے اور کہا ہے کہ یوسف انصاری کو پولس فوری طور پر گرفتار کرے۔ غیر قانونی مسجد کو کریٹ سومیا نے لینڈ جہاد قرار دیا اور کہا ہے کہ یوسف انصاری جیسے غنڈہ سے وہ ڈرنے والے نہیں ہیں، بلکہ وہ اپنے احتجاج میں مزید شدت پیدا کریں گے۔ کریٹ سومیا نے گوونڈی شیواجی نگر میں غیر قانونی بنگلہ دیشی پر بھی کارروائی کا مطالبہ کیا ہے کریٹ سومیا کی اس شرانگیزی سے علاقہ میں ہلچل ہے۔ پولس نے کریٹ سومیا کے دورہ کے پس منظر پر سخت حفاظتی انتظامات کئے تھے۔

Continue Reading

ممبئی پریس خصوصی خبر

ممبئی وقف ایکٹ پر احتجاج پڑا مہنگا آصف شیخ کو نوٹس… پولس پر ہراسائی اور پریشان کرنے کا الزام، پولس کمشنر سے کارروائی کا مطالبہ

Published

on

Asif-Shaikh..-3

ممبئی : ممبئی میں 18 اپریل کو وقف ایکٹ کے خلاف احتجاج کی اجازت طلب کرنا آصف شیخ اور ان کے کنبہ پر مہنگا پڑا اور پولیس نے اب آصف شیخ اور ان کی اہلیہ کو ہراساں کرنا شروع کردیا ہے, جس کے خلاف اب آصف شیخ نے اس کی شکایت بھی کی ہے, اور پولیس کمشنر سے التجا کی ہے کہ وہ ان پولیس والوں کیخلاف کارروائی کرے, جو ان کے گھر میں بلا اجازت داخل ہوئے تھے۔ تلک نگر پولیس اسٹیشن کی ہراسائی اور غنڈہ گردی کے خلاف آصف شیخ اور ان کی اہلیہ جاسمین شیخ نے ممبئی پولیس کمشنر سے درخواست کی ہے کہ وہ ان پولیس اہلکاروں کے خلاف سخت کارروائی کرے, جنہوں نے ان کے شوہر کے غیر موجودگی میں وقف ایکٹ کے تحت احتجاج نہ کرنے کیلئے ان کے گھر میں نوٹس چسپاں کرنے کے ساتھ انہیں ہراساں کیا ہے۔ جاسمین شیخ نے کہا ہے کہ میرے شوہر گھر پر موجود نہیں تھے ان کی عدم موجودگی میں پولیس نے ہمارے گھر پر نہ صرف یہ کہ ہمیں ہراساں کیا بلکہ اب پولیس ہمارے محلہ والوں کو بھی ہراساں اور پریشان کر رہی ہے کہ وہ ہمارا ساتھ نہ دے۔

آصف شیخ نے ممبئی پولیس کمشنر سے التجا کی ہے کہ اس متعلق کارروائی کی جائے بصورت دیگر وہ خودسوزی پر مجبور ہوں گے اور ممبئی پولیس کمشنر کے ہیڈکوارٹر پر خودسوزی کریں گے۔ آصف شیخ نے اپنے ویڈیو پیغام میں کہا ہے کہ مقامی پولیس اسٹیشن نے یہ واضح کیا ہے کہ وہ کمشنر کے حکم پر ہی ان کے ساتھ اس طرح کا ناروا سلوک کر رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ میری اہلیہ کو ہراساں کر نے کے ساتھ پولیس اہلکاروں نے بے پردہ ہماری گھر کی خواتین کا ویڈیو بھی لیا ہے، جو غیر قانونی ہے لیکن پولیس اہلکار اپنی ہٹ دھرمی پر ہے اور کہتے ہیں کہ انہیں ویڈیو لینے کی اجازت ہے۔ اس سلسلے میں جب ڈی سی پی نوناتھ ڈھولے سے بات کی گئی تو انہوں نے کہا کہ وقف ایکٹ پر احتجاج کی اجازت نہیں دی گئی اور آصف شیخ اور دیگر کو نوٹس دیدی گئی ہے، لیکن علاقہ کے دیگر لوگوں کو ہراساں کئے جانے کے الزام کی ڈی سی پی نے تردید کی ہے۔

Continue Reading

سیاست

ایم این ایس مراٹھی زبان کے معاملے پر دوبارہ سرگرم ہو گئی، شمالی ہندوستانیوں کو مہاراشٹر میں رہنے کی اجازت دینے پر نظر ثانی کرنے کا انتباہ۔

Published

on

Sandeep Deshpande

ممبئی : مہاراشٹر نونرمان سینا (ایم این ایس) نے ایک بار پھر مراٹھی زبان کے معاملے پر اپنا موقف گرم کیا ہے۔ منگل کو ایک شخص نے سپریم کورٹ میں درخواست دائر کر کے پارٹی کی رجسٹریشن منسوخ کرنے کا مطالبہ کیا۔ راج ٹھاکرے کی پارٹی اس معاملے پر ناراض ہوگئی اور اس نے ایک بار پھر شمالی ہندوستانیوں کو خبردار کیا ہے۔ ایم این ایس لیڈر نے کہا کہ پارٹی کو غور کرنا پڑے گا کہ آیا شمالی ہندوستانیوں کو ریاست میں رہنے کی اجازت دی جائے یا نہیں۔ پارٹی کے ترجمان اور ممبئی یونٹ کے صدر سندیپ دیشپانڈے نے سوشل میڈیا پلیٹ فارم پر ایک پوسٹ میں بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) پر علاقائی جماعتوں کو ختم کرنے کی کوشش کرنے کا الزام لگایا۔ حال ہی میں دیویندر فڑنویس کی مداخلت سے زبان کا تنازعہ حل ہوا تھا۔

سنیل شکلا، ممبئی میں مقیم نارتھ انڈین ڈیولپمنٹ آرمی کے کارکن نے کہا کہ پارٹی نے حال ہی میں بینکوں اور دیگر اداروں میں مراٹھی زبان کے استعمال کو نافذ کرنے کے لیے ایک تحریک کی قیادت کی تھی۔ اس کے لیے سپریم کورٹ میں ایم این ایس کے رجسٹریشن کو منسوخ کرنے کی درخواست دائر کی گئی ہے۔ سنیل شکلا نے کہا کہ ایم این ایس نہ صرف شمالی ہند کے مخالف ہے بلکہ ہندو مخالف بھی ہے کیونکہ ایم این ایس کے کارکنوں نے جن بینک اہلکاروں پر حملہ کیا وہ ہندو تھے۔

اس پیش رفت کے بعد، دیش پانڈے نے ایک پوسٹ میں لکھا، ‘ایک عجیب بھیا (شمالی ہندوستانی) نے سیاسی جماعت کے طور پر ایم این ایس کے رجسٹریشن کو منسوخ کرنے کے لیے عدالت میں درخواست کی ہے۔ اگر شمالی ہندوستانی مراٹھی مانوس کی پارٹی کو تباہ کرنے کی کوشش کر رہے ہیں تو (ہمیں) سوچنے کی ضرورت ہے کہ کیا انہیں ممبئی اور مہاراشٹر میں رہنے دیا جائے؟ دیش پانڈے نے کہا کہ یہ بی جے پی کی علاقائی پارٹیوں کو تباہ کرنے کی کوشش ہے۔ یہ کام وہ اپنے حواریوں کے ذریعے کر رہے ہیں۔ ہم ان سے ڈرنے والے نہیں ہیں۔ دریں اثنا، شیو سینا کے رہنما سنجے نروپم نے کہا کہ ایم این ایس یا کسی دوسری پارٹی میں کچھ غلط نہیں ہے کہ مہاراشٹر میں لوگوں سے مراٹھی زبان استعمال کریں۔ تاہم انہوں نے صحافیوں کو بتایا کہ بے گناہ بینک اہلکاروں پر حملہ کرنا غلط ہے۔ انہوں نے پارٹی کے خلاف کارروائی کا مطالبہ کیا۔

Continue Reading
Advertisement

رجحان

WP2Social Auto Publish Powered By : XYZScripts.com