Connect with us
Monday,07-July-2025
تازہ خبریں

سیاست

کلویرا اینٹی وائرل دوا کو وزارت آیوش نے ہلکے سے میڈیم کورونا انفیکشن کے معاون علاج کیلئے اجازت دی

Published

on

Clevira

کلیویرا اینٹی وائرل دواکوحکومت ہندکی ریگولیٹری اور اس سے متعلق حکومت ہند کی مختلف ایجنسیان اور وزارت آیوش نے کورونا کے ہلکے سے میڈیم کورونا انفیکشن کے لئے معاون علاج کے طور پر اجازت دی ہے۔ یہ اطلاع اپیکس لیباریٹری نے آج یہاں ورچول ایک پریس کانفرنس میں دی ہے۔

اپیکس لیبارٹری کے بین لااقوامی کاروبار مینیجر مسٹر سی آرتھر پال نے بتایا کہ دوائی کی تحقیق سے متعلق نتائج آئی سی ایم آر، آیوش وزارت اور تملناڈو سرکار کو سال 2020 میں ہی سونپ دئے گئے تھے۔ معیار کے سبھی سخت ہدایات کے پیروی کرنے کے بعد ہندوستان سرکار کے آیوش وزارت بذریعہ کلیویرا کو ہلکا پھلکا سے میڈیم (مائلڈ ٹو موڈی ریٹ) کووڈ علاج میں معاون علاج کے طور پر کلیویرا کے استعمال کی اجازت دی گئی ہے۔ یہ ہندوستان کی پہلی ایسی دوا ہے جس نے تصدیق کئی مرحلے کو پار کیا ہے۔ اس میں CCRAS (مرکزی کونسل برائے تحقیق آیورویدک سائنس) آئی ٹی آر سی (انٹرا ڈسپلینتری ٹکنکل ریویو کمیٹی) اور آیوش وزارت بذریعہ تشکیل کردہ 12 ممبران کے ایک دوسرے کمیٹی کے ذریعہ دوائی کی تصدیق کی گئی ہے۔ اس کمیٹی کے قیادت ایمس کے دوا سازی محکمہ کے سابق پروفیسر ڈاکٹر ایس کے ملک نے کی تھی۔

تملناڈو حکومت کی طرف سے جانچ کی اجازت ملنے کے بعد چنئی کے اومن دورار سرکاری میڈیکل کالج میں تیس دن کے لئے سو لوگوں کا انتخاب کیا گیا۔ سو لوگ کے نمونوں کو پچاس پچاس کے دو حصہ میں تقسیم کیا گیا ان میں سے ایک گروپ ایسا تھا جس میں کووڈ کے عامل سارس – سی او یو ٹو کے شناخت ہوچکی تھی، اور تمام سرکار اورعالمی صحت تنظیم کی ہدایت نامہ مطابق علاج کیا جارتھا۔ کووڈ کے علاج کے مصدقہ پروٹوکول کے ساتھ صرف اس گروپ کے لوگ کلویرا کے دو ٹیبلٹ دن میں دو وقت تک 14 دن دیا گیا۔ دیکھا چلا گیا، کلیویرا کے مریض کے ٹھیک ہونے کی اوسط شرح تیز ہوگئی، اور 14 دن میں حیرت انگیز نتائج دیکھے گئے۔ یہ تبدیلی پائرکسیا یا جسم کے درد میں کمی، سانس لینے کی شرح معول ہونے (24 / منٹ سے کم) آکسیجن کے سطح میں بہتری (94 فیصد زائد) وغیرہ کے طور پر نوٹ کیا گیا۔ اس کے ساتھ ہی یہ بھی دیکھا گیا، کلویرا کے ساتھ 86 فیصد مریضوں کی کووڈ۔19 آر ٹی پی سی آر جانچ پانچ دن میں منفی ہو گیا ہے، اور سو فیصد مریض کے دسویں دن کووڈ آر ٹی پی سی آر جانچ منفی دیکھا گیا ہے۔ کووڈ مریض میں چوتھے دن سے کلینیکل بہتری دیکھی گئی۔

کلیویرا کے تجربہ سے ہونے والے فوائد بتاتے ہوئے اپیکس لیبارٹری کے بین لااقوامی کاروبار مینیجر مسٹر سی آرتھر پال نے کہا وہ اینٹی وائرل میڈیسن، وائرل لوڈ کرنا کم کرنے کے ساتھ ہی خون میں سفید خون ذرات، پلیٹلیٹ اور لیمفوسائٹس کو تیزی سے بڑھاتی ہے لہذا ہر مرحلے میں مریض کی صحت میں تیز سے بہتری دیکھنی لگتی ہے۔ ای ایس آر (ایشائروسائٹ ریڈی مینٹیشن ریٹ) کی سطح اس بات کی ثبوت ہے وہ دوائی کے تجربہ سے اینٹی انفلیمٹری کا اثرات زیادہ ہورہے ہیں۔ کلویرا کوھ ینالجیسک، اینٹی پائریٹک اور تھامبروبایسوئی ٹو پنیا کو روکنے میں کارگر مانا گیا ہے۔ گردہ اور جگر کے مریض بھی اس کا استعمال دوسرے دواوں کے ساتھ محفوظ طریقے سے کر سکتے ہیں۔ کلویرا کا استعمال فرنٹ لائن ورکر اور کووڈ مریض کی دیکھ بھال کرنے کے والے ایسے ورکر بھی کرسکتے ہیں جو انفیکشن کے خطرے کے درمیان کام کرتے ہیں۔ وہ کلویرا کو اینٹیکونولسنٹ علاج (پروفیشلٹک) طور پر استعمال کر سکتے ہیں۔ دو سال سے زیاد ہ عمر سب لوگوں کے لئے کلویرا مکمل محفوظ ہے۔

دوائی کے دستیابی کے بارے میں میں اپیکس لیبارٹری کے مارکیٹنگ چیف کارتک شنموگن نیبتایا کہ دوائی ملک بھر میں میں دستیاب ہے، کلیورا ایلوپیتھی طریقہ کار کے لئے نقصان دہ نہیں ہے بلکہ اس کا استعمال سے کورونا کے مریض جلد ٹھیک ہوں گے، اور انفیکشن کے وجہ سے ملک میں بڑھاتے ہوئے سماجی، معاشی بوجھ کم جائے گا۔ہم نے دوائی قیمت بھی عام لوگوں کی پہنچ کے مطابق طے کیا ہے۔ اسے سماج کا ہر طبقہ خرید سکتا ہے۔ کلیورا کی ہر ٹیبلٹ صرف 11 روپے کھ ہوگا۔

واضح رہے کہ کلیویراکے تحفظ اور افادیت سے متعلق کے دوسرے مرحلے کا ٹسٹ چوہے پر اور تیسراے مرحلے کا ٹسٹ انسان پر کیا چلا گیا۔ کلویرا کو وائرل سے متعلق دوسرے بخار جس میں خون کا تھکہ جمنے کا خدشہ ہوتا ہے، استعمال کے لئے تصدیق کی گئی ہے۔

یہاں یہ بات پر نوٹ کرنا انتہائی ضروری ہے کہ صحت خدمات پر مریض کے بڑھتے ہوئے بوجھ کے درمیان اس طرح کے معاون علاج کو کیسے لاگو کیا جائے۔ اپیکس لیبارٹری کے عملدرآمد ڈائریکٹر سبھاشینی ونانگمودی نے بتایاکہ کوروناکے مطابق سلوک کی پیروی کرتے ہوئے معاون علاج کی مدد سے کووڈ کے مریض کو ہسپتال میں بھرتی کی ضرورت کو کم کیا سکتا ہے۔

چنئی کی دواسازی کمپنی اپیکس لیبارٹری پرائیویٹ کے ذریعہ’کلیویرا‘ایک اینٹی وائرل ہربل فارمولیشن ٹسٹ کیا گیا ہے، کمپنی علاج و معالجہ کے میدان میں معروف تحقیق اوراختراعات کے لئے جانی جاتی ہے۔

ابتدائی مرحلہ میں کلیویرا کو 2017 میں ڈینگی کے مریض کے علاج کے کے لئے تیار ہوا کیا گیا تھا۔گزشتہ سال جب ملک میں کورونا کے بڑھتے ہوئے ہوئے مریض کودیکھا،تو فارمولیشن دوبارہ کووڈ مریض کے معاون علاج کے طور پر کووڈ نشانات والے ہلکے سے میڈیم پر لگانے کے کے لئے تیار کیا چلا گیا یہ پروڈکٹ ملک بھر میں میں ہر جگہ دستیاب ہے اور 11 روپے فی ٹیبلٹ اس کی قیمت رکھی گئی ہے
کلویرا کو بنانے کے لئے 100 لوگوں کے لئے پر کلینیکل جانچ کی گئی، مئی – جون 2020 میں میں کئے گئے ٹسٹ کے نتیجہ کافی مثبت دیکھے گئے۔

کلیویرا کو اورلی دن میں دو بار کھانا کھانے کے بعد 14 دن تک لے سکتے ہیں۔ یہ کڈنی اور لیور کے لئے بھی محفوظ دوا مانی گئی ہے۔

Click to comment

Leave a Reply

Your email address will not be published.

سیاست

ممبئی راج اور ادھو ٹھاکرے اتحاد، مرد کون ہے عورت کون ہے : نتیش رانے کی تنقید

Published

on

Nitesh-Rane

ممبئی مہاراشٹر میں مراٹھی مانس کے لئے راج اور ادھو ٹھاکرے کے اتحاد پر بی جے پی لیڈر اور وزیر نتیش رانے نے ادھو اور راج پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ راج ٹھاکرے نے کہا ہے کہ ہمارے درمیان کے اختلافات ختم ہوئے ہیں۔ اس کے ساتھ ہی راج ٹھاکرے نے یہ بھی کہا ہے کہ وزیر اعلی دیویندر فڑنویس نے انہیں اتحاد پر مجبور کیا, جو کام بال ٹھاکرے نہیں کر پائے وہ فڑنویس نے کیا ہے۔ اس پر نتیش رانے نے کہا کہ مہاوکاس اگھاڑی کے دور میں سپریہ سلے نہ کہا تھا کہ فڑنویس اکیلا تنہا کیا کرلیں گے, یہ اس بات کا جواب ہے انہوں نے کہا کہ جو کام بال ٹھاکرے نہیں کرسکے, وہ فڑنویس نے کیا۔ مزید طنز کرتے ہوئے رانے نے کہا کہ اختلافات ختم ہونے پر جو جملہ راج ٹھاکرے نے اپنے خطاب میں کہا ہے اس سے یہ سوال پیدا ہوتا ہے کہ اس میں سے مرد کون ہے, اور عورت کون ہے۔ انہوں نے کہا کہ ادھو ٹھاکرے کے حال چال سے لگتا ہے کہ وہ کیا ہے, لیکن اس پر ادھو ٹھاکرے وضاحت کرے۔

Continue Reading

جرم

دہلی کی ایک عدالت نے اسلحہ ڈیلر سنجے بھنڈاری کو مفرور اقتصادی مجرم قرار دیا، بھنڈاری پر واڈرا سے تعلق کا الزام، رابرٹ واڈرا کی بڑھے گی ٹینشن

Published

on

Sanjay-Bhandari-&-Robert

نئی دہلی : دہلی کی ایک خصوصی عدالت نے ہفتہ کو اسلحہ ڈیلر سنجے بھنڈاری کو مفرور اقتصادی مجرم قرار دیا۔ یہ فیصلہ انفورسمنٹ ڈائریکٹوریٹ (ای ڈی) کی درخواست کے بعد آیا۔ خصوصی عدالت نے یہ حکم مفرور اقتصادی مجرم ایکٹ 2018 کے تحت جاری کیا ہے۔ اس فیصلے سے بھنڈاری کی برطانیہ سے حوالگی کی ہندوستان کی کوششوں کو تقویت ملے گی۔ بھنڈاری 2016 میں لندن فرار ہو گیا تھا جب متعدد تفتیشی ایجنسیوں نے اس کی سرگرمیوں کی جانچ شروع کی تھی۔

اس واقعہ سے رابرٹ واڈرا کی مشکلات بڑھ سکتی ہیں۔ واڈرا پر ہتھیاروں کے ڈیلروں سے روابط رکھنے کا الزام ہے اور وہ زیر تفتیش ہے۔ ایک ماہ سے بھی کم عرصہ قبل واڈرا کو منی لانڈرنگ کیس میں تازہ سمن جاری کیا گیا تھا۔ اس معاملے میں بھی بھنڈاری کے ساتھ ان کے تعلقات کا الزام ہے۔ ای ڈی نے 2023 میں چارج شیٹ داخل کی تھی۔ ای ڈی کا الزام ہے کہ بھنڈاری نے 2009 میں لندن میں ایک پراپرٹی خریدی اور اس کی تزئین و آرائش کی۔ الزام ہے کہ یہ رقم واڈرا نے دی تھی۔ واڈرا نے کسی بھی طرح کے ملوث ہونے سے انکار کیا ہے۔ انہوں نے ان الزامات کو ‘سیاسی انتقام’ قرار دیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ انہیں سیاسی مقاصد کی تکمیل کے لیے ہراساں کیا جا رہا ہے۔ واڈرا نے کہا، ‘سیاسی مقاصد کی تکمیل کے لیے مجھے ہراساں کیا جا رہا ہے۔’

بھنڈاری کے خلاف یہ کارروائی ای ڈی کی بڑی کامیابی ہے۔ اس سے واڈرا کی مشکلات بھی بڑھ سکتی ہیں۔ ای ڈی اب بھنڈاری کو ہندوستان لانے کی کوشش کرے گی۔ واڈرا کو حال ہی میں ای ڈی نے سمن بھیجا تھا۔ لیکن وہ کوویڈ علامات کی وجہ سے ظاہر نہیں ہوا۔ ای ڈی اس معاملے میں واڈرا سے پوچھ گچھ کرنا چاہتا ہے۔ ای ڈی جاننا چاہتا ہے کہ واڈرا کا بھنڈاری سے کیا رشتہ ہے۔ یہ معاملہ 2009 کا ہے۔ الزام ہے کہ بھنڈاری نے لندن میں جائیداد خریدی تھی۔ ای ڈی کا کہنا ہے کہ یہ جائیداد واڈرا کے پیسے سے خریدی گئی تھی۔ واڈرا نے ان الزامات کی تردید کی ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ یہ سب سیاسی سازش ہے۔ اب دیکھنا یہ ہے کہ اس معاملے میں آگے کیا ہوتا ہے۔ کیا ای ڈی واڈرا کے خلاف کوئی ثبوت تلاش کر پائے گی؟ کیا بھنڈاری کو بھارت لایا جا سکتا ہے؟ ان سوالوں کے جواب آنے والے وقت میں مل جائیں گے۔

Continue Reading

سیاست

جو بالا صاحب نہ کر سکے، فڑنویس نے کر دکھایا… بھائی ادھو کے ساتھ اسٹیج شیئر کرنے پر راج ٹھاکرے کا بڑا بیان

Published

on

Raj-Thackeray

ممبئی : 20 سال کے طویل وقفے کے بعد مہاراشٹر کی سیاست میں ایک تاریخی لمحہ آیا جب راج ٹھاکرے اور ادھو ٹھاکرے ایک اسٹیج پر ایک ساتھ نظر آئے۔ ‘مراٹھی وجے دیوس’ کے نام سے منعقد کی گئی اس بڑی عوامی میٹنگ میں دونوں لیڈروں نے مراٹھی زبان، مہاراشٹر کی شناخت اور ثقافتی شناخت کے حوالے سے واضح اور تیز پیغام دیا۔ اجلاس کا آغاز راج ٹھاکرے کے خطاب سے ہوا، جس میں انہوں نے نہ صرف تین زبانوں کی پالیسی پر حملہ کیا بلکہ مرکزی اور ریاستی حکومتوں کی پالیسیوں پر بھی تنقید کی۔

راج ٹھاکرے نے کہا کہ جب محاذ پر بات ہوئی تو بی جے پی حکومت کو فیصلہ واپس لینا پڑا۔ بارش کی وجہ سے یہ جلسہ گنبد میں ہونا پڑا۔ میں ان سے معذرت خواہ ہوں جو اندر نہیں آ سکے، جو بالا صاحب نہ کر سکے، وہ آج ہو گیا۔ دیویندر فڑنویس نے ہمیں اکٹھا کیا۔ ہم 20 سال بعد اکٹھے ہوئے ہیں۔ شام کو میڈیا میں بحث ہوگی کہ دونوں بھائی ایک ہوجائیں گے یا نہیں۔ ان دونوں کی باڈی لینگویج کیسی تھی؟ ہم اسے مراٹھی وجے دیوس کے طور پر منا رہے ہیں۔ ہمارا ایجنڈا مراٹھی شناخت ہے۔ مہاراشٹر کی طرف کوئی مشکوک نظر سے نہیں دیکھے گا۔ میں مہاراشٹر کے لیے جو بھی کر سکتا ہوں کروں گا۔ آپ کسی پر ہندی مسلط نہیں کر سکتے۔

ہندی کا مسئلہ بغیر کسی وجہ کے اٹھایا جانے والا موضوع تھا۔ راج ٹھاکرے نے ہندی کو مسلط کرنے کا الزام لگاتے ہوئے کہا کہ کیا یہ چھوٹے بچوں پر زبردستی کیا جائے گا؟ آپ کو تین زبانوں کا فارمولا کہاں سے ملا؟ ہندی بولنے والی ریاستیں خود ترقی نہیں کر سکتیں اور یہاں نوکریوں کے لیے آتی ہیں۔ کیا ہمیں ہندی بولنے والی ریاستوں کے لیے ہندی سیکھنی ہوگی؟ ممبئی کو الگ کرنے کی کوشش کی جا رہی ہے۔ اگر کسی میں ہمت ہے تو وہ ممبئی میں قسمت آزمائے۔ اگر ہم خاموش بیٹھے ہیں تو اس کا مطلب یہ نہیں کہ ہم کمزور ہیں۔ دادا بھوسے نے مراٹھی میڈیم میں تعلیم حاصل کی اور وزیر تعلیم بنے۔ دیویندر فڑنویس انگریزی کی تعلیم حاصل کرنے کے بعد وزیراعلیٰ بنے۔

بالا صاحب ٹھاکرے اور شری کانت ٹھاکرے دونوں نے انگریزی میڈیم میں تعلیم حاصل کی لیکن کیا کوئی ان کے مراٹھی پر سوال کر سکتا ہے؟ ایل کے اڈوانی نے عیسائی اسکول میں تعلیم حاصل کی لیکن کوئی ان کے ہندوتوا پر سوال اٹھا سکتا ہے۔ تمل تیلگو کے بارے میں، کوئی پوچھے کہ تم نے یہ کہاں سے سیکھی؟ اگر میں مراٹھی پر فخر کرتا ہوں تو اس سے مسائل پیدا ہو سکتے ہیں۔ جے للیتا، اسٹالن اور کونیموزی، چندرابابو نائیڈو، نارا لوکیش، اے آر رحمان سبھی نے انگریزی اسکولوں میں تعلیم حاصل کی، لیکن کیا وہ ہندی بولنا شروع کر دیے۔ اے آر رحمان نے ہندی کے بارے میں سوال اٹھایا اور اسٹیج سے چلے گئے۔

بچے انگلش میڈیم میں پڑھتے ہیں تو بھی مراٹھی کا غرور ختم نہیں ہونا چاہیے۔ ریاستوں کے نام پر فوج کی مختلف رجمنٹیں ہیں لیکن دشمن پر ایک ہی طرح سے حملہ کرتی ہیں۔ وہاں زبان کا سوال ہی کہاں پیدا ہوتا ہے۔ آج تمام مراٹھی اکٹھے ہیں۔ بی جے پی پر الزام لگاتے ہوئے کہا کہ اب زبان کے بعد وہ ذات پات کی سیاست کریں گے۔ میرا بھائیندر واقعہ پر بات کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ اس معاملے میں ہندی میڈیا نے کہا کہ ایک گجراتی تاجر مارا گیا ہے۔ لڑائی جھگڑے کی ضرورت نہیں۔ لیکن اگر کوئی ڈرامہ رچاتا ہے تو اسے کانوں کے نیچے مارنا چاہیے۔ اگر آپ کبھی ایسا کرتے ہیں تو کبھی اس کی ویڈیو نہ بنائیں۔ اسے ‘مارا مارا’ کہنے دو۔ میرے بہت سے دوست گجراتی بھی ہیں اور بہت اچھی مراٹھی بولتے ہیں۔

شیوسینا اور بی جے پی کے درمیان بات چیت ہوگی یا نہیں؟ پرکاش جاوڈیکر آئے اور کہا کہ وہ بال ٹھاکرے سے ملنا چاہتے ہیں۔ میں نے کہا وہ مجھ سے نہیں ملے گا۔ میں نے پوچھا یہ کیا ہے؟ جاوڈیکر نے کہا کہ سی ایم کے معاملے پر فیصلہ ہو چکا ہے، یہ انہیں بتانا ہوگا۔ اس کے بعد میں نے بال ٹھاکرے کو جگایا اور بتایا کہ سریش دادا جین کا نام فائنل ہو گیا ہے۔ پھر بال ٹھاکرے نے کہا کہ جاوڈیکر سے کہو کہ وزیر اعلیٰ صرف مراٹھی ہوگا۔ انہوں نے کہا کہ مہاراشٹر اور مراٹھی کے علاوہ کوئی بحث نہیں ہو سکتی۔ میں بال ٹھاکرے کا خواب پورا کروں گا۔

Continue Reading
Advertisement

رجحان

WP2Social Auto Publish Powered By : XYZScripts.com