Connect with us
Friday,18-April-2025
تازہ خبریں

سیاست

وزیر اعلیٰ ادھو ٹھاکرے نے لاک ڈاؤن کے درمیان گرین اور اورینج زون میں 20 اپریل سے کاروبارکے لئے ہری جھنڈی دکھائی

Published

on

uddhav

(محمد یوسف رانا)
دیگر صوبوں کی بہ نسبت مہاراشٹرا میں کرونا وائرس نے سب سے زیادہ تباہی مچا رکھی ہے۔ دریں اثنا وزیر اعلی ادھو ٹھاکرے نے 20 اپریل سے گرین اور اورینج زون کی صنعتوں کو گرین سگنل دے دیا ہے۔سوشل میڈیا کے ذریعہ اپنے خطاب میں ریاستی عوام کو مخاطب کرتے ہوئے وزیر اعلیٰ ادھو ٹھاکرے نے کہا کہ ہمیں کرونا کی لڑائی میں معاشی صورتحال سے دوچار نہیں ہونا ہے ۔لہٰذا ہم آہستہ آہستہ جو صنعتیں اور کاربور بند ہیں انہیں شروع کرنے کاآغاز کر رہے ہیں۔ وزیر اعلی اپنے خطاب میںکہا کہ
1- کرونا کے خلاف جاری جنگ کے خاتمے کا میں انتظار کررہا ہوں ۔اگر یہ دشمن دکھائی دیتا تو ہم اسے ختم کردیتے لیکن یہ دکھائی نہیں دیتا۔ دشمن نظر نہیں آ رہا ہے ایک ہی سوال میرے ذہن میں ہے کہ جنگ کب تک ختم ہوگی۔ ہم پورے عزم اور استقلال کے ساتھلڑ رہے ہیں۔ کل اس جنگ کے پورے 6 ہفتے ہوں گے۔
2- 24 مارچ سے تمام چیزیں بند ہیں جس کی وجہ سے معاشی بحران کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔اب بند صنعتوں کودوبارہ شروع کرنے کی ضرورت ہے۔ 20 اپریل سے ہم معاشی طور سےبدحال صورتحال کو سدھارنے کے لئے کچھ جگہوں پر صنعتوں کو جاری کرنے کی اجازت دے رہے ہیں۔ کچھ علاقوں میں کرونا کااثرصفر ہے۔اور کچھ علاقوں میں اضافہ نہیں ہوا ہے۔اسی کے پیش نظر گرین زون اور اورینج زون میں صنعتوں کو جاری رکھنے کی اجازت دی جارہی ہے ۔ جہاں جہاں بھی ممکن ہے وہاں کی صنعتوں کودوبارہ شروع کرنے کی کو شش کررہے ہیں ۔
3-تمام ہی صنعت کار اپنے مزدوروں کا خیال رکھیں ۔یاد رکھئے آپ کواپنے تیار مال کی نقل وحمل کرنا ہے کرونا وائرس کی نہیں ۔ کرونا کے ساتھ جنگ لڑتے ہوئے کہیں ہم اپنی معاشی حالت خراب نہ کر دیں اس لئے ان صنعتوں کا آغازہم آہستہ آہستہ کر رہے ہیں۔ زراعت پر کوئی پابندی نہیں ہے ، زندگی کے لئے ضروری چیزوں پر کوئی پابندی نہیں ہے۔ مرکزی حکومت کے ذریعہ جو ہدایات ہمیں موصول ہوئی ہیں ان پر عمل درآمد کیا جائے گا۔ صرف سامان لے جانے کی اجازت ہے۔ کسی شخص کو ایک ضلع سے دوسرے ضلع جانے کی اجازت نہیںہوگی۔
4- جن اضلاع میں ابھی تک کرونا نے دستک نہیں دی ہے وہ گرین زون میں شمار ہوتا ہے اس لئے یہاں صرف ضروری چیزیں لانے اور لے جانے کی اجازت ہے۔ لیکن پہلے کی طرح عوام الناس پر ایک گاؤں سے دوسرے گاؤں جانے پر پابندی عائد ہے۔
5- اخبارات پر کوئی پابندی نہیں ہے لیکن ممبئی اور پونہ میں گھر گھر جا کر اخبار تقسیم کرنا درست نہیں ہے۔ مہاراشٹر کے مفاد کے لئے جو بھی ضروری ہے میں کروں گا۔ براہ کرم سب کی مدد کریں۔ اس وقت ممبئی اور پونہ کا شمار ریڈ زون میں ہیں۔ ایسی صورتحال میں اخبارات کی چھپائی پر پابندی نہیں ہے۔ لیکن گھر گھر تقسیم پر پابندی ہے۔
6-وزیر اعلی نے روہانسے انداز میں کہا کہ کچھ چھوٹے بچے اپنی سالگرہ اور کھیلوں کے لئے جمع کئے گئے پیسے دے رہے ہیں میں ان کا شکریہ ادا کرتا ہوں۔ بچو ، فکر مت کرو ، ہم لوگ ہیں ، پیسہ فنڈ میں آرہا ہے۔ اس طرح کی بہت ساری اسکیمیں جاری ہیں ، سی ایس آر فنڈز کے لئے رقم جمع کرنے کا ایک الگ طریقہ اختیار کیا گیا ہے۔ میں صحافیوں سے درخواست کرتا ہوں کہ ابھی تک آپ نے جس جواں مردی سے کے ساتھ ہمارا ساتھ دیا ہے آئندہ بھی آپ کا لوگوں کا تعاون اسی طرح برقرار رہے گا۔میں سی ایس آر کیس سے متعلق کسی بھی قسم کی سیاست میں نہیں پڑنا چاہتا۔
7- دیگر صوبوں کے تاریک وطنوں کے بارے میں کہا کہ دوسری ریاستوں کے لوگوں کو پریشان نہیں ہونا چاہئے۔ مہاراشٹر میں آپ کو کسی بھی قسم کی کوئی پریشانی نہیں ہے آپ سب محفوظ ہیں۔ اگر کسی کو مزید کسی قسم کی مدد کی ضرورت ہوگی تو کچھ سماجی تنظیمیں بھی مدد کے لئے آگے آرہی ہیں۔ کچھ نمبر ہیں جو میں دے رہا ہوں۔ نوٹ- ممبئی میونسپل کارپوریشن اور برلا سروس۔ 1800120820050۔ قبائلی محکمہ اور پروجیکٹ ممبئی اور پرفل۔ 18001024040۔
8-میں کل ( سنیچر) تک یہ اعدادوشمار دے رہا ہوں۔ مہاراشٹر میں مجموعی طور پر 66696 ٹیسٹ کئے گئے تھے ، جن میں سے 95٪ فی صدی منفی ہیں۔ 3600 مثبت، 350 افراد کو علاج اور گھر چھوڑ دیا گیا ہے۔ 52 مریضوں کی حالت تشویشناک ہے۔ ہر کوئی کہہ رہا ہے، ٹیسٹ کرو، ہم ٹیسٹ کرا رہے ہیں۔
9- ہمارے پاس ابھی تین طرح کے مریض ہیں- شدید، اعتدالی اور انتہائی شدید۔ کوئی علامت نہ چھپائیں ، ان کا فوری علاج کریں۔ ہمار ی پریشانی یہ ہے کہ آخری مرحلے میں ہمارے پاس بہت سارے معاملات آ رہے ہیں۔ میں نے متعدد بار کہا ہے کہ کرونا ختم ہوچکا ہے ایسا مت سوچئے اگر کرونا کا مرض ہے تو یہ سب ختم نہیں ہوتا ہے۔ لوگ ٹھیک ہو رہے ہیں لیکن مناسب وقت پر اپنا علاج کروائیں۔ میں میری ریاست مہاراشٹر کی عوام سے گزارش کرتا ہوں کہ اگر آپ کو سردی، کھانسی کی کوئی علامت ہو تو آپ گھر میں علاج نہ کریں ڈاکٹر سے براہ راست رابطہ کریں۔
10- کرونا کا مطلب ’’زندگی ختم نہیں‘‘ ہے ۔میں پرائیوٹ ڈاکٹروں سے بات کی ہے اور ہر ایک نے یقین دلایا ہے کہ وہ اپنے کلینک اور ڈسپنسری کھولیں گے۔ ان لوگوں کا علاج کرنے کے لئے جو کرونا سے متاثرہ نہیں ہیں۔ بہت سے شدید مریض بھی ٹھیک ہونے کے بعد گھر چلے گئے ہیں۔ بہت سے لوگوں کو مختلف بیماریاں ہیں ،عوام کی تکالیف کو دیکھتے ہوئے پرائیوٹ ڈاکٹروں کو اپنا کلینک جاری رکھنا پڑتا ہے۔

بین الاقوامی خبریں

روس اور یوکرین امن معاہدہ… امریکا اپنی کوششوں سے دستبردار ہوگا، معاہدہ مشکل لیکن ممکن ہے، امریکا دیگر معاملات پر بھی توجہ مرکوز کرنا چاہتا ہے۔

Published

on

putin-&-trump

واشنگٹن : امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ روس اور یوکرین کے درمیان امن معاہدے کے لیے اپنی کوششوں سے پیچھے ہٹ سکتے ہیں۔ امریکی وزیر خارجہ مارکو روبیو نے جمعے کو اس کا اشارہ دیا۔ انہوں نے کہا کہ اگر کسی معاہدے کے واضح آثار نہیں ہیں تو ٹرمپ اس سے الگ ہونے کا انتخاب کریں گے۔ انہوں نے کہا ہے کہ چند دنوں میں اس بات کا فیصلہ ہو جائے گا کہ آیا روس اور یوکرین کے درمیان امن معاہدہ ہو سکتا ہے یا نہیں۔ اسی بنیاد پر ڈونلڈ ٹرمپ اپنا مزید فیصلہ بھی کریں گے۔ روبیو نے یہ بیان پیرس میں یورپی اور یوکرائنی رہنماؤں سے ملاقات کے بعد دیا۔ امریکی وزیر خارجہ نے کہا، ‘ٹرمپ روس اور یوکرین کے درمیان امن معاہدے میں بہت دلچسپی رکھتے ہیں۔ اس نے اپنا بہت وقت اور توانائی اس پر صرف کی ہے لیکن اس کے سامنے اور بھی اہم مسائل ہیں جن پر ان کی توجہ کی ضرورت ہے۔ روبیو کا بیان یوکرین جنگ کے معاملے پر امریکہ کی مایوسی کی عکاسی کرتا ہے۔ اس معاملے پر مسلسل کوششوں کے باوجود امریکہ کو کوئی کامیابی نظر نہیں آ رہی ہے۔

یوکرین میں جنگ روکنے میں ناکامی ٹرمپ کے خواب کی تکمیل ہوگی۔ ڈونلڈ ٹرمپ نے صدارتی انتخابات سے قبل یہ مسئلہ اٹھایا تھا۔ امریکی صدر بننے کے بعد انہوں نے 24 گھنٹے میں جنگ روکنے کی بات کی تھی لیکن روس اور یوکرین کے رہنماؤں سے مسلسل رابطوں کے باوجود وہ ابھی تک لڑائی روکنے میں کامیاب نہیں ہو سکے۔ ٹرمپ کی تمام تر کوششوں کے باوجود یوکرین میں جنگ جاری ہے۔ ایسے میں ان کی مایوسی بڑھتی نظر آرہی ہے۔ امریکی صدر ٹرمپ نے جنوری میں عہدہ سنبھالنے کے بعد یوکرائنی صدر زیلنسکی کے بارے میں سخت موقف اختیار کیا تھا۔ یہاں تک کہ وائٹ ہاؤس میں دونوں کے درمیان جھگڑا ہوا۔ تاہم گزشتہ چند دنوں سے ڈونلڈ ٹرمپ روس کے حوالے سے سخت دکھائی دے رہے ہیں۔ حال ہی میں ٹرمپ نے یوکرین کے شہر سومی پر روس کے بیلسٹک میزائل حملے پر سخت بیان دیا تھا۔ انہوں نے اس حملے کو، جس میں 34 افراد مارے گئے، روس کی غلطی قرار دیا۔

ڈونلڈ ٹرمپ نے روس پر الزام عائد کیا ہے کہ وہ یوکرین جنگ کے خاتمے کے لیے ہونے والے جنگ بندی کے معاہدے میں رکاوٹ ہے۔ ٹرمپ نے حال ہی میں کہا تھا کہ اگر روس جنگ بندی کی کوششوں میں رکاوٹ ڈالتا ہے تو روسی تیل پر 25 سے 50 فیصد سیکنڈری ٹیرف عائد کیا جائے گا۔ اس تلخی کے بعد ٹرمپ اور روسی صدر پیوٹن کے درمیان ملاقات کی امیدیں بھی معدوم ہوتی جارہی ہیں۔

Continue Reading

جرم

بھیونڈی میں مولانا پر 17 سالہ نوجوان کے قتل کا الزام، ساڑھے 4 سال بعد قتل کا انکشاف، مولانا گرفتار

Published

on

Arrest

ممبئی/تھانے : ممبئی سے متصل تھانے کے بھیونڈی سے ایک چونکا دینے والا واقعہ سامنے آیا ہے۔ اس واقعے نے بالی ووڈ فلم دریشیام کی کہانی لوگوں کے ذہنوں میں تازہ کر دی ہے۔ ساڑھے 4 سال بعد پولیس نے 17 سالہ لڑکے کے قتل میں ملوث مولانا کو گرفتار کرلیا۔ اس معاملے میں پولیس نے جو انکشافات کیے ہیں۔ وہ روح کانپنے والا ہے۔ معلوم ہوا ہے کہ نابالغ کو قتل کر کے اس کی لاش کو دکان میں دفن کر دیا گیا تھا۔ پولیس کے مطابق شعیب نامی نوجوان 20 نومبر 2020 کو بھیونڈی کے نوی بستی علاقے سے لاپتہ ہو گیا تھا۔ اس کے بعد اہل خانہ نے پولیس اسٹیشن میں بیٹے کی گمشدگی کی رپورٹ درج کرائی تھی۔ یہ معاملہ کئی سالوں تک سرد خانے میں پڑا رہا۔ سال 2023 میں ایک مقامی شخص نے پولیس کو اطلاع دی کہ شعیب کے قتل میں مولانا کا کردار مشکوک ہے۔ اس کے بعد پولیس نے دوبارہ اہل خانہ سے رابطہ کیا اور مولانا کو پوچھ گچھ کے لیے بلایا لیکن چالاک مولانا انہیں چکمہ دے کر فرار ہو گئے اور ریاست چھوڑ کر روپوش ہو گئے۔

پولیس تقریباً ڈیڑھ سال کے وقفے کے بعد مولانا غلام ربانی کو گرفتار کرنے میں کامیاب ہوئی ہے۔ ربانی نے نابالغ کو اس لیے قتل کیا کہ اس نے ایک نابالغ کے ساتھ زیادتی کی تھی۔ نوجوان نے مولانا کو ایسا کرتے دیکھا تھا۔ پولیس کا کہنا ہے کہ مولانا نے نابالغ کو اس لیے قتل کیا کیونکہ اسے ڈر تھا کہ اس کی گھناؤنی حرکت لوگوں کے سامنے آ جائے۔ چنانچہ اس نے شعیب کو اپنی دکان پر بلایا اور پھر اسے بے دردی سے قتل کر کے لاش کو دفن کر دیا۔

مولانا کو گرفتار کرنے کے ساتھ ہی پولیس نے دکان سے نابالغ لڑکے کا کنکال بھی برآمد کر لیا ہے۔ ان کو تحقیقات کے لیے فرانزک لیب بھیج دیا گیا ہے۔ پولیس کا دعویٰ ہے کہ مولانا نے دوران تفتیش اپنے جرم کا اعتراف کر لیا ہے۔ پولس اس ہولناک واقعہ میں مضبوط چارج شیٹ داخل کرنے کی تیاری کر رہی ہے تاکہ کوئی دوبارہ ایسی حرکت کرنے کی جرات نہ کر سکے۔ اس معاملے میں نابالغ کو قتل کرنے کے بعد مولانا نے اس کے اہل خانہ سے بھی رابطہ قائم رکھا۔ وہ مجھے نماز پڑھاتے رہے۔ اس نے خصوصی دعاؤں کے لیے پیسے بھی لیے۔ وہ گھر والوں کے سامنے بے گناہ ہونے کا ڈرامہ کرتا رہا۔

Continue Reading

سیاست

کیا ایکناتھ شندے پھر ہیں ناراض؟ ممبئی میں راج ٹھاکرے کے ساتھ ڈنر اور پھر امراوتی میں سی ایم کے ساتھ پروگرام میں کی شرکت، دورے کے بعد پہنچے اپنے گاؤں۔

Published

on

Shinde..3

ممبئی/ستارا : مہاراشٹر کے نائب وزیر اعلیٰ ایکناتھ شندے ایک بار پھر تین دن کے لیے ستارہ میں اپنے گاؤں پہنچے ہیں۔ شندے بدھ کو اپنی بیوی کے ساتھ ممبئی سے نکلے تھے۔ شندے اپنے گاؤں ایسے وقت پہنچے ہیں جب یہ کہا جا رہا ہے کہ دیویندر فڑنویس کی قیادت میں عظیم اتحاد میں سب کچھ ٹھیک نہیں ہے۔ ایکناتھ شندے نے اپنے دورے کے دوران مرکزی وزیر داخلہ امت شاہ سے الگ سے ملاقات کی تھی۔ شیوسینا لیڈروں کا کہنا ہے کہ محکمہ خزانہ پارٹی کے وزراء کے محکموں کی فائلوں کو روکے ہوئے ہے۔ اس سے شندے ناراض ہیں۔

نائب وزیر اعلیٰ ایکناتھ شندے ستارہ ضلع کے درس گاؤں کے رہنے والے ہیں۔ تاہم ستارہ میں میڈیا سے بات کرتے ہوئے شندے نے سابق وزیر اعلیٰ ادھو ٹھاکرے کو شدید نشانہ بنایا۔ انہوں نے ناسک کے جلسے میں شیوسینا کے سربراہ بال ٹھاکرے کی آواز کو دوبارہ پیش کرنے کے لیے اے آئی کا استعمال کرنے پر یو بی ٹی پر تنقید کی تھی۔ ادھو کا نام لیے بغیر شندے نے کہا کہ کچھ لوگوں نے نہ صرف ہندوتوا چھوڑ دیا ہے بلکہ شرم بھی آئی ہے۔ انہوں نے اپنے موبائل فون پر بالا صاحب ٹھاکرے کی کچھ ویڈیوز دکھائیں اور کہا کہ شیوسینا سربراہ ان کے بارے میں کیا سوچتے ہیں۔

وزیر اعلی کے طور پر بھی شندے اپنے گاؤں کا دورہ کرتے رہے ہیں۔ ان کی ناراضگی کے درمیان آخری دو دوروں پر غور کیا گیا۔ ایک دورے کے دوران وہ بیمار ہو گئے اور گاؤں میں صحت یاب ہو گئے۔ شندے نے اپنے گاؤں میں سیب، آم، سپوتا، جیک فروٹ جیسے بہت سے مختلف قسم کے درخت لگائے ہیں۔ اگلے کچھ دنوں تک وہ یہاں کھیتی باڑی میں گزارے گا۔ شندے نے حال ہی میں ایم این ایس سربراہ راج ٹھاکرے سے بھی ملاقات کی تھی۔ اس سے یہ قیاس آرائیاں شروع ہو گئی ہیں کہ آیا وہ ممبئی-تھانے اور ایم این ایس کے زیر اثر علاقوں میں راج ٹھاکرے کے ساتھ ہاتھ ملانا چاہتے ہیں، دونوں لیڈروں کی ملاقات کو ایک گیٹ ٹوگیدر بتایا جا رہا ہے۔

Continue Reading
Advertisement

رجحان

WP2Social Auto Publish Powered By : XYZScripts.com