Connect with us
Wednesday,26-November-2025

سیاست

شہریت ترمیمی قانون:جمہوریت میں احتجاج اور مظاہروں سے ہی اپنی بات منوائی جاسکتی ہے۔ انتخاب عالم

Published

on

آل انڈیا کانگریس کمیٹی کے رکن، سینئر کانگریسی لیڈراور شہریت ترمیمی قانون اور این آر سی کے خلاف سپریم کورٹ میں مفاد عامہ کی عرضی دائر کرنے والے انتخاب عالم نے شہریت ترمیمی قانون اور این آر سی کے خلاف ہونے والے مظاہرہ میں تمام لوگوں کی شمولیت کی ستائش کرتے ہوئے کہا کہ جمہوریت میں احتجاج اور مظاہروں سے ہی اپنی بات منوائی جاسکتی ہے۔
انہو ں نے کہاکہ شہریت ترمیمی قانون اور این آر سی کے خلاف پورے ملک میں مظاہرے ہورہے ہیں اور یہ خوش آئند پہلو ہے کہ اس میں ذات، پات، مذہب، مسلک، علاقائیت سے اوپر اٹھ کر اس میں بڑی تعداد میں لوگ شامل ہورہے ہیں جس کی وجہ سے مرکزی حکومت کی نیند حرام ہوچکی ہے اور اس کو سبوتاژ کرنے کے لئے وہ مختلف طریقے استعمال کررہی ہے۔ انہوں نے دعوی کیا کہ حکومت نے اپنی پارٹی کے کارکنو ں اس کے لئے سڑکوں پر اتاردیا ہے اور جو لوگ پرامن احتجاج کر رہے ہیں وہ احتجاج نہ کرسکیں۔
شہریت ترمیمی قانون اور این آر سی کے خلاف مختلف مظاہروں میں شامل ہونے والے کانگریسی لیڈر انتخاب عالم نے یو این آئی اردو سروس سے بات چیت میں کہا کہ یہ کالا قانون صرف مسلمانوں کے خلاف ہی نہیں ہے بلکہ درج فہرست ذات و قبائل، بنجارہ اور کمزور طبقے کے خلاف ہے اور اس کے علاوہ ہر اس انسان کے خلاف ہے جس کے پاس کوئی زمین و جائداد نہیں ہے۔ انہوں نے کہاکہ اس سیاہ قانون کو حکومت کو واپس لینے پر مجبور کرنے کے لئے ضروری ہے کہ احتجاج و مظاہروں کا سلسلہ مسلسل جاری رہنا چاہئے اور امن و امان کے ساتھ لوگ بڑ ی تعداد میں اس میں شرکت کریں۔
انہوں نے کہاکہ ہم نے اس قانون پر روک لگانے کے لئے سپریم کورٹ میں مفاد عامہ کی عرضی دائر کی ہے جس میں اس قانون پر روک لگانے کی اپیل کی گئی ہے۔ جس کی اگلی سماعت 22جنوری ہے۔مسٹر عالم نے کہا کہ میرے علاوہ مسٹر نعیم الیاس، ایڈووکیٹ سپریم کورٹ، مسٹر امیر نسیم، ایڈووکیٹ سپریم کورٹ اور مسٹر شاہد انور (ایڈووکٹ آن ریکارڈ) سپریم کورٹ آف انڈیااپنی دلیل پیش کریں گے۔اس کے علاوہ سپریم کورٹ میں مفاد عامہ کی عرضی کی سماعت کے دوران چار درجن سے زائد وکلاء کورٹ میں موجود تھے۔
واضح رہے کہ سپریم کورٹ نے شہریت (ترمیمی) ایکٹ 2019 کے خلاف درخواستوں پر مرکزی حکومت سے جواب طلب کیاہے، اگرچہ اس نے اس قانون پر روک لگانے سے انکار کردیا۔ معاملہ کی اگلی سماعت 22 جنوری کو ہوگی۔چیف جسٹس ایس اے بوبڈے، جسٹس بی آر گوئی اور جسٹس سوریہ کانت کی ڈویڑن بنچ نے شہریت (ترمیمی) ایکٹ 2019 کو چیلنج کرنے والی کم از کم 59 درخواستوں کی سماعت کے دوران مرکزی حکومت کو نوٹس جاری کرکے جواب مانگا ہے۔کورٹ نے نوٹس کے جواب کے لئے جنوری 2020 کے دوسرے ہفتہ تک کا وقت دیا ہے۔

سیاست

‎شمالی مہاراشٹر میں شیو سینا کی لہر، ڈاکٹر شریکانت شندے نے انتخابی مہم کی ذمہ داری سنبھالی

Published

on

‎ممبئی نندوربار شمالی مہاراشٹر میں شیوسینا کی لہر ہے ۔شیو سینا کے نوجوان لیڈر ڈاکٹر شریکانت شندے کے جلسوں میں بڑی تعداد میں "لاڈلی بھینس” اور نوجوان شرکت کر رہے ہیں۔ ڈاکٹر شندے نے آج شمالی مہاراشٹر میں اپنی انتخابی مہم کا آغاز کیا۔ اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے، انہوں نے کہا کہ مہایوتی حکومت نے خواتین اور نوجوانوں کو بااختیار بنانے کے لیے مضبوط قدم اٹھائے ہیں، یہی وجہ ہے کہ مہاراشٹر کی لاڈلی بہنا یوجنا خود انحصاری بن رہی ہے۔ اپوزیشن پر حملہ کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ بہت سے اپوزیشن لیڈر "لاڈلی بہنا یوجنا” کی مخالفت کر رہے تھے لیکن نائب وزیر اعلیٰ ایکناتھ شندے کی قیادت میں اس اسکیم کو نافذ کیا گیا اور اسے کسی بھی صورت میں بند نہیں کیا جائے گا۔ اپوزیشن صرف کنفیوژن پھیلا رہی ہے، لاڈلی بہن اپنے ووٹوں سے جواب دیں گے۔ ڈاکٹر شریکانت شندے نے وضاحت کی کہ پچھلے تین سالوں میں ایکناتھ شندے کی قیادت میں شیوسینا مہاراشٹر کے کونے کونے تک پہنچی ہے۔ شندے صاحب روزانہ آٹھ میٹنگ کر کے اپنے کارکنوں کو بااختیار بنا رہے ہیں۔ ان کے پاس شہری ترقی کا محکمہ ہے، جس کے نتیجے میں مہاراشٹر کے پسماندہ دیہاتوں کے لیے ریکارڈ توڑ فنڈنگ ​​ہوئی ہے، جس سے دیہی ترقی کی مضبوط راہ ہموار ہوئی ہے۔
‎ڈاکٹر شری کانت شندے نے یو بی ٹی پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ کچھ لوگ تنقید کرنے میں ماہر ہیں، لیکن انہوں نے عوام کے لیے کبھی کوئی ٹھوس کام نہیں کیا۔ یہی وجہ ہے کہ آج ہر جگہ مہایوتی کے امیدوار نظر آرہے ہیں۔ عوام اپوزیشن کی حالت سے بخوبی واقف ہے۔

Continue Reading

بالی ووڈ

252 کروڑ کا منشیات کیس : سوشل میڈیا پر اثر انداز کرنے والا اوری ممبئی کرائم برانچ کی اے این سی گھاٹ کوپر یونٹ کے سامنے پیش ہوا

Published

on

ممبئی : 252 کروڑ روپے کے منشیات کی اسمگلنگ کیس میں ایک اہم پیش رفت میں، سوشل میڈیا پر اثر انداز کرنے والے اوری آج ممبئی کرائم برانچ کے انسداد منشیات سیل (اے این سی) کے گھاٹ کوپر یونٹ کے سامنے پوچھ گچھ کے لیے پیش ہوئے۔ اے این سی نے اوری کو دوسرا سمن جاری کیا تھا، جس میں اسے تحقیقات میں شامل ہونے کی ہدایت کی گئی تھی۔ اس سے قبل، انہیں 20 نومبر کو طلب کیا گیا تھا، لیکن انہوں نے ایجنسی کو مطلع کیا کہ وہ 25 نومبر تک دستیاب نہیں ہوں گے۔ اس کے بعد، دوسرا سمن جاری کیا گیا، جس میں انہیں 26 نومبر کو پیش ہونے کی ضرورت ہے۔ اے این سی سے توقع ہے کہ وہ ہائی پروفائل ڈرگز سنڈیکیٹ میں جاری تحقیقات کے حصے کے طور پر اوری کا بیان ریکارڈ کرے گی۔ مزید تفصیلات کا انتظار ہے کیونکہ تفتیش جاری ہے۔

Continue Reading

جرم

کلیان کالج نماز تنازع خاطیوں کے خلاف کارروائی کا ایس آئی او کا مطالبہ

Published

on

‎ممبئی کلیان کالج میں نماز ادا کرنے پر بجرنگ دل اور وشوہندوپریشد کی غنڈہ گردی کے خلاف ایس آئی او نے سخت کارروائی کا مطالبہ کیا ہے یہاں ریاستی سکریٹری ایس آئی او عزیز احمد نے کہا کہ
‎کلیان کے آئیڈیل کالج آف فارمیسی اینڈ ریسرچ میں پیش آنے والا واقعہ انتہائی قابلِ مذمت اور ناقابلِ قبول ہے، جہاں بجرنگ دل سے تعلق رکھنے والے غنڈے کالج کیمپس میں داخل ہوئے، نماز ادا کرنے پر مسلم طلباء کو دھمکایا، ہراساں کیا اور یہاں تک کہ انہیں چھترپتی شیواجی مہاراج کے مجسمے کے سامنے ڈنڈ بیٹھک کروانے کی کوشش کی۔ یہ واقعہ مذہبی آزادی اور تعلیمی کیمپس کے تقدس پر براہِ راست حملہ ہے۔

‎ایس آئی او اس واقعہ کی سخت مذمت کرتی ہے اور متاثرہ طلبہ کے ساتھ مکمل یکجہتی کا اظہار کرتی ہے۔ ہم حکومتِ مہاراشٹر اور پولیس سے مطالبہ کرتے ہیں کہ ملزمین کے خلاف جلد از جلد سخت کارروائی کی جائے، کالج انتظامیہ طلبہ کی حفاظت کو یقینی بنائے اور مستقبل میں ایسے واقعات کی روک تھام کے لیے ٹھوس اقدامات کرے۔

‎ہم تمام طلباء برادری سے اپیل کرتے ہیں کہ مذہبی ہم آہنگی کو برقرار رکھیں اور ایسے فرقہ وارانہ رویّوں کے خلاف متحد رہیں اور مضبوط یکجہتی کا مظاہرہ کریں۔

Continue Reading
Advertisement

رجحان

WP2Social Auto Publish Powered By : XYZScripts.com