Connect with us
Friday,04-July-2025
تازہ خبریں

(جنرل (عام

ممبئی کے کے ای ایم اسپتال میں دو کوویڈ پازیٹو مریضوں کی موت سے تشویش، اسپتال انتظامیہ نے واضح کیا کہ اموات کینسر اور گردے کی بیماری کی وجہ سے ہوئیں۔

Published

on

death

ممبئی : کوویڈ کے بڑھتے ہوئے معاملات کے درمیان، کے ای ایم اسپتال سے دو اموات کی اطلاع ملی ہے۔ ان دونوں مریضوں کی کووڈ رپورٹس بھی مثبت آئی ہیں تاہم اسپتال انتظامیہ نے واضح کیا ہے کہ ایک مریض کی موت کینسر اور دوسرے کی گردے کی سنگین بیماری کے باعث ہوئی۔ ڈاکٹروں اور بی ایم سی حکام نے احتیاط برتنے کو کہا ہے اور لوگوں سے گھبرانے کی اپیل کی ہے۔ ممبئی میں بھی کوویڈ کے معاملات میں معمولی اضافہ ہوا ہے۔ بی ایم سی محکمہ صحت کے مطابق عام طور پر ایک ماہ میں 8 سے 9 کیسز سامنے آتے ہیں لیکن موسم کی تبدیلی کی وجہ سے ان میں قدرے اضافہ ہوا ہے۔

پریل کی رہنے والی 59 سالہ خاتون کی کے ای ایم اسپتال میں موت ہوگئی۔ خاتون کینسر میں مبتلا تھی، ہسپتال نے لاش لواحقین کے حوالے کرنے سے انکار کر دیا۔ خاندان نے سابق کارپوریٹر انیل کوکل سے رابطہ کیا۔ انیل کوکل نے کہا کہ خاتون کینسر میں مبتلا تھی، لیکن اس کی رپورٹ کووڈ پازیٹو آئی۔ ایسے میں ہسپتال نے پروٹوکول کے مطابق لاش لواحقین کے حوالے نہیں کی۔ اس حوالے سے ہسپتال انتظامیہ سے بات کرنے کے بعد پروٹوکول کے مطابق متوفی کو صرف دو کنبہ کے افراد کے ساتھ بھوواڈا قبرستان میں سپرد خاک کر دیا گیا۔ مرنے والے کے ڈیتھ سرٹیفکیٹ میں موت کی وجہ کووڈ نہیں بتائی گئی، لیکن سوال یہ پیدا ہوتا ہے کہ پھر کووڈ ٹیسٹ کیوں کیا گیا؟ ایک اور کیس میں 14 سالہ لڑکی جو کہ گردے کی سنگین بیماری میں مبتلا تھی انتقال کر گئی۔ اس لڑکی کی کووڈ رپورٹ بھی مثبت آئی ہے۔ ہسپتال کے سپرنٹنڈنٹ ڈاکٹر موہن دیسائی نے کہا کہ دونوں مریضوں کی موت کی وجہ دیگر سنگین بیماریاں تھیں۔ لوگوں کو گھبرانے کی ضرورت نہیں، اس حوالے سے مزید معلومات ہسپتال انتظامیہ پیر کو شیئر کرے گی۔ بی ایم سی کی ایگزیکٹیو ہیلتھ آفیسر ڈاکٹر دکشا شاہ نے کہا کہ گھبرانے کی ضرورت نہیں ہے۔ ہم کوویڈ کیسز کی نگرانی کر رہے ہیں۔ موسمی تبدیلیوں کی وجہ سے انفیکشن کا خدشہ ہے۔ مئی میں کوویڈ کیسز میں اضافہ ہوا ہے، لیکن مریضوں میں ہلکی علامات ہیں۔

ڈاکٹر بہرام پردی والا، ڈائرکٹر، ڈپارٹمنٹ آف انٹرنل میڈیسن، ووکارڈ ہسپتال، ممبئی سینٹرل نے کہا کہ اپریل تک ایک ہفتے میں ایک مریض کووڈ سے متاثر پایا گیا تھا، لیکن مئی میں ایک ہفتے میں 3 سے 4 مریض کووڈ سے متاثر پائے جا رہے ہیں۔ اچھی بات یہ ہے کہ یہ بیماری عام فلو کی طرح ہے اور اس میں داخلے کی ضرورت نہیں ہے۔ لوگ 5 سے 6 دن میں ٹھیک ہو رہے ہیں۔ ماہرین کے مطابق جن لوگوں کی قوت مدافعت کمزور ہو جاتی ہے انہیں اپنی صحت کا خاص خیال رکھنے کی ضرورت ہوتی ہے۔ خاص طور پر بوڑھے اور وہ لوگ جو پہلے ہی دیگر بیماریوں میں مبتلا ہیں۔ ڈاکٹروں نے ماسک پہننے، حفظان صحت کو برقرار رکھنے اور بھیڑ والی جگہوں پر جانے سے گریز کرنے کا مشورہ دیا ہے۔ بیماری کی علامات ظاہر ہوں تو اپنا ٹیسٹ ضرور کروائیں۔

سیاست

مہاراشٹر مراٹھی ہندی تنازع قانون ہاتھ میں لینے والوں پر سخت کارروائی ہوگی وزیر اعلی دیویندر فڑنویس

Published

on

D.-Fadnavis

ممبئی مہاراشٹر کے وزیر اعلی دیویندر فڑنویس نے ہندی مراٹھی لسانیات تنازع پر یہ واضح کیا ہے کہ لسانی تعصب اور تشدد ناقابل برداشت ہے, اگر کوئی مراٹھی زبان کے نام پر تشدد برپا کرتا ہے یا قانون ہاتھ میں لیتا ہے, تو اس پر سخت کارروائی ہوگی, کیونکہ نظم و نسق برقرار رکھنا سرکار کی ذمہ داری ہے۔ انہوں نے کہا کہ میرا روڈ ہندی مراٹھی تشدد کے معاملہ میں پولس نے کیس درج کر کے کارروائی کی ہے۔ مراٹھی اور ہندی زبان کے معاملہ میں کمیٹی تشکیل دی گئی ہے۔ اس کی سفارش پر طلبا کے لئے جو بہتر ہوگا وہ سرکار نافذ العمل کرے گی کسی کے دباؤ میں کوئی فیصلہ نہیں لیا گیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہندی زبان کی سفارش خود مہاوکاس اگھاڑی کے دور اقتدار میں کی گئی تھی, لیکن اب یہی لوگ احتجاج کر رہے ہیں۔ عوام سب جانتے ہیں, انہوں نے کہا کہ بی جے پی کو ۵۱ فیصد مراٹھی ووٹ اس الیکشن میں حاصل ہوئے ہیں۔ زبان کے نام پر تشدد اور بھید بھاؤ ناقابل برداشت ہے, مراٹھی ہمارے لئے باعث افتخار ہے لیکن ہم ہندی کی مخالفت نہیں کرتے, اگر دیگر ریاست میں مراٹھی بیوپاری کو کہا گیا کہ وہاں کی زبان بولو تو کیا ہوگا۔ آسام میں کہا گیا کہ آسامی بولو تو کیا ہوگا۔ انہوں نے قانون شکنی کرنے والوں پر سخت کارروائی ہوگی۔

Continue Reading

ممبئی پریس خصوصی خبر

ترکی کے لمین میگزین میں گستاخانہ خاکے کی اشاعت کے خلاف رضا اکیڈمی کا احتجاج

Published

on

protest mumbai

ممبئی : ترکی کے معروف “لمین میگزین” میں پیغمبر اسلام حضرت محمد مصطفیٰ ﷺ سے منسوب گستاخانہ خاکہ شائع کیے جانے پر دنیا بھر کے مسلمانوں میں شدید غم و غصہ پایا جا رہا ہے۔ اسی سلسلے میں آج بعد نماز جمعہ ممبئی کے سیفی جوبلی اسٹریٹ واقع ہانڈی والی مسجد میں رضا اکیڈمی کی جانب سے ایک پُرامن احتجاجی مظاہرہ کا انعقاد کیا گیا۔ اس احتجاج کی قیادت رضا اکیڈمی کے سربراہ اسیر مفتی اعظم الحاج محمد سعید نوری اور مولانا اعجاز احمد کشمیری نے کی۔ مظاہرے میں سینکڑوں عاشقانِ رسول ﷺ نے شرکت کی اور گستاخانہ خاکے کے خلاف اپنے شدید غم و غصے کا اظہار کیا۔

اس موقع پر الحاج محمد سعید نوری نے کہا : “نبی آخر الزماں حضرت محمد ﷺ کی شانِ اقدس میں گستاخی پوری امت مسلمہ کے لیے ناقابلِ برداشت ہے۔ ہم ترک حکومت سے مطالبہ کرتے ہیں کہ وہ اس گستاخ میگزین کے خلاف سخت ترین کارروائی کرے، اور دنیا بھر کے مسلمانوں کے جذبات کو مجروح کرنے والے عناصر کو سخت سزا دے۔”

مقررین نے عالمی برادری، اقوام متحدہ اور اسلامی ممالک کی تنظیم او آئی سی سے بھی مطالبہ کیا کہ وہ ایسے گستاخانہ اقدامات کے خلاف ٹھوس عالمی قانون سازی کریں تاکہ آئندہ کوئی اس طرح کی جرأت نہ کر سکے۔ احتجاج کے دوران شرکاء نے نعرۂ تکبیر اللہ اکبر”لبیک یا رسول اللہ ﷺ جیسے نعرے بھی لگائے، لیکن پورا احتجاج پُرامن ماحول میں اختتام پذیر ہوا۔

Continue Reading

سیاست

مہاراشٹر میں مراٹھی کے نام پر تشدد ناقابل برداشت، وزیر اعلی دیویندر فڑنویس سے کارروائی کا ابوعاصم اعظمی کا مطالبہ

Published

on

fadnavis-azmi

مہاراشٹر سماجواری پارٹی لیڈر اور رکن اسمبلی نے مراٹھی بنام ہندی تنازع اور تشدد کے خلاف ریاستی وزیر اعلی دیویندرفڑنویس سے مطالبہ کیا ہے کہ مراٹھی زبان کے نام پر تشدد برپا کرنے والوں کے خلاف سخت کارروائی کی جائے۔ اتربھارتی یہاں ممبئی میں کام کاج کی غرض سے آتے ہیں, ان کے بغیر ممبئی کی ترقی ممکن نہیں ہے۔ لیکن لسانیات کے نام پر ان پر تشدد عام ہو گیا۔ ایم این ایس کے ہندی زبان اور اتربھارتیوں کے تشدد پر اعظمی نے ناراضگی کا اظہار کرتے ہوئے وزیر اعلیٰ پر اس پر سخت کارروائی کا مطالبہ کیا۔ مراٹھی زبان کے نام پر شمالی ہند کے باشندوں کے خلاف نفرت اور تشدد کی سیاست کی جا رہی ہے۔ ممبئی میں روزی کمانے کے لیے آنے والے غریبوں کو بے رحمی سے تشدد کا نشانہ بنایا جا رہا ہے, یہ غنڈہ گردی صرف غریبوں پر ہو رہی ہے، کسی بڑے کارپوریٹ پر تشدد کیوں نہیں برپا کیا جارہا ہے, غریبوں پر ہی یہ تشدد کیوں؟ یہ سوال اعظمی نے کیا ہے کہ ‎میں اپنے قومی صدر محترم سے اکھلیش یادو جی سے اپیل کرتا ہوں کہ نفرت کی اس سیاست کے خلاف پارلیمنٹ میں آواز حق بلند کر کے اتربھارتیوں کو انصاف دلائے اور سب کا ساتھ، سب کا وکاس’ کی مبینہ پالیسی پر حکومت سے سوال کریں۔

‎میں وزیر اعلیٰ دیویندر فڑنویس سے مطالبہ کرتا ہوں کہ ان غنڈوں کے خلاف سخت کارروائی کی جائے۔ اعظمی نے مراٹھی کے نام پر تشدد کو ناقابل قبول قرار دیتے ہوئے اس پر قدغن لگانے کا مطالبہ کیا ہے۔

Continue Reading
Advertisement

رجحان

WP2Social Auto Publish Powered By : XYZScripts.com