Connect with us
Saturday,21-September-2024

سیاست

وزیر اعلیٰ ادھو ٹھاکرے نے لاک ڈاؤن کے درمیان گرین اور اورینج زون میں 20 اپریل سے کاروبارکے لئے ہری جھنڈی دکھائی

Published

on

uddhav

(محمد یوسف رانا)
دیگر صوبوں کی بہ نسبت مہاراشٹرا میں کرونا وائرس نے سب سے زیادہ تباہی مچا رکھی ہے۔ دریں اثنا وزیر اعلی ادھو ٹھاکرے نے 20 اپریل سے گرین اور اورینج زون کی صنعتوں کو گرین سگنل دے دیا ہے۔سوشل میڈیا کے ذریعہ اپنے خطاب میں ریاستی عوام کو مخاطب کرتے ہوئے وزیر اعلیٰ ادھو ٹھاکرے نے کہا کہ ہمیں کرونا کی لڑائی میں معاشی صورتحال سے دوچار نہیں ہونا ہے ۔لہٰذا ہم آہستہ آہستہ جو صنعتیں اور کاربور بند ہیں انہیں شروع کرنے کاآغاز کر رہے ہیں۔ وزیر اعلی اپنے خطاب میںکہا کہ
1- کرونا کے خلاف جاری جنگ کے خاتمے کا میں انتظار کررہا ہوں ۔اگر یہ دشمن دکھائی دیتا تو ہم اسے ختم کردیتے لیکن یہ دکھائی نہیں دیتا۔ دشمن نظر نہیں آ رہا ہے ایک ہی سوال میرے ذہن میں ہے کہ جنگ کب تک ختم ہوگی۔ ہم پورے عزم اور استقلال کے ساتھلڑ رہے ہیں۔ کل اس جنگ کے پورے 6 ہفتے ہوں گے۔
2- 24 مارچ سے تمام چیزیں بند ہیں جس کی وجہ سے معاشی بحران کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔اب بند صنعتوں کودوبارہ شروع کرنے کی ضرورت ہے۔ 20 اپریل سے ہم معاشی طور سےبدحال صورتحال کو سدھارنے کے لئے کچھ جگہوں پر صنعتوں کو جاری کرنے کی اجازت دے رہے ہیں۔ کچھ علاقوں میں کرونا کااثرصفر ہے۔اور کچھ علاقوں میں اضافہ نہیں ہوا ہے۔اسی کے پیش نظر گرین زون اور اورینج زون میں صنعتوں کو جاری رکھنے کی اجازت دی جارہی ہے ۔ جہاں جہاں بھی ممکن ہے وہاں کی صنعتوں کودوبارہ شروع کرنے کی کو شش کررہے ہیں ۔
3-تمام ہی صنعت کار اپنے مزدوروں کا خیال رکھیں ۔یاد رکھئے آپ کواپنے تیار مال کی نقل وحمل کرنا ہے کرونا وائرس کی نہیں ۔ کرونا کے ساتھ جنگ لڑتے ہوئے کہیں ہم اپنی معاشی حالت خراب نہ کر دیں اس لئے ان صنعتوں کا آغازہم آہستہ آہستہ کر رہے ہیں۔ زراعت پر کوئی پابندی نہیں ہے ، زندگی کے لئے ضروری چیزوں پر کوئی پابندی نہیں ہے۔ مرکزی حکومت کے ذریعہ جو ہدایات ہمیں موصول ہوئی ہیں ان پر عمل درآمد کیا جائے گا۔ صرف سامان لے جانے کی اجازت ہے۔ کسی شخص کو ایک ضلع سے دوسرے ضلع جانے کی اجازت نہیںہوگی۔
4- جن اضلاع میں ابھی تک کرونا نے دستک نہیں دی ہے وہ گرین زون میں شمار ہوتا ہے اس لئے یہاں صرف ضروری چیزیں لانے اور لے جانے کی اجازت ہے۔ لیکن پہلے کی طرح عوام الناس پر ایک گاؤں سے دوسرے گاؤں جانے پر پابندی عائد ہے۔
5- اخبارات پر کوئی پابندی نہیں ہے لیکن ممبئی اور پونہ میں گھر گھر جا کر اخبار تقسیم کرنا درست نہیں ہے۔ مہاراشٹر کے مفاد کے لئے جو بھی ضروری ہے میں کروں گا۔ براہ کرم سب کی مدد کریں۔ اس وقت ممبئی اور پونہ کا شمار ریڈ زون میں ہیں۔ ایسی صورتحال میں اخبارات کی چھپائی پر پابندی نہیں ہے۔ لیکن گھر گھر تقسیم پر پابندی ہے۔
6-وزیر اعلی نے روہانسے انداز میں کہا کہ کچھ چھوٹے بچے اپنی سالگرہ اور کھیلوں کے لئے جمع کئے گئے پیسے دے رہے ہیں میں ان کا شکریہ ادا کرتا ہوں۔ بچو ، فکر مت کرو ، ہم لوگ ہیں ، پیسہ فنڈ میں آرہا ہے۔ اس طرح کی بہت ساری اسکیمیں جاری ہیں ، سی ایس آر فنڈز کے لئے رقم جمع کرنے کا ایک الگ طریقہ اختیار کیا گیا ہے۔ میں صحافیوں سے درخواست کرتا ہوں کہ ابھی تک آپ نے جس جواں مردی سے کے ساتھ ہمارا ساتھ دیا ہے آئندہ بھی آپ کا لوگوں کا تعاون اسی طرح برقرار رہے گا۔میں سی ایس آر کیس سے متعلق کسی بھی قسم کی سیاست میں نہیں پڑنا چاہتا۔
7- دیگر صوبوں کے تاریک وطنوں کے بارے میں کہا کہ دوسری ریاستوں کے لوگوں کو پریشان نہیں ہونا چاہئے۔ مہاراشٹر میں آپ کو کسی بھی قسم کی کوئی پریشانی نہیں ہے آپ سب محفوظ ہیں۔ اگر کسی کو مزید کسی قسم کی مدد کی ضرورت ہوگی تو کچھ سماجی تنظیمیں بھی مدد کے لئے آگے آرہی ہیں۔ کچھ نمبر ہیں جو میں دے رہا ہوں۔ نوٹ- ممبئی میونسپل کارپوریشن اور برلا سروس۔ 1800120820050۔ قبائلی محکمہ اور پروجیکٹ ممبئی اور پرفل۔ 18001024040۔
8-میں کل ( سنیچر) تک یہ اعدادوشمار دے رہا ہوں۔ مہاراشٹر میں مجموعی طور پر 66696 ٹیسٹ کئے گئے تھے ، جن میں سے 95٪ فی صدی منفی ہیں۔ 3600 مثبت، 350 افراد کو علاج اور گھر چھوڑ دیا گیا ہے۔ 52 مریضوں کی حالت تشویشناک ہے۔ ہر کوئی کہہ رہا ہے، ٹیسٹ کرو، ہم ٹیسٹ کرا رہے ہیں۔
9- ہمارے پاس ابھی تین طرح کے مریض ہیں- شدید، اعتدالی اور انتہائی شدید۔ کوئی علامت نہ چھپائیں ، ان کا فوری علاج کریں۔ ہمار ی پریشانی یہ ہے کہ آخری مرحلے میں ہمارے پاس بہت سارے معاملات آ رہے ہیں۔ میں نے متعدد بار کہا ہے کہ کرونا ختم ہوچکا ہے ایسا مت سوچئے اگر کرونا کا مرض ہے تو یہ سب ختم نہیں ہوتا ہے۔ لوگ ٹھیک ہو رہے ہیں لیکن مناسب وقت پر اپنا علاج کروائیں۔ میں میری ریاست مہاراشٹر کی عوام سے گزارش کرتا ہوں کہ اگر آپ کو سردی، کھانسی کی کوئی علامت ہو تو آپ گھر میں علاج نہ کریں ڈاکٹر سے براہ راست رابطہ کریں۔
10- کرونا کا مطلب ’’زندگی ختم نہیں‘‘ ہے ۔میں پرائیوٹ ڈاکٹروں سے بات کی ہے اور ہر ایک نے یقین دلایا ہے کہ وہ اپنے کلینک اور ڈسپنسری کھولیں گے۔ ان لوگوں کا علاج کرنے کے لئے جو کرونا سے متاثرہ نہیں ہیں۔ بہت سے شدید مریض بھی ٹھیک ہونے کے بعد گھر چلے گئے ہیں۔ بہت سے لوگوں کو مختلف بیماریاں ہیں ،عوام کی تکالیف کو دیکھتے ہوئے پرائیوٹ ڈاکٹروں کو اپنا کلینک جاری رکھنا پڑتا ہے۔

(Tech) ٹیک

روس کے نیوکلیئر ٹیسٹ سائٹ پر سرگرمی دیکھی گئی، کیا پوٹن بوریوسٹنک جوہری میزائل تیار کر رہے ہیں؟

Published

on

Russia's nuclear test site

ماسکو : روس کے شمالی جوہری تجربے کی جگہ پر سرنگیں تیار کی جا رہی ہیں۔ ایک جاپانی تھنک ٹینک نے یہ دعویٰ حال ہی میں لی گئی سیٹلائٹ تصاویر کی بنیاد پر کیا ہے۔ سیٹلائٹ کی تصاویر کی بنیاد پر، 18 ستمبر 2024 کو، ٹوکیو میں یونیورسٹی آف ایڈوانسڈ سائنس اینڈ ٹیکنالوجی کی اوپن لیبارٹری فار ایمرجینس اسٹریٹیجیز (رولز) نے روس کے شمالی نووایا زیملیا جوہری ٹیسٹ سائٹ پر اہم تعمیراتی سرگرمیوں کی اطلاع دی ہے۔ ان تصاویر نے ممکنہ جوہری تجربے اور جدید ہتھیاروں کے نظام کی ترقی کے بارے میں قیاس آرائیوں کو ہوا دی ہے، خاص طور پر بوریوسٹنک جوہری طاقت سے چلنے والے کروز میزائل۔

رپورٹ کے مطابق، رولز پہلا شخص تھا جس نے دریافت کیا کہ اس موسم گرما میں جوہری ٹیسٹنگ سرنگوں سے مٹی ہٹائی جا رہی ہے۔ گرمیوں کے بعد بھی یہاں اضافی سرگرمی دیکھی گئی۔ ان سرگرمیوں کی وجہ سے جوہری تجربات اور ہتھیاروں کی تیاری کے حوالے سے روس کے ارادوں کے بارے میں قیاس آرائیاں ہو رہی ہیں۔ یہ قیاس آرائی اس لیے بڑھی ہے کیونکہ ممتاز روسی سائنس دان میخائل کوولچک نے کچھ عرصہ قبل نووایا زیملیہ میں جوہری تجربات دوبارہ شروع کرنے کی وکالت کی تھی۔

ستمبر سے لی گئی سیٹلائٹ تصاویر نے سائٹ پر کچھ جگہوں پر مٹی کو ہٹانے کا انکشاف کیا، جس سے پتہ چلتا ہے کہ سرنگوں میں زیر زمین کام جاری ہے۔ مزید برآں تصاویر نے بڑے پیمانے پر نقل و حمل کے جہازوں اور روزاٹوم طیاروں کی آمد کے ساتھ ساتھ نووایا زیملیہ پر بڑے پیمانے پر تعمیرات کی تصدیق کی۔ رولز تھنک ٹینک نے کہا کہ یہ واضح نہیں ہے کہ آیا ان سرگرمیوں کا تعلق روس کے جاری جوہری تجربات سے تھا، لیکن اس نے کچھ اہم تیاری کا اشارہ دیا ہے۔

ان تصاویر نے بوریوسٹنک میزائل کو بھی روشنی میں لایا ہے۔ بہت سے تجزیہ کاروں کا خیال ہے کہ نووایا زیملیہ پر تعمیراتی کام بوریوسٹنک کے ٹیسٹ سے منسلک ہے۔ یہ ایک روسی کم اڑنے والا، جوہری طاقت سے چلنے والا اور جوہری مسلح کروز میزائل ہے۔ اس میزائل کو ایک معیاری راکٹ انجن کا استعمال کرتے ہوئے لانچ کیا گیا ہے، جس کے بعد ایک چھوٹا نیوکلیئر ری ایکٹر پرواز میں فعال ہو جاتا ہے، جس سے یہ اہم فاصلے طے کر سکتا ہے۔ بوریوسٹنک کو ‘فلائنگ چرنوبل’ کا لقب دیا گیا ہے۔

بوریوسٹنک میزائل کو ابھی تک کامیاب نہیں سمجھا جاتا۔ بہت سے ٹیسٹ ہوئے ہیں، جن میں سے اکثر کے مثبت نتائج نہیں آئے۔ 2019 میں آرخنگلسک کے قریب ایک ٹیسٹ ناکام ہوا اور اس کے نتیجے میں کم از کم پانچ اموات ہوئیں، حالانکہ روس نے اس ٹیسٹ کی ناکامی کو تسلیم نہیں کیا ہے۔

نووایا زیملیہ جوہری ٹیسٹ سائٹ، جو روسی وزارت دفاع کے کنٹرول میں ہے. اس سائٹ کو دوسرے مقاصد کے علاوہ جوہری ہتھیاروں کی وشوسنییتا کی تصدیق کے لیے کیے گئے ٹیسٹوں کے لیے استعمال کیا گیا ہے۔ نووایا زیملیہ میں پہلے ٹیسٹ 1950 کی دہائی میں کیے گئے تھے۔ یہاں 1987 میں ایک حادثہ ہوا تھا، جب ماتوشکینا ساری سرنگ میں آزمائشی دھماکے کے بعد شافٹ گر گئے اور ایک تابکار بادل فضا میں پھیل گیا۔ روس کا آخری جوہری تجربہ نوایا زیملیہ میں 1990 میں کیا گیا تھا۔

Continue Reading

سیاست

ونچیت بہوجن اگھاڑی نے سب سے پہلے 11 اسمبلی سیٹوں کے لیے امیدواروں کا اعلان کیا

Published

on

ممبئی : مہاراشٹر اسمبلی انتخابات کا اعلان ہونے میں ابھی وقت ہے۔ مہاوکاس اگھاڑی اور مہاوتی کے درمیان سیٹوں کی تقسیم آخری مراحل میں ہے۔ اس سے پہلے ونچیت بہوجن اگھاڑی نے امیدوار کا اعلان کرنے میں کامیابی حاصل کی تھی۔ وی بی اے کے سربراہ ڈاکٹر پرکاش امبیڈکر نے ممبئی میں ایک پریس کانفرنس کی اور 11 اسمبلی سیٹوں کے لیے امیدواروں کا اعلان کیا۔ اس میں تجربہ کار بی جے پی لیڈر اور نائب وزیر اعلی دیویندر فڑنویس کا ناگپور جنوب مغربی اسمبلی حلقہ بھی شامل ہے۔ اس کے علاوہ وی بی اے نے لیوا پاٹل برادری سے آنے والی ٹرانسجینڈر شمیبھا پاٹل کو بھی ٹکٹ دیا ہے۔ شمیبا شمالی مہاراشٹر کے جلگاؤں ضلع کی راور اسمبلی سیٹ سے الیکشن لڑیں گی۔

ونچیت بہوجن اگھاڑی نے ناگپور ساؤتھ ویسٹ اسمبلی حلقہ سے دیویندر فڑنویس کے خلاف امیدوار کھڑا کیا ہے۔ یہاں سے ونے بھانگے کو امیدوار قرار دیا گیا ہے۔ اس کے علاوہ وی بی اے نے اورنگ آباد ایسٹ سے بی جے پی کے اتل سیو، راور سے کانگریس کے شریش چودھری، ناندیڑ ساؤتھ سے کانگریس کے موہن ہمبردے اور سندھ کھیڈ راجہ سے این سی پی کے راجیندر شنگانے کے خلاف امیدواروں کا اعلان کیا ہے۔

وی بی اے کی پہلی فہرست
اسمبلی سیٹ کے امیدوار
راور —– شمیبھا پاٹل (تیسرا ونگ)
سندھ کھیڈ راجہ —– سویتا منڈھے
واشم —– میگھا کرن ڈونگرے
دھامنگاؤں ریلوے —– نیلیش وشوکرما
ناگپور ساؤتھ ویسٹ —– ونے بھانگے
ساکولی —– ڈاکٹر اویناش ننھے
ناندیڑ جنوبی —– فاروق احمد
لوہا —– شیو نارنگلے
اورنگ آباد ایسٹ —– وکاس ڈنڈگے
شیوگاؤں —– کسان چوان
خانپور —– سنگرام مانے

اس سے پہلے لوک سبھا انتخابات میں بھی ونچیت بہوجن اگھاڑی نے بڑی تعداد میں امیدوار کھڑے کیے تھے۔ لیکن ان کا کوئی بھی امیدوار الیکشن جیتنے میں کامیاب نہ ہو سکا۔ اب سب کی نظریں اس بات پر ہوں گی کہ کیا وی بی اے اسمبلی میں کھاتہ کھولنے میں کامیاب ہوتا ہے۔

کثیر رنگی اسمبلی انتخابات طے ہیں، دوسری طرف، تین سرکردہ لیڈران، سابق ایم پی راجو شیٹی، سمبھاجی راجے چھترپتی، ایم ایل اے بچو کڈو نے ایک نیا اتحاد بنالیا ہے جس کا نام پریورتن مہا شکتی ہے۔ اس لیے مہاراشٹر میں کثیر رنگی انتخابات ہوں گے۔ مہا وکاس اگھاڑی، مہا یوتی، پریورتن مہا شکتی، ونچیت بہوجن اگھاڑی اور مہاراشٹر نو نرمان سینا اہم پانچ دعویدار ہوں گے۔

Continue Reading

مہاراشٹر

پونے دھماکہ کیس : بمبئی ہائی کورٹ نے منیب اقبال میمن کو ضمانت دے دی۔

Published

on

بمبئی : ایک رپورٹ کے مطابق، بمبئی ہائی کورٹ نے 20 ستمبر کو، 2012 کے پونے سلسلہ وار بم دھماکوں کے کیس کے ایک ملزم منیب اقبال میمن کو تقریباً 12 سال جیل میں گزارنے کے بعد ضمانت دی۔ رپورٹ میں مزید کہا گیا ہے کہ میمن کو اپنی رہائی کے لیے اتنی ہی رقم کی ضمانتوں کے ساتھ ایک لاکھ روپے کا ذاتی بانڈ پیش کرنا ہوگا۔

جسٹس ریوتی موہتے ڈیرے اور شرمیلا یو دیش مکھ پر مشتمل ایک ڈویژن بنچ نے مبین سولکر کی اپیل کے جواب میں فیصلہ جاری کیا، جس میں فروری کے خصوصی عدالت کے فیصلے کو چیلنج کیا گیا جس نے انہیں ضمانت دینے سے انکار کر دیا تھا۔ ستمبر 2022 میں، جسٹس موہتے ڈیرے نے پہلے میمن کی ضمانت کی درخواست مسترد کر دی تھی، یہ ماننے کی معقول بنیادوں کی کمی کا حوالہ دیتے ہوئے کہ وہ الزامات کا قصوروار نہیں ہے۔

ہائی کورٹ نے مقدمے کی سماعت کے عمل کو تیز کرتے ہوئے ٹرائل کورٹ کو دسمبر 2023 تک کارروائی مکمل کرنے کی ہدایت کی تھی۔ میمن کے وکیل مبین سولکر نے دلیل دی کہ ان کے مؤکل، ایک 42 سالہ درزی کو 12 سال سے زائد عرصے سے بغیر مقدمہ چلائے حراست میں رکھا گیا تھا، خلاف ورزی کرتے ہوئے اس کا ایک تیز ٹرائل کا حق، جو ضمانت پر اس کی رہائی کی ضمانت دیتا ہے۔

یہ دھماکے یکم اگست 2012 کو پونے کے جنگلی مہاراج روڈ پر ہوئے تھے جس میں ایک شخص زخمی ہوا تھا۔ جائے وقوعہ پر ایک نہ پھٹنے والے بم کو بھی ناکارہ بنا دیا گیا تھا۔ مہاراشٹر کے انسداد دہشت گردی اسکواڈ (اے ٹی ایس) نے میمن کو سات دیگر افراد کے ساتھ اس واقعہ میں مبینہ طور پر ملوث ہونے کے الزام میں گرفتار کیا تھا۔ میمن کو مختلف قوانین کے تحت متعدد الزامات کا سامنا ہے، جن میں تعزیرات ہند (آئی پی سی)، غیر قانونی سرگرمیاں روک تھام ایکٹ (یو اے پی اے)، مہاراشٹرا کنٹرول آف آرگنائزڈ کرائم ایکٹ (مکوکا)، دھماکہ خیز مواد ایکٹ، اور اسلحہ ایکٹ شامل ہیں۔

Continue Reading
Advertisement

رجحان

WP2Social Auto Publish Powered By : XYZScripts.com