Connect with us
Friday,21-November-2025

سیاست

وزیر اعلیٰ ادھو ٹھاکرے نے لاک ڈاؤن کے درمیان گرین اور اورینج زون میں 20 اپریل سے کاروبارکے لئے ہری جھنڈی دکھائی

Published

on

uddhav

(محمد یوسف رانا)
دیگر صوبوں کی بہ نسبت مہاراشٹرا میں کرونا وائرس نے سب سے زیادہ تباہی مچا رکھی ہے۔ دریں اثنا وزیر اعلی ادھو ٹھاکرے نے 20 اپریل سے گرین اور اورینج زون کی صنعتوں کو گرین سگنل دے دیا ہے۔سوشل میڈیا کے ذریعہ اپنے خطاب میں ریاستی عوام کو مخاطب کرتے ہوئے وزیر اعلیٰ ادھو ٹھاکرے نے کہا کہ ہمیں کرونا کی لڑائی میں معاشی صورتحال سے دوچار نہیں ہونا ہے ۔لہٰذا ہم آہستہ آہستہ جو صنعتیں اور کاربور بند ہیں انہیں شروع کرنے کاآغاز کر رہے ہیں۔ وزیر اعلی اپنے خطاب میںکہا کہ
1- کرونا کے خلاف جاری جنگ کے خاتمے کا میں انتظار کررہا ہوں ۔اگر یہ دشمن دکھائی دیتا تو ہم اسے ختم کردیتے لیکن یہ دکھائی نہیں دیتا۔ دشمن نظر نہیں آ رہا ہے ایک ہی سوال میرے ذہن میں ہے کہ جنگ کب تک ختم ہوگی۔ ہم پورے عزم اور استقلال کے ساتھلڑ رہے ہیں۔ کل اس جنگ کے پورے 6 ہفتے ہوں گے۔
2- 24 مارچ سے تمام چیزیں بند ہیں جس کی وجہ سے معاشی بحران کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔اب بند صنعتوں کودوبارہ شروع کرنے کی ضرورت ہے۔ 20 اپریل سے ہم معاشی طور سےبدحال صورتحال کو سدھارنے کے لئے کچھ جگہوں پر صنعتوں کو جاری کرنے کی اجازت دے رہے ہیں۔ کچھ علاقوں میں کرونا کااثرصفر ہے۔اور کچھ علاقوں میں اضافہ نہیں ہوا ہے۔اسی کے پیش نظر گرین زون اور اورینج زون میں صنعتوں کو جاری رکھنے کی اجازت دی جارہی ہے ۔ جہاں جہاں بھی ممکن ہے وہاں کی صنعتوں کودوبارہ شروع کرنے کی کو شش کررہے ہیں ۔
3-تمام ہی صنعت کار اپنے مزدوروں کا خیال رکھیں ۔یاد رکھئے آپ کواپنے تیار مال کی نقل وحمل کرنا ہے کرونا وائرس کی نہیں ۔ کرونا کے ساتھ جنگ لڑتے ہوئے کہیں ہم اپنی معاشی حالت خراب نہ کر دیں اس لئے ان صنعتوں کا آغازہم آہستہ آہستہ کر رہے ہیں۔ زراعت پر کوئی پابندی نہیں ہے ، زندگی کے لئے ضروری چیزوں پر کوئی پابندی نہیں ہے۔ مرکزی حکومت کے ذریعہ جو ہدایات ہمیں موصول ہوئی ہیں ان پر عمل درآمد کیا جائے گا۔ صرف سامان لے جانے کی اجازت ہے۔ کسی شخص کو ایک ضلع سے دوسرے ضلع جانے کی اجازت نہیںہوگی۔
4- جن اضلاع میں ابھی تک کرونا نے دستک نہیں دی ہے وہ گرین زون میں شمار ہوتا ہے اس لئے یہاں صرف ضروری چیزیں لانے اور لے جانے کی اجازت ہے۔ لیکن پہلے کی طرح عوام الناس پر ایک گاؤں سے دوسرے گاؤں جانے پر پابندی عائد ہے۔
5- اخبارات پر کوئی پابندی نہیں ہے لیکن ممبئی اور پونہ میں گھر گھر جا کر اخبار تقسیم کرنا درست نہیں ہے۔ مہاراشٹر کے مفاد کے لئے جو بھی ضروری ہے میں کروں گا۔ براہ کرم سب کی مدد کریں۔ اس وقت ممبئی اور پونہ کا شمار ریڈ زون میں ہیں۔ ایسی صورتحال میں اخبارات کی چھپائی پر پابندی نہیں ہے۔ لیکن گھر گھر تقسیم پر پابندی ہے۔
6-وزیر اعلی نے روہانسے انداز میں کہا کہ کچھ چھوٹے بچے اپنی سالگرہ اور کھیلوں کے لئے جمع کئے گئے پیسے دے رہے ہیں میں ان کا شکریہ ادا کرتا ہوں۔ بچو ، فکر مت کرو ، ہم لوگ ہیں ، پیسہ فنڈ میں آرہا ہے۔ اس طرح کی بہت ساری اسکیمیں جاری ہیں ، سی ایس آر فنڈز کے لئے رقم جمع کرنے کا ایک الگ طریقہ اختیار کیا گیا ہے۔ میں صحافیوں سے درخواست کرتا ہوں کہ ابھی تک آپ نے جس جواں مردی سے کے ساتھ ہمارا ساتھ دیا ہے آئندہ بھی آپ کا لوگوں کا تعاون اسی طرح برقرار رہے گا۔میں سی ایس آر کیس سے متعلق کسی بھی قسم کی سیاست میں نہیں پڑنا چاہتا۔
7- دیگر صوبوں کے تاریک وطنوں کے بارے میں کہا کہ دوسری ریاستوں کے لوگوں کو پریشان نہیں ہونا چاہئے۔ مہاراشٹر میں آپ کو کسی بھی قسم کی کوئی پریشانی نہیں ہے آپ سب محفوظ ہیں۔ اگر کسی کو مزید کسی قسم کی مدد کی ضرورت ہوگی تو کچھ سماجی تنظیمیں بھی مدد کے لئے آگے آرہی ہیں۔ کچھ نمبر ہیں جو میں دے رہا ہوں۔ نوٹ- ممبئی میونسپل کارپوریشن اور برلا سروس۔ 1800120820050۔ قبائلی محکمہ اور پروجیکٹ ممبئی اور پرفل۔ 18001024040۔
8-میں کل ( سنیچر) تک یہ اعدادوشمار دے رہا ہوں۔ مہاراشٹر میں مجموعی طور پر 66696 ٹیسٹ کئے گئے تھے ، جن میں سے 95٪ فی صدی منفی ہیں۔ 3600 مثبت، 350 افراد کو علاج اور گھر چھوڑ دیا گیا ہے۔ 52 مریضوں کی حالت تشویشناک ہے۔ ہر کوئی کہہ رہا ہے، ٹیسٹ کرو، ہم ٹیسٹ کرا رہے ہیں۔
9- ہمارے پاس ابھی تین طرح کے مریض ہیں- شدید، اعتدالی اور انتہائی شدید۔ کوئی علامت نہ چھپائیں ، ان کا فوری علاج کریں۔ ہمار ی پریشانی یہ ہے کہ آخری مرحلے میں ہمارے پاس بہت سارے معاملات آ رہے ہیں۔ میں نے متعدد بار کہا ہے کہ کرونا ختم ہوچکا ہے ایسا مت سوچئے اگر کرونا کا مرض ہے تو یہ سب ختم نہیں ہوتا ہے۔ لوگ ٹھیک ہو رہے ہیں لیکن مناسب وقت پر اپنا علاج کروائیں۔ میں میری ریاست مہاراشٹر کی عوام سے گزارش کرتا ہوں کہ اگر آپ کو سردی، کھانسی کی کوئی علامت ہو تو آپ گھر میں علاج نہ کریں ڈاکٹر سے براہ راست رابطہ کریں۔
10- کرونا کا مطلب ’’زندگی ختم نہیں‘‘ ہے ۔میں پرائیوٹ ڈاکٹروں سے بات کی ہے اور ہر ایک نے یقین دلایا ہے کہ وہ اپنے کلینک اور ڈسپنسری کھولیں گے۔ ان لوگوں کا علاج کرنے کے لئے جو کرونا سے متاثرہ نہیں ہیں۔ بہت سے شدید مریض بھی ٹھیک ہونے کے بعد گھر چلے گئے ہیں۔ بہت سے لوگوں کو مختلف بیماریاں ہیں ،عوام کی تکالیف کو دیکھتے ہوئے پرائیوٹ ڈاکٹروں کو اپنا کلینک جاری رکھنا پڑتا ہے۔

سیاست

بی جے پی ممبئی میں این سی پی کو جھٹکا دے سکتی ہے… ہندو ووٹوں کو مضبوط کرنے کے لیے اجیت پوار سے اتحاد کو توڑا جا سکتا ہے۔

Published

on

Ajit-&-Fadnavis

ممبئی : بہار میں ’مہاجیت‘ کے بعد بی جے پی کے حوصلے بلند ہیں۔ یہی وجہ ہے کہ مہاراشٹر میں اگلے سال جنوری میں ہونے والے ممبئی بی ایم سی انتخابات میں بی جے پی اجیت پوار کی قیادت والی نیشنلسٹ کانگریس پارٹی (این سی پی) کو دھچکا لگا سکتی ہے۔ اس سے پہلے وزیر اعلی دیویندر فڑنویس نے کہا تھا کہ ممبئی مہایوتی کے تمام حلقے مل کر بی ایم سی الیکشن لڑیں گے، لیکن اب ممبئی بی جے پی کے سابق صدر اور منتخب کابینہ وزیر آشیش شیلر نے واضح طور پر کہا ہے کہ وہ نواب ملک کی قیادت میں ممبئی میں الیکشن نہیں لڑیں گے۔ بی جے پی کے اس فیصلے کو اپنے ہندو ووٹ بینک کو مضبوط کرنے کی کوشش کے طور پر دیکھا جا رہا ہے۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ بی جے پی نے اجیت پوار کی قیادت والی این سی پی کو اگلے سال جنوری میں ہونے والے بلدیاتی انتخابات میں اتحادی کے طور پر چھوڑنے کا فیصلہ کیا ہے۔ بی جے پی نے اپنے انکار کی وجہ این سی پی ممبئی کے انچارج نواب ملک کی موجودگی کا حوالہ دیا، جن پر مبینہ طور پر انڈر ورلڈ ڈان سے جائیداد خریدنے کے سنگین الزامات کا سامنا ہے۔ بی جے پی نے اسمبلی انتخابات میں نواب ملک اور ان کی بیٹی ثنا ملک کی حمایت نہیں کی تھی۔

ممبئی بی جے پی کے سابق صدر آشیش شیلر نے کہا کہ جب تک نواب ملک ممبئی کے لیڈر رہیں گے پارٹی ان کے ساتھ اتحاد نہیں کرے گی۔ ان پر سنگین الزامات لگائے گئے ہیں۔ سینئر این سی پی لیڈر پرفل پٹیل نے بی جے پی کے حملے پر ردعمل دیتے ہوئے کہا کہ ملک کے خلاف الزامات ثابت نہیں ہوئے ہیں۔ ملک کو سینئر اور تجربہ کار لیڈر بتاتے ہوئے پٹیل نے اصرار کیا کہ این سی پی قیادت میں کوئی تبدیلی نہیں کرے گی۔ بی جے پی ذرائع کا کہنا ہے کہ بی جے پی کا این سی پی کے ساتھ رہنا درست نہیں ہے جبکہ ملک ممبئی یونٹ کی قیادت کررہے ہیں۔ اس سے پارٹی کے بنیادی ہندو ووٹر بیس کو غلط پیغام جائے گا۔

ممبئی بی ایم سی انتخابات کو انتہائی باوقار سمجھا جاتا ہے۔ ان سے ہائی وولٹیج ہونے کی توقع ہے۔ 2017 میں، بی جے پی بی ایم سی میں حکومت بنانے کے بہت قریب تھی۔ مہاراشٹر میں حکمراں بی جے پی اس بار نواب ملک کے ساتھ مل کر ہندو ووٹروں کو غلط پیغام نہیں دینا چاہتی۔ بی جے پی کی حکمت عملی ہے، "اگر بی جے پی کو انتخابات کے بعد این سی پی کی حمایت کی ضرورت ہے، تو ہم مل کر کام کرنے پر غور کر سکتے ہیں، لیکن انتخابات سے پہلے نہیں۔” غور طلب ہے کہ ممبئی بی جے پی کے صدر امیت ستم پہلے ہی کہہ چکے ہیں کہ وہ کسی خان کو ممبئی کا میئر نہیں بننے دیں گے۔ یہ بیان ظہران ممدانی کی نیویارک میں جیت کے بعد سامنے آیا ہے۔

Continue Reading

جرم

مہاراشٹر کے کلیان میں بی ایس سی کے ایک 19 سالہ طالب علم نے مراٹھی نہ بولنے پر ٹرین میں پٹائی کے بعد خودکشی کر لی۔ اس نے ذہنی دباؤ میں انتہائی قدم اٹھایا۔

Published

on

Arnav-Jitendra-Khare

کلیان : مہاراشٹر کے کلیان سے تعلق رکھنے والے 19 سالہ کالج کے طالب علم ارناو جتیندر کھرے نے پھانسی لگا کر خودکشی کرلی۔ ارناو کے والد کا الزام ہے کہ ان کے بیٹے نے لوکل ٹرین میں زبان کے جھگڑے سے دلبرداشتہ ہو کر خودکشی کر لی۔ تاہم کولسیواڑی پولیس نے حادثاتی موت کا معاملہ درج کیا ہے اور فی الحال معاملے کی تحقیقات کر رہی ہے۔ کلیان کی سہجیون کالونی کا رہنے والا ارناو مولنڈ کے کیلکر کالج میں سائنس کے پہلے سال کا طالب علم تھا۔ ارناو کے والد نے پولیس کو بتایا کہ 18 نومبر کی صبح امبرناتھ کلیان لوکل ٹرین میں کالج جانے کے دوران کچھ مسافروں نے ان کے ساتھ جھگڑا کیا۔ جھگڑے کی وجہ ارناو کا ہندی میں بولنا تھا۔ جب اس نے ہندی میں سوالوں کا جواب دیا تو چار پانچ لڑکوں نے اسے مارا۔ انہوں نے اس سے سوال کیا کہ وہ ہندی میں کیوں بات کر رہے ہیں۔ ارنو نے خود اپنے والد کو فون پر واقعہ کی اطلاع دی۔ والد کا کہنا ہے کہ وہ خود مراٹھی بولنے والے ہیں، اس کے باوجود ان کے بیٹے کو مارا پیٹا گیا۔

والد جتیندر نے مزید بتایا کہ ارناو حملہ کے بعد سے ذہنی تناؤ کا شکار تھا۔ اس شام جب جتیندر کام سے گھر واپس آیا تو دروازہ اندر سے بند تھا۔ دروازے کی گھنٹی بجانے اور اسے پکارنے کے باوجود ارناو نے کوئی جواب نہیں دیا۔ اس کے بعد اس نے پڑوسیوں کی مدد لی۔ دروازہ کھولا تو ارناو کو لٹکا ہوا پایا۔ اس کے گلے کا پھندا ہٹا دیا گیا، اور اسے ہسپتال لے جایا گیا۔ ڈاکٹروں نے اسے مردہ قرار دے دیا۔ پولیس کو واقعہ کی اطلاع دی گئی۔ پولیس نے لاش کو تحویل میں لے کر تفتیش شروع کردی۔ پولیس کا کہنا ہے کہ ملزمان کی تلاش جاری ہے اور جلد ہی انہیں گرفتار کر لیا جائے گا۔

Continue Reading

بزنس

فزکس واللہ کے شیئرز نے مسلسل تیسرے سیشن کے لیے نقصانات کو بڑھا دیا۔

Published

on

ممبئی، 21 نومبر ایڈٹیک فرم فزکس واللہ کے شیئرز نے مسلسل تیسرے سیشن کے لیے نقصانات کو بڑھا دیا۔ کے حصص جمعہ کو سرخ رنگ میں تجارت کرتے رہے، جس نے مارکیٹ میں ڈیبیو کے بعد مسلسل تیسرے سیشن کو نقصان پہنچایا۔ تجزیہ کاروں کا کہنا ہے کہ تاجروں کو محتاط سرمایہ کاری کی حکمت عملی اپنانی چاہیے کیونکہ نیا درج شدہ اسٹاک انتہائی اتار چڑھاؤ کا شکار ہے۔ دن کے دوران اسٹاک میں تیزی سے جھول دیکھنے کو ملے۔ یہ ابتدائی طور پر 5 فیصد سے زیادہ بڑھ کر 149.59 روپے پر پہنچ گیا لیکن بعد میں تمام فوائد کو مٹا دیا اور دوپہر 1:46 بجے تک 2 فیصد سے زیادہ 139.07 روپے تک گر گیا۔ کمپنی کی مارکیٹ کیپٹلائزیشن فی الحال 40,490 کروڑ روپے ہے۔ زوال ایک زبردست فروخت کے بعد ہے جو لسٹنگ کے فوراً بعد شروع ہوا۔ منگل کو، کمپنی کا مارکیٹ کیپ مختصر طور پر 35,000 کروڑ روپے سے نیچے آ گیا، جس سے تقریباً 12,000 کروڑ روپے کے نقصان کی عکاسی ہوتی ہے جو اس نے پہلے دن کو چھونے والے 46,300 کروڑ روپے کی بلند ترین قیمت سے حاصل کی تھی۔ فزکس واللہ کے شیئرز نے مسلسل تیسرے سیشن کے لیے نقصانات کو بڑھا دیا۔ نے 18 نومبر کو عوامی بازاروں میں زبردست انٹری کی، این ایس ای پر 145 روپے فی حصص پر 33 فیصد سے زیادہ کے پریمیم پر فہرست سازی۔ اسٹاک پہلے دن مزید چڑھ کر 156.49 روپے پر بند ہوا، جو اس کی آئی پی او قیمت سے تقریباً 44 فیصد زیادہ ہے۔ 2016 میں ایک یوٹیوب چینل کے طور پر قائم کیا گیا، فزکس واللہ کے شیئرز نے مسلسل تیسرے سیشن کے لیے نقصانات کو بڑھا دیا۔ ہندوستان کی سب سے بڑی ایڈٹیک کمپنیوں میں سے ایک بن گیا ہے، جو آن لائن اور آف لائن دونوں طرح کے کوچنگ مراکز چلا رہی ہے۔ کمپنی نے مالی سال 25 میں 49 فیصد ریونیو میں اضافہ ریکارڈ کیا، جبکہ اس کے نقصانات کو گزشتہ مالی سال میں نمایاں طور پر بلند سطح سے 243 کروڑ روپے تک کم کیا۔ حالیہ اتار چڑھاؤ کے باوجود، فزکس واللہ کے شیئرز نے مسلسل تیسرے سیشن کے لیے نقصانات کو بڑھا دیا۔ کی قدر اب بھی غیر فہرست شدہ حریفوں جیسے اپ گریڈ، جس کی آخری قیمت $2.25 بلین تھی، اور یونیکیڈمی، جس کی قیمت $3.44 بلین تھی۔ اس کے ڈی آر ایچ پی کے مطابق، کمپنی نے اپنی ابتدائی عوامی پیشکش کے ذریعے 3,480 کروڑ روپے اکٹھے کیے، جس کا ڈھانچہ 3,100 کروڑ روپے کے تازہ شمارے کے طور پر اور 380 کروڑ روپے اس کے بانیوں کے ذریعہ فروخت کی پیشکش (او ایف ایس) کے ذریعے تھا۔ آئی پی او کی قیمت 103 سے 109 روپے فی حصص تھی اور اس نے مجموعی طور پر 1.81 گنا سبسکرپشن دیکھا۔

Continue Reading
Advertisement

رجحان

WP2Social Auto Publish Powered By : XYZScripts.com